ishwaq

Minister (2k+ posts)
Turkey is to expel the Israeli ambassador after details emerged of a UN report into last year's deadly raid on a Gaza-bound flotilla.
Officials in Ankara said it was also suspending all remaining military agreements with Israel.
Turkish Foreign Minister Ahmet Davutoglu said some of the report's findings, leaked to the New York Times, were unacceptable.
Turkey wants Israel to apologise for the raid but it has refused to do so.
Nine Turkish pro-Palestinian activists were killed when Israeli forces stormed the flotilla in May 2010.
The BBC's Jonathan Head, in Istanbul, says relations between Turkey and Israel have been frozen since last year's flotilla incident, but now they are being downgraded to the lowest possible level.
A leaked copy of the United Nations report into the Israeli military raid on the Turkish-led flotilla trying to break its blockade of Gaza says the Israelis did use excessive force.
But the leaked report concludes that Israel's naval blockade of Gaza is legal.
Turkey announced the expulsion of the Israeli ambassador hours before the report was expected to be published.
In the copy leaked to the New York Times, the report says: "Turkey and Israel should resume full diplomatic relations, repairing their relationship in the interests of stability in the Middle East and international peace and security".

http://www.bbc.co.uk/news/world-europe-14762475
 

moazzamniaz

Chief Minister (5k+ posts)
Terrorist Israel will never heed to such 'soft' warnings. They desperately need some 'Daisy-cutters' to sort their minds out. However, a courageous response by courageous nation(clap)(clap)(clap).
 

contra

Senator (1k+ posts)
1. Unbelievable!!! Just look at the Arrogance and Hypocrisy of "Erdogan the Terrible".

2. Those weren't "activists", who were killed on those ships. These were Islamic fundamentalists who were highly motivated
and they themselves confessed that they wanted to become martyrs.
They belonged to an organization called the IHH, which has links with Al Qaeda. Yes! the same Al Qaeda that is responsible for suicide bombings in Pakistan.

3. The so called relief material and aid they were carrying on the ship was found out to be medicines well past their expiry dates.
The intention was not to help people, but, to create an international incident.

4. Do you know that in Turkey, the Kurdish language is banned? Do you know that the Turks deny the Armenian Genocide?

5. The economic development achieved in the past decade will be undone by this madman, Erdogan.
This man is a curse on the Turkish Nation.(thumbsdown)

6. These people hate Israel more than they love their own people. Shame on them!!!

But the leaked report concludes that Israel's naval blockade of Gaza is legal.
(clap)(clap)(clap)



3.
 

Humi

Prime Minister (20k+ posts)
nice move by turkey but i have to agree with @contra on one point...it does sound to me like turkey mistreats the kurds population...just last week, they apparently air-bombed kurdish areas and killed 100 militants..when bombs explode, they kill innocents as well...i am sure they did kill some innocent kurdish civilians there as well..
 

PAINDO

Siasat.pk - Blogger
ترکی: اسرائیلی سفیر کو ملک چھوڑنے کا حکم

[h=1]ترکی: اسرائیلی سفیر کو ملک چھوڑنے کا حکم[/h]
100802153039_mavimarmara226.jpg
فلوٹیلا پر اسرائیلی حملے کے بعد سے ترکی اور اسرائیل کے درمیان تعلقات سرد مہری کا شکار ہیں۔


ترکی نے اسرائیلی سفیر کو ملک سے نکل جانے کا حکم دیا ہے اور اسرائیل کے ساتھ تمام فوجی معاہدے معطل کر دیئے ہیں۔
ترکی کا یہ اقدام فلسطینی علاقے غزہ کے لیے امداد لے جانے والے بحری قافلے کے خلاف اسرائیلی فوج کی کارروائی کے بارے میں اقوامِ متحدہ کی اس جائزہ رپورٹ کے بعد سامنے آیا ہے جس کے اقتباسات نیویارک ٹائمز نے شائع کیے ہیں۔
اقوامِ متحدہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ کی پٹی کا بحری محاصرہ قانونی ہے تاہم اسرائیل نے اس چھاپے کے دوران نامعقول اور غیر ضروری طاقت کا استعمال کیا۔
اسرائیلی فوج کی کارروائی میں ترکی کے نو شہری ہلاک ہو گئے تھے۔
یہ جائزہ رپورٹ تاحال باقاعدہ طور پر جاری نہیں کی گئی ہے تاہم امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے اپنے ذرائع سے حاصل کر کے اسے جمعرات کو شائع کیا ہے۔
ناکہ بندی کے علاقے سے بہت فاصلے پر، اسرائیلیوں کا بغیر حتمی تنبیہ کے اتنی طاقت کے ساتھ کشتیوں پر چڑھ آنا غیر ضروری اور نامعقول تھا۔
یو این رپورٹ


گزشتہ برس اکتیس مئی کو سپیڈ بوٹس اور ہیلی کاپٹرز پر سوار اسرائیلی فوج نے بین الاقوامی پانیوں میں موجود امدادی قافلے کی چھ کشتیوں میں سے سب سے بڑی کشتی ماوی مرمرا پر دھاوا بول دیا تھا اور اس کارروائی میں آٹھ ترک اور ایک ترک نژاد امریکی امدادی کارکن ہلاک ہوا تھا۔
فلوٹیلا پر اسرائیلی حملے کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات منجمد ہو گئے ہیں۔ ترکی چاہتا ہے کہ اسرائیل اس کارروائی پر معافی مانگے۔
نیویارک ٹائمز میں شائع ہونے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ناکہ بندی کے علاقے سے بہت فاصلے پر، اسرائیلیوں کا بغیر حتمی تنبیہ کے اتنی طاقت کے ساتھ کشتیوں پر چڑھ آنا غیر ضروری اور نامعقول تھا۔
تحقیقاتی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ فوریزک شواہد سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہلاک ہونے والے بیشتر افراد کو کئی گولیاں ماری گئیں اور ان کی پشت کو بہت قریب سے نشانہ بنایا گیا اور اسرائیل نے اس بات کی طریقے سے نشاندہی نہیں کی تھی۔
نیوزی لینڈ کے سابق وزیراعظم جیفری پامر کی سربراہی میں قائم چار رکنی انکوائری کمیٹی اسرائیل کی جانب سے غزہ کی پٹی کی بحری ناکہ بندی کو قانونی قرار دیا ہے۔ کمیٹی کا یہ بھی کہنا ہے کہ بحری ناکہ بندی کی خلاف ورزی کے سلسلے میں فلوٹیلا نے لاپرواہی سے کام لیا۔



تاہم نیوزی لینڈ کے سابق وزیراعظم جیفری پامر کی سربراہی میں قائم چار رکنی انکوائری کمیٹی اسرائیل کی جانب سے غزہ کی پٹی کی بحری ناکہ بندی کو قانونی قرار دیا ہے۔ کمیٹی کا یہ بھی کہنا ہے کہ بحری ناکہ بندی کی خلاف ورزی کے سلسلے میں فلوٹیلا نے لاپرواہی سے کام لیا۔
اسرائیل اس بحری ناکہ بندی کو فلسطینی تنظیم حماس اور دیگر فلسطینی گروہوں کو ہتھیاروں کی فراہمی روکنے کے سلسلے میں احتیاطی تدبیر قرار دیتا ہے جبکہ فلسطینیوں اور ان کے حامی اس محاصرے کو غیرقانونی قرار دیتے ہیں اور ایک اجتماعی سزا سے تعبیر کرتے ہیں۔
انکوائری رپورٹ میں اسرائیل سے کہا گیا ہے کہ وہ اس کارروائی کے بارے میں ایک پشیمانی کا ایک مناسب پیغام جاری کرے اور ہلاک اور زخمی ہونے والے افراد یا ان کے اہلِخانہ کو زرِ تلافی ادا کرے۔
رپورٹ میں اسرائیل اور ترکی سے کہا گیا ہے کہ وہ مشرقِ وسطٰی میں استحکام کے لیے اپنے مکمل سفارتی تعلقات بحال کریں۔
100629225349_sp_turquia_226x170.jpg
کارروائی میں آٹھ ترک اور ایک ترک نژاد امریکی امدادی کارکن ہلاک ہوا تھا۔


ترکی نے فریڈم فلوٹیلا پر اسرائیلی حملے کے بعد اس سے اپنے سفارتی تعلقات منقطع کر لیے تھے۔ ترکی کا مطالبہ ہے کہ اسرائیل اپنے اس عمل پر معافی مانگے جبکہ اسرائیلی حکومت معافی مانگنے پر تیار نہیں تاہم اس کا کہنا ہے کہ زرِ تلافی کی ادائیگی ممکن ہے۔
اقوامِ متحدہ کی اس رپورٹ کا اجراء کئی بار اس امید کے ساتھ ملتوی کیا گیا تھا کہ ترکی اور اسرائیل کے تعلقات میں بہتری آ جائے گی لیکن ایسا ہو نہ سکا اور اب یہ جلد ہی باقاعدہ طور پر اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون کو پیش کر دی جائے گی۔


 

hammad78

MPA (400+ posts)
Re: ترکی: اسرائیلی سفیر کو ملک چھوڑنے کا حکم

Long live Turkey. Others Muslim countries should learn lesson from Turkey