خبریں

معاشرتی مسائل

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None

طنز و مزاح

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None
جدید ٹیکنالوجی کی طاقت ہمیں مستقبل میں اس طرف لے جا رہی ہے جس کا ماضی میں شاید چند افراد ہی تصور کر سکتے ہوں۔ تفصیلات کے سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں فیوچر انویسٹمنٹ انیشی ایٹو سمٹ میں وزیراعظم شہباز شریف نے بھی شرکت کی۔ انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ خودمختار مردوخواتین اور ترقی وخوشحالی کیلئے سعودی عرب کے علاوہ دیگر ملکوں کو بھی آگے بڑھنا ہو گا۔یہ تبدیلی کا دور ہے جس میں سے ہم گزر رہے ہیں جس میں سماجی، سیاسیی، اقتصادی اور ماحولیاتی تبدیلیاں آ رہی ہیں۔ بجلی کی پیداوار کے لیے مہنگے نرخوں پر ایندھن خریدنے کے بجائے سعودی عرب اور اقوام عالم کو پاکستان میں توانائی کے شعبہ میں سرمایہ کاری کے مواقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے، جدید ٹیکنالوجی سے ثقافتی، سماجی اور مالی رکاوٹوں کو ختم کرنا ممکن ہے اور ان لوگوں کو بااختیار بنانے میں معاون ہو گی جو اس سے فائدہ اٹھا سکتے ہوں، جدید ٹیکنالوجی کی طاقت ہمیں مستقبل میں اس طرف لے جا رہی ہے جس کا ماضی میں شاید چند افراد ہی تصور کر سکتے ہوں۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستانی مرد اور خواتین سعودی عرب میں اپنا مستقبل بہتر کر رہے ہیں جہاں بنی انسان کی بہتری کیلئے کام کیا جا رہا ہے اور ٹیکنالوجی کے استعمال سے روزگار کے مواقع بڑھائے جا رہے ہیں، پنجاب میں وزیراعلیٰ تھا تو صحت اور تعلیم کے شعبوں میں ٹیکنالوجی کا استعمال بڑھایا اور ایسی پالیسیاں بنائیں جس سے معاشرے میں بہتری آئی۔ سیف سٹی کا قیام عمل میں لایا گیا، سمارٹ سکول قائم کیے پاکستان کی بڑی آبادی نوجوانوں پر مشتمل جو جدید ٹیکنالوجی میں مہارت رکھتی ہے اور مواقع کیلئے کوشاں ہے۔ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان فری لانسنگ کے لیے چوتھے نمبر پر مشہور ترین ملک ہے اور مجھے اپنی نوجوان نسل پر اعتماد ہے جس کی وجہ سے ہم ان کی کچھ نیا کرنے کی صلاحیتوں بیدار کرنے اور سازگار ماحول پیدا کرنے کیلئے دنیا بھر سے سرمایہ کاری کیلئے تیار ہیں۔ اجتماعی کل کی بہتری سے کوئی چیز اہم نہیں ہو سکتی، ہمیں ایسی جدید ٹیکنالوجی چاہیے جس کا انسانیت کو فائدہ ہو اور وہ ہمیں آنے والے کل کی مشکل دنیا میں جانے کے قابل بنائے کیونکہ ہم تیزی سے تبدیل ہوتی دنیا میں رہ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گلوبل وارمنگ میں ہمارا حصہ انتہائی کم جبکہ متاثر سب سے زیادہ ہیں اس لیے بین الاقوامی دنیا کو زراعت اور ٹیکنالوجی میں ہمارے علاوہ دیگر ممالک کی بھی مدد کرنی چاہیے تاکہ بہتر انفراسٹرکچر کی تعمیر کی جا رہے، قابل تجدید توانائی آنے والے وقت کی معیشت کا محرک ہے، ترقیاتی پذیر ملک ہونے کی وجہ سے پاکستان 24 ارب ڈالر کے بل ادا کرنے قاصر اس لیے شمسی توانائی کے پروگرام شروع کیے اور بہاولپور میں 1000 سولر پاور قائم کیے! سعودی عرب کے علاوہ دیگر ترقیاتی یافتہ ممالک کو پاکستان میں توانائی کے شعبہ میں موجود سرمایہ کاری مواقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے اور اپنی توانائیاں مشترکہ طور پر اس کیلئے وقف کرنی چاہئیں۔
مریم نوازشریف کا ٹویٹر پیغام کسی اور کے ماضی کے کسی عمل کی عکاسی نہیں کرتا بلکہ ان کی ذہنیت کی عکاسی کر رہا ہے۔ ارشد شریف کی شہادت پر مریم نوازشریف کے ٹویٹر پیغام کے ردعمل میں صحافی وتجزیہ نگار شاہزیب خانزادہ نے کہا کہ مریم نوازشریف کے الفاظ کو نامناسب کہنا چھوٹا لفظ ہے انتہائی قابل مذمت اور بے شرمی کی حرکت ہے جو مریم نوازشریف کی طرف سے کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک صحافی کا قتل کیا گیا، آپ کی حکومت ہے جس کی ذمہ داری ہے کہ ارشد شریف کو انصاف دلایا جائے اور آپ اس وقت میں اپنی ذہنیت کا اظہار کر رہی ہیںکہ آپ کی ذہنیت کیا ہے؟ اور آپ سوچتی کیا ہیں؟ مریم نوازشریف کا ٹویٹر پیغام کسی اور کے ماضی کے کسی عمل کی عکاسی نہیں کرتا بلکہ ان کی ذہنیت کی عکاسی کر رہا ہے۔ شاہزیب خانزادہ کا کہنا تھا کہ ان کا ٹویٹر پیغام اس بات کا اظہار ہے کہ وہ انتقام سے کتنی بھری بیٹھی ہیں اور ایسے لیڈرز فاشسٹ ثابت ہوتے ہیں اور ان میں انتقام اتنا بھرا ہوتا ہے کہ وہ ملک کو، اپنے آپ کو تباہ کرتے ہیں اپنے بدلے کی سیاست کے ساتھ، مریم نوازشریف بتائیں کہ وہ کتنی بدلے سے بھری بیٹھی ہیں! انہوں نے کہا کہ یہ بات انتہائی قابل مذمت ہے اور مریم نوازشریف کو یہ ٹویٹ ڈیلیٹ کر کے معافی طلب کرنی چاہیے۔ انہوں نے شہید صحافی ارشد شریف کے اہل خانہ کا دل دکھایا ہے جو ان کی ڈیڈ باڈی کا انتظار کر رہے ہیں جبکہ صحافی برادری رنج میں ہے! وہ صحافی ہیں، اگر انہوں نے آپ کے بارے میں کچھ باتیں کی تھیں جن پر آپ کو اعتراض ہے تو کیا یہ وقت ایسا ہے کہ اس بات کا انتقام لیا جائے، ساتھ میں یہ بھی لکھ دیا کہ دل نہیں چاہ رہا تھا اگر دل نہیں چاہ رہا تھا تو ٹویٹ نہ کرتیں!آپ نے ٹویٹ کر کے اپنی ذہنی حالت کا اظہار کیا ہے! سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ارشد شریف کی شہادت ہر ایک سوشل میڈیا صارف نے ٹویٹر پیغام میں لکھا کہ: کہنا تو نہی چاہتا تھا مگر یہ فتنہ عمران اور اس کے یوتھیوں کیلئے خبر ! یہ اینکر کہتا تھا کہ نوازشریف نے اپنی مرحومہ ماں کو پارسل کرکے بھیجا ہے اس اینکر نے بہت پروگرام کیے جس میں دوسروں کی بیماری اور موت کا مذاق اڑایا ! آج دیکھیں وہ وقت خود اس اینکر پر آگیا!میں پھر بھی اس اینکر کے مغفرت کی دعا کروں گا اور یہ مجھ سے سمیت سب کیلئے سبق ہے کہ کبھی بھی کسی کی لاش پر سیاست نا کرو وہ وقت گھوم کر کسی پر بھی آسکتا ہے! جس کو ری ٹویٹ کرتے ہوئے نائب صدر مسلم لیگ ن مریم نوازشریف نے اپنے ٹویٹر پیغام میں لکھا کہ: مجھے یہ پیغام ری ٹویٹ کرنا اچھا نہیں لگ رہا لیکن یہ بنی نوع انسان کے لیے ایک سبق ہے جسے ہم سب کو اپنانا چاہیے!
سینئر صحافی ارشد شریف کے قتل کے معاملےپر سینئر تجزیہ کار مظہر عباس نے سری لنکن صحافی کے قتل کی مثال دیتے ہوئے خوفناک بات کہہ دی ہے۔ تفصیلات کے مطابق خبررساں ادارے "سنو ٹی وی" کے پروگرام "سنو حبیب اکرم" میں میزبان نے سوال کیا کہ ارشد شریف کے قتل کے معاملے حکومت اب تک انسانی ہمدردی کا مظاہرہ کررہی ہے، ہر کوئی افسوس کا اظہار کررہا ہے اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ہی اقدامات کا اعلان کیا جارہا ہے، مگر ریاستی سطح پر جو اقدامات ہیں کہ اس معاملے پر تحقیقات ہوں گی ، ٹیم کینیا بھیجی جائے گی،ایسے اقدامات نظر نہیں آرہے۔ پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئےسینئر تجزیہ کار مظہر عباس نے کہا کہ میں اس معاملے میں بس اتنا کہوں گا کہ سری لنکا کا ایک مشہور صحافی تھا جس نے 2009 میں اپنےہی قتل کی پیشن گوئی کردی تھی، اورصرف پیشن گوئی نہیں کی تھی بلکہ اس وقت کے صدر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ مجھے علم ہے میں قتل کردیا جاؤں گا،مجھے علم ہے کہ آپ اس کی مذمت بھی کریں گے۔ ارشد شریف نے کہا کہ اس سری لنکن صحافی نے صدر کو کہا تھا کہ مجھے یہ بھی علم ہے کہ آپ میرے قتل کی تحقیقات بھی کروائیں گے، اور میں یہ بھی جانتا ہوں کہ قاتل نہیں پکڑے جائیں گے، کیونکہ مجھے اورآپ کو یہ پتا ہے کہ قاتل کون ہیں۔
لیفٹیننٹ جنرل آصف غور نے سینئر صحافی ارشد شریف کےبہیمانہ قتل پر سوگ مناتےہوئے اپنی ٹویٹر پروفائل سیاہ کردی ہے، ٹویٹر پرآصف غفور کی ماضی میں ارشد شریف کو خراج تحسین پیش کرنے کی ایک ٹویٹ پر گردش کررہی ہے۔ تفصیلات کے مطابق افریقی ملک کینیا میں پاکستان کے سینئر صحافی ارشد شریف کے قتل کےبعد پورا ملک اس وقت حالت سوگ میں ہے، اس غم میں عوام کے ساتھ ساتھ تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات بھی شریک ہیں اور اپنے اپنے طورپر اس واقعہ پر افسوس کا اظہار بھی کررہے ہیں۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے سابق ڈائریکٹر جنرل آصف غفور جو اس وقت کور کمانڈر کوئٹہ کے طور پر فرائض سرانجام دے ہیں نے بھی ارشد شریف کی موت پر اپنے ذاتی ٹویٹر اکاؤنٹ کی ڈی پی سیاہ کرکے اس سوگ میں شرکت کی ہے۔ ٹویٹر صارفین کی جانب سےلیفٹیننٹ جنرل آصف غفور کی جانب سے ماضی میں ارشد شریف کی کارکردگی کو سراہے جانے کی ایک ٹویٹ بھی شیئر کی جارہی ہے۔ یہ ٹویٹ جون 2019 کی ہے جب ارشد شریف نے عید کے موقع پر پاک فوج کے شہداء کیلئے ایک خصوصی پروگرام کیا تھا اور اس عید پر شہداء کو سلام اور خراج تحسین پیش کرتے ہوئے عید کی خوشیاں ان کے نام کی تھیں۔ آصف غفور نے اس کاوش کو سراہتے ہوئے ارشد شریف کو ٹیگ کرکے ایک ٹویٹ کی تھی اور کہا تھا کہ "جناب ارشد شریف صاحب، آپ کی کاوشوں خصوصا شہداء کیلئے محبت اور عزت کو سراہنے کیلئےشکریہ کا لفظ بہت چھوٹا ہے، یقینا آپ کا یہ پروگرام ہر دل پر اثرکرے گا"۔
پنجاب حکومت نے صوبے میں چھوٹے ڈیمز بنانے کا منصوبہ پیش کردیا ہے جس میں یورپی یونین تکنیکی معاونت فراہم کرے گا۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعلی پنجاب چوہدری پرویز الہیٰ کی لاہور میں یورپی یونین کی سفیر ڈاکٹر ریناکیونکا سے ملاقات ہوئی، ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور، تعلقات کےفروغ اور مختلف شعبوں خصوصا پانی کے ذخائر بڑھانےاور نئے ڈیمز کی تعمیر سے متعلق امور پر تعاون بہتر کرنے پر غور ہوا۔ اس موقع پر وزیراعلی پنجاب چوہدری پرویز الہیٰ نے کہا کہ پنجاب حکومت نے دریائے چناب پر 2 ڈیمز کی تعمیر کا منصوبہ تیار کیا ہے، جبکہ جنوبی پنجاب میں کوہ سلیمان کےہل ٹورنٹس پر چھوٹے ڈیمز بھی بنانے پر غور کررہے ہیں، یورپی یونین کی جانب سے ڈیمز کی تعمیر کےمنصوبوں میں تکنیکی معاونت کا خیر مقدم کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یورپی یونین پاکستان کا ایک بڑا تجارتی پارٹنر ہے، یورپی ممالک کی جانب سے مختلف شعبوں میں پاکستان کی معاونت کو قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے، کورونا کے دوران تعاون پر بھی یورپی یونین کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ یورپی یونین کی سفیر ڈاکٹر ریناکیونکا کا کہنا تھا کہ یورپی یونین پنجاب حکومت کی جانب سے ڈیمز کی تعمیر کے منصوبوں کی معاونت کا جائزہ لے گا، وزیراعلی چوہدری پرویز الہیٰ صوبے کے عوام کی فلاح و بہبود کیلئے اچھے اقدامات کررہے ہیں، پنجاب حکومت کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون مزید بڑھائیں گے۔
عمران اور انکے حامی اگر کوئی شکوہ کرتے ہیں تو آپ کی حکومت وزن کے حساب سے غداری اور دہشتگردی کے مقدمات درج کرتی ہے۔ تفصیلات کے مطابق سابق وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے لاہور میں ہونے والی 2 روزہ عاصمہ جہانگیر کانفرنس میں پشتون تحفظ موومنٹکے سربراہ منظور پشتین کی تقریر کے دوران پاک فوج کے خلاف نعرے لگانے والے افراد کے حوالے سے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں لکھا کہ:عاصمہ جہانگیر کانفرنس میں شرکاء کے ایک مختصر گروہ کی طرف سے ریاستی اداروں کے خلاف نعرے بازی پر دکھ اور افسوس ہوا ہے! جذباتی نعرہ بازی کرنے والے حکومتی اقدامات اور اداروں کی کوششوں اور قربانیوں کو بھی بھول گئے! ہم سب ایک مضبوط پاکستان کے خواہاں ہیں۔ سابق وفاقی وزیر کے ٹویٹر پیغام پر ردعمل دیتے ہوئے سینئر صحافی وتجزیہ نگار امیر عباس نے ان پر شدید تنقید کرتے ہوئے اپنے پیغام میں لکھا کہ: واہ تارڑ صاحب! ان کی ہرزہ سرائی پر آپ کو صرف دکھ اور افسوس ہوا ہے جبکہ عمران خان اور ان کے حامی اگر کوئی شکوہ کر رہے ہیں تو آپ کی حکومت وزن کے حساب سے غداری اور دہشتگردی کے مقدمات کر رہی ہے، آرٹیکل 6 لگانے کی تیاری کی جا رہی ہے، انہیں غدار وطن کہاں گیا! کیا حکمران کا ترازو ایسا ہونا چاہیے؟ یاد رہے کہ عاصمہ جہانگیر کانفرنس میں منظور پشتین کی تقریر کے دوران ان کے ساتھی ہال میں پاک فوج کے خلاف نعرے بازی کرتے رہے جس پر بغاوت، دہشت گردی اور اداروں کے خلاف اکسانے کی دفعات کے تحت ایک شہری نعیم مرزا کی مدعیت میں ان پر مقدمہ درج کر لیا گیا تھا۔
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے توشہ خانہ کیس پر ایک بار پھر عمران خان کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔ کہا اس کیس میں ہوئی نا اہلی سے آئندہ الیکشن میں عمران خان کی سیاست ختم ہو جائے گی۔ نجی چینل جیو کے مارننگ پروگرام "جیو پاکستان" کے دوران وزیر داخلہ ولیگی رہنما راناثنااللہ نے توشہ خانہ کیس میں عمران خان کی نااہلی پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ساری دنیا کو چور چورکہنے والا خود چوری میں پکڑا گیا ہے۔ رانا ثنا اللہ نے دعویٰ کیا کہ عمران خان کی سیاست آئندہ الیکشن میں ختم ہوجائے گی، کیا کرنا ہے پی ٹی آئی کی لیڈرشپ بھی ابھی تک متفق نہیں ہوئی، یہ اپنے ہی دعوؤں میں پھنس چکے ہیں، انہیں اپنی عزت بچانے کیلئے کچھ نہ کچھ کرنا پڑے گا۔ وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ٹکراؤ کی پوزیشن کسی کے مفاد میں نہیں، کے پی اور پنجاب میں پی ٹی آئی کی حکومت ہے، پنجاب اورکے پی میں حکومت بھی لوگوں کو نکالنے کے لیے زور لگا رہی تھی۔ انہوں نے واضح کر دیا کہ جتھوں کی مدد اور شہروں پر چڑھائی کرکے اپنے مطالبات منوانے کے طریقہ کار کو فروغ نہیں پانے دیں گے یہ طریقہ کار اور روش غلط ہے۔
ماہر معیشت حفیظ پاشا نے کہا ہے کہ عالمی ریٹنگ ایجنسیوں نےہماری ریٹنگ اس قدرگرادی ہے کہ اب ہم ان ممالک میں شامل ہوچکے ہیں جن کے دیوالیہ ہونے کا خدشہ ہے۔ جی این این کے پروگرام "خبرہے" میں خصوصی گفتگوکرتے ہوئے حفیظ پاشا نے کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ حالات بہت خراب ہوچکے ہیں،عالمی ایجنسیوں کی جانب سے ریٹنگ میں کمی کی وجہ سے ہمارے بانڈز کی قدر میں 60 فیصدکم ہوچکی ہے،اس کے نتیجے میں جو ہمیں تقریبا 3ارب ڈالر ز کے بانڈز فلوٹ کرنے تھے اب وہ بہت مشکل ہوجائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران پاکستان کو بہت کم پیسے ملے ہیں، آئی ایم ایف کی جانب سے 1اعشاریہ 2 ارب ڈالر ضرور آئے، ہمیں امید تھی کہ آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کےبعدپاکستان میں پیسہ آئے گامگر خطرناک بات یہ ہے کہ اس سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران مجموعی طورپرصرف 1 ارب ڈالر پاکستان آیا ہے، حالانکہ حکومت کی اپنی ضرورت 22 ارب ڈالر ہے، اور پہلے تین ماہ میں صرف 2 ارب ڈالر ہمیں موصول ہوئے ہیں۔
کراچی کے علاقے کلفٹن میں 10 سالہ سیلاب متاثرہ بچی سے اجتماعی زیادتی کے کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، پولیس نے 4 مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے سیلاب متاثرہ بچی کے ساتھ زیادتی کے کیس میں چوکیدار، سیکیورٹی گارڈ اور دیگر2 افراد کو حراست میں لے کر تفتیش شروع کردی ہے، پولیس کا کہنا ہے واقعہ کی ہر پہلو سے تفتیش جاری ہے۔ تفتیشی حکام کے مطابق پولیس نے کیس کی تفتیش مزید بڑھادی ہے، امید ہے جلد کوئی نا کوئی ثبوت اور شواہد سامنے آجائیں گے۔ قبل ازیں بچی کی میڈیکل رپورٹ میں اجتماعی زیادتی کی تصدیق ہوگئی تھی، بچی کے کپڑوں پر خون موجود تھا، گیلے کپڑے سوکھنےپر پولیس کے حوالے کیے گئے، زیادتی کیلئے کس جگہ کا استعمال کیا گیا یہ تعین نہیں ہوسکا، پولیس سرجن ڈاکٹر سمیعہ کے مطابق بچی کی حالت اب خطرے سے باہر ہے، ڈی این اے اور دیگر نمونے لیبارٹری بھجوادیئے گئے ہیں ، 5 سے 6 دن میں رپورٹ سامنے آجائے گی۔ واضح رہے کہ شکارپور کے سیلاب متاثرہ علاقے سےکراچی آنے والی 10 سالہ بچی کو کراچی میں درندوں نے اغوا کےبعد جنسی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا تھا، بچی کوکلفٹن بلاک نمبر 4 کے شاپنگ مال کے باہر سے اغوا کیا گیا اور نامعلوم مقام پر لے جاکر اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکوز) کے کرپٹ افسران کی فہرستیں تیار کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ کے وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت آج ہونے والے اجلاس کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے، اجلاس میں وفاقی وزراء نے بھی شرکت کی۔ وفاقی کابینہ اجلاس کے بعد جاری اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکوز) کے کرپٹ افسران کی فہرستیں تیار کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ کابینہ اجلاس میں پاور ڈویژن نے وزیراعظم شہباز شریف کو لائن لاسز نقصانات گھٹانے اور بجلی چوری کی روک تھام کے حوالے سے تیار کی گئی حکمت عملی پر بریفنگ دی جس میں ڈسکوز میں بجلی چوری، لائن لاسز، ریکوری اور بلز سے متعلق اعدادوشمار کابینہ کو پیش کیے گئے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کو عالمی سطح پر رائج بیسٹ پریکٹسز کے ساتھ ہم آہنگ کرنے اور بھرتیوں کا عمل شفاف بنانے کی ہدایت کردی۔ وفاقی کابینہ کے اعلامیہ ڈسکوز کی کارکردگی بہتر بنانے کیلئے کمپنیوں میں موجود کرپٹ افسران کی فہرست بنانے کے ساتھ اچھی شہرت رکھنے والے افسران کو اہم عہدوں پر لگانے کی ہدایت کی تاکہ کارکردگی بہتر ہو اور خسارے میں کمی لانے کے ساتھ ساتھ عوام کو بہتر خدمات دی جا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ اچھی کارکردگی پر ایسے افسران کی پذیرائی کرنے کے ساتھ انہیں انعامات بھی دیئے جائیں۔ وزیراعظم شہباز شریف نے 7 فیصد لائن لاسز کو غیرتسلی بخش قرار دیا اور کہا کہ فوری طور پر عالمی سطح پر لائن لاسز کی شرح کے حساب سے اصلاحاتی اقدامات کی سفارشات دینے کیلئے وزیر دفاع خواجہ آصف کی سربراہی میں ایک کمیٹی کی بھی تشکیل دے دی ہے اور لائن لاسز میں کمی کیلئے ایڈوانس میٹرز کی تنصیب کے منصوبے کو ملک بھر میں پھلانے اور مردم شماری کا عمل جاری رکھنے کی ہدایت کی گئی۔ وفاقی کابینہ اجلاس میں پاور ڈویژن کی سفارش پر ملک بھر میں مہنگے درآمدی ایندھن کے متبادل کے طور پر شمسی توانائی کو استعمال کے فروغ کے اقدامات کی منظوری بھی دی گئی۔ ان اقدامات کے تحت بجلی گھروں کو دن کے اوقات کار میں شمسی توانائی سے چلانے، دیہاتوں میں مقامی نجی سرمایہ کاروں کو چھوٹے چھوٹے شمسی بجلی گھر لگانے کی اجازت دینے اور حکومتی اداروں کی عمارتوں کو بھی شمسی توانائی پر منتقل کرنے کے منصوبہ پر عملدرآمد کا کہا گیا ہے۔
ایون فیلڈ کے باہرخواتین سے الجھنے والے صحافی کوثر کاظمی کی مریم نواز کے ارشد شریف سے متعلق توہین آمیز ٹویٹ کی حمایت۔ نجی ٹی وی چینل کے رپورٹر کوثر کاظمی نے ارشد شریف کی میت کے حوالے سے مریم نواز شریف کی ٹویٹ کی حمایت شروع کردی، ٹویٹر پر جواب دینے والے صارفین سے الجھتے بھی رہے۔ تفصیلات کے مطابق مریم نواز شریف کی جانب سے ارشد شریف کی میت کے حوالے سے کی گئی متنازعہ ٹویٹ پر نجی ٹی وی چینل سماء ٹی وی کے رپورٹر سید کوثر کاظمی نے حمایت شروع کردی جس پر ٹویٹر صارفین بشمول صحافی برادری نے انہیں آڑےہاتھوں لیا۔ مریم نواز نے ارشد شریف کی شہادت پر ایک گھٹیا ٹویٹ کو ری ٹویٹ کرتے ہوئے اپنے پیغام میں لکھا تھا کہ مجھے یہ پیغام ری ٹویٹ کرنا اچھا نہیں لگ رہا لیکن یہ بنی نوع انسان کے لیے ایک سبق ہے جسے ہم سب کو اپنانا چاہیے مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر سید کوثر کاظمی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ سانحہ دیکھ کر اپنے اوپر ایک جیسی صورت حال میں گزرے حالات یاد آ جانا ایک فطری عمل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کسی کی ماں کی بیماری پھر مرنے اور تابوت میں متقل ہونے پر آجتک تنقید کرنے والوں کو تمیز و تہذیب کی باتیں زیب نہیں دیتیں، مکافات عمل توقدرت ہے اس سے انکار کیسا؟ تاہم تنقید کے بعد صحافی نے اپنی ٹویٹ ڈیلیٹ کر دی۔ مسلم لیگ ن کیلئے انتہائی نرم گوشہ رکھنے اور ن لیگی قیادت پر تنقید کرنے والوں سے الجھنے والے سید کوثر کاظمی کو اس ٹویٹ پر ٹویٹر صارفین نےآڑے ہاتھوں لیتے ہوئے شدیدتنقید کا نشانہ بنایا ۔ صحافی و اینکر پرسن طارق متین نے کہا کہ پہلے "آپ" کہہ کرجواب دیا تھا آج میں اپنی تصحیح کرلیتاہوں،لعنت ہو تم پر"۔ طارق متین نے اپنی ٹویٹ میں کوثر کاظمی کو بلاک کرنے کا بھی اشارہ دیا۔ ٹویٹر صارف اروحہ متین نے کوثر کاظمی کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ گھر کے سامنے پالا ہوا پالتو ایسے موقعہ پر اپنی وفا داری ضرور دکھاتا ہے خیر ان سے گلہ کرنا بنتا نہیں ہے کیونکہ دھندہ ہے بھئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ " اپنی دو ٹکے کی صحافت پر ہزار بار لعنت قبول فرمائیں"۔ اویس سلطان نے مریم نواز شریف کی والدہ کی بیماری اور بعد ازاں ان کے انتقال کے معاملے پر ارشد شریف کی جانب سے کی جانے والی ٹویٹس کے سکرین شاٹس شیئر کیے اور کہا کہ "بے شرم انسان ارشد شریف نے کبھی مریم نواز شریف کی والدہ کےبارے میں کچھ بھی منفی نہیں کہا، آپ کیا گندگی پھیلا رہے ہیں"۔ واضح رہے کہ کچھ روز قبل کوثر کاظمی نے لندن میں نواز شریف کی رہائش گاہ کے باہر احتجاج کرنے والی خواتین کے ساتھ الجھتے ہوئے شدید گندی زبان استعمال کرتے ہوئے بے دریغ ماں بہن کی گالیوں کا استعمال کیا تھا اور بعد میں اپنی اس حرکت کی مذمت کرنےوالوں سے ٹویٹر پر بھی الجھتے رہے تھے۔
تحریک انصاف کی جانب سے منتخب رہنماؤں کی گرفتاری اور غیر مناسب رویئے کے خلاف سپریم کورٹ کے سامنے احتجاج کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی صالح محمد کی گرفتاری کے خلاف شاہراہ دستور پر احتجاج کیا گیا جس میں سابق وزہر خارجہ اور ل پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی، اسد عمر سمیت دیگر ریلی کی صورت میں سپریم کورٹ کے باہر پہنچے۔ پی ٹی آئی کے نائب چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم صالح محمد کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے آئے ہیں وہ منتخب نمائندے ہیں اور پورے علاقے کی تضحیک ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ صالح محمد کو گھسیٹ کر گرفتار کیا گیا اور ان کی مجرموں کی طرح تصاویر بنائی گئیں۔ سپریم کوٹ کے سامنے اس لیے آئے ہیں کہ وہ انصاف کی علامت ہے۔ سابق وفاقی وزیر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آئی جی اسلام آباد کا رویہ پوری قوم نے دیکھا اور 25 مئی کو شہریوں کے ساتھ جو کچھ کیا گیا وہ بھی پوری قوم نے دیکھا۔ رہنما پی ٹی آئی نے کہا ہم صالح محمد، اعظم سواتی، شہباز گل کے ساتھ غیر مناسب رویے کی مذمت کرتے ہیں۔ تحریک انصاف اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کر رہی ہے اور امید ہے اسلام آباد ہائیکورٹ سے منتخب نمائندے کو انصاف ملے گا۔ پی ٹی آئی رہنما و سابق وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ اعظم سواتی کو اٹھایا گیا اور ان کے ساتھ نامناسب سلوک کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا فسطائیت کا دور دورہ ہے اور انصاف ہوتا ہوا نظر نہیں آ رہا۔ اپنے اراکین سے روا رکھے گئے سلوک کے خلاف ہر فورم پر آواز اٹھائیں گے۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے گرفتار رہنما اور مستعفیٰ رکن قومی اسمبلی صالح محمد کی ضمانت منظور کرلی گئی ہے۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مانسہرہ سےپاکستان تحریک انصاف کی ٹکٹ پر رکن قومی اسمبلی منتخب ہونے والے اور اپنی نشست سے استعفیٰ دینے والے رہنما صالح محمد کی ضمانت منظور کرلی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق انسداد دہشت گردی کی عدالت کےجج راجہ جواد عباس نے صالح محمد کی درخواست ضمانت پر سماعت کی، دوران سماعت صالح محمد کی جانب سے ڈاکٹر بابر اعوان بطور وکیل پیش ہوئے اور ان کی ضمانت کے حق میں دلائل دیئے۔ عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکوں پرصالح محمد کی ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنےکے احکامات جاری کیے اور صالح محمد کو ضمانتی مچلکے جمع کروانے کی ہدایات کیں۔ واضح رہے کہ صالح محمد کو چند روز قبل الیکشن کمیشن کے باہر ذاتی گارڈز کی فائرنگ پر مقدمہ درج کرکے گرفتار کیا گیا تھا،دوران حراست ان کے گلے میں مقدمے کی تفصیلات درج کرکے بورڈ لٹکایا گیا اور تصویر بنائی گئی، یہ تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی جس کے بعد سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے سخت ردعمل بھی سامنے آیا۔
گزشتہ روز کینیا میں پولیس گردی کا شکار ہونے والے نامور پاکستانی صحافی مرحوم ارشدشریف تو اس دنیا سے چلے گئے مگر ان کے مبینہ قتل کے بعد عالمی میڈیا نے سخت سوالات اٹھا دیئے ہیں۔ کینیا کے مشہور میگزین دی سٹینڈرڈ کا کہنا ہے کہ پولیس نے اس قتل کو پہچان میں غلطی کا نتیجہ قرار دیا ہے مگر ارشد شریف جس طرح کی تحقیقات میں مصروف تھے اس نے پاکستانی اعلیٰ حکام کو جنجھوڑ کر رکھ دیا تھا۔ وہ ملکی کرپشن پر ایک ڈاکومینٹری بیہائینڈ کلوز ڈور پر کام کر رہے تھے۔ جبکہ کینیا کے میڈیا کے علاوہ بھی عالمی میڈیا یہی کہہ رہا ہے کہ ارشد شریف کو کینیا میں قتل کیا گیا ہے۔ امریکی میڈیا سی این این نے لکھا کہ معروف پاکستانی صحافی ارشد شریف جو پاکستان سے نکل گئے تھے انہیں کینیا میں مار دیا گیا ہے۔ این پی آر نے کہا پاکستانی صحافی جو اپنی جان بچانے کیلئے چھپتے پھر رہے تھے انہیں کینیا کی پولیس نے ناکہ توڑنے کے الزام میں قتل کر دیا۔ بی بی سی نے لکھا ارشد شریف مشہور صحافی کو کینیا میں گولی مار کر قتل کر دیا گیا۔ الجزیرہ نے لکھا کہ بےباک صحافی ارشد شریف کو کینیا میں مار دیا گیا ہے۔ کوراٹز نے لکھا کینیا پر معروف صحافی ارشد شریف کو مارنے کی تحقیقات کیلئے شدید دباؤ ہے۔ خبررساں ایجنسی رائٹرز نے لکھا پاکستانی صحافی ارشد شریف کو کینیا میں پولیس نے گولی مار دی۔ دی ڈیلی بیسٹ نے لکھا ارشد شریف کو کینیا کے شہر نیروبی کے قریب پولیس کی جانب سے گولی مار کر قتل کیا گیا۔ بلومبرگ نے لکھا کینیا کی پولیس ارشد شریف کو گولی مار کر پھنس گئی ہے۔ جرمن خبررساں ادارے ڈوئچے ویلے نے لکھا افواج پاکستان کے ناقد اور پاکستانی رپورٹر ارشد شریف کو کینیا میں گولی مار دی گئی۔ یاد رہے کہ سوشل میڈیا پر ارشد شریف کی موت کو ٹارگٹ کلنگ کہا جا رہا ہے۔ صارفین کا ماننا ہے کہ ارشد شریف کی موت کوئی اتفاق کا حادثہ نہیں تھا بلکہ انہیں باقاعدہ طور پر مارنے کی غرض سے نشانہ بنایا گیا ہے۔
سربراہ پختون تحفظ موومنٹ منظور پشتین پر لاہور میں 2 روزہ عاصمہ جہانگیر کانفرنس میں کی گئی تقریر کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق لاہور میں 2 روزہ عاصمہ جہانگیر کانفرنس میں تقریر کرتے ہوئے سربراہپختون تحفظ موومنٹ منظور پشتین نے ریاستی اداروں پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاک فوج دہشت گردوں کے خلاف جنگ کی آڑ میں پشتونوں کا قتل عام کر رہی ہے جبکہ ان کی تقریر کے دوران پختون تحفظ موومنٹ کے رکان پاک فوج کے خلاف نعرے بازی بھی کرتے رہے۔ جس کے خلاف تھانہ سول لائنز لاہور میں دہشت گردی اور غداری کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے جس میں درخواست گزار نے کہا کہ منظور پشتین نے پاک فوج کے خلاف عوام کو اکسایا اور ایسی تقریر کی جس سے فساد انگیزی کا خطرہ ہے۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر مقدمے کی کاپی شیئر کرتے ہوئے ردعمل میں سربراہپختون تحفظ موومنٹ منظور پشتین نے اپنے پیغام میں لکھا کہ: عاصمہ جہانگیر کانفرنس میں تقریر پر صرف میرے خلاف غداری اور دہشتگردی کا ایف اآئی آر درج کیا گیا! ظلم وجبر کے خلاف حق کی آوازوں کو ایف آئی آرز، جیل یا پروپیگنڈا سے نہیں دبایا جاسکتا! ہاں اس کا حل صرف اور صرف انصاف دینا ہے! سینئر صحافی وسوشل میڈیا ایکٹوسٹ اسد علی طور نے منظور پشتین پر مقدمے کے دعمل میں اپنے ٹویٹر پیغام میں لکھا کہ: منظور پشتین پر بغاوت اور دہشت گردی کی ایف آئی آر کی شدید مذمت کرتے ہیں! ریاست یا ادارے اتنے کمزور نہیں کہ وہ اپنی غلط پالیسیوں کی وجہ سے تنقید یا اختلاف کا سامنا نہ کر سکیں! یہ پاکستان ہے جسے اپنا جابرانہ انداز ترک کرنا ہو گا اور معاشرے کو سوچنے/اظہار کرنے کی اجازت دینا پڑے گی! چیئرمین نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ وممبر قومی اسمبلی محسن داوڑ نے مقدمے پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ: عاصمہ جہانگیر کانفرنس میں تقریر کرنے پر منظور پشتین کے خلاف درج ایف آئی آر شرمناک ہے! منظور نے اپنی تقریر میں جو کچھ کہا تھا اس سے کہیں زیادہ دوسرے بہت سے لوگوں نے حالیہ مظاہروں میں کہا ہے! اس کے باوجود اس پر بغاوت اور کا الزام لگایا جا رہا ہے۔ مضحکہ خیز ایف آئی آر واپس لی جائے۔
پاکستان میرا ملک، میرا جینا مرنا وہیں ہے، کچھ روز بعد پاکستان واپس آ جائوں گا۔ تفصیلات کے مطابق معروف صحافی وتجزیہ نگار ارشد شریف کے اتوار کی رات کینیا کے دارالحکومت نیروبی میں فائرنگ کے واقعے میں شہید ہونے کی خبر سامنے آنے کے بعد جہاں سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر شہری افسوس کا اظہار کر رہے ہیں اور واقعے کی آزادنہ، غیرجانبدارنہ تحقیقات کا مطالبہ کیا جا رہا ہےوہیں ان کے اہل خانہ شدید صدمے سے دوچار ہیں۔ انڈیپینڈنٹ اردو کے مطابق ارشد شریف کی اہلیہ جویریہ صدیق نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وہ 10 اگست کو دبئی روانہ ہوئے تھے جہاں ویزا کی معیاد ختم ہونے کے باعث وہ گزشتہ ماہ کینیا چلے گئے، پچھلے 6 ماہ سے ارشد کو قتل کی دھمکیاں دی جا رہی تھیں، انہیں سیاسی پناہ کیلئے درخواست دینے کو کہا تو ارشد نے کہا کہ پاکستان میرا ملک، میرا جینا مرنا وہیں ہے، کچھ روز بعد پاکستان واپس آ جائوں گا۔ جویریہ صدیق نے بتایا میری ان سے آخری بار اتوار کی شب 10 بجے بات ہوئے اس کے بعد میسجز کرنے کے باوجود رابطہ نہیں ہو سکا، سوچا مصروف ہونگے لیکن کچھ دیر بھی ان کا نمبر بند ہو گیا اور رات 2 بجے نیروبی سے ان کے دوست نے بتایا کہ ان کا ایکسیڈنٹ ہو گیا ہے، پھر کچھ دیر بعد بتایا کہ انہیں گولی لگی ہے، وہ قتل کر دیئے گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ 6 ماہ پہلے طالبان نے قتل کی دھمکیاں دیں جس کے بعد ملک چھوڑنے کا فیصلہ کیا اور دبئی چلے گئے، قاتلوں نے وہاں بھی پیچھا کیا، یہ کوئی حادثہ نہیں قتل ہے اور ارشد کو علم تھا کہ ان کی جان کو خطرہ ہے لیکن انہوں نے کہا کہ کچھ دن بعد پاکستان آ جائونگا، اب وہ واپس آ تو رہے ہیں لیکن کفن میں! سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں جویریہ صدیق نے اپنے پیغام میں لکھا کہ: میں نے آج اپنے دوست، شوہر اور اپنے پسندیدہ صحافی کو کھو دیا، پولیس کے مطابق اسے کینیا میں گولی مار دی گئی! ہماری پرائیویسی کا احترام کریں اور برائے مہربانی ہماری فیملی کی تصویریں، ذاتی تفصیلات اور ہسپتال سے اس کی آخری تصاویر شیئر نہ کریں!ہمیں اپنی دعاؤں میں یاد رکھیں۔ ارشد نے دبئی میں ویزا ختم ہونے اور قتل کی دھمکیوں کے باعث ویزا دوبارہ حاصل کرنے کیلئے افریقی ملک جانے کا فیصلہ کیاں جہاں ان کا دوست موجود تھا جن کے فارم ہائوس وہ سانحے کی رات جا رہے ہیں! جویریہ صدیق کا کہنا تھا کہ ہمیں کل تک علم نہیں تھا کہ وہ کینیا میں ہیں، سکیورٹی خدشات کے باعث انہوں نے ہمیں ملک کا نام نہیں بتایا تھا۔ارشد ذمہ دار شوہر، بیٹے اور باپ تھے، گزشتہ ہفتے تک وہ اپنی ساری ذمہ داریاں اچھے طریقے سے نبھا رہے تھے، کبھی کسی معاملے میں کوتاہی نہیں کی، میرا شوہر اور دوست دونوں بچھڑ گئے، انہوں نے سوال اٹھایا کہ آج تک کسی کو انصاف ملا؟ اگر ملا بھی تو دنیا سے جانے والا واپس تو نہیں آ سکتا! شیخ رشید اور عمران خان سمیت متعدد شخصیات نے ارشد شریف کے گھر جا کر ان کے اہل خانہ سے افسوس کا اظہار کیا۔ ارشد شریف کی 70 سالہ والدہ نے کہا کہ ’گواہ رہنا میرے بچے اس ملک پر قربان ہو گئے۔‘ سینئر صحافی بشیر چودھری نے ارشد شریف کی شہادت پر اپنے ٹویٹر پیغام میں لکھا کہ: تعلق تو بہت پہلے سے تھا! ملاقاتیں بھی تھیں! ڈان میں ایک دفعہ انٹرویو بھی لیا میرا لیکن جاب نہ ہوئی! دنیا نیوز کے ڈائریکٹر نیوز بنے تو تین لوگوں نے مجھ سے سی وی لیا کہ ارشد شریف نے مانگا ہے! 13 جنوری 2013ء کی شام آٹھ بجے عیسیٰ کا فون آیا دنیا نیوز کے دفتر آئو! پھر ہماری راہیں جدا ہوئی لیکن کچھ سالوں بعد اے آر وائی میں پھر سے اکٹھے ہگوئے اور آٹھ سال اکٹھے گزارے! انہوں نے کہا کہ ان کے جانے کا انتہائی دکھ ہے، لفظوں میں بیان نہیں کر سکتا، 22 سالہ رفاقت انجام کو پہنچی، یہ خلا کبھی پر نہیں ہو سکتا۔ ارشد شریف دوستوں کے دوست اور عاجز انسان تھے! ان ٹیم میں کام کرتے رہے لیکن ’کسی خبر پر کسی ایک دن، ایک لمحے کیلئے اپنی ٹیم اور اپنے رپورٹرز تک دباؤ نہیں آنے دیا جبکہ کھانے کی میزبانی کے لیے تیار رہتے تھے! صحافی عیسی نقوی کا کہنا تھا کہ ’ارشد شریف باس ہونے کے ساتھ ساتھ دوست بھی تھے! 2005ء میں صحافت کا آغاز کیا تو ارشد سے دوستی ہو گئی، خبرپر سمجھوتہ نہ کرنے والے پیشہ ور صحافی تھے، برمنگھم میں ایک تقریب میں منتظمین سے بدمزگی پر انہوں نے جیسے میرا دفاع کیا وہ مناظر آج بھی ذہن میں نقش ہیں! جب چینی صدر کا دورہ پاکستان ملتوی ہونے کی خبر دی تو چینل نے کہا بہت بڑی خبر ہے، آفیشل کمنٹ کے بغیر اتنی بڑی خبر نہیں چلانی چاہیے! معاملہ بیوروچیف ارشد شریف کے سامنے آیا تو انہوں نے پوچھا کہ عیسیٰ خبر پکی ہے نا؟ میں نے کہا ہزار فیصد! پھر ان کے ایک فون پر خبر بریکنگ کے طور پر ٹی وی سکرین پر تھی۔ واقعات بے شمار ہیں لیکن الفاظ مکمل ساتھ نہیں دے رہے۔‘
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ بلاول وضو کر کے گیٹ نمبر 4 کا نام لیا کرے۔ سابق وزیر داخلہ نے وزیر خارجہ بلاول بھٹو کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بلاول کا نانا بھی گیٹ نمبر 4 کی پیداوار تھا۔ بلاول وضو کر کے گیٹ نمبر 4 کا نام لیا کرے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں شیخ رشید نے سینئر صحافی واینکر پرسن ارشد شریف کے جاں بحق ہونے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قوم کا بیٹا اورسچ کا سپاہی ارشد شریف آج شہید ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کا ٹوئٹ ارشد شریف کے نام کر رہا ہوں اور اس کے گھر جا رہا ہوں۔ اتحادی حکومت کو ہدف بنتے ہوئے سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ گرہن سورج کو نہیں، کل سے حکومت کو لگے گا اور 30 نومبر تک آر پار ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سامراجی ایجنٹوں کو کہیں سے مدد نہیں ملے گی۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سابق وزیراعظم عمران خان کی نااہلی کے بعد ان کی قومی اسمبلی کی نشست سے ڈی نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے، تاہم دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ نوٹیفکیشن 21 اکتوبر کو تیار کیا گیا تھا۔ تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے توشہ خانہ ریفرنس میں عمران خان کو نااہل قرار دینے کے بعد اب ان کی قومی اسمبلی کی رکنیت معطل کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے ، 21 اکتوبر 2022 بروز جمعہ کو تیار کردہ اس نوٹیفکیشن کے مطابق قومی اسمبلی کی نشست این اے95 میانوالی کی نشست خالی قرار دی جاتی ہے۔ نوٹیفکیشن پر درج تاریخ الیکشن کمیشن کی عمران خان کو نااہل اور اسمبلی کی رکنیت کی معطلی پر عجلت صاف واضح ہورہی ہے، یہ تاریخ 21 اکتوبر 2022 ہے جس دن الیکشن کمیشن نے توشہ خان کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے عمران خان کو نااہل قرار دیا۔ غالبا الیکشن کمیشن نے اسمبلی رکنیت کی معطلی کا نوٹیفکیشن بھی اسی دن تیار کرلیا تھا جسے آج تفصیلی فیصلہ جاری ہونے کےبعد بغیر تصحیح کے پرانی تاریخ کے ساتھ ہی جاری کردیا ہے۔ نجی ٹی وی چینل کے رپورٹر ساقب ورک نے الیکشن کمیشن کی اس غلطی کی نشاندہی کرتے ہوئےکہا کہ لیکشن کمیشن کو عمران خان کو ڈی نوٹیفائی کرنے کی اتنی جلدی تھی کہ 21 کو ہی نوٹیفکیشن تیار کرکے رکھا ہوا تھا۔
ارشد شریف کے کینیا میں قتل پر عمران خان نے عدلیہ سے سوالات پوچھ لیے۔ عمران خان نے اپنے سلسلہ وار ٹویٹس میں عدلیہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ارشدشریف کےقتل نےملک بھرمیں شدید صدمے کی لہر کوجنم دیاہے۔اس قتل نے اربابِ اختیار سے سوال پوچھنے یا انہیں ہدفِ تنقید بنانے کی جسارت کرنے والے ہر فرد کو نشانہ بنائے جانے کے رواں سلسلےکو پھر سےاجاگر کیاہے۔ شہریوں کو آئین کے تحت میسر بنیادی حقوق کی فراہمی اور انہیں ریاستی و حکومتی زیادتیوں سے بچانے اور محفوظ رکھنے کیلئے ہماری اعلیٰ عدلیہ کب حرکت میں آئے گی؟ انہوں نے مزید لکھا کہ ہماری نگاہوں کے سامنے شہریوں، سیاستدانوں، صحافیوں اور انسانی حقوق کے محافظوں کو خوف و ہراس اور تشدد کانشانہ بنانے، انہیں گرفتار کرنے، ان پر دہشتگردی کے الزامات دھرنے اور انہیں بغاوت پر اکسائے جانے کاسلسلہ جاری ہے۔ ہم حکومتی اداروں کیجانب سے جھوٹے مقدموں کے اندراج اور اختیارات کے غلط استعمال میں اضافہ دیکھتے ہیں۔ ہم نے اپنی نگاہوں کے سامنے بیرونی مدد سے پاکستان میں تبدیلی حکومت کی سازش پروان چڑھتے اور پاکستان کو طوائف الملوکی کی بھینٹ چڑھتے دیکھا۔ مگر اعلیٰ عدلیہ خاموش تماشائی بنے اس سب سے لاتعلق رہی۔ عدلیہ آئین و قانون پامال کرنے والے ریاستی اداروں کیخلاف کب اقدام کرے گی؟ یہی وقت ہے کہ اب عدلیہ حرکت میں آئے!
وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستانی صحافی ارشد شریف کے قتل کے معاملے پر کینیا کے صدر سے ٹیلی فونک رابطہ کرکے معاملے کی شفاف تحقیقات کی درخواست کردی ہے۔ مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹرپر اپنے بیان میں وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا تھا کہ کینیا کے صدر ولیم روتوسےابھی ٹیلی فونک رابطہ ہواہےجس میں ارشد شریف کی افسوسناک موت کے معاملے پر بات ہوئی۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ میں نے کینیا کے صدر سے اس واقعہ پر شفاف اور غیر جانبدار تحقیقات اور مرحوم ارشد شریف کی میت کی جلد وطن واپسی کے لئے ضابطے کی کارروائی جلد مکمل کرنے کی درخواست کی،جس پر کینیا کے صدر نے تمام معاملات بشمول ارشد شریف کی میت کو پاکستان واپسی کے معاملےپر تعاون کی یقین دہانی کروائی ہے۔ پاکستان مسلم لیگ ن کی جانب سے جاری کردہ بیا ن میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم نے کینیاکےصدر کو پاکستانی قوم اور میڈیا برادری میں پائی جانے شدید تشویش سے آگاہ کیا۔ کینیا کے صدر نے واقعے پر افسوس کا اظہار، انصاف کے تقاضے پورے کرنے اور واقعے کی تحقیقاتی رپورٹ جلد دینے کی یقین دہانی کروائی۔

Back
Top