خبریں

آئی جی خیبرپختونخوا معظم جاہ انصاری کا کہنا ہے کہ پولیس لائن تک آنیوالے خودکش حملہ آور کو دیکھ لیا ہے، حملہ آور پولیس یونیفارم میں تھا۔ تفصیلات کے مطابق آئی جی خیبرپختونخوا معظم جاہ انصاری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے مسجد دھماکے کے حوالے سے بتایا کہ پولیس لائن خودکش دھماکے کی سی سی ٹی وی فوٹیج ہمارے پاس آگئی ہے، سی سی ٹی وی مل گئی ہے ،20، 10ہزار فونز کی جیو فینسنگ ہونی ہے۔ آئی جی خیبرپختونخوا نے کہا کہ ہم نے خودکش حملہ آور کو دیکھ لیا وہ خیبر روڈ سے موٹر سائیکل پر آتا ہے، خودکش حملہ آور پولیس یونیفارم میں تھا۔ دوسری جانب آئی جی خیبرپختونخوا پولیس لائنزدھماکے پر افواہوں اور فضول باتوں پر پھٹ پڑے اور کہا اپنے بچوں کی لاشوں پر سیاست نہیں کرنے دوں گا۔ ہمارے جوانوں کے حوصلے بلند ہیں، بہت سی افواہوں اور معاملات کی وضاحت ضروری ہے۔ معظم جاہ انصاری کا کہنا تھا کہ میں تکلیف میں ہوں ، میرے نوجوان اور افسران بھی تکلیف میں ہیں ، ہم وردی اتارتے ہیں تو ہمارے بھی بچے ہیں، ہم ذمہ دار لوگ ہیں، تکلیف پر مرہم رکھاجائے، ہمیں بھی انسان سمجھاجائے۔ آئی جی خیبرپختونخوا نے کہا کہ ہم حساس اور ذمہ دار لوگ ہیں، اسوقت ہم غم اور دکھ میں ہیں جس پر مرہم کی ضرورت ہے ، میں 3دنوں شائد تین گھنٹے ہی سویا ہوں گا۔
اگست 2022 سے قیمتوں میں زبردست اضافے کی شروعات کے پانچ ماہ بعد اب پاکستان میں سالانہ مہنگائی کی شرح ایک بار پھر 47 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ اب آپ اپنی تنخواہ میں کی جانے والی خریداری (قوت خرید) میں کمی دیکھیں گے، اور آپ کو شاپنگ کے تھیلے سے کچھ چیزیں واپس شیلف پر رکھنی پڑ سکتی ہیں۔ اگست میں سامنے آنے والے قیمتوں میں اضافے کی ہولناکیاں واپس آگئی ہیں۔ جنوری میں پاکستان کے کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی) پر مبنی مہنگائی سالانہ بنیاد پر 27.6 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ سی پی آئی وہ بینچ مارک ہے جسے ہم ملک میں افراط زر کی پیمائش کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ عالمی وبا کووڈ کے دوران سی پی آئی تقریباً 9 فیصد پر تھا اور اگست 2018 میں یہ 6 فیصد پر منڈلا رہا تھا۔ لیکن مہنگائی نومبر 2021 میں بڑھنی شروع ہوئی۔ نومبر اور دسمبر 2022 میں سی پی آئی تقریباً 24 فیصد تھا۔ آخری بار اگست 2022 میں سی پی آئی 27.6 فیصد کی موجودہ سطح کے قریب تھا، جب افراط زر 27.3 تک پہنچ گیا تھا اور قیمتوں میں ہوشربا اضافہ دیکھا گیا تھا۔ اسماعیل اقبال سیکیورٹیز لمیٹڈ کے ریسرچ کے سربراہ فہد رؤف کے مطابق اس سے پہلے سی پی آئی کی یہ شرح 47 سال پہلے ریکارڈ کی گئی تھی، جب مئی 1975 میں سی پی آئی 27.8 فیصد تھا، جو ملکی تاریخ میں اب تک کی سب سے زیادہ شرح تھی۔ آسان الفاظ میں، پاکستان 47 سال کے عرصے میں ہونے والے بدترین مہنگائی کا سامنا کر رہا ہے۔ مہنگائی کے یہ اعداد و شمار پاکستان بیورو آف اسٹیٹسٹکس نے بدھ کو جاری کیے ہیں۔ بڑے پیمانے پر مہنگائی کے پیچھے کیا ہے؟ فہد رؤف کے مطابق، جنوری میں اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں 47 فیصد اضافہ مجموعی طور پر مہنگائی میں اہم کردار ادا کرنے کی وجہ بنا ہے۔ لیکن اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اضافہ درآمدات پر سخت پابندیوں کی وجہ سے ہوا، جس کے نتیجے میں کنٹینرز بندرگاہوں پر پھنس گئے۔ درآمدی پابندیوں کے باعث ضروری اشیاء کی قلت نے کھانے پینے کی اشیاء یعنی چکن، گندم اور پیاز کی قیمتوں میں اضافہ کیا ہے۔ روپے کی قدر میں حالیہ کمی اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے باعث مہنگائی کی شرح میں مزید اضافہ متوقع ہے۔ ماہرین کو بھی اتنی زیادہ مہنگائی کی توقع نہیں تھی۔ ماہرین کا خیال تھا کہ مہنگائی تقریباً زیادہ سے زیادہ بھی 25.38 فیصد تک جائے گی۔
معروف عالم دین مولانا طارق جمیل کا انٹرنیٹ پر وائرل اپنے ایک پرانے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اس پرانی ویڈیو کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا جا رہا ہے اور وہ دھماکوں جیسے سفاکانہ عمل کی مذمت کرتے ہیں۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں مولانا طارق جمیل نے کہا کہ سوشل میڈیا پر میری ایک پرانی ویڈیوکو غلط سیاق وسباق کے ساتھ پیش کر کے خودکش دھماکوں کی حمایت کا تاثر دیا جا رہا ہے جو کہ قطعاً غلط ہے. طارق جمیل نے کہا بحیثیت مسلمان میں اس طرح کےسفاکانہ عمل کی بھرپور مذمت کرتا ہوں. دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ملکِ عزیز کو امن وسلامتی کا گہوارہ بنائے اور دشمنوں کی سازشوں سے محفوظ رکھے۔ واضح رہے کہ مذہبی اسکالر طارق جمیل کے ایک پرانے بیان کا ایک ٹکڑا سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے جس میں ان کو یہ کہتے دیکھا جا سکتا ہے کہ "میں دھماکوں سے اتنا پریشان نہیں ہوں کیونکہ جو مررہے ہیں وہ شہید ہو رہے ہیں جو ظالم ہیں وہ اگر یہاں نہ پکڑے گئے تو ایک دن اللہ نے رکھا ہے وہاں پکڑے جائیں گے۔ مولانا طارق جمیل مزید کہتے ہیں کہ بکریاں کتنی ذبح ہوتی ہیں کبھی دیکھا کہ انکی تعداد کم ہوئی ہو، اسلئے قربانی سے نہیں گھبرانا چاہئے۔ بم دھماکوں سے میرا ملک تباہ نہیں ہو گا بلکہ مضبوط ہو گا۔ مولانا طارق جمیل کے اس بیان پر تنقید کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ دراز قد حوروں اور ان کے لباس سے لے کر آج شہدا کی قربانیوں کی مماثلت بکریوں کی قربانی کیساتھ، اللہ ان لوگوں سے اپنے دین کی حفاظت فرمائے۔
وزیرِ اعظم کی جانب سے وفاقی سیکٹریٹ کے افسران کی تنخواہوں میں موجود غیر منصفانہ فرق ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس فیصلے کے تحت وزیراعظم شہباز شریف نے گریڈ 17 سے 22 کے رہ جانے والے افسران کو 2017 کی بنیادی تنخواہ پر 150 فیصد ایگزیکٹو الاؤنس دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ترجمان وزیراعظم آفس کے مطابق مختلف وزارتوں اور محکموں کے افسران جنہیں ایگزیکٹو الاؤنس نہیں دیا جا رہا تھا کو یکم جنوری 2023 سے ایگزیکٹو الاؤنس دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ گریڈ 17 سے 22 کے رہ جانے والے افسران کو 2017 کی بنیادی تنخواہ پر 150 فیصد ایگریکٹو الاؤنس دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ فیصلے کا اطلاق 1 جنوری 2023 سے ہوگا، فیصلہ وزیرِ اعظم کی ہدایت پر وزیرِ خزانہ سے مشاورت کے بعد کیا گیا۔ وزیراعظم آفس کا کہنا ہے کہ فیصلہ وزیراعظم کی ہدایت پر وزیر خزانہ سے مشاورت کے بعد کیا گیا ہے۔
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے مطالبے پر پاکستان نے بجلی مہنگی کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے،وزارتِ خزانہ کے ذرائع کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان توانائی کے شعبے میں اصلاحات کے لیے مذاکرات ہوئے جن کے دوران آئی ایم ایف نے بجلی اور گیس سیکٹر میں 4100 ارب روپے کا گردشی قرضہ ختم کرنے کا مطالبہ کر دیا۔ ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کے مطالبے کے مطابق بجلی کی قیمت میں مارچ تک 3 روپے فی یونٹ اضافہ کیا جائے گا، مئی تک بجلی کی قیمت میں مزید 70 پیسے فی یونٹ بڑھائی جائے گی،اگست تک مجموعی طور پر بجلی کی قیمت میں 6 روپے فی یونٹ کا اضافہ ہو گا۔ ذرائع وزارتِ خزانہ نے بتایا ہے کہ رواں مالی سال گردشی قرض میں 952 ارب روپے کمی کی جائے گی، جبکہ 675 ارب روپے کی سبسڈی ختم کی جائے گی،200 ارب روپے صارفین سے بجلی کے ٹیرف میں اضافہ کر کے پورے کیے جائیں گے، اس ضمن میں حکومت سے نظرِ ثانی شدہ سرکلر ڈیبٹ مینجمنٹ پلان طلب کر لیا گیا ہے۔ ذرائع وزارتِ خزانہ کے مطابق بجلی کے شعبے میں گردشی قرضہ 2500 ارب، گیس کے سیکٹر میں 1600 ارب تک پہنچ گیا،آئی ایم ایف کی جانب سے نقصانات کم کرنے کے لیے بجلی پر سبسڈی کم کرنے اور ٹیرف بڑھانے کے لیے دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔ ذرائع وزارتِ خزانہ کا کہنا ہے کہ بجلی کے ٹیرف میں ساڑھے 7 سے 10 روپے یونٹ تک اضافے کی تجویز دی گئی ہے،حکومت کی جانب سے 100 یونٹ کے بجائے 300 یونٹ تک سبسڈی کی تجویز دی گئی،پاکستان اور آئی ایم ایف توانائی کے شعبے سے متعلق اتفاقِ رائے کے لیے مذاکرات جاری رکھیں گے۔
لاہور کےمتعدد پیٹرول پمپس پر ٹیکنالوجی کی مدد سےعوام کو پیٹرول کی چوری کے ذریعے لوٹنے کا انکشاف ہوا ہے۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کےمطابق وفاقی تحقیقاتی ایجنسی(ایف آئی اے) کے سائبر کرائم ونگ نے صوبائی دارالحکومت لاہور کےمختلف علاقوں میں قائم چار پیٹرول پمپس پر چھاپہ مارا ، اس دوران ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کی ٹیم کو پیٹرول پمپس مشینوں کے اندر نصب پیمانے میں ہیر پھیر کرنے والی ڈیوائسز برآمد ہوئیں۔ رپورٹ کے مطابق یہ ڈیوائسز ریموٹ کنٹرول ہیں جس کی مدد سے مشین کو کنٹرول کیا جاتا ہے اور پیٹرول کے پیمانے کو تبدیل کیا جاتا ہے، خفیہ معلومات کی بنیاد پر ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کی ٹیم نے ان پیٹرول پمپس پر چھاپہ مار کر ملازمین کو حراست میں لے کر مقدمہ درج کرلیا گیا ہے اور ڈیوائسز کو فرانزک کیلئے بھجوادیا گیا ہے۔ ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے آصف اقبال کےمطابق پیٹرول پمپس پر نصب مشینوں میں ایسی ڈیوائسز لگائی گئی ہیں جنہیں ریموٹ کی مدد سےآپریٹ کیا جاتا ہے، ایسی مشینیں 800 ملی لیٹر یا ساڑھے 8سو ملی لیٹر کو ایک لیٹر ظاہر کرتی ہیں، جب انتظامیہ میں سے کوئی چھاپہ مار ٹیم پمپ کا پیمانہ چیک کرتی تو یہ لوگ ریموٹ سے ڈیوائس کو بند کردیتے اور مشین اپنی اوریجنل حالت اور پورے پیمانے پر پیٹرول کی سیل شروع کردیتی۔ انہوں نے مزید کہا کہ لاہور کے چار پیٹرول پمپس کو جب چیک کیا گیا تو چاروں کی مشینوں میں ایسی ڈیوائسز لگی ہوئی تھیں، کہیں پر مالکان خود اس چوری میں ملوث ہیں جبکہ کچھ جگہیں ایسی ہیں جن پر مالکان کے علم میں لائے بغیر مینجر یا سپروائزرز ملوث ہیں۔ ڈپٹی ڈائریکٹر آصف اقبال نے کہا کہ اس معاملے کی تحقیقات کے دوران کچھ ایسے لوگوں کی نشاندہی بھی ہوئی ہے جو ایسی ڈیوائسز بناتے اور انہیں مشینوں میں انسٹال کرتے ہیں،
عمران خان کی کاپی: مریم نواز نے بھی اپنے کارکنان سے حلف لینا شروع کردیا ن لیگ نے بھی عمران خان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ارکان سے حلف لینا شروع کردیا ، مریم نواز نے بہاولپورورکرز کنونشن کے دوران اپنے کارکنان سے حلف لیااور کارکنوں کو اپنے الفاظ دہرانے کا کہا۔ مریم نواز نے کارکنان سے کہا کہ ہاتھ اٹھاؤ اور کہو کہ میں اللہ تعالیٰ کو حاضروناظر جان کرصدق دل اور خلوص نیت سے انجام دوں گا،دونگی اور ووٹ کی طاقت سے منتخب ہونیوالے اداروں کے ذریعے عوامی جدوجہد کروں گا، کروں گی تاکہ ایک جدید فلاحی ریاست قائم ہو۔ مریم نواز نے مزید کہا کہ اللہ تعالیٰ میری رہنمائی اور مددفرمائے آمین جبکہ پیچھے پیچھے کارکنان بھی ہاتھ اٹھاکر حلف لیتے رہے۔ واضح رہے کہ کچھ عرصہ قبل عمران خان کے کارکنوں سے حلف لینے کو ن لیگ نے ہٹلر سے تعبیر کیا تھا اور کہاتھا کہ جس طرح عمران خان حلف لے رہے ہیں ایسے ہی ہٹلر بھی حلف لیتا تھا۔ حناپرویز بٹ نے تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ عمران خان صاحب اور ہٹلر میں کوئی فرق نہیں ہے۔جس طرح ہٹلر نے مخالفین کو ٹارگٹ کیا ویسے ہی عمران خان نے کیا۔حلف لینے کا طریقہ جان بوجھ کر اپنایا گیا،
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں وزیراعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اہم اجلاس ہوا، جس میں حکام کی جانب سے وزیراعظم کو سانحہ پشاور کی اب تک کی تحقیقات سے آگاہ کیا گیا ہے۔ وزیرداخلہ راناثنااللہ نے سیکیورٹی صورتحال، خصوصاً پشاور حملے کی تحقیقات سے متعلق بریفنگ دی۔ اجلاس میں ملک میں امن و امان کی صورت حال پر بھی غور کیا گیا اور ملکی مجموعی سیاسی اور معاشی صورتحال کا بھی جائزہ لیا گیا۔ وزیر اعظم نے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا خیبرپختونخوا کے غیور عوام کی ہمت کو الفاظ میں بیان نہیں کر سکتے۔ انسداد دہشتگردی کے اقدامات کی مد میں این ایف سی ایوارڈ کے تحت گزشتہ 10 برسوں میں 417 ارب روپے خیبرپختونخوا کو ادا کیے جا چکے ہیں۔ شہبازشریف نے سوال اٹھایا کہ خدا جانے اتنے بڑی رقم کہاں چلی گئی، 10 سال وہاں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت رہی، آج وہ کہتے ہیں کہ ہمارے پاس وسائل نہیں ہیں تو یہ 417 ارب روپے کہاں گئے؟ کہاں استعمال ہوئے؟ اس سے زیادہ بدقسمتی کی بات نہیں ہوسکتی کہ دہشتگردی کی لہر دوبارہ سر اٹھا رہی ہے، سوال پیدا ہورہا ہے کہ ان دہشتگردوں کو دوبارہ کون واپس لایا؟ وزیر اعظم نے کہا کہ آپ کو 40 ارب سال کا مل رہا ہو تو پھر آپ کا یہ شکوہ بنتا نہیں ہے کہ ہمارے محکمہ انسداد دہشتگردی میں کمزوریاں ہیں یا ان کے پاس مطلوبہ سامان اور تربیت نہیں ہے، یہ سب باتیں ناقابل یقین ہیں، فنڈز نہ ملنے کا شکوہ کرنا حقائق کو مسخ کرنے کی کوشش ہے۔ شہبازشریف نے کابینہ سے گفتگو میں یہ بھی کہا کہ یہ ایک لمحہ فکریہ ہے، ہمیں اس کا جائزہ لینا ہوگا کہ خیبرپختونخوا دوبارہ کس طرح دہشتگردوں کے ہاتھوں میں چلا گیا ہے، فی الفور مناسب اقدامات نہ کیے تو دہشتگردی دوبارہ پاکستان کے دیگر علاقوں میں پھیل جائے گی۔
پولیس لائنز مسجد دھماکے کی تحقیقاتی ٹیم نے انکشاف کیا ہے کہ خود کش حملہ آور مہمانوں کے روپ میں اندر آیا۔ پولیس لائنز اور اطراف کی تمام سی سی ٹی وی فوٹیجز بھی حاصل کرلی گئیں۔ تحقیقاتی ٹیم کے مطابق حملہ آور کو پولیس لائنز سے سہولت ملنے کا عنصر تحقیقات میں شامل ہے۔ تحقیقاتی ٹیم نے بتایا کہ ابتدائی طور پر مختلف اوقات میں آنے والے چار مشتبہ افراد کی انٹری پر کام جاری ہے اور دیکھنا ہوگا کہ مشتبہ افراد سہولت کار تو نہیں تھے۔ خودکش حملہ آور کے اعضا ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے آج ارسال کیے جائیں گے جس کے بعد پیشرفت رپورٹ سامنے آئے گی۔ دوسری جانب دھماکے کے بعد پولیس لائنز کے داخلی راستوں پر سیکیورٹی انتہائی سخت کر دی گئی جبکہ مرکزی دروازے پر اضافی نفری تعینات کی گئی ہے۔ تحقیقاتی ٹیموں نے پولیس لائنز کے تمام اسٹاف کی پروفائلنگ بھی شروع کر دی ہے۔ جبکہ خودکش دھماکے میں منہدم ہونے والی مسجد کا ملبہ ہٹانے کا کام تاحال شروع نہ ہوسکا۔ آئی جی خیبر پختونخوا معظم جاہ انصاری کا کہنا ہے کہ بڑے آپریشن کے لیے پوری آبادی کے انخلا کی بات ہوگی، تو ایسی کوئی ضرورت نہیں ہے البتہ انٹیلی جنس بیس آپریشنز ہونے چاہییں۔ انہوں نے واضح کیا کہ پولیس لائنز میں ہونے والا دھماکا خودکش تھا، خودکش حملہ آور کا سر اور کچھ اعضاء ملے ہیں، ڈی این اے ٹیسٹنگ کے لیے سیمپلنگ فرانزک کے لیے بھجوا دی ہے اور سی سی ٹی وی فوٹیج سے دھماکے کی وجوہات کا تعین کر رہے ہیں۔ آئی جی نے کہا کہ دہشت گردوں کا کنٹرول کسی علاقے پر اس طرح نہیں ہے جس طرح 10، 12 سال پہلے تھا۔
گجرات میں کنجاہ کے علاقے میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویزالہیٰ کے گھر پر پولیس کے چھاپے کی مذمت کرتے ہوئے مونس الہیٰ نے سوال اٹھایا کہ ان کے گھر پر چھاپے کے دوران کالے رنگ کے ویگو وہاں کیا کر رہے تھے کیا وہ کوئی بھارتی جاسوس ڈھونڈنے آئے تھے؟ تفصیلات کے مطابق پنجاب پولیس کی کئی گاڑیوں نے گجرات میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پروزی الہٰی کی رہائش گاہ کنجاڑی ہاؤس پر چھاپہ مار کر ملازمین سے پوچھ گچھ کی تھی۔ اس حوالے سے چوہدری پروزی الٰہی کا کہنا تھا پولیس نے ملازمین کو ہراساں کیا، ہم ان کے خلاف قانونی کارروائی کریں گے۔ چودھری پرویز الہیٰ نے میڈیا سے کی گئی گفتگو میں بتایا کہ ظہور الٰہی ہاؤس کنجاہ گجرات پر غیر قانونی پولیس چھاپے کی مذمت کرتا ہوں۔ ملازمین کو رات کے اندھیرے میں ہراساں کیا گیا۔ 2 ماہ کی نگراں حکومت ان اوچھے ہتھکنڈوں سے باز رہے۔ نگراں حکومت کی ان غیر قانونی حرکات پر ہم عدالت جائیں گے۔ ہمیں آزاد عدلیہ پر پورا بھروسہ ہے، ان کا مینڈیٹ صرف فری اینڈ فیئر الیکشن ہے۔ جبکہ مونس الہیٰ نے کہا کہ پولیس نے گزشتہ رات گجرات میں ہمارے گھر پر چھاپہ مارا، نہ کوئی وارنٹ نہ کوئی کیس، پولیس کی 25 گاڑیاں آئی تھیں۔ پولیس کی 25 گاڑیاں تو سمجھ آتی ہیں لیکن ساتھ میں 2 کالی گاڑیاں کیا کر رہی تھیں؟ کیا بھارتی جاسوس جاسوس ڈھونڈ رہے تھے؟
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے مبینہ بیٹی ٹیریان کو چھپانے کے کیس میں جواب عدالت میں جمع کروادیا،اسلام آباد ہائیکورٹ میں ٹیریان وائٹ کو چھپانے پر عمران خان کی نااہلی کیس کی سماعت ہوئی،عمران خان نے ابتدائی جواب جمع کراتے ہوئے اپنے خلاف کیس کو خارج کرنے کی استدعا کردی۔ عمران خان نے جواب میں کہا کہ بطور رکن اسمبلی آفس چھوڑ چکا، درخواست قابل سماعت نہیں، آرٹیکل 199 کے تحت یہ کورٹ اس درخواست کو نہیں سن سکتی،عمران خان نے فیصل واوڈا کیس کا بھی حوالہ دیتے ہوئے کیس سننے والے موجودہ چیف جسٹس پر بالواسطہ اعتراض بھی اٹھا دیا۔ عمران خان نے موقف اپنایا کہ یہ عدالت اس کیس کے حوالے سے پہلے بھی فیصلہ کر چکی ہے، ٹیریان وائٹ کیس پر نااہلی کی درخواست اسلام آباد ہائیکورٹ پہلے خارج کر چکی، ہائیکورٹ کے چار جج اس معاملے کو سننے سے پہلے معذرت کر چکے، عبدالوہاب بلوچ نے اسی معاملے پر پہلے درخواست دائر کی تھی، یکم اگست 2018کو جسٹس عامر فاروق اس کیس کو سننے سے معذرت کر چکے، جو جج پہلے کیس سے معذرت کر چکے ہوں وہ دوبارہ اسے نہیں سن سکتے۔ تحریری جواب میں کہا گیا کہ عمران خان اب پبلک آفس ہولڈر نہیں رہے اس لیے نااہلی درخواست قابل سماعت نہیں، اسلام آباد ہائی کورٹ آئینی دائرہ اختیار میں عمران خان کے کسی بیان حلفی کا جائزہ نہیں لے سکتی، بیان حلفی کے جائزے کے لیے مجاز فورم پر گواہ اور شواہد پیش کرنے کے ساتھ گواہوں پر جرح کی ضرورت ہے۔
صدر مملکت کا حکم : خاتون کے مکان پر قبضہ کرنے والا خود پھنس گیا، صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے اسلام آباد میں ایک مکان پر قبضے کو ختم کرواکے مکان اس کی حقیقی مالکن کے حوالے کرنے کے احکامات جاری کردیئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق صدرمملکت ڈاکٹرعارف علوی نے اسلام آبادکی رہائشی خاتون کے مکان پر قبضے کا فوری نوٹس لیتے ہوئے قبضہ ختم کرواکے مکان متاثرہ خاتون کو واپس دلانے کا حکم دیدیا ہے۔ صدر پاکستان عارف علوی نے اسلام آباد کی رہائشی خاتون کے مکان کو واپس دلانے کیلئے کا حکم نامہ جاری کردیا ہے جس میں صدر مملکت نے وفاقی محتسب انسداد ہراسیت کے قبضہ چھڑوانے کے احکامات کو برقرار رکھا گیا ہے ۔ حکم نامے میں خواتین کے ملکیتی حقوق کے تحت مقامی کمشنر کے ذریعے خاتون کی جائیداد سے قبضہ ختم کروانے کا حکم جاری کیا ہے۔ حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ خاتون کی جائیداد پر قبضہ فوری طور پر ختم کروایا جائے، اگر قبضہ آسانی سے ختم نا ہوتو ضرورت پڑنے پر تالے توڑنے ، پولیس کو طلب کرنے جیسے اقدامات کیے جائیں، ملکیت واپس لینے کی راہ میں حائل تمام رکاوٹوں کو دور کرکے اصل حقدار کو اس کی جائیداد واپس دلوائی جائے۔
پچیس مئی کو پنجاب میں پاکستان تحریک انصاف کے خلاف کریک ڈاؤن کے حوالے سے انکوائری رپورٹ سامنے آگئی ہےجس میں پولیس افسران کو کلین چٹ مل گئی ہے۔ تفصیلات کےمطابق جسٹس شبر رضا رضوی کی 25 مئی کے واقعات کے حوالے سے رپورٹ سامنے آگئی ہے جس میں پولیس افسران کو مکمل طور پر بری الذمہ قرار دیتے ہوئےکہا گیا ہے کہ آئی جی راؤ سردار، چیف سیکرٹری کامران علی افضل، علی مرتضیٰ، سی سی پی او بلال صدیق کمیانہ، ڈی سی عمر شیر چھٹہ، ایس پی صفدر کاظمی اور عمارہ شیرازی کے خلاف کسی بھی قسم کے کوئی ثبوت نہیں ملے۔ تاہم رپورٹ میں 2 پولیس افسران ڈی ایس پی ناصر مشتاق اور ایس ایچ اوفرقان محمود کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے ان کے خلاف محکمانہ کارروائی کی سفارش کی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی قیادت نے واقعات کے بعد پولیس افسران کے خلاف الزامات عائد کیے مگر انہوں نے ان الزامات کے حق میں کوئی ثبوت فراہم نہیں کیے۔ پی ٹی آئی نے حمزہ شہبازاور راناثناء اللہ پر بھی الزامات لگائے، واقعہ میں ذمہ دار افراد نے قیام امن کیلئے با مقصدمذاکرات نہیں کیے، بری صورتحال کو روکنے کیلئے کسی قسم کے اقدامات نہیں کیے، انہوں نے 25 مئی کے واقعات کو روکنے کیلئے طاقت کے بجائے دوسرا کوئی راستہ اختیار نہیں کیا۔
سکھر حیدرآباد موٹروے کرپشن کیس کے ملزم عاشق کلیری کی نشاندہی پر کروڑوں روپے برآمد کرلیے گئے ہیں۔ تفصیلات کےمطابق حیدرآباد کی خصوصی احتساب عدالت میں سکھر حیدرآباد موٹروے ایم6 میں کرپشن سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، دوران سماعت سابق صوبائی وزیر کے گرفتار سیکرٹری عاشق کلیری کو عدالت میں پیش کیا گیا۔ دوران سماعت نیب حکام نےعدالت کو بتایا کہ عاشق کلیری سے پہلے 13 کروڑ روپے برآمد کیے گئے تھے، جبکہ گزشتہ روز عاشق کلیری کی نشاندہی پر کراچی میں اس کے ایک فلیٹ سے29 کروڑ97 لاکھ روپے اور 2022 ماڈل کی دو پرتعیش مہنگی گاڑیاں بھی برآمد کی گئی ہے۔ نیب نے عدالت سے عاشق کلیری کے ریمانڈ کی استدعا کی اور موقف اپنایا کہ ملزم سے اب تک 42کروڑ روپے کی رقم برآمد کی جاچکی ہےجبکہ مزید ریکوری کی توقع ہے لہذا ملزم کا ریمانڈ دیا جائے، جس پر عدالت نے پانچ دن کے ریمانڈ پر عاشق کلیری کو نیب کے حوالے کرنے کے احکامات جاری کردیئے ہیں۔
اڑھائی ارب کے کرپشنز ریفرنس احتساب عدالتوں نے نیب کو واپس بھیج دیئے۔احتساب عدالت کی طرف سے اردو یونیورسٹی کے فنڈز میں 100 ملین سے زائد کی کی کرپشن کا کیس بھی نیب کو واپس کیا گیا : ذرائع نیشنل اکائونٹیبلٹی بیورو (نیب) آرڈیننس میں ترامیم ہونے کے بعد احتساب عدالتوں نے کیسز نیب کو واپس بھیجنا شروع کر دیئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق گزشتہ ایک مہینے کے دوران اڑھائی ارب روپے سے زائد مالیت کی کرپشن کے حوالے سے ریفرنسز نیب کو واپس کر دیئے گئے ہیں۔ احتساب عدالت کی طرف سے اردو یونیورسٹی کے فنڈز میں 100 ملین سے زائد کی کی کرپشن کا کیس بھی نیب کو واپس کیا گیا جس میں اردو یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر ڈاکٹر ظفر اقبال ودیگر نامزد تھے۔ ذرائع کے مطابق کے ڈی اے کے سابق ڈائریکٹر ناصر عباس ودیگر کے خلاف 354 اور 200 ملین روپے کی کرپشن کے ریفرنسز زیرسماعت تھے جنہیں نیب کو واپس بھجوا دیئے گئے ہیں۔ عدالت کا کہنا تھا کہ ان ریفرنسز میں ڈی جی کے ڈی اے مفرور ہیں، ان کے خلاف نیب قانون کے مطابق کارروائی ہونی چاہیے۔ علاوہ ازیں معذور بچوں کیلئے حکومتی فنڈز میں سے 250 ملین کرپشن کا ریفرنس بھی نیب کو واپس بھیجا گیا جبکہ نیب کو واپس کیے گئے دیگر ریفرنسز میں مختلف زمینوں کو غیرقانونی طور پر الاٹمنٹ کے ریفرنسز بھی شامل ہیں جبکہ نیشنل بینک آف پاکستان سوک سنٹر برانچ میں 400 ملین کی کرپشن کا ریفرنس بھی نیب کو واپس بھیجا گیا۔ ذرائع کے مطابق نیب کو واپس کیے گئے ریفرنسز کے دیگر ملزمان میں آصف صدیقی، منظر امام عسکری، ہارون، اعجاز احمد بلوچ، سیف اللہ بلو اور کرم دین پنہیار بھی شامل ہیں۔ عدالت کی طرف سے ان ریفرنسز میں جیلوں میں قید ملزمان کی ضمانت منظور کر لی گئی ہیں جن کے خلاف 500 ملین سے کم کرپشن کے ریفرنسز زیرسماعت تھے۔ نیب آرڈیننس میں ترمیم کے بعد ان ریفرنس کی سماعت کا عدالت کا اختیار ختم ہو گیا تھا، اب ایسے ملزمان کے خلاف متعلقہ فورم سے رجوع کیا جائے گا۔
پشاور میں پولیس لائن کی مسجد میں دوران نماز خودکش دھماکے کے بعد سوال یہ پیدا ہوا ہے کہ اتنی سخت سیکیورٹی اور متعدد چیک پوسٹوں کے باوجود دہشت گرد پولیس لائن کی مسجد تک کیسے پہنچا۔ گزشتہ روز پشاور کی پولیس لائنز مسجد میں نماز ظہر کے دوران خودکش دھماکے میں اب تک موصولہ اطلاعات کے مطابق 87 افراد جام شہادت نوش کرچکے ہیں جب کہ 170 کے لگ بھگ زخمی ہیں۔ پولیس لائنز کی مسجد میں خودکش دھماکے کے بعد یہ سوال اٹھ گیا ہے کہ سخت سیکیورٹی اقدامات کے باوجود دہشتگرد کیسے پولیس لائنز جیسے انتہائی حساس علاقے میں داخل ہوا۔ سیکیورٹی حکام نے پولیس لائنز تک جانے والے دونوں راستوں پر مکمل چیکنگ اور کیمروں کی سخت نگرانی کا دعویٰ کر رکھا تھا۔ ان دعوؤں کو مدنظر رکھا جائے تو پولیس لائنز تک پہنچنے کے لیے متعدد سیکیورٹی حصاروں اور سی سی ٹی وی کیمروں سے اوجھل ہوئے بغیر گزرنا ناممکن ہے۔ دوسری جانب پشاور دھماکے کی تحریری رپورٹ مرتب کرلی گئی ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق دھماکا نماز ظہر کے وقت مسجد کے مین ہال میں ہوا، جس سے مسجد کی چھت منہدم ہوگئی۔ تحقیقاتی ٹیمیں جائے وقوع سے اہم شواہد اکٹھے کرنے میں مصروف ہیں۔ سی سی ٹی وی سمیت اہم شواہد کی مدد سے تفصیلی رپورٹ مرتب کی جائے گی۔ حکام کا کہنا ہے ریسکیو آپریشن مکمل ہونے اور ملبہ ہٹانے کے بعد بم ڈسپوزل اسکواڈ اور تفتیشی ٹیمیں مزید تحقیقات کریں گی۔ جبکہ پشاور دھماکے اور سانحہ کوہاٹ پر آج خیبرپختونخوا میں سرکاری سطح پر یوم سوگ منایا جا رہا ہے۔ آج صوبے بھر میں قومی پرچم سرنگوں رہے گا۔ پولیس لائنز مسجد میں خودکش دھماکے کی ذمے داری کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے قبول کی ہے۔ دوسری جانب آئی جی خیبرپختونخوا معظم جاہ انصاری نے میڈیا سے گفتگو میں اعتراف کیا کہ علاقے میں سکیورٹی لیپس ہوا ہے جس کی تحقیقات جاری ہیں، دھماکے میں ممکنہ طور پر 10سے 12 کلوبارودی مواد استعمال کیاگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حملہ آور کے سہولت کاروں کا بھی پتا لگا رہے ہیں، جلد جےآئی ٹی میں سب کچھ واضح ہوجائے گا۔
سابق وزیراعلی پنجاب چوہدری پرویز الہیٰ نے کہا ہے کہ نگراں وزیراعلی کا سارا فوکس امن و امان یا عوامی ایشوز نہیں بلکہ مخالفین کو کچلنے پر ہے۔ تفصیلات کےمطابق سابق اسپیکرپنجاب اسمبلی سبطین خان نے سابق وزیراعلی چوہدری پرویز الہیٰ سے لاہور میں ملاقات کی، ملاقات میں دونوں رہنماؤں کے درمیان ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال اور پنجاب میں انتخابات کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر چوہدری پرویز االہیٰ نے پشاور پولیس لائنز کی مسجد میں ہونے والے خود کش حملے کی پرزور مذمت کرتے ہوئےکہا کہ دہشت گردی کے اس واقعہ میں ملوث عناصر درحقیقت انسانیت کے دشمن ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب اور خیبر پختونخوا میں نگراں حکومتوں کے آنے کے بعد امن و امان کی صورتحال خراب ہورہی ہیں، نگراں سیٹ اپ اور گورنرز اپنی آئینی ذمہ داریاں بھول کرکسی اور ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں، یہ اپنے مینڈیٹ سے تجاوز کرکے غیر آئینی و غیرقانونی اقدامات کررہے ہیں، ان کا فوکس امن و امان کے قیام اور عوامی مسائل کے حل کے بجائے سیاسی مخالفین کو کچلنے اور انتقامی کارروائیوں پر ہے۔ چوہدری پرویز الہیٰ نے وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ حکمران انتخابات کو ملتوی کرنے سے باز رہیں، اگر ایسا کوئی قدم اٹھایا گیا تو آئین شکنی کا حساب دینا ہوگا،پی ڈی ایم ملک کی معاشی تباہی کی ذمہ دار ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ شہباز شریف نے نااہلی میں ورلڈ ریکارڈ قائم کردیئے ہیں، انہوں نے پیٹرول کی قیمت 250 روپے کرکے مریم نواز شریف کی واپسی کا جشن منایا ہے، ڈالر کو کنٹرول کرنے کے دعوے کرنے والوں نے ڈالر کو تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچا دیا ہے۔ دوسری جانب پرویزالٰہی کی عمران خان سے ملاقات ہوئی، عمران خان کا کہنا تھا کہ حکمران الیکشن سے بھاگ رہےہیں ہم انہیں بھاگنے نہیں دیں گے۔الیکشن میں تاخیر آئین شکنی ہوگی ان کامزید کہنا تھا کہ آئین الیکشن کمیشن، گورنرز کو 90 روز کے اندر الیکشن کا پابند بناتا ہے۔
روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف کا کہنا ہے کہ امریکا پاک روس توانائی ڈیل روکنے کی کوشش کرے گا۔ پاکستانی ہم منصب بلاول بھٹو کے ساتھ روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ اس موقع پر روسی وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکا شرمناک اور غرور بھرے لہجے میں ہر ملک کو روس سے تجارت کرنے سے روکتا ہے۔ روسی وزیر خارجہ نے بتایا کہ امریکا نےحال ہی میں چین کو بھی دھمکایا ہے، جبکہ بھارت، ترکی اور مصر کو بھی دھمکیاں دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکی حکومت پاک روس توانائی ڈیل میں بھی حائل ہوگی، پاکستان سمیت دیگر ممالک کی اکثریت اپنے قومی مفاد کو مدنظر رکھتی ہے۔ لاروف کا کہنا تھا کہ ہم باخبر ہیں کہ مغربی ممالک کیا اقدامات کرسکتے ہیں، وہ صرف پابندیوں کی دھمکیاں ہی نہیں بلکہ دہشتگردی پر بھی اتر سکتے ہیں۔ روسی وزیر خارجہ نے کہا کہ مغربی ممالک نارڈ اسٹریم ون اور 2 کو سبوتاژ کرنے جیسے اقدامات کرسکتے ہیں۔ روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے پاکستان کے ساتھ اپنے فوجی تعاون پر اطمیان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک مشترکہ مشقوں اور فوجی تربیت سمیت باقاعدہ فوجی رابطے کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خطے سے دہشت گردی کے خاتمے کا براہ راست تعلق افغانستان سے ہے، انہوں نے اس مقصد کے لئے شنگھائی تعاون تنظیم بالخصوص افغانستان سے متعلق اس کے رابطہ گروپ کی صلاحیتوں کو استعمال کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ روسی وزیر خارجہ نے پشاور کی مسجد میں دہشت گردانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے عالمی تعاون پر زور دیا۔
علی ڈگری پر فارغ ملازمین کیخلاف مقدمات ختم کرنیکی ہدایت پر پی آئی اے انتظامیہ ڈٹ گئی۔مقدمات کو 3 دنوں کے اندر ختم کیا جائے اور ملازمین کے شناختی کارڈز، منجمد کیے گئے بینک اکائونٹس کو بحال کرنے کا حکم : پبلک اکائونٹس کمیٹی سینئر صحافی وقاص احمد نے نیشنل سیکرٹریٹ اسلام آباد سے جاری نوٹیفیکیشن شیئر کرتے ہوئے اپنے ٹویٹر پیغام میں لکھا کہ: ڈیڈلائن ختم ہو گئی! پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کی انتظامیہ جعلی ڈگری والے ملازمین کے خلاف فیصلے پر ڈٹ گئی ہے! جعلی ڈگری پر فارغ ملازمین کو بحال کرنے سے صاف انکار کر دیا گیا جبکہ خصوصی کمیٹی اور برطرف ملازمین کو سپریم کورٹ کا راستہ دکھا دیا ہے! قومی اسمبلی کی پبلک اکائونٹس کمیٹی کی طرف سے سیکرٹری، سول ایوی ایشن، سی ای او پی آئی اے اور ڈائریکٹر ایف آئی اے کو فریق بناتے ہوئے کہا گیا ہے کہ جعلی ڈگری پر فارغ کیے گئے پی آئی اے ملازمین کے خلاف درج مقدمات کو 3 دنوں کے اندر ختم کیا جائے اور ملازمین کے شناختی کارڈز، منجمد کیے گئے بینک اکائونٹس کو بحال کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ نوٹیفیکیشن کے مطابق جعلی ڈگری پر فارغ کیے گئے ملازمین سے امتیازی سلوک کرنےو الے افسران کے خلاف مقدمات فوری ختم کرنے ، نامزد ملزمان کو گرفتار نہ کرنے اور انکوائری شروع کرنے کے ساتھ ساتھ تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کا کہا گہا ہے جبکہ فیڈرل انویسٹی گیشن آفیسر کو شوکاز نوٹس جاری کرنے کے ساتھ ساتھ ڈی جی ایف آئی اے کو پبلک اکائونٹس کمیٹی کو رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ایک اور ٹویٹر کرتے ہوئے وقاص احمد نے ٹویٹر پیغام میں لکھا کہ: پی ٹی آئی حکومت نےپی آئی اے سے جعلی ڈگریوں پر جن ملازمین کو فارغ کیا!،بلاول بھٹو کی سفارش پر قائم خصوصی کمیٹی نے ان ہی ملازمین کے خلاف درج مقدمات ختم کرکے کاروائی کرنے والے پی آئی اے اور ایف آئی اے افسران کیخلاف کاروائی کا حکم دے دیا ہے!
وفاقی وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ آئین میں نگران حکومتوں کی مدت میں توسیع کی بھی گنجائش ہے، امن و امان یا معاشی صورتحال ایسی بنے تو آئین میں انتظام موجود ہے۔ پارلیمنٹ ہاؤس میں بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر قانون نے خیبرپختونخوا اور پنجاب میں نگراں سیٹ اپ میں توسیع کا عندیہ دے دیا۔ وفاقی وزیر قانون کا کہنا تھا کہ نگراں حکومت کی مدت میں توسیع کا انحصار حالات پر ہے، آئین میں نگراں حکومتوں کی مدت میں توسیع کی گنجائش اور اگر امن و امان یا معاشی صورتحال ایسی بنے تو آئین میں انتظام موجود ہے۔ اعظم نذیر تارڑ نے مثال دیتے ہوئے مزید کہا کہ آئین میں رہتے ہوئے نگران حکومتوں کے وقت کی کمی بیشی کی جاسکتی ہے، 1988میں سیلاب کے باعث انتخابات ملتوی کرد یئے گئے تھے، بے نظیر بھٹو کی شہادت کے باعث الیکشن کمیشن نے انتخابات کی تاریخ تبدیل کی تھی۔ وفاقی وزیر قانون کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن آئین میں رہتے ہوئے انتخابی اخراجات اور مردم شماری کا معاملہ دیکھے گا، فیصلے الیکشن کمیشن نے کرنے ہیں وہ آئین اور الیکشن ایکٹ کو سامنے رکھتے ہوئے تاریخ دے گا، انتخابات کون سی مردم شماری کے تحت ہوں گے ابھی کچھ کہنا قبل ازوقت ہے۔ اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ مردم شماری پر انتخابات کرانے کے لیے پچھلی مرتبہ آرٹیکل 51 میں ایک آئینی ترمیم کی گئی تھی، نئی مردم شماری کا اعلان ہوچکا ہے۔ وفاقی وزیرقانون کا کہنا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر عمران خان کے نامزد شدہ ہیں، اگر الیکشن کمیشن سے فیصلے میرٹ پر ہیں اور پی ٹی آئی کے حق میں نہیں آرہے تو کسی کا قصور نہیں۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی تقرری 5 صفر کے ساتھ ہوئی ہے، الیکشن کمیشن نے متفقہ طور پر محسن نقوی کو نگران وزیراعلیٰ پنجاب بنایا، اگر عمران خان سمجھتے ہیں کہ نگران وزیراعلیٹ پنجاب ڈکٹیشن لے کر صوبہ چلائیں گے تو یہ آئین کی منشا نہیں۔ فواد چوہدری کے حوالے سے بات کرتے ہوئے اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ فواد چوہدری کے خلاف مقدمہ سیکریٹری الیکشن کمیشن کی درخواست پر ہوا، عدالتیں آزاد ہیں وہ فواد چوہدری کے معاملے پر فیصلہ کریں گی۔

Back
Top