
سابق وزیراعظم وبانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان سے فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کی ٹیم نے اڈیالہ جیل میں تفتیش کی ہے۔
ذرائع کے مطابق ایف آئی اے کی ٹیم آج بانی پی ٹی آئی کے آفیشل ایکس (ٹوئٹر) اکائونٹ سے شیئر کی گئی ویڈیو کی تشہیر کے حوالے سے تحقیقات کرنے کے لیے پہنچی تھی۔ ایف آئی اے ٹیم نے عمران خان کو ان کے ایکس (ٹوئٹر) اکائونٹ سے شیئر کی گئی پوسٹ دکھا کر ایک گھنٹے تک تفتیش کی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے کی تفتیشی ٹیم میں ایڈیشنل ڈائریکٹر ایاز احمد اور سب انسپکٹر منیب شامل تھے جبکہ بانی پی ٹی آئی اپنے وکلاء انتظار پنجوتھا اور چوہدری ظہیر عباس کی موجودگی میں شامل تفتیش ہو گئے ہیں۔
ایف آئی اے ٹیم نے عمران خان کو ان کے وکلاء کی موجودگی میں ایکس (ٹوئٹر) اکائونٹ سے پوسٹ کی گئی ویڈیو دکھائی گئی اور اس کے بعد سواالات کا سلسلہ شروع ہوا جو تقریباً 1 گھنٹے تک جاری رہا۔
https://twitter.com/x/status/1799148047881863386
اڈیالہ جیل راولپنڈی کے کانفرنس روم میں ہونے والی تفتیش کے دوران ایف آئی اے ٹیم کی طرف سے 16 سے زائد سوالات پوچھے گئے جن کے بانی پی ٹی آئی نے اپنے وکلاء کی موجودگی میں جوابات دیئے۔
بانی پی ٹی آئی کی طرف سے ایف آئی اے ٹیم کی طرف سے پوچھے سوالات کے جواب وکلاء کی معاونت سے دیئے جس کے بعد ایف آئی اے راولپنڈی کی ٹیم اڈیالہ جیل سے واپس روانہ ہو گئی۔
واضح رہے کہ عمران خان کے ایکس (ٹوئٹر) اکائونٹ سے 26 مئی کو موجودہ سیاسی صورتحال کا سقوط ڈھاکا سے موازنہ کرنے سے متعلق ایک ویڈیو شیئر کی گئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ ’ہر پاکستانی کو حمود الرحمٰن کمیشن رپورٹ کا مطالعہ کرنا چاہیے اور جاننا چاہیے کہ اصل میں غدار کون تھا؟ جنرل یحییٰ خان یا شیخ مجیب الرحمٰن! متنازع ٹویٹ پر اس سے پہلے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر اور مرکزی سیکریٹری اطلاعات پی ٹی آئی رؤف حسن کا بیان قلمبند کیا جا چکا ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/5khanfiskjdkjfdkjdkjd.png
Last edited: