خبریں

معاشرتی مسائل

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None

طنز و مزاح

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None
مجھے اور میرے والد کو کچے کے ڈاکوئوں نے 16 اپریل 2024ء کو اغوا کیا تھا: فیروز بروہی ملک بھر میں جرائم کی بڑھتی ہوئی تعداد کے ساتھ ساتھ شہریوں کو کچے کے ڈاکوئوں نے ایک انجانے خوف میں مبتلا کر رکھا ہے اور حکومت کے دعوئوں کے باوجود ان پر قابو پانے میں اب تک ناکامی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ کچے کے ڈاکوئوں کے باعث شہریوں میں دن بدن خوف کی فضا قائم ہو رہی ہے، شہریوں کا حکومت اور ضلعی انتظامیہ کے ساتھ ساتھ پولیس کی کارکردگی پر سوالیہ نشان اٹھاتے ہوئے کہنا ہے کہ کچے کے ڈاکوئوں کو جلد سے جلد قانون کی گرفت میں لایا جائے۔ ذرائع کے مطابق 25 دن پہلے جیکب آباد سے اغوا ہونے والے ایک اور پولیس اہلکار کی ویڈیو سوشل میڈیا ویب سائٹس پر وائرل ہو گئی ہے جسے کچے کے ڈاکوئوں کی طرف سے جاری کیا گیا ہے۔ وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پولیس اہلکار کو ڈاکوئوں نے ایک درخت کے ساتھ زنجیریں باندھ کر رکھا ہوا ہے۔ مغوی پولیس اہلکار فیروز بروہی کا درد سے کراہتے ہوئے رہائی کی اپیل کرتے ہوئے کہنا تھا کہ شکارپور کے ایک علاقے سے مجھ اور میرے والد کو کچے کے ڈاکوئوں نے 16 اپریل 2024ء کو اغوا کیا گیا تھا، میرے والد ماسٹر سہیل بروہی گولی لگنے کے باعث زخمی ہیں۔ فیروز بروہی کا کہنا تھا کہ مجھے میرے والد کی حالت کے بارے میں بھی کچھ نہیں بتایا جا رہا ہے، انہیں کسی الگ جگہ پر رکھا گیا ہے۔ ہمیں اغواء ہوئے 25 دن گزر چکے ہیں لیکن کسی نے بھی ہمیں رہا کروانے کے لیے کوشش نہیں کی، میری ممبر قومی اسمبلی اعجاز جکھرانی اور ممبر صوبائی اسمبلی شیر محمد سے اپیل ہے کہ ہمیں بازیاب کروایا جائے۔ علاوہ ازیں کچے کے ڈاکوئوں کی طرف سے اغوا کیے گئے 5 سالہ کمسن بچے کو ایاز پٹھان کو بازیاب کروا لیا گیا ہے ، بچے کی زنجیروں میں جکڑے ہوئے ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں وہ زاروقطار رو رہا تھا۔ کندھ کوٹ کے ڈاکوؤں نے کمسن ایاز پٹھان نامی بچے کو گڈو کشمور کے علاقے میں کھیلتے ہوئے 14 اپریل کو اغوا کیا تھا اور بچے کی رہائی کے بدلے 50 لاکھ روپے بطور تاوان طلب کیے تھے
تاریخی ڈرامہ سیریز اردو زبان میں پاکستان کے معروف ٹی وی چینل ہم ٹی وی پر نشر کی جا رہی ہے: رپورٹ ترکیے اور پاکستان کے مشترکہ تعاون سے بننے والی تاریخ اسلام وتاریخ عالم کے مشہور ترین فاتحین و حکمرانوں میں سے ایک صلاح الدین ایوبی پر بننے والی تاریخی اسلامی سیریز میں پاکستان کے معروف سینئر اداکار محمد نورالحسن کے کردار کی جھلک سامنے آگئی۔ صلاح الدین ایوبی نامی اس ڈرامہ سیریز میں اسلامی فتوحات کی تاریخ بیان کیا گیا ہے جو ترکیہ اور پاکستان کے تعاون سے تیار کی گئی، سیریز ترکیہ کی ایکلی فلمز اور پاکستان کی انصاری فلمز کی مشترکہ پروڈکشن میں تیار کی گئی ہے۔ ڈرامہ سیریز صلاح الدین ایوبی ترکیہ میں چند مہینے پہلے نشر ہونا شروع ہو گئی تھی اور اب رواں مہینے 6 مئی سے اردو زبان میں پاکستان کے معروف ٹی وی چینل ہم ٹی وی پر نشر کی جا رہی ہے۔ پاکستانی شائقین اس سیریز کو دیکھنے کے بعد انتہائی پرجوش تھے تاہم خوشی اس وقت دگنی ہو گئی جب پاکستان کے سینئر اداکار محمد نورالحسن کو سیریز کی شوٹنگ کے دوران سیٹ پر دیکھا۔ محمد نورالحسن کی طرف سے اپنے آفیشل انسٹاگرام اکائونٹ سے صلاح الدین ایوبی کی چند ویڈیو اور تصاویر کی گئی جو شوٹنگ کے دوران ڈرامہ کے سیٹ پر بنائی گئی تھی۔ نورالحسن نے اپنی پوسٹ میں یہ تو نہیں بتایا تھا کہ وہ اس ڈرامہ سیریز میں کون سا کردار ادا کر رہے ہیں تاہم ان کے کردار کی ایک جھلک اب سامنے آگئی ہے۔ ترک زبان میں ڈرامہ سیریز صلاح الدین ایوبی کا نیا ٹیزر جاری جاری کیا گیا ہے جس میں محمد نورالحسن کی کو بھی دیکھا جا سکتا ہے جو غوث الاعظم کا لقب پانے والے صوفی بزرگ عبدالقادر جیلانی کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ ترکیہ کی شوبز انڈسٹری میں محمد نورالحسن اس کردار کے ذریعے اپنا ڈیبیو کر رہے ہیں جس پر ان کے پاکستانی مداحوں کی طرف سے خوشی کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ ڈرامہ سیریز میں صلاح الدین ایوبی کا مرکزی کردار ترک اداکار اغور غنيش (Uğur Güneş) جبکہ دیگر اہم کردار بھی ترک اداکاروں نے ادا کیے ہیں۔یاد رہے کہ اس تاریخی، اسلامی ڈرامہ سیریز کے لیے 6 ہزار کے قریب پاکستانی فنکاروں کی طرف سے آڈیشن دیئے گئے تھے جس کے بعد قیاس آرائیاں کی گئی تھیں کہ عدنان صدیقی، ہمایوں سعید اور عائشہ عمر کو سیریز کی کاسٹ میں شامل کیا گیا ہے تاہم اس خبر کی تصدیق نہیں ہو سکی تھی۔
وفاقی حکومت کی طرف سے آئندہ مالی سال 2024-25ء کے بجٹ کی تیاری کا عمل شروع ہو چکا ہے اور کچھ بہت سے شعبوں میں ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کی تجاویز پر غور کیا جا رہا ہے۔ معروف اشاعتی ادارے بزنس ریکارڈر کی رپورٹ کے مطابق وفاقی حکومت آئندہ بجٹ 2024-25ء کے لیے مختلف شعبوں میں ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کی تجاویز ختم پر غور کر ہی ہے۔ حکومت کی طرف سے کیڑے مار ادویات اور ٹریکٹرز پر دیا گیا ٹیکس استثنیٰ ختم کیے جانے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اگلے مالی سال کے دوران سیلز ٹیکس ایکٹ کے چھٹے شیڈول، زرعی پیسٹی سائیڈز آرڈیننس 1971ء کے تحت محکمہ پلانٹ پروٹیکشن سے رجسٹرڈ کیڑے مار ادویات اور ان کے فعال اجزاء پر سیلز ٹیکس کی چھوٹ ہو گی۔ اگلے مالی سال کے لیے کیڑے مار ادویات پر دی گئی سیلز ٹیکس کی چھوٹ بھی واپس لینے پر غور کیا جا رہا ہے۔ حکومت کو کیڑے مار ادویات اور ٹریکڑز پر ٹیکس استثنیٰ ختم کرنے سے تقریباً 30 ارب روپے کا ٹیکس ریونیو حاصل ہو گا جس کے باعث ٹریکٹر کی زرعی لاگت اور قیمت میں اضافہ متوقع ہے۔ کسانوں کو اس وقت ریلیف فراہم کرنے کے لیے حکومت کی طرف سے کیڑے مار ادویات کے ساتھ ساتھ ٹریکٹرز پر سیلز ٹیکس سے استثنیٰ حاصل ہے۔ سیمی ٹریلرز (الیکٹرک پرائم موورز) کے لیے روڈ ٹریکٹر سمیت ٹریکٹرز پر اس وقت سیلز ٹیکس زیرو ریٹڈ ہے، ٹریکٹرز پر ٹیکس چھوٹ ختم ہونے کے بعد ٹریکٹرز کے مینوفیکچرز کو ان پٹ پر سیلز ٹیکس کی لاگت کو برداشت کرنا ہو گا جس سے ٹریکٹرز کی مجموعی قیمت میں اضافہ ہو گا۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی طرف سے تجاویز سامنے آئی ہیں جن کی ابھی حتمی منظوری نہیں ہوئی۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ آئی ایم ایف کی سفارش پر ایف بی آر نے یہ تجاویز حکومت کو پیش کی ہیں جس نے رواں برس کے بجٹ 2023-24ء میں ان دونوں شعبوں کو استثنیٰ دے رکھا تھا۔ پارلیمنٹ سے یہ تجاویز منظور کر لیے جانے کی صورت میں ایف بی آر کی طرف سے ٹیکس وصول کرنے کا تخمینہ 30 ارب روپے کے قریب لگایا گیا ہے۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کو عہدے سے ہٹانے کی یقین دہانی کروادی، وائس چیئرمین پنجاب بار کونسل پنجاب بار کونسل کے وائس چیئرمین کامران بشیر مغل نے کہا ہے کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی جانب سے چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کو عہدے سے ہٹانے کے حوالے سے خبریں گردش کررہی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب بار کونسل کے وائس چیئرمین کامران بشیر مغل نے ایک پریس کانفرنس کے دوران صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن شہزاد شوکت اور پنجاب بار کونسل کے وائس چیئرمین ریاض حسین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان سے چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کو فوری طور پر عہدے سے ہٹانے کی بات کی۔ کامران بشیر مغل نے مزید کہا کہ چیف جسٹس نے انہیں یقین دہانی کروائی ہے کہ وہ اس شخص (چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ) کا کچھ کریں گے۔ صحافی احمد وڑائچ نے اس معاملے پرردعمل دیتے ہوئے کہا کہ یہ کیسی بات ہوئی کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کو عہدے سے ہٹانے کی یقین دہانی کروائی؟ ایسا کیسے ہوسکتا ہے؟ انہوں ے مزید کہا کہ یقینی طور پر کامران بشیر مغل صاحب جھوٹ بول رہے ہیں، چیف جسٹس آف پاکستان کو کامران بشیر مغل کو طلب کرکے وضاحت طلب کرنی چاہیے اور اس معاملے میں اپنی پوزیشن کلیئر کرنی چاہیے۔
سندھ میں بھتہ نا دینے پر ڈاکوؤں نے 100 سے زائد سولر پلیٹوں پر فائرنگ کردی اور ٹریکٹر کو آگ لگادی۔ تفصیلات کے مطابق یہ افسوسناک واقعہ سندھ کے ضلع نواب شاہ کی تحصیل قاضی احمد میں پیش آیا جہاں بھتہ نا ملنے پر ڈاکوؤں آپے سے باہر ہوگئے۔ ڈاکوؤں نے زرعی زمینوں پر جتوئی برادری کی جانب سے بھتہ نا دینے پر مشتعل ہوکر ٹیوب ویل کیلئے لگائی لگائی 100 سے زائد سولر پلیٹوں پر فائرنگ کرکے پورے سولر سسٹم کو تباہ کردیا۔ ڈاکوؤں نےاسی پر بس نہیں کی بلکہ کھیتوں میں موجود ایک ٹریکٹر کو بھی آگ لگادی ۔ شدید مالی نقصان کے باعث متاثرین نے آئی جی سندھ اور ایس ایس پی سے ڈاکوؤں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔
ایک طرف تو پاکستان کی عوام گیس وبجلی کی بڑھتی قیمتوں کے باعث بلوں کی ادائیگی کرنے سے قاصر ہو چکی ہے تو دوسری طرف حکومت نے آئی ایم ایف کو پھر سے بجلی وگیس کے نرخوں میں اضافے کی یقین دہانی کروا دی ہے۔ ذرائع کے مطابق انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کی طرف سے ماہ جون 2024ء میں گیس کی قیمتوں میں ششماہی بنیادوں پر اضافے اور ملک بھر میں بجلی چوری روکنے کے ساتھ ساتھ ترسیلی نظام کو بہتر کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ آئندہ مالی سال 2024-25ء کے لیے بجلی کے ٹیرف کی سالانہ ری بیسنگ کا بروقت نوٹیفیکیشن جاری کیا جائے اور پاور پرچیز ایگریمنٹس پر نظرثانی کے ساتھ ساتھ زرعی ٹیوب ویلز کی سبسڈیز میں اصلاحات کی جائیں۔ گیس سیکٹر میں ماہ جنوری 2024ء تک گردشی قرضہ 2 ہزار 83 ارب روپے تک پہنچ چکا ہے۔ آئی ایم ایف نے مطالبہ کیا ہے کہ تمام کھاد کمپنیوں سے گیس کی پوری مالیت وصول کی جائے جبکہ حکومت کی طرف سے یقین دہانی کروائی گئی ہے کہ مختلف علاقوں و صنعتوں کے لیے گیس کی قیمتوں میں فرق کو کم کیا جائے گا۔ حکومت نے گیس سیکٹر میں بڑھتے ہوئے گردشی قرضے کی روک تھام کرنے کیلئے صارفین سے مکمل کاسٹ ریکوری کرنے کا منصوبہ بھی تیار کر لیا ہے۔ رپورٹس کے مطابق بجلی کے شعبے میں ماہ جنوری 2024ء تک گردی قرضہ بڑھتے بڑھتے 26سو ارب روپے سے سے زائد ہو چکا ہے جس پر حکومت کی طرف سے آئندہ مالی سال میں گردی قرضے میں کمی لانے یا سٹاک برقرار رکھنے کے لیے اصلاحات کا منصوبہ بھی تیار کر لیا گیا ہے۔ آئی ایم ایف کا مطالبہ ہے کہ بجلی کے شعبے میں گردشی قرضے کا 23 سو ارب کا ہدف پورا کیا جائے۔ حکومت کی طرف سے آئی ایم ایف حکام کو یقین دہانی کروائی گئی ہے کہ کاسٹ ریکوری کے لیے یونیفارم گیس پرائس کو متعارف کروایا جائے گا۔ آئی ایم ایف کی طرف سے حکومت کو کہا گیا ہے کہ گیس وبجلی کے ٹیرف میں ایڈجسٹمنٹ کرتے وقت غریب گھرانوں کا تحفظ یقینی بنانے کے لیے بھی اقدامات کیے جائیں۔
فلوٹنگ سسٹم 1 لاکھ کلوگرام وزن لے کر دن میں کئی کلومیٹر کا سفر کرنے کے قابل ہو گا: ناسا دنیا کے مختلف ملک خلائوں میں سفر کر کے نئی دنیائوں کی تسخیر میں لگے ہیں اور دنیا بھر میں چاند بارے دلچسپی میں اضافہ ہو رہا ہے۔ امریکہ کے خلائی تحقیقی ادارے نیشنل ایروناٹکس اینڈ سپیس ایڈمنسٹریشن (ناسا) کی طرف سے چاند پر ریلوے سٹیشن قائم کرنے کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ امریکی ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق ناسا چاند پر ریلوے سٹیشن تعمیر کیا جائے گا جو مکمل طور پر فعال ہو گا اور مستقبل میں ٹرانسپورٹ کی معیاری سہولت دینے میں معاون ثابت ہو گا۔ رپورٹس کے مطابق ٹیکنالوجی میں غیرمعمولی پیشرفت کی وجہ سے مون مشنز آسان ہوتے جا رہے ہیں اور آنے والے وقت میں انسانوں کو چاند پر بسانا ممکن ہونے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے جس کیلئے وہاں ٹرانسپورٹ کی سہولتیں فراہم کرنے کا منصوبہ ہے۔ ناسا کی طرف سے چاند پر تعمیرکردہ ریلوے سٹیشن فعال تو ہو گا تاہم وہاں پر روئے ارض پر چلنے والی ٹرینوں جیسے ٹرین نہیں چلے گی۔ ناسا چاند پر میگنیٹک لیویٹیشن سسٹم کے تحت ٹرین بنائے گا جو فلیگزیبل لیویٹیشن آن اے ٹریک کہلائی جاتی ہے جس کیلئے تین تہوں والا لچکدار فلم ٹریک بنایا جائے گا۔ ٹرین اصل میں توانائی کے بغیر چلنے والے مقناطیسی روبوٹس ہوں گے جو گریفائٹ کی تہہ پر تیریں گے اس کے لیے ڈایا میگنیٹک لیویٹیشن تکنیک استعمال کی جائے گی۔ ناسا کے مطابق ان روبوٹس کو فضا میں اس لیے رکھا جائے گا کہ زمین کی سطح کو چھونے کی صورت میں اڑنے والی گرد سے بچایا جا سکے اور کوئی فرسودگی نہ ہو، دیگر لیونر روبوٹس کے برکس ان کے ٹانگوں کے بجائے پہیے ہونگے۔ فلوٹنگ سسٹم سے کم وزن اشیاء کو50 سینٹی میٹر فی سیکنڈ کی رفتار سے منتقل کر سکیں گے جبکہ بڑا فلوٹنگ سسٹم 1 لاکھ کلوگرام وزن لے کر دن میں کئی کلومیٹر کا سفر کرنے کے قابل ہو گا۔ چاند پر قائم کیے جانے والے اس ٹرین سسٹم کو کھول کر کسی بھی دوسری جگہ پر منتقل کیا جا سکے گا، تحربہ گاہوں میں اس حوالے سے تحقیق کے ساتھ ساتھ تجربات کیے جا رہے ہیں۔ سائنسدان اس کے لیے مختلف امکانات پر تجربات کر رہے ہیں اور جائزہ لے رہے ہیں کہ چاند پر قائم کیا جانے والے یہ سسٹم قدرتی ماحول میں پائیدار بھی ثابت ہو سکتا ہے یا نہیں اور کارکردگی پر کیا اثر پڑے گا۔ امریکہ کی خواہش ہے کہ وہ چاند کی سطح پر 2030ء تک ایک بڑی اور جامع بیس قائم کر لے اور ایسے وقت کے لیے ہی ٹرین سسٹم کا قیام لازم ہو جائے گا تاکہ وہاں پر چیزوں کی منتقل میں کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ ناسا کے مطابق مقناطیسی قوت کے ساتھ فضا میں تیرنے والی اس ٹرین سے مستقبل کی تمام ضروریات پوری کی جا سکیں گی۔
ایک طرف تو مختلف سرکاری اداروں کے بڑھتے ہوئے خساروں کو دیکھتے ہوئے حکومت نجکاری کرنے کی کوششیں کرنے میں مصروف ہے تو دوسری طرف ان سرکاری اداروں کے ملازمین اپنی نااہلیوں کے باعث حکومت کو ان اداروں کی نجکاری کا جواز فراہم کر رہے ہیں۔ ماضی میں اپنی کارکردگی سے ملک کے ساتھ ساتھ دنیا بھر میں نام بنانے والے ایک ایسے ہی ادارے کی انتظامیہ کی نااہلی کا ایک اور واقعہ پیش آیا ہے جس پر شہری احتجاج کر رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کی انتظامیہ کی غفلت کا انوکھا واقعہ پیش آیا ہے، ادارے کی انتظامیہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سے سکردو کے لیے روانہ ہونے پرواز میں مسافروں کے ساتھ جانے والی میت طیارے میں رکھنا ہی بھول گئی۔ قومی ایئرلائنز کا طیارہ سکردو پہنچنے پر لواحقین کی طرف سے طیارے میں میت نہ ہونے پر سکردو ایئرپورٹ پر شدید احتجاج کیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ میت ایک 6 سالہ بچی کی تھی جس کے والد نے بتایا کہ میں نے اپنے 6 سال کے بیٹے کی میت کو اسلام آباد سے سکردو لانے کے لیے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کارگو بک کیا تھا، سکردو ایئرپورٹ پر پہنچ کر پتا چلا کہ طیارے میں بچے کی میت موجود ہی نہیں ہے۔ پی آئی اے انتظامیہ نے کہا ہے کہ بچے کی میت کو کل صبح پہلی فلائٹ سے سکردو پہنچا دیا جائے گا۔ 8 سالہ بچے کے لواحقین کے احتجاج کی ویڈیو بھی وائرل ہو رہی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایئرپورٹ انتظامیہ 6 سالہ بچے کے لواحقین کے ساتھ مذاکرات کر رہی ہے۔ کھرمنگ کے علاقے سے تعلق رکھنے والے 8 سالہ بچے کی میت آج صبح ہی کارگو کی گئی تھی، سکردو پہنچے پر میت کے طیارے میں نہ ہونے پر بچے کے والدین اور ان کے اہل خانہ کی طرف سے شدید احتجاج کیا گیا۔ سینئر صحافی لطیف شاہ نے پی آئی اے کارگو کی رسید اور لواحقین کی ٹکٹوں کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے لکھا: پی آئی اے کا ایک اور کارنامہ! میت اسلام آباد ایئرپورٹ پر چھوڑ کر لواحقین کو لے کر پی آئی اے کی پرواز سکردو پہنچ گئی۔لواحقین کا شدید احتجاج! لواحقین میت کو پی آئی اے میں کارگو کرکے جہاز میں بیٹھ گئے مگر پی آئی اے انتظامیہ نے میت ایئرپورٹ پر رکھ کر لواحقین کو سکردو پہنچا دیا ۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف قومی اسمبلی و جنرل سیکرٹری پاکستان تحریک انصاف عمر ایوب نے کہا کہ جس ملک میں آئین کی بالادستی نہ ہو وہاں پر سرمایہ کاری نہیں کی جا سکتی بلکہ وہاں پر جنگ کا راج ہوتا ہے۔ 9 مئی کو جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین کو ڈرایا دھمکیا گیا، ہم نے امریکی سفیر کو بھی ملاقات میں کہا تھا کہ پاکستان میں آئین وقانون کی بالادستی چاہتے ہیں، آئین کی بالادستی سے ہی کسی ملک میں سرمایہ کاری ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کا خوف مسلم لیگ ن پر مسلط ہے اور موجود حکومت بہت زیادہ دیر تک چل نہیں سکے گی، گزشتہ روز ہر جگہ تحریک انصاف کی طرف سے نکالی گئیں، ہماری جماعت کے مینڈیٹ کو چوری کر لیا گیا۔ مرکز اور پنجاب میں قائم ہونے والی حکومت فارم 47 سے بنائی گئی، ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان میں قانون کی حکمرانی ہو۔ انہوں نے کہا کہ کل اسلام آباد میں پارٹی چیئرمین بیرسٹر گوہر کو گرفتار کرنے کی کوشش ہوئی لیکن ہمارے کارکنوں نے اسے ناکام بنا دیا، 9 مئی کو تحریک انصاف کے 15 لوگوں کو شہید کر دیا گیا، سکیورٹی فورسز نے ان پر گولیاں برسائیں، سینکڑوں افراد زخمی بھی ہوئے۔ پاکستان بھر میں بالخصوص اسلام آباد میں پولیس گردی عروج پر پہنچ چکی ہے، 4 بجے گجر خان کے علاقے میں پارٹی آفس کے افتتاح والے دن پولیس نے ہلہ بول دیا۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے آفس کھلنے سے پہلے ہی صبح صبح پولیس والے آئے اور کھانے سمیت کرسیاں بھی اٹھا کر لے گئے، آر پی او کا کہنا تھا کہ ایجنسیوں کی طرف سے ہدایت ہے کہ کسی صورت بھی یہ پروگرام نہیں ہونا چاہیے۔ شیرافضل مروت بارے گفتگو کرتے ہوئے کہا ان کو عمران خان کی ہدایت پر نکالا گیا، باضابطہ نوٹیفیکیشن جاری کر دیں گے، پی ٹی آئی رہنما نے پولیس کے جماعت اسلامی کے مظاہرے پر لاٹھی چارج کے واقعے کی بھی مذمت کی۔
عالمی مالیاتی فنڈ کے مطالبات کا سلسلہ جاری ہے, اس بار آئی ایم ایف نے پاکستان سے پنشن پر ٹیکس کے نفاذ کا مطالبہ کردیا, آئی ایم ایف نے پاکستان سے کہا ہے کہ وہ شہری اور عسکری اداروں سے رٹائرڈ افراد کی پنشن پر ٹیکس کا نفاذ کرے اور متعدد پنشن اسکیم جن پر ٹیکس سے استثنیٰ دیا گیا ہے اسے واپس لیا جائے۔ آئی ایم ایف کا وفد جمعرات کے روز اسلام آباد پہنچا جہاں وہ قرض کے سلسلے میں حکومت پاکستان سے بات چیت کرے گا, آئی ایم ایف کی جانب سے پنشن لینے والے افراد پر ٹیکس کے نفاذ ان بہت سی تجاویز میں شامل ہے جو ادارہ چاہتا ہے کہ آنے والے بجٹ میں شامل کی جائے اس کے علاوہ ادارے کا مطالبہ ہے کہ پاکستان مجموعی قومی پیداوار کے نصف فیصد (0.5%) مزید محصولات جمع کرے جس کا مجموعی حجم 600 ارب روپے بنتا ہے اور یہ ٹیکس تنخواہ دار اور کاروباری طبقے سے وصول کیا جائے گا۔ آئی ایم ایف کی تجویز پر عمل کرتے ہوئے اگر حکومت ریٹائرڈ افراد کی پنشن پر ٹیکس عائد کرتی ہے اور دیگر مراعات کا خاتمہ کرتی ہے تو اس سے سالانہ 22 سے 25 ارب روپے اضافی حاصل ہوں گے،آئی ایم ایف اور حکومت پاکستان کے درمیان آج (جمعے) سے مذاکرات کا آغاز ہوگا اور ذرائع کے مطابق ان مذاکرات میں 2مختلف بیل آئوٹ پیکیج پر بات چیت ہوگی۔ آئی ایم ایف پاکستان کے مشن کے سربراہ آئندہ ہفتے پاکستان کا دورہ کریں گے,پاکستان دو مختلف قرض کا حصول چاہتا ہے جن میں سے ایک بنیادی ڈھانچے کی اصلاحات کے لیے ہوگا جبکہ دوسرا قرض موسمیاتی تبدیلی سے پیدا ہونے والے مسائل سے نمٹنے میں استعمال ہوگا۔ دو روز قبل وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سے نئے قرض کے حجم اور اس کی مدت کے بارے میں ابھی حتمی معاملات طے نہیں ہوئے ہیں تاہم جلد ہی اسے حتمی شکل دے دی جائے گی۔حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کا یہ 24 واں پروگرام ہوگا پاکستان کے لیے جسے اب تک کا سب سے مشکل ترین قرض پروگرام کہا جارہا ہے۔ آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان پر زیادہ تر زور اس بات پر دیا جارہا ہے کہ وہ ایف بی آر کی جانب سے محصولات میں اضافے پر توجہ دے۔ آئی ایم ایف سے قرض کی قسط موصول ہونے کے بعد اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں ایک ارب 11 کروڑ ڈالر سے زائد کا اضافہ ہوا,سٹیٹ بینک سے جاری اعداد وشمار کے مطابق سٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر ایک ارب 11 کروڑ ڈالر کے اضافے کے بعد مجموعی ذخائر بڑھ کر 14 ارب 45 کروڑ 89 لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئے۔ زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 9 ارب ڈالر سے تجاوز کرگئے اور آئی ایم ایف سے 1.1 ارب ڈالر کی وصولی کے بعد گزشتہ ہفتہ سرکاری ذخائر میں ایک ارب 11 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کا اضافہ ہوا,اعدادو شمار میں بتایا گیا کہ سرکاری ذخائر کی مالیت 9 ارب 12 کروڑ 3 لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئی ہے اور زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر 14 ارب 45 کروڑ 89 لاکھ ڈالر ہوگئے ہیں۔
12 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ جبکہ 26 اشیائے ضروریہ کی قیمتیں مستحکم رہیں: ادارہ شماریات وفاقی ادارہ شماریات کی طرف سے ملک بھر میں ہونے والی ہفتہ وار مہنگائی کے اعدادوشمار جاری کر دیئے گئے ہیں۔ ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق ملک میں مہنگائی مسلسل میں کمی کے رحجان برقرار ہے اور پچھلے ایک ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں 1 اعشاریہ 39 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کے بعد یہ شرح 22 اعشاریہ 32 فیصد پر آگئی ہے۔ مہنگائی میں کمی کے ساتھ گھی، بیف، دالوں، انڈے، آلو اور ٹماٹر سمیت 12 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ بھی ریکارڈ کیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق پیاز کی فی کلو قیمت میں 30 روپے 13 پیسے، کیلے فی درجن 3 روپے 48 پیسے، 20 کلو آٹے کا تھیلا 82 روپے 41 پیسے اور برائلر مرغی کی فی کلو قیمت میں 79 روپے کی کمی دیکھی گئی۔ 12 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافے اور 13 کی قیمتوں میں کمی کے ساتھ 26 اشیائے ضروریہ کی قیمتیں مستحکم رہیں۔ رواں ہفتے جن اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ان میں دال مونگ، دال ماش اور مٹن بھی شامل ہے، آلو فی کلو 3 روپے 68 پیسے، ٹماٹر کی فی کلو قیمت میں 13 روپے 83 پیسے اضافہ ہوا۔ انڈے فی درجن 11 روپے 16 پیسے، اڑھائی کلو گھی کا ٹن 5 روپے 72 پیسے، بیف 5 روپے 87 پیسے جبکہ دال چنے کی قیمت میں 2 روپے 32 پیسے اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ اعدادوشمار کے مطابق چلی پائوڈر، سگریٹ، چائے، نمک، خشک دودھ اور دہی کی قیمتیں مستحکم رہیں، ایل پی جی کے گھریلو سلنڈر کی قیمت میں 114 روپے تک کمی ریکارڈ کی گئی، لہسن فی کلو 9 روپے، چاول ٹوٹا باسمتی 2 روپے، چینی کی فی کلو قیمت میں 69 پیسے، دال مسور فی کلو 85 پیسے اور کیلے کی فی درجن قیمت میں 3 روپے کمی ریکارڈ کی گئی۔
اس خبر کو میڈیا پر چلوانے کا مقصد میرے سکول کو بدنام کرنے کی سازش ہے: سابق رکن اسمبلی صداقت حسین متحدہ قومی موومنٹ کے سابق رکن سندھ اسمبلی کی اورنگی ٹائون میں واقع ایک امتحانی مرکز میں مداخلت کے معاملے پر پارٹی ان ایکشن۔ ذرائع کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے کراچی کے علاقے اورنگی ٹائون میں واقع ایک امتحانی مرکز میں پارٹی کے سابق رکن صوبائی اسمبلی صداقت حسین کی مداخلت کے واقعہ پر ان کی بنیادی رکنیت کو معطل کر کے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ ایم کیو ایم کی مرکزی کمیٹی کی طرف سے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ ترجمان ایم کیو ایم کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان کی مرکزی کمیٹی نے اپنے سابق رکن صوبائی اسمبلی کے خلاف ڈسپلنری ایکشن لیتے ہوئے اورنگی ٹائون کے امتحانی مرکز میں طلباء کو نقل کروانے کیلئے خاتون ٹیچر پر تشدد کے واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد ان کی بنیادی تنظیمی رکنیت معطل کر دی ہے۔ خاتون ٹیچر پر تشدد کے واقعے کی تحقیقات بھی شروع کر دی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں نقل مافیا کے خلاف ایم کیو ایم پاکستان سب سے مضبوط آواز ہے، ہمارے کسی بھی کارکن کو یہ اجازت نہیں ہے کہ وہ کسی بھی غیرقانونی سرگرمی میں شرکت کرے۔ واضح رہے کہ سوشل میڈیا ویب سائٹس پر گزشتہ روز اورنگی ٹائون میں واقع ایک سکول میں صداقت حسین کی طرف سے طلباء کو نقل کروانے کیلئے خاتون ٹیچر کو ہراساں وتشدد کرنے کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی۔ دوسری طرف صداقت حسین نے میٹرک کے سالانہ امتحانات کے دوران نقل کروانے کے واقعے کی تردید کردی اور کہا کہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں نظر آنے والا سکول میرا ہے جہاں کوئی امتحانی سینٹر قائم نہیں ہے، یہ جھگڑے کا معاملہ بہت پرانا ہے۔امتحانی مرکز میں مداخلت کی خبروں پر ردعمل میں کہا کہ اس خبر کو میڈیا پر چلوانے کا مقصد میرے سکول کو بدنام کرنے کی سازش ہے۔ واضح رہے کہ میڈیا پر خبر چلی تھی کہ اورنگی ٹائون کے امتحانی مرکز میں سابق رکن سندھ اسمبلی کی بچوں کو نقل کروانے کی کوشش اور ناکامی پر مشتعل ہو کر خاتون ٹیچر پر تشدد بھی کیا۔ صداقت حسین کا کہنا تھا کہ 3 مہینے پہلے سکول کی پکنگ میں ایک لڑکا اپنے ساتھ موبائل فون لایا جسے ضبط کرنے پر ہنگامہ ہوا، ہم سے پیسوں کا تقاضا کیا گیا جبکہ خاتون ٹیچر نے میرے سکول پہنچنے سے پہلے ہی 15 پر کال کر کے پولیس بلوا رکھی تھی۔
وزیر دفاع وسینئر رہنما مسلم لیگ ن خواجہ محمد آصف نے نجی ٹی وی چینل ہم نیوز کے پروگرام فیصلہ آپ کا میں 9 مئی کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پاک فوج کی قربانیوں کو چیلنج کر دیا اس لیے اس پر کوئی کمپرومائز نہیں ہو سکتا۔ 9 مئی والی ٹرانزیکشن کا حساب دینا ہو گا، یہ معاملہ منطقی انجام تک ضرور پہنچے گا اور جو لوگ اس میں ملوث ہیں وہ یا تو معافی مانگ لیں ورنہ سزائوں کے لیے تیار ہو جائیں، معافی نہیں مانگتے تو سزا ملے گی جیسے کہ کسی بھی ملک میں ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیا امریکہ اپنے ملک میں فلسطین کے حق میں تحریک کو برداشت کر رہا ہے، برطانیہ ، فرانس اور ساری دنیا میں فلسطین میں قتل عام کے خلاف مظاہرے ہو رہے ہیں لیکن چونکہ ان کی سٹیبلشمنٹ اسرائیل کے ساتھ ہے تو وہ ان لوگوں کو کرش کر رہے ہیں۔ کولمبیا یونیورسٹی کی صدر مسلمان ہے لیکن اسرائیل کے خلاف مظاہرے پر پولیس بلا کر کہا کہ انہیں گرفتار کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہر ملک کی کوئی نہ کوئی ریڈلائن ہوتی ہے تو پاکستان میں کیوں نہیں؟ بے گناہوں کو رہائی ملنے چاہیے اور گناہگاروں کو قانون اور قاعدے کے مطابق مقدمات کو ان کے منطقی انجام تک پہنچانا چاہیے۔ کینیڈا کی پارلیمنٹ کے 2 ممبرز نے فلسطینی رومال پہنا ہوا تھا تو انہیں پارلیمنٹ سے باہر نکال دیا گیا، ہر جگہ ریڈ لائن ہے تو ہم اپنی فوج کیلئے ریڈ لائن کیوں ڈرا نہیں کر سکتے؟ خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ کل ڈی جی آئی ایس پی آر نے اپنی پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ جوڈیشل کمیشن بنائیں، وہ جس ادارے کے ترجمان ہیں وہ کہہ رہا ہے کہ کمیشن بنائیں تو میرا خیال ہے کہ حکومت کو جوڈیشل کمیشن بنانا چاہیے اور 9 مئی کی تحقیقات مکمل کی جائیں۔ 9 مئی کے واقعات کی ویڈیوز میں جن لوگوں کے چہرے شناخت ہیں انہیں طلب کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات میں ملوث سب لوگ کہتے ہیں کہ ساری ہدایات عمران خان کی طرف سے مل رہی تھی لیکن عمران خان تو مکرنے میں 5 منٹ نہیں لگاتا۔ عمران خان آج کچھ کہتا ہے، کل کچھ کہتا ہے اور پرسوں کچھ کہے گا؟ 9 مئی کو جو کچھ ہوا اس کے سارے ثبوت موجود ہیں۔
پنجاب حکومت نے کسانوں سے گندم نا خریدنے کا فیصلہ کیا ہے، گندم کی خریداری نا ہونے پر صوبے کے کسان پریشان ہیں۔ تفصیلات کے مطابق کسانوں کو تاخیر سے بھی سرکاری سطح پر گندم کی خریداری شروع نا ہونے پر پریشانی کا سامنا ہے، جبکہ محمکہ خوراک کے ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت کا گندم خریدنے کا ارادہ نہیں ہے۔ محکمہ خوراک کے ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب میں اس وقت 22 لاکھ 70 ہزار ٹن گندم موجود ہے، یہ مقدار ایک سال کی ضرورت کیلئے کافی ہے تو مزید خریداری کیسے کی جاسکتی ہے۔ محکمہ خوراک کے حکام کے مطابق پنجاب حکومت پر گندم کی خریداری کیلئے لیا گیا 355 ارب روپے کا قرض واجب الادا ہے، اس قرض پر حکومت کو ہر سال 125 روپے کا سود ادا کرنا پڑتا ہے جبکہ گندم کے اسٹوریج اور دیکھ بھال پر حکومت سالانہ 1 ارب روپے خرچ کرتی ہے۔ حکومت رواں سال اربوں روپے کی بچت کرکے کسانوں کو کسان کارڈ سمیت دیگر سہولیات دی جائیں گی، وزیراعلی پنجاب نے مڈل مین کے بجائے کسانوں کو براہ راست فائدہ پہنچانے کا فیصلہ کیا ہے، کسانوں کی 95 فیصد گندم فروخت ہوچکی ہے یہ مڈل مین ہے جس نے شور مچا رکھا ہے۔
بھارت میں لوک سبھا کے انتخابات کے دوران بھینس پر بیٹھ کر کاغذات نامزدگی جمع کروانے کیلئے جانے والے امیدوار کا الیکشن لڑنے کا خواب ادھورا رہ گیا۔ تفصیلات کے مطابق بھارت میں لوک سبھا کے انتخابات کے دوران دلچسپ واقعات پیش آرہے ہیں، ایسا ہی ایک واقعہ اتر پردیش کے بستی ضلع پر پیش آیا، جہاں لوک سبھا کا الیکشن لڑنے کے خواہش مند عبدالغفار خان نے کاغذات نامزدگی جمع کروانے کیلئے انوکھا آئیڈیا نکالا ۔ عبدالغفار خان ایک بھینس پر بیٹھ کر کاغذات نامزدگی جمع کروانے کیلئے ضلع کلکٹر کے دفتر جانے کیلئے نکلے اور ان کے تائید کنندگان ان کے پیچھے پیچھے چل رہے تھے۔ تاہم عبدالغفار خان کا الیکشن لڑنے کا خواب اس وقت چکنا چور ہوگیا جب وہ ضلع کلکٹر کے دفتر پہنچے مگر ان کے پیچھے آنے والے تائید کنندگان پیچھے سے غائب ہوگئے، تائید کنندگان نا ہونے کی وجہ سے عبدالغفار خان کو الیکشن لڑنے کا خواب دل میں دبا کر واپس آنا پڑا۔ خیال رہے کہ بھارتی قانون کے مطابق لوک سبھا کا الیکشن لڑنے کے خواہش مند امیدوار کو کاغزات نامزدگی جمع کرواتے وقت اپنے ساتھ کم از کم 10 تائید کنندگان لانا لازمی ہوتا ہے۔
امریکہ سے ڈی پو رٹ ہونے والے کراچی کے کینگسٹر اور ایف بی آئی کے انڈر کور ایجنٹ کامران فریدی کو کراچی پہنچنے پر گرفتار کرنے کی تیاریاں شروع کردی گئی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق امریکہ کی جانب سے مرکزی تفتیشی ادارے ایف بی آئی کے انڈر کور ایجنٹ کامران فریدی کو رہا کردیا گیا ہے اور انہیں پاکستان ڈی پورٹ کرنے کی تیاریاں بھی شروع کردی گئی ہیں، کراچی پہنچنے پر کامران فریدی کو گرفتار کرنے کی تیاریاں جاری ہیں، انہیں قانون کے تقاضوں کے تحت گرفتار کیا جائے گا۔ خیال رہے کہ کامران فریدی پر کراچی میں 1990 کی دہائی میں اغوا برائے تاوان، مسلح حملوں سمیت دیگر مقدمات درج تھے، انسداد دہشت گردی کے محکمے ان کے خلاف ان مقدمات اور الزامات کے تحت تفتیش بھی کررہے تھے، ان کی واپسی سے قبل تمام مقدمات کی تفصیلات دوبارہ سے اکھٹی بھی کی جارہی ہیں۔ کراچی سے 1990 کی دہائی میں فرار ہونے کے بعد کامران فریدی نے ایشیائی اور عرب ممالک میں ایف بی آئی کے خفیہ مشنز پر کام کیا، جس کے بعدانہیں امریکہ میں پہلے 84 ماہ اور پھر 72 ماہ کی سزا سنائی گئی، چار سال قید کے بعد انہیں امریکی ریاست فلوریڈا کی ایک جیل سے رہا کیا گیا اور ساتھ یہ ہی یہ پابندی لگادی گئی کہ وہ اگست سے پہلے اپنے ملک واپس چلا جائے۔
سیکرٹری کابینہ ڈویژن کی سربراہی میں اربوں روپے کی درآمدی گندم کی تحقیقات کیلئے قائم کمیٹی کے کام مکمل نا کرنے کی وجوہات سامنے آگئی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے گندم اسکینڈل کی تحقیقات کیلئےقائم کردہ کمیٹی کے مینڈیٹ میں مزید اضافے کے احکامات جاری کردیئے ہیں، کمیٹی کو 13 لاکھ میٹرک ٹن کیڑوں والی گندم کی تحقیقات کا بھی کام سونپ دیا گیا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے ہدایات جاری کی ہیں کہ پہلے سے قائم کمیٹی ہی کیڑوں والی گندم کی امپورٹ کے حوالے سے تحقیقات کرے گی،کمیٹی کے ٹائم فریم میں بھی اضافہ کردیا گیا ہے اور کمیٹی کو رواں ہفتے تمام معاملات پر تحقیقات مکمل کرنے کا ٹاسک دیا گیا ہے۔ ذرائع کاکہ کمیٹی تحقیقات مکمل کرکے آئندہ ہفتے اپنی رپورٹ وزیراعظم کو پیش کرے گی، گزشتہ روز سیکرٹری کابینہ ڈویژن نے وزیراعظم کو کمیٹی کے کام میں ہونے ولی سے متعلق بریفنگ دی تھی۔
حکومت اور انتظامیہ کے دعوئوں کے باوجود سالہا سال گزرنے کے بعد بھی سندھ کے دارالحکومت کراچی کے شہریوں کو امن نصیب نہ ہو سکا۔ کراچی میں امن کی صورت حال ہر گزرتے دن کے ساتھ بدتر ہوتی جا رہی ہے، گزرے چند گھنٹوں کے دوران ہی کراچی میں مختلف علاقوں میں فائرنگ کے واقعات سامنے آ چکے ہیں۔ ذرائع کے مطابق گلشن حدید فیز 2 میں رائو آرکیڈ کے قریب مسلح افراد نے فائرنگ کر دی جس سے چوہدری پرویز نامی شخص جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔ ذرائع کے مطابق مقتول چوہدری پرویز سے مسلح ملزمان نے اس کی موٹرسائیکل چھیننے کی کوشش کی تھی جس پر اس نے مزاحمت کی اور ملزمان نے فائرنگ کر کے اسے قتل کر دیا۔ پولیس نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر شواہد حاصل کر لیے، مقتول چوہدری پرویز کی موٹرسائیکل جائے وقوعہ سے ملی ہے تاہم اس کا موبائل فون نہیں مل سکا۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ ڈکیتی مزاحمت کا نہیں لگتا، شواہد کی تحقیقات کر رہے ہیں جس کے بعد ہی حتمی طور پر کچھ کہہ سکتے ہیں، ملزمان کو جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔ علاوہ ازیں کراچی کے علاقے گلستان جوہر بھٹائی آباد کی گلی نمبر 4 میں واقع ایک گھر سے احسان احمد نامی شخص کی کئی روز پرانی لاش برآمد ہونے کے علاوہ شاہ فیصل کالونی ملیر ندی میں محمد عظیم نامی شخص کے ڈوب کر جان سے جانے کا واقعہ بھی پیش آیا۔ کراچی کے علاقے کورنگی ضیاء کالونی میں موٹرسائیکل سوار مسلح ملزمان کی فائرنگ سے شہری کے ساتھ ساتھ ڈاکوئوں کے زخمی ہونے کی اطلاع ملی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ موٹرسائیکل سوار مسلح ملزمان ناکہ ایک جگہ پر شہریوں سے لوٹ مار کر رہے تھے، فائرنگ سے ایک شہری سمیت ڈاکو زخمی ہوگئے، زخمی ڈاکوئوں کے ساتھیوں کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ایک اور واقعے میں لانڈھی میں واقع لیبر سکوائر بس سٹاف کے قریب موٹرسائیکل پر سوار ایک شخص نامعلوم تیزرفتار گاڑی کی ٹکر لگنے سے جان سے ہاتھ دھو بیٹھا جبکہ واقعے میں 2 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ سرجانی تیسر ٹائون پولیس چوکی کے قریب ایک گھر میں آگ لگنے کا واقعہ بھی پیش آیا جہاں سندھ ریسکیو 1122 کی ٹیم نے موقع پر پہنچ کر آگ پر قابو پا لیا۔
پاکستان مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کے درمیان صوبہ پنجاب کے انتظامی معاملات کے حوالے سے ایک معاہدہ ہو گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلزپارٹی کے درمیان صوبہ پنجاب کے انتظامی معاملات کے حوالے سے دونوں پارٹیوں کی رضامندی کے بعد تحریری معاہدہ طے پا گیا ہے۔ ن لیگ اور پی پی کے مابین یہ تحریری معاہدہ مرکزی حکومت سازی کیلئے طے ہوا تھا جس کا مقصد اعتماد سازی کی فضا کو ہموار کرنا تھا۔ ذرائع کے مطابق دونوں پارٹیوں کے درمیان ہونے والے اس معاہدے پر مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کی مذاکراتی کمیٹی میں شامل اراکین نے دستخط کر دیئے ہیں۔ تحریری طور پر ہونے والے اس معاہدے کی نقول مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلزپارٹی کی قیادت کے پاس ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں پارٹیوں کے تحریری معاہدے کے تحت مسلم لیگ ن صوبہ پنجاب میں پاکستان پیپلزپارٹی کو سپیس دینے کی پابندی ہو گی، پنجاب میں پی پی ورکرز کا خیال رکھنا مسلم لیگ ن پنجاب کی ذمہ داری ہو گی۔رواں برس میں ہی صوبہ پنجاب کے بلدیاتی انتخابات منعقد کروائے جائیں گے اور صوبے میں تمام بھرتیاں میرٹ پر کی جائیں گی۔ معاہدے کے تحت صوبہ پنجاب میں پاکستان پیپلزپارٹی کے مخالف سمجھے جانے والے انتظامی افسران کو تعینات نہیں کیا جائے گا جبکہ مخصوص اضلاع میں تعیناتیوں سے پہلے پیپلزپارٹی سے مشاورت کی جائے گی۔ حکومت کی طرف سے مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کے اراکین صوبائی اسمبلی کو ترقیاتی فنڈز یکساں جاری کیے جائیں گے۔ واضح رہے کہ 8 فروری 2024ء کو ہونے والے عام انتخابات کے بعد مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلزپارٹی نے دیگر سیاسی جماعتوں کےساتھ مل کر اتحادی حکومت قائم کرنے کا فیصلہ کیا تھا جس کے بعد پنجاب میں انتظامی معاملات پر مذاکراتی کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔ پاکستان پیپلزپارٹی نے مسلم لیگ ن سے پنجاب میں مختلف اتھارٹیز، کمپنیز اور کارپوریشنز کے چیئرمین کے عہدے بھی مانگے تھے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل احمد شریف نے واضح کردیا کہ پچھلے مالی سال پاکستان آرمی نے براہِ راست 100 ارب روپے ٹیکسز کی مد میں دیے۔راولپنڈی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے میجر جنرل احمد شریف کا کہنا تھا کہ پچھلے مالی سال پاک فوج کے ذیلی اداروں نے 260 ارب روپے ٹیکسز اور ڈیوٹیزکی مد میں ادا کیے۔ انہوں نے بتایا فوجی فاؤنڈیشن نے 223 ارب، ڈی ایچ ایز نے 23 ارب روپے کے ٹیکس جمع کرائے جبکہ این ایل سی نے ساڑھے 3 ارب، آرمی ویلفیئر ٹرسٹ نے 3 ارب روپے ٹیکس جمع کرائے۔ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل احمد شریف کا کہنا تھا کہ پاک فوج کے ذیلی اداروں سمیت پاک فوج نے کُل ملا کر 360 ارب روپے کے ٹیکس جمع کرائے۔ ترجمان پاک فوج میجر جنرل احمد شریف نے کہا ہے کہ 9 مئی فوج نہیں بلکہ پورے پاکستان کے عوام کا مقدمہ ہے، 9 مئی کرنے اور کروانے والوں کو آئین کے مطابق سزا دینی پڑے گی,ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل احمد شریف چوہدری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ٹھوس شواہد موجود ہیں ٹی ٹی پی پاکستان میں دہشتگردی کیلئے افغان سرزمین استعمال کررہی ہے۔ پاکستان نے دہشت گردی کے جواب میں افغانستان میں دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں کے خلاف کارروائی کی ہے، دہشتگردوں اور ان کے سہولت کاروں کی سرکوبی کے لیے ہر حد تک جائیں گے، فوج کی اولین ترجیح ملک میں امن قائم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بشام میں چینی انجینئرز پر خود کش حملے کی کڑیاں بھی سرحد پار ملتی ہیں، اس حملے کی منصوبہ بندی افغانستان میں کی گئی، دہشتگردوں اور سہولت کاروں کو افغانستان سے کنٹرول کیا جارہا تھا، پاکستان میں دہشتگرد حملوں کا مقصد معاشی ترقی کو نقصان پہنچانا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ گوادر پورٹ اتھارٹی کالونی پر حملے کو فوجی جوانوں نے ناکام بنایا، 8 دہشتگردوں کو ہلاک کیا، دہشت گردی کی ناکام کارروائیاں ثبوت ہیں کہ فورسز دشمن کے عزائم کو ناکام بنا رہی ہیں۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ بھارت پاکستان میں دہشت گردی کررہا ہے، بھارتی ایجنسیوں نے پاکستان میں 2 شہریوں کو قتل کیا، پاکستان دہشتگردی کے نیٹ ورک کو ختم کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑےگا، بھارتی فوج ایل او سی پرمعصوم شہریوں کونشانہ بناتی ہے، اسے منہ توڑ جواب دیا ہے اور دیتے رہیں گے، بھارتی فوج مقبوضہ کشمیرمیں بےگناہ کشمیریوں کوشہید کررہی ہیں، بھارتی ایجنسیاں پاکستانیوں کےقتل میں ملوث ہیں۔

Back
Top