خبریں

سابق وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا ہے کہ وزیراعظم مذاکراتی کمیٹی کا اعلان کریں بات چیت ہوسکتی ہے۔ نجی چینل اے آروائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم مذاکراتی کمیٹی کا اعلان کریں بات چیت ہوسکتی ہے، الیکشن کب کرانا ہے یہ مذاکرات کا بنیادی حصہ ہوگا لیکن پہلے تو یہ طے ہو کہ جلد الیکشن کی بات ہو رہی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ واضح طور پر نظر آرہا ہے کہ یہ نظام چل نہیں سکتا تو اسے مزید نہ گھسیٹیں۔پاکستان کی معیشت کو ہر گزرتے دن کے ساتھ نقصان ہورہا ہے، ماہرین کہہ رہے ہیں کہ سری لنکا جیسی صورتحال کی بات ہفتوں کی ہے۔ اسد عمر کا کہنا تھا کہ شہباز شریف اگلے انتخابات کی تاریخ کے ساتھ مذاکراتی کمیٹی کا اعلان کریں۔پہلی بات یہی ہوگی کہ الیکشن کب کرنے ہیں، حکومت کا کوئی اور ایجنڈا ہے تو اس پر بھی بات ہوسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان پاکستانی شہری کا درد رکھتے ہیں، وہ پاکستان کےاداروں کا احترام کرتے ہیں، سپریم کورٹ کا بالکل آخری وقت میں فیصلہ آیا حکومت نے سپریم کورٹ کے فیصلے کی پابندی نہیں کی۔ اسد عمر نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پہلی بار پاکستان میں اتنی بڑی سیاسی موبلائزیشن ہوئی، رکاوٹوں کے باوجود لوگ پیچھے نہیں ہٹ رہے تھے، اوورسیز اور نیب قوانین میں ترامیم سے متعلق قوانین کی منظور پر انہوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیز ہمارا قیمتی اثاثہ ہے ان سے ووٹ کا حق چھیننا افسوسناک ہے۔ ووٹ انکا بنیادی حق ہے اور اس پر سپریم کورٹ کی رولنگ بھی موجود ہے۔ نیب قوانین پر انکا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم نے ذاتی مفاد کی خاطر نیب قوانین میں ترامیم کی ہیں لیکن نیب قانون میں جو ترامیم کی گئی ہیں وہ تبدیل بھی کی جاسکتی ہیں۔
حکومت نے 31 مئی سے پہلے بلیغ الرحمان کے بطور گورنر پنجاب نوٹیفکیشن جاری کرنےپر غور شروع کردیا۔ وفاقی حکومت نے گورنر پنجاب کی تقرری کے معاملے پر قانونی ماہرین سے مشاورت مکمل کرلی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اب بلیغ الرحمان کا بطور گورنر پنجاب نوٹیفکیشن کسی بھی وقت جاری کیا جا سکتا ہے۔ قانونی ماہرین نے حکومت کو مشورہ دیا ہےکہ صدر کی جانب سے گورنر پنجاب کی ایڈوائس مسترد ہونے پر حکومت گورنر پنجاب کا تقرر کسی بھی وقت کرسکتی ہے۔ قانونی ٹیم نے حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ صدر کی جانب سےایڈوانس مسترد کرنے پر حکومت گورنر کا تقرر فوری کردے۔ گورنرپنجاب کے تقرر کے بعد ہی صوبے میں کابینہ تشکیل پائے گی۔ یاد رہےکہ (ن) لیگ نے بلیغ الرحمان کو پنجاب کا گورنر نامزد کیا ہے اور اس سلسلے میں وزیراعظم نے ایڈوائس صدر مملکت کو بھیجی جسے صدر مملکت نے دو بار واپس بھیج دیا۔
الیکشن کمیشن نے سال 2023 کے الیکشن کے اخراجات کی تفصیلات جاری کردی ہیں۔ ای سی پی کا کہنا ہے کہ اگر آئندہ سال انتخابات ہوں تو 47 ارب سے زائد اخراجات آئیں گے۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے عام انتخابات 2023 کی تیاریوں کا آغاز کر دیا، وزارت پارلیمانی امور نے اخراجات کی تفصیل قومی اسمبلی میں پیش کر دی۔ وزارت پارلیمانی امور کے تحریری جواب کےمطابق عام انتخابات 2023 میں 47ارب 41 کروڑ 73لاکھ روپے خرچ ہوں گے۔ اس حوالے سے وزارت پارلیمانی امورکا مزید کہنا ہے کہ ٹریننگ ونگ کے لیے 1 ارب 79 کروڑ 90 لاکھ روپے خرچ ہوں گے جبکہ بیلٹ پیپرز کی پرنٹنگ کے لیے 4 ارب 83 کروڑ 55 لاکھ روپے کا خرچہ آئے گا۔ تحریری جواب میں وزارت پارلیمانی امور نے کہا کہ انتخابی فہرستوں پر 27 کروڑ 20 لاکھ روپے خرچ ہوں گے اور الیکٹرانک ووٹنگ مشین اور آئی ووٹنگ پر 5 ارب 60 کروڑ 6 لاکھ روپےخرچ ہوں گے۔ وزارت پارلیمانی امور کا یہ بھی کہنا تھا کہ انتخابات کیلئے آرمی کی خدمات اور سیکیورٹی پر 15ارب روپےخرچ ہوں گے۔ پنجاب میں انتخابات کیلئے 9 ارب 65 کروڑ روپے کے اخراجات کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ سندھ میں انتخابات کیلئے 3 ارب 65 کروڑ روپے کے اخراجات کا تخمینہ ہے۔ خیبر پختونخوا میں انتخابات کیلئے 3 ارب 95 کروڑ روپے کے اخراجات آئیں گے۔ جبکہ بلوچستان میں انتخابات کیلئے ایک ارب 11 کروڑ روپے کی ضرورت ہے۔
پاکستان مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت کی جانب سے ملکی موجودہ صورتحال کے پیشِ نظر انتظامی اور ریاستی اداروں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ عدلیہ اور فوج کو مل کر مسائل کا مستقل حل نکالنا چاہیے۔ چوہدری شجاعت حسین نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ملک کے موجودہ حالات پہلے کبھی نہیں دیکھے گئے، سیاسی جماعتیں جس طرف جا رہی ہیں، افراتفری بڑھے گی۔ پاکستان کے معاشی حالات انتہائی سنگین ہوگئے ہیں، آمدورفت کا نظام مکمل طور پر مفلوج ہے، ایمبولنس تک کو راستہ نہیں مل پا رہا۔ چودھری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ عالمی سطح پر پاکستان کی صورتحال کو غور سے دیکھا جا رہا ہے۔ رہنما ق لیگ نے اپیل کی ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تاریخ دوبارہ نہ دہرائی جائے، پولیس شیلنگ بند کرے۔ واضح رہے کہ تحریک انصاف نے حقیقی آزادی مارچ کا اعلان کر رکھا ہے جس کے پیش نظر مختلف شہروں سے پی ٹی آئی کارکنان اسلام آباد کیلئے نکل رہے ہیں تاہم پولیس کی جانب سے حکومت مخالف مارچ کے شرکا کو روکنے کی ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔ قبل ازیں لاہور کے علاقے بتی چوک پر پولیس اور مظاہرین میں شدید جھڑپ دیکھنے میں آئی اس کے علاوہ دیگر شہروں میں بھی پولیس کی جانب سے ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے کہ شرکا کو مارچ کے مقام تک پہنچنے سے روکا جائے۔
مختلف شہروں سے تحریک انصاف کے گرفتار کارکنان کو ایک جگہ سے حراست میں لیکر دیگر شہروں میں بنی جیلوں میں رکھا جا رہا ہے۔ پی ٹی آئی کے حقیقی آزادی مارچ میں شرکت سے روکنے کے لیے اب تک سیکڑوں کارکنان کو گرفتار کیا جا چکا ہے، جب کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے ڈپٹی کمشنر کو گرفتار پی ٹی آئی کارکنان کو رہا کرنے کا حکم دے دیا ہے عدالت کی جانب سے جاری کردہ حکم کے مطابق کہا گیا ہے کہ اگر کسی کے خلاف کوئی مصدقہ رپورٹ ہے تو آگاہ کریں۔ ادھر ساہیوال کے سینٹرل جیل میں مختلف شہروں سے پی ٹی آئی کے گرفتار کارکنان کو منتقل کیا گیا ہے۔ یہاں خاتون سمیت پی ٹی آئی کے 121 کارکنان ساہیوال سینٹرل جیل منتقل کیے گئے ہیں اور ساہیوال سے گرفتار ہونے والے 32 کارکنوں کو اوکاڑہ جیل منتقل کر دیا گیا ہے۔ دوسری جانب فیصل آباد سے خاتون سمیت 48 کارکنان کو ڈی جی خان سینٹرل جیل منتقل کیا گیا ہے۔ چنیوٹ سے 37، اوکاڑہ سے 25 کارکنان کو سینٹرل جیل منتقل کیا گیا۔ یاد رہے کہ پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کا مختلف شہروں سے آغاز ہو چکا ہے، لاہور کے بتی چوک ، مینار پاکستان پر پولیس کی جانب سے پی ٹی آئی کارکنان پر شیلنگ کی گئی جس کے باعث حالات کشیدہ ہوگئے، اسی دوران ایوان عدل میں بھی پولیس اور پی ٹی آئی کارکنان کے درمیان تصادم ہوا۔
سینئر صحافی و تجزیہ کار حامد میر نے کہا ہے کہ میں خود بھی دفتر آتے ہوئے پولیس کی جانب سے تحریک انصاف کے مظاہرین پر آنسو گیس کی شیلنگ کی زد میں آیاہوں۔ جیونیوز پر اپنے پروگرام" کیپٹل ٹالک" میں گفتگو کرتے ہوئے حامد میر نے کہا حکومتی رہنماؤں کی ایک کے بعد ایک پریس کانفرنس میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ پی ٹی آئی کا مارچ ناکام ہوگیا، ایسا لگتا ہے جہاں سے یہ پریس کانفرنس ہورہی ہیں وہاں حالات معمول کے مطابق ہیں۔ انہوں نے کہا کیونکہ اسلام آباد کی صورتحال یہ ہے کہ میں بھی اپنے دفتر آتے ہوئے آنسو گیس کی شیلنگ کی زد میں آیا ہوں، جب میں نے آنسو گیس کے شیل اٹھاکر دیکھا تو یہ ایکسپائر گیس تھی، میرے پروگرام میں شرکت کیلئے آنے والی منیزے جہانگیر بھی آنسو بھری آنکھیں لے کر یہاں پہنچی ہیں۔ منیزے جہانگیر نے کہا کہ یہ بات درست ہے کہ بڑی تعداد میں لوگ نہیں نکلے مگر جلوس و جلسوں میں شرکت کیلئے آنے والوں کو جب روکا جاتا ہے یا ان پر آنسو گیس پھینکی جاتی ہے تو لوگ اپنی پوری طاقت میں باہر نہیں نکلتے۔ حامد میر نے اپنے پروگرام کا یہ کلپ ٹویٹر پر شیئر کرتے ہوئے اپنے بیان میں لکھا کہ حکومتی وزراء سارا دن دعویٰ کرتے رہے کہ عمران خان کا مارچ ناکام ہو گیا لیکن جو ہم نے ڈی چوک میں دیکھا وہ مختلف تھا یہ جگہ تحریک انصاف کے کنٹرول میں تھی۔
امریکی ریاست ٹیکساس میں دہشت گردی کا واقعہ سامنے آگیا،اسکول میں فائرنگ سے انیس طلبا سمیت اکیس افراد ہلاک ہوگئے،فائرنگ کے تبادلے میں حملہ آور بھی مارا گیا۔ ہلاک ہونے والے طالب علموں کی عمریں پانچ سے گیارہ سال کےدرمیان ہیں،منگل کی سہ پہر پولیس کی بھاری نفری نے ٹیکساس کے شہر یووالڈی میں واقع راب ایلیمنٹری ا سکول کو گھیرے میں لے لیا،جہاں ایک اٹھارہ سالہ نوجوان نے گھس کر اندھا دھند فائرنگ کر کے بچوں اور اساتذہ کو نشانہ بنایا۔ ٹیکساس کے گورنر گریگ ایبٹ کے مطابق حملہ آور موقع پر پہنچنے والے پولیس افسروں کی فائرنگ سے مارا گیا،امریکی صدر جوبائیڈن نے اظہار افسوس کردیا، صدر بائیڈن نے قوم سے خطاب میں گن لابی کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسلحے کے قوانین میں تبدیلی پر زور دیا ہے۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے ٹیلی ویژن پر قوم سے مختصر خطاب میں گن لابی پر تنقید کرتے ہوئے زور دیا کہ ایسے سانحوں کو روکنے اور اس درد کو اقدامات میں بدلنے کا وقت آ گیا ہے، افسردہ نظر آنے والے صدر بائیڈن نے کہا کہ ایک بچے کو کھو دینا ایسا ہے جیسے کسی نے آپکی روح کو چیر دیا ہو۔ صدر بائڈن نے ایسے ہتھیاروں کی باآسانی خرید و فروخت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ گنز بنانے والوں نے دو دہائیاں لگا دیں ایسے ہتھیاروں کی پر زور تشہیر پر کیونکہ یہ بہت منافع بخش ہیں۔ صدر نے کہا کہ عام امریکی ہتھیاروں کی خرید و فروخت سے متعلق معقول قوانین کی حمایت کرتے ہیں اور جو لوگ ان قوانین کی منظوری کی راہ میں رکاوٹ ڈالتے ہیں، انہیں یاد رکھا جائے گا۔ امریکا میں سوگ کا اعلان کردیا، امریکی پرچم سرنگوں ہے،اطلاعات کے مطابق حملہ آور نے بڑے پیمانے پر لوگوں کو نشانہ بنانے والی ایسالٹ رائفل استعمال کی۔ اس سے قبل 2012 میں امریکی ریاست کنیٹیکٹ میں سینڈی ہک ایلیمنٹری سکول میں فائرنگ کے واقعے نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔ اس واقعے میں 26 ہلاک ہونے والوں میں سے 20 ایسے تھے جن کی عمریں پانچ سے چھ سال تک تھیں۔ یہ حملہ کرنے والے کی عمر 20 سال تھی۔ 2020 کی امریکی سرکاری رپورٹ کے مطابق فائرنگ کے زیادہ تر واقعات، تقریبا دو تہائی، ہائی اسکول کے درجے کے اداروں میں ہوئے اور ایلیمنٹری سکول کی سطح پر ایسے واقعات زیادہ تر حادثاتی طور پر پیش آئے۔ 2018 میں امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر ہیوسٹن کے نزدیک سانتا فے ہائی اسکول میں ایک طالبعلم کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والے 10 افراد میں پاکستانی طالبہ سبیکا عزیز شیخ بھی شامل تھیں۔
بھارتی عدالت نے کشمیر کے حریت رہنما یاسین ملک کو 2 مرتبہ عمر قید، پانچ مرتبہ10،10 سال قید کی سزاسنادی ہے۔ بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق دہلی کی پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے حریت رہنما یاسین ملک کو سزا سے متعلق فیصلہ سناتے ہوئے انہیں جیل بھیجنے کا حکم دیدیا ہے۔ فیصلے کے مطابق یاسین ملک پر دہشت گردوں کی کارروائیوں کیلئے فنڈنگ کے الزامات عائد کیے گئے ہیں، ان الزامات پر انہیں 1999 میں گرفتار کیا گیا تھا۔ عدالت نے یاسین ملک کو 2 مرتبہ عمر قید،پانچ مرتبہ10،10 سال قید اور 10 لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنائی گئی ہے۔ دوران سماعت یاسین ملک نے جج سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ میں اپنی جان کیلئے بھیک نہیں مانگوں گا آپ نے جو سزا دینی ہے دیجئے۔ واضح رہے کہ عدالت نے19 مئی کو یاسین ملک پر الزامات کو قبول کرتے ہوئے یاسین ملک کو قصور وار قرار دیا اور نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی کو اس کی مالیت کا تخمینہ لگانے کا حکم دیا گیا تھا۔ یاسین ملک کے خلاف بھارتی ادارے این آئی اے نے حریت رہنما یاسین ملک کو پھانسی دینے کی استدعا کی تھی۔
وزیر داخلہ رانا ثنانے پاکستان تحریک انصاف کو آزادی مارچ کی اجازت تو نہ دی ساتھ ہی چیئرمین پی ٹی آئی سے مارچ منسوخ کرنے کا کہہ دیا۔ میڈیا سے گفتگو میں وزیر داخلہ نے کہا کہ عمران نیازی سے کہتا ہوں کہ خونی انقلاب منسوخ کردے، آئین، قانون اور امن کا راستہ اپنائے،یہ ثبوت ہے کہ عمران نیازی سیاست نہیں کررہا، دہشت گردی پر اتر آیا ہے۔ رانا ثنا نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف عہدیداروں کےگھروں سے بھاری اسلحہ وگولہ بارود ملنا خونی مارچ کے ثبوت ہیں،لاہور پی ٹی آئی کے جنرل سیکریٹری کا گھر بارود خانہ نکلا۔ انہوں نے کہا کہ سیاست کے لبادے میں دہشت گردی کی سازش برداشت نہیں کریں گے، بے گناہ پولیس جوان کمال احمد کے سینے میں لگی گولی کہاں سے آئی،قوم نے دیکھ لیا۔ رانا ثنا نے کہا کہ ثابت ہوگیا کہ یہ پرامن سیاسی کارواں نہیں بلکہ مسلح لشکر کشی ہے،اس برآمدگی، پنجاب پولیس کے جوان کی شہادت کے بعد عمران نیازی پر اعتبار نہیں کرسکتے، وہ خیبرپختونخوا حکومت کے وسائل اور مشینری اپنے فساد کے لئے استعمال نہ کرے۔ وزیرداخلہ نے مزید کہا کہ معیشت کی بنیادوں میں بارود بھرنے والوں کو معاشرے کا امن تباہ نہیں کرنے دیں گے، آئین اور قانون پر سختی سے عمل ہوگا، قانون صرف اسے پکڑے گا جو قانون ہاتھ میں لے گا،عوام کے جان ومال کا تحفظ ہر قیمت پر یقینی بنائیں گے۔ پی ٹی آئی رہنماؤں کے گھروں پرپولیس کے چھاپوں کا سلسلہ جاری ہے،نواں کوٹ اورملتان روڈ پر چھاپوں کے دوران بجاش نیازی اور زبیرنیازی کے گھر سے بڑی تعداد میں جدید اسلحہ برآمد ہوا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے لانگ مارچ کے لیے این او سی دینے کی درخواست مسترد کر دی گئی ہے، ضلعی انتظامیہ اسلام آباد نے درخواست مسترد کرتے ہوئے وجوہات کے ساتھ جوابی خط لکھ دیا۔ خط میں بتایا گیا کہ مارچ میں لوگ زیادہ ہو سکتے ہیں جو عوام کے مفاد میں نہیں ہے، مارچ کے باعث راستے بند ہو جائیں گے، ائیر پورٹ راستہ بھی بند ہو گا۔ ضلعی انتظامیہ نے خط میں واضح کیا کہ تمام وجوہات کی بنا پر این او سی کی درخواست مسترد کی گئی ہے،دو روز قبل پاکستان تحریک انصاف نے ضلعی انتظامیہ سے اسلام آباد لانگ مارچ کے لیے اجازت طلب کی تھی۔ دوسری جانب ملک بھر سے پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں اور کارکنان کی قیادت میں قافلہ اسلام آباد کی جانب رواں دواں ہے، حکومت نے بھی مارچ روکنے کیلیے بھرپور تیاری کررکھی ہے۔ عمران خان کے لانگ مارچ کو روکنے کے لئے جڑواں شہروں میں جگہ جگہ کنٹینرز لگا کر راستے بلاک کر دیئے گئے ہیں،ڈی چوک اسلام آباد کو مکمل کر دیا گیا ہے،مختلف داخلی راستے بھی بند کردیئے گئے ہیں،لاہور اور کراچی سمیت ملک بھر میں راستوں کی بندش جاری ہے۔ دوسری جانب چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان عمران خان ولی انٹرچینج پہنچ کر صوابی کیلیے روانہ ہوگئے ہیں وہ مختلف مقامات سے ہوتے ہوئے اسلام آباد پہنچیں گے، عمران خان کا کہنا ہے کہ مارچ کا پشاور سے آغاز کررہا ہوں۔
تجزیہ کار حامد میر پی ٹی آئی کارکنان کی لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاج کی دوہزار چودہ کی ایک ایسی تصویر شیئر کرنے لگے جس میں کارکنان اسلحہ لیے ہوئے ہیں،حامد میر 2014 کی تصویر شیئر کرکے عوام وک گمراہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ تصویر شیئر کرتے ہوئے حامد میر نے لکھا کہ برائے مہربانی سیاسی جلسوں میں اسلحہ نہ لائیں۔ ہتھیار نہ صرف انسانی جانوں کے لیے خطرہ ہے بلکہ آپ کے سیاسی نظریے کے لیے بھی خطرہ ہے۔ حامد میر کے اس ٹویٹ کو منزہ حسن نے بے نقاب کیا، جوابی ٹویٹ میں لکھا کہ جناب سینئیر اینکر (جیو) صاحب یہ 2014 کی تصویر ہے اب شاباش واٹس ایپ گروپ چیک دوبارہ کریں پانامہ رانی نےکوئی بہتر میسج کیا تو اُس فالو کریں یہ اسلحہ فلم چلنے سے پہلے ہی پٹ چُکی ہے۔ ان اوچھےہتھکنڈوں سے یہ انقلاب نہیں رُکنا زین رضا نے لکھا کہ مظاہرین کے مسلح ہونے کے اس بہانے کو استعمال کر کے تشدد اور انتشار کو ہوا دینے کے لیے آج مظاہرین پر فائرنگ کرنے کا واضح منصوبہ ہے۔ وہ جعلی تصویریں یا ماضی کی تصویریں پوسٹ کر کے یہ بیانیہ تیار کر رہے ہیں۔ یہ تصویر 2014 کی ہے۔ ڈاکٹر سدرہ نیازی نے لکھا کہ مریم صفدر کو خوش کرنے کے لیے جھوٹی اور پرانی تصویر پوسٹ کی، پوری صحافی برادری کے لیے شرم کی بات ہے۔ شبیر احمد نے لکھا کہ حامد میر شرم کرو، خود کو صحافی کہتے ہو۔ ایک صارف نے پرانی تصاویر شیئر کرتے ہوئے لکھا اسے دیکھیں یہ سوشل میڈیا کا وقت ہے۔
سابق وزیراعظم عمران خان کی جان کو خطرے سے متعلق حکومت نے قانون نافذ کرنے والے اور سیکیورٹی اداروں کو تھریٹ الرٹ جاری کر دیا ہے۔ مذکورہ الرٹ آئی جی وفاقی پولیس اور وزارت داخلہ کے مابین ہونے والی ٹیلی فونک گفتگو کی بنیاد پر جاری کیا گیا ہے۔ روزنامہ جنگ کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف کی زندگی کے حساس معاملے پر یہ تھریٹ الرٹ سینئر ایس پی سیکیورٹی ڈویژن اسلام آباد کی طرف سے ایک مراسلے کی شکل میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کو جاری کیا گیا ہے۔ مراسلہ عمران خان کے فوکل پرسن برائے سیکیورٹی بنی گالہ، کرنل (ر) عاصم کو بھیجا گیا ہے۔ علاوہ ازیں یہ مراسلہ عمران خان کے فوکل پرسنز برائے موومنٹ عمر سلطان، احمد خان نیازی، اے آئی جی آپریشنز پنجاب پولیس، اے آئی جی سپیشل برانچ، ایس ایس پی ہیڈکوارٹر، سی ٹی ڈی پنجاب، سی ٹی ڈی خیبر پختوانخوا، کمشنر اسلام آباد و دیگر حکام کو بھیجا گیا۔ اخبار کا دعویٰ ہے کہ 20 مئی 2022 کو شام 4 بجکر 50 منٹ پر آئی جی پولیس اسلام آباد کی سیکرٹری وزارت داخلہ کے ساتھ ہونے والی ٹیلی فونک گفتگو میں بتایا گیا کہ ایک خفیہ ادارے نے آگاہ کیا ہے کہ عمران خان کی زندگی خطرے میں ہے۔ اس حوالے سے ایس ایس پی سیکیورٹی ڈویژن اسلام آباد کو ہدایت کی گئی کہ فوری اس تھریٹ کے بارے میں آگاہ کریں۔ اس گفتگو میں مزید کہا گیا کہ سینئر ایس پی سیکیورٹی ڈویژن اسلام آباد فوری طور پر عمران خان کی سیکیورٹی کو یقینی بنانے کی خاطر اقدامات کریں اور اس سلسلے میں متعلقہ حکام سے معاونت بھی کی جائے۔ یاد رہے کہ عام طور پر ایسے تھریٹ الرٹ خفیہ اداروں کو ملنے والی رپورٹس کی بنیاد پر تیار کئے جاتے ہیں مگر عمران خان کے بارے میں اس تھریٹ الرٹ کی تیاری میں مروجہ طریقہ کار اختیار نہیں کیا گیا بلکہ معاملے کی سنگینی کے پیش نظر اس کو فوری طور پر مرتب کیا گیا ہے۔
لاہور کے متنازع ڈی آئی جی آپریشنز کا پی ٹی آئی لاہور کے جنرل سیکریٹری زبیر نیازی کے گھر سے اسلحہ برآمد کرنے کا دعویٰ کردیا مریم نواز نے خبر دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ تحریک انصاف کے رہنما زبیرنیازی اور بجاج نیازی سے بھاری اور جدید اسلحہ برآمد ہوا ہے اور انکے خلاف کیس رجسٹرڈ کرلیا ہے۔ مریم نوازکے مطابق زبیر نیازی سے 223 بور کی 6 بندوقیں، 13 ایس ایم جی رائفلز، 3 پستول، 10 کوپے، 96 میگزین، پستول کے 26 میگزین، گولیوں کے 50 باکسز برآمد ہوئے اس پر زبیر نیازی کا کہنا تھا کہ ہماری اسلحہ کی دکان ہے ،گھرسے نہیں دکان سے اٹھایاگیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پولیس کا الزم بےبنیاد ہے،،اسلحہ اور دکان کے تمام دستاویزات موجود ہیں۔ سوشل میڈیا صارفین نے اس پر سوال اٹھادئیے کہ یہ خبر تو پولیس کو دینا چاہئے تھی لیکن مریم نواز کیوں دے رہی ہیں؟ کیا ن لیگ چالاکی کررہی ہے کہ دکان پر بیچنے والا اسلحہ گھر کا اسلحہ بناکر تحریک انصاف کے کھاتے میں ڈال دیا۔
ایئرپورٹ پر ویڈیو بنانے والے مسافر کو فضل الرحمان نے معاف کردیا اسلام آباد کے انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر مولانا فضل الرحمان کی ویڈیو بنانے والے مسافرکو اقدام مہنگا پڑا، ویڈیو بنانے پر مسافر کو روک دیا گیا ہے،واقعہ مولانا فضل الرحمان کے مدینہ روانگی سے قبل پیش آیا۔ مولانا فضل الرحمان پی آئی اے کی پرواز پی کے713 سے مدینہ جانے کیلیے ایئرپورٹ پر موجود تھے،اس دوران قطر جانے والے مسافر نےسی آئی پی لاؤنج میں مولانا کی ویڈیو بنانا شروع کر دی،جس پر مولانا فضل الرحمان نے سول ایوی ایشن اتھارٹی کو شکایت کر دی۔ ایف آئی اے حکام نے موقع پر پہنچ کر ویڈیو بنانے والے مسافر کو روک لیا اور معلومات حاصل کیں۔ مسافر رسول اختر نے ویڈیو بنانے پر مولانافضل الرحمان سے معذرت کرلی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مولانا کی جانب سے معذرت قبول کرنے پر ایف آئی اے حکام نے مسافر کو سفرکی اجازت دے دی۔
وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے مصورِ پاکستان علامہ محمد اقبال کی بہو اور پوتے کے گھر چھاپے پر معافی مانگ لی ہے۔ تفصیلات کے مطابق خواجہ آصف نے اس معاملے پر معافی قومی اسمبلی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے مانگی اور کہا کہ میں اس واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے معافی مانگتا ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ علامہ اقبال کے مرحوم بیٹے جسٹس جاوید اقبال کی اہلیہ جسٹس ناصرہ جاوید علامہ اقبال کی بہو ہیں، ہمیں ان کا اور ان کے بیٹے ولید اقبال کے بے حد احترام ہے، میں علامہ اقبال کی بہو اور پوتے کے گھر پر پولیس کے چھاپے کی مذمت کرتا ہوں۔ واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے اپنی حکومت گرائے جانے اور موجودہ حکومت کے خاتمے کیلئے 25 مئی کو اسلام آباد کی طرف آزادی مارچ کا اعلان کیا ہے، وفاقی و پنجاب حکومت نے تحریک انصاف کے اس مارچ کو روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔ حکومتی فیصلے کے بعد صوبے بھر میں تحریک انصاف کے رہنماؤں و کارکنان کے خلاف آپریشن شروع کردیا گیا ہے اور ان کی گرفتاریوں کیلئے چھاپے مارے جارہے ہیں، اسی دوران ایک چھاپہ علامہ اقبال کی بہو اور پوتے ولید اقبال کے گھر پر بھی مارا گیا تھا۔
وزیراعلی پنجاب حمزہ شہباز شریف نے پنجاب میں 350 مقامات پرموبائل فون سروس بند کرنے کی منظوری دیدی ہے۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حکومت نے تحریک انصاف کے لانگ مارچ کو روکنے کیلئے حکمت عملی تیار کرلی ہے، جڑواں شہروں کی طرف جانے والے راستوں سمیت مختلف شہروں کے داخلی و خارجی راستوں پر بھی رکاوٹیں کھڑی کردی گئی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق پنجاب، سندھ اور اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے، سوابی اسلام آباد موٹروے کو دریائے سندھ پل کے مقام سے بند کردیا گیا ہے، جبکہ اسلام آباد کے داخلی و خارجی راستوں کو مکمل طور پر سیل کردیا گیا ہے۔ صوبے کی مجموعی صورتحال کے حوالے سے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے وزیراعلی پنجاب حمزہ شہباز شریف کو بریفنگ دی اور موبائل فون سروس کی معطلی کی منظوری طلب کی جس پر وزیراعلی نے مارچ میں شامل ہونے والے شرکاء کو روکنے کیلئے پنجاب کے 350 مقامات پر موبائل فون سروس بند کرنے کی منظوری دیدی ہے۔ صوبے کے 350 مقامات میں 20 مقامات صرف لاہور شہر کے ہیں جہاں کل سے موبائل فون سروس معطل رہے گی۔
سپریم کورٹ آف پاکستان میں حکومت کی جانب سے لانگ مارچ کو روکنے کیلئے راستوں کی بندش، سیاسی کارکنان کی گرفتاریوں کے خلاف درخواست سماعت کیلئے مقرر کردی گئی ہے۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے پاکستان تحریک انصاف کے لانگ مارچ کو روکنے کے حکومتی فیصلے اور اس کے تحت راستوں کو بند کرنے، سیاسی گرفتاریوں کیلئے چھاپے مارنے کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔ سپریم کورٹ نے بار ایسوسی ایشن کی اس درخواست کو سماعت کیلئے مقرر کرتے ہوئے آج کی تاریخ دیدی ہے، درخواست پر سماعت جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس منیب اختراور جسٹس مظہر علی اکبر پر مشتمل تین رکنی بینچ کرے گا۔ واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے اپنی حکومت گرائے جانے اور موجودہ حکومت کے خاتمے کیلئے 25 مئی کو اسلام آباد کی طرف آزادی مارچ کا اعلان کیا ہے، وفاقی و پنجاب حکومت نے تحریک انصاف کے اس مارچ کو روکنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے بعد پنجاب میں مختلف مقامات کو سیل کردیا گیا ہے اور موبائل فون سروس بھی معطل کرنےکے احکامات جاری کردیئے گئے ہیں۔
وزیراعلی پنجاب حمزہ شہباز شریف نے پنجاب میں 350 مقامات پرموبائل فون سروس بند کرنے کی منظوری دیدی ہے۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حکومت نے تحریک انصاف کے لانگ مارچ کو روکنے کیلئے حکمت عملی تیار کرلی ہے، جڑواں شہروں کی طرف جانے والے راستوں سمیت مختلف شہروں کے داخلی و خارجی راستوں پر بھی رکاوٹیں کھڑی کردی گئی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق پنجاب، سندھ اور اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے، سوابی اسلام آباد موٹروے کو دریائے سندھ پل کے مقام سے بند کردیا گیا ہے، جبکہ اسلام آباد کے داخلی و خارجی راستوں کو مکمل طور پر سیل کردیا گیا ہے۔ صوبے کی مجموعی صورتحال کے حوالے سے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے وزیراعلی پنجاب حمزہ شہباز شریف کو بریفنگ دی اور موبائل فون سروس کی معطلی کی منظوری طلب کی جس پر وزیراعلی نے مارچ میں شامل ہونے والے شرکاء کو روکنے کیلئے پنجاب کے 350 مقامات پر موبائل فون سروس بند کرنے کی منظوری دیدی ہے۔ صوبے کے 350 مقامات میں 20 مقامات صرف لاہور شہر کے ہیں جہاں کل سے موبائل فون سروس معطل رہے گی۔
پنجاب حکومت کی جانب سے تحریک انصاف کے لانگ مارچ کو روکنے کیلئے لگائی گئی بندشوں کی وجہ سے عوام شدید مشکلات کا شکار ہوگئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے 25 مئی کو اسلام آباد مارچ کے اعلان کے بعد پنجاب حکومت نے صوبے بھر کے متعدد مقامات کو سیل کردیا ہے جس سے عام عوام دربند ہوگئی ہے۔ مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ پر پریشان عوام سے متعلق تفصیلات کی بھرمار ہوگئی ہے، مختلف شہروں سے اپنی منزلوں کی طرف جانے کیلئے نکلنے والے شہری پبلک ٹرانسپورٹ نا ہونے اور راستے بند ہونے کی وجہ سے پیدل خوار ہوتے نظر آرہے ہیں۔ ایسے ہی ایک شہری کی ویڈیو ٹویٹر پر سامنے آئی ہے جو اپنی بہن کی وفات کے باعث ملتان کی طرف جانے کیلے سوات سے نکلے تھے۔ شہری کا کہنا تھا کہ میں سوات سے براستہ پنڈی ملتان جارہا ہوں کیونکہ وہاں میری ہمشیرہ کا انتقال ہوگیا ہے، 6 بجے اس کا جنازہ ہے مگر میں جنازہ تک ملتان نہیں پہنچ سکتا کیونکہ مجھ سمیت تمام مسافروں کو پبلک ٹرانسپورٹ سے اتاردیا گیا ہے اور اب ہم پیدل اپنی منزل کی طرف جارہے ہیں۔ واضح رہے کہ تحریک انصاف کے لانگ مارچ میں عوام کی شرکت کو روکنے کیلئے حکومت پنجاب نے صوبے میں دفعہ 144 نافذ کردی ہے اور جڑواں شہروں کی طرف جانے والے راستوں پر رکاوٹیں کھڑی کردی ہیں۔ پنجاب حکومت نے صوبے کے 350 سے زائد مقامات پر موبائل فون سروس بند کرنے بھی منظور دیدی ہے۔
ملک میں جاری حالیہ سیاسی افراتفری کے باعث معاشی صورتحال ابتر ہونا شروع ہوگئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے معاشی فیصلوں میں تاخیر،سیاسی مخالفین کے خلاف آپریشن کے باعث معاشی منڈیوں میں شدید غیر یقینی کی صورتحال پائی جاتی ہے۔سیاسی بے یقینی کی اس صورتحال کے باعث روپے کی تنزلی اور اسٹاک مارکیٹ میں شدید مندی کا رجحان بھی جاری ہے۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق کاروباری ہفتے کے دوسرے روز روپے کی قدر میں مزید کمی ریکارڈ کی گئی۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق گزشتہ روز 200 روپے 93 پیسے کی سطح پر فروخت ہونے والا امریکی ڈالر آج مزید 48 پیسے مہنگا ہونے کے بعد 201 روپے 41 پیسے میں فروخت ہوا ہے۔ اوپن مارکیٹ میں روپے کی قدر میں 10 پیسے کمی ریکارڈ کی گئی جس کے بعد اوپن مارکیٹ میں ڈالر 201 روپے 60 پیسے میں فروخت ہوا۔ دوسری جانب اسٹاک مارکیٹ میں کاروباری ہفتے کے پہلے روز سے شروع ہونےوالی شدید مندی آج بھی نہ رک سکی اور آج بھی 489 پوائنٹس سے زائد کی مندی ریکارڈ کی گئی جس سے سرمایہ کاروں کو اربوں روپے کا نقصان ہوا۔۔ اسٹاک مارکیٹ میں آج کاروبار کے اختتام تک ہنڈرڈ انڈیکس 489 اعشاریہ 93 پوائنٹس کی کمی کے بعد 41ہزار950 اعشاریہ 32 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔