
چھٹی کے روز عوام پر پیٹرول بم گرادیا گیا، وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پیٹرول کی قیمتوں میں پینتیس پینتیس روپے اضافہ کردیا، پیٹرول کی نئی قیمت دو سو اننچاس روپے اسی پیسے فی لیٹر ہوگئی۔
پیٹرول کی نئی قیمت نئی قیمت دو سو انچاس روپے اسی پیسے فی لیٹر ہوگئی، اسی طرح ڈیزل کی قیمت بھی بڑھ کر دو سو باسٹھ روپے اسی پیسے فی لیٹر ہوگئی، مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل کی قیمت میں بھی اٹھارہ روپے فی لیٹر اضافہ کردیا گیا، اطلاق صبح گیارہ بجے سے ہوگیا۔
اسحاق ڈار کے اعلان کے بعد ہی صحافیوں کا شدید ردعمل سامنے آگیا، ملیحہ ہاشمی نے ٹوئٹ میں لکھا پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 35 روپے اضافہ۔ پیٹرول کی نئی قیمت 250 روپے فی لیٹر مقرر،مریم نواز کے پاکستان واپس آتے ہی اسحاق ڈار کا قوم کو تحفہ۔
عمرانعام نے لکھا پیٹرول کی قیمت بڑھنے پر شکریہ صرف جنرل باجوہ کا ادا کریں۔ یہ پی ڈی ایم والے غیر اہم مہرے ہیں۔
نسیم نے لکھا قوم کا باجوہ صاحب کو شکریہ کا پیغام۔
خرم اقبال نے لکھا پہلے مہنگائی کا طوفان چل تھا اب مہنگائی کا سونامی آئے گا، اللہ خیر کرے۔۔
مزمل اسلم نے لکھا آخری دفعہ جب مفتاح اسماعیل نے پٹرول کی قیمت بڑھائ تھی تو میاں صاحب میٹنگ چھوڑ دی تھی۰ اب 35 روپے کے اضافے کے بعد کیا کریں گے۔
رانا عمران سلیم نے لکھا ابھی ایک جاننے والے کی کال آئی درجہ چہارم کا ملازم ھے تنخواہ 28000 ہزار روپے ھے جہاں ڈیوٹی وہ جگہ اس کے گھر سے 35 کلومیٹر ھے ، بہت پریشان تھا کے تنخواہ میں 10000 تو پٹرول میں چلا جایا کرے گا، گزارہ کیسے کروں گا آپ کچھ کریں ٹویٹر پر بات پہنچائیں ہم کیسے جئیں گے۔
ثاقب ورک نے لکھا طریقہ واردات چیک کریں آپ لوگ ڈار کی، پہلے پٹرول کی مصنوعی قلت پیدا کی، پھر ابھی آئی ایم ایف کی خواہش پر 35 روپے قیمت بڑھا دی، کل مریم نواز نے انھی ڈار صاحب کے بارے کہا تھا کہ یقین رکھیں سب سیٹ کردیگا لیکن ان سے کچھ ٹھیک نہیں ہونے والا، یہ ملک کو دیوالیہ ڈیکلئر کرا کے چھوڑیں گے۔
زبیر علی خان نے لکھا پیٹرول کی قیمتیں صرف میاں صاحب کی واپسی سے ہی کم کو سکیں گی، میاں صاحب کو فورا وطن واپس آنا چاہیے،پٹرول کی نئی قیمتوں کے اعلان کے بعد میاں صاحب میٹنگ چھوڑ گئے؟