خبریں

پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں بڑھتے ہی پبلک ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں 20 فیصد اضافے کا اعلان سامنے آ گیا ہے آل پاکستان پبلک ٹرانسپورٹ اونرز فیڈریشن نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر ردعمل میں کرایوں میں اضافہ کر دیا ہے۔ ترجمان آل پاکستان پبلک ٹرانسپورٹ اونرز فیڈریشن کا کہنا ہے کہ ڈیزل کی قیمت بڑھنے پر 50 فی صد ٹرانسپورٹ احتجاجاً کھڑی رکھیں گے اور عملے کو فارغ کردیا جائے گا۔ کیونکہ ٹرانسپورٹروں کے لیے گاڑیاں چلانا ناممکن ہو گیا ہے۔ یاد رہے کہ گزشتہ روزحکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید اضافہ کیا جس کے بعد پیٹرول ملکی تاریخ میں پہلی بار 209 روپے فی لیٹر سے تجاوز کرگیا۔ اس حوالے سے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان کیا تھا۔ مفتاح اسماعیل نے بتایا کہ ڈیزل کی فی لیٹر قیمت میں بھی 30 روپے کا اضافہ کیا گیا ہے، ڈیزل کی نئی قیمت 204 روپے 15پیسے ہوگی، لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت بڑھا کر 178 روپے فی لیٹر کردی گئی ہے جبکہ مٹی کے تیل کی قیمت بڑھا کر 181 روپے 94 پیسے کردی گئی ہے۔ وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ پیٹرول کی قیمت میں 30 روپے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے، جس کے بعد ایک لیٹر پیٹرول 209 روپے 86 میں ملے گا۔ اس اعلان کے بعد پٹرول پمپس پر بہت زیادہ رش بھی دیکھنے میں آیا تھا۔
سپریم کورٹ آف پاکستان میں وفاقی تحقیقاتی ایجنسی(ایف آئی اے) نے ہائی پروفائل کیسز کی تفصیلات جمع کروادی ہیں۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایف آئی اے نے وزیراعظم شہباز شریف، وزیر اعلی حمزہ شہباز، تحریک انصاف کے ناراض رہنما جہانگیر ترین سمیت ہائی پروفائل کیسز کی تفصیلات سپریم کورٹ میں جمع کروائیں۔ ایف آئی اے نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں تفتیش جاری ہے، تاہم ابھی تک ان دونوں ملزمان پر فرد جرم عائد نہیں ہوسکی، کیس میں دونوں کے خلاف 16 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کا الزام ہے جبکہ سلمان شہباز، ملک مقصود اور طاہر نقوی اس کیس میں مفرور ہیں۔ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی کی جانب سے جمع کروائی گئی تفصیلات کے مطابق جہانگیر ترین پر شوگر ملزم میں 4اعشاریہ 3 ارب اور 2اعشاریہ2 ارب کی خرد برد کا الزام ہے ، ان کیسز میں جہانگیر ترین، علی ترین سمیت دیگر ملزمان نامز د ہیں۔ ایف آئی اے کے مطابق جہانگیر ترین کے خلاف سرمایہ کاری کیس میں 3اعشاریہ3 ارب کی خرد برد کا بھی الزام ہے جس پر تفتیش جاری ہے۔
ملک بھر میں بجلی کا بحران شدید ہوتا جارہا ہے اور کراچی کے شہریوں کیلئے صورتحال خطرناک ہو گئی ہے، کے الیکٹرک دیوالیہ ہونے کے قریب پہنچ گیا، جس سے شہر میں بجلی کا بڑا بحران پیدا ہونے کا خطرہ ہے۔ اے آر وائی نیوز کے مطابق سوئی سدرن گیس کمپنی نے کے الیکٹرک کو مزید گیس دینے سے انکار کردیا ہے اور کہا کہ کے الیکٹرک کو گیس کے بلوں کی ادائیگی کا کل آخری روز ہے، اگر ادائیگی نہ کی گئی تو گیس سپلائی کم کرنے کے سوا کوئی آپشن نہیں ہوگا۔ ترجمان ایس ایس جی سی کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک نے سندھ ہائیکورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی کی ہے، اور اپنے آخری بل تاحال ادا نہیں کیے، کے الیکٹرک پر 2.46 ارب روپے واجب الادا ہیں، جبکہ 8.6 ارب کی ایک اور ادائیگی 3 جون 2022 کو واجب الادا ہوجائیگی۔ جب کہ کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ گیس کی قیمتیں 5 گنا بڑھنے سے ادائیگی کرنے میں مشکلات ہیں، اس وقت آر ایل این جی سے 500 میگاواٹ بجلی بنائی جارہی ہے، 500 میگاواٹ سسٹم سے نکلنے سے شہر میں مزید 5 سے 6 گھنٹے لوڈشیڈنگ بڑھ جائے گی۔ یاد رہے کہ فی الحال بارہ گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کے الیکٹرک کے تقسیم کار علاقوں میں جا رہی ہے۔ اگر گیس کی سپلائی میں مزید کمی کی گئی تو لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ بڑھ کر 17 گھنٹے تک پہنچ جائے گا، جبکہ صنعتی اور انڈسٹریل علاقوں میں بھی لوڈشیڈنگ کرنی پڑے گی۔
وفاقی وزیر آبی وسائل خورشید شاہ نے کہا ہے کہ اگر موجودہ حکومت استحکام سے چلتی رہی تو 15 سال بعد پاکستان قرضہ دینے والا ملک بن جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر نے یہ بیان تربیلا ٹی فائیو توسیع پروگرام کی سائٹ پر میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے دیا اور کہا کہ شروع سے آج تک ملک میں استحکام نہیں رہا، 1947 سے آج تک کسی حکومت کی پالیسی مسلسل نہیں چل سکی۔ انہوں نےملک میں پانی کے مسائل اور ڈیمز کی تعمیر کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی کابینہ میں پانی کے معاملات پر بحث ہوئی، میں پانی کے حوالے سے تمام مسائل سامنے رکھوں گا،ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے بہت زیادہ فرق پڑرہا ہے، خطرہ ہے کہیں صورتحال 2010 جیسی نا ہوجائے، ارسا سے بھی بات کروں گا صوبوں کو پانی کی ضرورت ہے۔ تربیلا ٹی فائیو توسیع سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر 2025 تک یہ منصوبہ مکمل ہوگیا تو یہ ہماری خوش قسمتی ہوگی، پانی کی صورتحال آنے والے دنوں میں بہتر ہوگی، کسی بھی ٹنل کو بند نہیں کیا ، ہم کہتے ہیں جتنا پانی آرہا ہے وہ آگے دیتے جائیں روکا نہ جائے۔ خورشید شاہ نے کہا کہ ڈیمز بنانا درست ہے مگر عملدرآمد بھی ہونا چاہئے، کالا باغ ڈیم کا منصوبہ سیاسی ہوچکا ہے، سندھ کو بھاشا ڈیم پر اعتراض نہیں ہے تو کالا باغ ڈیم پر اعتراض کی کوئی تو وجہ ہوگی نا،کھلی زمین پر پانی کی صورت میں سونا بہہ رہا ہے ۔ اس سے قبل خورشید شاہ نے عمران خان کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے اسے سازش سے تعبیر کیا اور کہا کہ تین ٹکڑے پاکستان کےنہیں بلکہ عمران کی سیاست کے ہوں گے۔ خورشید شاہ نے کہا کہ عمران اقتدار کی خاطر ملک دشمنی پر اتر آئے ، آج سازشی عمران کھل کر سامنے آ گیا ہے، عمران کوپاکستان کےخلاف خوفناک ایجنڈے کے تحت باقاعدہ تیارکیاگیا، عمران اور اس کے پیچھے چھپا ایجنڈا دونوں ناکام ہوں گے ۔
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ فوجی جوان مستقبل کے چیلنجز کو مدنظر رکھتے ہوئے خود کو تیار کریں۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف نے یہ گفتگو کوئٹہ دورے کے دوران کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج میں خطاب کرتے ہوئے کی اور کہا کہ فوجی افسران مستقبل کے چیلنجز کو سامنے رکھ کر خود کو تیار کریں انہوں نے مزید کہا کہ فوجی جوان موجودہ جنگی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے ٹیکنالوجی اور پیشہ ورانہ مہارت حاصل کرنے پر توجہ مرکوز رکھیں۔ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے کالج کے اساتذہ کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کی تعریف کی ، انہوں نے گزشتہ دنوں بلوچستان کے بلدیاتی انتخابات کے دوران سیکیورٹی کی صورتحال کو بہتر بنانے اور امن و امان قائم رکھنے کیلئے پاک فوج کے جوانوں کو سراہا۔ ترجمان پاک فوج کے مطابق کوئٹہ دورے کے دوران کور ہیڈ کوارٹر میں کور کمانڈر کوئٹہ لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی نے آرمی چیف کا استقبال کیا کور ہیڈ کوارٹر میں آرمی چیف کو صوبے کی مجموعی سیکیورٹی صورتحال پر بریفنگ دی گئی،اس موقع پر جنرل قمر جاوید باجوہ نے فارمیشن کی تیاریوں اور کارکردگی کی تعریف کی۔
سابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے متنازعہ بیان کے بعد حکومت نے ان پر غداری کا مقدمہ قائم کرنے پر غور شروع کردیا ہے۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق عمران خان کی جانب سے ایک متنازعہ بیان کے حوالے سے وفاقی کابینہ نے غداری کا مقدمہ درج کروانے کی سفارش کردی ہے۔ رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ اور کابینہ ارکان نے عمران خان کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کرنے کی سفارش کی، ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر مقدمہ درج ہوگیا تو عمران خان کی فوری گرفتاری کا امکان بھی روشن ہے۔ حکومت کی جانب سے عمران خان کے خلاف گھیرا تنگ کرنے کے فیصلے کے بعد وزارت داخلہ نے سابق وزیراعظم پاکستان کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کرنے کیلئے قانونی ماہرین سے مشاورت کا عمل بھی شروع کردیا ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناااللہ سے منسوب ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ عمران خان کے خلاف مقدمہ قائم کرکے ان کی سیکیورٹی واپس لینےکیلئے مشاورت کررہے ہیں۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز سمیع ابراہیم کو انٹرویو دیتے ہوئے عمران خان نے کہا تھا کہ اگر اسٹیبلشمنٹ نے اس وقت درست فیصلے نا کیے تو میں لکھ کر دیتا ہوں کہ یہ بھی تباہ ہوں گے اور فوج سب سے پہلے تباہ ہوگی، کیونکہ ملک دیوالیہ ہوجائے گا اور اگر ہم دیوالیہ ہوگئے تو پاک فوج ہِٹ ہوگی اور جب فوج ہِٹ ہوگی تو ہم سےایٹمی پروگرام چھن جائے، اگر اس وقت درست فیصلے نا ہوئے تو ملک کے تین ٹکڑے ہوسکتے ہیں۔
صحافی و اطہر کاظمی نے کہا ہے کہ مسئلہ بیان نہیں ہے، ایسے بیانات تمام سیاستدانوں نے دیئے ہیں مگر جب بات عمران خان کی ہو تو خاص قسم کا بغض دکھایا جاتا ہے۔ جیو نیوز کے پروگرام رپورٹ کارڈ میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے اطہر کاظمی نے کہا کہ عمران خان کے دور حکومت میں موٹروے پر خاتون سے زیادتی کا واقعہ ہوا اس پر کتنی باتیں ہوئیں، میڈیا پر پروگرامز ہوئے ، حکومت پر شدید پریشر ڈالا گیا مگر اب سرکاری ٹرین سرکاری ملازمین ایک خاتون سے زیادتی کرتے ہیں اور وزیر ریلوے جو لندن میں علاج کروارہے ہیں انہوں نے اس پر کیا بیان دیا ہے؟ انہوں نے کہا کہ ہمارے میڈیا میں اس پر کتنی بات ہوئی ہے؟ مسئلہ یہ ہے کہ عمران خان ایک پاپولر لیڈر ہیں وہ جو بھی بات کرتے ہیں اس پر بحث کا آغاز ہوجاتا ہے اور بعد میں وہ بیان ایک مقبول بیانیہ بن جاتا ہے۔ اطہر کاظمی نے کہا کہ عمران خان کے بیان سے زیادہ خطرناک بیان میاں صاحب دے چکے ہیں، اب مریم نواز عمران خان کے بیان کو غداری قرار دے رہی ہیں، کیا ان کے جو اپنے بیانات ہیں ان پر بھی ایسا ہی ردعمل آیا تھا؟ مسئلہ بیان نہیں ہے ، بیان دینے والا سے مسئلہ ہے، جب کوئی چیز عمران خان یا اس کی حکومت سے منسوب ہوتی ہے تو ایک خاص قسم کا بغض ہمیں نظر آتا ہے۔
عمران خان کے گزشتہ روز کے بیان پر تنقید کرنے والی جماعتوں کے سربراہان ماضی فوج اور ملکی اداروں سے متعلق کیا کیا بیان دیتے رہے؟ ذرا سنیئے۔ تفصیلات کے مطابق عمران خان کے گزشتہ روز ایک انٹرویو میں دیئے گئے متنازعہ بیان پر تنقید کرنے والی جماعتوں ن لیگ اور پیپلزپارٹی کے سربراہان ماضی میں فوج سے متعلق بارہا متنازعہ بیان دے چکے ہیں۔ ان سیاستدانوں کا ماضی فوج و ملکی اداروں کے مخالف بیانات سے بھرا پڑا ہے، نجی ٹی وی چینل 'بول' نے ان بیانات کو اکھٹا کرکے عمران خان پر تنقید کرنے والے ان سیاستدانوں کو آئینہ دکھا دیا ہے۔ مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف نے پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ پر نام لے کر تنقید کی اور کہا کہ آپ نے ہماری اچھی بھلی حکومت کو رخصت کرواکے ملک وقوم کو اپنی خواہشات کی بھینٹ چڑھایا،آپ نے ارکان اسمبلی کی خرید و فروخت کا عمل دوبارہ شروع کیا ، جنرل باجوہ صاحب آپ کو اس سب کا جواب دینا پڑےگا۔ پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین اور صدر مملکت آصف علی زرداری نے بھی ماضی میں اداروں پر تنقید کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نا دیا اور اشاروں کنایوں میں اکثر و بیشتر ملکی اداروں کو تنقید کا نشانہ بناتے رہے۔آصف علی زرداری نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ہم نے ہمیشہ کیلئے رہنا ہے تو ہمیں مت تنگ کرو اگر ہمیں تنگ کیا تو ہم آپ کی بھی اینٹ سے اینٹ بجادیں گے۔ مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز شریف بھی اپنی جماعت کے اپوزیشن میں ہونے کے دوران اداروں میں تنقید میں پیش پیش رہیں،ا پنےا یک بیان میں انہوں نے کہا تھا کہ وہ بیساکھیاں جن پر یہ حکومت کھڑی تھی ، وہ شخص جس سے یہ حکومت بے فیض ہوئی تو دھڑام سے حکومت زمین پر آکر گر گئی۔ موجودہ وزیرخارجہ اور پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری بھی ماضی میں ملک ٹوٹنے کی وارننگ دے چکے ہیں،اپنے اس بیان میں بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ اگر پیپلزپارٹی جیسی جماعت کھڑی نہیں ہوگی تو کل سندھو دیس بھی بن سکتا ہے، سرائیکی دیس، پختونخوا دیس بن سکتا ہے، ہوش کے ناخن لیں۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز سمیع ابراہیم کو انٹرویو دیتے ہوئے عمران خان نے کہا تھا کہ اگر اسٹیبلشمنٹ نے اس وقت درست فیصلے نا کیے تو میں لکھ کر دیتا ہوں کہ یہ بھی تباہ ہوں گے اور فوج سب سے پہلے تباہ ہوگی، کیونکہ ملک دیوالیہ ہوجائے گا اور اگر ہم دیوالیہ ہوگئے تو پاک فوج ہِٹ ہوگی اور جب فوج ہِٹ ہوگی تو ہم سےایٹمی پروگرام چھن جائے، اگر اس وقت درست فیصلے نا ہوئے تو ملک کے تین ٹکڑے ہوسکتے ہیں۔
کراچی میں نجی سپر سٹور میں لگنے والی آگ نے ملازمت کے پہلے دن ہی نوجوان وصی کی جان لے لی۔تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے گلستان جوہر کے رہائشی وصی کا گزشتہ روز چین سپر سٹور کی ایک برانچ پر ملازمت کا پہلا دن تھا، مگر اسے یہ خبر ہی نہیں تھی کہ ملازمت ملنے کی خوشی اس کی جان اسی شام اس کی موت کا سامان بن جائے گی۔ ملازمت پر پہلا دن وصی کی زندگی کا آخری دن ثابت ہوا، وصی کراچی یونیورسٹی میں اکنامکس تھرڈ ایئر کا طالب علم تھا ، وصی اپنے تمام بہن بھائیوں میں سب سے چھوٹا تھا ۔ بیٹے کی موت کے حوالے سے وصی کے والد نے اپنے بیان میں کہا کہ ہمیں رات کو وصی کی موت کی خبر دی گئی، حکومتی نمائندوں یا اسٹور کی انتظامیہ نے ہم سے کسی قسم کا کوئی رابطہ نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں بتایا گیا ہے کہ واش روم میں لیکج کے باعث شارٹ سرکٹ ہوا جس سے آگ بھڑکنے والی آگ نے دیکھتے ہی دیکھتے پورے اسٹور کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔واضح رہے کہ کراچی کے علاقے جیل چورنگی میں گزشتہ روز نجی سپر سٹور آگ بھڑک اٹھی تھی، فائر بریگیڈ کے مطابق بلڈنگ کے بیسمنٹ میں سٹور کے ویئر ہاؤس میں لگی جو بڑھتے بڑھتے پہلی منزل تک پہنچ گئی، فائر بریگیڈ کی 18 سے زائد فائر ٹینڈرز اور واٹر باؤزرز نے آگ پر قابو پانے کے عمل میں حصہ لیا۔
پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے سابق وزیراعظم عمران خان کا انٹرویو کرنے پرنجی ٹی وی چینل کے پروگرام پر پابندی عائد کردی ہے۔ تفصیلات کے مطابق پیمرا کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ نجی ٹی وی چینل 'بول نیوز' کے پروگرام تجزیہ کے میزبان سمیع ابراہیم نے سابق وزیراعظم عمران خان کا انٹرویو کیا اور انٹرویو کے دوران عمران خان کے متنازعہ بیان کو نشر کیا گیا۔ نوٹیفکیشن کے مطابق عمران خان کا بیان قومی سلامتی، خودمختاری، آزادی، سالمیت اور ملکی نظریے کے خلاف تھا جس سے عوام میں نفرت آمیز جذبات ابھرنے کا خدشہ ہے۔ نوٹیفکیشن میں اس بیان کو مختلف قانونی دفعات کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے سمیع ابراہیم کے پروگرام 'تجزیہ' کو بند کرنے کا فیصلہ سنایا ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز سمیع ابراہیم کو انٹرویو دیتے ہوئے عمران خان نے کہا تھا کہ اگر اسٹیبلشمنٹ نے اس وقت درست فیصلے نا کیے تو میں لکھ کر دیتا ہوں کہ یہ بھی تباہ ہوں گے اور فوج سب سے پہلے تباہ ہوگی، کیونکہ ملک دیوالیہ ہوجائے گا اور اگر ہم دیوالیہ ہوگئے تو پاک فوج ہِٹ ہوگی اور جب فوج ہِٹ ہوگی تو ہم سےایٹمی پروگرام چھن جائے، اگر اس وقت درست فیصلے نا ہوئے تو ملک کے تین ٹکڑے ہوسکتے ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے سپریم کورٹ میں دائر کردہ لانگ مارچ کیلئے پیشگی درخواست کو اعتراض لگا کر واپس کردیا گیا ہے۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ کے رجسٹرار نے پی ٹی آئی کی درخواست پراعتراض لگایا ہے کہ اس معاملے میں سپریم کورٹ پہلے ہی فیصلہ دے چکی ہے، درخواست گزار نے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے سے پہلے متعلقہ فورم سے رابطہ نہیں کیا۔ اعتراض میں مزید کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کی جانب سے متعلقہ فورم سے رجوع نا کرنے کی کوئی وجہ بھی نہیں بتائی گئی، جبکہ درخواست گزار نے اپنی درخواست میں مختلف متنازعہ معاملات کو بھی اٹھایا ہے۔ یادرہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے گزشتہ روز اسلام آباد میں احتجاج کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا اور درخواست کی تھی کہ سپریم کورٹ حکومت کو حکم جاری کرے کہ پی ٹی آئی کو اسلام آباد میں پرامن احتجاج کی اجازت دے۔ پی ٹی آئی نے اپنی آئینی درخواست میں عدالت سے استدعا کی تھی کہ عدالت حکومت کو حکم دے کہ پی ٹی آئی کارکنان کو کسی بھی شہر میں نا گرفتار کیا جائے اور نا ان پر تشدد کیا جائے، انتطامیہ کسی بھی شہر میں کوئی رکاوٹ بھی کھڑی نہیں کرے گی، حکومت دھرنے میں شرکت کیلئے آنے والوں کے خلاف طاقت کا استعمال نا کرے۔ پی ٹی آئی کی جانب سے یہ درخواست اسد عمر نے دائر کی تھی جس میں وفاقی وزارت داخلہ، صوبائی سیکرٹریز داخلہ اور آئی جی اسلام آباد کو فریق بنایا گیا تھا۔
الیکشن کمیشن نے ن لیگ کی درخواست منظور کرلی اور ن لیگ کے حق میں فیصلہ سنادیا فیصلے کے مطابق الیکشن کمیشن نے مخصوص نشستوں کا نوٹیفکیشن روک لیا- فیصلے کے مطابق الیکشن کمیشن ضمنی انتخاب (جو کہ 17 جولائی کو ہونے ہیں) کے نتائج کے بعد مخصوص نشستوں کا متناسب نمائندگی سے نوٹیفکیشن کریگا الیکشن کمیشن کا اپنے فیصلے میں کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن ضمنی انتخاب کے نتائج کے بعد مخصوص نشستوں کا متناسب نمائندگی سے نوٹیفکیشن کریگا۔ تحریک انصاف کے وکیل اظہرصدیق ایڈوکیٹ کے مطابق اس فیصلے کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کیا جائے گا
وفاقی حکومت نے مہنگائی کی چکی میں پسی عوام پر بجلی بم گرادیا ہے، نیپرا نے بجلی کی فی یونٹ قیمت میں اضافے کی منظوری بھی دیدی ہے۔ تفصیلات کے مطابق نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی نے بجلی کے ٹیرف میں7 روپے91 پیسے اضافے کی منظوری دیدی ہے جس کے بعد اوسط ٹیرف16 روپے 91 پیسے سے بڑھ کر 24 روپے 82 پیسے کی سطح پر پہنچ گیا ہے۔ صارفین کو اس اضافے کے بعد بجلی 20 سے 24 روپے فی یونٹ کے بجائے28 سے 32 روپے فی یونٹ کے حساب سے فراہم کی جائے گی۔ واضح رہے کہ اس سے قبل بھی اس حکومت نے بجلی کی فی یونٹ قیمت میں 4 روپے کا اضافہ کرکے فی یونٹ قیمت 16 روپئ سے بڑھا کر 20 روپے کردی تھی۔ یادرہے کہ وفاقی حکومت نے سابقہ حکومت کی جانب سے عوام کو پیٹرول اور ڈیزل پر دی جانے والی سبسڈی واپس لیتے ہوئے 30 روپے فی لیٹر کا اضافہ کردیا تھا جس سے ملک میں مہنگائی کے نا رکنے والے طوفان نے سر اٹھا لیا ہے۔
قومی اسمبلی کے قائد حزب اختلاف راجا ریاض کا کہنا ہے کہ عمران خان کے بیان پر سپریم کورٹ اور حکومت پاکستان کارروائی کرے۔ چیئرمین تحریک انصاف کے متنازع بیان پر ردعمل دیتے ہوئے اپوزیشن لیڈر راجا ریاض کا کہنا تھا کہ عمران نیازی کے اداروں سے متعلق بیان کی مذمت کرتا ہوں، حکومت پاکستان اور سپریم کورٹ کو چاہئے کہ عمران خان کے بیان پر فوری ایکشن لے۔ راجا ریاض کا کہنا تھا کہ عمران خان اقتدار کے لالچ میں اندھے ہو چکے ہیں اور پاکستان کے ایٹمی پروگرام اور ملکی سالمیت کے خلاف اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئے ہیں، پاکستان کے تین ٹکڑوں کی خواہش ان کی ذہنی اختراع ہے۔ راجا ریاض نے کہا کہ ایٹمی پروگرام ملکی سلامتی کے اداروں کے ہاتھوں میں محفوظ تھا، ہے اور رہے گا، ہمیں ملکی سلامتی کے اداروں پر اعتماد ہے، پاک فوج ہی ملک کی سلامتی کی ضامن ہے۔ اپوزیشن لیڈر کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کو بنانا ری پبلک بنانے کی عمران خان کی مذموم کوشش کو کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے، چیئرمین پی ٹی آئی قومی سلامتی کے درپے ہیں، آزاری اظہار سب کا حق مگر بیرونی سازش کے ایجنڈے پر کام کرنے والے شخص پر فی الفور پابندی ہونی چاہیے۔ دوسری جانب امریکہ میں تعینات سابق پاکستانی سفیر حسین حقانی نے بھی عمران خان کے بیان کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ ایٹمی ہتھیار کسی کھلاڑی کا بلا یا گیند نہیں کہ کوئی انہیں چُرا یا ہتھیا لے گا۔ عجیب بات ہے کہ جن ہتھیاروں کے حصول کو ملک کی سلامتی کا ضامن قرار دیا گیا تھا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب ایک فرد کے اقتدار کی بحالی کے لئے ان کے چھینے جانے کا خوف پیدا کیا جا رہا ہے۔ پاکستان کو ڈر کے گرداب سے نکل جانا چاہئے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے بہاؤالدین زکریا ایکسپریس میں خاتون سے اجتماعی زیادتی کے واقعے کا نوٹس لے لیا۔ وزیراعظم نے ٹرین میں پیش آئے افسوسناک واقعے کی مذمت کرتے ہوئے ریلوے حکام سے رپورٹ طلب کی اور متاثرہ خاتون کو انصاف کی فراہمی کے ساتھ ملزموں کو قرار واقعی سزا دلانے کی ہدایت کی ہے۔ وزیراعظم شہبازشریف کی ہدایت پر ریلوے سکیورٹی کے طریقہ کار میں تبدیلیاں بھی تجویز کی گئی ہیں۔ وزیراعظم کے اسٹریٹجک ریفارمز کے سربراہ سلمان صوفی کی سربراہی میں پی ایم اسٹریٹجک ریفارمز کمیٹی نے ریلوے کی سکیورٹی کے طریقہ کار میں تبدیلی کا مشورہ بھی دیا ہے۔ پی ایم اسٹریٹجک ریفارمز کمیٹی کی جانب سے تجویز دی گئی ہے کہ لیڈی ریلوے پولیس کی ٹیمیں ٹرین اسٹیشنوں پر تعینات کی جائیں، خاتون مسافروں کی رہنمائی اور سکیورٹی کے لیے "سفر سہیلی" موبائل ایپ لانچ کی جائے۔ تجویز ہے کہ پرنٹ شدہ ٹکٹوں پر ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کی ہدایات اور ایمرجنسی نمبر پرنٹ کیا جائے۔ واضح رہے کہ چند روز قبل ملتان سے کراچی جانے والی بہاؤالدین زکریا ایکسپریس میں عملے کے 3 افراد کی جانب سے خاتون کے ساتھ اجتماعی زیادتی کا افسوسناک واقعہ پیش آیا تھا۔
عوامی مسلم لیگ کے رہنما اور سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ پاکستان کوعالمی سازش کے تحت خانہ جنگی میں جھونکا جارہا ہے، آصف زرداری ایک انٹرویو میں تسلیم کرچکے ہیں کہ امریکی صدر جوبائیڈن ان کا دوست ہے اورمراسلے کے بارے میں اس نے مجھے کچھ نہیں بتایا۔ شیخ رشید نے اپنے بیان میں کہا کہ نوازشریف اورشہبازشریف عوام کو مہنگائی کی چکی میں ڈال رہے ہیں، جسے بیروزگاری بڑھے گی،چوری اورڈاکے عام ہوں گے اورخودکشیاں ہوں گی۔ ملک میں امن وامان کا مسئلہ ہوگا اورسیاسی خلفشار سے خانہ جنگی جیسے حالات پیدا ہوں گے۔ شیخ رشید نے کہا کہ اجرتی قاتل رانا ثنا اللہ ملک میں صوبوں اورمرکز کو لڑانا چاہتا ہے،وزرا اعلیٰ کو دارالحکومت اسلام آباد میں داخل ہونے سے روکا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ ہی ان قوتوں کو بے نقاب کرسکتا ہے جنہوں نے ملک کو انتشار،خلفشار اورمعاشی بحران میں ڈالا،اسرائیل کو تسلیم کرنے کے پیچھے کون ہے اورکیا مقاصد ہیں،کشمیریوں کے خون سے غداری کرکے بھارت سے تجارت کس کے کہنے پرشروع کی جارہی ہے۔ شیخ رشید نے کہا کہ چین اور ایران سے تعلقات کون خراب کررہاہے، کیا پاکستان کو دوسرا یوکرین بنانے کی تیاریاں ہورہی ہیں، پاکستان ایک اسلامی نیوکلیئر پاور ہے، اسکی معیشت کو اسلئے تباہ کیا جارہا ہے تاکہ نیوکلیئر پاور پر پریشر بڑھایا جائے، جس کے پیچھے بھارتی اور اسرائیلی لابی نے کام شروع کردیا ہے،سامراجی طاقتوں کی انہیں سپورٹ حاصل ہے۔ سابق وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ عمران خان 30 فیصد کم نرخ پرروس سے گیس، گندم اورپٹرول لے رہے تھے جو آج 30 فیصد رعایت پربھارت لے رہا ہے۔ سامراجی طاقتوں نے عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کرکے روس کے ساتھ اس منصوبے کو ناکام بنا دیا اوراپنے ایجنٹوں کواقتدارمیں لے آئے۔
سندھ ہائی کورٹ میں پسند کی شادی کرنے والی نمرہ کاظمی کی بازیابی سے متعلق سماعت ہوئی،عدالت نے نمرہ کاظمی کو بالغ قرار دے دیا اور نمرہ کی شادی کو بھی قانونی قرار دےدیا گیا،جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے ریمارکس دیئے کہ حتمی فیصلہ ٹرائل کورٹ کرے گی۔ نمزہ کاظمی شوہر کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئی، عدالت نے نمرہ کو دو ماہ کیلئے دارالامان بھیجنے کا حکم دے دیا، عدالت ریمارکس دیئے نمرہ دو ماہ بعد اٹھارہ سال کی ہوجائے گی،کیس ٹرائل کورٹ میں بھیجنے کا بھی حکم دیا گیا ہے۔ پولیس نے کراچی سے لاپتہ ہونے والی لڑکی نمرہ کاظمی کا میڈیکل ٹیسٹ کرا لیا ہے اور میڈیکل ٹیسٹ کی رپورٹ عدالت میں بھی جمع کروا دی،میڈیکل رپورٹ کے مطابق نمرہ کاظمی کی عمر 17 سے 18 سال کے درمیان ہے۔ نجیب شاہ رخ کے وکیل کا کہنا ہے کہ لڑکی کی میڈیکل رپورٹ آچکی ہے لہذا مقدمہ ختم کیا جائے،دوسری جانب نمرہ کاظمی کے والد کا کہنا ہے کہ میری بیٹی پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔ نمرہ کاظمی 20 اپریل کو سعود آباد ایس ون ایریا سے لاپتہ ہوئی تھی، اس کی والدہ کا کہنا تھا کہ وہ صبح 9 بجے کام سے گئی، واپس گھر آئی تو نمرہ غائب تھی، کافی تلاش کے باوجود بیٹی کا کچھ پتہ نہیں چل سکا۔ نمرہ نے ڈیرہ غازی خان میں نجیب شاہ رخ سے نکاح کرلیا تھا،نمرہ کی نجیب شاہ رخ سے دوستی آن لائن گیم کے ذریعے ہوئی اور وہ ایک ماہ سے اس سے رابطے میں تھی۔
مہنگائی کا طوفان عوام پریشان اداراہ شماریات نے مہنگائی کی سطح میں خطرناک حد تک اضافے کی پیشنگوئی کر دی۔۔۔ آئندہ ماہ میں افراط زر کے اشاریے نئی بلندیوں کو چھونے لگیں گے۔ نائنٹی ٹو نیوز کا دعویٰ ہے کہ ادارہ شماریات نے کہا ہے کہ جولائی کے آغاز سے مہنگائی اتنی زیادہ ہو گی کہ جو گزشتہ 28 ماہ میں نہیں دیکھی یا ریکارڈ کی گئی۔ 13.37 پر موجود افراط زر اپنے ساتھ مہنگائی کا نیا ریلا لانے جا رہا ہے۔ یہ اشاریے جنوری 2020 میں 14.57 پر تھے۔ اپریل 2022 میں افراط زر 13.4 پر تھی۔ مئی کا اختتام پر 10.86 پر ہوا جب کہ گزشتہ سال افراط زر 11.32 پر تھا۔ اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں اضافے کے باعث چیزوں کی قیمتیں زیادہ بے لگام ہوئی ہیں۔ جس سے گندم 17.24 فیصد اور چکن کی قیمت میں 16.48 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔ انڈوں کی قیمت مین 10.76 جب کہ پیاز کی قیمت 16.48فیصد بڑھی۔ ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوتے ہوئے ہر روز کے اضافے سے مہنگائی کی لہر میں مزید شدت آ رہی ہے۔
سپریم کورٹ آف پاکستان نے تحریک انصاف کے 25 مئی کے لانگ مارچ سے متعلق کیس کا تحریری فیصلہ جاری کردیا ہے، فیصلے میں جسٹس یحییٰ آفریدی نے اختلافی نوٹ تحریر کیا۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق 14 صفحات پر مشتمل فیصلہ چیف جسٹس عمر عطاء بندیال نے تحریر کیا عدالت عظمیٰ کو مایوسی ہوئی کیونکہ عدالتی کوشش کا احترام نہیں کیا گیا، عدالتی کوشش کا مقصد دونوں فریقین کے درمیان ہم آہنگی پیدا کرنا تھا، سیاسی جماعتوں نے اعلی اخلاقی اقدار کا مظاہرہ نہیں کیا۔ عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ عمران خان نے مظاہرین کو ڈی چوک پہنچنے کی کال دی، لگتا ہے کہ عمران خان عدالتی یقین دہانی کی خلاف ورزی کی ہے جس کے نتیجے میں پبلک اور پرائیویٹ املاک کو نقصان پہنچایا گیا اور تباہ کردیا گیا، مظاہرین کی جانب سے پتھراؤ سے 31 پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں، جس کی وجہ سے آدھی رات کو فوج کو طلب کرنا پڑا۔ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے لکھا کہ عدالتی یقین دہانیوں کی خلاف ورزی ہوئی یا نہیں اس حوالے سے حقائق کو دیکھنا ہوا، اگر خلاف ورزی ہوئی تویہ بھی دیکھا جائے گا کہ کس کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جاسکتی ہے، 25 مئی کو پی ٹی آئی کی اعلی قیادت کی جانب سے یقین دہانیوں کے بعد حکم جاری کیا، عدالتی فیصلہ نیک نیتی سے توازن قائم کرنے کیلئے تھا ، مگر عدالت کی نیک نیتی سے کی گئی اس کوشش کی توہین کی گئی جس پر عدالت کو افسوس ہوا ہے۔ تحریری فیصلے میں 25 مئی کی شام کی صورتحال سے متعلق سیکرٹری داخلہ، ڈی جی آئی ایس آئی، ڈی جی آئی بی، چیف کمشنر اسلام آباد اور آئی جی اسلام آباد سے متعدد سوالات کے جواب طلب کیے ہیں ، ان سوالوں کے جوابات کی روشنی میں عدالت فیصلہ کرے گی کہ 25 مئی کو عدالتی حکم کی خلاف ورزی ہوئی یا نہیں۔ عدالتی فیصلے میں سپریم کورٹ کے جج جسٹس یحییٰ آفریدی نے اختلافی نوٹ لکھا اور کہا کہ 25 مئی کو عمران خان نے کارکنان کو ڈی چوک پہنچنے کی کال دے کر عدالتی فیصلے کی خلاف ورزی کی، میں نہیں مانتا کہ عمران خان کے خلاف کارروائی کیلئے اس بینچ کے سامنےمواد نہیں ہیں،عمران خان کا کارکنان کو ڈی چوک پہنچنے کی ہدایات کا بیان اور اس کے بعد بننے والی صورتحال عدالتی حکم کی خلاف ورزی تھی اور یہ مواد عمران خان کے خلاف کارروائی کیلئے کافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرکے پوچھا جانا چاہیے کہ کیوں نا آپ کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کا آغاز کیا جائے۔
شمالی وزیرستان میں بنوں ویسٹ بلاک سے تیل وگیس کے نئے ذخائر دریافت کیے گئے ہیں 25 ایم ایم سی ایف ڈی گیس اور 300 بیرل یومیہ تیل کی بڑی دریافت کی گئی ہے ۔ ترجمان ماڑی پٹرولیم کے مطابق شمالی وزیرستان میں تیل وگیس کی پہلی دریافت ہوئی ہے۔ نئی دریافت سے تیل وگیس کی طلب پوری کرنے میں مدد ملے گی ۔انہوں نے کہا کہ نئی دریافت سے ملک میں ہائیڈرو کاربن کے ذخائر میں اضافہ ہوگا۔ ترجمان کے مطابق مقامی وسائل کی دریافت سے زرمبادلہ کے ذخائر کی بچت ہوگی۔ قبل ازیں رواں سال جنوری میں خیبرپختونخوا میں تیل اور گیس کے بڑے ذخائر دریافت ہوئے تھے۔ وزارت توانائی کا کہنا تھا کہ اس دریافت کا اندازہ گذشتہ ایک دہائی میں سب سے بڑا قرار دیا جا رہا ہے ۔ جب کہ پاکستان کی سب سے بڑی تیل اور گیس تلاش کرنے والی کمپنی او جی ڈی سی ایل نے کہا ہے کہ کے پی میں لکی مروت کے قریب ولی بلاک میں تیل اور گیس کے بڑے ذخائر دریافت ہوئے ہیں۔ ولی بلاک کے ذخائر کو ناشپا فیلڈ میں پائے جانے والے ذخائر کے برابر سمجھا گیا ہے۔ ناشپا کے ذخائر 95 ایم ایم بی او ای کے برابر ہیں۔