خبریں

سوشل میڈیا کی خبریں

Threads
2.1K
Messages
18.8K
Threads
2.1K
Messages
18.8K

معاشرتی مسائل

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None

طنز و مزاح

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None
سینئر تجزیہ کار مزمل سہروردی نے دعویٰ کیا ہے کہ حکومت ایک نئی فائر وال نافذ کررہی ہے جس کے بعد آپ کے وی لاگز پر ویوور شپ کو بھی کنٹرول کیا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے مزمل سہروردی نے ملک میں سماجی رابطے کی ویب سائٹس تک رسائی کے حوالے سے گفتگو کی اور کہا کہ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس کو بند کیا ہوا ہے، میں اور آپ اس کو وی پی این لگا کر چلارہے ہیں اور حکومت چاہتی ہے کہ یہ رسائی بھی بند کردی جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب خبر یہ ہے کہ حکومت کی تیار کردہ ایک نئی فائر وال نافذ کردی گئی ہے،ایسی خبروں کا اعلان نہیں کیا جاتا بلکہ یہ محسوس کیا جائے گا کہ جب آپ کے وی لاگ کو 10 لوگ بھی نہیں دیکھیں گے تو آپ سوچیں گے کہ اس وی لاگ کی ریچ کو کیا ہوگیا ہے،یا آپ کسی کا وی لاگ آپ دیکھنا چاہیں گے تو وہ ویڈیو بجائے پلے ہونے کے پروسیسنگ پر چلی جائے گی اور بارہا کوششوں کے باوجود وہ ویڈیو پلے نہیں ہوگی تو آپ آگے بڑھ جائیں گی۔ ملزمل سہروردی نے کہا کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ ریاست آپ کی ویوور شپ کو کنٹرول کرنے کی پوزیشن میں آجائے گی، کانٹینٹ نیچے چلا جائےگا۔
عارضی کمی کے بعد ملک بھر میں ایک بار پھر مہنگائی کا طوفان کچھ عرصے کے ریلیف کے بعد ملک میں ایک بار پھر مہنگائی کا طوفان بڑھنے لگا,حالیہ ہفتے ملک میں مہنگائی کی شرح میں 0.45 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ اس سے پچھلے ہفتے بھی گرانی کی شرح میں0.11 فیصد کا معمولی اضافہ ہو اتھا۔ وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ مہنگائی کی ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق حالیہ ہفتے کے دوران آلو،ٹماٹر،پیاز دودھ،دہی اور دال چنا سمیت19 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہواجبکہ آٹا،انڈے،لہسن، سرخ مرچ پاوڈر سمیت 14 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ہوئی ہے اور 18اشیاء کی قیمتیں مستحکم رہیں۔ حالیہ ہفتے کے دوران پیاز کی فی کلو قیمت میں 33 روپے 39 پیسے، ٹماٹر10 روپے 6 پیسے، آلو 2 روپے 36 پیسے، کیلے فی درجن 7 روپے 26 پیسے مہنگے ہو ئے جبکہ چکن کی فی کلو قیمت میں 5 روپے 91 پیسے کا اضافہ ہوا، اس کے علاوہ مسالاجات، گڑ ، سگریٹ، دال ماش بھی مہنگی ہونے والی اشیا میں شامل ہیں۔ رپورٹ کے مطابق رواں ہفتے کے دوران پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی ہوئی، جبکہ ڈبل روٹی کی قیمت میں 3 روپے 5 پیسے کی کمی ہوئی اور انڈے فی درجن 2 روپے 27 پیسے سستے ہوئے۔ ادارہ شماریات کے مطابق چاول، چلی پاؤٴڈر، خشک دودھ، چینی، دال مونگ بھی سستی ہوئی جبکہ بیف، دہی، چائے کی پتی سمیت 18 اشیا ء کی قیمتیں برقرار رہی ہیں,اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ حالیہ ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے اعشاریہ کے لحاظ سے سالانہ بنیادوں پر 17 ہزار 732روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلیے مہنگائی کی شرح 15.26فیصد اور 17 ہزار 733روپے سے 22 ہزار 888روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلیے مہنگائی کی شرح 18.83فیصد رہی۔ اسی طرح 22 ہزار 889روپے سے 29 ہزار 517 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلیے مہنگائی کی شرح 25.04فیصد، اور 29 ہزار 518روپے سے 44ہزار 175 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلیے مہنگائی کی شرح 22.47فیصد رہی,اعدادوشمار کے مطابق 44 ہزار 176روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے طبقے کیلیے مہنگائی کی شرح 19.45فیصدرہی ہے۔ ایک ہفتے کے دوران آلو، پیاز، ٹماٹر، کیلے اور چکن سمیت 19 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوگیا۔رواں ہفتے مہنگائی کی شرح میں 0 اعشاریہ 45 فیصد کا اضافہ ہو گیا، ادارہ شماریات نے مہنگائی سے متعلق ہفتہ وار رپورٹ جاری کردی۔ پاکستان ادارہ شماریات کی جانب سے جاری ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق ملک میں مہنگائی کی ہفتہ وار بنیادوں پر سالانہ شرح 21 اعشاریہ 69 فیصد ریکارڈ کی گئی۔حساس قیمت انڈیکس میں 17 شہروں کی 50 منڈیوں سے 51 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کا جائزہ لیا جاتا ہے، ایک ہفتے کے دوران 19 اشیا مہنگی، 14 سستی اور 18 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔ پاکستان ادارہ شماریات کے مطابق حالیہ ہفتے میں پیاز کی قیمت میں 33 روپے 39 پیسے فی کلو اضافہ ہوا، اسی طرح ٹماٹر 10 روپے 6 پیسے، دال چنا 7 روپے 75 پیسے، زندہ مرغی 5 روپے91 پیسے، دال ماش 5 روپے 94 پیسے فی کلو مہنگی ہوئی۔ مزید بتایا کہ ایک ہفتے میں کیلے 7 روپے 26 پیسے فی درجن مہنگے ہوئے جبکہ تازہ دودھ، بکرے کا گوشت، آلو کی قیمت میں بھی اضافہ ہوا۔ ادارہ شماریات کے مطابق باسمتی چاول 2 روپے 79 پیسے کلو، انڈے 2 روپے 27 پیسے فی درجن سستے ہوئے، اسی طرح 20 کلو آٹے کا تھیلا 13 روپے 65 پیسے سستا ہوا، اس کے علاوہ چینی ،دال مونگ اورسرخ مرچ کی قیمتوں میں بھی کمی ہوئی۔
پشاور میں پاکستان تحریک انصاف کے رکن صوبائی اسمبلی کا چالان کرنے والے 2 ٹریفک اہلکاروں کو معطل کردیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پشاور کے چیف ٹریفک پولیس آفیسر نے پی ٹی آئی کے رکن صوبائی اسمبلی شیر علی آفریدی کا چالان کرنے والے دونوں اہلکاروں کی معطلی کا اعلامیہ بھی جاری کردیا ہے۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ٹریفک پولیس اہلکاروں نے ایم پی اے شیر علی آفریدی پر ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر 500 روپے کا جرمانہ عائد کیا تھا۔ چیف ٹریفک پولیس آفیسر کے مطابق ایم پی اے شیر علی آفریدی نے ٹریفک اہلکاروں کی جانب سے بدتمیزی اور بدسلوکی کی شکایت کی ہے جس پر ٹریفک اہلکاروں کو معطل کردیا گیا ہے۔ واقعہ کے حوالے سے شیر علی آفریدی کا کہنا ہے کہ ٹریفک اہلکاروں نے ایک سڑک پر میری گاڑی کو روکنے کا اشارہ کیا، گاڑی میں موجود میرے بھائی نے اہلکاروں کو بتایا کہ گاڑی میں رکن صوبائی اسمبلی موجود ہیں۔ شیر علی آفریدی نے کہا کہ ٹریفک اہلکاروں نے بات شروع ہوتے ہی بدسلوکی کی اور نامناسب الفاظ کہے اور الٹا ہم پر ہی جرمانہ کردیا۔
اقوام متحدہ نے اسرائیل کو غزہ میں بچوں کے خلاف انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پربلیک لسٹ میں شامل کرلیا,عرب میڈیا کے مطابق یو این بلیک لسٹ میں روس،افغانستان، صومالیہ، شام، یمن، داعش اور بوکو حرام بھی شامل ہیں, جب کہ اقوام متحدہ کی رپورٹ جون کے آخر تک شائع کر دی جائے گی۔ ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی مندوب نے فیصلے پر کڑی تنقید کردی,انہوں نے اس فیصلے کو ’شرمناک‘ قرار دیتے ہوئے کہا انہیں جمعے کے روز اس فیصلے کی باضابطہ طور پر اطلاع دی گئی۔ بچوں کے خلاف جرائم کے مرتکب مجرموں کی عالمی فہرست بچوں اور مسلح تنازعات پر ایک رپورٹ کا حصہ ہے جو 14 جون کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پیش کی جائے گی۔غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان اسٹیفین ڈوجارک نے اس معاملے پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا۔ اور مسلح تنازعات پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی جانب سے سلامتی کونسل کو پیش کی جانے والی رپورٹ بچوں کے قتل، انہیں معذور کرنے، ان کے ساتھ جنسی زیادتی، ان کے اغوا، بچوں تک امداد تک رسائی سے انکار اور اسکولوں اور اسپتالوں کو نشانہ بنائے جانے کا احاطہ کرتی ہے۔ فہرست دو حصوں پر مشتمل ہے جس کے پہلے حصے میں وہ ممالک اور فریق شامل ہیں جو بچوں کی حفاظت کے لیے اقدامات کر چکے ہیں جبکہ دوسرے حصے میں وہ ممالک اور فریق شامل ہیں جو ایسا کرنے میں ناکام رہے ہیں,اقوام متحدہ میں اسرائیل کے مستقل مندوب کے مطابق انہیں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج کو ان ممالک اور فریقوں کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے جو بچوں کی حفاظت کے لیے مناسب اقدامات کرنے میں ناکام رہے ہیں,غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق فوری طور پر یہ واضح نہیں ہے کہ اسرائیلی فوج پر کن خلاف ورزیوں کا الزام لگایا گیا ہے۔ عرب میڈیا کے مطابق اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے اس حوالے سے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج کو بچوں کے خلاف جرائم کے مرتکب مجرموں کی عالمی فہرست میں شامل کیا جانا متوقع تھا اور یہ پہلے ہی ہوجانا چاہیے تھا,انہوں نے ان تمام ممالک کی مذمت بھی کی جو اسرائیل کو ہتھیار فراہم کرتے ہیں۔ 7 اکتوبر 2023 سے غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کا سب سے زیادہ شکار بچے ہی ہوئے ہیں اور غزہ کے سرکاری میڈیا آفس کے مطابق اسرائیلی حملوں میں اب تک ساڑھے 15 ہزار سے زائد بچے شہید ہوچکے ہیں,بچوں کے لیے کام کرنے والے اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف کے مطابق غزہ میں ہر 10 میں سے 9 بچے شدید غذائی قلت کا شکار ہیں یعنی ان کی روزانہ کی خوراک 2 یا اس سے کم فوڈ گروپ پر مشتمل ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق غزہ میں ہر 5 میں سے 4 بچے ہر 3 دنوں میں سے کم از کم ایک دن بھوکے رہتے ہیں۔ڈفینس فار چلڈرن انٹرنیشنل فلسطین کا کہنا ہے کہ اس جنگ میں ہزاروں فلسطینی بچے زخمی ہوئے ہیں جو زندگی بھر اس جنگ کے جسمانی اور نفسیاتی اثرات سے نکلنے کی کوشش کرتے رہیں گے,آج غزہ میں اسرائیلی حملوں کو آٹھ ماہ مکمل ہوچکے ہیں.
قومی اسمبلی کی تاریخ میں نیا ریکارڈ قائم، 3 سگے بھائی ایک ہی ایوان کے رکن قومی اسمبلی کی تاریخ میں نیا ریکارڈ قائم کردیا گیا ، 3سگے بھائی ایک ہی ایوان کے رکن بن گئے, یہ ریکارڈ پیپلز پارٹی کے نو منتخب رکن قومی اسمبلی سید علی قاسم گیلانی نے جمعہ کے روز رکن قومی اسمبلی کی حیثیت سے حلف اٹھا کر قائم کیا جن کے دو بھائی پہلے ہی قومی اسمبلی کے رکن ہیں۔ ڈپٹی اسپیکر سید غلام مصطفیٰ شاہ نےان سے حلف لیا مہمانوں کی گیلری میں چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی اور خاندان کے دیگر افراد بھی موجود تھے,سید علی قاسم گیلانی ملتان کے حلقہ این اے 148ملتان ون سے حالیہ ضمنی الیکشن میں کا میاب قرار پائے ۔ یہ نشست چیئر مین سینٹ سید یوسف ر ضا گیلانی نے خالی کی تھی, سید یوسف رضا گیلانی کے دو صاحبزادے سید علی موسیٰ گیلانی این اے 151ملتان چار اور سید عبد القادر گیلا نی این اے 152ملتان پانچ سے ایم این اے منتخب ہوئے تھے۔ گویا اب تین سگے بھائی قومی اسمبلی کے منتخب ممبران ہیں۔حلف اٹھانے کے بعد سید علی قاسم گیلانی نے اپنے خطاب میں کہا کہ میں بلاول بھٹو، اآصف علی زرادری ،سیدیوسف رضا گیلانی اور ملتان کے نو جوانوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں ۔ چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے قومی اسمبلی کے اجلاس کی کارروائی دیکھی۔ جمعہ کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی اسپیکر کی مہمانوں کیلئے مختص گیلری میں موجود رہے، ڈپٹی اسپیکر سید غلام مصطفی شاہ نے انہیں خوش آمدید کہا اور ارکان نے بھی ڈیسک بجا کر ان کا خیر مقدم کیا۔
ججز سیاسی کمنٹ کے بجائے قانون کے تقاضے پورے کر کے کیس کے فیصلے کریں: رئوف حسن تمام سیاسی جماعتوں سے رابطے کر رہے ہیں، شیرانی گروپ نے بھی ہمارے پلیٹ فارم کو جوائن کر لیا ہے: رہنما پی ٹی آئی ترجمان پاکستان تحریک انصاف رئوف حسن نے کہا ہے کہ ججز کو سیاسی کمنٹ دینے کے بجائے قانون کے تقاضے پورے کر کے فیصلہ دینا چاہیے۔ نجی ٹی وی چینل جیو نیوز پے کروگرام نیا پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے ترجمان تحریک انصاف رئوف حسن کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی طرف سے سیاسی جماعتوں سے ڈائیلاگ کرنے کے لیے کوئی کمیٹی تشکیل نہیں دی گئی، مینڈیٹ چوری کرنے والی تین سیاسی جماعتوں کے ساتھ ڈائیلاگ نہیں ہوں گے۔ رئوف حسن کا کہنا تھا کہ عدالت میں ججز کا کام قانونی فیصلے کرنا ہے وہ سیاسی کمنٹ کر رہے ہیں جس میں سے چیف جسٹس نے سب سے زیادہ کمنٹس کیے۔ موجودہ حکومت کے پاس فیصلہ سازی کرنے کی طاقت نہیں ہے، اگر سٹیبلشمنٹ نہ چاہتی تو یہ کبھی بھی حکومت میں نہیں آ سکتے تھے، یہ ان کے پاس تجویز لے کر جائیں گے تو یہ ان سے ہی پوچھیں گے کہ کیا کریں؟ تو کیوں نہ ہم ان سے خود ہی بات کریں؟ رئوف حسن نے کہا کہ پاکستان ایک ہی صورت میں ٹھیک ہو سکتا ہے کہ تمام ادارے آئینی حدود کے اندر رہ کر کام کریں کیونکہ کچھ ادارے آئین وقانون سے ماورا کرادا ادا کر رہے ہیں۔ سپریم کورٹ میں گزشتہ روز ہونے والی سماعت بارے کہا کہ ججز نے عدالت میں سیاسی کمنٹ دیئے، جس چیز کی عمران خان پر پابندی ہے وہ یہ ججز کیوں کر رہے ہیں؟ ججز کو قانون کے تقاضے پورے کر کے فیصلہ دینا چاہیے۔ رئوف حسن نے مذاکرات کے حوالے سے قائم کی گئی کمیٹی بارے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہماری جماعت میں ایسی کوئی سوچ نہیں ہے، ہم تمام سیاسی جماعتوں سے رابطے کر رہے ہیں۔ شیرانی گروپ نے بھی ہمارے پلیٹ فارم کو جوائن کر لیا ہے، تین سیاسی جماعتوں کو ہم نے سنگل آئوٹ کیا ہوا ہے کیونکہ یہ مینڈیٹ چور ہیں؟ اور اس فیصلے میں اب تک کوئی تبدیلی نہیں آئی۔
قائم مقام گورنر کے دستخط، پنجاب اسمبلی سے منظور ہتک عزت بل قانون بن گیا پنجاب اسمبلی سے منظور ہتک عزت بل قانون بن گیا، قائم مقام گورنر ملک محمد احمد خان نے بل پر دستخط کردیے,صدر لاہور پریس کلب ارشد انصاری کا کہنا ہے پیپلز پارٹی نے بھی صحافیوں کے ساتھ دھوکا کیا، گورنر کو منصوبے کے تحت چھٹی پر بھیج کر قائم مقام گورنر سے دستخط کرائے گئے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی بظاہر صحافیوں کے ساتھ تھی اور اندر سے حکومت سے ملی ہوئی تھی،جلد ایکشن کمیٹی کا اجلاس بلاکر اگلے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا,واضح رہے کہ گزشتہ دنوں صحافتی تنظیموں کے تحفظات اور اپوزیشن کے احتجاج کے باوجود پنجاب اسمبلی میں ہتک عزت بل 2024 منظور کرلیا گیا تھا۔ بل صوبائی وزیر مجتبیٰ شجاع الرحمان نے پیش کیا، اپوزیشن کی تمام ترامیم مسترد کردی گئیں، اپوزیشن نے بل کو کالا قانون قرار دے کر بل کے خلاف احتجاج کیا اور بل کی کاپیاں پھاڑ دیں تھیں۔حکومت نے صحافتی تنظیموں کی بل مؤخر کرنےکی تجویز مسترد کر دی تھی,جس کے بعد صحافتی تنظیموں کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے عہدیداران نے گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر سے ملاقات کی اور صحافتی تنظیموں کے نمائندوں نے گورنر پنجاب کو پنجاب ہتک عزت بل پر اپنے تحفظات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا ہتک عزت بل آزادی اظہار کا گلا دبانے کی کوشش ہے۔ گورنر پنجاب سلیم حیدر نے کہا متنازع شقوں پر تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیا جائے گا، بل پر پہلے بھی مشاورت ہونی چاہیے تھی، وہ مشاورت کے بغیر دستخط نہیں کریں گے,گورنر پنجاب کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی موجودہ بل کو سپورٹ نہیں کرتی، پیپلز پارٹی میڈیا کے ساتھ کھڑی ہے۔ ہتک عزت بل 2024 بل کا اطلاق پرنٹ، الیکٹرونک اور سوشل میڈیا پر ہوگا، پھیلائی جانے والی جھوٹی، غیرحقیقی خبروں پر ہتک عزت کا کیس ہو سکے گا۔یوٹیوب اور سوشل میڈیا کے ذریعے پھیلائی جانے والی جعلی خبروں پر بھی بل کا اطلاق ہوگا، ذاتی زندگی، عوامی مقام کو نقصان پہنچانے کے لیے پھیلائی جانے والی خبروں پر بھی کارروائی ہو گی۔ ہتک عزت کے کیسز کے لیے ٹریبونل قائم ہوں گے جو کہ 6 ماہ میں فیصلہ کرنے کے پابند ہوں گے,ہتک عزت بل کے تحت 30 لاکھ روپے کا ہرجانہ ہوگا، آئینی عہدوں پر موجود شخصیات کے خلاف الزام پر ہائی کورٹ بینچ کیس سن سکیں گے۔
چائنا امپورٹ ایکسپورٹ بینک کے چیئرمین نے وزیراعظم شہباز شریف کو پاکستان اسپیڈ کا نام دے دیا,وزیراعظم سے ملاقات میں چائنا امپورٹ ایکسپورٹ بینک کے چیئرمین نے کہا آپ نے جیسے ’پنجاب میں اسپیڈ سے کام کیا ویسے ہی ’پاکستان اسپیڈ‘ نظر آنے لگی ہے۔ جیو نیوز کے مطابق وزیراعظم سے چائنا انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ کوآپریشن ایجنسی کے چیئرمین کی بھی ملاقات ہوئی، وزیراعظم نے انہیں ایم ایل ون اپ گریڈیشن پروجیکٹ میں سرمایہ کاری کی دعوت دی,وزیرِ اعظم شہباز شریف چینی وزیراعظم کی خصوصی دعوت پر 4 سے 8 جون اپنے پانچ روزہ دور پر چین میں موجود ہیں۔ وزیراعظم ہاؤس کے اعلامیے کے مطابق وزیراعظم کا دورہ چین سی پیک کے دوسرے مرحلے کیلئے اہمیت کا حامل ہے۔وزیر اعظم کے ساتھ وفاقی وزرا اسحاق ڈار، خواجہ آصف، احسن اقبال، محمد اورنگزیب اور مصدق ملک سمیت چیئرمین ایف بی آر بھی موجود ہیں۔ گزشتہ روز بیجنگ میں پاک چائنا فرئنڈ شپ اینڈ بزنس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاک چائنا فرینڈ شپ اینڈ بزنس کی تقریب سے خطاب میرے لیے اعزاز ہے,وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ چین کی پیداواری صلاحیت دنیا بھر میں مشہور ہے، چین کی مختصر مدت میں تیز رفتار ترقی ہمارے لیے مشعل راہ ہے۔
سٹیٹ بینک آف پاکستان کی طرف سے رواں مالی سال کے دوران وفاقی حکومت کی طرف سے لیے گئے قرض کی تفصیلات جاری کر دی گئی ہیں۔ سٹیٹ بینک آف پاکستان کی طرف سے جاری کی گئی تفصیلات کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے 10 مہینوں میں وفاقی حکومت نے 5 ہزار 242 ارب روپے قرض لیا۔ وفاقی حکومت کی طرف سے لیا گیا قرض 66 ہزار 83 ارب روپے سے بھی تجاوز کر چکا ہے جبکہ اپریل کے مہینے میں حکومت نے 709 ارب روپے کا قرضہ حاصل کیا۔ سٹیٹ بینک کی دستاویز کے مطابق مارچ 2024ء کے مقابلے میں وفاقی حکومت کے قرض میں اپریل کے مہینے میں 710 ارب روپے کا اضافہ دیکھنے میں آیا۔ مالی سال 2023-24ء کے 10 مہینوں میں وفاقی حکومت کے اندرونی قرض میں 5 ہزار 672 ارب روپے کا اضافہ دیکھنے میں آیا جبکہ وفاقی حکومت کے اسی عرصہ میں غیرملکی قرضے میں 430 ارب روپے کی کمی دیکھنے میں آئی۔ سٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق ماہ اپریل 2024ء تک قرض 66 ہزار 83 ارب روپے تھا جس کے بعد ماہ اپریل میں حکومت نے 709 ارب روپے کا قرضہ حاصل کیا۔ مرکزی حکومت کا اپریل 2024ء تک اندرنی قرضہ 44 ہزار 481 ارب روپے اور غیرملکی قرضہ 21 ہزار 601 ارب روپے رہا۔ علاوہ ازیں سٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق اوورسیز پاکستانوں کی طرف سے مئی 2024ء میں 3.24 ارب ڈالر اپنے وطن بھیجے گئے جو اپریل 2024ء کے مقابلے میں 43 کروڑ ڈالر زیادہ ہیں۔ سعودی عرب میں مقیم پاکستانی شہریوں نے مئی میں 81.9 کروڑ ڈالر بھیجے جبکہ رواں مالی سال کے 11 مہینوں کے دوران ورکرز کی ترسیلات 27.98 ارب ڈالر رہیں۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ مالی سال کے 11 مہینوں کی نسبت رواں برس کے 11 مہینوں کی ترسیلات میں 7.7 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔، سعودی عرب سے 11 مہینوں میں 6.6 ارب ڈالرز کی ورکرز ترسیلات آئیں۔ عرب امارات سے ماہ جولائی 2023ء سے مئی 2024ء کے دوران 4.88 ارب ڈالرز بھیجے گئے جبکہ برطانیہ سے 4 ارب، یورپ سے 3.2 ارب اور امریکہ سے بھی 3.2 ڈالر پاکستان آئے۔
ملک میں جرائم کی بڑھتی ہوئی تعداد کے ساتھ ساتھ کچے کے ڈاکوئوں کی کارروائیوں میں بھی اضافہ ہوتا جا رہا ہےجسے روکنے میں پولیس وانتظامیہ اب تک ناکام نظر آتی ہے۔ کچے کے ڈاکوئوں کے خلاف پولیس ناکام ہو گئی اور اب ڈاکوئوں نے پولیس کو ہی اپنے نشانے پر رکھ لیا ہے اور دن دیہاڑے لوٹ مار کی وارداتیں کرنے میں مصروف ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ کے شہر کندھ کوٹ میں ڈاکوئوں کے پولیس پر حملہ کا واقعہ پیش آیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ تحصیل کشمور کے شہر کندھ کوٹ کے نواحی علاقے غوث پور میں ڈاکوئوں نے پولیس پر حملہ کر دیا جس سے ایک پولیس اہلکار زخمی ہو گیا۔ پولیس کی جوابی کارروائی کے دوران ایک ڈاکوئوں بھی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا، ڈاکوئوں نے ایک پولیس اہلکار کو لوٹنے کی کوشش کی تھی، ڈاکوئوں نے پولیس اہلکار کی طرف سے مزاحمت کرنے پر اس پر کلہاڑی سے حملہ کر دیا۔ یاد رہے کہ چند دن پہلے بھی کندھ کوٹ بی سیکشن تھانہ کی حدود لوہی پُل پر قائم سھریانی پولیس چیک پوسٹ پر ڈاکوئوں نے حملے کر کے ایک اہلکار کو اغوا جبکہ دوسرے کو زخمی کر دیا تھا۔ ڈاکوئوں کی فائرنگ سے آزاد سنجرانی نامی پولیس اہلکار زخمی جبکہ علی رضا لغاری نامی پولیس اہلکار کو ڈاکو اغوا کر کے لیے گئے تھے، پولیس نے ڈاکوئوں کو پکڑنے کی کوشش کی جس میں وہ ناکام رہی اور اغوا کیے گئے پولیس اہلکار کا سراغ نہ مل سکا۔ علاوہ ازیں پرانی دشمنی پر چند دن پہلے کندھ کوٹ میں بخشاپور تھانہ کی حدود چھنکو پھاٹک کے مقام پر بھنگوار برادری کے 2گروپوں کے مابین فائرنگ کے نتیجے میں 3 بچوں سے 4 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔ جاں بحق ہونے والے افراد میں 36 سالہ شبیر اور اس کے تین بیٹے (9 سالہ شہزاد، 11 سالہ ماجد، 13 سالہ مزمل) شامل تھے۔
پاکستان قومی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کو پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے مختلف کیٹگریز میں شامل کر رکھا ہے جس کے مطابق ہی انہیں تنخوا ہ و مختلف سہولیات فراہم کی جاتی ہیں اور حال ہی میں ان کے کنٹریکٹس اپ ڈیٹ کیے گئے ہیں جس کی تفصیلات سامنے آگئی ہیں۔ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے مطابق قومی کرکٹ ٹیم کے کیٹگری اے کے کھلاڑیوں کو 45 لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ دی جاتی ہے جبکہ بی کیٹگری کے کھلاڑی 30 لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ وصول کرتے ہیں۔ پی سی بی کی طرف سے قومی کرکٹ ٹیم کے حالیہ کنٹریکٹس اپ ڈیٹ ہونے کے بعد اے کیٹگری کے کھلاڑیوں کی ماہانہ تنخواہ میں 202 فیصد اضافہ کیا گیا جبکہ بی کیٹگری کے کھلاڑیوں کی تنخواہ میں 144 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔ سی کیٹگری اور ڈی کیٹگری کے لیے بالترتیب 135 اور 127 فیصد کیا گیا تھا۔ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے گزشتہ برس ماہ ستمبر میں قومی کھلاڑیوں کے لیے نئے کنٹریکٹس کا اعلان کر دیا تھا جس میں ان کی کارکردگی کو مدنظر رکھتے ہوئے اے، بی، سی اور ڈی کیٹگری میں تقسیم کیا گیا تھا۔ پی سی بی کی طرف سے جاری کی گئی لسٹ کے مطابق بابر اعظم، محمد رضوان اور شاہین شاہ آفریدی کو اے کیٹگری میں شامل کیا گیا تھا۔ پی سی بی کی طرف سے اے کیٹگری میں شامل کیے گئے ان تینوں کھلاڑیوں کی ماہانہ تنخواہ 45 لاکھ روپے طے کی گئی تھی۔ بی کیٹگری میں نسیم شاہ، حارث رئوف، فخر زمان اور شاداب خان کو شامل کیا گیا تھا جن کا ماہانہ معاوضہ پی سی بی کی طرف سے 30 لاکھ روپے تک رکھا گیا ہے۔ پی سی بی نے صائم ایوب، حسن علی اور افتخار احمد کو سی کیٹگری جبکہ عماد وسیم کو ڈی کیٹگری میں شامل کیا گیا تھا جنہیں 7 لاکھ روپے سے 15 لاکھ روپے تک ماہانہ بنیادوں پر تنخواہ ادا کی جا رہی ہے۔ ماہانہ تنخواہ کے علاوہ قومی کھلاڑیوں کو تینوں فارمیٹس کے مطابق میچ کی مقررہ فیس اور میچ ایوارڈ بھی حاصل ہوتے ہیں۔ واضح رہے کہ امریکہ میں کھیلے جانے والے ٹی ٹوینٹی ورلڈکپ 2024ء میں پاکستان کرکٹ ٹیم کو اپ سیٹ شکست دیتے ہوئے امریکہ کی ٹیم نے سپراوور میں شکست دے دی۔ امریکی ٹیم کے کپتان مونانک پٹیل کی طرف سے اس جیت کو بڑی کامیابی قرار دیا گیا تاہم یہ پہلا موقع نہیں کہ بظاہر کمزور سمجھی جانے والی کسی نئی ٹیم نے مضبوط یا چمپئن ٹیم کو شکست دی ہو۔ پاکستان کی ٹی ٹوینٹی ورلڈکپ میں پہلا ورلڈکپ کھیلنے والی امریکی کرکٹ ٹیم سے شکست پر شدید تنقید کی جا رہی ہے۔
سابق وزیراعظم وبانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان سے فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کی ٹیم نے اڈیالہ جیل میں تفتیش کی ہے۔ ذرائع کے مطابق ایف آئی اے کی ٹیم آج بانی پی ٹی آئی کے آفیشل ایکس (ٹوئٹر) اکائونٹ سے شیئر کی گئی ویڈیو کی تشہیر کے حوالے سے تحقیقات کرنے کے لیے پہنچی تھی۔ ایف آئی اے ٹیم نے عمران خان کو ان کے ایکس (ٹوئٹر) اکائونٹ سے شیئر کی گئی پوسٹ دکھا کر ایک گھنٹے تک تفتیش کی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے کی تفتیشی ٹیم میں ایڈیشنل ڈائریکٹر ایاز احمد اور سب انسپکٹر منیب شامل تھے جبکہ بانی پی ٹی آئی اپنے وکلاء انتظار پنجوتھا اور چوہدری ظہیر عباس کی موجودگی میں شامل تفتیش ہو گئے ہیں۔ ایف آئی اے ٹیم نے عمران خان کو ان کے وکلاء کی موجودگی میں ایکس (ٹوئٹر) اکائونٹ سے پوسٹ کی گئی ویڈیو دکھائی گئی اور اس کے بعد سواالات کا سلسلہ شروع ہوا جو تقریباً 1 گھنٹے تک جاری رہا۔ اڈیالہ جیل راولپنڈی کے کانفرنس روم میں ہونے والی تفتیش کے دوران ایف آئی اے ٹیم کی طرف سے 16 سے زائد سوالات پوچھے گئے جن کے بانی پی ٹی آئی نے اپنے وکلاء کی موجودگی میں جوابات دیئے۔ بانی پی ٹی آئی کی طرف سے ایف آئی اے ٹیم کی طرف سے پوچھے سوالات کے جواب وکلاء کی معاونت سے دیئے جس کے بعد ایف آئی اے راولپنڈی کی ٹیم اڈیالہ جیل سے واپس روانہ ہو گئی۔ واضح رہے کہ عمران خان کے ایکس (ٹوئٹر) اکائونٹ سے 26 مئی کو موجودہ سیاسی صورتحال کا سقوط ڈھاکا سے موازنہ کرنے سے متعلق ایک ویڈیو شیئر کی گئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ ’ہر پاکستانی کو حمود الرحمٰن کمیشن رپورٹ کا مطالعہ کرنا چاہیے اور جاننا چاہیے کہ اصل میں غدار کون تھا؟ جنرل یحییٰ خان یا شیخ مجیب الرحمٰن! متنازع ٹویٹ پر اس سے پہلے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر اور مرکزی سیکریٹری اطلاعات پی ٹی آئی رؤف حسن کا بیان قلمبند کیا جا چکا ہے۔
بانی پی ٹی آئی نے سخت سیاسی موقف سے ایک قدم پیچھے ہٹنے کا فیصلہ کرلیا,ذرائع کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے سیاسی کشیدگی کم کرنے اور پارلیمان کے اندر اور باہر روابط کا حکم دیا۔ ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کی سیاسی قیادت مختلف جماعتوں سے پارلیمان کے باہر بات چیت کرے گی، پی ٹی آئی کی پارلیمان میں قیادت حکومتی اتحاد سے روابط کو بہتر کرے گی۔ کشیدگی کم کرنے اور اسٹیبلشمنٹ سے روابط کیلئے بھی 3 رکنی کمیٹی کو اختیار دیا گیا,ذرائع کا بتانا ہے کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا اداروں سے بہتر تعلقات کیلئے بیک ڈور روابط میں مصروف ہیں۔ کشیدگی میں کمی کیلئے پارٹی سیاسی و معاشی استحکام کے ایجنڈے پر ریاست کے ساتھ ہوگی۔ سینیٹ اور قومی اسمبلی میں کمیٹیوں سمیت متعدد معاملات پر بات چیت سے آگے بڑھا جائے گا۔ ترجمان پی ٹی آئی رؤف حسن کہتے ہیں کہ خان صاحب اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنے کیلئے تیار ہیں، کیونکہ طاقت ابھی بھی اسٹیبلشمنٹ کے پاس ہے، لیکن اسٹیبلشمنٹ ہم سے مذاکرات نہیں کرنا چاہ رہی، اسٹیبلشمنٹ کو پتہ ہے کہ مذاکرات سے ان کی طاقت شیئر ہوگی۔ صدر تحریک تحفظ آئین پاکستان کا کہنا ہے کہ میرا ماننا ہے اسٹیبلشمنٹ کے کچھ عناصر عمران خان کو وزیر اعظم بنانا چاہتے ہیں لیکن عمران خان مان نہیں رہے ہیں، میرے مشاہدے کے مطابق اسٹیبلشمنٹ کے 50 فیصد سے زائد لوگ موجودہ حالات سے خوش نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف اگر اسٹیٹس مین ہیں تو ان کو عمران خان کو رہا کر دینا چاہیئے۔ عمران خان نے کہاں بھاگنا ہے۔ فوجیوں کی ٹریننگ یہ ہے کہ جو ان کا مخالف ہے وہ ان کا دشمن ہے، جب آپ وردی اتارتے ہیں تو آپ عام آدمی بن جاتے ہیں۔
ذرائع ابلاغ کی دنیا میں سوشل میڈیا دنیا بھر میں ایک موثر ہتھیار بن چکا ہے جسے منفی پراپیگنڈے کے لیے استعمال کرنا بھی اب عام ہو چکا ہے اور ہر روز ایسی خبریں سامنے آتی ہیں جو تردید ہونے سے پہلے ہر طرف وائرل ہو چکی ہوتی ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف کی رہنما شاندانہ گلزار خان کی آزاد چینل نامی آن لائٹ پلیٹ فارم کے ساتھ کی گئی گفتگو پر ایک نیا تنازع سامنے آ گیا ہے اور الزام لگایا گیا ہے کہ آن لائن پلیٹ فارم کی طرف سے ان کی ویڈیو کو ایڈٹ کر کے لگایا گیا۔ معروف سماجی رہنما وبیرسٹر خدیجہ صدیقی نے شاندانہ گلزار خان کی مکمل ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا: کسی نے شاندانہ گلزار کا انٹرویو ایڈٹ کرکے اپنے مطابق لگا دیا، یہ مکمل ہے۔ بالخصوص تحریک انصاف کی خواتین کو جس طرح سیاست سے نکالنے کے منصوبے بنائے گئے، کچھ حد تک کامیابی ملی لیکن ہماری با ہمت اور بہادر خواتین پھر بھی میدان میں ہیں، اُن کے خلاف پروپیگنڈا کرنے سے کچھ نہیں ملنا۔ تحریک انصاف کے آفیشل ٹویٹر اکائونٹ سے بھی شاندانہ گلزار خان کی مکمل ویڈیو شیئر کی گئی اور پیغام میں لکھا کہ: ”عمران خان کی سوشل میڈیا ٹیم پاکستان کی حقیقی آزادی کی جنگ کا ہر اول دستہ ہے، جو بات عمران خان کے ٹویٹ میں تھی وہی باتیں متعدد سیاستدانوں نے کی ہیں“۔نام نہاد "آزاد ٹی وی چینل" نے شاندانہ گلزار کے الفاظ کو توڑ مروڑ کر پیش کیا اور پھر ٹاؤٹس نے فوراً اس پر بیانیہ بنانے کی ناکام کوشش کی، اس "آزاد" چینل کے تانے بانے کس سے ملتے ہیں؟ حیدر سعید نامی سوشل میڈیا صارف نے شاندانہ گلزار خان کی مکمل ویڈیو اور ایڈیٹ کی گئی ویڈیوز شیئر کرتے ہوئے لکھا: یہ اصل ویڈیو ہے! ٹویٹر پر ویڈیو ایڈٹ کر کے لگائی گئی تھی! شاندانہ گلزار کا مکمل ویڈیو میں کہنا تھا کہ بنگلہ دیش اور سقوط ڈھاکہ کی جو بات ہے یا تو 1972ء یا 1974ء میں جب یہ رپورٹس آئی تھیں وہ کابینہ ڈویژن کے پاس اصل پڑی ہوئی ہیںاس پر اس وقت اعتراض کرنا چاہیے تھا۔ آپ نے سپریم کورٹ، ہائیکورٹ کا جج لگایا اس رپورٹ پر کوئی اعتراض نہیں آیا لیکن عمران خان کی ٹیم کی طرف سے وہ رپورٹ پبلش کی گئی ہے تو مسئلہ آ رہا ہے! انہوں نے کہا: میاں نوازشریف نے اس رپورٹ پر جو باتیں کیں ، خواجہ آصف نے جو باتیں کیں اور باقی لوگوں نے جو باتیں کی ہیں وہ سب سن چکے ہیں! لیکن اگر خان کی ٹیم اگر وہ بات کر رہی ہے تو کسی طرح غدار وطن ہو گئے! پچھلے 2 سالوں سے ہونے والی یہ گیمز ہم دیکھ رہے ہیں، عمران خان پر 200 سے زیادہ نقلی کیسز کیے جا چکے ہیں، ایک اور کیس بنانے میں انہیں کیا دقت ہو گی !
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے آج احمد فرہاد کی اہلیہ عروج زینب کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے ان کی بازیابی کی پٹیشن نمٹا دی اور ریمارکس دیئے کہ تمام لاپتہ افراد کے کیسز کیلئے لارجر بنچ تشکیل دینے کیلئے چیف جسٹس کو لکھ رہا ہوں۔ درخواست گزار کی طرف سے ایمان مزاری ایڈووکیٹ اور سینئر صحافی وتجزیہ کار حامد میر بطور عدالتی معاون پیش ہوئے جبکہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دوگل اور اسسٹنٹ اٹارنی جنرل بیرسٹر عثمان گھمن بھی عدالت میں موجود تھے۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کیس کی سماعت کے دوران گزشتہ سماعت پر آزادکشمیر کو پاکستان کا حصہ نہ کہنے کے اپنے سے منسوب بیان کی وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا کہ حامد میر صاحب اور اسد طور نے گزشتہ سماعت کے بعد وی لاگ کیا جس میں آزادکشمیر سے متعلق مجھ سے منسوب دلائل رپورٹ کیے۔ میں نے یا کسی اور نے ایسا کچھ نہیں کہا جیسا وی لاگ میں کہا گیا، میں نے اس حوالے سے اضافی دستاویزات بھی جمع کروا دی ہیں۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ صحافی نے وی لاگ کر کے اور وفاق کا حوالہ دے کر غدار کہنے کی کوشش کی جس پر جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ ایسی بات نہ کریں، ادارے کی طرف سے کسی کے وی لاگ یا رپورٹنگ کرنے پر پابندی نہیں لگائی گئی ۔ سینئر صحافی حامد میر کاکہنا تھا کہ صرف یہ بات نہیں ہوئی کہ کشمیر فارن ٹیراٹری ہے بلکہ پراسیکیوٹر جنرل نے یہ بھی کہا کہ کشمیر میں بھی 9 مئی جیسے واقعات ہوئے جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا میں نے اس طرح سے بات نہیں کی تھی ، میں سینئر صحافی کا بہت احترام کرتا ہوں مگر انہوں نے ایک کالم لکھ کر میرے بیان کا غلط تاثر دینے کی کوشش کی جس پر جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کیا میں ان کا کالم مسترد کر دوں؟ جسٹس محسن اختر کیانی نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کہتے ہیں آزادکشمیر کا اپنا وزیراعظم، آئین، عدالتیں اور پارلیمنٹ ہیں، یہ دائرہ اختیار کی بات ہے۔ سینئر صحافی کی اپنے ایک رائے ہے اور اخبار خود کہتا ہے کہ ناشر کا صحافی کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا ہم نے آج سے صوبے میں پلاسٹک کے استعمال، پروڈکشن، فروخت اور تجارت پر پابندی عائد کر دی ہے۔ ماحولیاتی تحفظ کے عالمی دن کے موقع پر وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف نے اپنے پیغام میں کہا کہ ماحولیاتی آلودگی پاکستان سمیت دنیا بھر کے لیے چیلنج ہے، اقوام عالم کو مل کر قدرتی ماحول پر اثرانداز ہونے والے عوامل پر قابو پانا ہوگا لہٰذا عوام کرہ ارض کی حفاظت کے مشن میں ہمارا ساتھ دیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا پلاسٹک کے استعمال سے ماحول اور انسانی صحت پر مضر اثرات مرتب ہو رہے ہیں، ’’’نو ٹو پلاسٹک‘‘ مہم کا مقصد ماحولیاتی آلودگی کو کم کرنا اور ماحول دوست اقدامات کا فروغ ہے,پلاسٹک پر پابندی کی پالیسی کو سختی سے نافذ کیا جائے گا۔ مریم نواز شریف نے کہا ہوٹلوں، ریستورانوں اور کھانے پینے کی جگہوں پر پلاسٹک کے تھیلوں کے استعمال پر پابندی ہوگی۔ پلاسٹک بیگ کی جگہ ماحول دوست متبادل جیسے کاٹن بیگ کو استعمال میں لایا جائے، پلاسٹک کی آلودگی کے مضر اثرات سے عوام کو آگاہ کرنے کے لیے خصوصی آگاہی مہم کا آغاز کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا فوسل فیول کے استعمال میں کمی اور قابل تجدید توانائی پر انحصار بڑھانا ہوگا، ماحولیاتی آلودگی میں تیزی سے اضافے کی ایک بڑی وجہ جنگلات کی مسلسل کٹائی بھی ہے، فطرتی خوبصورتی کو محفوظ رکھنے کے لیے مل کر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا ماحولیاتی آلودگی کی وجہ سے کرہ ارض کی 40فیصد سطح ارض انحطاط کا شکار ہے، آج نہیں سوچا تو 2050 تک خشک سالی دنیا کی تین چوتھائی آبادی کو شدید متاثر کر سکتی ہے، پنجاب حکومت کے مثبت اقدامات ماحولیات کے تحفظ کے عزائم ظاہر کرتے ہیں، ہرفرد اپنا کردار ادا کرکے نئی نسل کے ماحولیاتی مستقبل کو یقینی بنا سکتا ہے۔
وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور وسینئر رہنما پاکستان مسلم لیگ ن رانا ثناء اللہ کی طرف سے متنازع ٹویٹ پر بانی پی ٹی آئی عمران خان پر مقدمہ قائم کرنے کا عندیہ دے دیا گیا۔ رانا ثناء اللہ نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان پر متنازع ٹویٹ کرنے پر مقدمہ بنایا جا سکتا ہے۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے بیان پر کہا کہ وہ گورنر خیبرپختونخوا کو پھینک سکتے ہیں تو انہیں بھی پھینکا جا سکتا ہے۔ بانی پی ٹی آئی کے متنازع ٹویٹ کے بعد ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کی طرف سے عمران خان کے آفیشل ایکس (ٹوئٹر) اکائونٹ سے "ریاست مخالف بیانیے" کی تشہیر کرنے کے معاملے پر انکوائری کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ ایف آئی اے ٹیم نے اڈیالہ جیل راولپنڈی میں بانی پی ٹی آئی سے رابطہ کیا تو انہوں نے ملنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے وکلاء کی موجودگی میں اپنا موقف دیں گے۔ ایف آئی اے نے پی ٹی آئی رہنمائوں رئوف حسن، بیرسٹر گوہر خان اور عمر ایوب کو بھی شامل تفتیش کیا جنہوں نے ایف آئی اے ٹیم کے سامنے پیش ہو کر اپنا بیان ریکارڈ کروایا جس میں بڑے انکشافات ہوئے تھے۔ بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ وہ نہیں جانتے عمران خان کا ایکس اکائونٹ کون چلا رہا ہے؟ رئوف حسن نے ویڈیو کو سوشل میڈیا ٹیم سے منسوب کرتے ہوئے کہا کہ اس ٹیم کی سربراہی امریکہ میں موجود جبران الیاس کرتے ہیں جبکہ عمر ایوب نے انکوائری کیلئے پیش ہونے کے بجائے اپنا وکیل بھیجا۔ واضح رہے کہ عمران خان کے آفیشل ایکس (ٹوئٹر) اکائونٹ سے سابق آرمی چیف جنرل یحییٰ خان اور شیخ مجیب کی ایک ویڈیو شیئر کی گئی تھی اور پیغام میں لکھا تھا کہ: حمود الرحمن کمیشن رپورٹ کا ہر پاکستانی کو مطالعہ کرنا چاہیے اور جاننا چاہیے کہ اصل میں غدار تھا کون؟ شیخ مجیب الرحمن یا جنرل یحییٰ خان! دوسری طرف وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاق کو دھمکی دینے کساتھ گورنر خیبرپختونخوا کو سرعام گالیاں دیں۔ رانا ثناء اللہ کا اس بارے کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کو خوش کرنے کے لیے علی امین گنڈاپور ایسے بیانات دے رہے ہیں، تصادم کا راستہ اختیار کیا گیا تو جس سے جو سکتا ہے وہ وہی کرے گا، علی امین گنڈاپور گورنر کو پھینک سکتے ہیں تو انہیں بھی پھینکا جا سکتا ہے۔
انسپکٹر جنرل سندھ پولیس غلام نبی میمن نے کہا ہے کہ کراچی میں دہلی، ڈھاکہ اور تہران سے کم جرائم ہورہے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کراچی شہر میں جرائم کی روز بروز بڑھتی ہوئی وارداتوں کے حوالے سے بڑا دعویٰ کردیا ہے، انہوں نے یہ دعویٰ نجی ٹی وی چینل سے خصوصی گفتگو کے دوران کیا اور کہا کہ رواں سال کراچی میں ڈکیتی میں مزاحمت پر 58شہریوں کو قتل کیا گیا، قتل کے 41 کیسز کو حل کردیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ 41 کیسز میں ملوث ملزمان یا تو پکڑے گئے یا مارے گئے ہیں،سندھ پولیس نے مجموعی طور پر 53ملزمان کو گرفتار کیاجبکہ 17 ملزمان ہلاک ہوگئے۔ آئی جی سندھ کا مزید کہنا تھا کہ ملزمان کی ای ٹیگنگ کیلئے قانون بنادیا گیا ہے، آئندہ بجٹ میں اس حوالے سے رقم مختص کی جائے گی جس کے بعد 4ہزار ملزمان کو ای ٹیگ کیا جائے گا،پولیس کو ڈیجیٹلائز کیاجارہا ہے اور ڈیٹا اپ گریڈ کیا جارہا ہے، کراچی میں اسمارٹ کیمرے لگانے میں تاخیر ہوئی ہے۔ خیال رہے کہ کراچی میں جرائم میں ملوث افرادسے سینٹرل جیل بھر گئی ہے، رواں سال کے پہلے پانچ ماہ میں چھ ہزار سے زائدجرائم پیشہ افراد کو کراچی سینٹرل جیل منتقل کیا گیا ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ ومحصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے ٹیکس شرح کو بڑھا کر 14 فیصد تک لانے کا عندیہ دیدیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے چین کے شہر شینزن میں پاک چین بزنس کانفرنس سے خطاب کیا، اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں معیشت کے اعشاریئے مثبت اور درست سمت میں گامزن ہیں، پاکستان میں رواں برس زرعی ترقی کی شرح 6اعشاریہ 2 فیصد رہی ہے،اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر 9 ارب ڈالر سے تجاوز کرچکے ہیں جو پاکستان کی دو ماہ کی برآمدات کیلئے کافی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان معیشت کیلئے افراط زر ایک حقیقی مسئلہ ہے، پاکستان میں افراط زر میں بتدریج کمی آرہی ہے، گزشتہ سال کی 38 فیصد کی افراط زر کی شرح رواں سال 11 فیصد کی سطح پر آگئی ہے،پالیسی ریٹ میں کمی کی بدولت معیشت پر اچھے اثرات مرتب ہورہے ہیں، وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے گزشتہ دور میں اسٹینڈ بائی معاہدے کے ذریعے معاشی استحکام کی جو بنیاد رکھی تھی اس کے ثمرات سامنے آرہے ہیں، ہم نے کامیابی سے آئی ایم ایف کا 9 ماہ کا پروگرام مکمل کیا ۔ وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تا کہ ٹیکسوں کی شرح کو موجودہ سطح سے بڑھا کر 13،14 فیصد کی سطح پر لایا جائے گا تاکہ ٹیکس کی شرح مجموعی قومی پیداوا کے تناسب میں آسکے، حکومت برآمدات پر مبنی نمو پر توجہ دے رہی ہے، اسی ضمن میں آج چینی سرمایہ کاروں سے بات چیت ہورہی ہے، ہمارا ماننا ہے کہ خصوصی اقتصادی زونز برآمدات کے فروغ میں اہم کردار اداکرس
سپریم کورٹ آف پاکستان میں نیب ترامیم کالعدم قرار دینے کیخلاف انٹراکورٹ اپیلوں کی سماعت لائیوسٹریمنگ کے ذریعے براہ راست دکھانے کی درخواست مسترد کرنے کے فیصلے پر بینچ میں شامل جسٹس اطہر من اللہ نے اختلافی نوٹ میں لکھا کہ نیب ترمیم کیس کی کارروائی لائیو دکھانا کسی قانون کی خلاف ورزی نہیں۔ جسٹس اطہر من اللہ نے لکھا: بانی پی ٹی آئی ملک کی بڑی سیاسی جماعت کے سربراہ ہیں، وہ کوئی عام قیدی نہیں ہیں، ان کی پیشی کو لائیو دکھانا کسی قانون کی خلاف ورزی نہیں ہے۔ جسٹس اطہر من اللہ کے اختلافی نوٹ پر سینئر صحافی وتجزیہ کار عاصمہ شیرازی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس (ٹوئٹر) پر تنقید کی جس پر سوشل میڈیا صارفین برہم ہو گئے اور ان پر شدید تنقید کی جا رہی ہے۔ عاصمہ شیرازی نے لکھا: عمران خان عام قیدی نہیں، جسٹس اطہر من اللہ ۔۔۔ کیا مقبول رہنماؤں کے لئے آئین میں کوئی خاص شق ہے؟ سینئر صحافی سلمان درانی نے عاصمہ شیرازی کی 2019ء میں میاں نوازشریف اور آصف زرداری کے حق میں کی گئی ٹویٹ کو شیئر کرتے ہوئے اپنے پیغام میں لکھا: صحافت میں دوہرا معیار اسے کہتے ہیں۔ عاصمہ شیرازی کو اپنے ٹویٹ میں کہنا تھا کہ نوازشریف اور آصف زرداری عمر کے اس حصے میں ہیں جہاں انہیں صحت کی بہتر سہولیات کی ضرورت ہے، جو لوگ انہیں عام قیدی کہتے ہیں ان سے عرض ہے کہ اگر وہ عام قیدی ہوتے تو آج قوتیں ان کی صحت کے ہاتھوں یرغمال نہ ہوتیں۔ سینئر صحافی ارم ضعیم نے بھی عاصمہ شیرازی کا پرانا ٹویٹ شیئر کرتے ہوئے لکھا: عاصمہ جی کے کرن ارجن ( نواز، زرداری) خاص قیدی تھے لیکن 90فیصد عوام کی نمائندگی کرنے والا عمران خان ایک عام آدمی ہے۔ فرزانہ نامی سوشل میڈیا صارف نے لکھا: پھر سرکاری حاجن کہتی ہے ہمیں لفافہ نہ کہا کرو ، میرے بیٹے کو سکول میں طعنے ملتے ہیں ۔ فہد علی گھمن نے لکھا: اور جب عاصمہ شیرازی کے کرن ارجن مطلب نواز شریف اور زرداری کو عدالتوں سے طبی بنیادوں پر نکل گئے اس کے بعد محترمہ اس سال بھی اپنا حج پکا کرتے ہوئے! اس عورت کو یہ نظر نہیں آیا نواز شریف جب واپس آیا تو اس کو نادرا سے لے کر حوالدار تک ریسیو کرنے گیا تھا حالانکہ وہ عدالت سے مفرور مجرم تھا! سینئر صحافی سلمان درانی نے لکھا: بات اگر نواز شریف مریم نواز یا زرداری بھٹو خاندان کی ہوتی تو ممکن ہے کہ آپ اس ٹویٹ میں پوچھنے کے بجائے عدالت کو آئین و قانون سمجھا رہی ہوتیں۔

Back
Top