ٹائمز کا ایک رپورٹر یہ منظر دیکھ رہا تھا۔اس نے راہگیر کی تصویر بناتے ہوئے کہ
"صبح نیویارک ٹائمز کے صفحہ اول پر ایک تصویر اور ای
نیو یارک کی ایک شاہراہ پر ایک کتا ایک بچے پر جھپٹا۔ اس سے قبل کہ کتا اپنا کام کر دکھاتا، ایک راہگیر نے کتے کی گردن دبوچ لی اور اس وقت اسے چھوڑا جب کتا مر گیا۔ نیویارک ک خبر شائع ہو گی جس کی سرخی یہ ہوگی۔۔۔۔ ایک نیو یارکر نے اپنی زندگی خطرے میں ڈال کر ایک بچے کی جان بچائی۔
سرخی تو خوب ہے مگر میں نیو یارکر نہیں ہوں۔" راہ گیر نے کہا۔
"تو پھر سرخی یہ ہوئی، ایک امریکی نے جان پر کھیل کر بچے کو بچا لیا۔" رپورٹر بولا۔
"یہ سُرخی بھی عمدہ ہے مگر مسئلہ یہ ہے کہ میں امریکی بھی نہیں۔"
"تو پھر تم کون ہو؟" رپورٹر نے پوچھا۔
"میں ایک پاکستانی ہوں۔" جواب مِلا۔
اگلے روز نیویارک ٹائمز کے صفحہ اول پر شائع ہونے والی خبر کی سُرخی یہ تھی:
"ایک بنیاد پرست مسلمان نے پالتو کتے کی گردن مروڑ ڈالی۔"