سوشل میڈیا کی خبریں

اقرارالحسن نے سابق ڈی جی آئی ایس پی آر آصف غفور پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ان کے زمانے میں ففتھ جنریشن وار کے نام پر پی ٹی آئی کارکنان کو شعبۂ تعلقات عامہ میں بھرتی کرنے کے ساتھ پی ٹی آئی کے حامیوں کو جعلی اکاؤنٹ بنانے اور چلانے کے کروڑوں روپے کے ٹھیکے دئیے گئے۔ مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر معروف اینکر نے کہا کہ فوج اور پی ٹی آئی ان دونوں میں سے کسی پر بھی تنقید ہوتی تو یہ جتھے تنقید کرنے والے پر ٹوٹ پڑتے 14اگست کو مینارِ پاکستان واقع پر بھی ایسا ہی ہوا۔ عورت بھلے کسی بھی کردار کی مالک ہو، اس کا یوں قومی مقام پر نوچا جانا پنجاب حکومت کی کارکردگی پر سوال تھا اور مینارِ پاکستان جیسے قومی اثاثے کی حفاظت اور وہاں ایسے ناخوشگوار واقعے کو روکنا ایجنسیوں کی بھی ذمے داری تھی۔ انہوں نے کہا لیکن ففتھ جنریشن وار کے نام پر اکھٹے ان جھوٹے سچے اکاؤنٹس نے پنجاب حکومت اور ادارے کی ذمے داری کا بوجھ ہمارے کندھوں پر ڈال دیا، لڑکی کی نازیبا ویڈیوز اور ہمارے جذباتی بیانات نے جلتی پر تیل کا کام کیا اور سادہ لوح لوگ بھول گئے کہ اس واقع کو روکنے کی ذمے داری پنجاب حکومت کی تھی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم آج جن صحافیوں کی ممکنہ گرفتاری کے خلاف ٹوئٹ کرتے ہیں اُن صحافیوں نے ہماری گرفتاری کے لئے ٹرینڈ چلائے، لیکن ہم پر جو الزامات لگے آج ڈیڑھ برس گزرنے کے بعد ایک بھی ثابت نہیں ہو سکا۔ اور اب ایف آئی اے بتا رہی ہے کہ کون سے صحافی وینا ملک جیسے اکاؤنٹس سے غلاظتیں اگلتے رہے۔ اقرار الحسن نے مزید کہا بہرحال نکتہ یہ تھا کہ آصف غفور صاحب کے بھرتی شدہ اور پی ٹی آئی کے حامی صحافیوں کو ٹھیکے پر دئیے گئے اکاؤنٹس وقت پڑنے پر فوج کے خلاف ہی استعمال ہوئے، اور اس وقت کوئی نہیں تھا جو سوشل میڈیا پر باجوہ صاحب یا فوج کا دفاع کرتا۔۔۔۔اسے کہتے ہیں مکافاتِ عمل۔
گزشتہ روز ڈاکٹر شہبازگل نے پریس کانفرنس کی اور کہا کہ آپ نے مجھے سزائے موت دینی ہے تو دیدیں جان چھڑائیں، میں زلت کی زندگی نہیں جینا چاہتا۔۔۔ میں کہاں سے غدار ہوں؟ میری اپنی حکومت، اپنا چیف منسٹر، اپنی پولیس پروٹیکٹ نہیں کر سکی کیوں کہ میں مڈل کلاس سے تھا ان کا مزید کہنا تھا کہ مجھے ایک دفعہ ہی سزائے موت دے دیں!! بلوچستان میں مقدمے نہ کریں یہاں ہی پھانسی دے دیں تا کہ میری فیملی کو میری لاش لینے میں آسانی ہو۔ سوشل میڈیا صارفین نے ڈاکٹر شہبازگل سے بھرپور اظہاریکجہتی کیا، ان کا کہنا تھا کہ جو تشدد شہباز گل کے ساتھ کیا گیا اور ابھی تک جو کیا جا رہا ہے ایک اووسیز پاکستانی کیا پاکستان آنے کا سوچے گا بھی ؟ اور ایک اوورسیز کے دل پر کیا گزرتی ہو گی افسوس معروف وی لاگر علی زئی نے لکھا کہ شہباز گل پی ایچ ڈی پروفیسر ہے اور اُسے ساری رات حوالات میں بند کر کے ایف اے پاس لپاڑے اُس کے منہ پر لاتیں اور مکے مارتے رہے جبڑا تک توڑ دیا اُسکا ، بحثیت پاکستانی میں شرمندہ ہوں شہباز گل کہ آپ پاکستان آئے اور آپکے ساتھ یہ سلوک ہوا سلمان درانی نے تبصرہ کیا کہ آج شہباز گل کے سامنے بیٹھا یہ الفاظ سن رہا تھا، جب سے یہ الفاظ بار بار کانوں میں گونج رہے ہیں اور ایک خاموشی سی طاری ہے۔ ڈاکٹر صاحب، ہم آپ سے شرمندہ ہیں۔ ایک سوشل میڈیا صارف نے لکھا کہ پی ٹی آئی کے ممبران شہباز گل کا ساتھ کیوں نہیں دے رہے. کیا وجہ ہے کہ کیس کی پیشی کیلئے بھی اکیلے جانا پڑتا ہے. ابوذرفرقان نے لکھا کہ اگر آپ رول آف لاء کے لیے فائٹ کر رہے ہیں تو شہباز گِل کے لیے کریں اس وقت وہی رول آف لاء ہے نیا پاکستانی نامی سوشل میڈیا اکاؤنٹ نے تبصرہ کیا کہ جو تشدد شہباز گل کے ساتھ کیا گیا اور ابھی تک جو کیا جا رہا ہے ایک اووسیز پاکستانی کیا پاکستان آنے کا سوچے گا بھی ؟ اور ایک اوورسیز کے دل پر کیا گزرتی ہو گی افسوس طاہر ملک کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر شہباز گل اس سلوک کے بلکل بھی مستحق نہیں ہیں ، پاکستان کیلئے اپنا سب کچھ قربان کرنے والوں کی یہی سزا ہے کیا ؟؟؟؟ عائشہ بھٹہ نے تبصرہ کیا کہ آج ڈاکٹر شہباز گِل کی پریس کانفرنس کےکلپس دیکھے اور سوچا کہ نہیں دیکھنے چاہئے تھے۔۔ اتنی تلخ اور سچائی پر مبنی باتوں سے خوف آیا کہ کہیں سچ کےعلمبردارشاہین اس ناانصافی کی بھینٹ نا چڑھ جائیں اور صرف وہ طوطے باقی رہ جائیں جو کسی اورکی قربانی کے بدلےچُوری کھاتے رہیں گے اظہار نے لکھا کہ یہ سلطنت پاکستان ہے یہاں بادشاہ ننگا ہے اسکی خواہش ہے کہ ہر کوئ سر کو جھکا کر چلے اور جئے۔
وزیراعظم شہباز شریف کا دورہ ترکیہ زلزلہ کے بعد بحالی کے کاموں کی وجہ سے آخری وقت پر ملتوی ہوگیا۔ وزیراعظم شہبازشریف نے ترکیہ پہنچ کر ہیلی کاپٹر کے ذریعے زلزلہ متاثرہ علاقوں کا دورہ کرنا تھا، زلزلہ متاثرہ علاقے میں خراب موسم کے باعث ہیلی کاپٹر لینڈ نہیں کرسکتا جبکہ ترکیہ کے صدر اور وزیراعظم بھی امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔ اس حوالے سے مختلف صحافیوں کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ ترکیہ نے وزیراعظم شہبازشریف کو دورہ ترکیہ سے منع کردیا ہے اور انکا موقف ہے کہ ہم امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں، اس ضمن میں صدیق جان نے دعویٰ کیا کہ ترکیہ نے وزیراعظم شہباز شریف کو دورے سے روک دیا. امدادی کارروائیاں جاری ہیں، ادھر مت آئیں ،ترکیہ کے حکام کا دو ٹوک پیغام بے عزت ہونا لازمی تھا؟ صحافی فیضان خان نے بھی کہا کہ اپنی عزت اپنے ہاتھ میں ہی ہوتی ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف صاحب کی پھرتیوں نے بےعزت کروا دیا ہے۔ وزیر اعظم صاحب ترکیہ جانے کے لیے بلکل تیار تھے کہ ترکیہ والوں نے کہہ دیا کہ ابھی رہنے دیں آپ کو پروٹوکول دیں یا اپنے لوگوں کی جان بچائیں۔ صحافی نادربلوچ نے لکھا کہ ذرائع کا کہنا ہے کہ ترکیہ حکومت کی جانب سے پیغام دیا گیا ہے کہ شہباز شریف فی الحال تشریف نہ لائیں، اس وقت یہاں قیامت صغریٰ کا منظر ہے اور ہم ریسکیو کاموں میں مصروف ہیں، جس کے بعد وزیراعظم نے اپنا دورہ ملتوی کردیا مغیث علی نے تبصرہ کیا کہ سننے میں آرہا ہے سوشل میڈیا پر شدید تنقید کے باعث شہباز شریف نے دورہ ترکیہ فی الحال ملتوی کردیا رحیق عباسی کا کہنا تھا کہ پاکستان کی ریاست میں کسی ادارے سے نہ ہوسکا۔۔۔ خبطی اور نیم پاگل شہباز شریف اور بچہ بچونگڑے بلاول نے نے ترکیہ جانے کا پروگرام بنا لیا ۔۔ ای پی سی بھی کینسل کردی ۔۔ بالآخر ترکیہ والوں کو ہی ہمت کرنا پڑی اور کہا کہ ادھر نہ آئیں۔۔۔ ہر محاذ پر وطن کی بے عزتی کروانا ان کا شوق ہے۔ خیال رہے کہ کچھ روز قبل سوشل میڈیا صارفین بھی شہبازشریف کو تنقید کا نشانہ بنارہے تھے کہ ان حالات میں ترکیہ کا دورہ مناسب نہیں، ترکیہ کی حکومت ایک بہت بڑی آفت سے نبٹ رہی ہے۔ اگر ترکیہ کی مدد ہی کرنی ہے تو اپنی امدادی ٹیمیں بھیج کر انکی مدد کردیں۔
اپنے اسٹائل، فیشن اور گلوکاری سے سوشل میڈيا پر مقبول کراچی میں تعینات اسسٹنٹ کمشنر ہاظم بنگوار کہتے ہیں کہ انہیں ضد ہوگئی ہے، پاکستان میں رہیں گے، پاکستان سے پیار ہے ، یہیں رہ کر کام کرنا چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ خاندان والے کہتے ہیں باہر جاؤ مزے کرو لیکن وہ سمجھتے ہیں پاکستان کو ان کی زيادہ ضرورت ہے۔ ہاظم نے مزید کہا کہ سوشل میڈيا پروفائل ان کی ذاتی زندگی ہے، وہ نہ ٹرانس جینڈر ہیں نہ عورت ، وہ مرد ہیں ، کوئی انہیں تحقیر میں عورت پکارے تو وہ ماؤں بہنوں کیلئے اسے توہین سمجھتے ہیں۔ نارتھ ناظم آباد کے نئے اسسٹنٹ کمشنر ہاظم بنگوار سوشل میڈیا پر مشہور ہونے کے بعد ٹاک آف دی ٹاؤن ہیں، عوامی دلچسپی کے پیش نظر انہوں نے میڈیا پر اپنا نکتہ پیش کیا تو پتا چلا کہ انہوں نے ابتدائی تعلیم امریکا سے حاصل کی، پھر لندن پہنچے اور فیشن مارکیٹنگ میں ڈگری حاصل کرنے کے بعد وہیں سے ایل ایل بی بھی کیا، یہی نہیں بلکہ اس دوران دنیا کے مشہور گلوکاروں کیلئے گیت بھی لکھے اور خود بھی گلوکاری کی۔ ہاظم بنگوار کا کہنا تھا کہ انہوں نے فیملی کے منع کرنے کے باوجود کمیشن کا امتحان دیا اور اب عوام کی خدمت کررہے ہیں۔ ہاظم بنگوار نے خود سے متعلق پھیلائی جانے والی غلط فہمیاں دور کرنے کی کوشش بھی کی اور بتایا کہ وہ شاہراہ نور جہاں کی استرکاری کا جائزہ لینے پہنچے تو شہریوں نے ان کے ساتھ سیلفیز بنوائیں اور ان کی کارکردگی کو سراہا۔ ہاظم بنگوار کے مطابق ان کی کوشش ہے کہ وہ عوام کے مسائل کو حل کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی سوشل میڈیا پر تصاویر وائرل کرنے والوں سے ناراض ہوگئے اور درخواست کی کہ ان کے نکاح کی تصاویر کو اس طرح وائرل نہ کیا جائے۔ اپنی ٹوئٹ میں شاہین آفریدی نے لکھا کہ مایوسی کی بات ہے کہ ہماری پرائیویسی کا احترام نہیں کیا گیا، میری درخواست کے باوجود لوگوں نے لحاظ نہیں کیا، بغیر کسی شرم کے لوگ سوشل میڈیا پر چیزیں شیئر کرتے رہے۔ شاہین آفریدی نے مزید کہا کہ میں سب سے پھر درخواست کروں گا کہ ہماری فیملی سے تعاون کریں، ہمارا یادگار دن نہ خراب کریں۔ خیال رہے کہ شاہین آفریدی اور شاہد آفریدی کی صاحبزادی انشا آفریدی کا گزشتہ روز کراچی میں نکاح ہوا ہے جس کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہیں۔
خیبرپختونخوا امن مارچ، خیبرپختونخوا کی عوام نے خوف کے بت توڑدئیے، #خیبرپختونخواہ_امن_مارچ ٹاپ ٹرینڈ پشاور کی پولیس لائنز مسجد ، جس میں خودکش دھماکے میں پولیس اہلکاروں سمیت 101 افراد شہید ہوگئے تھے، ان پولیس اہلکاروں اور دہشتگردوں کے خلاف لڑنیوالے سیکیورٹی اہلکاروں سے اظہاریکجہتی کیلئے خیبرپختونخوا کی عوام نے جلوس نکالا ۔ یہ جلوس اور ریلیاں خیبرپختونخوا کے ہر بڑے اور چھوٹے شہر میں ہوئے جس میں عوام اور پی ٹی آئی رہنما وکارکن شریک تھے۔ ان ریلیوں میں شرکاء نے پاکستان کے جھنڈے اور مختلف پلے کارڈ اٹھارکھے تھے جن پر پیغام تھا کہ پختون دہشتگرد نہیں تحریک انصاف کے سابق وزراء، ایم این ایز، ایم پی ایز یہ ریلیاں منعقد کرانے میں پیش پیش تھے، جن میں اسدقیصر، مرادسعید، تیمورجھگڑا اور دیگر شامل تھے پشاور میں ریلی کا آغاز مرادسعید اور پی ٹی آئی رہنماؤں نے پشاور پریس کلب سے کیا ، مراد سعید کا خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پشاور دھماکہ دہشتگردی کا آغاز تھا، آج اگر آپ لوگ نہیں نکلیں گے تو کب نکلیں گے پشاور کے غیور عوام اٹھو سوال پوچھو قدم بڑھاؤ ہم تمہارے ساتھ ہے۔
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کو گرفتار ہوئے کئی گھنٹے گزر گئے تاہم ان کے حوصلے بلند اور انرجی اب بھی برقرار ہے۔ رات دیر گئے پولیس نے شیخ رشید کو موٹروے پر قائم نجی ہاؤسنگ سوسائٹی سے گرفتار کیا جس کے بعد انہیں تھانہ آبپارہ منتقل کیا گیا پھر انہیں پولی کلینک اسپتال بھی لےجایا گیا۔ اس دوران شیخ رشید نے پولیس کی موجودگی میں بیانات دیتے ہوئے حکومت پر بھرپور تنقید کی اور اپنا آگے کا لائحہ عمل بھی بتایا۔ شیخ رشید نے 2 بار پولیس اہلکاروں کو دھکے بھی دیے جبکہ ویڈیوز اور تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ وہ تھانہ اور اسپتال کے باہر سگار کے بھی کش لگاتے رہے۔ گزشتہ رات سے لے کر اب تک سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر شیخ رشید کی ویڈیوز اور تصاویر پوسٹ کی جارہی ہیں۔ یاد رہے کہ شیخ رشید کے خلاف آبپارہ تھانے میں مقدمہ درج ہے۔ پولیس حکام کا دعویٰ ہے کہ شیخ رشید نشے کی حالت میں تھے، ان کے پاس سے مہنگے برانڈ کی شراب برآمد ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ شیخ رشید کے قبضے سے ایم 4 رائفل، کلاشنکوف اور آٹومیٹک گن بھی برآمد کی گئی ہے۔
صحافی عمران ریاض خان ایک بار پھر گرفتار کرلیا گیا، بھائی نے تصدیق کرتے ہوئےکہا ایف آئی اے عمران ریاض کو ساتھ لے گئی ہے،گرفتاری سے پہلے عمران ریاض نے ٹویٹ کیا پاکستان زندہ باد، ملک چھوڑ کر نہیں جاؤں گا۔ خیال رہے کہ فوادچوہدری کو بھی پنجاب اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد گرفتار کیا جاچکا ہے جبکہ گزشتہ روز پولیس نے سابق وزیراعلیٰ پرویزالٰہی کی رہائشگاہ پر چھاپہ بھی مارا تھا۔ پرویزالٰہی کے وکیل عامرسعیدراں کو مبینہ طورپر گرفتارکیاجاچکا ہے جبکہ عمران خان پرویزالٰہی اور مونس الٰہی کی بھی گرفتاری کاامکان ہے۔ عمران ریاض کی گرفتاری پر لیگی رہنما عطا تارڑ نے ٹویٹ میں ایک ویڈیو شیئر کی اور طنز کیا کہ اپنی ہی حکومت کے خاتمے پر خوشیاں منانے اور ویڈیوز بنانے والے بیوقوف، چنگے ریح گئے او ہن؟ عطاء تارڑ کے ٹویٹ پر سوشل میڈیا صارفین نے جواب دیا کہ مزہ تو جب آئے گا جب عوام تیرے گربان پر ہاتھ ڈالے گی صبر کر، انہوں نے مزید کہاکہ جب آپکی باری آئے تو رونا نہیں ہے۔ انکا مزید کہناتھا کہ اتنا زور لگاؤ جتنا برداشت کرو، خداکی بے آوازلاٹھی کی تم تک بھی پہنچے گی۔ واضح رہے کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد پی ڈی ایم کے گورنرز الیکشن کی تاریخ دینے سے ہچکچارہے ہیں اور ملی بھگت سے اپنے وزرائے اعلیٰ اور وزراء لانے میں کامیاب ہوچکے ہیں۔
خیبر پختونخوا میں فرانزک لیب نہ ہونےکی رپورٹ غلط ہے، رفعت اللہ اورکزئی رفعت اللہ اورکزئی نے لکھا آئی جی خیبر پختونخوا گزشتہ تین دنوں سے یہ بات کررہے ہیں کہ خیبر پختونخوا میں فرانزک لیب نہیں ہے، مجھے نہیں معلوم کہ آئی جی صاحب کو کس نے غلط رپورٹ دی یا ان کو خود کیوں معلوم نہیں کہ پشاور میں تو 2018 سے جدید فرانزک لیب قائم ہے۔ میں اس لیب پر اسٹوری بھی کرچکا ہے۔ انہوں نے مزید لکھا حالیہ پشاور پولیس لائن دھماکے کے تمام اہم ڈی این اے سیمپلنگ اسی لیب سے کرائے گئے ہیں اور مزید بھی یہاں سے ہی کرائے جارہے ہیں۔ اس لیب میں ڈی این اے کے تحقیق کے ضمن میں تمام تر صلاحیت اور سہولت میسر ہے۔ البتہ سٹاف کی کمی کی وجہ سے وہاں مسائل ضرور ہیں۔ رفعت اللہ نے لکھا اس لیب میں اب تک دس ہزار سے زائد ڈی این اے سیمپلنگ کی تحقیق کی جاچکی ہے اور یہ تمام سیمپلز پختونخوا پولیس کی طرف سے بھیجے گئے ہیں۔ لیکن لیب میں ایک مالکیولر اور سیرلوجسٹ (ڈی این اے ماہرین) کام کررہے ہیں، لیب میں ماہر سٹاف کی آشد ضرورت ہے۔ دوسری جانب میڈیا سے گفتگو میں آئی جی خیبرپختونخوا نے کہا پشاوردھماکے کے خود کش حملہ آور کو ڈھونڈ لیا ہے، دہشت گرد نے ہیلمٹ اور ماسک پہن رکھا تھا، دہشت گرد نیٹ ورک کے قریب پہنچ گئے ہیں۔ آئی جی خیبرپختونخوا معظم جاہ نے کہا شہدا کا بدلہ قانون کے مطابق لے کر رہیں گے،کہا،صوبے کےامن سے کسی کو کھیلنے کی اجازت نہیں دیں گے، افواہیں پھیلانے سے گریز کیا جائے، اہلکاروں کو احتجاج پر اکسانا قوم کی خدمت نہیں ہے۔
ملک کی تمام طاقتوں کی ایک ہی ایجنڈا ہے کہ کسی طرح عمران خان اور کی پارٹی کو ملکی سیاست سے آئوٹ کیا جائے، انتخابات میں تاخیر کیلئے موجودہ حکومت تمام تر حربے آزمائے گی: علی زیدی سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں صدر پاکستان تحریک انصاف سندھ وسابق وفاقی وزیر علی زیدی نے قرآن پاک کی آیت شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ملک کی تمام طاقتوں کا ایجنڈا صرف ایک ہے کہ کسی طرح سے سابق وزیراعظم وچیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان اور ان کی پارٹی کو ملکی سیاست سے آئوٹ کر دیا جائے۔ سابق وفاقی وزیر نے سورۃ انفال کی آیت نمبر 30 شیئر کی جس کا ترجمہ ہے کہ: وہ تدبیر کرتے ہیں اور اللہ تدبیر کرتا ہے بیشک اللہ بہترین تدبیر کرنے والا ہے۔ ساتھ میں لکھا کہ: ایسا لگ رہا ہے ملک کی تمام طاقتوں کی ایک ہی ایجنڈا ہے کہ کسی طرح عمران خان اور کی پارٹی کو ملکی سیاست سے آئوٹ کیا جائے۔ انہوں نے مزید لکھا کہ: اس ایجنڈے پر عملدرآمد کے لیے وہ پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابات تاخیر سے کروانے کے لیے تمام تر وسائل استعمال کریں گے جس کے لیے پاکستان تحریک انصاف کی قیادت کے خلاف مقدمات دائر کیے جائیں گے۔ انہوں نے مزید لکھا کہ: انتخابات میں تاخیر کیلئے تمام تر ریاستی مشینری کو استعمال کیا جائے گا، چاہے اس کیلئے ملکی قوانین کو توڑنا اور مروڑنا ہی کیوں نہ پڑے۔ علی زیدی کے ٹویٹر پیغام پر ردعمل دیتے ہوئے ایک سوشل میڈیا صارف نے لکھا کہ: زیدی صاحب! راستہ نہ چھوڑنا، وقت کا تعین اللہ تعالیٰ خود کرتے ہیں! ایک سوشل میڈیا صارف نے لکھا کہ: جیسی کرنی ویسی بھرنی! آپ نے بھی اپنے دور اقتدار میں الطاف حسین اور ایم کیو ایم کے ساتھ ایسا ہی کرنے کی کوشش کی تھی! ایک اور سوشل میڈیا صارف نے لکھا کہ: اللہ تعالیٰ ہمارے لیڈر عمران خان کے ساتھ ہے، اللہ تعالیٰ انہیں اور ان کی ٹیم اور پاکستان کو ہر برائی سے محفوظ رکھے!وہ رحمن ہے، ورحیم ہے!
پولیس کانسٹیبلز میں آٹھ لوگ میرے بھرتی کرو، وزیراعظم کے معاون خصوصی شاہجہان یوسف کی آئی جی اسلام آباد سے سفارش۔ مسلم لیگ ن کے سابق ایم این اے شاہ جہان یوسف جو اس وقت شہبازشریف کے معاون خصوصی ہیں انکا آئی جی اسلام آباد کے نام ایک خط سوشل میڈیا پر وائرل ہورہا ہے جس میں وہ آئی جی سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اسلام آبا پولیس میں میرے آٹھ لوگ پولیس کانسٹیبل بھرتی کردو۔ رضوان غلیزئی کا کہنا تھا کہ ایسا لگتا ہے کہ ملک میں ایک لوٹ سیل جاری ہے، جس کے ہاتھ جو لگتا ہے وہ لے رہا ہے۔ رومیہ کا کہنا تھا کہ اسلام آباد پولیس میں بھرتیوں کے لیے وزیراعظم کے معاون خصوصی شاہ جہاں یوسف کے سفارشی خطوط! پاکستانیو، جاگ جاو، اس سے پہلے کہپورا پاکستان کراچی کہ طرح یرغمال بنے اور جرائم پولیس کی ناک تلے ہوں اور آپ کے گھروں میں ڈاکے ڈالے جائیں۔ رضاانور نے تبصرہ کیا کہ اس طرح لوگوں کو غیر قانونی بھرتی کیا جاتا ہے اور پھر بعد میں اپنے غیر قانونی کاموں کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ پولیس میں اپنے بندوں کی بھرتی کے لیے شاہجہاں یوسف (وزیر اعظم سپیشل اسسٹنٹ) کا اسلام آباد آئی جی کو سرکاری خط۔ واضح رہے کہ شاہ جہاں یوسف مانسہرہ سے سابق ایم این اے ہیں اور سردار یوسف کے صاحبزادے ہیں۔ سردار یوسف اور انکے صاحبزادے 2002 اور 2008 کا الیکشن ق لیگ کے ٹکٹ پر لڑچکے ہیں۔ الیکشن 2018 میں سردار یوسف تحریک انصاف کے صلاح الدین سے ہارگئے تھے۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں کار کو ٹکر مارنے والے “غریب” شخص کی نمکو، دال، سویاں پھینکنے والے شخص کا موقف بھی سامنے آگیا ہے۔ یوٹیوبر یاسر شامی سے گفتگو کرتے ہوئے اس شخص کا کہنا تھا کہ آپ نے کہا کہ وہ شخص میرے باپ کی عمر کا ہے، وہ میرے باپ کی عمر کا نہیں، اگر اسکی عمر 50 سال ہے تو میری 45 سال کا ہے۔ اس نے مزید کہا کہ آپ نے یہ بھی کہا کہ میری گاڑی 45 لاکھ کی ہے میری گاڑی 45 لاکھ کی نہیں 62 لاکھ کی ہے۔ اسکا مزید کہنا تھا کہ میری گاڑی بہت بری طرح ڈیمیج ہوئی ہے، اسکی پانچ چیزیں ڈیمیج ہوئیں، لائٹ، ٹائر وغیرہ ڈیمیج ہوئے۔اسکا کہنا تھا کہ میں نے اسے کوئی تھپڑنہیں مارا، جو بندہ یہ کہہ رہا ہے وہ جھوٹ بول رہا ہے، مجھے سوشل میڈیا صارفین پر درندہ صفت انسان پورٹرے کیا گیا ہے۔ اسکے مطابق اس شخص نے سرخ اشارے کی خلاف ورزی کی ، وہ 70 کی سپیڈ سے آیا تھا اور اور میری گاڑی کے پچھلے حصے سے ٹکرایا،وہ ٹھاہ کرکے ٹھکے ہیں اور مجھے ٹھاہ کی آواز آئی ہے۔ گاڑی کے مالک نے کہا کہ میں نے اسے کہا کہ آپ نے میرا یہ نقصان کردیا ہے لیکن اس نے غریب کارڈ کھیلنا شروع کردیا، عورت کارڈ اور غریب کارڈ ہر جگہ چل جاتا ہے۔مجھے نے اسے کہا کہ میرا نقصان پورا کردو تو اس نے کہا کہ میں غریب آدمی ہوں۔ اس شخص کی اہلیہ کا کہنا تھا کہ ٹریفک سگنلز بنائے ہی کسی مقصد کیلئے جاتے ہیں، ہم نے اس شخص کی نمکوبکھیردی تاکہ اسے نصیحت ملے، یہ سراسر جہالت ہے اسکا مزید کہنا تھا کہ غریب آدمی کا کچھ ضائع نہیں ہوا، وہاں 2 ، 3 مانگنےو الی تھیں، انہوں نے اٹھایا اور آپس میں بانٹ لیا۔ واضح رہے کہ کچھ روز قبل ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی جس مین موٹرسائیکل سوار پاپڑ فروش سڑک پر گاڑی سے ٹکرایا تھا جس پر شہری عرفان نے غصے میں آکر اسے زدوکوب کیا اور پاپڑوں سے بھرا تھیلا بھی پھینک دیا۔
چھٹی کے روز عوام پر پیٹرول بم گرادیا گیا، وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پیٹرول کی قیمتوں میں پینتیس پینتیس روپے اضافہ کردیا، پیٹرول کی نئی قیمت دو سو اننچاس روپے اسی پیسے فی لیٹر ہوگئی۔ پیٹرول کی نئی قیمت نئی قیمت دو سو انچاس روپے اسی پیسے فی لیٹر ہوگئی، اسی طرح ڈیزل کی قیمت بھی بڑھ کر دو سو باسٹھ روپے اسی پیسے فی لیٹر ہوگئی، مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل کی قیمت میں بھی اٹھارہ روپے فی لیٹر اضافہ کردیا گیا، اطلاق صبح گیارہ بجے سے ہوگیا۔ اسحاق ڈار کے اعلان کے بعد ہی صحافیوں کا شدید ردعمل سامنے آگیا، ملیحہ ہاشمی نے ٹوئٹ میں لکھا پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 35 روپے اضافہ۔ پیٹرول کی نئی قیمت 250 روپے فی لیٹر مقرر،مریم نواز کے پاکستان واپس آتے ہی اسحاق ڈار کا قوم کو تحفہ۔ عمرانعام نے لکھا پیٹرول کی قیمت بڑھنے پر شکریہ صرف جنرل باجوہ کا ادا کریں۔ یہ پی ڈی ایم والے غیر اہم مہرے ہیں۔ نسیم نے لکھا قوم کا باجوہ صاحب کو شکریہ کا پیغام۔ خرم اقبال نے لکھا پہلے مہنگائی کا طوفان چل تھا اب مہنگائی کا سونامی آئے گا، اللہ خیر کرے۔۔ مزمل اسلم نے لکھا آخری دفعہ جب مفتاح اسماعیل نے پٹرول کی قیمت بڑھائ تھی تو میاں صاحب میٹنگ چھوڑ دی تھی۰ اب 35 روپے کے اضافے کے بعد کیا کریں گے۔ رانا عمران سلیم نے لکھا ابھی ایک جاننے والے کی کال آئی درجہ چہارم کا ملازم ھے تنخواہ 28000 ہزار روپے ھے جہاں ڈیوٹی وہ جگہ اس کے گھر سے 35 کلومیٹر ھے ، بہت پریشان تھا کے تنخواہ میں 10000 تو پٹرول میں چلا جایا کرے گا، گزارہ کیسے کروں گا آپ کچھ کریں ٹویٹر پر بات پہنچائیں ہم کیسے جئیں گے۔ ثاقب ورک نے لکھا طریقہ واردات چیک کریں آپ لوگ ڈار کی، پہلے پٹرول کی مصنوعی قلت پیدا کی، پھر ابھی آئی ایم ایف کی خواہش پر 35 روپے قیمت بڑھا دی، کل مریم نواز نے انھی ڈار صاحب کے بارے کہا تھا کہ یقین رکھیں سب سیٹ کردیگا لیکن ان سے کچھ ٹھیک نہیں ہونے والا، یہ ملک کو دیوالیہ ڈیکلئر کرا کے چھوڑیں گے۔ زبیر علی خان نے لکھا پیٹرول کی قیمتیں صرف میاں صاحب کی واپسی سے ہی کم کو سکیں گی، میاں صاحب کو فورا وطن واپس آنا چاہیے،پٹرول کی نئی قیمتوں کے اعلان کے بعد میاں صاحب میٹنگ چھوڑ گئے؟
قومی کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر وہاب ریاض کو پنجاب کی نگراں کابینہ میں کھیلوں کی وزارت دیے جانے پر سوشل میڈیا صارفین خوشگوار حیرت مین مبتلا ہیں اور اس موقع پر سوشل میڈیا پر میمز کی بھرمار دکھائی دے رہی ہے۔ سوشل میڈیا صارفین کی بڑی تعداد وہاب ریاض کو صوبائی وزارت ملنے پر اس صورتحال کا مشہور بھارتی فلم نائیک سے موازنہ کر رہے ہیں جس میں اداکار کو ایک دن کا وزیراعلیٰ بنے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ وہاب ریاض ان دنوں ملک سے باہر ہیں جنہوں نے تصدیق کی کہ وہ پاکستان آکر وزارت کا حلف اٹھائیں گے۔ صارفین وہاب ریاض کو نگراں کابینہ میں وزارت ملنے پر مبارکباد دے رہے ہیں۔ اس حوالے صحافی احتشام الحق نے لکھا کہ وہاب ریاض وہ پہلے وزیر کھیل ہوں گے، جو پاکستان سپر لیگ 8 کھیلیں گے۔ اسد قاسم نے لکھا کہ وہاب ریاض کو بھی یقین نہیں آ رہا کہ وزارت کیلئے ان کی سلیکشن ہو گئی ہے۔ رانا توصیف خان نے کہا کہ وہاب ریاض وزیر بن کر کہیں گے کہ مجھے تو خود نہیں پتا کرنا کیا ہے۔ ایک صارف نے اس صورتحال کو معروف مزاحیہ فلم ڈکٹیٹر سے تشبیہ دی۔ بیا نامی صارف نے کہا کہ وہاب ریاض انیل کپور کی رفتار سے کام کریں گے۔ ایک صارف نے بنگلہ دیش پریمئر لیگ میں رضوان کے چھکے کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ یہ وزیر کھیل کو مارا گیا چھکا ہے۔
گرشتہ روز وزیراعظم شہباز شریف سے وزیر اعلیٰ پنجاب سید محسن نقوی نے ملاقات ہوئی کی، وزیراعظم نے سید محسن رضا نقوی کو نگران وزیر اعلیٰ پنجاب کا عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد دی اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ اس موقع پروزیراعظم شہباز شریف نے گفتگو کرتے ہوئے کہا امید ہے آپ اپنی ذمہ داری آئین کے مطابق احسن طریقے سے سر انجام دینگے اور الیکشن کے عمل کو غیر جانبدارانہ اور شفاف بنانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے۔ اوریامقبول جان نے اس پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ کیا ایسا شخص منصفانہ الیکشن کروا سکتا ہے جو ایک پارٹی کے سربراہ کو اس کے دفتر میں جا کر مل رہا ہے اکرم راعی کا کہنا تھا کہ رجیم چینج آپریشن کے سب کردار عوام کے سامنے اتنے ننگے ہو چکے ہیں کہ جو پہلے چھپ کر ملتے تھے، اب وہ ڈنکے کی چوٹ پر ملتے ہیں۔ اب انہیں سب کے سامنے ملتے ہوئے ذرہ برابر شرم بھی محسوس نہیں ہوتی۔ عمرستی نے ایک تصویر شئیر کی جس میں محسن نقوی آصف زرداری کیساتھ کھڑے ہیں اور میڈیا سے اپنا چہرہ چھپارہےہیں جبکہ دوسری طرف وہ لندن میں ن لیگی رہنماؤں کے ساتھ نوازشریف سے ملاقات سے واپس آرہے ہیں طارق نے کہا کہ لوکرالو منصفانہ الیکشن ایک سوشل میڈیا صارف نے لکھا کہ نگران وزیر اعلیٰ زرداری کا بچہ فیضان سلیم نے تبصرہ کیا کہ ہم آپ کو کچھ نہیں کرنے دیں گے۔ پیغام باطل اور واضح ہے ہم آپ کو الیکشن میں کچھ نہیں کرنے دیں گے۔ ہم اپنے حقوق کے لیے لڑیں گے۔
معید پیرزادہ کو کون دھمکیاں دے رہا ہے؟ سینئر صحافی نے بڑا انکشاف کردیا اپنے ٹوئٹر پیغام میں معید پیرزادہ نے لکھا کہ مریم نواز کے پیچھے آنے والا یہ شخص مجھے دھمکی دے رہا ہے کہ میں اگلا ہوں، انہوں نے لکھا کہ یہ نہیں سمجھ رہا کہ میں واشنگٹن، امریکہ میں ہوں اور اگر میں نے اسے ٹویٹر اور پولیس کو اطلاع دی تو اس کے نتائج ہو سکتے ہیں۔آپ کے لیڈروں پر پہلے ہی ایک اہم ٹی وی اینکر کے قتل کا الزام ہے۔ معید پیرزادہ گزشتہ سال پاکستان چھوڑ کر امریکا چلے گئے تھے، معید پیرزادہ ان صحافیوں میں تھے جنہوں نے رجیم چینج آپریشن کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا، وہ دھمکیوں کی زد میں تھے جس پر انہوں نے 92 نیوز میں اپنی نوکری چھوڑ کر امریکہ پناہ لے لی تھی۔ اس سے قبل سینیئر صحافی اور اے آر وائی نیوز کے اینکرز ارشد شریف اور صابر شاکر نے بھی خود پر درجنوں ایف آئی آرز کے اندراج اور مبینہ دھمکیوں کے بعد پاکستان چھوڑ دیا تھا۔ خیال رہے کہ ارشد شریف کو کینیا میں قتل کردیا گیا تھا اور ان پر پاکستان میں بے تحاشا مقدمات درج تھے۔
انہوں نے اینکر پرسن کامران خان کی ملکی معاشی صورتحال پر حکومتی حکمت عملی کے تناظر میں کیے گئے ٹوئٹ پر جواب دیتے ہوئے یہ کہا کہ حکومت نہ تو معیشت چلا پا رہی ہے اور نہ ہی ان سے اپنی سیاست چل رہی ہے۔ کامران خان نے اپنے ٹوئٹ میں حکومت معاشی حکمت عملی پر بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسٹیٹ بینک نے آج پوری قوت سے ایکسچینج کمپنیز کی گردن پر پیر رکھ دیا کسی صورت میں ڈالر کی "سرکاری اوپن مارکیٹ قیمت" حقیقی نہیں ہونی چاہیے 253 کی قیمت کا فیصلہ واپس لینا ہوگا۔ جس پر تحریک انصاف کے رہنما و سابق وفاقی وزیر حماد اظہر نے فواد چودھری کی گرفتاری اور ملکی معاشی صورتحال پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ ان سے نہ معشیت چل رہی ہے نا سیاست۔ انہوں نے حکومتی شخصیات سے سوال کیا کہ اے حکومت والوں اسٹیٹ بینک والوں کیا اس انداز سے دنیا میں کہیں کرنسی کی گراوٹ قابو آتی ہے؟ یاد رہے کہ اوپن مارکیٹ سےخریداری کےلیے ڈالر کا ریٹ 253 روپے کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔ فاریکس مارکیٹ ذرائع کے مطابق اوپن مارکیٹ سے خریداری کےلیے ڈالر کا ریٹ 253 روپے کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت فروخت 255 روپے مقرر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ فاریکس مارکیٹ ذرائع کے مطابق کریڈٹ کارڈز کےلیے ڈالر کی سیٹلمنٹ قیمت 256 روپے کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کو لاہور سے اسلام آباد پولیس نے گرفتار کرلیا۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ فواد چوہدری کو ٹھوکر نیاز بیگ کے قریب ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا ہے، انہیں اسلام آباد لےجایا جائےگا۔ فوادچوہدری کی گرفتاری کی وجہ انکی سخت پریس کانفرنس بنی جس میں انہوں نے الیکشن کمیشن کو منشی الیکشن کمیشن قراردیا۔ فوادچوہدری کی گرفتاری پر پی ٹی آئی رہنماؤں، سوشل میڈیا صارفین اور صحافیوں کا سخت ردعمل آیا تحریک انصاف کے وائس چئیرمین شاہ محمودقریشی نے ردعمل دیتے ہوئے لکھا کہ فواد چودھری کی علی الصبح بغیر وارنٹ گرفتاری اس ملک کی جمہوریت اور قانون کی بالادستی پر ایک زوردار طمانچہ ھے۔ کیا قصور ھے فواد کا؟ کس جرم کے تحت اٹھایا گیا؟ خدارا پاکستان کے ساتھ کھلواڑ بند کیا جائے ورنہ حالات کسی کے قابو میں نہیں رہیں گے ۔ عارف حمید بھٹی کا کہنا تھا کہ فواد چوھدری کی گرفتاری اور زمان پارک میں عمران خان کو گرفتار کرنے کی کوشش ایک ہی سکرپٹ ہے ۔ تکبر میں ظلم کا سلسلہ نشان عبرت ضرور بنے گا ۔ اینکر عمران ریاض کا کہنا تھا کہ طاقت کا نشہ سیکھنے اور سمجھنے کی صلاحیت بھی چھین لیتا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ملک میں فسطائیت اپنے عروج پر ہے۔ محسن نقوی کے بارے میں PTI کے خدشات درست ثابت ہو رہے ہیں۔ سیاسی جماعتوں کا یہ غیر جمہوری رویہ انکے مالکان کو تو خوش رکھے گا مگر تاریخ میں وہ ایک بدنامی خرید رہی ہیں۔ فرخ حبیب کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کو آئینہ دکھایا تو برا مان گئے الیکشن کمیشن جانبداری کرے اور زرداری کو بچہ نگران وزیراعلی لگائے اور جب ہم تنقید کرے تو FIR اور گرفتاریاں شروع کردے اس کا حساب تو دینا پڑے گا؟؟ ثاقب ورک کا کہنا تھا کہ اس ملک میں خرابی کی سب سے بڑی جڑ ہی الیکشن کمیشن ہے جس نے چن کر محسن نقوی کو وزیراعلی لگایا کہ ملک کے سب سے بڑے صوبہ کے حالات خراب ہوں، لاہوریوں نے عمران خان کی گرفتاری کو ناکام بنایا تو فواد چوہدری کو گرفتار کرلیا گیا، آج دیکھتے ہیں چیف الیکشن کمشنر کیا ایکشن لیتے ہیں ؟؟ ملیکہ بخاری نے ردعمل دیا کہ یہ جمہوریت نہیں آمریت ہے جہاں سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کو پہلے غیر قانونی طور پر اغوا کیا گیا اور اب لاہور سی ٹی ڈی میں ان کے فون کو کھلے عام کھول کر واٹس ایپ مسیجز کو چیک کیا جا رہا ہے یہ کس قسم کی لاقانونیت ہے ملک کی عدالتیں مکمل طور ہر خاموش ہیں ! مزمل اسلم کا کہنا تھا کہ فواد چوہدری گرفتاری، IMF کے آگے سرینڈر، سب کچھ توجہ ہٹانے کی کوشش عمرانعام کا کہنا تھا کہ فواد چوہدری نے ٹھیک تو کہا ہے کہ الیکشن کمیشن منشی ہے۔ ساتھ یہ بھی کہنا چاہیے تھا کہ چیف الیکشن کمشنر پراپرٹی ڈیلرز کا چپڑاسی ہے رحیق عباسی کا کہنا تھا کہ پنجاب میں نگران حکومت ہے ۔ نگران حکومت کا صرف ایک کام ہے بروقت انتخابات کروانا۔ یہ گفرتاری تو نگران حکومت کا مینڈیٹ ہے نہ اس میں ایسی طاقت۔ اگر عمران خان کو گرفتار کرنے کی کوشش کی جاتی ہے تو اس کا فیصلہ نگران حکومت نہیں کر سکتی۔ یہ فیصلہ چڑیا گھر کا فیصلہ کا ہی ہو سکتا ہے۔ زبیرعلی خان نے لکھا کہ جس ملک میں سابق وزیراعظم پر قاتلانہ حملہ کی ایف آئی آر نہیں کٹ سکتی وہاں الیکشن کمیشن کے سیکرٹری کی مدعیت میں ایف آئی آر کٹنے سے پہلے ہی سابق وفاقی وزیر کو اٹھا لیا جاتا ہے منصورکلاسرا کا کہنا تھا کہ کیا ملک میں سرعام الیکشن میں ٹھپے لگانے پہ عوام کو بھی اختیار ہے کہ اس عمل پہ الیکشن کمیشن پہ پرچہ کرا دیں ذوالقرنین اقبال نے تبصرہ کیا کہ پھر کہتے ہیں ملک کے استحکام کیلئے سیاسی استحکام ضروری ہے. جب سیاسی مخالفین اس انداز میں گرفتار ہونگے تو سیاسی استحکام کہاں سے آئے گی؟ حکومت کی ترجیح صرف پی ٹی آئی کو کچلنا ہے چاہے ملک اور عوام کا کچومر نکل جائے۔ فوج کا امتحان: ایک ٹٹ پونجئے وزیراعلیٰ بنا کرپنجاب میں فوج نے بڑا خطرہ مول لے لیا ہے- عمران کو قید کرنے کا پہلا فیصلہ ہی فیل ہوگیا اوراب فواد کو پکڑ کے خفت مٹا رہا ہے- فوج کو روز پپوکو بچانے میدان میں آنا پڑیگا اورگالیاں توجرنل صاب کو ہی کھانی پڑیں گی- کوئی عقل دینے والا نہیں بچا شاید وقار ملک نے لکھا کہ 75 سال سے حکومت تو انہی کی ہے لیکن جرنیلوں کو یہ سمجھ نہیں آرہا کہ 75 سال سے ہم ایسی ہی حرکتیں کر رہے ہیں لیکن اس سال عوام کو ہوکیا گیا ہے؟ پھر بند کمروں میں سر جوڑ کے بیٹھتے ہیں تو عمران خان کو قصوروار ٹھہراتے ہیں اور کچلنے کا ارادہ کرتے ہیں پھر 22 کروڑ عوام ڈٹ جاتی ہے اظہر مشوانی کہنا تھا کہ ملک کے سابق وفاقی وزیر قانون پر "توہین محسن نقوی" اور"توہین سکندر سلطان راجہ" کی ایف آئی آر کر کے اغوا کیا گیا ہے اور اب ان کا وٹس ایپ لاہور میں چوہنگ سی ٹی ڈی سنٹر میں کھول کر استعمال کیا جا رہا ہے یہ ملک ایک مذاق بن کر رہ گیا ہے۔ شاکر محمود اعوان نے تبصرہ کیا کہ منشی کیوں کہا؟؟ جانبدار کیوں کہا؟؟ تنقید کیوں کی؟؟ الیکشن کمیشن ان ایکشن،،، سمیع اللہ خان کا کہنا تھا کہ پہلے شہباز گل کو گرفتار کر کے اور ٹارچر کر کے خاموش کرٕایا گیا ۔ اب فواد چوہدری کو خاموش کرانے کی کوشش کی جاٸے گی لیکن یہ سب کرانے والے عوام میں مزید ننگے ہوں گے۔
انسداد دہشت گردی عدالت نے نقیب اللہ قتل کیس میں مرکزی ملزم راؤ انوار سمیت تمام ملزمان کو بری کر دیا اور کہا پراسیکیوشن ملزمان کیخلاف الزامات ثابت کرنے میں ناکام رہی ہے۔ دوران سماعت راؤانوار سمیت دیگر ملزمان کمرہ عدالت میں موجود تھے۔ نقیب قتل کی تفتیش کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی نے راؤ انوار کو نقیب اللہ کے ماورائے عدالت قتل کا ذمہ دار ٹھہرا یا گیا تھا، تاہم بعد ازاں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے مرکزی ملزم اور سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کو رہا کردیا تھا۔ مرکزی ملزم راؤ انوار کی بریت پر صحافی، سیاسی شخصیات اور سوشل میڈیا صارفین نے ردعمل دیا اور صحافی ماریہ میمن نے کہا کہ راؤ انوار کی بریت ریاست کی طرف سے صاف پیغام ہے کہ جس میں سکت ہے وہ اپنے حصہ کا انصاف بزور طاقت چھین سکتا ہے تو چھین لے۔ آپ ہی مدعی، گواہ اور منصف بن کر اپنے فیصلے خود کر لیں کیونکہ ریاست سگا اور سوتیلا دیکھ کر آپ کی مدد کو آئے گی۔ اینکر امیر عباس نے کہا کہا تھا نہ آپکو کہ مرکزی ملزم راو انوار بری ہو رہا ہے۔ استغاثہ کے 7 گواہ اپنے بیان سے ہی مکر گئے، میں تو پہلے دن سے ہی کہہ رہا تھا کہ راو انوار بری ہو گا تو پھر 5 سال انصاف کا ڈرامہ رچانے کی کیا ضرورت تھی، آپ مائی باپ ہیں، پہلے دن ہی چھوڑ دیتے۔ جانتے ہیں راو انوار کن کا اثاثہ ہے؟ عمران افضل راجہ نے لکھا کہ “بالکل راؤ انوار کی طرح محسن نقوی بھی زرداری کا بچہ ہے” بغل بچہ رضوان غلزئی نے کہا کہ جرنل باجوے کے این آر او سے راؤ انوار بھی مستفید ہوگیا۔ کلبھوشن کو کب چھوڑ رہے ہیں؟ فیض اللہ خان نے کہا کہ انصاف ہوگیا راؤ انوار بری ، بس یہ احتجاج اور شور شار کے سبب پانچ سال لے لئیے ورنہ فیصلہ تو پہلے دن ہی یہی ہونا تھا۔ میر محمد علی خان نے کہا نقیب اللہ محسود کے کیس میں راؤ انوار اور تمام دیگر افسران باعزت بری۔ ایسا کرو ساری جیلیں ہی کھول دو۔ اینکر اویس منگل والہ نے راؤ انوار کو حضرت راؤ انوار رحمتہ اللہ علیہ لکھا۔ سابق وفاقی وزیر فواد چودھری نے کہا کہ ایک اور قتل ناحق انصاف کے نظام کی نظر ہوا، نقیب اللہ کے قاتل بھی عدالتی نظام کو عطا تارڑ کا نشان دکھاتے ہوئے روانہ ہوئے ، ظلم کی انتہا ہوئی ہے، ملک اہل ہوس کے ہاتھوں میں ہے راؤانوار کی بریت ایک ایسا طمانچہ ہے جس کا نشان ایک عرصہ عدالتوں کے رخسار پر رہے گا۔ جمیل فاروقی نے کہا نظام انصاف کو باریکی سے سمجھنا ہے تو نقیب اللہ محسود قتل کیس کا 4 سالہ خلاصہ پڑھ لیں ، انصاف کے در پر ایڑیاں رگڑ رگڑ کر انصاف مانگنے والے مقتول کے لاچار والد کو کم و بیش 4 سال بعد ملزم راؤ انوار سمیت تمام ملزمان کے بری ہونے کی صورت میں انصاف ملا ہے، الامان الحفیظ سوشل ایکٹوسٹ علی زئی نے لکھا کہ راؤ انوار نے مجرموں پر گولی چلائی تھی نقیب اللہ چھلانگ لگا کر گولی کے سامنے آ گیا تھا، راؤ انوار تمام ملزمان سمیت بری۔ (مقبوضہ پاکستان) جبکہ ایک صارف نے اس پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ عزیر بلوچ کے بعد زرداری کا بہادر بچہ راؤ انوار بھی بری، پس ثابت ہوا آپ کا جرم خواہ کتنا ہی گھناؤنا کیوں نا ہو اگر آپ کو سیاسی مافیا کی پُشت پناہی حاصل ہے تو بے فکر رہیں۔ یاد رہے جنوری 2019 کو ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی سربراہی میں پولیس ٹیم نے شاہ لطیف ٹاؤن میں پولیس مقابلہ کا دعویٰ‌ کیا تھا، ٹیم کا مؤقف تھا کہ خطرناک دہشت گردوں کی گرفتاری کے لیے اس کارروائی میں‌ پولیس نے جوابی فائرنگ کرتے ہوئے چار ملزمان کو ہلاک کیا تھا، ہلاک ہونے والوں میں نوجوان نقیب اللہ بھی شامل تھا۔ سوشل میڈیا پر چلنے والی مہم کے بعد اس واقعے کے خلاف عوامی تحریک شروع ہوئی، جس کے نتیجے میں‌ پولیس مقابلے کی تحقیقات شروع ہوئیں، ایس ایس پی رائو انوار کو عہدے سے معطل کرکے مقابلہ کو جعلی قرار دے گیا تھا۔
پاکستان میں بجلی بریک ڈاؤن کے حوالے سے سوشل میڈیا پر میمز کا طوفا ن آگیااور اس حوالے سے دلچسپ تبصرے ہوتے رہے ۔جس کے موبائل فون کی چارجنگ تھی وہ دلچسپ میمز بناکر شئیر کرتا رہا اور جس کے موبائل کی چارجنگ ختم ہونے کے قریب تھی وہ پچھتاوے کا اظہار کرتا تھا کہ کاش اسکا موبائل چارج ہوتا۔ کسی نے کہا کہ پرانے پاکستان میں خوش آمدید تو کسی نے کہا کہ آئی ایم ایف والے قسط ادا نہ کر نے پر پاکستان کا بجلی کا میٹر اتار کر لے گئے ہیں، کسی نے کہا کہ عوام کو فکرمند ہونے کی ضرورت نہیں، شہبازشریف پاکستان کو آف کرکے آن کرکے چلارہے ہیں۔ کچھ سوشل میڈیا صارف نے کہا کہ پرانے پاکستان میں خوش آمدید اتنا پرانا کہ آپ کو پردادے کا زمانہ یاد آجائے ۔کسی نے لکھا کہ پاکستان کا پٹرول ختم ہوگیا ہے۔ ایک نے لکھا کہ آئی ایم ایف والے قسط ادا نہ کر نے پر پاکستان کا بجلی کا میٹر اتار کر لے گئے ہیں ایک اور سوشل میڈیا صارف نے لکھا کہ پاکستان کو آف کر کے آن کر رہے ہیں شائد چل جائے ۔ سابق وزیر اعجازالحق نے تبصرہ کیا کہ ہمیں پتھروں کے زمانے میں بھجوانے کی دھمکی دینے والے تو نقصان کر کے بھاگ گئے۔ ہمیں پتھروں کے زمانے میں لیجانے والے ہم میں موجود ہیں! اور دن دگنی رات چگنی ترقی کر رہے ہیں! ذوالقرنین اقبال نے لکھا کہ آئی ایم ایف نے قسط نہ دینے پر پاکستان کا میٹر کاٹ دیا ہے یا پھر ملک کو آن کرکے آف کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ شاید چل پڑے.. دونوں صورتوں میں شکریہ کس کا ادا کرنا ہے؟ عدیل غوری نے طنز کرتے ہوئے لکھا ’مشن مجنوں‘ فلم والا سدھارتھ آیا تھا نیوکلئیر پلانٹ اڑانے مگر کسی لاہورئیے نے غلط راستہ بتا کر الیکٹرک پاور پلانٹ پر بھیج دیا اور وہ پاور پلانٹ اڑا کے چلا گیا۔ آفتاب نے پاکستان کی موجودہ صورتحال کو کچھ اس طرح سے پیش کیا رابعہ نے کہا کہ یہ معلومات ملک سے باہر نہیں جانی چاہیے ۔ دیگر سوشل میڈیاصارفین بھی مزے مزے کی میمز شئیر کرتے رہے

Back
Top