سابق وزیراعظم عمران خان نے بھارت میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت نے اپنے عوا م کو ریلیف دینے کیلئے امریکی دباؤ کو برداشت کرتے ہوئے روس سے معاہدے کیے۔
مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے بیان میں عمران خان نے کہا کہ امریکی اتحاد کا حصہ ہونے کے باوجود بھارت نے امریکی دباؤ کو برداشت کیا اور روس سے سستے داموں تیل خرید کر اپنے لوگوں کو بڑا ریلیف فراہم کیا۔
سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ آزاد خارجہ پالیسی کی تشکیل کےبعد یہ وہ اقدام تھا جس پر ہماری حکومت کام کررہی تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہماری حکومت کیلئے سب سےاولین ترجیح پاکستان کا مفاد تھی مگر بدقسمتی سے مقامی میر جعفر وں اور میر صادقوں نے بیرونی دباؤ کے آگے گردنیں جھکا کر حکومت کی تبدیلی کی سازش کی۔
عمران خان نے کہا کہ ہماری حکومت کو گھر بھیجنے کے بعد اب بغیر سر کے مرغے کی طرح معیشت کے ساتھ دوڑتے پھررہے ہیں۔
حماد اظہر نے بھی ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے روس سے سستا تیل خرید کر اپنی عوام کو ریلیف دیا ہے جبکہ ہماری امپورٹڈ حکومت مہنگی گیس اور تیل کے مقابلے دوسری اشیاء کی برآمد پر پابندیاں لگا رہی ہے۔
واضح رہے پڑوسی ملک بھارت میں حکومت نے پیٹرول ، ڈیزل اور گیس کی قیمتوں میں واضح کمی کا اعلان کردیا ہے، قیمتوں میں کمی کا یہ فیصلہ روس کے ساتھ تیل و گیس کے سستے معاہدوں کے بعد کیا گیا ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق یونین فنانس منسٹر نرملہ سیتھارام نے اعلان کیا ہے کہ حکومت نے پیٹرول پر 8 روپے اور ڈیزل پر 6 روپے فی لیٹر ایکسائز ڈیوٹی کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے بعد پیٹرول کی قیمت میں ساڑھے 9 روپے اور ڈیزل کی قیمت میں 7 روپے فی لیٹر کی کمی واقع ہوگی۔
بھارت نے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں یہ کمی کا فیصلہ روس سے سستے داموں تیل کے معاہدے طے پانے کے بعد کیا ہے۔
بھارتی حکومت نےگیس پر بھی عوام کو سبسڈی دیتے ہوئے 9 کروڑ لوگوں پر مشتمل کمزور طبقے کیلئے 200 روپے فی گیس سلنڈر کمی کا اعلان کیا ہے۔