سوشل میڈیا کی خبریں

صحافی صدیق جان نے سوال اٹھایا کہ کیا غریدہ فاروقی عدلیہ مخالف غیراخلاقی ٹرینڈزکوپیسے لےکرپروموٹ کررہی ہیں؟ صدیق جان نے ٹوئٹر پر کچھ اسکریٹ شارٹس شیئر کئے اور لکھا کہ ایک ذرائع نے بتایا کہ ن لیگی حکومت نےپراپیگنڈےاوراداروں کےخلاف مہم کےلیےڈیجیٹل میڈیا ایجنسیزکی سروسز لی ہیں۔ انہوں نے لکھا کہ ان ایجنسیز نے منسٹری کےساتھ بنےاپنے واٹس ایپ گروپ میں انکشاف کیا کہ غریدہ فاروقی انکے ساتھ آن بورڈ ہیں، غریدہ فاروقی بتارہی ہیں کہ کب ان ٹرینڈز کو استعمال کیا جائے گا، کب نہیں۔ پنجاب میں اقتدار کی جانب جاری ہے،معاملہ ایک بار سپریم کورٹ میں پہنچ گیا ہے،سوشل میڈیا پر عدلیہ مخالف ٹرینڈ بھی چل رہے ہیں، کچھ ہیش ٹیگز ایسے ہیں جن میں نامناسب ٹوئٹس کا سلسلہ بھی جاری ہے، جبکہ ہم خیال بینچ نامنظور بھی ہیش ٹیگ چل رہاہے،جس میں سوا لاکھ سے زائد ٹویٹس کئے جاچکے ہیں۔ دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے عدلیہ پر تنقید کرنے پر مسلم لیگ ن کی قیادت پر تنقید کی تھی،انہوں نے ٹویٹ میں لکھا تھا کہ 100 پیاز اور 100 چھتر کا محاورہ جیسا ن لیگ پر صادق آتا ہے اس کی مثال ملنا مشکل ہے، ن لیگ نے اسٹیبلشمنٹ کی کوکھ سے جنم لیا ہے، آپس میں طے کیا ایک پرو اسٹیبلشمنٹ سیاست کرے گا اور دوسرا اینٹی اسٹیبلشمنٹ منجن بیچے گا۔ فواد چوہدری نے کہا تھا کہ عدلیہ کے خلاف بیانات شروع ہو گئے ہیں، فوج کے خلاف اگلے چند دنوں میں شروع ہو جائیں گے، اس اسکیم میں خامی یہ ہے کہ 1990 والے لوگ اب نہیں اور مقابلہ بھی عمران خان سے ہے،ن لیگ کی حکمت عملی اسے سیاست سے مکمل باہر کر دے گی لیکن اداروں کو نقصان ہو گا، اپنی حدود میں رہتے تو کچھ نہیں تھا لیکن بہرحال اب اداروں کو ن لیگ نے ٹارگٹ کرنا ہے۔ سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ ڈیڑھ ماہ میں پنجاب کے وزیراعلیٰ نے 2 مرتبہ حلف اٹھایا اور تیسرے کی تیاری ہے، اس سے بڑا معاشی بحران اور سیاسی عدم استحکام اور کیا ہو گا،ن لیگ نے عدلیہ کو نشانے پر رکھ لیا ہے، زرداری اور فضل الرحمان بپھر گئے ہیں۔
گزشتہ رات مسلم لیگ ن نے حمزہ شہباز سے اظہاریکجہتی کے طور پر لبرٹی چوک پر ایک جلسہ منعقد کیا جس میں ن لیگ نے کنسرٹ کا بھی انعقاد کیا لیکن اس جلسہ کو ایک فنکار اللہ رکھا پیپسی عرف پانی پوری کی وجہ سے پذیرائی ملی۔ اللہ رکھا پیپسی کی شرکت پر زیادہ تر سوشل میڈیا صارفین نے ن لیگ کا مذاق بھی اڑایا اور کہا کہ ن لیگ کو اب جلسہ کامیاب کرنے کیلئے اللہ رکھا پیپسی کی ضرورت پڑگئی ہے، بعض نے اللہ رکھا پیپسی کو ن لیگ کی آخری امید بھی قرار دیا لیکن کچھ سوشل میڈیا صارفین ایسے تھے جنہوں نے اللہ رکھا پیپسی عرف پانی پوری کے ٹیلنٹ کی تعریف بھی کی، ان کا کہنا تھا کہ جو مرضی تنقید کریں لیکن فنکار کی تذلیل نا کریں اسے بلایا گیا تو وہ آیا اسکا کام ہے اسکا روزگار ہے۔ فنکار بہت حساس ہوتے ہیں انکی دل آزاری مت کریں جس پر کچھ کا کہنا تھا کہ وہ اللہ رکھا پیپسی کے ٹیلنٹ کے معترف ہیں لیکن بات موقع محل کی ہوتی ہے۔اللہ سیاسی تقریب اور فنکشن میں فرق ہوتا ہے، ہمارا اعتراض یہ ہے کہ انکے ٹیلنٹ کو غلط جگہ استعمال کرنیکی کوشش کی گئی ہے۔ صحافی رائے ثاقب کھرل نے تبصرہ کیا کہ آج کا دن اللہ رکھا پیپسی کا دن۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اللہ رکھا پیپسی صاحب ہمارے بھائی ہیں، کوئی بندا بھی انکا مذاق نہیں اڑا رہا۔بات صرف موقع محل کی ہوتی ہے۔وہ بہترین آرٹسٹ ہیں۔۔ لیکن انکے آرٹ کی پولیٹیکل ایکٹویٹی میں کوئی ضرورت نہیں تھی بظاہر۔ باقی اللہ انکو ترقی دے سلامت رکھے، اور ن لیگ کے آرگنائزرز کو عقل دے۔ طارق متین نے لکھا کہ سوال یہ ہے کہ پیپسی پانی پوری کی ضرورت کیوں تھی کیا ن لیگ کے لیڈران نہیں تھے اینکر عمران خان کا کہنا تھا کہ بھائی صاحب ایک شاندار آرٹسٹ ہیں اور زبردست انٹرٹینر ہیں۔ اور آج انکا فن ساری دنیا نے دیکھا ہے۔ اور ویسے بھی آج یہ حکمران جماعت کی آخری امید بھی تھے۔ بلاگر مہوش قمس خان نے تبصرہ کیا کہ اب تک حمزہ شہباز کی تقریر اتنی مشہور نہیں ہوئی ہوگی جتنی پزیرائی اللہ رکھا پیپسی والے کو ملی۔ عمیر بشیر کا کہنا تھا کہ جو مرضی تنقید کریں لیکن فنکار کی تذلیل نا کریں اسے بلایا گیا تو وہ آیا اسکا کام ہے اسکا روزگار ہے اتنی نفرت نا پھیلائیں کے اسے آئیندہ کام ملنا ہی بند ہو جائے، احتجاج میں بلایا اسکی غلطی نہیں لیکن پلیز فنکار بہت ہلکے دل کے مالک ہوتے ہیں اتنی نفرت برداشت نہیں کر پائیں گے شاہد حسین کا کہنا تھا کہ اللہ رکھا پیپسی عرف پانی پوری کی وضاحت آگئی۔۔۔۔ لبرٹی چوک پر سمندر کے پانی سے زیادہ لوگ جمع تھے اظہرمشوانی کا کہنا تھا کہ یہ سٹیج شو نہیں نون لیگ کا لبرٹی میں کیا جانے والا جلسہ ہے ،نون لیگ والے وجہ بتا رہے ہیں کہ “چلو چوروں کو نہیں شاید مسخروں کو دیکھنے کے لیے عوام رک جائے میاں عبیر اسلم کا کہنا تھا کہ لب لباب بات کا یہ ہے۔ ن لیگ اور ان کو لانے والوں کی عزت اب اللہ رکھا پیپسی عرف پانی پڑی کے ہاتھ میں ہے۔ راؤ جی نے تبصرہ کیا کہ اللہ رکھا پیپسی ایک نہایت شاندار پرفارمر ہے ایک خوبصورت آرٹسٹ ہے جب پی ٹی وی پر آتا تھا لاکھوں مسکراہٹیں بانٹ کرجاتا تھا اج بہت دنوں بعد دیکھ کر اچھا لگا. https://twitter.com/raoo512?ref_src=twsrc%5Egoogle%7Ctwcamp%5Eserp%7Ctwgr%5Eauthor حمزہ رشید کا کہنا تھا کہ ایک دفعہ تو جلسہ اٹھا دیا تھا استاد اللہ رکھا پیپسی عرف پانی پوری نے ایک پی ٹی آئی سوشل میڈیا صارف نے لکھا کہ جنید صفدر کی شادی کے لیے راحت فتح علی خان اور حمزہ شوباز سے یکجہتی کیلیے اللہ رکھا پیپسی عرف پانی پوری کیونکہ حمزہ کا دادا غریب تھا
سابق وزیرداخلہ شیخ رشید نے سابق صدر مملکت آصف علی زرداری کو ملک کے آئین اور وحدت کیلئے خطرہ قرار دیدیا ہے۔ مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے بیان میں سابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ آصف زرداری ملک کے آئین اور وحدت کے لیے خطرہ ہیں۔وہ غیر ملکی ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں۔ شیخ رشید نے مزید کہا کہ وزیراعلی پنجاب کے انتخابات میں آصف علی زرداری کا اپنا کوئی امیدوار بھی نہیں ہے پھر بھی وہ چوہدری شجاعت کے پاس 3 مرتبہ گئے۔نواز شریف بھی اس سازش میں برابر کے شریک ہیں۔ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ نے کہا کہ اگر آئینی ادارے بھی اپنا کردار ادا نہ کر سکے تو پھر دمادم مست قلندر ہو گا۔ خیال رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب شیخ رشید نےآصف علی زرداری کو تنقید کا نشانہ بنایا ہو، اس سے قبل بھی شیخ رشید نے اپنے ایک بیان میں آصف زرداری پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ زرداری نے سیاسی و معاشی بحران کو خطرناک بنادیا ہے، لوگ سیاستدانوں کی خرید وفروخت سے نفرت کرتے ہیں۔
سپریم کورٹ کے حکم پر منعقد ہونے والے وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب میں سربراہ مسلم لیگ ق چوہدری شجاعت حسین کی جانب سے اراکین اسمبلی کو دی گئی ہدایات کے برعکس ووٹ ڈالنے پر ق لیگ کے 10 ووٹ مسترد کر دیئے اور حمزہ شہباز شریف کی کامیابی کا اعلان کر دیا ہے ۔ پی ٹی آئی اور ق لیگ کے مشترکہ امیدوار چوہدری پرویز الٰہی نے 176 ووٹ حاصل کیے جبکہ حمزہ شہبازشریف 179 ووٹ لے کر دوبارہ وزیراعلیٰ پنجاب منتخب ہو گئے ہیں۔ اسی حوالے سےاینکر منصور علی خان نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر سابق وزیراعظم و چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی جانب سے پارٹی ہدایات کے برعکس ووٹ ڈالنے پر عظمیٰ کاردار کو ڈی سیٹ کرنے کے حوالے سے سپیکر پنجاب اسمبلی کو لکھے گئے خط کو ٹویٹ کر دیا۔ اس ٹویٹ پر سابق وزیراعظم وچیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے فوکل پرسن برائے ڈیجیٹل میڈیا ڈاکٹر ارسلان خالد نے جواب دیتے ہوئے لکھا کہ "پھر جان بوجھ کر مسلم لیگ ن کے غیر آئینی فیصلے کا دفاع کر رہے۔ آئین میں صاف درج ہے کہ ووٹنگ کی ہدایت پارلیمانی لیڈر دیتا ہے اور اگر کوئی رکن پارلیمانی لیڈر کی ہدایت کے خلاف ووٹ دے تو پارٹی چئیرمین تادیبی کارروائی کا کہتا ہے لیکن یہاں ووٹ پارلیمانی لیڈر کی ہدایت کے مطابق دیا گیا ہے۔ رہنما ق لیگ چوہدری مونس الٰہی نے وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب سے قبل ٹویٹر پر پارلیمانی پارٹی کا خط ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا تھا کہ پارلیمانی پارٹی کی جانب سے فیصلہ کیا گیا ہے کہ ہمارے امیدوار چودھری پرویز الٰہی ہونگے۔
پاکستان تحریک انصاف کے چیف آف اسٹاف ڈاکٹر شہباز گل نے سینئر صحافی و تجزیہ کار طلعت حسین کے ایک دعوے پر جواب دیدیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ شہباز گل کی جانب سے عمران اور محمود قریشی سے امریکی خفیہ معلومات کو "طاقتور حلقوں" سے چھپانے کا الزام آرمی چیف اور انٹیلی جنس سربراہان سے متعلق نہیں ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ تاہم ذرائع نے یہ نہیں بتایا کہ کل کس پر الزام لگا رہے ہیں۔ اپنی دوسری ٹویٹ میں طلعت نے کہا کہ دفتر خارجہ کے ریکارڈز سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ شاہ محمودقریشی نے ذاتی طور پر سیکرٹری خارجہ کو امریکی سائفر وزیراعظم،آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی کو ارسال کرنے کی ہدایات جاری کی تھیں،شاہ محمود قریشی یا عمران خان کا یہ کہنا انہیں سائفر کے بارے میں علم نہیں تھاایک بدترین چال ہے۔ ڈاکٹر شہباز گل نے طلعت حسین کے اس دعوے پر ردعمل دیتے ہوئے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ حیرت کی بات ہے میں نے تو آرمی چیف کا یا ڈی جی کا نام نہیں لیا تھا تو جناب کو کیا ضرورت محسوس ہوئی تھی ان کا نام ٹوئیٹ کرنے کی ؟ اب صفائیاں دے رہے ہیں۔
نائب صدر مسلم لیگ (ن) مریم نوازشریف نے اپنے چچا میاں محمد شہباز شریف کے خلاف مہم چلانی شروع کر دی؟ تفصیلات کے مطابق ضمنی انتخابات کے بعد سے یہ بحث زور پکڑتی جا رہی ہے کہ ن لیگ میں دو دھڑے موجود ہیں۔ نائب صدر مسلم لیگ (ن) مریم نوازشریف نے صحافی سیف اعوان کا ٹویٹ ری ٹویٹ کر دیا جس میں صحافی نے لکھا تھا کہ ڈالر 222 کا ہو گیا ہے! 2 دن میں ڈالر 10 روپے مہنگا ہوا، نوازشریف وزیراعظم تھا تو ڈالر 103 روپے کا تھا، عمران خان وزیراعظم تھا تو ڈالر 187 روپے تک گیا۔ آج میاں شہبازشریف وزیراعظم ہیں تو ڈالر 222 تک پہنچ گیا، جس دن کا میاں نوازشریف کو وزارت عظمیٰ سے ہٹایا گیا تو پاکستان تنزلی کی جانب گامزن ہے۔ وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے بھی شہباز شریف پر کیا گیا ٹویٹ ری ٹویٹ کیا جس پر شہباز گل نے لکھا کہ مریم نواز اپنے صحافیوں کے ذریعے شہباز شریف کے خلاف ٹوئٹس کروا رہی اور پھر ریٹویٹ بھی۔ اوپر سے وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب بھی اپنے وزیراعظم کے خلاف ٹوئیٹس کو Rt کر رہی ہیں۔ صحافی سیف اعوان نے ایک اور ٹویٹ میں لکھا کہ نوازشریف کا 4 سال 1 وزیر خزانہ اور 1 معاشی ٹیم رہی۔ نوازشریف دور میں GDP گروتھ 5.8 فیصد تھی جبکہ عمران خان کے پونے 4سال میں 4 وزیر خزانہ اور 5 بار معاشی ٹیم تبدیل ہوئی۔ عمران دور میں GDP 3.2 تھی۔پھر عمران خان کی معاشی تھیوریاں کیسے سچ مان لی جائیں۔ہاں جھوٹا بیانیہ پھیلانے کے وہ ماہر۔ روپے کی قدر پاکستان کی کرنسی ایکسچینج مارکیٹ میں مسلسل گرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ منگل کو ایک ہی دن میں ڈالر کی قیمت 224 روپے سے زائد ہو گئی۔ سٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 221.99 روپے رہی۔ منگل کو دن کی ابتدا سے ہی روپے کی قدر تیزی سے گرنے کا سلسلہ شروع ہوا جو دن کے اختتام تک جاری رہا۔ دن کے اختتام پر ایک ہی روز میں روپے کی قدر میں نو روپے کی بڑی کمی رہی۔ دریں اثنا گزشتہ روز ضمنی الیکشن کے نتائج کے بعد پاکستان مسلم لیگ(ن) کے مرکزی رہنما و وفاقی وزیر میاں جاوید لطیف نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت ہار گئی ہے لیکن میاں محمد نوازشریف کا نظریہ جیت گیا ہے، جب کمپرومائز ہو گا تو کل والا ردعمل آئے گا، اگر بار بار بند کمروں میں فیصلے ہوتے رہے تو ملک کے مستقبل کیلئے بہتر نہیں ہو گا۔ ان کا کہنا تھا کہ پہلے بھی حکومت کا مینڈیٹ نہیں تھا، عدم اعتماد سے قومی حکومت بنائی اس کا ایک مقصد معیشت بہتر کرنا تھا، ہم نے الیکشن کے باوجود پیٹرول و بجلی کی قیمتیں بڑھائیں کیونکہ ریاست و معیشت کو بچانا تھا، نظریہ ضرورت دفن کرنا ہو گا، ریاست بچانے کیلئے خود کشی کی۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف کو پورا سچ قوم کے سامنے رکھنا چاہیے، جب حقائق قوم کے سامنے رکھیں گے تو آئندہ انتخابات میں مخالفین کی ضمانتیں ضبط ہو جائیں گی۔
پاکستان تحریک انصاف کے چیف آف اسٹاف ڈاکٹر شہباز گل نے حکومتی اتحادی جماعتوں کے اجلاس میں خوش گپیوں پر ردعمل دیدیا ہے۔ مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹرپر اپنے شہبا ز گل نے وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اتحادی جماعتوں کے اجلاس کی ایک چھوٹی سی ویڈیو شیئر کی جس میں شہباز شریف، آصف علی زرداری اور مولانا فضل الرحمان خوش گپیوں میں مصروف نظر آرہے ہیں۔ شہباز گل نے کہا کہ کیا کوئی یقین کرسکتا ہے کہ جس دن ملک کا کھربوں روپے کا نقصان ہوا، روپیہ ایک دن میں ریکارڈ سستا ہوا، اسٹاک ایکسچینج میں ریکارڈ کمی ہوئی ، عین اسی دن اسی وقت یہ بے شرم امپورٹڈ ٹولہ ڈوب مرنے کی بجائے دانت نکالنے میں مشغول رہا۔ واضح رہے کہ آج انٹربینک میں کاوربار کے دوران ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں ریکارڈ کمی دیکھی گئی ہے اور کاوربار کے اختتام تک ڈالر 6 روپے 79 پیسے مہنگا ہونے کے بعد 221 روپے 99 پیسے کی سطح پر پہنچ گیا ہے۔
اسلام آباد کے سیکٹر آئی 10 میں دن دیہاڑے ایک شخص نے راہ چلتی خاتون کو دبوچ کر ہراساں کیا، واقعہ کی ویڈیوسوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔ مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک ویڈیو سامنےآئی ہے جس میں ایک برقع پوش خاتون ایک سڑک پر سر جھکائے جاتی دکھائی دے رہی ہے کہ اچانک پیچھے سے ایک کالے کپڑو ں میں ملبوس شخص نےاسے دبوچ لیا۔ ہوس کے مارے اس شخص نے عورت کو پیچھے سے پکڑ کر غیر اخلاقی حرکت کی،عورت کی مزاحمت اور شور مچانے پر فورا فرار ہوگیا۔ صحافی احتشام علی عباسی نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا ہے کہ جس خاتون کے ساتھ یہ واقعہ پیش آیا ہے انہوں نے خو د یہ ویڈیو مجھے سینڈ کی ہے، پولیس نے تاحال اس واقعہ پر کوئی ایکشن نہیں لیا ہے۔ انسانی حقوق کی رہنما ضوبیا خورشید نے بھی یہ ویڈیو شیئر کرکے اسلام آباد پولیس سے ایکشن کا مطالبہ کیا۔ اسلام آباد پولیس نے اس کے جواب میں ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ پولیس ٹیم اس کیس پر کام کررہی ہے، متعلقہ ایس ایچ او خاتون سے رابطے میں ہے،جلدکارروائی عمل میں لائی جائےگی۔
ڈالر تگڑا ہی ہوتا جارہا ہے اور نتیجے کے طور پر روپے کو رگڑا لگ رہا ہے آج امریکی کرنسی کے مقابلے میں روپیہ 225 روپے فی ڈالر تک نیچے چلا گیا ہے۔ موجودہ معاشی صورتحال پر ردعمل دیتے ہوئے پی ٹی آئی رہنماؤں نے دلچسپ تبصرے کیے ہیں۔ اسد عمر نے کہا ہے کہ روپیہ کی قدر میں پھر تیزی سے کمی. 221-222 کا لیول پہنچ گیا ہے. ملک تباہی کے دہانے پر پہنچ رہا ہے. یہ بیرونی مداخلت کا بھیانک تجربہ خود ختم کریں گے یا سری لنکا کے عوام کی طرح پاکستانیوں کو بھی خود یہ کام کرنا پڑے گا؟ فرخ حبیب نے کہا نالائق اعظم شہباز شریف نےمعیشت کی تباہی مچادی ہے ڈالر221روپے کاہوگیاہے ڈھائی ماہ سے گورنر سٹیٹ بینک کی تعیناتی نہیں کی گئی ، امپورٹڈ حکومت صرف مخالفین کیخلاف انتقامی کاروائیوں میں مصروف ہے۔ نالائق اعظم شہباز شریف کا1لمحہ بھی حکومت میں رہنا نقصان دہ ہےفوری انتخابات کرواؤ۔ فیصل جاوید خان نے لکھا ڈالر کو نہیں اس حکومت کو گرانا ہو گا ۔ڈالر خود بخود گر جائے گا۔ آج ڈالر 223 پر چلا گیا۔ جلد اس حکومت کو چلے جانا ہو گا۔ ملک کے تمام تر مسائل کا حل انتخابات ہیں۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ فوری اسمبلی تحلیل کریں اور تاریخ کا اعلان کریں اور دیکھیں کیسے معاشی اشاریے بہتر ہوتے ہیں۔ عمران اسماعیل بولے معیشت مُستحکم کرنے کے حکومتی دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے۔ ڈالر 220 کراس کر گیا۔ نااہلوں سے جان چھڑانا ہوگی۔ معیشیت کی بہتری ان چوروں کے بس کی بات نہیں۔ عمران خان ہی مضبوط اور مُستحکم پاکستان کی علامت ہیں۔ عندلیب عباس نے مفتاح اسماعیل اور وزیراعظم سے فوری استعفے کا مطالبہ کر دیا۔ ایاز خان نیازی نے عمران خان سے درخواست کی کہ جلدی سے واپس آجائیں ورنہ ملک ڈیفالٹ کر جائے گا۔
پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان محمد حفیظ نے پنجاب کے 20 اضلاع میں پی ٹی آئی کی فتح پر عمران خان کو مبادکباد دیدی ہے۔ مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے بیان میں پروفیسر نے کہا کہ پاکستان کے عوام نےانتخابات 2022 میں اپنی سیاسی بیداری اور پختگی کا ایک مضبوط فیصلہ دیا ہے۔ دیکھتے ہیں کہ ہمارے سیاسی رہنما اس نتیجہ کو کیسے لیتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان اور ان کے سیاسی کارکنان کو مبارک ہو، ایک بار پھر عوام نے پاکستان اور عوام کی خدمت کیلئے انہیں ایک اہم ذمہ داری سونپی ہے۔ دوسری جانب ق شاہد آفریدی نے ٹویٹر پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ”ضمنی انتخابات کے نتائج نے یہ ثابت کیا ہے کہ پاکستان کا مستقبل صرف اور صرف جمہوریت سے وابستہ ہے۔ قابل احترام ہے ہر وہ شخص، جو اپنے حق رائے دہی سے کاروبار حکومت میں اپنا حصہ ڈالتاہے اور جمہور کے نظام کو آگے بڑھاتا ہے۔“ یادرہے کہ گزشتہ روز پنجاب کے 20 اضلاع میں ہونے والے ضمنی انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف نے 15 نشستوں پر کامیابی حاصل کرکے پنجاب اسمبلی میں اپنی پوزیشن واضح طور پر مضبوط کرلی ہے، پی ٹی آئی کے مقابلے میں حکمران جماعت ن لیگ صرف 5 نشستوں پر کامیابی حاصل کرسکی۔ اس وقت صوبائی اسمبلی میں تحریک انصاف اور ق لیگ کی مجموعی طور پر 188 جبکہ مسلم لیگ ن ، پیپلزپارٹی اور آزاد اراکین کی تعداد 178 ہے۔
اینکر عمران ریاض خان کا ڈائیلاگ "پہلی مرتبہ آپکو ٹکر کے لوگ ملے ہیں" مقبول ہونے لگا۔۔ ٹک ٹاک ویڈیوز اور میمز بن گئیں اپنی گرفتاری سے کچھ روز قبل اینکر عمران ریاض خان نے اسلام آباد ہائیکورٹ بار کی تقریب میں خطاب کیا جس میں سابق وزیراعظم عمران خان، ایازامیر ، معید پیرزادہ سمیت دیگر صحافی ، وکلاء اور سیاسی رہنما بھی شامل تھے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ بار کی تقریب میں ہونیوالی تقاریر کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ اس تقریب میں تقریر کے بعد ایازامیر پر کچھ نامعلوم لوگوں نے تشدد کیا جبکہ اینکر عمران خان کو دھمکیاں ملنا شروع ہوگئیں۔ اس تقریب میں اینکر عمران ریاض نے تقریر کرتے ہوئے کہا کہ میں کروں گا میرا ملک ہے، وہاں سے بیٹھ کر کوئی فیصلہ نہیں کرے گا، میری غیرت تو گوارا نہیں کرتی ناں۔۔ میرا دل نہیں مانتا۔جواب مانگیں گے سوال کریں گے کیونکہ پہلی مرتبہ آپکو ٹکر کے لوگ ملے ہیں۔ اس تقریب میں تقریب کے بعد پولیس نے آئے روز اینکر عمران ریاض کے گھر چکر لگانا شروع کردئیے ، انکے اسلحہ لائسنس منسوخ کردئیے اور کچھ دن بعد اینکر عمران خان گرفتار ہوگئے۔ گرفتاری کے بعد بھی عمران ریاض پرعزم رہے، پولیس انہیں کبھی ایک شہر کبھی دوسرے شہر گھماتی رہی لیکن اینکر عمران خان کی ہمت نہ توڑ سکی اور آخر کار عید سے ایک روز قبل انہیں لاہور ہائیکورٹ سے ضمانت مل گئی۔ اینکر عمران ریاض خان کو لوگوں میں بہت پذیرائی ملی ان کا ڈائیلاگ "پہلی مرتبہ آپکو ٹکر کے لوگ ملے ہیں" مقبول ہونے لگا۔۔ ٹک ٹاک ویڈیوز اور میمز بن گئیں
اسلام آباد: ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی کی رولنگ کے معاملے پر سپریم کورٹ نے تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا جس میں جسٹس مظہر عالم میاں خیل نے اضافی نوٹ میں لکھا ہے کہ سپیکر، ڈپٹی سپیکر، صدر مملکت اور سابق وزیراعظم پاکستان نے 3 اپریل کو آرٹیکل 5 کی خلاف ورزی کی ہے۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر صارفین کی طرف سے فیصلے کے خلاف ردعمل میں مختلف شہریوں نے ٹویٹ کیے۔ تحریک انصاف کی سابق ایم این اے ملیکہ بخاری کا کہنا تھا کہ اعلی عدالت کا فیصلہ تضادات اور ابہام سے بھرپور ہے ، ان کا احترام ہے مگر فیصلے سے اتفاق نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن سے 2 دن پہلے فیصلہ آنا سوالیہ نشان ہے،چیف جسٹس کو شواہد پیش کر دئیے گئے تھے مگر انہوں نے مطالعہ نہیں کیا،آج استدعا یہ کہ ہم نے اپنا کیس دلائل کے ساتھ نہیں لڑا تحریک انصاف حکومت میں نجی ٹی وی چینل ہم نیوز کے صحافی نادر بلوچ نے فیصلے کے حوالے سے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ سپریم کورٹ کا الیکشن سے دو دن قبل فیصلہ دینا، جسٹس مظہر عالم میاں خیل کا آرٹیکل چھ لگانے کا اضافی نوٹ اور اب وزراء کی پریس کانفرنسز، ریفرنس بھیجنے کے اعلانات اور آج ہی وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف کا خطاب! یہ سب بتا رہا ہے کہ ہاتھ پائوں پھول چکے ہیں ایک اور ٹویٹر صارف اور سیاسی تجزیہ کار و صحافی انور لودھی نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے حوالے سے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ کیا یہ بہتر نہ ہوتا کہ سپریم کورٹ ڈپٹی سپیکر کی 3 اپریل کی رولنگ سے متعلق تفصیلی فیصلہ 17 جولائی کے ضمنی الیکشن کے بعد جاری کرتی؟ جہاں پہلے ہی تین ماہ لگا دیے تھے وہاں تین چار دن اور گزر جاتے تو کیا حرج ہو جاتا؟ ایک اور ٹویٹر صارف عدنان عادل نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی کی رولنگ کے معاملے پر سپریم کورٹ کے تفصیلی فیصلہ جاری کرنے کی ٹائمنگ انتہائی اہم ہے۔ انہوں نے مزید لکھا کہ پنجاب کے ضمنی الیکشن سے صرف تین دن پہلے، بظاہر ایسا لگتا ہے کہ ن لیگ کے بیانیہ کو تقویت ملے گی۔ یاد رہے کہ سابق وزیراعظم پاکستان عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے دوران قومی اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر کی رولنگ کے خلاف سپریم کورٹ کے از خود نوٹس پر تفصیلی فیصلے میں جسٹس مظہر عالم میاں خیل کے اضافی نوٹ نے نئی آئینی و قانونی بحث کا آغاز کر دیا ہے کہ کیا حکومت اس بنیاد پر ذمہ داران کے خلاف کارروائی کا آغاز کر سکتی ہے اور کیا اضافی نوٹ پر عملدرآمد کی کوئی قانونی حیثیت ہے۔ بدھ کو سپریم کورٹ کی جانب سے 86 صفحات پر مشتمل تفضیلی فیصلے میں لکھا گیا تھا کہ سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد مسترد کر کے ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری نے اپنی آئینی ذمہ داری کی خلاف ورزی کی ہے۔ تفصیلی فیصلہ پاکستان کے چیف جسٹس عمرعطا بندیال نے تحریر کیا ہے۔
سینئر صحافی و تجزیہ کار ارشد شریف نے اپنے خواب کا حوالہ دے کر کہا ہے کہ کوہ قاف کی خفیہ میٹنگ میں فیصلہ ہوا ہے کہ تحریک انصاف کو پنجاب میں جیتنے نہیں دینا۔ مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنےبیان میں ارشد شریف نے اپنے خواب کا احوال سناتے ہوئے کہا کہ کوہ قاف کی ایک خفیہ میٹنگ میں فیصلہ ہوا ہے کہ عمران خان یعنی تحریک انصاف کو کسی صورت پنجاب میں ضمنی انتخاب نہیں جیتنے دینا اور حمزہ کو وزیراعلی برقرار رکھنا ہے۔ ارشد شریف کے مطابق کوہ قاف والے شدید غصے میں ہیں، کوہ قاف کے دیو نے فیصلہ کیا ہے کہ تحریک انصاف کو ضمنی انتخابات میں 6سے 7 سیٹیوں سے زیادہ نہیں جیتنے دینا، عمران خان بڑے بڑے جلسے کرکے سمجھتا کیا ہے، عوام کی ایسی کی تیسی۔ ارشد شریف نے مطابق کوہ قاف کے دیو نے فیصلہ کیا ہے کہ عمران خان کو بھی سبق سکھانا ہے۔ ارشد شریف کے اس خواب کے احوال پر سینئر صحافی و تجزیہ کار معید پیرزادہ نے کہا کہ اصل حقیقت یہ ہے کہ دھاندلی کے بغیر حمزہ شہباز شریف کو صرف 6 سے 7 سیٹیں مل سکتی ہیں بس۔ معید پیرزادہ نے اپنے ایک ویڈیو لاگ میں ضمنی انتخابات کے تمام حلقوں میں پارٹی پوزیشن کا تفصیلی احوال بھی بیان کیا اور بتایا کہ صاف و شفاف انتخابات کے نتیجے میں حمزہ شہباز شریف وزیراعلی برقرار نہیں رہ سکیں گے۔ معید پیرزادہ کے اس تبصرے پر ارشدشریف نے ردعمل دیااور کہا کہ"وہ میرے خواب سے ڈرتے ہیں"۔
اینکر عمران ریاض خان کو بیرون ملک جانے سے روک دیا گیا۔میڈیکل رپورٹ میں انکشافات کے بعد عمران ریاض خان نے بیرون ملک ٹیسٹ کروانے تھے اینکر عمران ریاض کے مطابق انہیں کچھ ایسا کھانے کو دیا گیا جس سے آہستہ آہستہ حالت بگڑ رہی ہے جبکہ عمران ریاض کے وکیل کے مطابق گزشتہ روز میڈیکل ٹیسٹ کروائے گئے تو تہلکہ خیز انکشافات سامنے آئے جس کے بعد بیرون ملک ٹیسٹ کروانے کا فیصلہ کیا گیا۔ اینکر عمران ریاض کے وکیل میاں علی اشفاق کے مطابق عمران ریاض خان کو آج اپنے طبعی معائنے کے بعد فوری طور پر لیب ٹیسٹ کروانے کے لیے دبئی روانہ ریٹرن ٹکٹ لیے روانہ ھونا تھا جس کہ لیے اپوائٹمنٹ بڑی مشکل سے فوری حاصل کی، لاھور ائیر پورٹ پر نام واچ لسٹ میں نام ھونے کی بنیاد پر روکا گیا ھے- انہوں نے مزید کہا کہ مزید حالت بگڑنے کی ذمہ داری بھی آپکی ھوگی- اینکر عمران ریاض کا کہنا تھا کہ میرے ڈاکٹرز کے مطابق دوران گرفتاری مجھے کچھ ایسا کھانے کے لیے دیا گیا جو خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔ مجھے کچھ ٹیسٹ کروانے تھے۔ تاکہ ثابت کر سکوں کہ کیا کوشش کی گئی ہے۔ایئر پورٹ پر روک لیا گیا ہے۔
نجی میڈیا ہاؤس سے منسلک سینئر صحافی آغا افتخار احمد نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ایک پول لگایا جس میں ضمنی انتخاب کے نتائج سے متعلق سوال کیامگر جب نتائج کو اپنی پسندیدہ جماعت کے خلاف پایا تو پول ہی ڈیلیٹ کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق افتخار احمد نے مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹ پر ایک پول (موازنہ کرنے کیلئے سوال) شامل کیا، سوال تھا کہ سترہ جولائی کو ہونے والے انتخابات میں زیادہ نشستیں کون حاصل کرے گا؟ اس کیلئے دو آپشن رکھے گئے پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان مسلم لیگ (ن)۔ یہ پول 11 جولائی کو دن دو بج کر 3 منٹ پر پوسٹ کیا گیا جس پر رائے شماری کا وقت چوبیس گھنٹے تھا مگر جب مقررہ وقت کے ختم ہونے سے قبل انہوں نے اپنی پسندیدہ جماعت کے خلاف نتائج دیکھتے تو اس پول کو ختم کر دیا۔ 22 گھنٹے اور 6 منٹ کے دوران تقریباً سولہ ہزار کے قریب لوگوں نے ووٹ دیئے اور نتائج کے مطابق 86 فیصد لوگوں کا خیال تھا کہ انتخابات میں پی ٹی آئی جیتے گی جب کہ 14 فیصد لوگ مسلم لیگ ن کے حق میں سامنے آئے۔ افتخار احمد نے جب مذکورہ بالا صورتحال دیکھی تو پول ہی ڈیلیٹ کر دیا تاکہ ہزیمت سے بچا جا سکے، مگر ووٹ دینے والوں نے اس پول کے سکرین شاٹ لے رکھے تھے اور بتایا کہ کس طرح افتخار احمد نے اب اس پول کو ہٹا دیا ہے۔
سندھ کے دوسرے بڑے شہر حیدرآباد میں شرپسندوں نے پشتونوں کے ہوٹل اور دیگر کاروبار بند کروانا شروع کردیئے ہیں، ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔ سندھ میں ایک بار پھر لسانی فسادات کو ہوا دینے کی کوشش سامنے آگئی ہے،شر پسندوں نے سندھ کے دوسرے بڑے شہر حیدرآباد میں پشتونوں کے خلاف کارروائیاں شروع کردی ہیں۔ سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی ایک ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ چندنقاب پوش شدت پسندوں نے ایک ہوٹل پر دھاوا بولا اور توڑ پھوڑ کی۔ شرپسندوں نے "نیوکوئٹہ محیب بریشنا ہوٹل" میں گھس کے سامان باہر پھینکا اور وہاں موجود لوگوں کو مار بھگایا۔ دوسری ویڈیو ایک جنرل اسٹور کی ہے جہاں چند افراد نے پشتون مالک کو مارٹ بند کرنے پر مجبور کیا، مارٹ پر موجود شخص نے جب وجہ پوچھی تو دکان بند کروانے والوں نے اسے شام تک مارٹ بند کرنے کی مہلت دی اورسنگین نتائج کی دھمکیاں دیں۔ واضح رہے یہ ہنگامے ایک نوجوان کے قتل کے بعد شروع ہوئے جو مبینہ طور جرائم پیشہ تھا اور اس نے ہوٹل پر کھانا کھایا اور پیسے نہیں دیے اور جھگڑے کے دوران مارا گیا
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر رانا ثناء اللہ نے ٹویٹ کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان کیلئے تضحیک آمیز الفاظ استعمال کرتے ہوئے لکھا کہ دوران سفر، بازار یا کسی بھی جگہ اگر آپکا سامنا ”عمرانی باؤلوں“ سے ہوجائے اور وہ آپ پر ”غرانا“ یا ”کاٹنا“ شروع کر دیں تو آپ اپنے موبائل فون سے اُنکی ویڈیو بنائیں، قانون کو ہاتھ میں لینے یا ان سے الجھنے کی ضرورت نہیں۔ رانا ثنااللہ نے مزید کہا کہ سائبر کرائم کو یہ ویڈیوز ایف آئی اے سائبر کرائم کو بذریعہ واٹس ایپ یا ٹویٹر ارسال کریں جس کے بعد ان کے خلاف مقدمے کا اندراج، گرفتاری جبکہ شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بلاک کرنے کی کارروائی بھی عمل میں لائی جائے گی۔ ٹویٹر پر ان کے ٹویٹ کے بعد بڑی تعداد میں شہریوں اور مختلف سیاستدانوں نے رانا ثناء اللہ کے اس ٹویٹ پر سخت ردعمل دیتے ہوئے اس اقدام کو فاشزم قرار دے دیا۔ سابق وفاقی وزیر چوہدری فواد حسین نے وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر لکھا کہ آپ جرآت کر کے فیصل آباد بازار میں جائیں، جن القابات سے فیصل آباد کے لوگ آپ کو پکارتے ہیں، سارے فیصل آباد کے شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بلاک کرنے پڑیں گے۔ ایک اور ٹویٹ میں لکھا کہ پی ڈی ایم والے عوام میں منہ دکھانے کے قابل نہیں رہے، اس لئے رانا ثناء اللہ نے اجتماعی تڑیاں لگانی شروع کر دی ہیں۔ انہوں نے لکھا کہ یہ امپورٹڈ حکومت اپنے ہوش وحواس کھو بیٹھی ہے اور عوام کے ساتھ جنگ پر اتر آئی ہے۔ کوئی ہے جو آج تک عوام کے سامنے کھڑا ہو سکا ہے؟ انہوں نے ایک اور ٹویٹ میں لکھا کہ یہ ہوتی ہے بوکھالائی ہوئی آمریت، یہ ہوتا ہے آخری سانسیں لیتا فاشزم جب امپورٹڈ حکومت کا وزیرِداخلہ اپنے سیاسی مخالفین کو گندی گالیاں دینے لگ جائے اور کہے کہ اگر یہ لوگ آپ کے سامنے نعرے بازی کریں تو ان کی تصویریں مجھے بھیجیں تاکہ میں ان کے پاسپورٹ بلاک کروں اور ان پر ایف آئی آرز کاٹوں۔ ڈاکٹر شہباز گل نے کہا کہ لگتا ہے رانا صاحب نے کسی تھکڑ قسم کے پنجابی فلم رائیٹر کو اپنے ٹوئیٹ لکھنے پر رکھ لیا ہے۔ رانا صاحب کہنا چاہ رہے ہیں کہ اگر ان کو کسی نے چور کہا تو یہ مقدمہ قائم کریں گے۔ان سے کوئی پوچھے کہ آپ وزیرِداخلہ ہیں یا کوئی گلی کی نکڑ پر کھڑا رنگ باز جو آنے جانے والے کو تڑیاں لگا رہا ہے۔ ایک سوشل میڈیا صارف نے وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے ٹویٹ میں لکھا کہ پاکستان مسلم لیگ (نیوٹرل) کی کانپیں ٹانگ گئی ہیں، عوامی ردعمل سے سرعام ریاستی دہشتگردی کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں، کہ خبردار کسی نے سچ بولا کیسی لیڈر کہ منہ پر اغوا کر لیا جائے گا۔ ایک اور سوشل میڈیا صارف مشوانی اظہر نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ رانا مُچھڑ کا رسہ آج کل نیوٹرل کیا ہوا ہے ان سب کے اجتماعی ابو نے، اس لیے اتنا بھونک رہا ہے۔ انہوں نے لکھا کہ کسی چور کو چور کہنا، ڈاکو کو ڈاکو کہنا بالکل کسی قانون کی خلاف ورزی نہیں اور اس کی کوئی سزا نہیں، انشأللہ جلد ہی یہ نیوٹرل رسہ عوام ٹائٹ کر کے ان سب کو کینل میں واپس پہنچا دے گی۔ ایک اور سوشل میڈیا صارف عائشہ علی بھٹہ نے طگئ وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے ٹویٹ میں لکھا کہ ہم دنیا کی سب سے بدقسمت قوم ہیں جہاں رسہ گیر بدمعاشوں، کن ٹٹوں اور قاتلوں کو وزارت کے عہدوں پر بٹھایا جاتا ہے، کبھی کبھی میں سوچتی ہوں کہ ہم نے محمد علی جناح اور فاطمہ جناح کے ساتھ جو سلوک کیا، شاید اس کی سزا کے طور پر یہ جرائم پیشہ لوگ ہمارے اوپر مسلط کیے گئے ہیں۔ سابق وفاقی وزیر چوہدری فواد حسین نے ایک اور ٹویٹ میں لکھا کہ رانا ثنااللہ ایک (Scarecrow) ہے، جِسے فصل کو پرندوں سے بچانے کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے، اُسے کھیت میں کھڑا کرنے کے لیئے جو ڈنڈا دیا جاتا ہے، وہ ڈنڈا کسی اور کا ہے اور یہ رانا جی کی زُبان اُس ڈنڈے کی وجہ سے چل رہی ہے! ایک سوشل میڈیا صارف نے وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا بیان ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ: “اگر کوئ انصافی آپ سے بحث کرے یا راستہ میں “غُراۓ” تو اُس کی ویڈیو بنا کر بھیجیں ہم اُس کا شناختی کارڈ بھی کینسل کرینگے اور اُس کا پاسپورٹ بھی بلاک کر دینگے”۔ رانا ثناء اللہ، انہوں نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ یہ کیا ہورہا ہے پاکستان میں؟ کسی کے باپ کو اختیار نہیں کہ کسی کا کارڈ یا پاسپورٹ بلاک کرے صرف بحث کرنے پر! سابق وزیراعظم عمران خان کے ترجمان برائے ڈیجیٹل میڈیا ڈاکٹر ارسلان خالد نے بھی رانا ثناء اللہ کے ٹویٹ پر ردعمل میں ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ پاکستان میں فاشزم اپنی انتہائوں پر پہنچ چکی ہے۔ انہوں نے رانا ثناء اللہ پر طنز کرتے ہوئے لکھا کہ یہ ہماری وفاقی وزیر داخلہ ہیں اور یہ پاکستانیوں کو دھمکیاں دے رہے ہیں۔ انہوں نے لکھا کہ 25 مئی کے فاشسٹ اقدامات کے بعد یقیناً انہیں اپنے آقائوں سے شاباشی ملی ہو گی اسی لیے آج یہ پاکستانی عوام کو دھمکا رہے ہیں۔ سعد سعید نامی سوشل میڈیا صارف نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ سوچیں یہ بیان تحریکِ انصاف کا وزیرِداخلہ دیتا! نجم سیٹھی جیسے مقامی سہولت کار تو ایک طرف اس وقت تک ایمنسٹی انٹرنیشنل نے مذمتی بیان داغ دیا ہوتا۔ ڈان اور دیسی لبرل مافیا رنڈی رونا کر رہا ہوتا لیکن ان کی دفعہ سکون ہی سکون ہے کیونکہ "اپنا" فہد حسین جو تنخواہ دار درباری ہو گیا ہے۔ دریں اثنا وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کے ٹویٹ پر ردعمل دیتے ہوئے سابق وفاقی وزیر قانون بابر اعوان کا ایک ٹویٹ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ حکومتی دھمکی کہ وزیروں کے خلاف نعرہ لگانے پر ایف آئی آر درج، پاسپورٹ اور آئی ڈی کارڈ ضبط ہوگا، فاشزم کی انتہا ہے۔ ایف آئی اے، آزادیِ اظہار کے خلاف غیرآئینی حکم ماننے سے پہلے اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ اور عدالت میں جمع اپنے ایس او پیز پڑھ لے۔ شوباز، شہنشاہ بننے کی کوشش مت کرو۔ ایک اور ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ کپتان، لٹیروں کے اعصاب پر چھا گیا۔ وزیروں کے استعفے کام نہ آئے نہ ہی وزیر عوام میں جا سکتے ہیں۔ ککڑی کی یقینی ہار دیکھ گونگلوؤں سے مٹی مت اتارو۔ پیٹرولیم مصنوعات میں اپنے دور کا سارا اضافہ واپس لو۔ 17 جولائی تمہارا یومِ حساب، تب تک ہر نوٹنکی فیل ہو گی۔
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان کیلئے تضحیک آمیز الفاظ استعمال کرتے ہوئے انہیں عمرانی باؤلے قرار دیدیا ۔ مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پررانا ثناء اللہ نے اپنے بیان میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور پی ٹی آئی کارکنان کیلئے تضحیک آمیز رویہ استعمال کرتے ہوئے کہا کہ ایک نام نہاد سیاسی جماعت اور پاگل پن کے شکار اسکے لیڈر کی طرف سے سیاسی نفرت، بغض، فتنہ اور فساد پر مبنی مہم جوئی اور اسکے پیشِ نظر حفاظتی اقدامات کی خاطر میں پاکستانیوں خصوصا ن لیگی کارکنان کو یہ پیغام دینا چاہتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ دوران سفر، بازار یا کسی بھی جگہ اگر آپکا سامنا ”عمرانی باؤلوں“ سے ہوجائے اور وہ آپ پر ”غرانا“ یا ”کاٹنا“ شروع کر دیں تو آپ قانون کو ہاتھ میں لینے یا ان سے الجھنے کی بجائے اپنے موبائل فون سے اُنکی ویڈیو بنائیں۔ راناثنااللہ نے مزید کہا کہ ان ویڈیوز کو سائبر کرائم کو بذریعہ واٹس ایپ یا ٹویٹر ایف آئی اے سائبر کرائم کو ارسال کریں جس کے بعد ان کے خلاف بھرپور کارروائی، مقدمے کا اندراج، گرفتاری یہاں تک کہ شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بلاک کرنے کی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس اقدام کا مقصد شہریوں کے آئین پاکستان کے آرٹیکل15 میں دیئے گئے فریڈم آف موومنٹ کے حق کا تحفظ یقینی بنایا جائے،اگر عمرانی باؤلے پھر بھی اس دوران باز نا آئیں تو اپنے دفاع کا قانونی حق استعمال کریں۔
سابق وزیراعظم عمران خان نے سندھ میں ریکارڈ بارشوں کی بعد کی صورتحال پر سندھ حکومت اور پیپلزپارٹی کو آڑے ہاتھوں لے لیا،دوسری جانب مریم نواز شریف نے عمران خان کے اس بیان پر پیپلز پارٹی کی حمایت میں جواب دے ڈالا۔ مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر سابق وزیراعظم عمران خان نے اپنے بیان میں سابق صدر مملکت آصف علی زرداری کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ بارش نے ایک بار پھر سندھ میں زرداری اور ان کے خاندان کی 14 سالہ کرپٹ حکمرانی کو بے نقاب کر دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کیسے کرپشن گورننس کو برباد کرکے رکھ دیتی ہے سندھ حکومت اس کی ایک بہترین مثال ہے، کراچی کو دی گئی رقم جعلی اکاؤنٹس میں ختم ہوئی اور دبئی کی جائیدادوں میں لگائی گئی۔ برائی کے اس گٹھ جوڑ کو ختم کیا جانا چاہیے۔ عمران خان کے اس بیان پر ردعمل دیتے ہوئے مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز شریف نے ٹویٹ داغا اور سخت الفاظ میں کہا کہ آپ لوگوں کی مخدوش حالت زار پر ہمدردی کا ایک لفظ بھی نہیں کہہ سکتے۔ مریم نواز نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے اضلاع ڈوب گئے اور وہاں جا کر لوگوں کی مدد کرنے کے بجائے آپ یہاں گندی سیاست میں مشغول ہیں۔ کیاآپ کی بے حسی کی کوئی حد ہے؟
کراچی میں بارش کے بعد ہونیوالی صورتحال پر حکومتی اتحاد کے صوبائی وزیر امین الحق پھٹ پڑے اور کہا کہ کراچی ڈوب رہا ہے ، جو لوگ شہر پر حکمران بنے ہوئے ہیں وہ چین کی بانسری بجارہے ہیں۔ جو صوبائی وزراء ہیں وہ شہر سے باہر عید منانے کیلئے گئے ہوئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کراچی کا کوئی والی وارث نہیں، ہم کس کے پاس جائیں، کس سے بات کریں؟ اس پر پی ٹی آئی رہنماؤں، صحافیوں اورسوشل میڈیا صارفین نے ایم کیوایم اور امین الحق کو کھری کھری سنائیں اور کہا کہ آپ اسی کے پاس جائیں جس کے کہنے پر آپ نے عمران خان کو چھوڑا۔۔ کچھ کا کہنا تھا کہ ہر سال جب بھی بارش ہوتی ہے تو آپ کا واویلا شروع ہوجاتا ہے۔ کچھ نے کہا کہ اب معصوم بننے کی کوشش نہ کریں، آپ سندھ حکومت کے اتحادی ہیں۔ فوادچوہدری نے تبصرہ کیا کہ اس سادگی پر کون نہ مر جائے مغیث علی کا کہنا تھا کہ پی پی/ ایم کیو ایم کے ہوتے کراچی جیسا تھا ویسا رہے گا۔۔۔!!! ہر سال بارش کے بعد ماتم سنتے ہیں،، یہ ٹس سے مس نہیں ہوتے قاسم سوری کا کہنا تھا کہ مہان اداکار ہیں بھئی، مان گئے عائزہ خان نے سوال کیا کہ کیا ایم کیو ایم میں اتنی سی بھی غیرت ہے کہ کراچی بارش میں ڈوبنے پر حکومت سے علیحدگی اختیار کر لیں؟؟؟ ارسلان گھمن نے طنز کیا کہ بھائی بس فون کال کر کے پوچھ لیں کہ کہاں جائے۔ لالہ مرتضیٰ نے کہا کہ جن کے ساتھ چھپ چھپ کر ملاقاتیں کرتے تھے ان کے پاس جائیں اور ان سے پوچھیں کہ ہمیں کن کےساتھ باندھ دیا ہے اظہرخان نے سوال اٹھایا کہ بھائی ابھی 3 مہینے پہلے ہی تو زرداری سے معاہدہ کیا ہے۔ کیا ہوا عمل نہیں کررہا معاہدے پر۔۔؟

Back
Top