خبریں

معاشرتی مسائل

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None

طنز و مزاح

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None
ریلیف کے منتظر عوام کیلئے تو کچھ نہیں البتہ ارکان پارلیمنٹ کو کیٹیگری ون کے پلاٹس کی الاٹمنٹ کیلئے سرکاری رہائشئ اسکیموں میں پارلیمانی کوٹہ بنانے پر غور کیا جا رہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہاؤسنگ اتھارٹی (ایف جی ای ایچ اے) کی سرکاری رہائشی اسکیم میں پارلیمانی کوٹہ کے تحت اراکین پارلیمنٹ کو پلاٹ کی الاٹمنٹ کی جائے گی، جس کے بعد انہیں زندگی میں ایک بار کیٹگری ون کا پلاٹ بھی الاٹ کیا جاسکے گا۔ حکومتی ذرائع سے خبر رساں اداروں میں چلنے والی خبروں کے مطابق پارلیمانی کوٹہ کے تحت مستفید ہونے والے ارکان کی فیملی میں سے کوئی دوسرا شخص ایف جی ای ایچ اے کی کسی اسکیم میں مزید پلاٹ نہیں لے سکے گا۔ دوسری جانب ایف جی ای ایچ اے کے بورڈ نے سی ڈی اے کے ذریعے مختص اراضی پر پارلیمنٹرینز کے لیے رہائشی پلاٹوں کی فراہمی اسکیم کے لیے ایک مسودہ تیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔ جس میں رہائشی پلاٹ کی الاٹمنٹ کے معیار و دیگر پہلو قانون و ضوابط کے مطابق طے کرکے کابینہ کو ارسال کیا جائے گا۔ یاد رہے کہ ابھی تک کیٹگری ون کا پلاٹ گریڈ 22 کے افسران لینے کے اہل ہوتے ہیں اب اسی کیٹگری میں پلاٹوں کی الاٹمنٹ کے لیے پارلیمنٹرینز کو بھی شامل کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔
بدر شہباز کے اکاؤنٹ سے عمران خان کی آڈیو ریلیز کی گئی,فواد چوہدری پاکستان کی سیاست میں آڈیو لیکس نے ہلچل مچائی ہوئی ہے, گزشتہ روز عمران خان کی اعظم خان کے ساتھ آڈیو لیک ہوئی,رہنما پی ٹی آئی فواد چوہدری نے پارٹی چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان کے اُس وقت کے پرنسپل سیکریٹری کے ساتھ گفتگو کی آڈیو لیک کرنے والے کا نام بتا دیا۔ اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’ الیونتھ آور‘ میں فواد چوہدری نے کہا کہ بدر شہباز کے اکاؤنٹ سے عمران خان کی آڈیو ریلیز کی گئی جو وزیراعظم شہباز شریف کے آفیشل کوآرڈینیٹر ہیں، انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے میڈیا کوآرڈینیٹر شہباز شریف کی اجازت سے آڈیو ریلیز کر رہے ہیں۔ فواد چوہدری نے مزید کہا کہ سائفر کی تحقیقات کرالیں دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہو جائے گا، سائفر عوام کے سامنے نہیں لا سکتے لیکن چیف جسٹس تحقیقات تو کرا سکتے ہیں، امریکا سے کوئی براہ راست جھگڑا نہیں لینا چاہتا کیوں کہ پاکستان کے مفادات ہیں، عمران خان نے جلسے میں سائفر دکھا کر امریکا کا نام نہیں لیا تھا، میڈیا نے چیزیں خود ہی بے نقاب کر دیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم کوئی اینٹی امریکا نہیں، ہم کہتے ہیں کوئی حکم نہ دے کہ ہم نے کیا کرنا ہے، عمران خان کبھی ملک کے وقار پر سمجھوتہ نہیں کریں گے، عمران خان ایسے شخص نہیں ہیں جو کسی ملک کے سامنے لیٹ جائیں گے، وزیراعظم کے حالیہ دورے دیکھ لیں لگ رہا تھا کوئی کلرک چلا گیاہے‘۔ فواد چوہدری نے پروگرام میں کہا کہ آڈیو لیکس سے متعلق بالکل تحقیقات ہونی چاہیے، اس قسم کی آڈیو لیکس کا آنا تشویشناک ہے، عمران خان کو بتایا گیا تھا کہ وزیراعظم ہاؤس کی باتیں باہر جا رہی ہیں، ہاؤس کی باتیں محفوظ رکھنے کے لیے ٹیکنالوجی استعمال کریں، اس قسم کی ریکارڈنگ میں بہت سے لوگ دلچسپی رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ارڈین کی ایک رپورٹ کے مطابق بھارت نے اسرائیلی کمپنی کو کہا تھا کہ 29 نمبر ہیک کر کے دیں، ان میں سے ایک نمبر عمران خان کا بھی تھا جس پر ہم نے احتجاج کیا تھا، بھارتی ہیکرز نے پاکستان میں بہت کام کیا۔ پی ٹی آئی رہنما نے بتایا کہ پاکستان میں اس قسم کی ریکارڈنگ ہو رہی ہوں گی تو وزیراعظم سے کون بات کرے گا، وزیراعظم کے دفتر کو ایسے ہیک کیا جا رہا ہے تو یہ ناقابل قبول ہے، یہاں شہریوں کے حقوق کو سنجیدہ لیا ہی نہیں جاتا، جب تک کوئی بڑا آدمی نہیں پھنس جائے عام شہریوں کو توجہ ہی نہیں دی جاتی، تصاویر پر بلیک میلنگ جیسے واقعات ہو رہے ہوتے ہیں کوئی سنجیدہ نہیں لیتا۔ پروگرام میں فواد چوہدری نے انکشاف کیا کہ پرسوں میرے گارڈ کو راستے میں اٹھالیا، جن لوگوں نے گارڈ کو اٹھایا ان کے قریب پہنچ گیا ہوں، گارڈ کو پیسے آفر کیے گئے کہ فواد چوہدری کی ملاقاتوں کا بتا دیا کریں، لوگوں کے قریب پہنچ گیا ہوں۔
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا نے بتایا ہے کہ وزیر اطلاعات مریم اونگزیب لندن میں ہراساں کرنے والے پاکستانیوں کے خلاف کارروائی کرنا نہیں چاہتیں، رانا ثنا کا واقعے سے متعلق کہنا ہے کہ مریم ان افراد کے خلاف کارروائی نہیں کرنا چاہتیں جنہوں نے انہیں ہراساں کیا۔ رانا ثنا اللہ نے بیان میں بتایا کہ لندن کافی شاپ میں مریم اورنگزیب کو پریشان کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جاسکتی ہے اور بدتمیزی کرنے والے پاکستانیوں کے خلاف مقدمہ بھی درج کیا جا سکتا ہے۔ گزشتہ روز کہا گیا تھا کہ واقعے میں ملوث افراد میں 4 خواتین اور 10 مرد کا ڈیٹا حاصل کرلیا گیا تھا، وزارتِ داخلہ حکام نے کہا تھا کہ برطانیہ میں مقیم پاکستانیوں کی جانب سے مریم اورنگزیب کے ساتھ بدتمیزی کرنے والوں سے متعلق کہا کہ کسی شخص کے ناروا رویے پر اس کا شناختی کارڈ بلاک ہوسکتا ہے اور نہ پاسپورٹ۔ برطانیہ میں وفاقی وزیر مریم اورنگزیب کے ساتھ بدتمیزی کرنے والے افراد کے شناختی کارڈز اور پاسپورٹ منسوخ کرنے کی تردید کر دی گئی،دو روز قبل مریم اورنگزیب کو لندن میں پی ٹی آئی کے کارکنان نے ایک کافی شاپ میں گھیر لیا تھا، اس دوران پی ٹی آئی کے مرد اور خواتین کارکنوں نے مریم اورنگزیب پر پاکستانی عوام کا پیسا لندن میں لٹانے کا الزام لگانے سمیت نامناسب زبان بھی استعمال کی تھی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ مفتاح اسماعیل قابل آدمی ہیں انہوں نے پاکستان کو ڈیفالٹ سے بچایا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزراء اور مشیران نے شرکت کی، اس موقع پر وزیراعظم نے مستعفیٰ ہونے کا اعلان کرنے والے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ مفتاح نے وفاقی کابینہ کے بھرپور تعاون سے آئی ایم ایف ڈیل کو بحال کروایا۔ اس موقع پر وزیراعظم نے نئے وزیر خزانہ اسحق ڈار سے متعلق کہا کہ اسحق ڈار تجربہ کار سینیٹر اور منجھے ہوئے سیاستدان ہیں، اسحاق ڈار کی کابینہ میں شرکت سے ہماری مخلوط حکومت کو مدد ملے گی، ہماری دعائیں ان کے ساتھ ہیں اللہ انہیں کامیاب کرے۔ وزیراعظم نے اپنے دورہ ثمرقند کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایس سی او کے اجلاس میں تعمیری گفتگو ہوئی، ثمرقند دورہ کامیاب رہا، دورےکے دوران تمام ممالک بشمول چین اور ترکی کےسربراہان سے ملاقاتیں ہوئیں، بلاول بھٹو نے زبردست ہوم ورک کیا تھا جس پر ان کا شکرگزار ہوں، دورے میں پاکستان کی سیلابی صورتحال پر بھی تفصیلی میٹنگز ہوئیں۔ واضح رہے کہ وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے لندن میں شہباز شریف کے ہمراہ نواز شریف سے ملاقات کے موقع پر وزارت سے مستعفیٰ ہونے کا اعلان کردیا تھا، جس کے بعد سابق وزیر خزانہ اسحق ڈار وزیراعظم شہباز شریف کے ہمراہ پاکستان واپس آئےہیں اور حکومت اب انہیں وزارت خزانہ کی ذمہ داریاں سونپے گی۔
کسانوں نے اپنے مسائل کے حل کے لیے بلیو ایریا میں دھرنا دے دیا، ہر صورت ڈی چوک پہنچنے کا اعلان کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق کسان اتحاد نے اپنے مطالبات کی منظوری کے لیے پارلیمنٹ ہائوس کے سامنے دھرنا دینے کا اعلان کیا تھا۔ کسانوں کے احتجاج کے باعث زیروپوائنٹ جانے والا راستہ بند کر دیا گیا تھا۔ کسان احتجاج کرتے ہوئے فیض آباد سے وفاقی دارالحکومت کی حدود میں داخل ہوئے تو ایف نائن پارک جانے کے بجائے بلیو ایریا میں دھرنا دے دیا ہے۔ دھرنے کے باعث خیبرپلازہ چوک پر دفاتر کی چھٹیوں کے باعث ٹریفک جام ہو گئی، ٹریفک پولیس نے ٹریفک بحالی کے لیے رخ فضل الحق روڈ کی جانب موڑ دیا۔احتجاجی کسانوں نے ڈی چوک جانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پولیس ہمارے راستے کی رکاوٹیں ہٹائے، ہر صورت ڈی چوک پہنچیں گے۔ چیئرمین کسان اتحاد چودھری خالد حسین نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت کی طرف سے ابھی تک کسی نے رابطہ نہیں، حکومت سے مذاکرات ہونے تک ہم واپس نہیں جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کھاد ناپید ہو چکی ہے، فصلیں تباہ ہیں، پانی نہ ہونے سے مر جاتے ہیں، پانی آتا ہے تو ڈوب جاتے ہیں، آئندہ سال آٹے کے قحط کا خدشہ ہے اور بجلی کا فی یونٹ 30 روپے کا کر دیا گیا ہے، حکومت سے گزارش کرتے ہیں کہ کسانوں کے مسائل حل کیے جائیں۔ آصف زرداری صاحب سندھ ڈوب چکا ہے، آپ سے درخواست کرتے ہیں کہ کالاباغ ڈیم بننے دیں۔ دریں اثنا چیئرمین کسان اتحاد نے نجی ٹی وی چینل جی این این کے پروگرام خبر ہے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ: پورے پاکستان سے کسان ہمارے ساتھ کھڑے ہیں، انہوں نے کہا کہ گندم کی فی من لاگت 5000 روپے فی من ہو چکی ہے ، حکومت کو 3500 روپے فی من کیسے فراہم کر دیں۔ پورے پاکستان کے کسانوں کی فصلیں تباہ ہو چکی ہیں لیکن یوریا آج بھی بلیک میں مل رہا ہے، اگر صحیح وقت پر گندم کاشت نہ کی گئی تو قحط پیدا ہو گا۔ پورے پاکستان کے کسان تباہ وبرباد ہو چکے ہیں لیکن ہمارے حکمرانوں کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگ رہی وہ اب بھی سیاست کرنے میں مصروف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نہ ہی صوبائی حکومت کے کسی نمائندے نے ہم سے رابطہ کیا نہ ہی وفاقی حکومت کے لیکن ہم اپنی پوری تیاری کر کے آئے ہیں مطالبات کی منظوری تک سڑکوں پر ہی رہیں گے۔
وفاقی حکومت نے خوردنی آئل اور گھی کی قیمتوں میں کمی کیلئے کوششیں شروع کردی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے ایک ماہ کے اندر اندر خوردنی تیل اور گھی کی قیمتوں میں 20 روپے فی کلو تک کمی لانے کی ہدایات دیدی ہیں۔ احسن اقبال نےیہ ہدایات نیشنل پرائس کنٹرول اینڈ مانیٹرنگ کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کیں، اجلاس میں چیف اکانومسٹ، وزارت خزانہ اور ایف بی آر کے نمائندے شریک ہوئے گزشتہ اجلاسوں میں کیے گئے فیصلوں پر عمل درآمد سے متعلق جائزہ لیا گیا۔ کمیٹی کے اجلاس میں شرکاء کو بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ سیلاب کے باعث ملک میں آلو، ٹماٹر اور دیگر فصلوں کو نقصان پہنچا ہے، ادارہ شماریات نے بتایا کہ رواں ہفتے ایل پی جی، بجلی، خوردنی تیل، کیلا،لہسن،دال مسور اور ٹماٹر سمیت 10ضروری اشیاء کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی ہے۔ اس موقع پر وزیرمنصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ عالمی سطح پر پام آئل کی قیمتوں میں واضح کمی ہوئی ہے، آئندہ ماہ کے دوران آئل و گھی کی قیمتوں میں 20 روپے فی کلو تک کمی یقنی بنائی جائے۔
ڈارک ویب پر وزیراعظم ہاؤس کی مبینہ لیکڈ آڈیوز فروخت کرنے کے لیے پیش کرنے والے ہیکر کا اکاؤنٹ بند ہو گیا اور اس کا اکاؤنٹ غیرفعال ہو چکا ہے۔ ہیکر نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ جمعہ کے روز مزید حیرت میں مبتلا کر دینے والی آڈیوز جاری کرے گا۔ سوشل میڈیا پر یہ آڈیوز ہفتہ کے شب سے گردش کرنا شروع ہوئیں اور اس کے بعد وزیراطلاعات مریم اورنگزیب اور وزیرداخلہ رانا ثناللہ کی طرف سے ان کی تصدیق کی گئی۔)یہ آڈیو کلپس مبینہ طور پر وزیراعظم ہاؤس میں ہونے والی گفتگو کی خفیہ ریکارڈنگز ہیں۔ جبکہ 27 ستمبر کو ایک ٹی وی انٹرویو میں وفاقی وزیر داخلہ نے دعویٰ کیا کہ یہ کوئی بَگ نہیں بلکہ ہیکنگ کی گئی ہے۔ واضح رہے کہ ہیکرز نے ان آڈیوز کو ڈارک ویب پر رکھا اور ان کی فروخت کا اعلان ایک فورم پر کیا۔ تاہم اب اس فورم نے مبینہ ہیکر کا اکاؤنٹ ہی معطل کر دیا ہے۔ ڈارک نیٹ پر نظر رکھنے والے اوپن سورس انٹیلی جنس گروپ نے منگل کی شام اعلان کیا کہ خود ہیکر بھی 24 گھنٹے سے زائد وقت سے غیرفعال ہو چکا ہے۔ اوپن سورس انٹیلی جنس نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر لکھا، امید ہے کہ اب کسی کو مزید آڈیوز نہ مل سکیں کیونکہ پارٹی ختم ہو چکی ہے اب اپنا کام کریں۔ ٹوئٹر تھریڈ میں اسکرین شاٹس بھی شیئر کئے گئے جن سے واضح ہے کہ مبینہ ہیکر کا اکاؤنٹ بند کردیا ہے۔ اس حوالے سے فورم کا تھریڈ بھی بند کیا جا چکا ہے یعنی اب باقی لوگ بھی اس میں کوئی نئی پوسٹ نہیں کر سکتے۔
وزیراعظم شہباز شریف کی کابینہ میں مزید توسیع کے بعد کابینہ کی تعداد بڑھ کر 73 ہو گئی ہے، کابینہ ڈویژن کی طرف سے نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سینئر قانون دان عرفان قادر کو معاون خصوصی کے عہدے پر تعینات کر دیا گیا ہے لیکن انہیں نئے معاون خصوصی کو کوئی قلمدان نہیں دیا گیا۔ وزیراعظم شہباز شریف کی کابینہ میں مزید توسیع کے بعد کابینہ کی تعداد بڑھ کر 73 ہو گئی ہے۔ کابینہ ڈویژن کی طرف سے نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے جس کا اطلاق فوری طور پر ہو جائے گا اور سینئر قانون دان کا عہدہ وفاقی وزیر کے برابر ہو گا جبکہ سینئر رہنما مسلم لیگ ن میاں جاوید لطیف بھی کئی مہینوں سے بغیر کسی قلمدان کے وفاقی وزیر کے عہدے پر تعینات ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف کی کابینہ میں 7 وزرائے مملکت، 34 وفاقی وزراء اور 4 مشیر شامل ہیں۔ وزیراعظم کے معاونین خصوصی کی تعداد سینئر قانون دان عرفان قادر کی تعیناتی کے بعد 28 ہو گئی ہے جبکہ وفاقی کابینہ کی مجموعی تعداد 73 ہو گئی ہے، اس سے قبل 13 ستمبر کو بھی وزیر اعظم کے 8 معاونین خصوصی کی تقرری کی گئی تھی جن میں نوابزادہ افتخار احمد خان، رضا ربانی کھر، مہر ارشاد احمد خان، مہیش کمارملانی، فیصل کریم کنڈی، سردارسلیم حیدر، تسنیم قریشی اور محمد علی شاہ بھی شامل تھے جبکہ 23 معاونین خصوصی کے پاس اب تک کوئی قلمدان نہیں ہے جو وفاقی وزیر کے برابر عہدے پر تعینات ہیں۔ یاد رہے کہ ابھی گزشتہ روز ہیں قائد عوامی مسلم لیگ شیخ رشید احمد نے 72 رکنی کابینہ کی تشکیل کے خلاف درخواست دی تھی جس پر سماعت میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے شدید برہمی کا اظہار کیا تھا۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکوٹ اطہر من اللہ نے دوران سماعت ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ یہ پٹیشن سیاسی نوعیت کی ہے، آئندہ ایسی درخواست لائی گئی تو جرمانہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کی مزید بے توقیری نہ کریں، وہی ایسے مسئلوں کیلئے فورم ہے، عدالت مداخلت نہیں کرے گی، آئندہ ایسی درخواست عدالت میں نہ آئے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ جب درخواست گزار خود حکومت میں تھے تو کیا معاونین خصوصی اور مشیروں کی لسٹ لگائی تھی؟ کیا اڈیالہ جیل کا دورہ کیا، ان کو اندازہ نہیں وہاں ہوکیا رہا ہے؟
پاکستان تحریک انصاف کے منحرف رہنما علیم خان کی ہاؤسنگ سوسائٹی پارک ویو کے سیکیورٹی گارڈز نے اسسٹنٹ کمشنر لاہور سٹی محمد مرتضیٰ پر حملہ کر دیا، حملے میں اے سی اور ان کے ساتھ موجود اسٹاف شدید زخمی ہوا۔ تفصیلات کے مطابق لاہور کی پارک ویو ہاؤسنگ سوسائٹی جو کہ علیم خان کی ملکیت ہے اس کے سیکیورٹی گارڈز نے اسسٹنٹ کمشنر کو تشدد کا نشانہ بنایا ہے، حملے میں اسٹنٹ کمشنر کے ساتھ موجود اسٹاف ودیگر ملازمین بھی زخمی ہوئے۔ جبکہ حملہ آور جتھے سے سرکاری گاڑی بھی توڑ دی۔ زخمی اسسٹنٹ کمشنر اور ان کے اسٹاف کو طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا جبکہ سامنے آنے والی ویڈیوز میں اسسٹنٹ کمشنر کی ٹوٹی ہوئی گاڑی اور علیم خان کے سیکیورٹی سٹاف کو گاڑی توڑتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ دوسری جانب وزیر داخلہ پنجاب کرنل (ر) محمد ہاشم ڈوگر کا کہنا ہے کہ علیم خان کے سٹاف نے شعیب صدیقی ودیگر کی ایما پر اے سی سٹی و دیگر ملازمین پر حملہ کر کے ریاست کی رٹ کو چینلج کیا ہے۔ ملزموں کے خلاف 7اےٹی اے کے تحت دو مقدمات درج کر لیے گئے ہیں۔ صوبائی وزیر نے تصدیق کی کہ اس حملے اور مقدمے کے اندراج کے بعد پولیس نے کارروائی کی جس کے نتیجے میں 7 ملزم گرفتار کر لیے گئے ہیں۔
کراچی کے علاقے صدر میں چینی نژاد پاکستانی شہریوں پر فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق جبکہ خاتون سمیت دو افراد شدید زخمی ہو گئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے صدر میں چینی نژاد پاکستانی شہریوں ُر فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق جبکہ خاتون سمیت دو افراد شدید زخمی ہو گئے ہیں۔ زخمی افراد میں ایک چینی شخص اور اس کی بیوی شامل ہیں۔ پولیس ذرائع کے مطابق مرنے والا شخص رونلڈ رائمند چائوکلینک میں کیشیئر کے طور پر کام کرتا تھا جبکہ حملہ آور مریض بن کر کلینک میں آیا تھا اور دانتوں کی فلنگ کروانے کے لیے کافی دیر وہاں بیٹھا رہا۔ زخمی ہونے والے ڈاکٹر ایچ یو رچرڈ اور ان کی بیوی مارگ ریڈ کو نجی ہسپتال منتقل کرنے کے بعد طبی امداد دی جا رہی ہے۔ سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سائوتھ اسد رضا کا واقعے کے حوالے سے کہنا تھا گنجان آباد علاقے میں قائم کلینک میں حملہ آور مریض بن کر آیا۔ حملہ آور نے کافی دیر کلینک میں موجود رہنے کے بعد 9 ایم ایم پسٹل سے فائرنگ کر دی جس سے کلینک پر موجود کیشیئر رونلڈ رائمند چائو کو بھی گولی لگی جو ہسپتال جاتے ہوئے راستے میں ہی دم توڑ گیا جبکہ ڈینٹل ڈاکٹر ایچ یو رچرڈ اور ان کی بیوی ڈاکٹر مارگ ریڈ شدید زخمی ہو گئیں جنہیں نجی ہسپتال منتقل کر دیا گیا، زخمیوں کی حالت اب کچھ بہتر بتائی جا رہی ہے جبکہ وقوعے کی جگہ سے 9 ایم ایم پستول کی گولیوں کے 9 خول برآمد کر کے فرانزک کے لیے بھجوا دیئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق کائونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) اور پولیس حکام نے کلینک کے اطراف سے سی سی ٹی وی فوٹیجز حاصل کر لی ہیں۔ پولیس کی طرف سے اسے دہشت گردی کا واقعہ قرار دیا جا رہا جس کے بعد کراچی کے علاقے صدر میں ہونے والی کی یہ تیسری دہشت گردانہ کارروائی ہے جبکہ اس سے پہلے کچھ ہی فاصلے پر بم دھماکہ ہوا جبک میٹھادر کے علاقے میں بھی ایک بم دھماکہ ہوا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ تمام خطوط پر تحقیقات کی جا رہی ہیں، شواہد جمع کیے جا رہے ہیں۔ کائونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ بھی اس حوالے سے کام کر رہا ہے جبکہ قریبی مارکیٹ سے کچھ گواہوں کے بیانات بھی قلمبند کیے گئے ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ فائرنگ کلینک کے اندر کی گئی جبکہ حملہ آور کو آتے کسی عینی شاہد نے نہیں دیکھا۔ فائرنگ کے واقعے کا نوٹس لینے کے بعد وزیراعلیٰ سندھ نے قاتلوں کی گرفتاری کی ہدایت کرتے ہوئے ایڈیشنل آئی جی کراچی سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے چینی باشندے کی ہلاکت کی مذمت کی اور دکھ کا اظہار کرتے ہوئے واقعے کا نوٹس لے لیا اور چیف سیکرٹری سندھ سے واقعے کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا کہ ایسے واقعات ناقابل برداشت ، ملزمان کو جلد سے جلد گرفتار کیا جائے۔
مسلم لیگ ن کی نائب صدر نے سابق وزیراعظم عمران خان کو آڈیو لیک کےمعاملے پر غدار قرار دیدیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری کردہ بیان میں مریم نواز شریف کا کہنا تھا کہ تکلیف دہ بات یہ نہیں کہ ایک غیر ملکی تربیت یافتہ، فارن فنڈڈ فتنے نے پاکستان کی تقدیر سے کھیلا۔ مریم نواز شریف نے کہا کہ اس نے تو یہی کرنا تھا کیونکہ ملک میں انتشار پھیلانے کے عوض اس نے لاکھوں ڈالر پکڑے ہوئے تھے،تشویشناک پہلو یہ کہ عمران غدار وہ سب کرتا رہا اور سب چپ کر کے دیکھتے رہے۔ سابق وزیراعظم عمران خان کو غدار قرار دیتےہوئے مریم نواز نے کہا کہ 22 کڑوڑ کا ملک 4 سال ایک نااہل، نا ہنجار اور غدار کے ہاتھوں میں گروی رہا۔اس نے داخلی اور خارجی سطح پر ملک کو تباہ کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ رہنما ن لیگ نے سابق چیف جسٹس کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ثاقب نثار جیسوں نے اسے صادق و آمین قرار دیا؟ کونسا جرم ہے جو اس پر ثابت نہیں ہوا؟ وہ خود کہ رہا ہے کہ میں نے عوام کے ساتھ کھیلنا ہے۔ اپنی دوسری ٹویٹ میں مریم نواز نے عمران خان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر آج ہر طرح کا سنگین جرم ثابت ہونے کے بعد بھی اس غدار عمران کو عبرت کا نشان نہیں بنایا جاتا تو پھر ملک کی تباہی کا ذمہ دار ہم سب کو سمجھا جائے گا۔ واضح رہے کہ آج سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کے پرنسپل سیکرٹری اعظم خان کی گفتگو کی ریکارڈنگ منظر عام پر آئی تھی، جس میں اعظم سواتی امریکی سائفر کے معاملے پر عمران خان کے ساتھ مشاورت کرتے سنائی دے رہے ہیں۔ اس آڈیو میں اعظم سواتی کی گفتگو کے بعد عمران خان کا کہتے ہیں کہ "اچھا ہم نے اب (سائفر کے معاملے) پر بس کھیلنا ہے، امریکہ کا نام نہیں لینا، بس کھیلنا ہے کہ یہ گیم پہلے سے تھی"۔
گزشتہ روز وزیراعظم شہباز شریف کی پریس کانفرنس کے دوران وزیراطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب کی جانب سے من پسند صحافیوں سے سوالات کروانے کاانکشاف ہوا ہے۔ تفصیلات کے مطابق یہ انکشاف صحافی فہیم اختر ملک نے ٹویٹر پراپنے ایک پیغام میں کیا اور کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی پریس کانفرنس کی حقیقت سامنے آگئی،وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب من پسند صحافیوں سے سوالات کرواتی رہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پریس کانفرنس کے دوران مریم نواز کے داماد کی انڈیا سےمشینری منگوانے کی وضاحت سے متعلق سوال صحافی تک پرچی پر لکھ کر پہنچایا گیا مجھ سمیت کئی صحافی سوال کرنے کی کوشش کرتے رہے لیکن ہمیں مائیک نہیں دیا گیا۔ فہیم اختر ملک نے اپنی ٹویٹ میں جس صحافی کا نام لیے بغیر الزام عائد کیا اس صحافی خالدمحمود نے فہیم ملک کو ٹویٹر پر ہی جواب دیا اور کہا کہ فہیم صاحب یہ آپ نے غلط بیانی کی. آپ مجھے جانتے ہیں میرے ساتھی بھی رہے ہیں. نہ میں نے کبھی کسی کے کہنے پر سوال کیا اور نہ کبھی پر چی لی۔ انہوں نے مزید کہا کہ مائیک مل جانے کا مطلب یہ نہیں ہوتا کہ پرچی مل گئی ہے۔ فہیم اختر ملک نے خالد محمود کی وضاحت پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ میں نے آپ کا نام بھی نہیں لیا،لیکن ہمارے سامنے ایک سرکاری ملازم پیلے رنگ کی پرچی لیکر وہاں آیا اور آکر آپ سے کان میں بات کی۔ فہیم ملک نے کہا کہ اس کے بعد آپ نے دو سوال کئے، آپ کا سوال بالکل درست تھا پوچھنا بھی بنتا تھا کیونکہ اسی ایشو کی وضاحت دینا تھی۔
وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے امریکا میں ولسن سنٹر واشنگٹن ڈی سی سے گفتگو میں دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی کے مستعفی ارکان ابھی تک تنخواہیں وصول کر رہے ہیں جسے سابق وفاقی وزیر علی زید نے جھوٹ قرار دیا۔ تحریک اںصاف کے رہنما علی زیدی نے کہا کہ تحریک انصاف کے قومی اسمبلی سے مستعفی ہونے والے ارکان کو آخری تنخواہ اپریل 2022 میں ملی تھی۔ ان کا کہنا ہے کہ ہمیں تنخواہ نہیں ملی رہی، تو ہم کیا وصول کر رہے ہیں۔ آخری تنخواہ جو ہمیں ملی تھی وہ اپریل 2022 کی تھی۔ بلاول بھٹو نے کہا تھا کہ میرا عمران خان کو مشورہ ہے کہ وہ جمہوریت کو عزت دیں، پارلیمنٹ آئیں اور اپنے ذمے داریاں ادا کریں۔ بلاول بھٹو یہ دعویٰ بھی کرتے ہیں کہ پی ٹی آئی کے مستعفی ایم این ایز تاحال اپنی تنخواہیں وصول کر رہے ہیں لیکن پارلیمنٹ آنے سے انکار کر رہے ہیں۔ یاد رہے کہ پی ٹی آئی کے ارکان قومی اسمبلی 16 اپریل کو مستعفی ہوئے تھے جس کے بعد 6 مئی کو انہیں اس مہینے کی تنخواہیں اور الاؤنسز جاری کیے گئے تھے۔ تب قومی اسمبلی سے ایک بیان جاری ہوا تھا کہ چونکہ ارکان کے استعفے ابھی قبول نہیں ہوئے اس لیے تنخواہیں جاری کی گئی ہیں۔
اسحاق دار کی وطن واپسی اور بطور وزیر خزانہ فرائض سنبھالنے پر تنقید کا سلسلہ جاری ہے، مخالفین کو جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیراطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا کہ اسحاق ڈار کی واپسی عمران خان کے منہ پر تھپڑ ہے،جس کی گونج میں ہرروز اضافہ ہوگا۔ فواد چوہدری کے بیان پر ردعمل میں مریم اورنگزیب نے کہا اسحاق ڈار کی واپسی پر فارن ایجنٹ، ہیروں اور گھڑیوں کے سوداگر کا رونا بنتا ہے، "روئیں، چیخیں یا پیٹیں"اسحاق ڈار وطن واپس آچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈار کا واپس آنا عمران خان جیسے جھوٹے اور فسطائی شخص کے منہ پر زناٹے دار تھپڑ ہے،جس کی گونج میں ہر روز اضافہ ہوگا، اسحاق ڈار صاحب کسی عدالت سے سزا یافتہ نہیں وہ جلد سینٹر کا حلف اٹھائیں گے۔ سینیٹ کا اجلاس سہ پہر چار بجے ہوگا، اسحاق ڈار سینٹر حلف اٹھائیں گے، چیئرمین صادق سنجرانی حلف لیں گے،اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ وہ معیشت کے استحکام کیلیے بھرپور کوشش کریں گے،وفاقی کابینہ کے کل ہونے والے اجلاس میں اسحاق ڈار کی بطور وزیرخزانہ شرکت متوقع ہے۔ دوسری جانب احتساب عدالت میں اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کا ریفرنس کی سماعت جج محمد بشیر کے چھٹی پر ہونے کی وجہ سے نہ ہوسکی، وزیرداخلہ رانا ثنا نے کہا جب جج صاحب آئیں گے تو ہم بھی اسی روز پیش ہوجائیں گے۔ الیکشن کمیشن میں اسحاق ڈار کی نااہلی کی درخواست پر سماعت ہوئی، درخواست گزار نے درخواست واپس لے لی، موقف اپنایا کہ ہائی کورٹ سے رجوع کریں گے۔
امریکا نے ایف سولہ طیاروں پر بھارت کا اعتراض یکسر مسترد کردیا،امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن نے بھارتی ہم منصب کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے واضح کیا کہ پاکستان کو نئے طیاروں، نئے سسٹم یا نئے ہتھیاروں کی فراہمی نہیں کی جا رہی ہے۔ امریکی وزیرخارجہ نے کہا کہ پاکستان کے لیے منظور کردہ چار سو پچاس ملین ڈالر کی ڈیل پہلے سے فراہم کیے گئے طیاروں کی مینٹینس کے لیے ہے تاکہ جو طیارے پاکستان کے پاس ہیں انہیں برقرار رکھا جا سکے،یہ ہماری ذمہ داری ہے اور ہم پابند ہیں کہ ہماری طرف سے فراہم کردہ فوجی ساز و سامان قابل استعمال رہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا دفاعی پروگرام، ملک یا اس خطے سے ظاہر ہونے والی دہشتگردی کے خطرات سے نمٹنے کی صلاحیت کو مضبوط بناتا ہے، ہم اپنے دوستوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ اختلافات کو سفارتکاری اور بات چیت سے حل کریں۔ امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ نہ صرف دہشتگردی کے واضح خطرات خود پاکستان بلکہ اسکے پڑوسی ممالک سے بھی اٹھ رہے ہیں، یہ خطرات واضح اور سب کے علم میں ہیں اور یہ سب کے مفاد میں ہے کہ ان سے نمٹنے کے لیے ہمارے پاس زرائع ہوں اور یہ پروگرام اسی مقصد کے لیے ہے۔ پاک بھارت تعلقات میں بہتری کی کوششوں سے متعلق سوال پر امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم اپنے دوستوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ اختلافات کو سفارتکاری اور بات چیت سے حل کریں، یہ مناسب نہیں ہوگا کہ وہ اس معاملے پر پاکستان یا بھارت کے ردعمل کا اظہار کریں۔ بھارتی وزیر خارجہ نے انڈین امریکن کمیونٹی سے خطاب میں امریکا کی جانب سے پاکستان کو ایف سولہ طیاروں کی فراہمی پر شدید اعتراض کرتے ہوئے امریکی موقف پر تنقید کی تھی۔ جے شنکر کا کہنا تھا کہ دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے ایف سولہ طیارے دینے کی بات کرکے آپ کسی کو بے وقوف نہیں بناسکتے،پاک امریکا تعلقات پر طنز کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان تعلقات سے پاکستان اور امریکا کو کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ پاکستان کو ایف 16 لڑاکا طیاروں کی دیکھ بھال کے لیے خصوصی اسسٹینمنٹ پروگرام کی منظوری کے بعد بھی امریکا نے انڈیا کے اعتراضات کا جواب دیتے ہوئے امریکہ نے کہا تھا کہ اس ڈیل کو روس سے تعلقات کے تناظر میں نئی دلی کے لیے ایک پیغام نہ سمجھا جائے۔ امریکی ڈیفنس سکیورٹی کوآپریشن ایجنسی نے بیان میں کہا تھا کہ معاہدے کے تحت پاکستان کے پاس پہلے سے موجود ایف 16طیاروں کی مرمت کی جائے گی اور اس سے متعلق ساز و سامان بھی دیا جائے گا تاہم اس میں ہتھیار شامل نہیں ہوں گے،اس سے پاکستان کو دہشتگردی کے خلاف جاری مہم میں مدد ملے گی۔ تاہم امریکہ کا کہنا تھا کہ اس ڈیل سے خطے کا فوجی توازن متاثر نہیں ہو گا۔
چین نے امریکہ کی جانب سے تنقید مسترد کرتے ہوئے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں دوست ملک پاکستان کےساتھ کھڑےہیں، ہر ممکن مدد کریں گے۔ تفصیلات کے مطابق چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن کے بیان پرردعمل دیتے ہوئےکہا ہے کہ چین مشکل کی اس گھڑی میں پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے اور اب تک56 ملین ڈالر کی امداد دے چکا ہے،امریکہ چین اور پاکستان کے معاملے پر تنقید کےبجائے پاکستان میں سیلاب زدگان کیلئے حقیقی اور سود مند امداد فراہم کرے۔ پاکستان کے قرض میں نرمی یا قسطیں معطل کیے جانے سے متعلق سوال پر ترجمان چینی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ عوام اچھی طرح جانتے ہیں کہ چین اورپاکستان کے درمیان ہمیشہ نتیجہ خیز اقتصادی اور مالی تعاون رہا ہے، جہاں تک سیلاب زدگان کا تعلق ہےتوچین ہمیشہ دوست ممالک کے ساتھ کھڑا ہے۔ واضح رہےکہ امریکہ میں پاکستانی وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی اپنے امریکی ہم منصب انتھونی بلنکن سے ملاقات ہوئی، جس میں دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات اور خطے کی مجموعی سیاسی صورتحال پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔ اس موقع پر انتھونی بلنکن نے کہا کہ میں نے پاکستان پر زور دیاکہ وہ چین سے قرضوں میں نرمی اور تنظیم نو کے معاملات پر بات کریں تاکہ سیلاب سےپیدا ہونے والی صورتحال سے جلد از جلد نکلا جاسکے۔
60 روپے فی یونٹ بجلی اور دنیا کا مہنگا ترین دھاگا پاورلومز کی صنعت کو لے بیٹھا۔ فیصل آباد ٹیکسٹائل انڈسٹری کیلئے بہت مشہور ہے جسے پاکستان کا مانچسٹر بھی کہا جاتا ہے۔ یہاں کے پاورلومز مالکان مہنگی بجلی اور مہنگے دھاگے کے باعث کارخانے بند کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ پاور لومز مالکان کا کہنا ہے کہ حکومت سے کئی بار مطالبات کیے گئے ہیں اور احتجاج بھی کیا گیا ہے مگر حکومت نے اس صنعت کیلئے کوئی اقدامات نہیں کیے۔ آئندہ دنوں میں اگر اقدامات نہ کیے گئے تو مزید لاکھوں مزدور بےروزگار ہو جائیں گے۔ نجی ٹی وی کی رپورٹ میں فیصل آباد کی پاور لومز کا ایک کارخانہ دکھایا گیا ہے جس میں مشینوں کو اکھاڑ کر اسکریپ کے بھاؤ کباڑ میں بیچنے کیلئے تیار کیا جا رہا ہے۔ مالکان کا کہنا ہے کہ مہنگی بجلی اور آسمان سے باتیں کرتی دھاگے کی قیمت نے ان کے لیے پاور لومز چلانا ناممکن بنا دیا ہے۔ فیصل آباد میں بجلی کی قیمتوں میں اضافے نے پاور لومز سیکٹر کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے جس کی وجہ سے مالکان فیکڑیاں بند کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں، مالکان کا کہنا ہے کہ پیدواری لاگت سے خسارے کے بوجھ تلے دبی فیکڑیاں بند ہو رہی ہیں اور ہنر مند بے روزگار ہو رہے ہیں۔
مجھے ایسا لگ رہا ہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان کے کال دینے سے پہلے ہی شاید ان کا مقصد حل ہو جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل اے آر وائے نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں میزبان وسیم بادامی کے ایک سوال پر کہ "عمران خان صاحب فائنل کال کب دیں گے" کا جواب دیتے ہوئے قائد عوامی مسلم لیگ وسابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمدکا کہنا تھا کہ مجھے ایسا لگ رہا ہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان کے کال دینے سے پہلے ہی شاید ان کا مقصد حل ہو جائے گا، کال کے بغیر ہی انتخابات کی تاریخ ہونے کا اعلان متوقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ 1986ء میں جب میں وزیر اطلاعات بنا تو مجھے کہا گیا کہ اپنی گفتگو میں شاید کا لفظ استعمال کیا کریں اس لیے یہ کہتے ہوئے شائد کا لفظ استعمال کر رہا ہوں کہ مجھے ایسے حالات پیدا ہوتے نظر آرہے ہیں کہ شاید سابق وزیراعظم عمران خان کی فائنل کال سے پہلے ہی انتخابات کا اعلان ہو جائے۔ میزبان وسیم بادامی نے کہا کہ اگر میں اس بات سے یہ اخذ کروں کہ کہیں نہ کہیں اس حوالے سے بات چیت جاری ہے اسی لیے فائنل کال کی تاریخ آگے جا رہی ہے، جس پر شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ ایسا اخذ کرنے میں کوئی حرج نہیں لیکن شاید کا لفظ بھی استعمال کر لیں۔ الیونتھ آور کے میزبان کے ایک اور سوال پر کہ "پنجاب حکومت کو کوئی خطرہ ہے" قائد عوامی مسلم لیگ وسابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت کو کسی قسم کا خطرہ نہیں ہے، چودھری شجاعت اور چودھری پرویز الٰہی میں جلد صلح ہو جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ میں نے خود چودھری پرویز الٰہی کو کہا ہے کہ اگر مجھے کہیں تو میں چودھری شجاعت حسین کے پاس جانے کو تیار ہوں وہ میرے بھائیوں جیسے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چودھری شجاعت حسین کا فیصلہ زیادہ اہم ہوتا ہے لیکن چودھری پرویز الٰہی نے مجھے خود کہا ہے کہ ہماری 10 سے 15 دن میں صلح ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ میں نے چودھری پرویز الٰہی سے کہا تھا میں اس معاملے کو ختم کروانے کیلئے تیار ہوں ، انہیں بھی وزارت سے حصہ مل گیا ہے جبکہ آپ کو بھی وزارت اعلیٰ مل چکی ہے اور آپ کے بیٹے بھی ٹھیک جگہ پر ہیں، ایسا کوئی مسئلہ نہیں رہا کہ لڑائی کو طول دیا جائے، جلد صلح ہو جائے گی۔
احتساب عدالت اسلام آباد میں اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کے ریفرنس کی سماعت نہیں ہوئی، جج محمد بشیر کے چھٹی پر ہونے کی وجہ سے کیس کی سماعت نہ ہوسکی۔ وزیرداخلہ رانا ثنا نے کہا جب جج صاحب آئیں گے تو ہم بھی اسی روز پیش ہوجائیں گے، اسحاق ڈار نے ممکنہ طور پر آج احتساب عدالت پیش ہونا تھا، وزیرداخلہ رانا ثنااللہ ،دیگر لیگی رہنماء اور آئی جی اسلام آباد عدالت پہنچے تاہم جج محمد بشیر کی چھٹی کے باعث اسحاق ڈار کی پیشی نہ ہوسکی۔ احتساب عدالت نے اسحاق ڈار کے دائمی وارنٹ گرفتاری 7 اکتوبر تک معطل کر رکھے ہیں، عدالت نے تحریری حکم میں کہا تھا کہ ملزم خود عدالت میں پیش ہونا چاہتا ہے تو ایک موقع دیا جانا ضروری ہے،عدالت نے تحریری آرڈر میں لکھا کہ اسحاق ڈار کے وارنٹس ان کی عدالت حاضری یقینی بنانے کے لیے ہی تھے۔ نیب نے اسحاق ڈار کے خلاف 8 ستمبر 2017 کو آمدن سے زائد اثاثوں کا ریفرنس دائرکیا تھا، احتساب عدالت نے 27 ستمبر 2017 کو اسحاق ڈار پر فرد جرم عائد کی تھی، 11 دسمبر2017 کو بیرون ملک ہونے کی وجہ سے عدالت نے اسحاق ڈار کو اشتہاری قرار دیتے ہوئے دائمی وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔ اسحاق ڈار کی احتساب عدالت میں متوقع پیشی کے پیش نظر عدالت کے اطراف سکیورٹی سخت کردی گئی تھی اور جوڈیشل کمپلیکس جانے والے راستےکو خاردار تاریں لگا کر عام ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا تھا۔ دوسری جانب اسحاق ڈار کی نااہلی کیلئے دائر اظہر صدیق کی درخواست پر سماعت ہوئی،ممبر سندھ نثار درانی کی سربراہی میں چار رکنی کمیشن نے سماعت کی،درخواست گزار نے درخواست واپس لینے کی استدعا کی، معاون وکیل نے کہا کہ ہم ہائی کورٹ سے رجوع کریں گے، جس پر کمیشن نے ہدایت دی کہ آپ تحریری بیان جمع کروا دیں۔ الیکشن کمیشن کے ممبر کے پی نے کہا کہ فیصلہ محفوظ ہوچکا تھا، اسحاق ڈار کی درخواست پر کیس بحال کیا۔ آج آپ آئے ہیں، کل کوئی اور آ جائے گا،درخواست میں اسحاق ڈار کے خلاف ڈیفالٹر ہونے کی بنیاد پر نااہلی کی استدعا کی گئی تھی۔ اسحاق ڈار پر عطا الحق قاسمی کیس میں عائد جرمانہ ادا نہ کرنے کا الزام تھا۔ اسحاق ڈار آج بطورسینیٹرحلف اٹھائیں گے،مارچ 2018 میں ٹیکنوکریٹ کی سیٹ پر مسلم لیگ ن کے ٹکٹ پر سینٹرمنتخب ہوئے تھے ،اسحاق ڈار بیماری کے باعث سینیٹ انتخابات سے قبل ہی لندن روانہ ہوگئے، جس کے بعد سے انہوں نے سینیٹر کا حلف نہیں اٹھایا تھا۔ بدھ کو وفاقی کابینہ اجلاس سے قبل اسحاق ڈار وفاقی وزیر کا حلف اٹھائیں گے،صدر عارف علوی اسحاق ڈارسے حلف لیں گے ،حلف برداری کے بعد وفاقی کابینہ کے اجلاس میں شرکت بھی کرینگے۔ اسحاق ڈار گزشتہ رات لندن سے اسلام آباد پہنچنے ہیں،اسحاق ڈارنے کہا کہ نوازشریف اور وزیراعظم نے وزیرخزانہ کی ذمہ داریاں دی ہیں، ملک کو معاشی بھنورسے نکالنے کی بھرپورکوشش کرینگے۔
سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے وفاقی کابینہ کی تشکیل کو عدالت میں چینلج کیا تھا اور اس کے خلاف رٹ دائر کی تھی۔ درخواست پر سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا یہ وہی مائنڈ سیٹ ہے جس نے پارلیمنٹ کو نقصان پہنچایا۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے درخواست پر سماعت کا آغاز کیا تو شیخ رشید اپنے وکیل کے ہمراہ عدالت پیش ہوئے۔ عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ آئندہ اگر ایسی سیاسی نوعیت کی درخواست آئی تو مثالی جرمانہ عائد کریں گے۔ جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیے کہ پارلیمنٹ کی مزید بے توقیری نہ کریں، یہی مائنڈ سیٹ ہے جس نے پارلیمنٹ کونقصان پہنچایا۔ عدالت نے واضح کیا کہ پارلیمنٹ میں منتخب نمائندے ہیں، عدالت اس حوالے سے مداخلت نہیں کرے گی۔ شیخ رشید نے کہا اس حوالے سے عدالت کےعلاوہ کوئی فورم نہیں جس پرچیف جسٹس ہائیکورٹ کا کہنا تھا کہ اس پارلیمنٹ کی بے توقیری بہت ہوچکی، ایسی پٹیشن عدالت نہیں آنی چاہیے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز شیخ رشید نے اپنی دائر کردہ درخواست کی سماعت سے قبل ٹویٹ میں اس یقین کا اظہار کیا تھا کہ، اکتوبرمیں کھیل ختم ہوجائے گا۔ وہ اس سے قبل بھی وفاقی کابینہ میں بے محکمہ 20 سے زائد وزرا اور معاونین پر طنز کرتے رہے ہیں، ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ نیب ترامیم کالعدم ہوں گی، اوورسیزپاکستانیوں کو ووٹ کا حق ملے گا اور عنقریب مفروروں پر ٹوکرا رکھ دیا جائے گا۔

Back
Top