خبریں

معاشرتی مسائل

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None

طنز و مزاح

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None
نئے آرمی چیف کی تعیناتی کے حوالے سے فیصلہ لندن میں نوازشریف کے مشورے سے کیا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق گوجرانوالہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے توانائی خرم دستگیر نے سابق وزیراعظم عمران خان کا نام لیے بغیر تنقید کی اور کہا کہ یہ چاہیں جتنی مرضی ملاقاتیں کر لیں آخری فیصلہ وزیراعظم شہباز شریف ہی کریں گے اور کہا کہ نئے آرمی چیف کی تعیناتی کے حوالے سے فیصلہ وزیراعظم شہباز شریف برطانیہ میں موجود سابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف کے مشورے سے کریں گے۔ عمران خان عوام کی فلاح چاہتے ہیں تو انہیں خیرپور ناتھن شاہ چلے جانا چاہیے۔ وفاقی وزیر توانائی نے بتایا کہ سندھ اور بلوچستان میں بجلی فراہمی کے لیے کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں، دادو گرڈ اسٹیشن کو سیلاب سے خطرہ تھا تاہم اس کی حفاظت کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہے ہیں۔ سیلاب سے متاثرہ بجلی کا نظام مکمل بحال کردیا ہے جبکہ سیلاب متاثرین کے لیے ایک کیمپ بھی قائم کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیپرا کی جانب سے وضاحت جاری کر دی گئی ہے کہ نیٹ میٹرنگ میں کوئی تبدیلی نہیں ہو رہی اور نیپرا حکومت سے تعاون کرتی ہے، 10 ہزار سولر پینل کے انتظامات کیے جا رہے ہیں جن کا نیٹ میٹرنگ سے کوئی تعلق نہیں، 600 میگا واٹ کے پہلا شمسی توانائی کے پلانٹ کی جلد بڈنگ کروائی جائے گی۔ پریس کانفرنس کے دوران وفاقی وزیر توانائی نے بتایا کہ نیٹ میٹرنگ نظام میں جن شہریوں کے گھر سولر پینل لگے ہیں ان کیلئے کوئی تبدیلی نہیں کی، ماہ اکتوبر سے فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ میں کمی کر دی جائے گی جبکہ رہنما ن لیگ مریم نوازشریف کے پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ کے حوالے سے اختلاف کا سوال کیا گیا تو وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ مریم نوازشریف ہماری پارٹی کی نائب صدر ہیں اور کسی بھی سیاسی جماعت میں اختلاف رائے تو ہوتا ہے۔ دریں اثنا نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کی طرف سے جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ نیٹ میٹرنگ ریگولیشنز میں ابھی تک کوئی ترامیم نہیں کی گئیں، ریگولیشنز میں ترامیم سے متعلق آرا ضرور مانگی ہیں۔ اعلامیہ میں کہا گیا کہ مجوزہ ترامیم نیٹ میٹرنگ سے متعلق اضافی بجلی پر لاگو کرنے سے متعلق ہیں اور نیپرا حکومت کے سولر انرجی کے فروغ سے متعلق اقدامات کی مکمل حمایت کرتی ہے، نیٹ میٹرنگ سے متعلق عوامی آراء کو خوش آمدید کہیں گے۔
صوبائی دارالحکومت لاہور میں امن و امان کی صورتحال پرسوالات اٹھنے لگے، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران شہر سے 8 لڑکیوں سمیت 10 افراد اغوا ہوگئے ۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق لاہور کے مختلف پولیس اسٹیشنز میں 24 گھنٹوں کے دوران اغوا کے10 مقدمات درج کیے گئےہیں،جن کے مطابق شہر میں 8 لڑکیوں اور 2 لڑکوں کو اغوا کرلیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ہنجروال کی رہائشی فوزیہ کے مطابق مسلحہ افراد اس کے شوہرکو اٹھا کرلے گئے ، کاہنہ میں اللہ رکھا کے 24 سالہ ذہنی معذور نوجوان کو اغوا کاروں نے اٹھا لیا۔ اسی طرح نواب ٹاؤن کےرہائشی محمد نعیم کی بیوی جو روٹیاں لینے گئی تھی ، غائب ہے، کاہنہ میں سودا لینے جانے والی جواں سالہ ملائکہ کو گن پوائنٹ پر اغوا کیا گیا،لیاقت آباد سے18 سالہ مہوش اور 17 سالہ آمنہ کو نامعلوم ملزمان نے اٹھالیا ہے۔ جوہر ٹاؤن کی رہائشی شہناز نے پولیس کو دی جانے والی درخواست میں بتایا ہے کہ زنیرہ کونامعلوم افراد نے اٹھالیا ہے، چوہنگ سےمسرت بی بی کی بیٹی شاہین اغوا ہوگئی ہے جبکہ سندر کے رہائشی کریم بخش کی بیٹی ثریا کا بھی کچھ اتاپتا نہیں ہے۔ شہری اپنے پیاروں کی تلاش میں مارےمارے پھر رہے ہیں مگر پولیس اورارباب اقتدار کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگ رہی، ایک دن میں اغوا کی اتنی وارداتوں نے ایک طرف جہاں شہریوں میں خوف وہراس پیدا کردیا ہے وہیں صوبائی دارالحکومت کی پولیس کی کارکردگی کا پول بھی کھول دیا ہے۔
لاہور میں داتا دربار پرلنگر کی تقسیم کے دوران تلخ کلامی پر فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق جبکہ اس کی 2 بیٹیاں زخمی ہوگئی ہیں۔ لاہور پولیس کے مطابق افسوسناک واقعہ گزشتہ روز اس وقت پیش آیا جب حضرت گنج بخش ہجویری کے مزار پر آئے مریدین کے درمیان لنگر تقسیم کیا جارہا تھا، مقتول اصغر اپنی بیٹیوں کے ہمراہ لنگر کا کھانا لینے کیلئے ایک طویل قطار میں کھڑا تھا کہ اچانک ایک شخص نے اس سے بحث شروع کردی۔ دونوں کے درمیان شروع ہونے والی اس زبانی تکرار نے تھوڑی ہی دیر میں جھگڑے کی صورت اختیار کرلی جس کے بعد ملزم نے پستول نکال کر اصغر اور اس کی بیٹیوں پر فائرنگ کردی ۔ فائرنگ کے نتیجے میں اصغر موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا جبکہ اس کی 2 بیٹیاں اور قریب کھڑا ایک شخص شدید زخمی ہوگئے، زخمیوں کوفوری طبی امداد کیلئے ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ فائرنگ کرنے والا شخص موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا ، پولیس نے ابتدائی تفتیش میں ملزم کو بابو جٹ کے نام سے شناخت کیا ہے،مزید تفتیش اور ملزم کی تلاش جاری ہے۔
قرضوں پر سود ادائیگی، دفاع پر بھاری خرچ اور 2 ماہ میں اخراجات جاریہ 11 کھرب روپے تک جاپہنچے، وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق رواں مالی سال کے جولائی تا اگست کی مدت71 فیصد سے زائد اخراجات صرف2مدات قرضوں پر سود کی ادائیگی اور دفاع پر ہوئے،ملک کی فلاح و بہبود اور ترقی پر خرچ کرنے کیلئے بہت کم رہ گیا۔ وزارت خزانہ کے ابتدائی اعداد و شمار کے مطابق دو ماہ میں اخراجات جاریہ1.09 ٹریلین روپے تھے جو کہ سالانہ تخصیصات کے12.5 فیصد کے برابر ہیں، پاکستان نے آئی ایم ایف کو اخراجات جاریہ ہدف سے بڑھنے پر تدارک کیلیے فوری اقدامات کی یقین دہانی کرائی ہے،اگر پاکستان میں سیلاب نہ بھی آتے تب بھی حکومت کی جانب سے آئی ایم ایف کے ساتھ طے شدہ 153 ارب روپے کے بنیادی بجٹ سرپلس ہدف کو حاصل کرنا ناممکن تھا۔ گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں موجودہ اخراجات43 ارب روپے یا4.1 فیصد زیادہ ہیں۔ 580 ارب روپے قرضوں پر سود کی ادائیگی پر خرچ کئے گئے جو گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں 156 ارب روپے یا37 فیصد زیادہ ہیں۔ 191 ارب روپے دفاع پر خرچ ہوئے جو گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں28 ارب روپے یا 17 فیصد زیادہ ہیں۔ قرض اور دفاع پر مجموعی اخراجات 773 ارب روپے ہیں ،یہ رقم اخراجات جاریہ کے 71 فیصد کے برابر ہیں، جولائی تا اگست کے دوران 773 ارب روپے کے اخراجات وفاقی حکومت کی خالص آمدنی سے 46 فیصد یا 245 ارب روپے زیادہ ہیں، اس کے مقابلے میں وفاقی حکومت کے ترقیاتی اخراجات محض 28 ارب روپے رہے جو کہ گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں 35 ارب روپے یا 56 فیصد کم ہیں۔ ذرائع کے مطابق حکومت دو ماہ میں 453 ارب روپے دیگر اخراجات میں140 ارب روپے کمی لائی تاہم قرضوں پر سود کی بھاری ادائیگیوں کی وجہ سے مجموعی اخراجات بڑھ گئے،وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ رواں ماہ ستمبر میں اخراجات جاریہ کا رجحان بدل گیا ہے اور 13 ستمبر تک کل اخراجات پچھلے مالی سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 226 ارب روپے کم تھے۔
غیر مستحکم پاکستانی معیشت کیلئے تازہ ہوا کا ایک جھونکا آگیا، سعودی فنڈز فار ڈویلپمنٹ نے پاکستان میں 3 ارب ڈالر کے ڈپازٹ کی مدت بڑھانے کا اعلان کردیا ہے۔ مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی زرمبادلہ کے ذخائر کا حصہ 3ارب ڈالر سعودی ڈپازٹ کی مدت رواں برس 5 دسمبر کو پوری ہورہی ہے۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق تاہم سعودی فنڈزفار ڈویلپمنٹ نے اپنےڈپازٹ کی مدت ایک سال کیلئے بڑھاتے ہوئے 5 دسمبر 2023 کردی ہے، سعودی فنڈز فار ڈویلپمنٹ کا یہ اقدام پاک سعودیہ مضبوط خصوصی تعلقات کی عکاسی کرتا ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ برس پاکستان تحریک انصاف کے دوران میں سعودی فنڈ فار ڈیولپمنٹ اوراسٹیٹ بینک آف پاکستان کے درمیان ڈپازٹ معاہدہ طے پایا تھا، جس کے تحت فنڈز فار ڈویلپمنٹ نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے پاس 3 ارب ڈالرز ڈپازٹ رکھوایا۔ اس معاہدے پر سعودی فنڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر سلطان بن عبدالرحمٰن المرشد اور اس وقت کے گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے دستخط کیے تھے۔ معاہدے کے تحت ڈپازٹ کی رقم اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ ذخائر کا حصہ بن گئی تھی۔
سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ فوری انتخابات پی ٹی آئی کی نہیں بلکہ اس ملک کی ضرورت ہے۔ تفصیلات کے مطابق چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے یہ گفتگو پنجاب کی صوبائی کابینہ سے ملاقات کے دوران کی، اجلاس میں پنجاب کی مجموعی سیاسی و انتظامی صورتحال پر تفصیلی گفتگو کی گئی، اس موقع پر عمران خان نے ضمنی انتخابات میں شاندار کامیابی پر کابینہ ارکان کو مبارکباد بھی پیش کی۔ عمران خان نے مزید کہا کہ صوبے میں ضمنی انتخابات میں شاندار کامیابی تحریک انصاف پر عوامی اعتماد کا اظہار ہے، عوام ہمارے ساتھ ہے، انقلاب ہماری دہلیز پر دستک دے رہا ہے، ہمیں پرامن انتخابات کے ذریعے راستہ فراہم کیا جائے، فوری انتخابات اس ملک کی ضرورت ہے۔ سابق وزیراعظم نے کہا کہ چوہدری پرویز الہیٰ ایک عملی سیاستدان ہیں، ہم نے ان کا بھرپور ساتھ دینا ہے، عوام پنجاب میں تحریک انصاف کے ذریعے حقیقی آزادی کی توقع کررہے ہیں، پنجاب کابینہ اور پارلیمانی پارٹی حقیقی آزادی کے بیانیےپر عوام کے ساتھ کھڑی رہے۔
پنجاب کے شہر اوکاڑہ میں پولیس افسران رشوت خور نکلے، کرغزستان سے واپس آنے والے میڈیکل طالب علم پر 50 لاکھ روپے رشوت وصولی کے بعد ڈکیتی کا جعلی مقدمہ بھی درج کر دیا،اوکاڑہ پولیس کے سب انسپکٹر اور اے ایس آئی کی جانب سے اختیارات کے ناجائز استعمال کا استعمال کرکے طالبعلم کو پھنسایا۔ اے آر وائی نیوز کے مطابق پولیس افسران نے میڈیکل پارٹ تھرڈ کے طالب علم کو دوست سمیت ڈکیتی کے جھوٹے مقدمے میں نامزد کر کے چالان کر دیا، طالب علم عفیفہ ابوبکر اپنے دوست حذیفہ کے ہمراہ فیصل آباد سے کار کے ذریعے واپس آ ر ہا تھا کہ سب انسپکٹر حامد رشید اور اے ایس آئی محمد عطا نے دیگر اہل کاروں کے ہمراہ گرفتار کر لیا۔ پولیس افسران کی جانب سے دونوں نوجوانوں کو جھوٹے مقدمات میں ملوث کرنے کی دھمکیاں دے کر 5 لاکھ روپے رشوت وصول کی گئی، اور اس کے بعد ڈکیتی کے مقدمے میں بھی درج کرلیا۔ نامعلوم افراد کے خلاف 7 جون کو تھانے میں درج ہونے والی ڈکیتی کے مقدمے کے وقت میڈیکل کا طالب علم عفیفہ ابوبکر کرغزستان میں یونیورسٹی میں موجود تھا،پولیس سب انسپکٹر کی جانب سے پیسوں کی ڈیل اور نوجوان کے پاکستان سے باہر ہونے کی تفصیلات بھی اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لیں۔ 7 جون کو درج ہونے والی ڈکیتی کے مقدمے میں نامزد میڈیکل کا اسٹوڈنٹ 22 جون کو پاکستان واپس آیا، متاثرہ دونوں نوجوانوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے،ذرائع کا کہنا ہے کہ جعلی مقدمے سے متعلق سب انسپکٹر کی مبینہ آڈیو بھی منظرعام پر آ چکی ہے، سب انسپکٹر نے رشوت کی رقم اپنے بیٹے کے موبائل اکاؤنٹ میں منگوائی تھی۔
پاکستان کو سیلاب کے بعد بیماریوں اور دوسری آفت کا خطرہ لاحق ہے، عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر ٹیڈروس نے خبردار کردیا، کہا پاکستان کو موسمیاتی تبدیلی کے باعث نئی آفت کا سامنا ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے کہا کہ سیلاب کے بعد پاکستان میں دوسری آفت کا خطرہ منڈلا رہا ہے جو مختلف وبائی امراض سے بیماریوں اور اموات کی صورت میں ہوگی، ڈبلیو ایچ او دس ملین ڈالرز کے بعد امداد کے لیے نئی اپیل جاری کرے گا، ڈبلیو ایچ او کی زندگی بچانے کے لیے دل کھول کر امداد کی اپیل کردی۔ سربراہ عالمی صحت نے پاکستان کے سیلاب زدگان کے لیے 10 ملین ڈالر کی امداد کی اپیل جاری کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں سیلاب سے دو ہزار سے زائد صحت کے مراکز تباہ ہوگئے جس سے وبائی امراض سے نمٹنے کی صلاحیت کم ہوگئی ہے،ڈائریکٹر ڈبلیو ایچ او ڈاکٹر ٹیڈروس نے پاکستان میں سیلاب کی تباہ کاریوں پر تشویش کا اظہار کردیا۔ ملک بھر میں سیلاب کی تباہ کاریاں جاری ہیں، سیلاب متاثرین کیلیے ایک ایک دن مشکل ترین ہے، وبائی امراض تیزی سے پھیل رہے ہیں، گیسٹرو، ملیریا سمیت دیگر بیماریوں سے متاثرین کی زندگیاں مزید خطرے میں پڑ گئی ہے،این ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق سیلاب کے باعث مزید بائیس ہزار گھروں کو نقصان پہنچا، دس افراد زخمی ہوئے ہیں، اب تک پندرہ سو پنتالیس افراد جاں بحق اور بارہ ہزار آٹھ سو ساٹھ افراد زخمی ہوچکے ہیں، لاکھوں مویشی بھی ہلاک ہوئے۔
ڈیزل یا پٹرول میں سے صرف ایک کی قیمت میں 8 پیسے کمی ہو گی، فیصلہ کل ہو جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ نے نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے پروگرام میں کہنا تھا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بہت زیادہ کمی نہیں ہو رہی۔ ڈیزل یا پٹرول میں سے صرف ایک کی قیمت میں 8 پیسے کمی ہو گی، فیصلہ کل ہو جائے گا۔ میرا خیال ہے کہ ڈالر کی قدر میں کمی ہو گی، سٹیٹ بینک کے پاس اتنے ڈالر موجود نہیں ہیں کہ مارکیٹ میں مداخلت کرے اور آئی ایم ایف معاہدے کے باعث بھی ایسا ممکن نہیں۔ملک میں شدید بارشوں اور سیلاب کے باعث مارکیٹ کا اعتماد کم ہونے پر روپے کی قدر میں کمی ہوئی ہے۔ وفاقی وزیر نے بتایا کہ ڈالر مہنگا بیچنے پر 8 بینکوں کو شوکاز نوٹس جاری کیا جا چکا ہے جواب آنے کے بعد جو مجرم ثابت ہوا اس کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔ یہ کہنا مناسب تو نہیں کہ ڈالر کی قدر میں کمی ہو گی لیکن ایسا ہونا چاہیے۔ پاکستان کسی صورت ڈیفالٹ نہیں کرے گا۔ سعودی عرب، یو اے ای اور قطر پاکستان میں 6 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 70 افراد کی کابینہ کے فیصلہ کا دفاع نہیں کر سکتا، میں نے حکومت سے کوئی مراعات نہیں لیں، نہ گاڑی لی نہ ہی پٹرول لیتا ہوں۔ وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے بجلی بلوں کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مریم نوازشریف کا کہنا درست ہے کہ عوام پر بوجھ نہیں ڈالنا چاہیے، انہوں نے جو کہا وہ وزیراعظم شہباز شریف پہلے ہی کر چکے ہیں، ملک میں فی یونٹ 80 روپے کے بجائے 35 روپے میں بیچا جا رہا ہے، جبکہ فرانس اور جرمنی میں بجلی کا یونٹ 250 روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔ اکتوبر میں بجلی بلز میں مزید کمی آئے گی، بجلی کی قیمت میں 90 پیسے فی یونٹ مزید اضافہ ہو گا۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ایک شہری نے اپنے گھر کے باہر سے ٹرانسفارمر ہٹانے کا کیس 22 سال بعد جیت لیا ہے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے کیس کی سماعت کے بعد کہا کہ شہری کے بنیادی حقوق متاثر ہوئے ہیں، جرمانے کی رقم 1 لاکھ روپے شہری کو ادا کی جائے۔جی ٹین اسلام آباد کے رہائشی محمد یونس ملک کی درخواست پر کیس کی سماعت کرتے ہوئے اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس بابر ستار نے 22 سال بعد فیصلہ جاری کیا۔ جسٹس بابر ستار نے کیس کی سماعت کے بعد اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (آئیسکو) کو جرمانہ کرتے ہوئے شہری کے گھر کے باہر سے ٹرانسفارمر ہٹانے کا حکم دیا اور کہا کہ 1 لاکھ روپے شہری کو ادا کیے جائیں گے اور تحریری فیصلے میں لکھا کہ شہری کے بنیادی حقوق متاثر ہو رہے ہیں، 30 دنوں کے اندر ٹرانسفارمر نئی جگہ پر منتقل کرنے کے بعد عملدرآمد رپورٹ ڈپٹی رجسٹرار ہائیکورٹ کو جمع کروائی جائے۔ کیس کی سماعت کے دوران درخواست گزار محمد یونس ملک نے بتایا کہ میں اوورسیز پاکستانی ہوں اور بیرون ملک ملازمت کرتا ہوں، میری غیرموجودگی میں آئیسکو نے میرے گھر کے باہر ہیوی ٹرانسفارمر نصب کر دیا جس کے باعث میرے اہل خانہ کی جان کو خطرہ لاحق ہے جبکہ اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (آئیسکو) نے گھر کے باہر سے ٹرانسفارمر ہٹانے کے چارجز مانگے۔ عدالت نے تحریری فیصلہ میں لکھا کہ نیشنل پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے 27 ستمبر 2018ء کو سائل کی درخواست کو مسترد کر دیا تھا جبکہ اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (آئیسکو) کا کہنا تھا کہ سی ڈی اے کے منظورشدہ پلان کے تحت ٹرانسفارمر کو نصب کیا گیا ہے لیکن عدالت میں پیش نہ کر سکا اور کہا کہ 1980ء میں پلان منظور تھا تب آئیسکو نہیں تھا، سی ڈی اے کے نمائندے کی طرف سے بتایا گیا کہ شہری کے گھر کے سامنے ٹرانسفارمر کی تنصیب سی ڈی اے پلان کی خلاف ورزی ہے۔
خیبر پختونخوا میں دہشتگردی اوربھتہ خوری کے واقعات میں اچانک سے اضافہ ہورہا ہے جبکہ پچھلے 6 ماہ کے دوران ٹارگٹ کلنگ میں اضافہ ہو گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق جماعت اسلامی خیبرپختونخوا کے رکن عنایت اللہ نے میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خیبر پختونخوا میں دہشتگردی اوربھتہ خوری کے واقعات میں اچانک سے اضافہ ہورہا ہے جبکہ پچھلے 6 ماہ کے دوران ٹارگٹ کلنگ میں اضافہ ہو گیا ہے جس کے بعد دہشت گردی کے خوف سے متعدد اراکین اسمبلی اسلام آباد میں منتقل ہو رہے ہیں۔ عنایت اللہ نے کہا کہ مالاکنڈ ڈویژن کے شہریوں کو بھتے کی کالیں آ رہی ہیں اور جن نمبروں سے کالز آ رہی ہیں ان کے خلاف ایف آئی آرز بھی درج کروائی گئی ہیں۔ سابقہ فاٹا میں 254 افراد کو ٹارگٹ کلنگ سے شہید کیا گیا اور باجورڈ میں ایک تحصیل چیئرمین اور ملک لیاقت علی پر بھی حملہ ہوا جبکہ سوات میں امن کمیٹی کے سربراہ کو بھی ساتھیوں سمیت شہید کیا گیا ہے۔ اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے مختلف اراکین صوبائی اسمبلی خوف میں مبتلا ہو کر اسلام آباد منتقل ہو گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق محکمہ انسداد دہشتگردی کی طرف سے فراہم کردہ ڈیٹا کے مطابق خیبر پختونخوا میں2022ء میں بھتہ خوری کی اب تک 39 شکایات رپورٹ ہوئیں جبکہ کالعدم تحریک طالبان سوات کی جانب سے سوات کے مختلف علاقوں میں مزید حملے کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ تحصیل مٹہ کے علاقہ کنالہ میں طالبان کے اجلاس میں پچاس سے زائد شدت پسندوں نے فیصلہ کیا کہ پہلے مرحلے میں امن کمیٹی کے سابق ارکان کو نشانہ بنایا جائے گا۔ دوسرے مرحلے میں خواتین اور اے این پی رہنماؤں کو اور تیسرے مرحلے میں فورسز کے اہلکاروں کو نشانہ بنایا جائیگا۔ یادرہے کہ گزشتہ تین ماہ کے دوران خیبر پختونخوامیں دہشت گردی کے 113 واقعات سامنے آئے جن میں دو خودکش حملے ، پندرہ دستی بم حملے، 7ٹارگٹ کلنگ اور فائرنگ کے 30 واقعات ہوئے جبکہ دہشت گردانہ حملوں میں44افراد شہید اور 68 عسکریت پسند ہلاک ہوگئے۔ کچھ عرصہ خاموشی کے بعد خیبر پختونخوا میں پھر سے بدامنی اور بھتہ خوری بڑھتی جا رہی ہے اور رواں برس محکمہ انسداد دہشت گردی کے پاس بھتہ خوری کے 39کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ خاموشی سے بھتہ خوروں کو ادائیگی کرنے والوں کی تعداد اس سے کئی گنا زیادہ ہے ۔
توہین عدالت کیس میں رانا شمیم نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں نیا معافی نامہ جمع کرا دیا رانا شمیم نے نئے معافی نامے میں بیان حلفی میں درج الفاظ واپس لے لیے۔ سابق چیف جج گلگت بلتستان رانا شمیم نے لندن میں قلمبند کرایا گیا بیان حلفی غلط قرار دے کر توہین عدالت کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ سے غیر مشروط معافی مانگ لی ہے۔ رانا شمیم نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں نیا غیر مشروط معافی نامہ داخل کرایا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اپنے غلط اور غیر ضروری بیان حلفی پر غیر مشروط معافی مانگتا ہوں۔ انہوں نے اپنے معافی نامے میں لکھا کہ بیان حلفی میں غلطی سے ہائیکورٹ کے جج کا نام شامل ہو گیا تھا، اپنی اس سنگین غلطی پر معافی کا طلبگار ہوں10 نومبر 2021 کے بیان حلفی میں جج کا نام غلط فہمی کی وجہ سے شامل ہوا، رانا شمیم نے کہا کہ میں اپنے بیان حلفی کا متن واپس لیتا ہوں۔ واضح رہے کہ رانا شمیم اس سے قبل بھی ایک معافی نامہ جمع کرا چکے جسے تسلیم نہیں کیا گیا تھا۔ عدالت نے انہیں دوبارہ جواب جمع کروانے کا موقع دیا تھا گزشتہ معافی نامے میں انہوں نے کہا تھا کہ چیف جسٹس کے بعد سینئر ترین جج کا نام بیان حلفی میں لکھنا تھا۔ رانا شمیم نے اس معافی نامے میں کہا تھا کہ سینئر ترین جج کی جگہ جسٹس عامر فاروق کا نام بیان حلفی میں غلط فہمی کی بنا پر لکھ دیا۔ جس پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا کہ غیرمشروط معافی عدالت سے متعلق نہیں بلکہ اپنے اقدام کا داغ دور کرنا ہوتا ہے۔ اگر کوئی حقیقی معافی مانگے اور کنڈکٹ درست ہو تو عدالت کو معافی تسلیم کرنے پر کوئی اعتراض نہیں۔ اس معافی نامے پر عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ رانا شمیم اگر اپنے بیان حلفی کے متن کے ساتھ کھڑے ہیں تو پھر بات تو برقرار ہے۔ یاد رہے کہ رانا محمد شمیم نے 10نومبر 2021کو لندن میں ایک بیان حلفی قلمبند کرایا تھا جس میں سابق چیف جسٹس پاکستان پر الزام عائد کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ جسٹس ثاقب نثار نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے ایک جج کو نواز شریف اور مریم نواز کو جولائی 2018 کے انتخابات سے قبل ضمانت پر رہا نہ کرنے کیلئے کہا تھا۔
وزیراعظم شہباز شریف آنجہانی برطانوی ملکہ الزبتھ دوم کی آخری رسومات میں شرکت کے لیے لندن روانہ ہو گئے۔ اعلامیے کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف لندن روانہ ہوئے ہیں۔ ان کا طیارہ نور خان ایئر بیس سے روانہ ہوا، وزیر دفاع خواجہ آصف اور وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب بھی ان کے ہمراہ ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف لندن میں قیام کے دوران (ن) لیگ کے قائد نواز شریف سے ملکی سیاسی صورتحال پر بھی اہم ملاقات کریں گے، 19 ستمبر کو ملکہ الزبتھ دوم کی آخری رسومات میں شریک ہوں گے۔ برطانوی ملکہ کی آخری رسومات میں شمولیت کے بعد اسی دن شہبازشریف نیویارک روانہ ہو جائیں گے۔ جہاں وہ ممکنہ طور پر 23 ستمبر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے۔ اس دوران دیگر ممالک کی اہم حکومتی شخصیات سے بھی سائیڈ لائن ملاقاتیں متوقع ہیں۔ دوسری جانب آج وزیراعظم شہبازشریف نے میانوالی اور ٹانک کا بھی دورہ کرنا تھا تاہم وہ موسم کی خرابی کے باعث وہاں نہیں جا سکے۔ وزیراعظم کا ہیلی کاپٹر موسم کی خرابی کی وجہ سے میانوالی سے واپس چلا گیا۔ شہبازشریف نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے دورے کے سلسلے میں پہلے میانوالی اور پھر ٹانک جانا تھا جہاں انہیں ٹانک میں تعمیر شدہ 100 گھروں کا افتتاح کرنا تھا۔
اقوام متحدہ (یو این) کی جانب سے پاکستان کے شمال میں موجود 5 ہزار گلیشیئرز کی میپنگ کروانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس سروے کے ذریعے بڑھتے ہوئے درجہ حرارت اور اس کے نتیجے میں گلیشیئرز کے پگھلنے کی رفتار معلوم کرکے ایک ایسا نظام بنانے کی کوشش کی جائیگی جس سے مستقبل میں موسمیاتی تبدیلیوں کے نتیجے میں ہونے والے تباہی سے بچاؤ ممکن بن سکے۔ اس کا مقصد سیلاب جیسی آفتوں کے حوالے سے پیشگی انتباہ جاری کرنے کا میکنزم بنانا ہے۔ اقوام متحدہ ڈیویلپمنٹ پروگرام (یو این ڈی پی) کے مطابق اگلے ڈیڑھ سال میں 5 ہزار گلیشیئرز کی میپنگ کی جائے گی۔ پاکستان میں یو این ڈی پی کے نمائندے کنوٹ اوسٹبی نے ایک انٹرویو کے دوران کہا ہے کہ پاکستان میں دنیا میں سب سے زیادہ گلیشیئرز موجود ہیں۔ کنوٹ اوسٹبی نے کہا ان گلیشئیرز کی میپنگ کا عمل اس لیے بہت جلد مکمل کرنا ضروری ہے کیونکہ تیزی سے پگھلتے ہوئے گلیشیئرز کی وجہ سے پہاڑوں میں جھیلیں بن گئی ہیں جو کہ مستقبل میں موجودہ خطرناک سیلاب کی طرح نشیبی علاقوں میں دوبارہ کسی بڑے سیلاب کی تباہ کاریوں کا سبب بن سکتی ہیں۔ یو این ڈی پی حکام کے مطابق پاکستان میں رواں برس آنے والے سیلاب کے نتیجے میں جون سے اب تک 15 سو سے زائد افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں جبکہ 10 ارب ڈالرز سے زائد کا نقصان ہو چکا ہے، پاکستان کا کم و بیش ایک تہائی حصہ پانی میں ڈوب چکا ہے۔ انہوں نے برف سے ڈھکے ہندوکش، ہمالیہ اور قراقرم پہاڑی سلسلوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس لیے اس منصوبے کے ذریعے دنیا میں تھرڈ پول سمجھے جانے والے اس علاقے میں برف پگھلنے کی رفتار میں کمی لانے اور مستقبل میں سیلابی تباہی سے بچنے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر ٹھوس حکمت عملیاں طے کی جائیں گی۔ کنوٹ اوسٹبی کا کہنا تھا کہ ان تینوں پہاڑی سلسلوں میں موجود گلیشیئرز دنیا میں موجود مستقل برف کا سب سے بڑا ذخیرہ ہونے کے ساتھ نارتھ اور ساؤتھ پول کے علاوہ زمین پر کہیں بھی موجود سب سے بڑا پرما فروسٹ (permafrost) ہیں۔ کنوٹ اوسٹبی نے بتایا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے شکار سرفہرست 10 ممالک میں سے پاکستان کو کلائمیٹ فنڈز میں سے 154 ملین ڈالرز مل چکے ہیں، یو این ڈی پی، حکومت کے ساتھ بین الاقوامی ری انشورنس کمپنیوں سے ڈزاسٹر رسک انشورنس پلان کے حوالے سے بھی بات چیت کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی جانب سے سیلاب متاثرین کی امداد کیلئے 160 ملین ڈالرز جمع کرنے کی اپیل بھی کی گئی ہے۔
شدید بارشوں اور سیلاب سے لاکھوں گھر تباہ ہو چکے، معاشرے کے تمام طبقات متاثرین کے لیے لحاف، کمبل اور گرم کپڑے عطیہ کریں۔ تفصیلات کے مطابق کی وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت برطانیہ روانگی سے پہلے نور خان ایئربیس راولپنڈی پر سیلاب کی صورتحال اور سیلاب زدگان کیلئے جاری ریسکیو و امدادی کاروائیوں اور بحالی کے کام کے لائحہ عمل پر جائزہ اجلاس ہوا جس میں انہوں نے اپیل کی کہ شدید بارشوں اور سیلاب سے لاکھوں گھر تباہ ہو چکے، معاشرے کے تمام طبقات متاثرین کے لیے لحاف، کمبل اور گرم کپڑے عطیہ کریں۔ اجلاس میں این ایف آر سی سی کی طرف سے وزیرِ اعظم کو تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا گیا کہ تخمینے کے مطابق اب تک سندھ کے 23، بلوچستان کے 31 خیبر پختونخوا کے 17 اور پنجاب کے 2 اضلاع سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں جبکہ متاثرہ اضلاع میں انفراسٹرکچر، جانی و مالی اور لوگوں کے روزگار کے نقصانات پر بھی بریفنگ دی گئی۔ وزیرِ اعظم کو تمام اداروں افواجِ پاکستان، پی ڈی ایم اے اور این ڈی ایم اے کی طرف سے ریسکیو اور ریلیف کی کارروائیوں سے بھی آگاہ کیا گیا۔ انہوں نے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ عطیہ دہندگان، مقامی اور بین الاقوامی این جی اوز اور معاشرے کے تمام طبقات سیلاب متاثرہ بچوں کی خوراک فراہمی کیلئے آگے آئے۔ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان عوام فلاحی کاموں میں بھرپور حصہ لیتے ہیں اور اب تک سیلاب متاثرین میں 30 ارب روپے تقسیم کر چکے ہیں اور نقصانات کا اندازہ لگایا جا رہا ہے، لاکھوں گھر تباہ ہو چکے، سیلاب متاثرین ہماری طرف دیکھ رہے ہیں۔ کمبل، لحاف، گرم کپڑے اور چھوٹے بچوں کو خوراک کی اشد ضرورت ہے۔ سیلاب متاثرہ بچوں کی نشوونما کیلئے دودھ اور خوراک کی اشد ضرورت ہے کیونکہ سردیوں کا موسم قریب آتا جا رہا ہے، متاثرین کو سرد موسم کی سختی سے بچانے کے لیے پیشگی انتظامات کر رہے ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف نے بتایا کہ سمرقند میں شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں مختلف ممالک کے سربراہان سے ملاقات میں انہیں سیلاب متاثرین کی بحالی اور ریلیف کے کاموں کے حوالے سے آگاہ کرنے کے ساتھ ان کی امداد کا بھی شکریہ ادا کیا تھا جبکہ بینظیر انکم سپورٹ کے علاوہ فی خاندان 25 ہزار روپے کی مالی امداد کے حوالے سے بھی بتایا تھا۔ افواجِ پاکستان، متعلقہ ادارے اور انتظامیہ سیلاب متاثرین کی بحالی کی سرگرمیوں میں مصروف عمل ہیں جبکہ سیلاب متاثرین کے بجلی بل بھی معاف کر دیئے ہیں۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے واضح طور پر کہہ دیا کہ ہم تمام جماعتوں سے بات کرنے کو تیار ہیں لیکن آئینی ادارے کو موضوع بحث اور متنازع بنانے سے گریز کیا جائے،اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ متنازع باتوں سے ادارے اور ملک کا احترام مجروح ہوتا ہے،وزیراعظم شہباز شریف نومبر میں آئین کے مطابق نئے آرمی چیف کا تقرر کریں گے، اس لیے آئینی فریضے کو موضوع بحث بنانے سے گریز کیا جائے۔ خواجہ آصف نے کہا کہ عمران خان ہر معاملے کو متنازع بنانے کی کوشش کرتے ہیں اور عمران خان کہتے ہیں نہ کھیلیں گے نہ کھیلنے دیں گے،عمران خان نے ایک ہی رٹ لگا رکھی ہے کہ میرا اقتدار واپس کرو اور اس سے بڑھ کر اور کیا خود غرضی ہوسکتی ہے کہ آئی ایم ایف سے کہا جائے رقم نہ دو۔ خواجہ آصف نے کہا کہ 6 ماہ قبل جب اقتدار سنبھالا تو مشکلات کا شکار تھے اور دنیا آج پاکستان کی مدد کے لیے تیار ہے، آئندہ دنوں میں اشیا کی قیمتوں میں کمی دیکھنے کو ملے گی،وزیر اعلیٰ پنجاب، وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا اور وزیراعلیٰ گلگت بلتستان سیلابی صورتحال میں کہیں نظر نہیں آئے۔ سردی آگئی ہے اور سیلاب متاثرین کھلے آسمان تلے بیٹھے ہیں جبکہ قحط کی صورتحال کا بھی سامنا ہوسکتا ہے اور ہمیں ممکنہ قحط سے بچنے کے لیے بہت کچھ کرنا ہو گا۔ وزیر دفاع نے بتایا کہ دورہ ازبکستان کامیاب رہا اور وزیر اعظم نے شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس میں پاکستان کا مؤقف اٹھایا،شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس میں سیلابی صورتحال سے متعلق شرکا کو آگاہ کیا اور رکن ممالک نے وزیر اعظم کو تعاون کی یقین دہانی کرائی، شہبازشریف نے رکن ممالک کے سربراہان سے بھی ملاقاتیں کیں۔ انہوں نے بتایا کہ چینی اور روسی صدور نے دورے کی دعوت دی، شہباز شریف نومبر کے پہلے ہفتے میں چین کا سرکاری دورہ کریں گے،چینی صدر نے وزیر اعظم شہباز شریف کو عملیت پسند شخصیت قرار دیا، یوکرین سے متعلق مؤقف پر روس نے پاکستان کی تائید کی،وزیر اعظم 2 روز بعد جنرل اسمبلی اجلاس میں شرکت کے لیے نیویارک جائیں گے۔
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا نے ایک بار پھر عوام کے لیے بر خبر سنادی، کہا آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق قیمتیں بڑھانا حکومت کی مجبوری ہے،جیو نیوز کے پروگرام نیا پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا مجبوری میں مشکل فیصلے کرنا پڑ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قیمتیں بڑھانے کے فیصلے سے اتفاق نہیں کر سکتے لیکن قیمتیں بڑھانا مجبوری ہے کیونکہ آئی ایم ایف کی طرف سے یہی شرط ہے اور ہمارے پاس اس مجبوری کا کوئی حل نہیں ہے۔ مریم نواز سے متعلق سوال کے جواب میں رانا ثنا نے کہا کہ مریم نواز وہی بات کر رہی ہیں جو وزیراعظم شہباز شریف کرتے ہیں،رانا ثنا نے کہا کہ معاشی ٹیم نے بھی آئی ایم ایف سے قیمتوں میں ریلیف کی بات کی تھی، آئی ایم ایف نے کہا حکومت پاکستان کو ہم سے کی گئی کمٹمنٹ کو قبول کرنا ہوگا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ سابق حکومت نے معیشت کا بھٹہ بٹھایا اس لیے ہمیں مشکل فیصلے کرنے پڑے،دوسری جانب پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا حتمی فیصلہ حکومت نہ کرپائی،قیمتوں سے متعلق حتمی فیصلہ وزیراعظم کریں گے،غیریقینی صورتحال پر پیٹرول پمپ مالکان نے کاروبارمحدود کردیا ہے۔ دو روز قبل اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا حکومت کے بجلی مہنگی کرنے کے فیصلے سے اتفاق نہیں کرتی، حکومت سے کہوں گی کہ بجلی کی قیمت کم کی جائے۔
اسٹاک ایکسچینج میں اس کاروباری ہفتے کے دوران شدید مندی رہی، جس کے نتیجے میں سرمایہ کاروں کے 107 ارب روپے سے زائد ڈوب گئے۔ معیشت سدھارنے برآمدات بڑھانے کی منصوبہ بندی نہ ہونے اور روپے کی بدترین تنزلی سے گزشتہ ہفتے بھی پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مسلسل مندی کے بادل چھائے رہے۔ ہفتہ وار بنیادوں پر زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی سے نہ صرف مایوسی بڑھی بلکہ سرمایہ کاروں نے محتاط طرز عمل اختیار کرتے ہوئے حصص کی آف لوڈنگ کو ترجیح دی۔ جمعے کے روز ختم ہونے والے کاروباری ہفتے کےچار سیشنز میں مندی جب کہ ایک سیشن میں ملاجلا رحجان رہا۔ سیلاب سے معیشت پر منفی اثرات کے خدشے سے کاروباری حجم بھی کم رہا۔ مجموعی طور پر مندی کے سبب سرمایہ کاروں کے مزید ایک کھرب 7 ارب 26کروڑ 15لاکھ 34ہزار 760روپے ڈوب گئے، جس سے مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ بھی گھٹ کر 68 کھرب 54ارب 52کروڑ 81 لاکھ 38ہزار 914روپے پر آ گیا۔ ہفتہ وار کاروبار میں 100 انڈیکس 268.67 پوائنٹس گھٹ کر 41ہزار 679 پر بند ہوا جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس 85.75 پوائنٹس گھٹ کر 15ہزار 684 پر بند ہوا۔ اسی طرح کے ایم آئی 30انڈیکس 60ہزار42 پوائنٹس گھٹ کر 68ہزار 619 پر بند ہوا اور کے ایم آئی پی ایس ایکس انڈیکس 259.67 پوائنٹس گھٹ کر 20ہزار 990 پر بند ہوا۔
پارلیمنٹ میں نیب قوانین میں کی جانے والی ترمیم کے بعد نیب کیسز میں ملوث کے بڑے بڑے ملزمان کو بڑا ریلیف مل گیا۔ وزیراعظم شہباز شریف، حمزہ شہباز، راجہ پرویز اشرف اور سید یوسف رضا گیلانی کے خلاف عائد الزامات سمیت 50 کرپشن ریفرنسز احتساب عدالتوں نے واپس کر دیے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف اور حمزہ شہباز کیخلاف رمضان شوگر ملز ریفرنس واپس کردیا گیا اور اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کیخلاف بھی رینٹل پاور کے 6 کرپشن ریفرنسز واپس کر دیے گئے۔ اس کے علاوہ سینیٹر یوسف رضا گیلانی کیخلاف یوایس ایف فنڈ کرپشن ریفرنس، سینیٹر سلیم مانڈوی والا اور اعجاز ہارون کیخلاف بھی کرپشن ریفرنس نیب نے واپس کردیا۔ جبکہ سابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سردار مہتاب عباسی کیخلاف کرپشن ریفرنس، پیپلزپارٹی کی سینیٹر روبینہ خالد کیخلاف کرپشن ریفرنس اور مضاربہ اسکینڈل، کمپنیز فراڈ کے ریفرنسز بھی احتساب عدالتوں نے واپس چیئرمین نیب کو بھجوا دیئے ہیں۔
سابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے آصف زرداری، نواز شریف اور مولانا فضل الرحمان کو چیلنج کردیا، ٹویٹ میں لکھا کہ گینگ آف تھری زرداری، نواز، فضل الرحمان الیکشن نہیں روک سکتے،آصف زرداری بے شک لاہور بیٹھیں، الٹی گنتی شروع ہو چکی ہے، عمران خان اگلی انتخاب مہم سندھ سے شروع کرے گا۔ شیخ رشید نے ٹویٹ میں مزید لکھا کہ پی ڈی ایم کرپشن بچاؤ کے بعد سیاست بچاؤ مہم پر ہے، 6 ماہ میں معیشت نہیں سدھری، برآمدات نہیں بڑھیں، مہنگائی اور ڈالر نہیں رکا۔ سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ اقتصادی صورت حال نازک ہو گئی ہے، مزید ڈیڑھ کروڑ لوگ خط غربت سے نیچے چلے گئے، باہر سے کوئی امداد آئی، نہ انہیں اندر سے مدد ملی۔ شیخ رشید نے مزید کہا ہمارے دور میں ایم کیو ایم کو کوئی لاش نہیں ملی، 2 وزارتیں ہم نے دیں، 2 انہوں نے دیں،ساتھ ان کو کراچی سے فارغ کردیا، سمرقند میں بلاول کا چہرہ پڑھا جا سکتا ہے،پنجاب کی حکومت گرانے والے مرکز کی فکر کریں۔ آٹا اور پٹرول نایاب ہے۔ دوسری جانب وزیر دفاع خواجہ آصف کہتے ہیں کہ جلدحالات بہترہوں گے اور مہنگائی میں کمی آئے گی،عمران خان کہہ رہے ہیں کہ پاکستان کی امدادنہ کی جائے،ملک میں انتشارپھیلانے کی کوشش ناکام ہوگی،عمران خان4سال اقتدارمیں رہے،پاکستان کیلئےکیالیکرآئے۔

Back
Top