ٹیکس بڑھانے کی تجویز،پختونخوا حکومت اور وفاقی حکومت آمنے سامنے

3kpkkvsvwwkdhdhjhaq.png

وزیراعظم شہباز شریف اور وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے درمیان صبوں پر ٹیکس بڑھانے اور چیف سیکرٹری کی تبدیلی اور مالی ادائیگیوں کے معاملے پر تنازعات کھڑے ہوگئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق جمعہ کو قومی کونسل برائے موسمیاتی تبدیلی کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ہے، اجلاس میں وزیراعظم کی جانب سے صوبوں پر عائد ٹیکس کی تجویز دینے، مالی ادائیگیوں میں تاخیر اور چیف سیکرٹری کو تبدیل نا کرنے کے معاملے پر وزیراعلی خیبرپختونخوا نے شدید احتجاج کیا ہے۔

وزیراعلی نے اس موقع پر کہا کہ اگر وفاق نے صوبے کے مسائل حل کیے تو وفاق کے ساتھ تعاون جاری رکھی گے، مسائل حل نا ہوئے تو تعاون جاری نہیں رکھ سکیں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں وزیراعظم کی جانب سے کاربن کریڈٹس پر 30 فیصد ٹیکس بڑھانے کی تجویز کی مخالفت کرتے ہوئے وزیراعلی خیبرپختونخوا نے کہا کہ کاربن کریڈٹس سے ملنے والی رقم پر صوبے کے عوام کا حق ہے، وفاق نے پہلے ہی صوبے کے عوام پر زیادہ ٹیکس عائد کررکھے ہیں، موسمیاتی تبدیلی جیسے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے خیبر پختونخوا نے سب سے زیادہ اقدامات کیے ہیں۔

وزیراعلی علی امین گنڈاپور نے کہا کہ تمام صوبوں کے چیف سیکریٹریز تبدیل کردیے گئے ہیں مگر خیبر پختونخوا کا چیف سیکرٹری تبدیل نہیں کیا جارہا، متعدد یقین دہانیوں کے باوجود صوبے کی واجب الادا ادائیگیاں بھی نہیں کی جارہیں۔