
والدہ کے مبینہ قتل کیس میں عدالت نے 10سالہ بچے کا جسمانی ریمانڈ دیدیا، بچے نے مبینہ طور پر والدہ کو غیرت کے نام پر قتل کیا تھا۔
پولیس نے 10 سالہ بچے پر مقدمہ گزشتہ روز مقتولہ کے بھائی کی مدعیت میں درج کیا تھا جس میں اس بچے کے والد کو بھی نامزد کیا گیا تھا۔
پنجاب کے شہر گوجرانوالہ میں والدہ کے مبینہ قتل کیس میں پولیس نے 10سالہ بچے کا ریمانڈ حاصل کر لیا ہے۔
ذرائع کے مطابق آج اپنی والدہ کے مبینہ قتل کیس کی سماعت ہوئی جس میں پولیس کی طرف سے 10 سالہ بچے کو عدالت میں پیش کیا گیا۔ عدالت کی طرف سے 10 سالہ بچے کو 2 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
پولیس نے 10 سالہ بچے پر مقدمہ گزشتہ روز مقتولہ کے بھائی کی مدعیت میں درج کیا تھا جس میں اس بچے کے والد کو بھی نامزد کیا گیا تھا۔ پولیس کوشبہ تھا کہ بچے سے یہ کام بہلاپھسلاکر یا زبردستی کروایا گیا ہے۔
مقدمے کے متن کے مطابق بچے نے اپنے والد کے ایماء پر والدہ کو فائرنگ کر کے قتل کیا تھا۔ بچے کی والدہ کی اپنے شوہر سے 8 مہینے پہلے ہی علیحدگی ہو چکی تھی جبکہ وہ اپنے والد اور بہن، بھائی کے ساتھ رہائش پذیر تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ فرید ٹائون کے علاقے میں اپنی ماں کو فائرنگ کر کے قتل کرنے کے بعد بچے کو موقع سے فرار ہوتے ہوئے محلے داروں نے پکڑا تھا۔ 10سالہ بچہ گلی میں برقعہ پہن کر اپنی والدہ کی ریکی کر رہا تھا جبکہ موقع ملتے ہی فائرنگ کر کے قتل کر دیا۔
بچے نے پولیس کو اپنے بیان میں بتایا کہ اس کی والدہ کے غیرمحرم لوگوں سے تعلقات تھے اس لیے میں نے اسے قتل کر دیا۔ بچے نے بتایا کہ والدہ کو قتل کرنے کے لیے پستول اس نے نواب چوک میں رہنے والے اپنے ایک دوست سے حاصل کیا تھا۔