خبریں

معاشرتی مسائل

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None

طنز و مزاح

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے پریڈ گراؤنڈ جلسے سے قبل ویڈیو پیغام میں عوام سے پارٹی کی حمایت اور مالی امداد کی اپیل کردی، ٹویٹر پر ویڈیو پیغام میں عمران خان نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف عوام کی جماعت ہے اور عوام کے پیسوں سے ہی بنی ہے، یہ کسی سرمایا کار یا مافیا کی جماعت نہیں ہے۔ عمران خان نے کہا کہ میں پاکستان اور دنیا بھر میں رہنے والے تمام پاکستانیوں سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ حقیقی آزادی کے لیے پی ٹی آئی کی لڑائی میں عطیات دیں اور اس کی حمایت کریں، یہ ایک خودمختار پاکستان کی جدوجہد ہے، اس جہاد میں اپنا کردار ادا کریں۔ عمران خان نے کہا کہ دو جولائی کو ہمارا جلسہ ہے اور ہم پورے پاکستان میں پاکستان کی حقیقی آزادی کیلیے نکلیں گے،اس کے بعد پنجاب میں ضمنی انتخابات کیلیے جائیں گے، اس کے بعد جنرل الیکشن کیلیے جارہے ہیں، اس کے لیے ہمیں فنڈز کی ضرورت ہے،namanzoor .comپر جائیں اور اندرون اور بیرون ملک پاکستانی اپنا فنڈز بھیجیں،https://insaf.pk/ پر جاکر ساری معلومات مل جائے گی۔ پاکستان تحریک انصاف کا پاورشوکا مرکزی جلسہ گاہ پریڈ گراونڈ ہے لیکن چیئرمین پی ٹی آئی ریلی کی شکل میں راولپنڈی سے آغاز کرینگے،کپتان رحمان آباد سےبراستہ مری روڈ ہوتےہوئے فیض آباد سے متصل جلسہ گاہ پہنچیں گے۔
پی ٹی آئی رہنما فواد چودھری کا کہنا ہے کہ اب عمران خان کو کوئی نہیں روک سکتا۔ لوگ بھوک برداشت کر لیں گے لیکن غلامی نہیں۔ سابق وزیر اطلاعات فواد چودھری کا کہنا ہے کہ اب عمران خان کو کوئی نہیں روک سکتا۔ لوگ بھوک بھی برداشت کر لیتے ہیں، لیکن غلامی قبول نہیں۔ پاکستان کو غیرت مند لوگ چاہیے۔ ان کا کہنا ہے کہ عمران خان کا ساتھ دینا پاکستان کی ضرورت ہے۔ سب کو عمران خان کا ساتھ دینا ہے۔ بینر اور پوسٹر اتارنے والوں کو کہتا ہوں دل سے کیسے اتارو گے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ہمارے وزیر دفاع کا نفسیاتی علاج کروائیں، وہ کہہ رہا ہے امریکا نے ہمیں ڈریپیں لگائی ہوئی ہیں، انہوں نے ہمیں نہیں آپ کو ڈریپیں لگائی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو میں شرم ہو تو آج استعفیٰ دے دیں، چھوٹے لوگوں کو بڑی کرسیاں مل گئی ہیں، کرسیاں نیچے آئی ہیں، یہ اوپر نہیں گئے۔
وزیراعظم شہبازشریف نے سینئرصحافی ایاز امیر پر حملے کی شدید مذمت کردی، شہباز شریف نے وزیراعلیٰ پنجاب کو واقعے کی تحقیقات کرانے کی ہدایت کردی، وزیراعظم نے کہا کہ ملزمان کو جلد قانون کے کٹہرے میں لایا جائے، صحافت اور صحافیوں کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔ وزیراعظم نے ایازامیر سے ہمدردی کا اظہارکیا اور وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے آئی جی پولیس سے رپورٹ طلب کرلی ہے، انہوں نے کہا کہ انصاف کے تمام تقاضے پورے کئے جائیں گے۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اپنے بیان میں سینئر صحافی و تجزیہ کار ایاز امیر پر حملے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ صحافیوں پر تشدد کے واقعات جمہوری اقدار اور آزادی اظہار رائے کے منافی ہیں،ملزمان کی جلد ازجلد گرفتاری کو یقینی بنایا جائے۔ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے بھی ایاز امیر پر حملے کی مذمت کی اور انہوں نے کہا پاکستان ایک بدترین قسم کے فاشزم کی طرف بڑھ رہا ہے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ بار نے بھی سینئر صحافی تجزیہ نگار ایاز امیر پر حملے کی شدید مذمت کی، صدر ہائی کورٹ بار شعیب شاہین نے کہا ہے کہ ہائی کورٹ بار کے سیمنار کے بعد ایاز امیر پر حملہ قابل مذمت ہے ۔ وزیرداخلہ رانا ثناءاللہ خاں نے سینئر صحافی ایاز امیر سے ہمدردی کا اظہارکرتے ہوئے ملزمان کی گرفتاری اور سخت قانونی کارروائی کی یقین دہانی کرادی، ان کا کہنا تھا کہ نامعلوم حملہ آوروں کو ”معلوم“ کرنے کے لئے پنجاب حکومت کو وفاقی حکومت پورا تعاون حاصل ہوگا۔ رانا ثناءاللہ کا کہنا تھا کہ تنقید پر تشدد کا خود نشانہ بن چکے ہیں، ایسے واقعات کوبرداشت نہیں کیاجاسکتا،آئین میں ضمانت کردہ شہری حقوق اور اظہار کی آزادیوں کے حامی اور اُن پرمکمل یقین رکھتے ہیں،ایاز امیر قابل احترام شہری ہیں، ان کے ساتھ رونما واقعے پر دلی افسوس ہے۔ وزیرقانون بیرسٹراعظم نذیر تارڑ نے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایاز امیر پر حملہ کرنے والوں کو گرفتار کریں گے،میڈیا اور صحافیوں کا تحفظ حکومت کی آئینی ذمہ داری میں شامل ہے ، اسے پورا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ صحافیوں کے تحفظ کے قانون پر کام تیز کرکے جلد حتمی شکل دی جائے تاکہ ایسے واقعات کا مستقل تدارک ممکن ہوسکے،اختلاف رائے کو دشمنی بنانے کے منفی رویے کو ختم کر کے مل کر کام کرنا ہوگا۔ لاہور میں سینئر صحافی اور تجزیہ کار ایازامیر کو نامعلوم افراد نے تشدد کا نشانہ بنایا،ایاز امیر ایک پروگرام کے بعد اپنے گھر جا رہے تھے کہ نامعلوم افراد نے تشدد کیا موبائل اور پرس لیکر فرار ہوگئے۔ واقعہ کا مقدمہ ڈرائیور محمد اقبال کی مدعیت میں تھانہ قلعہ گجر سنگھ میں درج کرلیا گیا،مقدمے کے متن کے مطابق چھ ملزمان نے گاڑی سامنے کھڑی کر کے راستہ روکا،ملزمان نے ایاز امیر پر تشدد کیا اور پرس، موبائل چھین کر فرار ہوگئے،مقدمے میں ملزمان کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ایاز امیر کہتے ہیں حملہ آور کون تھے نہیں معلوم،ایک نے کورونا ماسک پہنا ہوا تھا،تشدد کرنے والے تجربہ کار لوگ تھے،جس طرح سے زدوکوب کر رہے تھے، لگتا تھا کہ انہیں معلوم تھا کہ انہیں کتنا کرنا ہے، انہوں نے قمیض بھی دانستہ طور پر پھاڑی اور کارروائی کے بعد غائب ہوگئے۔
انفارمیشن کمیشن آف پاکستان نے قیام پاکستان سے اب تک کے سربراہان مملکت و حکومت کی طرف سے وصول کیے گئے تحائف کی فہرست جاری کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔ تفصیلات کے مطابق سینئر ماہر قانون ابوزر سلمان نیازی کی درخواست پر انفارمیشن کمیشن آف پاکستان نے سیکرٹری کابینہ ڈویژن کو ہدایت کی ہے کہ وہ قیام پاکستان سے لے کر اب تک پاکستان کے سربراہان مملکت و حکومت کی طرف سے وصول کیے گئے تحائف کی فہرست جاری کرے۔ فیصلے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ تمام سابق وزرائے اعظم اور صدور کی طرف سے خریدے گئے تحائف کی مالیت اور ادا کی گئی رقم بارے بھی رپورٹ جاری کی جائے۔ اس سے قبل سینئر ماہر قانون ابوزر سلمان نیازی نے خط لکھا تھا کہ مجھے قیام پاکستان سے لے کر اب تک کے توشہ خانہ کی تفصیلات فراہم کی جائیں کہ کس صدر اور وزیراعظم نے توشہ خانہ سے کتنے مالیت کے کتنے تحائف حاصل کیے؟ تو انتظامیہ نے تفصیلات کو کلاسیفائڈ قرار دیتے ہوئے اس کی تفصیلات دینے سے انکار کر دیا تھا۔ یاد رہے کہ حال ہی میں مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور دیگر سیاسی جماعتوں پر مشتمل اتحادی حکومت نے سعودی عرب کا دورہ کیا تھا لیکن اس دورے کے موقع پر کس کو کیا تحائف ملے تھے ان کی تفصیلات بھی سامنے نہیں آ سکیں۔ ذرائع کے مطابق دورہ سعودی عرب کے دوران پاکستانی وفد کو اہم تحائف پیش کیے گئے تھے تاہم حکومت کی جانب سے کسی قسم کی معلومات فراہم نہیں کی گئیں۔ یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی گزشتہ حکومت نے بھی وزیراعظم عمران خان کو بیرون ممالک سے ملنے والے تحائف کی تفصیلات جاری کرنے سے انکار کر دیا تھا جس پر موجودہ حکومت نے عمران خان کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ کابینہ ڈویژن کے مطابق وفاقی حکومت توشہ خانہ کے حوالے جلد نئی پالیسی متعارف کرانے جا رہی ہے جو جلد سامنے آ جائے گی جس کے تحت سب کچھ ظاہر کر دیا جائے گا۔ حکومتی ذرائع کے مطابق توشہ خانہ کے حوالے سے بین الاقوامی سطح پر بہترین تصور کی جانے والی پالیسی بنائیں گے۔
کراچی پولیس نے ملٹی نیشنل موبائل فون بنانے والی کمپنی کے سیلز آفس سے مبینہ طور پر توہین آمیز اقدام سلوک کی شکایت کے بعد 27 ملازمین کو حراست میں لے لیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق بے حرمتی کی اطلاعات پر پُرتشدد مظاہروں شروع ہوءے اور مظاہرین نے موبائل فون مارکیٹ زبردستی بند کروادی۔ پریڈی پولیس اسٹیشن نے اسٹار سٹی موبائل مال میں کمپنی کے دفتر سے ریجنل سیلز منیجر سمیت عملے کے 27 افراد کو حراست میں لے لیا۔ یہ کارروائی اس وقت کی گئی جب کمپنی کے ملازم نے پریڈی پولیس سے رابطہ کیا اور ایک اسکرین شاٹ دکھایا، جس میں مبینہ طور پر کمپنی کی وائی فائی ڈیوائسز پر قابل اعتراض نام لکھے ہوئے تھے۔ خبر پھیلتے ہی مختلف مذہبی گروہوں سے تعلق رکھنے والے متعدد افراد موبائل فون مارکیٹ پہنچ گئے اور سام سنگ کی املاک کو نقصان پہنچانے لگے۔ مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ مبینہ توہین میں ملوث لوگوں کیخلاف فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کی جائے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر موجود ویڈیوز میں مظاہرین کو کمپنی کے بل بورڈز کو اکھاڑ پھینکنے کی کوشش کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔ مظاہرین نے سڑک پر ٹائروں کو آگ لگائی اور لوگوں کی دکانیں بند کرا دیں۔
لندن میں ن لیگی کارکنان نے ایک بار پھر جمائما گولڈ اسمتھ کی والدہ کے گھر کے باہر مظاہرہ کیا ہے۔چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی سابقہ اہلیہ جمائما گولڈ اسمتھ نے اپنے ٹویٹر بیان میں کہا ہے کہ اس ہفتے کےآخر میں ن لیگی کارکنان کے ایک ہجوم نے میری 88 سالہ والدہ کے گھر کے باہر مظاہرہ کیا، ان لوگوں کے ساتھ کیا مسئلہ ہے؟ انہوں نے کہا کہ ایسا تیسری بار ہوا ہے، میری والدہ کا پاکستانی سیاست سے کیا تعلق ہے، یہ ان کیلئے مسلسل ذہنی پریشانی اور پولیس کے وقت کے ضیاع کا سبب بن رہا ہے۔ خیال رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب لندن میں عمران خان کی سابقہ اہلیہ جمائما گولڈ اسمتھ کے گھر کے باہر ن لیگی ارکان نے مظاہرہ نہ کیا ہو، اس سے قبل بھی ن لیگی کارکنان جمائما کے گھر کے باہر جمع ہوکر عمران خان اورپاکستان تحریک انصاف کے خلاف مظاہرہ کرچکے ہیں۔
پنجاب کو بحرانوں کی طرف دھکیلنے والوں کو لینے کے دینے پڑگئے،لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے پر مریم نواز کا ردعمل لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے حمزہ شہباز شریف کے بطور وزیراعلی انتخاب سے متعلق فیصلے پر مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز شریف کی جانب سے ردعمل سامنے آگیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق مریم نواز شریف نے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے پر مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنا ردعمل دیا اور کہا کہ پنجاب کوایک بار پھر بحرانوں میں دھکیلنے والوں کو لینے کے دینے پڑ گئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب کے مینڈیٹ کو ایک بار پھر دھاندلی سے ہتھیانے کی کوشش کرنے والے اب انتخاب روکنے پر بضد ہیں کیونکہ انکے اپنے بہت سارے ارکان اڑان بھرنے کو تیار بیٹھے ہیں، انہیں ہماری حکومت کو ختم کرتے کرتے اپنی گنتی پوری کرنے کے لالے پڑگئے ہیں۔ مریم نواز شریف نے مزید کہا کہ 2018 میں پنجاب کے عوام سے ان کا مینڈیٹ چھیننے سے لے کر فرح گوگی، بزدار، پیرنی صاحبہ ، منی گالہ گینگ کے ذریعے پنجاب کے پیسے اور وسائل پر ڈاکے ڈالنے تک، اور اس کے بعد پنجاب کے عوام کا حق انہیں نا لینے دینا، صوبے کے عوام کے لیے مشکلات پیدا کرنا۔ رہنما ن لیگ نے کہا کہ صوبہ پنجاب کے خلاف عمران خان کے جرائم کی فہرست بہت طویل ہے۔ واضح رہے کہ لاہور ہائی کورٹ نے حمزہ شہباز شریف کے بطور وزیراعلی انتخاب کو کالعدم قرار دیتے ہوئے دوبارہ گنتی کا حکم دیدیا ہے،فیصلے میں کہا گیا ہے کہ 25 منحرف اراکین کو نکال کر اراکین کی دوبارہ گنتی کی جائے، جس کی اکثریت وہ جیت جائے گا۔
تحریک انصاف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو مسترد کرتے ہوئے وزیراعظم شہبازشریف سے استعفیٰ کا مطالبہ کردیا ہے۔ حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ پر ردعمل دیتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ لگتا ہے یہ پاکستان کو تباہی کے راستے پر لانے کیلئے آئیں ہیں۔ سابق وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں اضافہ کے بعد عوام کیسے گزارا کریں گے کیوں کہ کسی بھی چیز کی قیمت ان کے قابو میں نہیں ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ روس سے سستا تیل کیوں نہیں لے رہے؟ اتنا اضافہ سن کر بھونچکا رہ گیا ہوں تو عوام کیسے گزارا کریں گے؟ وزیراعظم شہبازشریف کو استعفی دے دینا چاہیے، ملک میں نئے انتخابات ہونے چاہئیں۔ فواد چودھری نے سوال اٹھایا کہ کسی چیز کی قیمت ان کے قابو میں نہیں تو یہ آئے کیوں ہیں؟ دوسری جانب تحریک انصاف کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات فرخ حبیب نے کہا ہے کہ عمران خان وزیراعظم ہوتے تو روس سے سستا تیل آچکا ہوتا۔ حکومت کی طرف سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں چوتھی مرتبہ اضافے پر انہوں نے شدید ردعمل دیتے ہوئے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار پیٹرول 250 روپے لیٹر ہوگیا۔ نالائق وزیراعظم بدترین ایڈمنسٹریٹر نے تباہی مچا دی ہے، یہ تباہی حکومت ہے عوام مہنگائی سے فاقوں پر آگئے ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف نے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ آف پاکستان میں اپیل دائر کر دی۔ جس کی تصدیق سابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے ٹوئٹر پر کی۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری پیغام میں فواد چودھری کا کہنا تھا کہ ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کر دی گئی ہے، امید ہے سپریم کورٹ اس بحران کو مدنظر رکھتے ہوئے آج ہی سماعت کرے گی۔ انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ اس اپیل سے پنجاب اسمبلی کا آج ہونے والا اجلاس روک دیا جائے گا۔ یاد رہے کہ گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کی درخواست منظور کرتے ہوئے حمزہ شہباز کا بطور وزیراعلیٰ پنجاب انتخاب کالعدم قرار دے دیا تھا۔ ہائیکورٹ کے جسٹس صداقت علی خان کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے حمزہ شہباز کے وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کیخلاف تحریک انصاف کی درخواستوں پرسماعت کی تھی۔ عدالت عظمیٰ میں دائر کی گئی درخواست میں ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی، حمزہ شہباز اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔ پی ٹی آئی نے اپیل میں کہا ہے کہ لاہور ہائی کورٹ نے ہمارا مؤقف تسلیم کیا ہے، عدالت نے مختصر نوٹس پر پنجاب اسمبلی کا اجلاس بلانے کا حکم دیا،تاہم شارٹ نوٹس پر اجلاس بلانے سے ریلیف کے بجائے ہمارا نقصان ہوگا۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل منظور کی جائے اور فیصلہ تبدیل کرکے اجلاس بلانے کا مناسب وقت دیا جائے۔ ہمارے ارکان اجلاس میں شریک ہو سکیں، اس لیے مناسب وقت دینا ضروری ہے۔ پی ٹی آئی نے درخواست میں اپیل کی ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کی کامیابی کا نوٹی فکیشن معطل کرکے انہیں عہدے سے ہٹایا جائے تاکہ صاف شفاف الیکشن ہو سکیں۔ لہٰذا پنجاب اسمبلی میں وزارت اعلیٰ کا الیکشن فوری معطل کیا جائے۔ تحریک انصاف کی جانب سے سپریم کورٹ میں اپیل کے ساتھ فوری سماعت کی درخواست بھی دائر کی گئی ہے۔
سینئر قانون دان اور سیاستدان اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ لاہور ہائی کورٹ نے فیصلہ دیا ہے کہ حمزہ شہباز شریف سے وزارت اعلی کا دفتر لے کر کل واپس کردیا جائے۔ تفصیلات کے مطابق اعتزازاحسن نے یہ گفتگو اے آروائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈمیں خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کی ، پروگرام کے میزبان سینئر صحافی و اینکر پرسن کاشف عباسی نے ان سے لاہور ہائی کورٹ کے حمزہ شہباز شریف کے بطور وزیرا علی انتخاب کےسے متعلق فیصلے کے حوالے سے سوال کیا۔ اعتزازاحسن نے جواب دیا کہ اس فیصلے کے دو حصے ہیں، پہلے حصے میں کہا گیا ہے حمزہ شہباز شریف سے وزیراعلی پنجاب کا آفس لے لیا جائے، اور دوسرے حصے میں کہا گیا ہے کہ کل حمزہ شہباز شریف کو وزیراعلی پنجاب کا آفس دیدیا جائے۔ اعتزازاحسن نے کہا کہ جس طرح فیصلے میں وقت کا تعین کیا گیایہ نہیں ہوسکتا اس طرح، انصاف تو نظر آنا چاہیے ، چاہے وہ تحریک انصاف کے ساتھ ہو۔ سینئر قانون دان نے کہا کہ ہم ان عدالتوں سے اتنا ہمارا اختلاف ہوتا رہا ہے، آپ دیکھیں کہ 1993 میں اسمبلی کی بحالی کے حوالے نواز شریف کے حق میں عدالت کا فیصلہ آتا ہے،اسی بنیاد پر جب بی بی شہید کی اسمبلی توڑی جاتی ہے توعدالت ان کی پٹیشن ہی نہیں لیتی۔ واضح رہے کہ لاہور ہائی کورٹ نے حمزہ شہباز شریف کے بطور وزیراعلی انتخاب کو کالعدم قرار دیتے ہوئے دوبارہ گنتی کا حکم دیدیا ہے،فیصلے میں کہا گیا ہے کہ 25 منحرف اراکین کو نکال کر اراکین کی دوبارہ گنتی کی جائے، جس کی اکثریت وہ جیت جائے گا۔
لاہور کے 4 حلقوں میں ضمنی انتخاب کے روز لوڈشیڈنگ نا کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ایک طرف ملک بھر میں لوڈ شیڈنگ نے عوام کا جینا دوبھر کررکھا ہےتو دوسری طرف لاہور کے 4 حلقوں میں ضمنی انتخاب سے قبل بجلی کی بلا تعطل فراہمی جاری ہے اور ان حلقوں کو بجلی کی لوڈ شیڈنگ سے مستثنیٰ قرار دیدیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق لیسکو نے وفاقی حکومت کی ہدایات پر لیسکو نے لاہور کے214 فیڈر کو لوڈشیڈنگ سے استثنیٰ دیدیا ہے ، دوسری جانب انتخابی حلقوں میں تکنیکی خرابیوں کو بھی فی الفور دور کرنے کی ہدایات بھی جاری کردی گئی ہیں۔ واضح رہے کہ صوبائی اسمبلی کی 4 نشستوں پی 158لاہور، پی پی167 ، پی پی168 اور پی پی 170 میں ضمنی انتخابات منعقد ہوں گے، ان حلقوں میں حکمران جماعت ن لیگ اور تحریک انصاف کے درمیان سخت مقابلے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔ تحریک انصاف کے رہنماؤں نے الزام عائد کیا ہے کہ وفاقی اور پنجاب حکومت ان حلقو ں میں جیت کیلئے پوری سرکاری مشنری اور وسائل کا بلا دریغ استعمال کررہی ہے۔
پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحما ن نے کہا ہے کہ پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ اداروں نے بروقت فیصلے کیے ہیں،اگرآگے بھی ایسا ہی رہا تو ہم اداروں کی پشت پر ہوں گے۔ تفصیلات کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے یہ بیان راولاکوٹ میں وحدت کشمیر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دیااور کہا کہ ملک کو انارکی کی طرف لے جانے کی کوشش کی جارہی ہے، عمران خان نے پاک چین اقتصادی راہداری کو رول بیک کرکے چین جیسے دیرینہ دوست کو ناراض کردیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر بروقت فیصلے کرکے عمران خان کو نا ہٹایا جاتا تو وہ پاکستان کو بالکل تباہ کرکے چھوڑتا، پہلی بار اداروں نے بروقت فیصلے کیےہیں،اگر ادارے اس طرح فیصلے کرتے رہے تو ہم اداروں کی پشت پر ہوں گے۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مفادات کی سیاست کرنے والوں کو کبھی آزادی نہیں مل سکتی ،مذہب کے نام پر معرض وجود میں آنے والے پاکستان کو اب سیکولر بنانے کی کوشش کی جارہی ہے، پچھلی حکومت کے پیچھے ایک ایجنڈا تھا جس پر کسی نے بھی توجہ نہیں دی۔
بھارتی ریاست مہاراشٹرا کی حکومت نے ماضی کی مسلم شخصیات کے ناموں سے منسوب 2 شہروں کے نام بدل دیے۔ مہاراشٹرا کی حکومت نے جاتے جاتے مسلم شخصیات کے ناموں سے منسوب شہروں اورنگ آباد اور عثمان آباد کے نام تبدیل کردیے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق مہاراشٹرا کے وزیراعلیٰ اودے ٹھاکرے کی زیر صدارت ریاستی کابینہ کا آخری اجلاس ہوا، جس میں کابینہ نے نام تبدیل کرنے کی منظوری دی، ریاستی کابینہ نے اورنگ آباد شہر کا نام تبدیل کرکے سمبھاجی نگر اور عثمان آباد شہر کا نام تبدیل کر کے دھارا شیو رکھنے کی منظوری دی ہے۔ یاد رہے کہ اکتوبر 2018 میں بھارتی ریاست اترپردیش میں اقتدار میں آنے کے بعد بی جے پی نے الہ آباد کا نام "پریاگ راج" رکھ دیا تھا۔ بی جے پی حکمران اس امر پر زیادہ ناراض کے تھے کہ شہر کا 435 سال پرانا نام ایک مسلمان حکمران کا دیا ہوا تھا۔ اتنا ہی نہیں ایک متنازع ہندو مذہبی رہنما کی سربراہی میں قائم مقامی حکومت نے فیض آباد ضلع کا نام ایودھیہ رکھ دیا۔ اس کے علاوہ ناوی ممبئی ائیرپورٹ کا نام تبدیل کرنے کی بھی منظوری دی گئی ہے، ناوی ممبئی کا نیا نام ڈی بی پاٹل ائیرپورٹ ہوگا۔ اب بی جے پی رہنما تاج محل کے شہر آگرہ اور گجرات میں احمد آباد کو ’ہندو‘ نام دینا چاہتے ہیں۔ اس سے قبل رواں سال ہی راجستھان میں حکمراں جماعت بی جے پی نے تین دیہات کے نام تبدیل کیے کیونکہ وہ بظاہر 'اسلامی' نام تھے۔
ماضی کی حکومت کو گورننس کے معاملے پر شدید تنقید کا نشانہ بنانے والی موجودہ تجربہ کار حکومت لوڈ شیڈنگ پر قابو نہ پا سکی، بجلی کی لوڈشیڈنگ 18گھنٹے جبکہ شاٹ فال 7ہزار میگا واٹ تک پہنچ گیا۔ ایکسپریس نیوز کے مطابق پاور ڈویژن کا کہنا ہے شدید گرمی کے باعث بجلی کی طلب میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے جس کے باعث بجلی کا شارٹ فال 7 ہزار 674 میگا واٹ تک پہنچ گیا۔ بجلی کی کل طلب 29 ہزار 900 میگاواٹ تک ہے جبکہ بجلی کی پیداوار 22 ہزار 226 میگاواٹ ہے۔ جس کے باعث شہری علاقوں میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 14 گھنٹے اور دیہی علاقوں میں 18 گھنٹے سے بھی زائد ہے۔ پاور ڈویژن کا یہ بھی کہنا ہے کہ پانی سے 5 ہزار 625 میگاواٹ، سرکاری تھرمل پلانٹس 1 ہزار 327 میگاواٹ، نجی شعبے کے بجلی گھروں کی مجموعی پیداوار 11ہزار 500 میگاواٹ، ونڈ پاور پلانٹس 1ہزار 235 اور سولر پلانٹس سے پیداوار 122 میگاواٹ بجلی تیار کی جا رہی ہے۔
نئے مالی سال کےوفاقی بجٹ میں بیرون ملک سے لائے جانے والے موبائل فونز پر عائد ٹیکس کی تفصیلات سامنے آگئی ہیں۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق آج قومی اسمبلی اجلاس میں فنانس بل 2022 کی شق وار منظوری ہوئی، نئے مالی سال کے فنانس بل میں بیرون ملک سے امپورٹ کیے جانے والے موبائل فونز پر100 روپے سے16ہزار روپے تک لیوی عائد کی گئی ہے جس کے بعد امپورٹڈ موبائل فونز مزید مہنگے ہوگئے ہیں۔ فنانس بل 2022 کے مطابق 30 ڈالر تک کی مالیت کے موبائل فونز کی امپورٹ پر 100 روپے، 30 ڈالر سے100 ڈالر مالیت کے موبائل فون پر200 روپے، 100 سے 200 ڈالر کے موبائل فون پر600 روپے لیوی عائد کی جائے گی۔ اسی طرح201 ڈالر سے 350 ڈالر کے موبائل فونز پر1800 روپے، 351ڈالر سے500 ڈالر تک کے موبائل فونز پر 4ہزار روپے،501 سے 700 ڈالر کے موبائل فونز پر 8 ہزار روپے اور 700 سے اوپر کے موبائل فونز پر 16ہزار روپے لیوی ٹیکس عائد ہوگا۔
سابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے ہم نیوز کے پروگرام ہم مہر بخاری کے ساتھ کو انٹرویو میں ملک کی موجودہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کردیا، عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے خبردار کردیا کہ میں ملک کے حالات بہت خوفناک دیکھ رہا ہوں، لوگوں کے پاس قبر کے پیسے نہیں ہیں، آنے والے دنوں میں خوراک کا بحران بھی دیکھ رہا ہوں۔ سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ میں لوگوں کے آنکھوں میں نفرت دیکھ رہا ہوں، اب بات الیکشن کمیشن اور حکومت سے آگے نکل گئی ہے۔شیخ رشید نے کہا کہ میں تمام محکموں کو تباہی اور بربادی کی طر ف دیکھ رہا ہوں، لوگوں میں نفرت کی وہ چنگاری دیکھ رہا ہوں جو کسی سے نہیں سنبھالی جائے گی۔ شیخ رشید نے کہا کہ سپریم کورٹ سے 63 اے کا فیصلہ آنے کے بعد صورتحال واضح ہوجائے گی، 63 اے کا فیصلہ پاکستان کی سیاست میں اہم ترین فیصلہ ہوگا۔شیخ رشید نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اگر حالت یہی رہی تو حکومت نہیں چل سکتی،آصف زرداری نے مسلم لیگ (ن) کو چوک پر لا کر مارا ہے، جو لوگ عمران خان کو چھوڑ کے گئے وہ اب پچھتا رہے ہیں، میں عمران خان کے ساتھ ہوں۔ سابق وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ صرف 22 حلقے ہیں جہاں الیکشن ہو رہے ہیں اور وہاں بجلی نہیں جا رہی ہے، عمران خان کو چھوڑنے کا مجھے کوئی پیغام نہیں آیا اور نہ آسکتا ہے، میں جیل جانے کیلئے تیار ہوں اور سب سے پہلے یہ مجھے لے کر جائیں گے۔سابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے مزید کہا کہ ہمیں ہر حال میں اداروں کو بچانا چاہئے،عمران خان کو نکلالنا بڑی غلطی تھی،عمران خان کو نکالنے کی غلطی کا احساس ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان مضبو ط ہوگئے اور ن لیگ ٹھس ہوگئی، سارے پیسے آصف زرداری کے خرچ ہوئے ہیں، سورج مغرب سے نکل سکتا ہے لیکن زرداری حکومت نہیں آئے گی، سارا گلیشئر ن لیگ پر گر رہا ہے۔عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا کہ مریم نواز ایک دن میں چار بار پاسپورٹ لے کر گئی،جولائی کا مہینہ اہم ہے، میں توقع کررہا ہوں، سپریم کورٹ ان لوٹوں کا ستیاناس کر دے، میں اکتوبر میں الیکشن دیکھ رہا ہوں۔ اس سے قبل شیخ رشید کا کہنا تھا کہ تمام اداروں سے کہتا ہوں ضمنی انتخابات کو شفاف بنائیں ورنہ لوگ پولنگ اسٹیشن نہیں چھوڑینگے۔اسٹبلشمنٹ سے کوئی لڑائی نہیں۔ حکومت پر تنقید کرتے ہوئےسابق وزیر داخلہ نے کہا تھا کہ مہنگائی اور پیٹرول کی روزانہ بڑھتی قیمتوں کے باعث غریب آدمی نے پیدل چلنا شروع کر دیا ہے۔ لاہور میں گزشتہ روز پریس کانفرنس میں شیخ رشید نے کہا حکومت مجھے گرفتار کرنا چاہتی ہےتو شوق سے کرے، جس سازش کے تحت عمران خان کو اتارا گیا اس کے بعد ترقی پذیر ممالک کی کانفرنس میں پاکستان کو نہیں بلایا گیا،آج کل وفاق میں ایم کیو ایم، بی اے پی،شیر پاؤ دکھائی نہیں دے رہے، یہ مہنگائی پر قابو پانے آئے تھے مہنگائی نے انہیں کنٹرول کر لیا۔ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ عید کے بعد چاروں حلقوں میں ایک ایک جلسہ کروں گا تمام طاقتو روں سے کہتا ہوں الیکشن ہونے د یں اگر دھاندلی ہوئی تو لوگ نہیں چھوڑ یں گے۔
بی آر ٹی منصوبہ ایک اور عالمی ایوارڈ کیلئے نامزد ہوگیا،بی آر ٹی پشاورعالمی ایوارڈ کے ٹاپ 5 میں شامل کرلیا گیا ہے۔ ورلڈ ریسورس انسٹیٹیوٹ کی جانب سے بی ار ٹی کو شارٹ لسٹ کیا گیا ہے۔ معاون خصوصی بیرسٹر سیف کا بتایا کہ بی آر ٹی عوام کو جو سفری سہولیات فراہم کررہا ہے،اس بنیاد پر اس منصوبے کو نامزد کیا گیا ہے،بی آر ٹی سروس موجودہ دور میں بہترین شہری ٹرانسپورٹ سروس ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی آر ٹی نے کورونا وبا کی سخت وقت میں سروس دی ہے،86 نئی بسیں منگوائی جارہی ہے، نئے فیڈر روٹس جلد فعال کرکے عوام کو سہولت ملے گی۔ معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ بی آر ٹی کو سالانہ دو ارب سبسڈی دی جارہی ہے،سبسڈی اس لئے دے رہے ہیں کیونکہ شہریوں کو ریلیف مل رہا ہے۔ بی آر ٹی منصوبے کے تحت پشاور میں عوام کے لیے لاہور، اسلام آباد اور ملتان کے میٹرو بس منصوبوں کی طرز پر آرام دہ سفری سہولت فراہم کی گئی ہے۔منصوبے کے تحت پشاور شہر کے بیچوں بیچ 27 کلومیٹر طویل خصوصی ٹریک تعمیر کیا گیا ہے جو پشاور شہر کے اہم علاقے کارخانو بازار سے شروع ہو کر چمکنی کے علاقے تک جاتا ہے۔ پشاور بی آر ٹی منصوبے کو چلانے اور دیکھ بھال کے لیے صوبائی حکومت نے ٹرانس پشاور نامی ریپڈ ٹرانسپورٹ اتھارٹی کا قیام کیا،منصوبے کے تحت شہر میں سات روٹس پر بسیں چلائی جارہی ہیں۔ اس سے قبل بس ریپڈ ٹرانزٹ پشاور کو دنیا کے بہترین سفری نظام میں شامل کیا گیا تھا،بی آر ٹی پشاور کو عالمی سطح پر دنیا کے 3 بہترین سفری منصوبوں میں سے ایک قرار دے دیا جاچکا ہے۔ سابق وزیر اعظم عمران خان نے صوبہ خیبر پختونخوا کے پہلے ماس ٹرانزٹ منصوبے، پشاور بس ریپڈ ٹرانزٹ یا بی آر ٹی، کا افتتاح کیا تھا،عمران خان نے کہا تھا کہ ایک اچھا ٹرانسپورٹ نظام عام آدمی کا معیارِ زندگی بہتر بنانے میں مدد دیتا ہے اور اس منصوبے سے پشاور کے لوگوں کی فی کس آمدنی اور خوشحالی میں اضافہ ہو گا۔
سابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری کا کہنا ہے کہ توشہ خانے والی گھڑیاں بیچنا سابق وزیراعظم عمران خان کا حق تھا۔ جس کی گھڑی ہے وہ چاہے بیچے، پھینکے، رکھے، یا کسی کو تحفہ دے، دوسرا کون ہوتا ہے اس سے پوچھنے والا؟ نجی ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے فواد چودھری نے کہا کہ گھڑی بیچنے سے زیادہ عجیب بات ہے کہ ملک کا وزیراعظم 16 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کرے۔ زرداری صاحب نے بی ایم ڈبلیو لے لی تھی، گیلانی صاحب نے گاڑی لے لی، آپ سب کا توشہ خانہ کھولیں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ فواد چودھری نے یہ بھی بتایا کہ انہوں نے عمران خان کو کہا تھا کہ آپ وزیراعظم ہیں، آپ کا حق ہے سڑک بنوانا لیکن انہوں نے سرکاری مال استعمال نہیں کیا، اور گھڑی بیچ کر سڑک کی تعمیر کرائی۔ یاد رہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے توشہ خانہ سے 15 کروڑ 40 لاکھ روپے کی تین قیمتی گھڑیاں خرید کر اسلام آباد کے واچ ڈیلر کو فروخت کیں اور مجموعی طور پر 3 کروڑ 60 لاکھ روپے حاصل کیے۔ جب کہ اس معاملے پر عمران خان کا موقف ہے کہ انہوں نے یہ گھڑیاں بیچ کر بنی گالہ کی سڑک کا کام مکمل کرایا۔ یہ تینوں گھڑیاں مشرق وسطیٰ کے خلیجی جزیرے کے شاہی خاندان کے ایک فرد اور اسی جزیرے کے ایک معزز شخص نے دی تھیں۔
سینئر تجزیہ کار عارف حمید بھٹی نے دعویٰ کیا ہے کہ ایک حکومتی اتحادی نے حکومت سے نکلنے کا فیصلہ کرلیا ہے ، صرف پارٹی کی جانب سے اجازت کا انتظار ہے۔ تفصیلات کے مطابق انہوں نے یہ دعویٰ جی این این کے پروگرام خبر ہے میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا اور کہا کہ ایک غیر فطری اتحاد تھا جس میں لوگوں کو مجبورا شامل کیا گیا تھا، میری آج ایک اتحادی سے بات ہوئی ہے ان کا بس چلے تو آج رات کو حکومت سے نکل جائیں، وہ کہتے ہیں جس طرح دھاندلی ہوئی ہے ماضی میں اس کی مثال نہیں ملتی، اگر یہی صورتحال رہی تو ہم آئندہ انتخاب ان کے ساتھ مل کر نہیں لڑسکتے۔ عارف حمید بھٹی نے کہا کہ اس حکومتی اتحادی کا کہنا ہے کہ وہ فیصلہ کرچکے ہیں مگر کچھ لوگ انہیں انتظار کرنے کا بھی کہہ رہے ہیں، وہ ذہنی طور پر اس حکومت سے علیحدہ ہونے کا فیصلہ کرچکے ہیں، اب جیسے ہی انہیں اجازت ملتی ہے، مطلب اپنی جماعت یا پارلیمانی پارٹی کی اجازت تو اس فیصلےپر عمل درآمد ہوجائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں ہمیشہ سے کہتا تھا کہ شہباز شریف چھپ کر ملاقاتیں کرتے ہیں اور مسلسل رابطے میں ہیں، ان کی ملاقاتیں ایک اہم ترین شخصیت کے سسر اور قریبی عزیز نے کروائی ہیں، میری باتوں کی تصدیق شیخ رشید نے بھی کردی ہے کہ شہباز شریف ڈیل میں ہے۔ سینئر تجزیہ کار نے کہا کہ اللہ کرے میرے خدشات غلط ہوں ، مگر 1995 میں پاکستان کے اہم ترین عہدے پر فائز رہنے والے شخص نے میرے سامنے آج کی صورتحال کا جو نقشہ کھینچا ہے وہ صورتحال اچھی نہیں ہے، امریکہ نے رجیم شہباز شریف یا زرداری کے مقدمات ختم کرنے کیلئے نہیں کیا، اس کے پیچھے ان کےاپنے بھی کچھ مقاصد ہیں، سعودی عرب میں امریکی صدر کی آمد کےبعد ایک اہم پیغام بھی موصول ہوگیا ہے۔
عالمی مالیاتی ادارے نے وفاقی حکومت کو نیب قوانین میں حالیہ ترامیم پر نظرثانی کی ہدایت کر دی ہے۔ آئی ایم ایف نے حکومت پاکستان کو چھ بلین ڈالر کی قسط جاری کرنے کیلئے مزید چار سخت شرائط پر عملدرآمد کرنے کا کہہ دیا ہے۔ آئی ایم ایف کی جانب سے پیش کیے گئے مطالبات میں کہا گیا ہے کہ بجلی کے نرخوں میں اضافہ کیا جائے، پٹرول پر 50 روپے فی لیٹر اور ایل این جی پر 30 ہزار روپے فی میٹرک ٹن لیوی عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور سب سے اہم شرط یہ رکھی ہے کہ حکومت نے نیب قوانین میں جو حالیہ ترامیم کی ہیں ان پر نظر ثانی کرے۔ آئی ایم ایف نے یہ بھی کہا ہے کہ تمام موجودہ قوانین کا جائزہ لینے کیلئے ایک اینٹی کرپشن ٹاسک فورس قائم کرنے کی بھی تجویز دی ہے تاکہ سرکاری اداروں میں بدعنوانی کو روکا جا سکے۔ آئی ایم ایف نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ ان تمام شرائط پر عملدرآمد ہونے کی صورت میں ہی پروگرام بحالی کی درخواست ایگزیکٹو بورڈ کے سامنے رکھی جائے گی۔ جب کہ اس معاملے پر تحریک انصاف کے رہنما وسابق وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا ہے کہ "آئی ایم ایفکو بھی شک ہے کے وہ جو قرض دیں گے وہ چور حکمرانوں کے اثاثوں میں اضافہ کریں گے نیب قانون میں تبدیلی کے بعد انہوں نے مطالبہ کر دیا کے کرپشن کو پکڑنے کے نظام کو طاقتور کیا جائے"۔

Back
Top