ایک طرف تو مختلف سرکاری اداروں کے بڑھتے ہوئے خساروں کو دیکھتے ہوئے حکومت نجکاری کرنے کی کوششیں کرنے میں مصروف ہے تو دوسری طرف ان سرکاری اداروں کے ملازمین اپنی نااہلیوں کے باعث حکومت کو ان اداروں کی نجکاری کا جواز فراہم کر رہے ہیں۔
ماضی میں اپنی کارکردگی سے ملک کے ساتھ ساتھ دنیا بھر میں نام بنانے والے ایک ایسے ہی ادارے کی انتظامیہ کی نااہلی کا ایک اور واقعہ پیش آیا ہے جس پر شہری احتجاج کر رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کی انتظامیہ کی غفلت کا انوکھا واقعہ پیش آیا ہے، ادارے کی انتظامیہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سے سکردو کے لیے روانہ ہونے پرواز میں مسافروں کے ساتھ جانے والی میت طیارے میں رکھنا ہی بھول گئی۔ قومی ایئرلائنز کا طیارہ سکردو پہنچنے پر لواحقین کی طرف سے طیارے میں میت نہ ہونے پر سکردو ایئرپورٹ پر شدید احتجاج کیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ میت ایک 6 سالہ بچی کی تھی جس کے والد نے بتایا کہ میں نے اپنے 6 سال کے بیٹے کی میت کو اسلام آباد سے سکردو لانے کے لیے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کارگو بک کیا تھا، سکردو ایئرپورٹ پر پہنچ کر پتا چلا کہ طیارے میں بچے کی میت موجود ہی نہیں ہے۔ پی آئی اے انتظامیہ نے کہا ہے کہ بچے کی میت کو کل صبح پہلی فلائٹ سے سکردو پہنچا دیا جائے گا۔
8 سالہ بچے کے لواحقین کے احتجاج کی ویڈیو بھی وائرل ہو رہی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایئرپورٹ انتظامیہ 6 سالہ بچے کے لواحقین کے ساتھ مذاکرات کر رہی ہے۔ کھرمنگ کے علاقے سے تعلق رکھنے والے 8 سالہ بچے کی میت آج صبح ہی کارگو کی گئی تھی، سکردو پہنچے پر میت کے طیارے میں نہ ہونے پر بچے کے والدین اور ان کے اہل خانہ کی طرف سے شدید احتجاج کیا گیا۔
سینئر صحافی لطیف شاہ نے پی آئی اے کارگو کی رسید اور لواحقین کی ٹکٹوں کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے لکھا: پی آئی اے کا ایک اور کارنامہ! میت اسلام آباد ایئرپورٹ پر چھوڑ کر لواحقین کو لے کر پی آئی اے کی پرواز سکردو پہنچ گئی۔لواحقین کا شدید احتجاج! لواحقین میت کو پی آئی اے میں کارگو کرکے جہاز میں بیٹھ گئے مگر پی آئی اے انتظامیہ نے میت ایئرپورٹ پر رکھ کر لواحقین کو سکردو پہنچا دیا ۔