کچھ روز قبل مریم نواز نے بیان دیا کہ مہنگائی سے غریب آدمی متاثر ہوتا ہے لیکن یہ میری حکومت نہیں ہے۔ہماری حکومت تو تب ہوگی جب نواز شریف پاکستان میں ہوں گے
کیا واقعی موجودہ حکومت مریم نواز کی نہیں ہے؟ اگر واقعی یہ حکومت مریم نواز کی نہیں تو وہ شہبازشریف کے وزیراعظم بننے کے بعد کس حیثیت سے وزیراعظم ہاؤس گئیں؟ کس حیثیت سے مفتاح اسماعیل کو ہدایات دیتی رہیں؟
جیسے ہی شہباز شریف کی حکومت بنی تو مریم نواز نے وزیراعظم شہبازشریف کو مبارکباد دی اور اپنے ٹوئٹر پیغام میں لکھا کہ شکر الحمدُ للّٰہ ربّ العالمین ! نواز شریف کا شہباز شریف وزیرِاعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان ۔۔ شیرررررررررررررررر
اسکے بعد مریم نواز نے وزیراعظم ہاؤس کا دورہ کیا
مریم نواز نے مختلف مواقعوں پر حکومت کی ذمہ داری قبول کی ، کبھی وہ یہ کہتی ہیں کہ مہنگائی کو ریورس گئیر لگے گا،کبھی کہتیں کہ ہماری حکومت آتے ہی شہبازاسپیڈ کیساتھ منصوبے مکمل ہونا شروع ہوگئے ہیں تو کبھی اپنی حکومت کے ایماء پر عمران خان کو گرفتاری کی دھمکیاں دیتیں۔
کبھی مفتاح اسماعیل کو فیصلے واپس لینے کا حکم دیتیں تو کبھی تحریک انصاف کے کارکنوں پر تشدد اور کریک ڈاؤن پررانا ثناء اللہ کی تعریفیں کرتیں۔
سوشل میڈیاصارفین یہ سوال اٹھارہے ہیں کہ اگر یہ حکومت ن لیگ کی نہیں تو کچھ ماہ قبل مریم نواز اسحاق ڈار کو کیوں شاباش دے رہی تھیں؟
کچھ روز قبل ہی مریم نواز نے کہا تھا کہ خدا کو گواہ بنا کر کہتی ہوں، شہباز شریف صبح 6 بجے اور اسحاق ڈار فجر کے وقت کام شروع کرتے ہیں۔
مریم نواز کے اس بیان پر حسن نثار کا کہنا تھا کہ اسے کہتے ہیں کہ رنگے ہاتھوں بھی پکڑے جاؤ تو مکرجاؤ، اس سے بڑا جھوٹ کھلواڑ ممکن ہی نہیں۔ رنگے ہاتھوں پکڑے جارہے ہیں اور مان نہیں رہے، ڈھٹائی کی آخری حد ہے یہ۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ مریم نواز اپنے چچا کو ڈس اون کررہی ہیں جبکہ وزیراعظم ن لیگ کا ہے جس کی مریم نواز چیف آرگنائزر ہیں۔
شہزاداقبال کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈارکو مریم نواز لے کرآئیں وہ حکومت سے لاتعلقی نہیں کرسکتیں۔ اسحاق ڈار سے زیادہ معیشت کو کسی نے نقصان نہیں پہنچایا۔