
، فواد چودھری اور حماد اظہر سے متعلق یہ بات سامنے آئی ہے کہ وہ جب بھی میڈیا سے گفتگو کر رہے ہوتے ہیں تو شہبازگل ساتھ موجود رہتے ہیں جبکہ شہباز گل جب میڈیا سے بات چیت شروع کرتے ہیں تو ان تینوں مرکزی رہنماؤں میں سے کوئی ساتھ موجود نہیں ہوتا سب چھوڑ کر چلے جاتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے کارکنوں کو مرکزی قیادت کی جانب سے کسی دوسرے رہنما کے ساتھ یہ سلوک بالکل پسند نہیں آیا اور انہوں نے پارٹی کے تینوں سابق وفاقی وزرا سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ شہبازگل سے اس رویے پر معافی مانگیں۔
شہباز گل سے معافی مانگو کے ٹرینڈ پر اب تک پی ٹی آئی کارکنوں کے علاوہ بھی ہزاروں سوشل میڈیا صارفین ٹویٹ کر چکے ہیں ایک صارف نے ان ویڈیوز کو شیئر کیا اور کہا کہ کیا یہ حسن اتفاق ہے؟ اس صارف نے یہ بھی کہا کہ ایسا پہلی بار نہیں ہو رہا۔ میں نے انہیں دو تین مرتبہ پہلے بھی شہباز گل کیساتھ یہ حرکت کرتے دیکھا ہے تب میں نے نظر انداز کر دیا تھا۔
ظہیرالدین نے بھی کہا کہ شہبازگل کے ساتھ یہ رویہ ناقابل قبول ہے۔
عاصم نامی صارف نےاسی معاملے سے متعلق اسد عمر کا ٹویٹ شیئر کیا اور کہا کہ فواد چودھری کو بھی معافی مانگنی چاہیے۔
ایک صارف نے ہم شہبازگل کے ساتھ ہیں اس لیے ان سے معافی مانگی جائے۔
مسز ملک نے لکھا کہ اسلم اقبال اس بات پر تعریف کے مستحق ہیں کہ جب دوسرے پارٹی رہنما چلے گئے تو وہ کھڑے رہے۔
بابر خان نیازی نے اس پر لکھا کہ اللہ کسی کو بزدل دوست نہ دے۔ ہم پٹواری نہیں ہیں اگر آپ کچھ غلط کرو گے تو دھو ڈالیں گے۔ ہم شہباز گل کے ساتھ کھڑے ہیں۔
مطیع الرحمان نے کہا کہ تم لوگ کوئی پی پی یا ن لیگ کے وڈیروں جیسا رویہ نہ رکھیں اگر ایسا نہیں کر سکتے تو پھر پی ٹی آئی چھوڑ دیں، آپ کو عوام کے سامنے شہباز گل سے معافی مانگیں کیونکہ آپ سب لوگوں کی وجہ سے کارکن بہت مضطرب ہیں۔
ہادی نے کہا کہ عمران خان ان لوگوں کے اس رویے کی وضاحت کریں۔
ایک صارف نے کہا کہ شہباز گل ایک محب وطن پاکستانی ہے، شہباز گل مشکل وقت میں چٹان کی طرح کپتان کے ساتھ کھڑا رہا۔ اگر شہباز گل کے ساتھ یہ ناروا سلوک بند نہیں کیا گیا تو پھر یہ نہ سوچنا ہم لوگ آپ کو چھوڑ دینگے۔