خبریں

تحریک انصاف کی رہنما وسابق وفاقی وزیر شیریں مزاری نے فواد چودھری کی گرفتاری پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ کیا کسی کو منشی یا کوئی اور اصطلاح استعمال کرنا گرفتاری کا سبب کیسے بن سکتا ہے؟ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کیے گئے بیان میں شیریں مزاری نے کہا کہ فواد چوہدری کو گرفتار کر لیا گیا کہ انہوں نے الیکشن کمیشن کو منشی کہا ان کی گرفتاری سراسر شرمناک حرکت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں فسطائیت اپنی بدترین سطح پر پہنچ چکی ہے، فواد چوہدری کو سی ٹی ڈی لاک اپ میں رکھنے کی اجازت ہے؟ شیریں مزاری کا کہنا ہے کہ دہشت گرد آزاد گھوم رہے ہیں لیکن سیاسی مخالفین گرفتار ہو رہے ہیں، ریاست نے کٹھ پتلی حکومت کے ذریعے پاکستان کو بنانا ریپبلک میں تبدیل کر دیا۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ جمہوریت ایک بھونڈا مذاق بن کر رہ گئی ہے، شریفوں، زرداریوں اور ان کے ساتھیوں کو کوئی شرم وحیا نہیں، یہ ٹولا صرف اپنی لوٹی ہوئی دولت بچانے کے لیے کوشاں ہے۔ یاد رہے کہ تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کو لاہور سے اسلام آباد پولیس نے گرفتار کیا گیا ہے۔ فواد چوہدری کو ٹھوکر نیاز بیگ کے قریب ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا انکے خلاف مقدمہ گزشتہ رات تھانہ کوہسار میں درج کیا گیا ہے۔ فواد چودھری پر مقدمہ سیکریٹری الیکشن کمیشن عمر حمید کی درخواست پر درج کیا گیا ہے۔ مقدمے کے متن میں کہا گیا ہے کہ فواد چوہدری نے کہا الیکشن کمیشن کی حیثیت ایک منشی کی ہے، جو لوگ نگراں حکومت میں لگ رہے ہیں ان کا سزا ہونے تک پیچھا کریں گے۔
وزیر اعظم نے آئی ایم ایف کے شرائط ماننے پر حامی بھرلی،انہوں نے کہا اپنی ساری سیاسی کمائی پاکستان کے لیے قربان کرنے کو تیار ہوں، ملک و قوم کی مشکل حالات میں تنہا چھوڑیں گے، آئی ایم ایف کو شرائط ماننے کا پیغام دے دیا ہے۔ پرائم منسٹر یوتھ بزنس اینڈ ایگری لون کی اسلام آباد میں منعقدہ تقریب سے خطاب میں شہباز شریف نے کہا نوجوانوں کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنا چاہتے ہیں، گزشتہ دور حکومت میں ہم نے پنجاب کے اپنے وسائل سے نوجوانوں کو بلاسود قرضے فراہم کیے تھے اور نوجوانوں سے قرضوں کی واپسی کی شرح 99 فیصد تھی۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے نوجوان باصلاحیت ہیں اور ان کے جذبے بلند ہیں، اگر انہیں وسائل مہیا کیے جائیں تو ہمارے نوجوان ملک کی تقدیر بدل سکتے ہیں، ہم نے نوجوانوں کو لیپ ٹاپ دیے جن سے نوجوانوں نے کورونا کے دوران باعزت روزگار کمایا۔ شہباز شریف نےمزید کہا نوجوانوں کو پانچ لاکھ سے 75 لاکھ روپے تک قرض دیا جائے گا جس میں پانچ لاکھ روپے کا قرض بلا سود ہوگا، پانچ سے 15 لاکھ روپے تک سات فیصد کی شرح سے قرض دیا جائے گا۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ملک و قوم کے لیے مشکل ترین حالات میں قیادت کی ذمہ داریاں سنبھالی ہیں، ہم نے ریاست بچانے کے لیے سیاسی مفادات کو داؤ پر لگادیا، اپنی ساری سیاسی کمائی پاکستان کے لیے قربان کرنے کو تیار ہیں، ملک و قوم کی مشکل حالات میں تنہا چھوڑیں گے، ملک کی خاطر اشرافیہ اور اہل ثروت طبقے کو بھی قربانی دینی ہوگی۔ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ہم ملک کو اس مشکل گھڑی میں تنہا نہیں چھوڑیں اور پاکستان کو معاشی مشکلات سے نکالیں گے اور اس کے لیے آخری حد تک جائیں گے۔
فواد چوہدری کی گرفتاری اور ان پر قائم مقدمے کے حوالے سے اسلام آباد پولیس کا مؤقف سامنے آگیا۔ اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے اسلام آباد پولیس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ فواد چوہدری نے چیف الیکشن کمشنر کو فرائضِ منصبی سے روکنے کے لیے ڈرایا دھمکایا۔ فواد چوہدری نے ممبران الیکشن کمیشن کو بھی فرائضِ منصبی سے روکنے کے لیے ڈرایا دھمکایا۔ ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ آئینی ادارے کی درخواست پر پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کے خلاف مقدمہ درج کیا۔ اسلام آباد پولیس کے ترجمان کے مطابق سیکریٹری الیکشن کمیشن کی درخواست پر فواد چوہدری کے خلاف تھانہ کوہسار میں مقدمہ درج ہوا۔ ترجمان اسلام آباد پولیس نے کہا ہے کہ فواد چوہدری نے آئینی اداروں کے خلاف شر انگیزی پیدا کرنے کی کوشش کی اور آئینی اداروں کے خلاف لوگوں کے جذبات مشتعل کرنے کی کوشش کی۔ اسلام آباد پولیس کے ترجمان کا یہ بھی کہنا ہے کہ فواد چوہدری کے خلاف مقدمے پر قانون کے مطابق کارروائی ہو رہی ہے
ایڈووکیٹ جنرل پنجاب احمد اویس سمیت 97 لاء افسران کو عہدوں سے ہٹادیا جبکہ لاہور ہائیکورٹ نے نگران حکومت کی جانب سے لاء افسران کی برطرفی کا نوٹیفکیشن معطل کرتے ہوئے تمام افسران کو بحال کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالتی فیصلے کا اطلاق درخواست گزاروں کی حد تک ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق حکومت نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب اور دیگر افسران کو فارغ کرنے کا باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے جس کے مطابق32 ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل اور 65اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل کو عہدوں سے ہٹادیاگیا ہے۔ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب احمد اویس کو عہدے سے ہٹانے کے بعد حکومت نے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل جواد یعقوب کو ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کی اضافی ذمہ داریاں سونپ دی ہیں اور انہیں ایڈووکیٹ جنرل پنجاب آفس کے معاملات دیکھنے کی ہدایات بھی جاری کردی ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ حکومت نے صوبے میں لیگل معاملات کو دیکھنے کیلئے20 نئے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل اور 35 اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب بھی تعینات کردیئے ہیں۔
ملک بھر میں بجلی کا بڑا بریک ڈاؤن،رات گئے بجلی بحال ہوئی جس کے بعد صبح دوبارہ معطل ہوگئی، کراچی، کوئٹہ اور لاہور سمیت بڑے شہروں کے کئی علاقے بجلی سے تاحال محروم ہیں،حکومت کا دعویٰ ہے کہ ملک کے تمام گرڈ اسٹیشنز مکمل فعال کردیئے گئے ہیں۔ وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر نے بجلی بریک ڈاؤن پر پریس کانفرنس میں کہا کہ کئی گھنٹے بجلی معطل رہنے کے بعد تمام گرڈ اسٹیشنز مکمل فعال کردیے گئے ہیں، بحالی کے لیے میں نیشنل ٹرانسمیشن ڈسپیچ کمپنی اور پاور ڈویژن کو سراہنا چاہتا ہوں، وزیر پانی اور چیئرمین واپڈا نے بھی ہمارے ساتھ تعاون کیا۔ انہوں نے کہا گزشتہ روز صبح ساڑھے 7 بجے ہمیں ایک تکنیکی مسئلے کا سامنا ہوا کہ ہمارے شمال اور جنوب کی ٹرانسمیشن لائن میں وولٹیج کا اتار چڑھاؤ ہوا جس کی مخصوص وجہ ہمیں تاحال معلوم نہیں ہوسکی۔ خرم دستگیر نے کہا آج صبح سوا 5 بجے پاکستان میں بجلی کا ترسیلی نظام مکمل طور پر بحال ہوچکا ہے، تاہم کراچی اور چشمہ میں موجود جوہری پلانٹس کو بحال ہونے میں 48 سے 72 گھنٹے درکار ہیں، اسی طرح کوئلے کے پلانٹس کو بھی 48 گھنٹے درکار ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس وجہ سے آئندہ 48 گھنٹوں کے دوران ملک میں بجلی کی کمی رہے گی اور محدود پیمانے پر لوڈشیڈنگ ہوگی جس سے صنعتی صارفین مستثنیٰ ہیں۔ وفاقی وزیر توانائی نے مزید کہا کہ کل ہونے والے بریک ڈاؤن سے ہمارا بجلی کا ترسیلی نظام محفوظ رہا، اس میں کسی قسم کے نقصان کی اطلاعات ہمیں موصول نہیں ہوئیں، اسی لیے بحالی کے عمل میں کوئی رکاوٹ نہیں ہوئی، یہ بھی واضح ہونا چاہیے کہ ملک میں ایندھن کی کوئی کمی نہیں ہے، پرسوں تک ان شا اللہ سب کچھ مکمل طور پر بحال ہوجائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ خدشہ ابھی دور کرنا باقی ہے ہیکنگ وغیرہ کے ذریعے ہمارے بجلی کے ترسیلی نظام میں کوئی بیرونی مداخلت نہ کی گئی ہو، اس کے امکانات بہت کم ہیں تاہم گزشتہ چند روز میں ایسے کچھ واقعات ہوئے جس کی وجہ سے ہم اس امکان کو مسترد نہیں کرسکتے۔ انہوں نے کہا معمول کی لوڈشیڈنگ جاری رہے گی، اب دوبارہ اگر صارفین کو تعطل کا سامنا ہوا تو اس کی وجہ بریک ڈاؤن نہیں لوڈ شیڈنگ ہی ہوگی۔ کراچی میں بجلی بحال ہونے کے بعد ڈیفنس، گلستان جوہر، نارتھ کراچی، فیڈرل بی ایریاز، گلشن، جیکب لائنز، کورنگی، لانڈھی اور قیوم آباد میں بجلی کی دوبارہ بندش کی اطلاعات موصول ہوئیں۔ ترجمان کےالیکٹرک عمران رانا کا کہنا ہے کہ گزشتہ رات کراچی اور نیشنل گرڈ کے درمیان رابطہ بحال ہونے سے کراچی شہر کو سپلائی مزید بہتر کرنے میں مدد ملی ہے، اہم تنصیبات بشمول ایئرپورٹ، ہسپتال، واٹر پمپنگ اسٹیشن وغیرہ پر بجلی بحال کی جا چکی ہے۔ انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ اس وقت کے الیکٹرک کے تمام گرڈز فعال ہیں اور علاقائی سطح پر بحالی کا عمل بھی جاری ہے، تاہم سسٹم کو مستحکم رکھنے کے لیے شہر میں محدود پیمانے پر عارضی لوڈ منیجمنٹ کی جاسکتی ہے۔ قبل ازیں ترجمان کےالیکٹرک عمران رانا نے بتایا تھا کہ بجلی کے ترسیلی نظام سے پاور سپلائی بہتری کی جانب گامزن ہے، کراچی کے مختلف علاقوں میں بجلی بحالی کا عمل بتدریج آگے بڑھا ہے۔ لاہور میں بھی بجلی کی فراہمی کا سلسلہ بحال ہونے کے بعد بعض علاقوں میں شہریوں کو بجلی کی دوبارہ بندش کا سامنا رہا،لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی نے بتایا گزشتہ روز کے بجلی کے بڑے بریک ڈاون کے بعد رات گئے لیسکو کے تمام علاقوں میں بجلی بحال کر دی گئ تھی، تاہم دوبارہ فریکوئنسی کا ایشو ہونے کی وجہ سے کہیں کہیں عارضی طور پر لوڈمینجمنٹ کی جا رہی ہے۔ اسلام آباد میں بجلی کی بحالی کے عمل کے حوالے سے ترجمان اسلام آباد الیکٹرک پاور سپلائی کمپنی آئیسکو نے بتایا کہ آئیسکو ریجن میں متاثرہ فیڈرز پر بجلی بحالی کا کام شروع ہوگیا ہے۔مختلف گرڈ اسٹیشنز سے منسلک 50 سے زائد فیڈرز پر بجلی بحال کردی گئی ہے‘۔ انہوں نے کہا سسٹم کو اوورلوڈنگ سے محفوظ رکھنے کے لیے فیڈرز کو مرحلہ وار بحال کیا جا رہا ہے، صارفین سے درخواست ہے کے بجلی احتیاط سے استعمال کریں۔ ترجمان آئیسکو کے مطابق آئیسکو ریجن میں بریک ڈاؤن کے باعث تمام متاثرہ فیڈرز پر بجلی بحال ہوچکی ہے، تمام فیڈرز نارمل لوڈ پر چل رہے ہیں،غوری ٹاؤن فیڈرز پر فالٹ برما شریف آباد کھنہ ایسٹ کھنہ ڈاک فیڈرز پر بوجہ سیفٹی بجلی کی فراہمی معطل آپریشن ٹیمیں فالٹ کلیر کرنے کے لیے فیلڈ میں موجود ہیں۔ کوئٹہ سمیت بلوچسستان کے بیشتر علاقوں میں بجلی کی بحالی کا عمل تقریباً مکمل ہوچکا ہے،ترجمان کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کمپنی کے مطابق کوئٹہ شہر کے تمام گریڈ اسٹیشنز کو بجلی کی فراہمی بحال ہوگئی ہے، شہر میں بجلی اب جزوی طور پر بحال ہے۔
وفاقی کابینہ نے توشہ خانہ سے متعلق معلومات اور ڈیٹا پبلک کرنے کی منظوری دے دی۔ وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں توشہ خانہ سے متعلق نظر ثانی شدہ پالیسی کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں نئی پالیسی کو کلاسیفائیڈ نہ رکھنے کا فیصلہ کرتے ہوئے معلومات عوام کے سامنے لانے کی منظوری دے دی گئی۔ نئی پالیسی کے مطابق تحفہ حاصل کرنے والی شخصیت اصل قیمت ادا کر کے تحفہ حاصل کر سکے گی۔ اس سے قبل ہونے والی سماعت کے دوران عدالت میں سیکریٹری کابینہ کی جانب سے جمع کرائے گئے تحریری جواب میں کہا گیا تھا کہ 26 نومبر 2015 کے وزیراعظم آفس کے سرکلر کے تحت توشہ خانہ کے تحائف کی معلومات کلاسیفائیڈ ہوتی ہیں، ایسی معلومات کو افشا کرنے غیر ضروری میڈیا تشہیر ہو سکتی ہے جس سے غیر ملکی تعلقات کو نقصان ہو سکتا ہے۔ سیکرٹری کابینہ نے بتایا تھا کہ بین الاقوامی پریکٹس کے مطابق نئی توشہ خانہ پالیسی بنا رہے ہیں۔ وزیر اعظم نے بین الوزارتی کمیٹی بنائی جس نے پالیسی پر اپنی تجاویز جمع کرائیں، نیا توشہ خانہ بل وزیراعظم آفس کی منظوری کے بعد وفاقی کابینہ کے روبرو رکھا گیا، ہدایت کی روشنی میں توشہ خانہ بل کابینہ کے ارکان کو بھیج دیا ہے۔ بعدازاں لاہور ہائی کورٹ نے توشہ خانہ کے سربراہ کی جانب سے معلومات کے کلاسیفائیڈ ہونے پر حلف نامہ جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 7 فروری تک ملتوی کر دی تھی۔
کراچی کی انسدادِ دہشت گردی عدالت نے نقیب اللّٰہ محسود قتل کیس کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا،42 صفحات پر مشتمل تحریری حکم نامے میں کہا گیا مقدمے میں شکوک و شہبات پائے گئے ہیں، اسلامی اور یونیورسل اصول کے تحت شکوک و شہبات کا فائدہ ملزم کے حق میں جاتا ہے۔ انسدادِ دہشت گردی عدالت کے تحریری فیصلے میں حکم دیا گیا ہے کہ مفرور ملزمان جب بھی اور جہاں بھی ملیں گرفتار کیا جائے،راؤ انوار سمیت 18 ملزمان کو مقدمے سے بری کر دیا ہے جبکہ 7 مفرور ملزمان کے دائمی وارنٹِ گرفتاری جاری کر دیے۔ فیصلے میں کہا گیا کہ یہ اصول ہے کہ قاضی کی غلطی سے سزا دینے سے بریت بہتر فیصلہ ہے،راؤ انوار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان کے خلاف سی ڈی آر گواہی کے طور پر پیش کی گئی ہے، راؤ انوار کو اس مقدمے میں پیشہ وارانہ بغض کی بنیاد پر پھنسایا گیا ہے، کسی گواہ نے ان کو شناخت نہیں کیا تھا۔ عدالت کا تحریری فیصلے میں یہ بھی کہنا ہے کہ عدالت کی نظر میں استغاثہ کیس ثابت نہیں کر سکی، اس لیے ملزمان کو بری کیا جاتا ہے،عدالت نے محفوظ کیا گیا فیصلہ سناتے ہوئے کہا تھا کہ پراسیکیوشن ملزمان کے خلاف الزامات ثابت کرنے میں ناکام رہی ہے۔ گزشتہ روز کراچی کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے نقیب اللّٰہ قتل کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے راؤ انوار سمیت تمام ملزمان کو بری کر دیا تھا،نقیب اللہ جعلی پولیس مقابلے میں مارا گیا تھا۔
ملک بھر میں بجلی کے بڑے بریک ڈاؤن نے جہاں نظام زندگی مفلوج کیا وہیں کاروباری طبقہ بھی شدید متاثر ہوا،بجلی کے طویل بریک ڈاؤن کے باعث ٹیکسٹائل صنعت بری طرح متاثر ہوئی اور ایک دن میں ٹیکسٹائل سیکٹر کو 7کروڑ ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔ آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن کے مطابق بجلی بریک ڈاؤن کے باعث ایک دن میں ٹیکسٹائل سیکٹر کو 7کروڑ ڈالرکا نقصان ہوا، گزشتہ روز تمام کاروباری مراکز بند رہے، جس کی وجہ سے کاروبار ٹھپ ہو کر رہ گیا۔ ملک بھر میں بجلی مکمل طور پر بحال نہ ہوسکی، کراچی کے مختلف علاقوں میں بجلی فراہمی کے بعد صبح پھر معطل ہوگئی ہے،خیبرپختونخوا میں بھی بجلی بحالی پر کام جاری ہے، فنی خرابی کے باعث بعض علاقوں میں بجلی بند ہے،حیدر آباد، لاہور، راولپنڈی اور متعدد شہر اب بھی بجلی سے محروم ہے۔
لاہور کے علاقے مناواں میں ملازم نے مالک کو ڈنڈے کے پے درپے وار کر کے قتل کردیا۔ مرل ماڑی گاؤں میں ملازم رانجھا کو کسی بات پر رنج تھا جس کی وجہ سے اس نے مالک عابد کو ڈنڈے کے وار سے قتل کیا، جب کہ علاقہ مکینوں کے مطابق مقتول عابد نے ملازم رانجھا کو کام چوری کا طعنہ دیا جو کہ اس کی حویلی میں جانوروں کو چارہ ڈالنے کا کام کرتا تھا۔ مدعیان کی جانب سے پولیس کو دی گئی درخواست کے مطابق ملازم رانجھا نقدی، موٹر سائیکل اور موبائل فون لے کر موقع سے فرار ہو گیا۔ پولیس اور فرانزک ٹیم کی مختلف پہلوؤں پر تحقیقات جاری ہیں، امدادی ٹیموں نے تحقیقاتی اداروں کی کارروائی کے بعد لاش مردہ خانے منتقل کر دی۔ دوسری جانب سی سی پی او لاہور نے واقعہ کی مکمل تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے ایس پی کینٹ سے رپورٹ طلب کر لی۔ سی سی پی او کا کہنا ہے میڈیکل رپورٹ اور شواہد کی مدد سے موت کی وجوہات کا تعین کیا جائے گا، موت کی وجہ تشدد ثابت ہونے پر ملزم کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
اسلاموفوبیا کے خلاف آواز اٹھانے والے سابق پاکستانی وزیراعظم عمران خان سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے خلاف مسلم ممالک کے رہنماؤں میں شامل ہو گئے۔ انہوں نے سویڈن میں ہوئے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری پیغام میں کہا کہ سویڈن میں گزشتہ روز ہونے والے احتجاجی مظاہرے میں قرآن پاک کو نذر آتش کرنے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ گزشتہ مارچ میں ہماری حکومت کے اقدام پر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے عالمی دن کے موقع پر او آئی سی کے زیر اہتمام تاریخی قرارداد منظور کی۔ اس نے تسلیم کیا کہ اسلاموفوبک کارروائیاں آزادی اظہار کا اظہار نہیں ہیں۔ عمران خان نے مغربی ممالک سے اسلامی شخصیات کی توہین کو جرم قرار دینے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا اسلام فوبیا سے نمٹنے کے لیے عالمی دن منانے کے لیے اسلام آباد او آئی سی کے اعلیٰ مسلم باڈی کے رکن ممالک میں بھی شامل ہوا تاکہ منظم اسلامو فوبیا کے بڑھتے ہوئے سنگین نتائج کے بارے میں آگاہی پیدا کی جا سکے۔ ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں عمران خان نے کہا کہ گزشتہ برس مارچ میں ہماری حکومت کی کاوش کے نتیجے میں اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی نے اسلاموفوبیا کے انسداد کے عالمی دن کے حوالے سے او آئی سی کی تائید یافتہ تاریخی قرارداد منظور کی۔ انہوں نے کہا کہ اس قرارداد کے ذریعے اقرار کیا گیا کہ اسلام اور شعائرِ اسلام کے خلاف نفرت انگیز اقدامات کو آزادئ اظہار کا تحفظ حاصل نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ آزادی اظہار کا لبادہ دنیا بھر کے ڈیڑھ ارب مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو مجروح کرنے کے لیے استعمال نہیں کیا جا سکتا۔
وزیراعظم شہبازشریف کے بیٹے سلیمان شہباز کو ایف آئی اے کے بعد نیب نے بھی کلین چٹ دے دی ہے، نیب لاہور نے بیان دیا کہ سلیمان شہباز کی گرفتاری مطلوب نہیں ہے۔ سلیمان شہباز اور شہباز شریف کے داماد ہارون یوسف منی لانڈرنگ ریفرنس میں عبوری ضمانت کی معیاد ختم ہونے کے بعد احتساب عدالت پیش ہوئے۔ دوران سماعت تفتیشی افسر نے رپورٹ پیش کی اور بتایا کہ سلیمان شہباز کی گرفتاری مطلوب نہیں ہے سلیمان شہباز نے نیب کے تفتیشی کے بعد کے بعد عبوری درخواست ضمانت واپس لے لی۔ دوران سماعت نیب نے اپنے جواب میں کہا کہ نئے قانون کے تحت سلیمان شہباز کے وارنٹ گرفتاری اب مؤثر نہیں رہے، سلیمان شہباز کے وکیل امجد پرویز نے کہا کہ وارنٹ گرفتاری انکوائری اسٹیج پر تھا، نئے قانون میں وارنٹ گرفتاری تفتیش کی اسٹیج پر ہی ہو سکتے ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف کے داماد ہارون یوسف کی درخواست ضمانت پر نیب نے رپورٹ جمع کرانے کے لیے مہلت کی استدعا کی جس کے بعد عدالت نے نیب کی استدعا منظور کرتے ہوئے ہارون یوسف کی منی لانڈرنگ کیس میں عبوری ضمانت میں 7 فروری تک توسیع کردی۔ نیب لاہور منی لانڈرنگ ریفرنس میں شہبازشریف کی اہلیہ، دو بیٹیوں اور دو بیٹوں اور داماد کو نامزد کیا تھا۔ عدالتی کارروائی کے بعد نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی کے متعلق سوال پر سلیمان شہباز نے کہا کہ وہ اچھے اور اصول پسند آدمی ہیں۔ یاد رہے کہ سلیمان شہباز گزشتہ ماہ کے اوائل میں لندن میں 4 سالہ جلاوطنی ختم کرنے کے بعد وطن واپس پہنچے تھے۔ سلیمان شہباز ایف آئی اے میں درج منی لانڈرنگ کیس میں ملزم تھے جبکہ نیب نے انہیں آمدن سے زائد اثاثوں میں نامزد کر رکھا ہے۔ انہیں دونوں مقدمات میں اشتہاری قرار دیا جاچکا تھا تاہم ان کی وطن واپسی سے قبل اسلام آباد ہائی کورٹ نے نیب اور ایف آئی اے کو سلیمان شہباز کی گرفتاری سے روک دیا تھا۔ وزیر اعظم کے صاحبزادے نے احتساب عدالت میں سرنڈر ہونے کے بعد نیب کے منی لانڈرنگ کے ریفرنس میں عبوری درخواست ضمانت دائر کی تھی جسے منظور کرلیا گیا تھا۔
لاہور جم خانہ کے سالانہ صرف5000 روپے لیز دینے کا انکشاف سامنے آگیا، لاہور جم خانہ کلب صوبائی حکومت کو صرف 5 ہزار روپے سالانہ بطور ٹوکن کرایہ دیتا ہے،لاہور ہائیکورٹ نے لاہور جم خانہ کلب کی پنجاب انفارمیشن کمیشن کی ہدایات کے خلاف درخواست مسترد کر دی،جس میں پی آئی سی نے جم خانہ کلب سے لیز پر دی گئی زمین کی تفصیلات اور عطیہ دہندگان کا ریکارڈ طلب کیا گیا تھا۔ لاہور جم خانہ کلب 1030 کنال، ایک مرلہ اور 80 فٹ پر محیط ہے اور جم خانہ کی انتظامیہ صوبائی حکومت کو صرف 5000 روپے سالانہ بطور ٹوکن کرایہ’ ادا کرتی ہے،جسٹس سلطان تنویر احمد نے ریمارکس دیے کہ 12 جون 1996 کی لیز ڈیڈ کے مطابق اپر مال لاہور کے میاں میر علاقے میں 1030 کنال، ایک مرلہ اور 80 فٹ اراضی 2000 سے 2050 تک 50 سالہ لیز صرف 5000 روپے سالانہ پر کلب کو دی گئی۔ جج نے ریمارکس دیے کہ زمین لاہور کے سب سے زیادہ قیمتی اور مہنگے علاقے میں موجود ہے۔ پی آئی سی نے لیز پر دی گئی زمین کی قیمت کا تخمینہ 15 ارب روپے لگایا جس سے عدالت کے سامنے درخواست گزار نے انکار نہیں کیا،گالف کورس سمیت کھیلوں کے میدانوں پر مشتمل جائیداد پنجاب حکومت نے فراہم کی تھی۔ عدالت نے کہا کہ ریاست کی طرف سے اربوں روپے کی زمین تقریباً مفت میں دینا وصول کنندہ کے لیے ایک بہت بڑا فائدہ ہے اور اسے ہرگز چارج کے طور پر بیان نہیں کیا جا سکتا،زیربحث زمین واضح طور پر حکومت کی طرف سے مالی امداد کے برابر ہے۔ پنجاب انفارمیشن کمیشن نے کلب کو ہدایت کی تھی کہ وہ شہریوں کو شفافیت اور معلومات کے حق سے متعلق قوانین کے تحت معلومات فراہم کرے تاہم کلب نے تفصیلات فراہم کرنے سے انکار کر دیا جس کے بعد ایڈووکیٹ عبداللہ ملک اور دیگر نے پی آئی سی سے رجوع کیا تھا۔
سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ بیوروکریسی اور سیاستدانوں میں اہلیت کا فقدان ہے، حکومت کو معیشت بچانے کیلئے بڑے فیصلے لینا ہوں گے۔ تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے ایک بار پھر وفاقی حکومت کی معاشی پالیسیوں کو آڑے ہاتھوں لے لیا ۔کہتے ہیں کہ ہم ایک ملک سے قرض پکڑ کر دوسرے کو دے رہے ہیں، مطلب ٹوپی گھما رہے ہوتے ہیں۔ جیو نیوز کے پروگرام "نیاپاکستان" میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس وقت ایکسپورٹ بڑھانے اور امپورٹ کم کرنے کے علاوہ معیشت کو بچانے کا کوئی راستہ نہیں ہے، ہمیں اس وقت برآمدات پر فوکس کرنا ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک دوسرے کو چور چور کہنے سےکام نہیں چلے گا،چور چور کریں گے تو ہر کوئی نجکاری کے معاملے میں ہاتھ ڈالنے سے گھبرائے گا، ہمیں پرائیویٹائزیشن کے قانون کو مزید آسان بنانا ہوگا، معیشت کی بحالی کیلئے صنعتی و زرعی پیداوار کو بڑھانا ہوگا۔ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ حکومت کو اس وقت بھی بڑے فیصلے کرنا ہوں گے، آئی ایم ایف حکومت سے چیزوں کی قیمتیں بڑھانے کا کہہ رہا ہے، اگر حکومت مطالبہ نا مان کر قیمتیں نہیں بڑھائے گی تو اگلی قسط نہیں ملے گی دوسری جانب ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم ایک ملک سے قرض پکڑ کر دوسرے کو دے رہے ہیں، مطلب ٹوپی گھما رہے ہوتے ہیں۔شرم آنی چاہئے، ایسے وزراء لگانے چاہئیں جنہیں کام آتا ہو۔ کوئٹہ میں بلوچستان پیس فورم سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ پاکستان ایک بہترین ملک ہے لیکن پاکستانیوں کے لئے مفید نہیں رہا، ہم نے ہی ملک کو اچھا بنانا ہے، باہر سے کوئی نہیں آئے گا۔
بلوچستان حکومت نے بقایا جات کی عدم ادائیگی کے معاملے پر وفاق کو گیس بند کرنے کی دھمکی دیدی ہے۔ تفصیلات کے مطابق یہ دھمکی صوبائی وزیر خزانہ زمرک خان اچکزئی نے سماء ٹی وی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے دی اور کہا کہ ہم خیرات نہیں اپنا حق مانگ رہےہیں، بلوچستان اس وقت شدید مشکل میں ہے ، وفاق ہماری مدد کرے ۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر ہمیں ہمارے 75ارب روپےکے بقایا جات ہی مل جائیں تو ہمارا بحران ختم ہوسکتا ہے، ہم وفاق کے ساتھ مل کر چلنا چاہتے ہیں، اکائیاں کمزور ہوئیں تو وفاق کمزور ہوگا۔ انہوں نےمزید کہا کہ ہم نے وفاق کو اپنی مشکلات کے حوالے سے دوٹوک الفاظ میں بتادیا ہے، ہمیں ڈوبنے سے پہلےمدد فراہم کی جائے ، صوبے سے گیس کی سپلائی جاری ہے مگر بقایا جات نہیں مل رہے، پی پی ایل کے ذمہ بھی بلوچستان کے30 ارب روپے باقی ہیں۔ صوبائی وزیر خزانہ نے کہا کہ 18ویں ترمیم کے بعد صوبوں کو اختیار مل چکا ہے ، اگر ہمارے بقایا جات ادا نہیں ہوئےتو بلوچستان سے گیس کی سپلائی بند کرنے کے آپشن پر غور ہوسکتا ہے،15 دن میں ہمارے بقایا جات ادا نہیں کیے گئے تو ہم اپنا فیصلہ کریں گے۔
مسلم لیگ ن کی سینئر نائب صدر مریم نواز شریف کی وطن واپسی کے موقع پر لیگی رہنماؤں کو ایک ایک ہزار افراد لانے کی ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مریم نواز شریف کی لندن سے وطن واپسی کے موقع پر ن لیگ کی جانب سے شاندار استقبال کی تیاریاں شروع کردی گئی ہیں، اس سلسلے میں قیادت کی جانب سے پارٹی رہنماؤں، اراکین اسمبلی اور ٹکٹ ہولڈرز کو خصوصی ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ن لیگی قیادت کی جانب سے پارٹی رہنماؤں کو ایک ایک ہزار کارکنان جمع کرکے استقبال کیلئے پہنچنے کی ہدایات دی گئی ہیں، اس کے ساتھ ساتھ بلدیاتی نمائندوں کو یونین کونسل کی سطح پر کارکنان کو متحرک کرنے اور ٹرانسپورٹ کی سہولت فراہم کرنے کی ہدایات بھی جاری کی گئی ہیں۔ امکان ظاہر کیاجارہا ہے کہ ن لیگ کی سینئر نائب صدر مریم نواز شریف جنوری کے آخری ہفتے میں وطن واپس پہنچیں گی، مریم نواز کے شوہر کیپٹن (ر) صفدر نے گزشتہ روز ایک بیان میں کہا تھا کہ مریم نواز شریف 29 جنوری کی شام کو لاہور پہنچیں گی۔
الیکشن کمیشن نے پنجاب اور خیبر پختونخوا کے عام انتخابات میں رزلٹ ٹرانسمیشن سسٹم (آر ٹی ایس) استعمال نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق دونوں صوبوں میں عام انتخابات، الیکشن 2018 میں استعمال کردہ رزلٹ منیجمنٹ سسٹم (آر ایم ایس) کے ذریعے کرائے جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے آر ایم ایس کو موڈیفائی کرنے کے لیے کروڑوں روپے کا ٹھیکہ بھی دے رکھا ہے۔ کمپنی آر ایم ایس کو موڈیفائی کر کے 2 ماہ تک الیکشن کمیشن کے حوالے کرے گی۔ الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ نیا موڈیفائیڈ آر ایم ایس ضمنی انتخاب میں تجربہ کیے بغیر کسی بھی الیکشن میں استعمال نہیں کیا جائے گا۔ صوبوں کے عام انتخابات پرانے آر ایم ایس ہی پر کروائے جائیں گے۔ علاوہ ازیں الیکشن کمیشن نے عام انتخابات سے قبل پرانے آر ایم ایس کی ریہرسل کا فیصلہ کیا ہے، اس سلسلے میں صوبوں کے الیکشن سے قبل پرانے آر ایم ایس پر ایک دن کی موک ایکسرسائز بھی کی جائے گی۔ الیکشن کمیشن نے ملازمین کو آر ایم ایس کے استعمال کی ٹریننگ کا آغاز کر دیا۔ دوسری جانب سوشل میڈیا پر بھی کچھ چیزیں گردش کر رہی ہیں جن میں صارفین نے کہا ہے کہ اس مشین کیلئے عمران خان جس کے بارے افواہ ہے کہ وہ امریکن شہریت کے حامل ہیں یعنی محمد طارق ملک کو اپنے دور میں چیئرمین نادرا لگایا تھا تاکہ وہ اس مشین میں الیکشن کمیشن کی مدد کرکے اور عمران خان نے دھاندلی کا بہت بڑا منصوبہ بنایا تھا جس میں آپ ووٹ کسی کو کرتے اور جاتا کسی اور تو لہذا الیکشن کمیشن نے اچھا فیصلہ کیا کہ اس مشین کو استعمال نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ شاہد خاقان عباسی کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں، پارٹی کی ایک سوچ تھی کہ ڈار صاحب کے آنے سے بہتری آئے گی لیکن ڈارصاحب کے آنے سے بھی کوئی خاطر خواہ بہتری نہیں آئی۔ سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے نجی ٹی وی کے پروگرام ہم مہر بخاری کے ساتھ میں کہا کہ اتحادی حکومت معاشی ایمرجنسی لگا کر مدت میں توسیع نہیں کرے گی مگر ملک کی مفاد میں مشکل فیصلہ کرنا ناگزیر ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ میری سلیمان سے بڑے عرصے سے دوستی ہے، اچھے اور تمیز والے آدمی ہیں لیکن میں نہیں سمجھتا کہ سلیمان کا اس طرح کے الفاظ کا چناؤ مناسب تھا۔ میری کارکردگی جیسی تھی سب کے سامنے ہے، اگر مجھے ن لیگ سے نکالنا چاہتے ہیں تو وہ نکال دیں، کچھ دوستوں سے مشورہ کر کے فیصلہ کر لیں گے۔ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ میں کوئی خاندانی سیاستدان نہیں ہوں اور ضروری نہیں کہ ہر آدمی الیکشن لڑے، میں سمجھ گیا کہ میرا پارٹی کے اندر اسپیس بہت لمیٹڈ ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں وزیرتھا تو آئی ایم ایف کو واپس لے آیا، عمران خان نے فروری میں آئی ایم ایف سے معاہدہ توڑا تھا، الیکشن میں شکست ہونے پر پارٹی گھبرا گئی۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات سب جانتے ہیں کہ کچھ چیزیں کرنی ناگزیر ہیں، پاکستان کی معیشت کو بچانا اولین ترجیح ہونی چاہئے، سیاستدان سیاسی مقاصد کو بھی مدنظر رکھتے ہیں، وہی مقصد عمران خان نے فروری میں مدنظر رکھے،کبھی کبھار ن لیگ بھی رکھ لیتی ہے، اس وقت سیاست بمقابلہ ریاست ہو گئی ہے۔ پروگرام میں پوچھے جانے والے ایک سوال کے جواب میں سابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ کوئی بھی یہ سوچ کر نہیں آتا کہ ہم آئیں گے تومزید کشیدگی پیدا ہوجائے گی، سب لوگ یہی سوچتے ہیں کہ معیشت کو مضبوط کریں گے اور مثبت قدم اٹھائیں گے، معیشت پٹری سے اتر گئی تھی، ہم بڑی محنت سے ایک جگہ پر لے آئے۔ ن لیگ کے رہنما نے واضح طور پر کہا کہ سعودی عرب کے وزیرنے کہا آپ کچھ اپنے گھر کو بھی ٹھیک کریں ہم مدد کریں گے، قطری بھی ہماری مدد کرنا چاہتے ہیں، آئی ایم ایف آپ سے معاہد اس وقت کریں گے جب آپ کچھ چیزیں کریں گے، بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کرنا بڑا مشکل کام ہے، حکومت کو مزید سخت فیصلے کرنا ہوں گے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ آئی ایم ایف کی مدد بھی غیر مشروط نہیں ہے، ہمیں اپنے گھر کو ٹھیک کرنا ہوگا، یہ کہہ دینا کہ ن لیگ اپنا مینڈیٹ کھو چکی اور الیکشن ہار چکی ہے، تھوڑا سا قبل از وقت ہے، وزیراعظم شہباز شریف میری بات ما نتے تھے، میں سارے مشکل فیصلے وزیراعظم کی مرضی سے کرتا تھا۔
امریکا کے قرضے 31.1 ٹریلین ڈالر کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکے ہیں جس کے بعد ریپبلیکنز کی اکثریت کے حامل ایوان نمائندگان اور صدر بائیڈن کے درمیان جاری محاذ آرائی کے نتیجے میں ملک کے ڈیفالٹ کرنے اور مالی بحران کا شکار ہونے کا خطرہ منڈلانے لگا ہے۔ خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق سیکریٹری خزانہ جینٹ ییلن نے ایوان کی اسپیکر کیون میک کارتھی سمیت کانگریس کے رہنماؤں کو بتایا کہ ان کا محکمہ خصوصی کیش مینجمنٹ کے ذریعے ڈیفالٹ کے خطرے کو پانچ جون تک ٹال سکتا ہے۔ کارپوریٹ رہنماؤں اور کم از کم ایک کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی نے خبردار کیا ہے کہ بائیڈن اور ریپبلیکن رہنماؤں میں اگر یہ محاذ آرائی کی کیفیت زیادہ عرصے تک برقرار رہی تو اس سے مارکیٹ شدید عدم استحکام کا شکار ہو گی اور پہلے سے بحران سے دوچار عالمی معیشت مزید سنگین صورتحال سے دوچار ہو جائے گی۔ سیکریٹری خزانہ نے کہا کہ میں کانگریس سے درخواست کرتی ہوں کہ امریکا کے مفادات کے تحفظ کے لیے فوری کارروائی کرے البتہ ان کی اس درخواست کے باوجود ریپبلیکنز اور بائیڈن کے درمیان معاملات جلد حل ہونے کی کوئی امید نہیں۔ ریپبلیکن ایوان میں اپنی معمولی اکثریت اور بڑھتے ہوئے قرضوں کی بنیاد پر حکومتی پروگرام سے کٹوتی چاہتے ہیں اور ان کا ماننا ہے کہ قرض کی ادائیگیوں کو ترجیح دے کر موجودہ صورتحال میں بھی ڈیفالٹ سے بچا جا سکتا ہے لیکن وائٹ ہاؤس نے اس تجویز کو یکسر مسترد کر دیا ہے۔ وائٹ ہاؤس کی ڈپٹی پریس سیکریٹری اولیویا ڈیلٹن نے کہا کہ قرضوں کے معاملے پر کسی قسم کے مذاکرات نہیں ہوں گے، کانگریس کو گزشتہ تین مرتبہ کی طرح اس مرتبہ بھی اس معاملے کو غیرمشروط طور پر حل کرنا چاہیے۔ کنزرویٹو کے سرفہرست نمائندگان چپ روئے نے کہا کہ ہم قرضوں پر ڈیفالٹ نہیں کریں گے کیونکہ ہم اپنے پر سود کی ادائیگیوں کی صلاحیت رکھتے ہیں اس لیے ہمیں اندھا دھند قرض کی حد بڑھانے کی ضرورت نہیں۔ انہوں نے مارکیٹ میں عدم استحکام اور کساد بازاری کے خدشات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ہم پہلے ہی کساد بازاری کی جانب جا رہے ہیں ہمیں اتنی رقم خرچ کرنے کی ضرورت نہیں یہ سراسر بے وقوفی ہے۔
امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا ہے کہ کراچی بلدیاتی الیکشن میں اپنے چرائے گئے ووٹ پیپلز پارٹی کا پیٹ چیر کر نکالوں گا۔ کراچی میں ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ پیپلز پارٹی کہتی ہے شہر کا میئر جیالہ ہوگا، جب شہر سیلابی کیفیت میں تھا، میں نے سکھر بیراج میں تین لاشیں ڈوبی دیکھیں، اس مصیبت کے لمحے میں جیالہ کہاں گیا تھا؟ امیر جماعت اسلامی نے پی پی سے مطالبہ کیا کہ ہم جمہوری لوگ ہیں، آپ ہمارے مینڈیٹ کو تسلیم کریں ، ورنہ پیپلز پارٹی کا پیٹ چیرکراپنے چرائے ہوئے ووٹ نکالوں گا۔ سراج الحق نے کہا کہ پیپلز پارٹی لاڑکانہ، شکارپور اور خیر پور کو آباد کرے، 14 سالوں سے اس صوبے میں تمہاری حکومت ہے، کیا ابھی آپ کراچی کو مزید کھنڈر بنانا چاہتے ہیں؟ سابق صدر آصف زرداری کو دھمکی دیتے ہوئے سراج الحق کا کہنا تھا کہ زرداری صاحب لوگوں کے مینڈیٹ کو قبول کریں، آپ کو ہمارا مینڈیٹ قبول کرنا پڑے گا، ہم نے کارکنوں کو روک رکھا ہے، اگر مینڈیٹ چھینا تو صبر کا پیمانہ لبریز ہو جائے گا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ کراچی کے عوام کا حق لیکر رہیں گے، لاہور میں مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس بلایا ہے، اس کے بعد لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔
ناصر محمود کھوسہ کی زیرصدارت 15 رکنی کمیٹی قائم کی گئی ہے جبکہ حکومتی اخراجات میں کمی لانے کیلئے وزارتوں اور ڈویژنز سے تجاویز بھی طلب کی جائیں گی: نوٹیفیکیشن حکومت کے غیرضروری اخراجات میں کمی لانے کیلئے 15 رکنی کمیٹی بنا کر باضابطہ طور پر نوٹیفیکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے فیصلہ کیا ہے کہ حکومتی اخراجات میں کمی لائی جائے جس کیلئے ناصر محمود کھوسہ کی زیرصدارت 15 رکنی کمیٹی قائم کی گئی ہے جبکہ حکومتی اخراجات میں کمی لانے کیلئے وزارتوں اور ڈویژنز سے تجاویز بھی طلب کی جائیں گی۔ نوٹیفیکیشن کے مطابق 15 رکنی کمیٹی کے اراکین میں وزیر مملکت خزانہ، وزیراعظم کے معاونین خصوصی اور کابینہ، خزانہ، مشیران، پاور اور ہائوسنگ کے سیکرٹری کے علاوہ چیئرمین کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور صوبائی چیف سیکرٹری کے علاوہ ماہرین معیشت فرخ سلیم، قیصر بنگالی، نوید افتخار اور زبیر خان کو ایگزیکٹو کارکن مقرر کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق کمیٹی کے سربراہ ناصر محمود کھوسہ کو حکومتی یا نجی شعبے سے مزید ارکان نامزد کرنے کا اختیار بھی دیا گیا ہے اور کمیٹی کے علاوہ وزارتویں اور ڈویژنز کی طرف سے حکومت کو غیرضروری اخراجات میں کمی کے ساتھ مالی ڈسپلن قائم کرنے کیلئے اپنی تجاویز فراہم کی جائیں گی جبکہ حکومتی حجم میں کمی کی تجاویز پر غور کیا جائے گا۔ سابق وزیراعظم وچیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی حکومت کو اپریل میں تحریک عدم اعتماد کی صورت میں اقتدار سے باہر کرنے کے بعد سے قائم ہونے والی 13 جماعتی اتحادی حکومت کو شدید معاشی بحران کا سامنا ہے جبکہ ملک کے زرمبادلہ ذخائر میں غیرمعمولی کمی دیکھنے میں آئی ہے جبکہ سیاسی، معاشی بحران کے ساتھ ساتھ مہنگائی نے بھی عوام کو شدید مشکلات سے دوچار کر رکھا ہے۔

Back
Top