عام شہریوں کے بعد کچے کے ڈاکوؤں کا پولیس پر حملہ،ایک اہلکار زخمی

14kandjdhkkkopolice.png

ملک میں جرائم کی بڑھتی ہوئی تعداد کے ساتھ ساتھ کچے کے ڈاکوئوں کی کارروائیوں میں بھی اضافہ ہوتا جا رہا ہےجسے روکنے میں پولیس وانتظامیہ اب تک ناکام نظر آتی ہے۔ کچے کے ڈاکوئوں کے خلاف پولیس ناکام ہو گئی اور اب ڈاکوئوں نے پولیس کو ہی اپنے نشانے پر رکھ لیا ہے اور دن دیہاڑے لوٹ مار کی وارداتیں کرنے میں مصروف ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ کے شہر کندھ کوٹ میں ڈاکوئوں کے پولیس پر حملہ کا واقعہ پیش آیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ تحصیل کشمور کے شہر کندھ کوٹ کے نواحی علاقے غوث پور میں ڈاکوئوں نے پولیس پر حملہ کر دیا جس سے ایک پولیس اہلکار زخمی ہو گیا۔ پولیس کی جوابی کارروائی کے دوران ایک ڈاکوئوں بھی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا، ڈاکوئوں نے ایک پولیس اہلکار کو لوٹنے کی کوشش کی تھی، ڈاکوئوں نے پولیس اہلکار کی طرف سے مزاحمت کرنے پر اس پر کلہاڑی سے حملہ کر دیا۔

یاد رہے کہ چند دن پہلے بھی کندھ کوٹ بی سیکشن تھانہ کی حدود لوہی پُل پر قائم سھریانی پولیس چیک پوسٹ پر ڈاکوئوں نے حملے کر کے ایک اہلکار کو اغوا جبکہ دوسرے کو زخمی کر دیا تھا۔ ڈاکوئوں کی فائرنگ سے آزاد سنجرانی نامی پولیس اہلکار زخمی جبکہ علی رضا لغاری نامی پولیس اہلکار کو ڈاکو اغوا کر کے لیے گئے تھے، پولیس نے ڈاکوئوں کو پکڑنے کی کوشش کی جس میں وہ ناکام رہی اور اغوا کیے گئے پولیس اہلکار کا سراغ نہ مل سکا۔

علاوہ ازیں پرانی دشمنی پر چند دن پہلے کندھ کوٹ میں بخشاپور تھانہ کی حدود چھنکو پھاٹک کے مقام پر بھنگوار برادری کے 2گروپوں کے مابین فائرنگ کے نتیجے میں 3 بچوں سے 4 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔ جاں بحق ہونے والے افراد میں 36 سالہ شبیر اور اس کے تین بیٹے (9 سالہ شہزاد، 11 سالہ ماجد، 13 سالہ مزمل) شامل تھے۔

https://twitter.com/x/status/1798770778382717373
 

3rd_Umpire

Chief Minister (5k+ posts)
وطن کے سجیلے جوان اگر لال مسجد کی نہتّی لڑکیوں پر چڑھائی کرکے نعرہ مستانہ لگا سکتے ہیں، تو
یہ کُھسرے کچّے کے ڈاکوؤں کا مقابلہ کرنے کیوں نہیں جاتے،، بُزدل کُھسرے ۔ ۔ ۔
 

ranaji

(50k+ posts) بابائے فورم
کچے کے ڈاکوؤں نے پکے کے چوروں پر حملہ کردیا اس سے پہلے پکے کے چوروں پر پکے کے ڈاکو بھی حملہ کرکے انکو مار مار کے پکے کا کتا بنا چکے ہیں یہ پکے کے ڈاکو صرف ڈرتے ہیں تو ترانوے ہزار پتلونیں اتار کر ہتھیار پھکوانے والوں کے علاوہ کسی سے نہیں ڈرتے کیونکہ وہ مارتے بھئ ہیں ننگا بھی کرتے ہیں اور جنگی قید ی بھی بنا لیتے ہیں اس زلت کا بدلہ پکے کے ڈاکو پھر نہتی عورتوں بچیوں بوڑھوں کو قید کرکے ان پر جنگی جرائم کرکے نطفہ حرامی مایکئ کرکے لیتے ہیں کیونکہ پتلونیں اتار کر انکو زلیل کرکے مارنے والوں کا تو نا آج تک کچھ پٹ سکے نا پٹ سکنے کی ہمت ہے اسلئے اپنئ زلت اور شرمناک ہر شکست کا بدلہ یہ بلڈی سویلین سے لیتے ہیں کھسی ہیجڑے بیچارے