
سابق وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نے حکومت کی جانب سے مختلف اشیاء کی امپورٹ پر پابندی عائد کرنے کے فیصلے کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے اقدامات سے اسمگلنگ اور ہنڈی میں اضافہ ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق رہنما تحریک انصاف حماد اظہر نے اپنے بیان میں حکومت کے اس فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ڈالر اب کسی بھی صورت روکا نہیں جاسکے گا، جن اشیاء کی امپورٹ پر پابندی عائد کی گئی اس سے حکومت 6 ارب ڈالر کی بچت بھی نہیں کرسکتی۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں حکومت سے سوال پوچھتا ہوں کہ جن اشیاء کی امپورٹ پر پابندی عائد کی گئی ہے ان کا امپورٹ بل میں حصہ کتنے فیصد ہے، ہمارے پاس بھی ان اشیاء کی امپورٹ پر پابندی عائد کرنے کی سفارشات آئی تھیں، مگر ہم نے یہ اقدام نہیں کیا کیوں کہ اس سے دوطرفہ تجارت پر منفی اثرات مرتب ہوں گے اور مارکیٹ میں افراتفری پھیلے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت ملک میں کاروباری طبقہ کنفیوژن کا شکار ہے، آئی ایم ایف سے حکومت کا معاہدہ ہورہا ہے یا نہیں ہورہا؟ پیٹرول ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کیا جارہا ہے یا نہیں کیا جارہا؟ لوگوں کو کنفیوژن ہے کہ ملک کے معاشی معاملات لندن میں مقیم اسحاق ڈار چلا رہے ہیں یا وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل ؟
حماد اظہر نے کہا کہ حکومت نے بے روزگاری و غربت کے حوالے سے جو اعدادوشمار دیا اس کی ضرورت نہیں تھی، ان کے اپنے دیئے گئے ڈیٹا میں تضاد پایا جاتا ہے۔