عالمی مالیاتی ادارے نے وفاقی حکومت کو نیب قوانین میں حالیہ ترامیم پر نظرثانی کی ہدایت کر دی ہے۔ آئی ایم ایف نے حکومت پاکستان کو چھ بلین ڈالر کی قسط جاری کرنے کیلئے مزید چار سخت شرائط پر عملدرآمد کرنے کا کہہ دیا ہے۔
آئی ایم ایف کی جانب سے پیش کیے گئے مطالبات میں کہا گیا ہے کہ بجلی کے نرخوں میں اضافہ کیا جائے، پٹرول پر 50 روپے فی لیٹر اور ایل این جی پر 30 ہزار روپے فی میٹرک ٹن لیوی عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور سب سے اہم شرط یہ رکھی ہے کہ حکومت نے نیب قوانین میں جو حالیہ ترامیم کی ہیں ان پر نظر ثانی کرے۔
آئی ایم ایف نے یہ بھی کہا ہے کہ تمام موجودہ قوانین کا جائزہ لینے کیلئے ایک اینٹی کرپشن ٹاسک فورس قائم کرنے کی بھی تجویز دی ہے تاکہ سرکاری اداروں میں بدعنوانی کو روکا جا سکے۔
آئی ایم ایف نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ ان تمام شرائط پر عملدرآمد ہونے کی صورت میں ہی پروگرام بحالی کی درخواست ایگزیکٹو بورڈ کے سامنے رکھی جائے گی۔
جب کہ اس معاملے پر تحریک انصاف کے رہنما وسابق وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا ہے کہ "آئی ایم ایفکو بھی شک ہے کے وہ جو قرض دیں گے وہ چور حکمرانوں کے اثاثوں میں اضافہ کریں گے نیب قانون میں تبدیلی کے بعد انہوں نے مطالبہ کر دیا کے کرپشن کو پکڑنے کے نظام کو طاقتور کیا جائے"۔