آئی ایم ایف مشن کا دورہ: پٹرولیم مصنوعات مزید کتنی مہنگی ہوسکتی ہیں؟

imf-petrol-price-and-inf.jpg


آئی ایم ایف مشن کی آمد، حکومت نے عوام پر پٹرول بم گرا دیا، آئی ایم ایف کے جائزہ مشن کے 31 جنوری سے پاکستان کے دورے سے عین قبل حکومت نے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 35 روپے فی لیٹر اضافہ کر دیا ہے جبکہ مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل کی قیمتوں میں 18 روپے فی لیٹر اضافہ ہوا ہے جس کا اطلاق اتوار کی صبح 11 بجے سے ہو چکا ہے۔

حکومت نے ہائی اسپیڈ ڈیزل (ایچ ایس ڈی) پر پیٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی میں 5 روپے فی لیٹر کا اضافہ کیا ہے، اس طرح پی ڈی ایل اب 40 روپے فی لیٹر ہوگیا ہے۔

حکومت کے پاس ابھی بھی 10روپے فی لیٹر جگہ دستیاب ہے جس میں آنے والے ہفتوں اور مہینوں میں اضافہ کیا جائے گا تاکہ لیوی کو 50 روپے فی لیٹر تک بڑھایا جاسکے۔

اب مقامی مارکیٹ میں ایم ایس پیٹرول کی قیمت 35 روپے فی لیٹر کے اضافے سے 249.40 روپے فی لیٹر ہوگئی ہے۔

ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت بڑھ کر 262.80 روپے فی لیٹر ہو گئی جبکہ پہلے کی قیمت 227.80 روپے فی لیٹر تھی۔ اس بات کا کم و بیش اندازہ لگایا گیا ہے کہ ایم ایس پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کے ذریعے پیٹرولیم لیوی میں اضافے کے تین دن پہلے اعلان کے اثر سے حکومت اضافی 4.5 ارب روپے کمالے گی۔

حکومت پٹرول اور ڈیزل پر پٹرولیم لیوی کی موجودہ شرح سے روزانہ کی بنیاد پر 1.5 ارب روپے کماتی ہے۔ عجلت میں کی گئی ٹیلی ویژن نشریات میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار صبح 11 بجے سے صرف پانچ منٹ پہلے آئے اور کہا کہ سوشل میڈیا پر پی او ایل کی قیمتوں میں 47 روپے سے 85 روپے فی لیٹر تک اضافے کی قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں جس کے نتیجے میں پی او ایل مصنوعات کی مصنوعی قلت پیدا ہوئی۔
 

miafridi

Prime Minister (20k+ posts)
Corrupt PDM beggars have always ruined economy so doing it again is no exception. Pity on those fools who get in their trap again and again.