خبریں

معاشرتی مسائل

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None

طنز و مزاح

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None
معروف ملٹی نیشنل ادویات ساز کمپنی جی ایس کے (گلیکسو اسمتھ لائن) پاکستان نے پیناڈول کی گولیاں اور بچوں کیلئے سیرپ کی پروڈکشن کا سلسلہ روک دیا۔ جی ایس کے پاکستان کے جنرل منیجرفرحان ہارون نے وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری توقیر شاہ کو خط لکھا جس میں کہا کہ پیناڈول ٹیبلیٹس، پیناڈول ایکسٹرا اور بچوں کے لیے سیرپ بنانا بند کر رہے ہیں۔ خط میں کہا گیا کہ موجودہ قیمت پر پیناڈول پروڈکٹس بنانا کمپنی کیلئے ممکن نہیں رہا، ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان نے پیناڈول کی قیمتوں میں اضافے کی سفارش کی تھی جسے وفاقی کابینہ کے ارکان نے مسترد کر دیا۔ جی ایس کے پاکستان کے جنرل منیجر نے خط میں لکھا کہ گزشتہ کئی مہینوں سے نقصان اٹھا کر پیناڈول بنا رہے تھے جو اب ممکن نہیں، حکومت ڈریپ (ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان) کی منظور شدہ قیمت منظور کرے تو ادویات دوبارہ بنانا شروع کر دیں گے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل بھی پیناڈول کی رسد کا سلسلہ جاری تھا تاہم ذخیرہ اندوزوں اور ناجائز منافع خوروں کی جانب سے مختلف بڑے شہروں میں اسے اسٹاک کر کے اس کی قیمت بڑھا دی گئی تھی پشاور، کراچی اور لاہور میں حکام کی جانب سے کئی گوداموں میں چھاپے مار کر ہزاروں کارٹن برآمد کیے جا چکے ہیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی نے گندم کی فراہمی میں پنجاب کے ساتھ امتیازی سلوک پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اس معاملے پر سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب اس سلسلے میں وفاقی حکومت سے اجازت طلب کی گئی تو وزیراعظم نے پنجاب حکومت اور نجی شعبے کو گندم درآمد کرنے کی اجازت نہ دی۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے دوسرے صوبوں کو گندم فراہم کی لیکن پنجاب کو دینے سے انکار کر دیا، ہم اس معاملے کو سپریم کورٹ لے کر جائیں گے۔ شہباز شریف پہلے میرا بیان پڑھیں پھر جواب دیں اور بولنے سے پہلے سوچیں، انہوں نے وزیراعظم پر کثرت سے جھوٹ بولنے کا الزام بھی عائد کیا۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت، پنجاب میں عام آدمی کو گندم اور آٹے کی فراہمی میں رکاوٹیں کھڑی کر رہی ہے، سیلاب زدگان کی بھی کوئی مدد نہیں کی۔ وزیر اعظم کو ایک خط لکھا تھا جس میں ان سے پنجاب کے لیے 10 لاکھ میٹرک ٹن گندم کی منظوری کے لیے اپیل کی تھی۔ وزیراعلیٰ نے بتایا کہ پنجاب کا ساڑھے 28 لاکھ میٹرک ٹن گندم کا ذخیرہ آئندہ برس فروری کے آخر تک ختم ہونے کا خدشہ ہے۔ پرویز الہٰی نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ق) اور پی ٹی آئی کے ارکان صوبائی اسمبلی کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے، نو منتخب اراکین پیر کو حلف اٹھائیں گے۔
سابق وزیراعظم عمران خان کی نااہلی کے خلاف احتجاج میں شریک افراد کی تعداد جاری کر دی گئی۔ وزارت داخلہ نے ملک 86 اضلاع میں احتجاج کیلئے نکلنے والے افراد کا ڈیٹا جاری کردیا۔ وزارت داخلہ کے مطابق اسلام آباد فیض آباد انٹرچینج پر 250 سے 300 افراد اور لاہور چونگی امرسدھو میں 250 سے 300 افراد نکلے۔ بہاولپورکے علاقہ ستلج پل پر 50 سے 60 افراد، ڈی جی خان میں پاکستان چوک پر 800 سے 900 افراد نے احتجاج کیا۔ وزارت داخلہ کے مطابق کراچی میں 900 سے 1000 تک افراد اور مالاکنڈ میں 1800 سے 2000 افراد احتجاج کیلئے نکلے۔ اسی طرح چکدرہ میں بھی 1800 سے 2ہزار افراد باہر نکلے اور احتجاج میں شامل ہوئے۔ جبکہ مظفرگڑھ، راجن پور، صادق آباد، قصور، حافظ آباد، نارووال، بہاولنگر، ساہیوال، گجرات، چکوال، اٹک، لکی مروت، دیربالا، دیر بونیر، باجوڑ، ایبٹ آباد، ہری پور، مانسہرہ، کوہستان، پشاور، نوشہرہ، رسالپور، مہمند ایجنسی، مردان، تخت بھائی، صوابی اور کندھکوٹ سمیت پاکستان کے تمام چھوٹے بڑے شہروں سے لوگوں نے احتجاج کیا اور الیکشن کمیشن کے فیصلے کی بھرپور مذمت کی۔ واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے عمران خان کو توشہ خانہ کیس میں نا اہل قرار دیا ہے جس کے بعد پی ٹی آئی قیادت کی جانب سے کارکنوں سے احتجاج کی اپیل کی گئی تھی۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے الیکشن کمیشن کی جانب سے نااہل قرار دیے جانے کے بعد فیصلے کو عدالت میں چیلنج کر دیا۔ سابق وزیراعظم کی جانب سے بیرسٹر علی ظفر نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کے پاس کرپٹ پریکٹسز، نااہلی کا فیصلہ کرنے کا اختیار نہیں تھا۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے توشہ خانہ ریفرنس کیس کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے اور درخواست پر سماعت بھی آج ہی کی جائے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست الیکشن کمیشن کے فیصلے کی کاپی کے بغیر ہی دائر کی گئی ہے۔ فیصلے کی کاپی فراہم کرنے کے لیے دی جانے والی درخواست کی کاپی ساتھ منسلک ہے۔ دریں اثنا رجسٹرار اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کی درخواست پر اعتراضات عائد کر دیے، جن میں کہا گیا ہے کہ عمران خان نے بائیو میٹرک نہیں کرائی جب کہ پٹیشن کے ساتھ غیر مصدقہ کاپی منسلک ہے۔ رجسٹرار آفس کے اعتراض میں کہا گیا ہے کہ اس کیس میں کوئی جلدی نہیں جو آج سننا ضروری ہے۔ دوسری جانب عمران خان کے وکیل علی محمد بخاری نے الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن نے عمران خان کی نا اہلی کا فیصلہ دیا۔ گزشتہ روز بھی تفصیلی فیصلہ حاصل کرنے کے لیے الیکشن کمیشن سے رابطہ کیا، تاہم ابھی تک الیکشن کمیشن نے تفصیلی فیصلے کی کاپی فراہم نہیں کی۔ وکیل نے کہا کہ قانون کے مطابق فیصلہ سناتے ہی فریقین کو تصدیق شدہ کاپی دی جاتی ہے۔ الیکشن کمیشن کا لیگل ونگ کہہ رہا ہے کہ فیصلے پر ممبر کے دستخط نہیں ہوئے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ الیکشن کمیشن قانون کے خلاف جاکر اقدامات کر رہا ہے جو بدقسمتی ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ الیکشن کمیشن کے اقدامات پر قانونی کارروائی ہونی چاہیے۔ میں ایک گھنٹے سے الیکشن کمیشن کے باہر موجود ہوں لیکن کچھ نہیں بتایا جارہا۔ وکیل نے سوال اٹھایا کہ ایک ممبر کے دستخط نہیں تو فیصلہ متفقہ کیسے کہا جاسکتا ہے؟
باہمی سیاسی تنازعات پر بحث اور ان کا حل طے کرنے کیلئے موجودہ حکومت کے نمائندوں اور عمران خان کی قیادت میں تحریک انصاف کے درمیان براہِ راست ملاقات ہوئی ہے۔ نجی خبر رساں ادارے سے منسلک سینئر صحافی انصار عباسی کا دعویٰ ہے کہ فریقین کے درمیان دو روز قبل ملاقات ہوئی۔ پی ٹی آئی چاہتی ہے کہ عام انتخابات جلد کرائے جائیں بھلے ہی یہ آئندہ سال مارچ یا اپریل 2023 میں کرائے جائیں۔ صحافی کا کہنا ہے کہ قبل از وقت انتخابات کی صورت میں پی ٹی آئی میثاق معیشت اور دیگر ادارہ جاتی اصلاحات کے معاہدے پر اتفاق کیلئے تیار ہے۔ واضح رہے کہ عمران خان جلد الیکشن کیلئے زور دے رہے ہیں تو پی ڈی ایم کی قیادت اپنی حکومت کی مدت مکمل کرنے پر اصرار کر رہی ہے۔ کئی ماہ کے وقفے کے بعد دونوں فریقین کے درمیان کیا کچھ زیر بحث آیا اس پر متعلقہ قیادت باتیں سامنے لا رہی ہے۔ فریقین کے درمیان آئندہ دنوں میں ایک اور ملاقات متوقع ہے۔ اگر یہ ملاقاتیں جاری رہیں تو آئندہ ملاقاتوں میں فریقین میں دونوں طرف سے مزید نمائندے شامل ہوں گے۔ پی ٹی آئی گزشتہ کئی ماہ سے کوشش کر رہی ہے کہ وہ اسٹیبلشمنٹ کے ذریعے اپنے سیاسی اہداف حاصل کرلے، لیکن اسٹیبلشمنٹ صرف دونوں فریقین کے درمیان مذاکرات میں معاونت کرانے کیلئے آمادہ تھی۔ وزیراعظم شہباز شریف نے جمعرات کو پی ٹی آئی کی حکومت کے ساتھ بات چیت کی آمادگی کے حوالے سے بیان دیا تھا۔ اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے پی ٹی آئی کے ساتھ آئندہ عام انتخابات کے موضوع پر مذاکرات شروع کرنے پر اپنی آمادگی کا اظہار کیا تاکہ موجودہ سیاسی بحران کا حل نکالا جا سکے۔ انہوں نے تصدیق کی کہ پی ٹی آئی نے حکومت سے مذاکرات کی پیشکش کے ساتھ رابطہ کیا ہے. وزیراعظم نے کہا تھا کہ چار سال تک پی ڈی ایم والوں کیخلاف بیان بازی کے بعد اب عمران ہمارے ساتھ مذاکرات کیلئے بیٹھنا چاہتے ہیں۔ شہباز شریف نے یہ بھی کہا تھا کہ میں نے اپنی سیاسی مخالفت ایک طرف رکھ کر قومی مفاد کیلئے مذاکرات پر آمادگی ظاہر کی ہے۔ جبکہ آخری بار فریقین کے درمیان مئی کے وسط میں بات چیت ہوئی تھی۔ نیوٹرلز کی پس پردہ کوششوں کے نتیجے میں حکمران اتحاد کے نمائندوں اور پی ٹی آئی قیادت کے درمیان اسلام آباد میں 25 مئی کو ملاقات ہوئی تھی۔ یاد رہے کہ یہ وہی دن تھا جب عمران خان نے اسلام آباد کی طرف مارچ کیا تھا۔ تاہم یہ بات چیت کسی بریک تھرو کے بغیر ہی ختم ہوگئی۔ نیوٹرلز نے بھی فریقین سے 24 مئی کو رابطہ کرکے درخواست کی تھی کہ وہ مل بیٹھ کر اپنے سیاسی جھگڑے ختم کریں کیونکہ ان کی وجہ سے سیاسی عدم استحکام بڑھ رہا ہے اور معاشی بحران پیدا ہو رہا ہے۔ 25 مئی کو ہونے والی اس ملاقات میں یوسف رضا گیلانی، ایاز صادق، احسن اقبال، ملک محمد خان، اسد محمود اور فیصل سبزواری نے حکمران اتحاد جبکہ پرویز خٹک، شاہ محمود قریشی اور اسد عمر نے پی ٹی آئی کی نمائندگی کی تھی۔ سامنے آئی تفصیلات کے مطابق اس ملاقات میں نیوٹرلز کا بھی ایک بڑا نمائندہ موجود تھا۔ تب مذاکرات میں شاہ محمود قریشی کے سخت رویے کی وجہ سے بریک تھرو نہیں ہوا۔
سندھ کی 8 سرکاری جامعات کے مالی معاملات بغیر کسی فنانس ڈائریکٹر کے چلائے جانے کا انکشاف سامنے آیا ہے۔ ان تمام یونیورسٹیوں میں ڈائریکٹرز کی تاحال تقرری عمل میں نہیں لائی جاسکی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق نئے ڈائریکٹرز فنانس تعینات کرنے کے بجائے تعینات ڈائریکٹرز کو کام جاری رکھنے کے حکم کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔ سامنے آئی تفصیلات کے مطابق محکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز نے سندھ کی 8 جامعات کے ڈائریکٹر فنانس کا نوٹیفکیشن جاری کیا جن میں جامعہ کراچی ، شہید بے نظیر بھٹو یونیورسٹی آف ویٹرنری سائنس اینڈ اینیملز سکرنڈ، داؤد یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کراچی، جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کراچی، سندھ ایگریکلچر یونیورسٹی ٹنڈو جان شامل ہیں۔ شاہ عبدالطیف بھٹائی یونیورسٹی خیرپور، پیپلزیونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز برائے خواتین شہید بےنظیرآباد اور لیاقت یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز جامشورو کیلئے بھی ڈائریکٹر فنانس کا نوٹی فکیشن جاری کیا گیا ہے۔ مذکورہ بالا تمام جامعات کے ڈائریکٹر فنانسز کو وزیراعلیٰ سندھ کی جانب سے ایک نوٹیفکیشن کے مطابق تاحال کام جاری رکھنے کا حکم دیا گیا ہے۔ نئے ڈائریکٹر فنانس کی تقرری ہونے تک موجودہ ڈائریکٹر فنانس کے شعبے میں اپنا کام جاری رکھے گا۔
سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما شاہدخاقان عباسی کا کہنا ہے کہ بیک ڈور رابطے ہمیشہ ملک کی ناکامی کا سبب بنتے ہیں، ملک کے مسائل کے ذمے دار 2018 کے انتخابات ہیں۔ احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ میرے کیس کو تیسرا سال ہے کوئی پیشرفت نہیں ہو سکی، نیب نے لوگوں کی زندگیاں مفلوج کر دیں، نیب نے لوگوں کو جیلوں میں بھیج دیا، کاروبار چھوٹ گئے کیا نیب اس نقصان کا ازالہ کر سکتا ہے۔ سابق چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آج جاوید اقبال خود اپنے اثاثے بتانے سے قاصر ہیں، وہ بغیر کسی الزام کے لوگوں کو جیلوں میں بھرتے تھے مگر آج اپنے اثاثے نہیں بتا سکتے۔ میرا پہلے دن سے یہی کہنا ہے کہ نیب کو بند کر دینا چاہیے۔ لیگی رہنما نے کہا کہ سپریم کورٹ کو یہ دیکھنا چاہیے کہ 30 سال میں نیب نے کیا کیا، نیب کی بنیاد ایک آمر نے اپنے مقاصد حاصل کرنے کے لیے ڈالی۔ ہم کسی کو نااہل نہیں دیکھنا چاہتے، سیاست میں مقابلہ میدان میں ہونا چاہیے۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے خود کہا ہے کہ وہ ایکسٹینشن نہیں چاہتے، حالانکہ قانون میں آرمی چیف کی ایکسٹینشن کی گنجائش موجود ہے، اچھی روایت ہے کہ انہوں نے خود اعلان کر دیا ہے۔ سابق وزیراعظم کا یہ بھی کہنا تھا کہ وقت پر نئے آرمی چیف کی تقرری ہو جائے گی، روٹین کی تقرری ہے جو اپنے وقت پر ہونی چاہیے،29 نومبر سے پہلے آرمی چیف کا تقرر ہو جائے گا۔
پاکستان کے مقبول ترین لیڈرز کو نااہل قرار دینا قوم کے ساتھ سنگین ترین مذاق ہے ہم اس فیصلے کو مسترد کرتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر الیکشن کمیشن کے سابق وزیراعظم عمران خان کو توشہ خانہ کیس میں نااہل قرار دینے کے فیصلے کے خلاف ردعمل دیتے ہوئے اپنے پیغام میں وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی نے لکھا کہ ہم ہر لمحہ اپنے لیڈر عمران خان کے کھڑے تھے اور کھڑے رہیں گے۔ پاکستان کے مقبول ترین لیڈرز کو نااہل قرار دینا قوم کے ساتھ سنگین ترین مذاق ہے ہم عمران خان کے خلاف اس فیصلے کو مسترد کرتے ہیں۔ خیال رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے توشہ خانہ ریفرنس میں عمران خان کو نااہل قرار دیتے ہوئے ان کی قومی اسمبلی کی رکنیت ختم کردی ہے اور فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عمران خان حالیہ ضمنی انتخابات میں جیتی 6 نشستوں پر حلف بھی نہیں اٹھا سکتے۔ الیکشن کمیشن کے مطابق سابق وزیراعظم وچیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے الیکشن کمیشن میں غلط بیان حلفی جمع کرایا اور دانستہ طور پر غلط بیانی کی اسی لیے ان کے خلاف کرپٹ پریکٹسز کی کارروائی شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ دریں اثنا عمران خان کے خلاف الیکشن کمیشن کے فیصلے کو تحریک انصاف نے مسترد کر دیا ہے۔ پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے اپنے بیان میں کہاکہ الیکشن کمیشن کا نشانہ صرف عمران خان، کیا یہ 22 کروڑ عوام کو ہی نا اہل کر دیں گے؟الیکشن کمیشن سے بھلے کی امید نہیں تھی، یہ پاکستانی آئین اور اداروں پر حملہ ہے! وہ ایک ہفتہ پہلے ہی دو تہائی اکثریت سے جیت کر آ رہے ہیں۔ الیکشن کمیشن کے ممبر عہدوں پر برقرار رہنے کے اہل نہیں رہے، ان کا رویہ شرمناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ قانون پر حملہ کیا گیا، صرف عمران خان کو نشانہ بنایا گیا، تم ہوتے کون ہو یہ فیصلہ کرنے والے،یہ قوم کے منہ پر طمانچہ ہے! عوام اپنے حق کیلئے سڑکوں پر آئیں!ان ایوانوں کو الٹا کر ہی آئین بچایا جا سکتا ہے۔
ملک میں کیے جانے والے من پسند فیصلے قانون اور انصاف کے تقاضوں کو پورا نہیں کرتے ملک کے امن وامان کیلئے شدید خطرہ ہیں۔ تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان کے 5 رکنی بنچ نے الیکشن کمشنر کی سربراہی میں سابق وزیر اعظم عمران خان کو توشہ خانہ ریفرنس میں الزامات ثابت ہونے پر 19 ستمبر کو محفوظ کیے فیصلے کو سناتے ہوئے قومی اسمبلی کی رکنیت سے نااہل قرار دے دیا ہے۔ پانچ رکنی بینچ نے متفقہ فیصلہ میں کہا کہ عمران خان کرپ پریکٹسز کے مرتب ہوئے ہیں اور قانونی کارروائی کا آغاز کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ عمران خان کی نااہلی کے فیصلے کے خلاف پنجاب بار کونسل نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو رد کرتے ہوئے عدالتوں کے بائیکاٹ کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ پاک لائرز فورم کی طرف سے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر پنجاب بار کونسل کی پریس ریلیز شیئر کرتے ہوئے پیغام میں لکھا گیا کہ: پنجاب بار کونسل نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف صوبے بھر میں عدالتی بائیکاٹ کا اعلان کردیا ! پنجاب بھر کے وکلا کل عدالتوں میں پیش نہیں ہونگے ،پنجاب بار کونسل !غیر آئینی فیصلوں کے زریعے ملک کا امن خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے!اور کرو فیصلے! پنجاب بار کونسل کی پریس ریلیز کے متن کے مطابق وائس چیئرمین سید جعفر طیار بخاری اور چیئرمین ایگزیکٹو کمیٹی پنجاب بار کونسل نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ 8 اکتوبر کو بین الصوبائی بار کونسلز نمائندگان کنونشن میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ سپریم کورٹ آف پاکستان میں ججز کی تعینات میں سنیارٹی لسٹ کو مدنظر رکھا جائے گا لیکن پنجاب اور سندھ میں سنیارٹی لسٹ کو نظر انداز کیا جا رہا ہے اور ملک میں من پسند فیصلے جو کہ قانون اور انصاف کے تقاضوں کو پورا نہیں کرتے اور ملک کی سلامتی اور امن وامان کے لیے شدید خطرہ ہیں۔ حالیہ مثال آج الیکشن کمیشن آف پاکستان کا فیصلہ ہے جس کی وجہ سے پورے ملک میں خانہ جنگی کی صورتحال پیدا ہو چکی ہے۔ ان غیرآئینی فیصلوں اور ملک کی بگڑتی ہوئی امن وامان کی صورتحال کے پیش نظر کل پنجاب بھر کے وکلاء سراپا احتجاج ہوں گے اور پنجاب بھر میں مکمل ہڑتال ہو گی۔
دوران حراست تشدد جرم ہے، تشدد جرم قرار دینے کا بل سینیٹ سے بھی منظور کرلیا گیا،بل صدر کی منظوری کے بعد پارلیمنٹ کا ایکٹ بن جائے گا، پی ٹی آئی کے قانون سازوں نے سینیٹر اعظم سواتی کی گرفتاری اور مبینہ تشدد کے خلاف احتجاج جاری رکھا۔ ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق دوران حراست کسی شخص کو سرکاری اہلکاروں کی طرف سے کیے جانے والے تشدد کی تمام کارروائیوں سے تحفظ فراہم کرنے کا بل، ٹارچر اینڈ کسٹوڈیل ڈیتھ بل، 2022 ، قومی اسمبلی سے پہلے ہی منظور کیا جا چکا تھا۔ بل کے اغراض و مقاصد میں لکھا گیا کہ یہ ریاست کا فرض ہے کہ وہ براہ راست یا ادارہ جاتی طریقہ کار کے ذریعے اپنے شہریوں کو ہر قسم کے تشدد کے خلاف تحفظ اور منصفانہ ٹرائل کا حق فراہم کرے،آئینی دفعات اور ضمانتوں کے باوجود پاکستان کے فوجداری قانون کے اندر تشدد کی کارروائیوں کی کوئی قطعی تعریف یا سزا نہیں ہے۔ بل کا مقصد سرکاری اہلکاروں کے زیرحراست افراد کے خلاف تشدد، زیر حراست موت اور زیر حراست عصمت دری کی کارروائیوں کو مجرمانہ بنانا اور روکنا اور اس طرح کی کارروائیوں کے متاثرین کو معاوضہ فراہم کرنا ہے۔ بل میں کہا گیا کہ پاکستان اقوام متحدہ کے کنونشن اگینسٹ ٹارچر اور دیگر ظالمانہ، غیر انسانی اور توہین آمیز سلوک یا سزا اور شہری اور سیاسی حقوق کے بین الاقوامی معاہدے کا دستخط کنندہ ہے، جو دونوں کسی بھی شخص کے وقار کے حق کا تحفظ کرتے ہیں، جسے حراست میں لیا گیا ہو۔ جس کے تحت کوئی بھی سرکاری اہلکار جو تشدد کا ارتکاب کرے گا یا اس کی حوصلہ افزائی کرے گا یا اس کی سازش کرے گا اسے وہی سزا دی جائے گی جو تعزیرات پاکستان کے باب XVI میں فراہم کردہ نقصان کی قسم کے لیے مقرر کی گئی، یہ جرم قابل ادراک، ناقابل تسخیر اور ناقابل ضمانت ہوگا۔ بل کے ایک سیکشن میں لکھا گیا کہ کوئی بھی شخص جو حراست میں موت کے جرم کا ارتکاب کرتا یا اس کی حوصلہ افزائی کرتا ہے یا اس کی سازش کرتا ہے، اسے وہی سزا دی جائے گی جو پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 302 میں بیان کی گئی ہے جبکہ بل میں حراستی عصمت دری کی سزا بھی تجویز کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ ایوان نے ضمنی ایجنڈے کے ذریعے لایا گیا پاکستان پینل کوڈ 1860 اور ضابطہ فوجداری 1898، میں ترمیم، اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹی بل اور بین الحکومتی تجارتی لین دین کا بل، بھی منظور کرلیا۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سابق وزیراعظم وچیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کو نااہل قرار دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق توشہ خانہ ریفرنس کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کے پانچ رکنی بنچ نے سابق وزیراعظم وچیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کو توشہ خانہ ریفرنس میں اثاثے چھپانے کے جرم میں نااہل قرار دے دیا اور ان کی قومی اسمبلی کی نشست خالی قرار دینے کے ساتھ ساتھ فوجداری کارروائی شروع کرنے کا متفقہ فیصلہ دے دیا۔ فیصلہ آنے کے بعد وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے قوم اور الیکشن کمیشن کے سامنے جھوٹ بولا اور غلط حقائق پیش کیے جبکہ گھڑیاں بیچ کر دوست ممالک سے کو خراب کیا اس لیے الیکشن کمیشن نے عمران خان کو اگلے 5 سال کیلئے نااہل قرار دیا ہے۔ وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ عمران خان کے خلاف الیکشن کمیشن نے انتہائی احتیاط اور تحمل کا مظاہرہ کیا ہے ورنہ ان کے خلاف ایک اور کارروائی کی جا سکتی تھی۔ آئین پاکستان کے آرٹیکل 63 ون بی کے تحت عمران خان کو 5 سال کیلئے نااہل قرار دیئے جانے کے ساتھ فوجداری مقدمہ چلانے کی ہدایت دی گئی ہے۔ الیکشن کمیشن کے فیصلے کے مطابق عمران خان نے جان بوجھ کر غلط گوشوارے ظاہر کروائے اور تحائف کو جان بوجھ کر گوشواروں میں ظاہر نہیں کیا، ساتھ ہی تحائف فروخت کرنے سے حاصل کی گئی رقم بھی چھپائی، اس کے ساتھ ساتھ وہ کرپٹ پریکٹسز میں بھی ملوث رہے ہیں۔ توشہ خانہ کیس کا فیصلہ عمران خان کے خلاف آنے پر پی ٹی آئی کی قیادت نے کارکنوں کو احتجاج کرنے کی ہدایت کی ہے۔ پی ٹی آئی خیبرپختواہ کے صدر پرویز خٹک نے تحریک انصاف کے کارکنوں کے نام آڈیو پیغام بھی جاری کیا جس میں ہدایت دی گئی ہے کہ الیکشن کمیشن نے سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس کا فیصلہ آج سنایا جاریا ہے، کیس کا فیصلہ عمران خان کے حق میں آیا تو ٹھیک ورنہ ضلع کی سطح پر سخت احتجاج کیا جائے۔
پاکستان تحریک انصاف نے عمران خان کو نااہل قرار دینے پر الیکشن کمیشن کے خلاف ملک بھر میں احتجاج کی کال دے دی۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے توشہ خانہ ریفرنس میں عمران خان کو نااہل قرار دیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کی مذمت کی ہے اور اس کے خلاف ملک بھر میں احتجاج کی کال دے دی ہے۔ فیصلے کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے سابق وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ یہ فیصلہ 22 کروڑ لوگوں کے منہ پر طمانچہ ہے، لوگ اس کے خلاف اپنے حق کے لیے باہر نکلیں۔ انہوں نے کہا کہ آج پاکستان میں انقلاب کی ابتدا ہو چکی ہے، پوری قوم اس فیصلے کو مسترد کرتی ہے، انشاءاللہ اب ان طاقت کے ایوانوں کو الٹا کر ہی آئین کو بچایا جا سکتا ہے۔ فیصلے کے بعد ملک کے تمام شہروں میں پی ٹی آئی کے کارکنان سڑکوں پر نکل آئے اور انہوں نے الیکشن کمیشن اور حکومت کے خلاف نعرے بازی شروع کردی۔ کارکنوں نے ملک بھر میں الیکشن کمیشن کے دفاتر کے باہر احتجاج شروع کردیا، کئی دفاتر کے باہر جلاؤ گھیراؤ بھی کیا گیا اور سڑکیں بند کردی گئیں۔ احتجاج کی ہدایت ملنے پر پی ٹی آئی ضلع پشاور کی قیادت نے موٹروے بند کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ پی ٹی آئی پشاور کی قیادت نے کارکنان کو فوری طور پر موٹروے ٹول پلازہ پہنچنے کی ہدایت کردی۔ ہدایت ملنے پر کارکنان پہنچ گئے اور موٹروے انٹر چینج ایم ون بند کردیا۔ ادھر پی ٹی آئی کارکنوں نے جڑواں شہروں کے علاقے فیض آباد سے زیرو پوائنٹ ہائی وے بلاک کردی ہے۔ اسلام آباد بھارہ کہو سے ریلی شاہراہ دستور کی طرف روانہ ہوگئی۔ اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کے دفتر کے باہر پی ٹی آئی کارکنوں نے احتجاج شروع کردیا، پولیس نے الیکشن کمیشن کی عمارت کو حصار میں لے لیا۔ دریں اثنا اسپیشل برانچ نے آئی جی کو رپورٹ دی ہے کہ پی ٹی آئی کی جانب سے اسلام آباد راولپنڈی کی سڑکیں بلاک کی جارہی ہیں جس پر پولیس نے مظاہرین کے خلاف کارروائی کی تیاری شروع کردی۔ جب کہ لاہور میں چنگی امرسدھو پر پی ٹی آئی کے حامیوں نے احتجاج شروع کردیا۔ پی ٹی آئی ورکرز نے کلمہ چوک میں بھی احتجاج شروع کردیا۔ کارکنوں نے میٹرو بس سروس بھی بند کردی اور الیکشن کمیشن کے خلاف نعرے بازی کی۔
عمران خان نے نوازشریف کو پیغام بھیجا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مل کر لڑتے ہیں: سلیم صافی پاکستان تحریک انصاف کے رہنمائوں کی کوئی بھی نجی محفل ایسی نہیں ہوتی تھی جہاں ہمارے علاوہ اسٹیبلشمنٹ کے سرخیلوں بارے میں گالم گلوچ نہ کی جاتی ہو۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے پروگرام رپورٹ کارڈ میں ایک سوال کہ "فواد چوہدری نے بیک ڈور رابطوں کی تصدیق کر دی ہے کیا پی ٹی آئی حکومت پر دبائو ڈالنے میں کامیاب ہو گی؟ یہ سلسلہ کہاں رکے گا؟ کیا نتیجہ نکلے گا؟ " کا جواب دیتے ہوئے سینئر صحافی وتجزیہ نگار سلیم صافی نے کہا کہ ان لوگوں کی باتوں میں کتنا وزن ہوتا ہے یہ سب جانتے ہیں، اقتدار جاتے ہی بلکہ اس سے پہلے بھی پاکستان تحریک انصاف کے رہنمائوں کی کوئی بھی نجی محفل ایسی نہیں ہوتی تھی جہاں ہمارے علاوہ اسٹیبلشمنٹ کے سرخیلوں کے بارے میں گالم گلوچ نہ کی جاتی ہو۔ انہوں نے کہا کہ اقتدار جانے کے بعد کوئی ایک بھی دن ایسا نہیں گزرا کہ انہوں نے کوئی منت ترلا نہ کیا ہو، اس حوالے سے میں نے اپنے کالم میں بھی ذکر کیا تھا کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ایوان صدر میں ان سے ملاقات کی اور زلمے خلیل زاد سے بھی منت ترلا کروایا اور میرے کالم کی آج تک کوئی تردید نہیں کر سکا لیکن جب یہ باہر آتے ہیں تو پھر یہ دوسری زبان استعمال کرتے ہیں، اس وقت جو دبائو ڈالا جا رہا ہے اور بلیک میل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، انتخابات کی تاریخ نہ ہی شہباز شریف کے اختیار میں ہے نہ آصف علی زرداری نہ کسی اور کے، وہ اسٹیبلشمنٹ کو بلیک میل کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے طنزیہ اندا ز میں کہا کہ تاریخ میں پہلی بار ایسا ہو رہا ہے کہ مخلوق اپنے خالق کو بلیک میل کر رہی ہے، دوسری بات سٹیبلشمنٹ جیسی بھی ہے ان کی تربیت ہی جنگ لڑنے کیلئے ہوتی ہے، انہیں پریشر سے بلیک میل نہیں کیا جا سکتا اور اگر انہوں نے بلیک میل ہونا ہوتا تو اب تک ہو چکے ہوتے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے نوازشریف کو بھی پیغام بھجوایا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مل کر لڑتے ہیں لیکن میاں محمد نوازشریف نے انکار کر دیا، عمران خان کہتے کچھ ہیں، کرتے کچھ ہیں، جائز، ناجائز کا ان کی کتاب میں کوئی ذکر نہیں! سلیم صافی نے کہا کہ عمران خان نے میاں محمد نوازشریف کو پیغام بھیجا کہ آئو زرداری کو بھی ساتھ ملا کر سٹیبلشمنٹ کے خلاف ہاتھ ملا لیتے ہیں جس پر میاں محمد نوازشریف نے معذرت کر لی کہ میں عمران خان سے بات نہیں کروں گا، وہ عمران خان کی بات پر اعتبار نہیں کر سکتے اور نوازشریف کی اسٹیبلشمنٹ سے بات بن چکی ہے تو وہ عمران خان کے ساتھ مل کر اپنے معاملات کیوں بگاڑیں؟
7 ویں کلاس کے طالبعلم سے اسلحہ کی نوک پر اجتماعی زیادتی، مقدمہ درج، 2 گرفتار کیڈٹ کالج مری میں تعلیم حاصل کرنے والے اور وہیں کالج ہاسٹل میں رہائش پذیر 7 ویں کلاس کے طالب علم سے اسلحہ کی نوک پر مبینہ اجتماعی زیادتی کا مقدمہ درج کر لیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق تھانہ کے علاقے میں واقع کیڈٹ کالج مری میں تعلیم حاصل کرنے والے اور وہیں کالج ہاسٹل میں رہائش پذیر 7 ویں کلاس کے طالب علم سے اسلحہ کی نوک پر مبینہ اجتماعی زیادتی کا مقدمہ درج کر لیا گیا۔مقدمہ متاثرہ بچے کے والد کی مدعیت میں 4 ملزمان کے خلاف درج کیا گیا جن میں سے 2 ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ متاثرہ بچے کے والد نے بتایا کہ لاہور کا رہنے والا ہوں اور اپنے بیٹے کو کیڈٹ کالج میں داخل کرویا جو وہیں ہاسٹل میں رہائش پذیر ہے، 16 اکتوبر کو بات ہوئی تو بیٹے نے رونا شروع کر دیا، بار بار پوچھے پر کچھ نہ بتایا تو گھر لے آیا ، وہ بہت سہما ہوا اور خوفزدہ تھا، کچھ دیر بعد گواہوں کے سامنے بتایا کہ 10 اکتوبر کو سعود، تیمور، شاہنوار، حسن آفریدی مسلح ہو کر ہاسٹل کے کمرے میں آئے اور زبردستی زیادتی کی اور کسی کو بتانے کی صورت میں جان سے مارنے کی دھمکیاں دیتے رہے جبکہ کالج پرنسپل کو بتایا تو پرنسپل نے چپ کرا دیا اور دھمکی دی کہ کسی کو بتایا تو کالج سے باہر نکال دوں گا۔ پولیس نے مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کی اور کالج پہنچے تو انتظامیہ اور طلباء نے پولیس ٹیم کو ایک کمرے میں بند کر دیا اور پتھرائو و ہوائی فائرنگ کی جس سے پولیس وین کے شیشے ٹوٹ ایس پی کوہسار فیصل سلیم اور کالج کے پرنسپل کے پولیس ٹیم کو چھڑوایا اور ہنگامی صورتحال پر راولپنڈی ایلیٹ فورس ونفری طلب کر لی اور پتھرائو کرنے پر ایڈمن آفیسر سمیت دیگر 9 افراد نامزد کر کے طلباء کیخلاف بھی مقدمہ درج کر لیا۔2 ملزمان کو گرفتار کر کے باقیوں کیلئے چھاپے مارے جا رہے ہیں، متاثرہ بچے کا میڈیکل بھی کروا لای گیا ہے۔ کالج کے پرنسپل کا کہنا تھا کہ جن بچوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی وہ والدہ کے ہمراہ کالج سے باہر تھا۔ طالبعلم کی والدہ میرے پاس آئیں اور کہا کہ بیٹا کچھ بچوں کے روہیے سے پریشان ہے، کہتا ہے گھر لے جائیں تو اجازت دے دی اس کے علاوہ کوئی بات نہیں ہوئی اور وہ خوشی خوشی گھر چلے گئے اور اب یہ ایف آئی آر والا معاملہ سامنے آیا ہے۔
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے یونیورسٹیز میں خطابات کے بعد گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نے صوبے کی تمام جامعات میں سیاسی اجتماعات پر پابندی عائد کردی ہے۔ تفصیلات کے مطابق گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نے سابق وزیراعظم عمران کی جانب سے پہلے گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور اور پھر سرگودھا یونیورسٹی میں خطابات پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے صوبے کی تمام جامعات میں سیاسی اجتماعات و تقریبات پر فوری طور پابندی عائد کردی ہے۔ گورنر پنجاب نے فیصلے سے متعلق تمام پبلک سیکٹر یوینورسٹیز کو ایک مراسلہ لکھ کر آگاہ بھی کردیا ہے، مراسلے میں تمام جامعات کے وائس چانسلرز کو آگاہ کیا گیا ہے کہ یونیورسٹیز کو صرف تعلیمی مقاصد کیلئے استعمال کیا جائے، اور یونیورسٹی میں کوئی بھی سیاسی اجتماع نہیں ہوگا، سیاستدانوں کی تعلیمی اداروں میں آنے پر کوئی ممانعت نہیں ہے تاہم تعلیمی اداروں کا فورم نفرت اور سیاسی ایجنڈے کی ترویج کیلئے استعمال نہیں ہونا چاہیے۔
وفاقی حکومت کی جانب سے عہدوں کی بندر بانٹ جاری ہے، وزیراعظم کے معاون خصوصی فہد حسین کو اہم عہدے سے نواز دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نےاپنے معاون خصوصی فہد حسین کی اہلیہ عائشہ فہد کو اسلام آباد کلب کی مینجمنٹ کمیٹی میں شامل کردیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق من پسند صحافیوں پر موجودہ وزیراعظم شہباز شریف کی نوازشات بڑھتی جارہی ہیں، پہلے فہد حسین کو وفاقی کابینہ میں شامل کیا گیا اور اب ان کی اہلیہ کو بھی اہم عہدہ دیدیا گیا ہے۔ فہدحسین کی اہلیہ عائشہ فہد کو اسلام آباد کلب کی مینجمنٹ کمیٹی میں شامل کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ اسلام آباد کلب وفاقی حکومت کی ملکیت ہے اور یہ اعلی سطح کا کلب ملک کے سفارتکاروں، ارکان پارلیمنٹ،معززین اور اعلی شخصیات کیلئے مختص سمجھا جاتا ہے۔ قاسم سوری نے اس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کرائم اعظم شہباز شریف کا من پسند افراد پر نوازشات کا سلسلہ برقرار ہے، پہلے فہد حسین کو اپنا معاون خصوصی لگایا اب ان کی اہلیہ عائشہ فہد حسین کو بھی عہدہ مل گیا، معاون خصوصی کی اہلیہ کو اسلام آباد کلب کی منیجمنٹ کمیٹی میں شامل کردیا گیا۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کا شیڈول جاری کردیا ہے۔تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 24 دسمبر کو بلدیاتی انتخابات کیلئےپولنگ ہوگی، امیدواروں کی جانب سے7 سے 11 نومبر کے درمیان کاغذات نامزدگی جمع کروائے جاسکتے ہیں۔ الیکشن کمیشن کے مطابق امیدواروں کے کاغذات نامزدگی پر جانچ پڑتال کا عمل15سے 18 نومبر کےدرمیان میں مکمل کیا جائے گا،جس کے بعد کاغذات نامزدگی کےفیصلوں پراپیلوں کیلئے امیدواروں کو 21 سے23 نومبر کا وقت دیا جائےگا۔ الیکشن ٹریبونل کی جانب سے اپیلوں پر فیصلے 28 نومبر تک سنائے جائیں گے ،30 نومبر تک کاغذات نامزدگی واپس لیے جاسکیں گے، یکم دسمبر کو انتخابات میں حصہ لینے والے حتمی امیدواروں کو انتخابی نشانات الاٹ کردیئے جائیں گے ، 24 دسمبر کو وفاقی دارالحکومت میں بلدیاتی انتخابات کا انعقاد کیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگوکرتے ہوئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے،1998 میں بھی یہی کہا جارہا تھا کہ ملک ڈیفالٹ کرجائے گا مگر ایسا نہیں ہوا، میں یقین سے کہہ رہا ہوں کہ پاکستان ڈیفالٹ نہیں کرے گا، 4 سالہ مس مینجمنٹ کی وجہ سے ملک میں مہنگائی بڑھی،اب مارکیٹ کو گھبرانے اور افراتفری کا شکار ہونے کی ضرورت نہیں ہے، معاشی مسائل جلد ہوجائیں گے اور عوام پر مہنگائی کا بوجھ بھی کم ہوجائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ معیشت کی بہتری کیلئے اقدامات کررہےہیں، ہمارے سابقہ دور میں معیشت 6 فیصد کی شرح سے ترقی کررہی تھی، اگر ملک اسی رفتار سے ترقی کرتا رہتا تو 2030 میں پاکستان بھی ترقی یافتہ ممالک کی دوڑ میں شامل ہوسکتا تھا، عالمی ادارے بھی یہ پیش گوئی کررہے تھے کہ2030 میں پاکستان جی 20 میں شامل ہوجائے گا، تاہم پانامہ کے ڈراموں نے پاکستان کی معیشت کو برباد کردیا۔ وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ ڈالر کی قدر اس وقت 200 روپے بھی کم ہونی چاہیے، 200 سے اوپر اضافہ مصنوعی ہے، ہم عوام کو ریلیف دینے کیلئے اقدامات کررہے ہیں،امید ہے آنے والے دونوں میں اچھی خبریں سننے کو ملیں گی، ایک اچھی خبر کی امید ہےمگر اس کا اعلان فیٹف کے اعلان سے پہلے نہیں کرسکتے،لسٹ سے نام نکلنے سے متعلق خبر پرسوں تک آجائے گی جس کے بعدخوشخبری دیں گے، مہنگائی کم کرنے کیلئے بھی اقدامات کررہےہیں، آئندہ آنے والے دنوں میں ملک کےزرمبادلہ کے ذخائر بھی بہتر ہوجائیں گے، ہم ملک کو ڈیفالٹ سے بچانے میں کامیاب ہوگئےہیں
تحریک انصاف کے سینیٹراعظم خان سواتی کی جانب سے متنازع بیان پر گرفتاری کے معاملے کے بعد اب حکومت نے قومی اسمبلی کے کسی بھی رکن کی گرفتاری سے متعلق رولز میں ترمیم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی محمد سجاد نے ایوان زیریں میں ترمیم پیش کی۔ حکومت کی طرف سے پیش کی گئی ترمیم میں کہا گیا ہے کہ جب کسی رکن کو کسی فوجداری الزام یا جرم پر گرفتار کرنا پڑے تووجوہات بتانا ہوں گی۔ ترمیم میں لکھا گیا ہے کہ اگر کسی رکن کو انتظامی حکم کے تحت حراست میں لینا پڑے تو سپرد کنندہ جج، مجسٹریٹ یا انتظامی حاکم مجاز گرفتاری کی وجوہات کی نشاندہی کرتے ہوئے فوری طور پر اسپیکر کی منظوری حاصل کریگا۔ ترمیم میں لکھا گیا کہ ایسی گرفتاری یا حراست کے بعد یا کسی رکن کو قانون کی عدالت کی جانب سے قید کی سزا سنادی جائے تو سپرد کنندہ جج، مجسٹریٹ رکن کے مقام حراست کا قید سے مطلع کرے گا۔ دستاویز کے مطابق ترمیم میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ کسی بھی رکن کو اسمبلی کے احاطے سے گرفتار نہیں کیا جائے گا۔
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بلاول بھٹوزرداری نے عمران خان پر تنقیدی وار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہر کسی پر الزام لگانے والا جھوٹا آدمی خود سب سے بڑا چور نکلا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے ضمنی انتخابات جیتنے کے بعد کراچی کے علاقے ملیر کا دورہ کیا اور کارکنان سے خطاب کیا، اس موقع پر بلاول بھٹو نے کارکنان کو مبارکباد دیتےہوئے کہا کہ ملیر کے جوانوں نےایک بار پھر پیپلزپارٹی کا ساتھ دیا ہے،ان جیالوں نے ہر دورے کے فرعونوں اور آمروں کا ڈٹ کرمقابلہ کیا اور ثابت کیا کہ کل بھی بھٹو زندہ تھا اور آج بھی بھٹو زندہ ہے۔ بلاول بھٹوز رداری نے سیاسی مخالف عمران خان کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ہم آگے جاکر اس کٹھ پتلی کو شکست دیں گے، پہلے کا سیلکٹڈ اب دوبارہ سیلکٹڈ ہونے کی جدوجہد کررہا ہے، یہ اب مانتا ہے کہ اس کے ہاتھ میں کوئی اختیار نہیں تھا، اگر اختیار نہیں تھا تو استعفیٰ دینا چاہیے تھا ، اس کی پوری کی پوری سیاست جھوٹ پر مبنی ہے، چار سال ملک کے عوام نے شدید نقصان بھگتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کی سیاست نفرت پر مبنی ہےجبکہ پیپلزپارٹی کی سیاست محبت کی سیاست ہے،ہم عمران جیسے سیاستدانوں کو ہمیشہ کیلئے ریٹائر منٹ پر بھیجیں گے، یہ وقت ہے کہ عمران خان سیاست چھوڑ کر بنی گالہ میں مزےکریں، آنے والا وقت ثابت کرے گا کہ پاکستانی نوجوان ملک کی قیادت کیلئے تیار ہیں۔

Back
Top