ڈبلیو ایچ او کی کورونا اموات پر رپورٹ مستند نہیں، ڈاکٹر فیصل سلطان

4fsltrejectwhoreport.jpg

سابق معاون خصوصی صحت ڈاکٹر فیصل کا کہنا ہے کہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے جواعدادو شمار جاری کیے ہیں وہ درست نہیں صرف مفروضات پر مبنی ہے یہ ڈیٹا کرونا سے اموات کی حقیقی گنتی پر مشمل نہیں ہے۔

نجی ٹی وی چینل جیو سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر فیصل نے کہا دنیا بھر میں کہیں بھی اگر ایسی ایمرجنسی کی صورتحال بن جائے تو وہاں سے 100فیصد درست ڈیٹا حاصل کرنا ناممکن ہے، اگر کوئی چھوٹا ساملک ہو تو وہاں سے شائد آپ صحیح ڈیٹا لے لیں ورنہ جس ملک کی آبادی ہی کروڑوں میں ہو وہاں ڈیٹا حاصل کرنے میں 10سے 20فیصد تک غلطی کا امکان موجود ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کیلئے یہ کہنا ہے کہ 8 گنا تعداد کم بتائی یہ نا ممکن ہے۔ ہم نے اپنے ہسپتالوں کے اعدادو شمار کو ری چیک کرنے کیلئے قبرستانوں کے ریکارڈ کو بھی چیک کیا کراچی میں 203 قبرستان ہیں جن میں سے ہم نے 36 قبرستانوں کے سیمپل لیے اسی طرح لاہور میں 90قبرستان ہیں جن میں سے 7کا ڈیٹا سیمپل لیا اور ان کو اپنے ڈیٹا سے میچ کیا جو کہ درست تھا۔


سابق معاون خصوصی نے کہا کہ قبرستانوں کے اعدادو شمار اس لیے دیکھے گئے ہیں کیونکہ بہت سے ترقی یافتہ ممالک کو پریشانی، حیرت اور تعجب تھا کہ پاکستان کیسے اس وبا سے بچ رہا ہے اور کیسے اسے کنٹرول کر رہا ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم تو پہلے ہی اس وبا کو لیکر بہت سنجیدہ تھے اس لیے جب ایسی باتیں سامنے آنا شروع ہوئیں تو ہم نے اپنے ڈیٹا کو ری چیک کرنے کیلئے قبرستانوں کے ریکارڈ کو چیک کیا اور ایسا ہم نے ایک بار نہیں بلکہ2 بار کیا ۔ اس لیے ڈبلیو ایچ او کے اعدادو شمار کسی صورت درست نہیں ہیں۔