60 روپے فی یونٹ بجلی اور دنیا کا مہنگا ترین دھاگا پاورلومز کی صنعت کو لے بیٹھا۔ فیصل آباد ٹیکسٹائل انڈسٹری کیلئے بہت مشہور ہے جسے پاکستان کا مانچسٹر بھی کہا جاتا ہے۔ یہاں کے پاورلومز مالکان مہنگی بجلی اور مہنگے دھاگے کے باعث کارخانے بند کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔
پاور لومز مالکان کا کہنا ہے کہ حکومت سے کئی بار مطالبات کیے گئے ہیں اور احتجاج بھی کیا گیا ہے مگر حکومت نے اس صنعت کیلئے کوئی اقدامات نہیں کیے۔ آئندہ دنوں میں اگر اقدامات نہ کیے گئے تو مزید لاکھوں مزدور بےروزگار ہو جائیں گے۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ میں فیصل آباد کی پاور لومز کا ایک کارخانہ دکھایا گیا ہے جس میں مشینوں کو اکھاڑ کر اسکریپ کے بھاؤ کباڑ میں بیچنے کیلئے تیار کیا جا رہا ہے۔ مالکان کا کہنا ہے کہ مہنگی بجلی اور آسمان سے باتیں کرتی دھاگے کی قیمت نے ان کے لیے پاور لومز چلانا ناممکن بنا دیا ہے۔
فیصل آباد میں بجلی کی قیمتوں میں اضافے نے پاور لومز سیکٹر کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے جس کی وجہ سے مالکان فیکڑیاں بند کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں، مالکان کا کہنا ہے کہ پیدواری لاگت سے خسارے کے بوجھ تلے دبی فیکڑیاں بند ہو رہی ہیں اور ہنر مند بے روزگار ہو رہے ہیں۔