طالبہ کی موت،اویسینہ میڈیکل کالج کے طلبہ و طالبات کا انتظامیہ کےخلاف احتجاج

10asjsjjsinetajaj.png


نجی میڈیکل کالج میں طالبہ کی مبینہ خود کشی کے معاملے پر طلباء اور والدین کے احتجاج کے بعد انتظامیہ نے رولز میں تبدیلی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق نجی میڈیکل کالج میں ماہ نور نامی طالبہ کی مبینہ خود کشی کے بعد یونیورسٹی طلبہ اور والدین نے شدید احتجاج کیا اور انتظامیہ پر طلبہ سے ناررواسلوک کا الزام عائد کیا، احتجاجی مظاہرے میں شرکاء نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جس پر انتظامیہ کے خلاف نعرے درج تھے۔

طلبہ کے احتجاج کے بعد کالج کی انتظامیہ نے رولز میں تبدیلی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے جس کے مطابق پروفیسر تبسم کو تدریس اور تعلیمی سرگرمیوں میں مداخلت نہیں کریں گے اور ان کا ضابطہ اخلاق کی کمیٹی سے تعلق بھی ختم کردیا گیا ہے،میڈیکل کالج میں چھٹی اور حاضری کی پالیسی کو یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے مطابق تیار کی جائے گی جبکہ عائد سزاؤں اور جرمانوں کو بھی واپس لے لیا گیا ہے۔

https://twitter.com/x/status/1784910468223541487
طلبہ کے احتجاج پر میڈیکل کالج چلانے والے سابق آرمی افسر عبدالوحید شیخ نے طلبہ سے خطاب کرنے کی کوشش کی اور کہا کہ میں آپ سب کی ساری باتیں پورا دن بہت دھیان سے سنوں گا، مجھے آپ کے ساتھ ہمدردی ہے ، آپ میری بات غور سے سنیں۔

طلبہ نے عبدالوحید شیخ کی جانب سے اس رویے پر سخت نعرے بازی کی اور وی وانٹ جسٹس جیسے نعرے بازی کی اور عبدالوحید شیخ کو بات کرنے کی اجازت نہیں دی۔

https://twitter.com/x/status/1784906609530962195