
وزیراعظم شہباز شریف کا دورہ ترکیہ زلزلہ کے بعد بحالی کے کاموں کی وجہ سے آخری وقت پر ملتوی ہوگیا۔
وزیراعظم شہبازشریف نے ترکیہ پہنچ کر ہیلی کاپٹر کے ذریعے زلزلہ متاثرہ علاقوں کا دورہ کرنا تھا، زلزلہ متاثرہ علاقے میں خراب موسم کے باعث ہیلی کاپٹر لینڈ نہیں کرسکتا جبکہ ترکیہ کے صدر اور وزیراعظم بھی امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔
اس حوالے سے مختلف صحافیوں کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ ترکیہ نے وزیراعظم شہبازشریف کو دورہ ترکیہ سے منع کردیا ہے اور انکا موقف ہے کہ ہم امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں،
اس ضمن میں صدیق جان نے دعویٰ کیا کہ ترکیہ نے وزیراعظم شہباز شریف کو دورے سے روک دیا. امدادی کارروائیاں جاری ہیں، ادھر مت آئیں ،ترکیہ کے حکام کا دو ٹوک پیغام بے عزت ہونا لازمی تھا؟
صحافی فیضان خان نے بھی کہا کہ اپنی عزت اپنے ہاتھ میں ہی ہوتی ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف صاحب کی پھرتیوں نے بےعزت کروا دیا ہے۔ وزیر اعظم صاحب ترکیہ جانے کے لیے بلکل تیار تھے کہ ترکیہ والوں نے کہہ دیا کہ ابھی رہنے دیں آپ کو پروٹوکول دیں یا اپنے لوگوں کی جان بچائیں۔
صحافی نادربلوچ نے لکھا کہ ذرائع کا کہنا ہے کہ ترکیہ حکومت کی جانب سے پیغام دیا گیا ہے کہ شہباز شریف فی الحال تشریف نہ لائیں، اس وقت یہاں قیامت صغریٰ کا منظر ہے اور ہم ریسکیو کاموں میں مصروف ہیں، جس کے بعد وزیراعظم نے اپنا دورہ ملتوی کردیا
مغیث علی نے تبصرہ کیا کہ سننے میں آرہا ہے سوشل میڈیا پر شدید تنقید کے باعث شہباز شریف نے دورہ ترکیہ فی الحال ملتوی کردیا
رحیق عباسی کا کہنا تھا کہ پاکستان کی ریاست میں کسی ادارے سے نہ ہوسکا۔۔۔ خبطی اور نیم پاگل شہباز شریف اور بچہ بچونگڑے بلاول نے نے ترکیہ جانے کا پروگرام بنا لیا ۔۔ ای پی سی بھی کینسل کردی ۔۔ بالآخر ترکیہ والوں کو ہی ہمت کرنا پڑی اور کہا کہ ادھر نہ آئیں۔۔۔ ہر محاذ پر وطن کی بے عزتی کروانا ان کا شوق ہے۔
خیال رہے کہ کچھ روز قبل سوشل میڈیا صارفین بھی شہبازشریف کو تنقید کا نشانہ بنارہے تھے کہ ان حالات میں ترکیہ کا دورہ مناسب نہیں، ترکیہ کی حکومت ایک بہت بڑی آفت سے نبٹ رہی ہے۔ اگر ترکیہ کی مدد ہی کرنی ہے تو اپنی امدادی ٹیمیں بھیج کر انکی مدد کردیں۔