صحافی صدیق جان نے سوال اٹھایا کہ کیا غریدہ فاروقی عدلیہ مخالف غیراخلاقی ٹرینڈزکوپیسے لےکرپروموٹ کررہی ہیں؟ صدیق جان نے ٹوئٹر پر کچھ اسکریٹ شارٹس شیئر کئے اور لکھا کہ ایک ذرائع نے بتایا کہ ن لیگی حکومت نےپراپیگنڈےاوراداروں کےخلاف مہم کےلیےڈیجیٹل میڈیا ایجنسیزکی سروسز لی ہیں۔
انہوں نے لکھا کہ ان ایجنسیز نے منسٹری کےساتھ بنےاپنے واٹس ایپ گروپ میں انکشاف کیا کہ غریدہ فاروقی انکے ساتھ آن بورڈ ہیں، غریدہ فاروقی بتارہی ہیں کہ کب ان ٹرینڈز کو استعمال کیا جائے گا، کب نہیں۔
پنجاب میں اقتدار کی جانب جاری ہے،معاملہ ایک بار سپریم کورٹ میں پہنچ گیا ہے،سوشل میڈیا پر عدلیہ مخالف ٹرینڈ بھی چل رہے ہیں، کچھ ہیش ٹیگز ایسے ہیں جن میں نامناسب ٹوئٹس کا سلسلہ بھی جاری ہے، جبکہ ہم خیال بینچ نامنظور بھی ہیش ٹیگ چل رہاہے،جس میں سوا لاکھ سے زائد ٹویٹس کئے جاچکے ہیں۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے عدلیہ پر تنقید کرنے پر مسلم لیگ ن کی قیادت پر تنقید کی تھی،انہوں نے ٹویٹ میں لکھا تھا کہ 100 پیاز اور 100 چھتر کا محاورہ جیسا ن لیگ پر صادق آتا ہے اس کی مثال ملنا مشکل ہے، ن لیگ نے اسٹیبلشمنٹ کی کوکھ سے جنم لیا ہے، آپس میں طے کیا ایک پرو اسٹیبلشمنٹ سیاست کرے گا اور دوسرا اینٹی اسٹیبلشمنٹ منجن بیچے گا۔
فواد چوہدری نے کہا تھا کہ عدلیہ کے خلاف بیانات شروع ہو گئے ہیں، فوج کے خلاف اگلے چند دنوں میں شروع ہو جائیں گے، اس اسکیم میں خامی یہ ہے کہ 1990 والے لوگ اب نہیں اور مقابلہ بھی عمران خان سے ہے،ن لیگ کی حکمت عملی اسے سیاست سے مکمل باہر کر دے گی لیکن اداروں کو نقصان ہو گا، اپنی حدود میں رہتے تو کچھ نہیں تھا لیکن بہرحال اب اداروں کو ن لیگ نے ٹارگٹ کرنا ہے۔
سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ ڈیڑھ ماہ میں پنجاب کے وزیراعلیٰ نے 2 مرتبہ حلف اٹھایا اور تیسرے کی تیاری ہے، اس سے بڑا معاشی بحران اور سیاسی عدم استحکام اور کیا ہو گا،ن لیگ نے عدلیہ کو نشانے پر رکھ لیا ہے، زرداری اور فضل الرحمان بپھر گئے ہیں۔