خبریں

معاشرتی مسائل

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None

طنز و مزاح

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None
سابق وزیراعظم نواز شریف نے امریکی صدر کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان ایک ذمے دار ایٹمی ریاست ہے۔ نواز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان قومی مفادات کے تحفظ کی صلاحیت رکھتا ہے۔ ٹویٹ میں لکھا کہ تمام خود مختار ملکوں کی طرح پاکستان کا ایٹمی پروگرام کسی بھی ملک کے لئے خطرہ نہیں، پاکستان عالمی قوانین کی پاسداری کرتا ہے۔ نوازشریف نے مزید کہا کہ پاکستان اپنی خود مختاری، خود مختار ریاست اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کا حق بھی محفوظ رکھتا ہے۔ یاد رہے کہ امریکی صدرجوبائیڈن نے اپنی تقریرمیں چین اور روس کے ساتھ پاکستان کو بھی لپیٹ میں لیتے ہوئے خطرناک قرار دیا تھا۔ تقریب سے خطاب کے دوران جوبائیڈن نے الزام عائد کیا کہ پاکستان کا ایٹمی پروگرام بے قاعدہ ہے، خدشہ ہے کہ اسے کوئی بھی استعمال کرسکتا ہے۔
ایک عام آدمی جو کہ پیشے کے اعتبار سے ڈرائیور ہے نے عمران خان کو ہٹائے جانے سے متعلق ایک سادہ سے بات کہہ کر بہت سارے لوگوں کوسوچنے پر مجبور کردیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق صحافی و اینکر پرسن اجمل جامی نے ٹویٹر پر ایک ویڈیو شیئر کی اور لکھا کہ یہ شاہد جاوید کا عمران خان کیلئے پیغام ہے۔ ویڈیو میں ایک شخص گاڑی چلاتا دکھائی دے رہا ہے، جس سے غالبا اجمل جامی خود گفتگو کرتے ہوئے ان کی ویڈیو بھی بنارہے ہیں، اجمل جامی نے شاہد جاوید سے سوال کیا کہ آپ ووٹ ڈالتے ہیں؟ شاہد جاوید نے جواب دیا کہ ساری عمر ووٹ ڈالا ہے، 62 سال ہوگئے ہیں ووٹ ڈالتےہوئے، پہلے ہم نے اپنے والد کی سنت پوری کرتے ہوئے ن لیگ کو ووٹ ڈالا ، پھر عمران خان آیا اس کی تقریریں سنی، اس کی باتیں سنیں ، اسے روتے ہوئے بھی دیکھا۔ شاہد جاوید نے کہا دل و دماغ نے عمران خان کو تسلیم کیا، کہ یہ شخص سچا ہے، لہذا ہم نے عمران خان کووٹ ڈالا،مگر "انہوں" نے اسے اٹھا کر پھینک دیا۔ شاہد جاوید نے مزید کہا میں اس کی باتوں پر یقین کرتا ہوں اور ایمان لے آیا ہوں اور آئندہ ووٹ عمران خان کو دوں گا۔
حکمران جماعت ن لیگ نے رہنما پیپلزپارٹی اعتزاز احسن کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کردی ہے۔ تفصیلات کے مطابق ن لیگ کے رہنما کیپٹن (ر) صفدر کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں رہنما پیپلزپارٹی اعتزاز احسن کے بیان پر توہین عدالت کی درخواست دائر کی گئی، درخواست ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد اور رجسٹرار اسلام آباد ہائی کورٹ کو فریق بنایا گیا ہے۔ کیپٹن (ر) صفدر کی جانب سے دائر درخواست میں اعتزاز احسن کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔ دوسری جانب وفاقی وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے سینئرسیاستدان اعتزاز احسن کے بیان پر آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کا عندیہ دیتے ہوئےکہا کہ اس بیان پر آرٹیکل 6 کےتحت کارروائی ہوسکتی ہے،آصف علی کی اعتزاز احسن سے متعلق رائے سے اچھی طرح واقف ہوں۔ واضح رہے کہ گزشتہ دنوں ایک بیان میں اعتزازاحسن نے شریف خاندان کے کیسز کےخاتمے سے متعلق فیصلوں پر ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ نواز شریف ہر چیز سےبڑی آسانی سے نکل جاتےہیں، کیا کوئی سوچ سکتا ہے کہ بھاگا ہوا نواز شریف اپنی بیٹی کو ساتھ بٹھا کر ایون فیلڈ اپارٹمنٹ سے پریس کانفرنس کرےگا اور اس نظام کو منہ چڑھائے گا، سپریم کورٹ کےججز کی تقرری ناہونے پیچھے بھی نواز شریف کا ہاتھ ہے۔
وفاقی وزیرداخلہ رانا ثنا کہتے ہیں کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے منی لانڈرنگ نہیں بلکہ ٹیکس بچایا ہے،جیونیوز کے پروگرام نیا پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا نے وزیراعظم شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کو ٹیکس بچانے کا معاملہ قرار دے دیا۔ رانا ثنا نے کیا کہ ایک پکا ایک کچا کھاتا ہوتا ہے، یہ ٹیکس بیلنس کرنا ہے اسے منی لانڈرنگ نہیں کہا جاسکتا، اس معاملے کو اثاثے چھپانا بھی قرار نہیں دیا جاسکتا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ اگر شہباز شریف یا حمزہ شہباز نے کسی جگہ پر ٹیکس نہیں دیئے تو ٹیکس لگائیں، منی لانڈرنگ کیسے بنادیا، الفاضل ٹرسٹ کے نام پر جو منی لانڈرنگ ہوئی، دو سو چالیس کنال فرح گوگی کے نام پر ہے،شہزاد اکبر اب باہر بیٹھا ہے،برطانیہ میں تو کوئی سفارش نہیں چلتی ناں،ان بے شرموں کو ڈوب مرنا چاہئے۔ وزیراعظم شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز ایف آئی اے منی لانڈرنگ کیس میں بری ہوچکے ہیں،اسپیشل سینٹرل کورٹ لاہور نے منی لانڈرنگ کیس میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی بریت کا فیصلہ سنایا تھا۔ 11 اکتوبر کو اسپیشل سینٹرل کورٹ نے وزیراعظم شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں بریت کی درخواستوں پر وکلا کو بارہ اکتوبر تک دلائل مکمل کرنےکی ہدایت کی تھی، ایف آئی اے نے عدالت کوبتایا تھا کہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے اکاؤنٹ میں براہ راست پیسے جمع ہونے یا نکلوانے کے کوئی شواہد نہیں۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے اعلیٰ عہدے پر ہونے کے باوجود ایک فنڈریزنگ کے دوران پاکستان سے متعلق انتہائی غیر ذمہ دارانہ بیان دیا، ان کا کہنا ہے کہ پاکستان دنیا کے خطرناک ترین ممالک میں سے ایک ہو سکتا ہے، کیونکہ اس کے پاس ایٹمی ہتھیار تو ہے مگر اتحاد یا کوئی قاعدہ نہیں ہے۔ تفصیلات کے مطابق نومبر میں امریکا میں ہونے والے انتخابات سے قبل وہ جمعے کو ڈیموکریٹک کانگریشنل کمپین کمیٹی کی ایک فنڈ ریزنگ تقریب میں تقریر کر رہے تھے جب امریکی صدر نے چین اور روس کا ذکر کرتے ہوئے پاکستان کے ایٹمی پروگرام کا حوالہ دیا۔ امریکی صدر کے اس طرح کے بیان کو غیر ملکی مبصرین بھی صحیح نہیں سمجھ رہے مائیکل کوگل مین کا کہنا ہے کہ ان کا یہ تبصرہ عجیب ہے کیونکہ کوئی بھی امریکی عہدیدار اس طرح کے عوامی اجتماع میں ایسی بات نہیں کرتا۔ صدر بائیڈن نے مزید کہا کہ انہوں نے چین کے صدر شی جن پنگ کے ساتھ بہت زیادہ وقت گزارا ہے۔ ’اتنا وقت شاید ہی کسی نے دنیا میں کسی سربراہ مملکت کے ساتھ گزارا ہو۔ میں نے اُن کے ساتھ گزشتہ دس برسوں میں 78 گھنٹے گزارے جن میں سے 68 گھنٹے اکیلے میں تھے۔ جوبائیڈن نے اس کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ باراک اوباما جانتے تھے کہ وہ کسی نائب صدر کے ساتھ ڈیل نہیں کریں گے۔ اس لیے انہوں نے مجھے ذمہ داری سونپی۔ میں نے چینی صدر کے ساتھ 17 ہزار میل کا سفر کیا۔ انہوں نے کہا وہ ممالک جن کی سرپرستی دائیں بازو کی جماعتوں کے ہاتھ ہے ان کے ساتھ امریکی تعلقات تناؤ کا شکار ہیں۔ بائیڈن نے چینی صدر سے متعلق مزید کہا کہ وہ سمجھتے ہیں ان کے پاس تمام مسائل کا حل ہے مگر مسئلہ کوئی ایک نہیں اس کا پورا باب ہے۔ انہوں نے کہا روس میں جو ہو رہا ہے اس سے کیسے نمٹا جائے گا؟ دوسری طرف پاکستان ہے جسے دنیا کےخطرناک ترین ممالک میں سے ایک کہا جا سکتا ہے اس کے پاس جوہری ہتھیار تو ہیں مگر اتحاد یا کوئی قاعدہ نہیں ہے۔
محمد رضوان نے ٹی ٹوینٹی ورلڈ کپ 2022ء اور آسٹریلیا میں ٹی ٹوینٹی سیریز کیلئے اپنی شرٹ پر نام رضوان کی جگہ محمد لکھوا لیا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستانی وکٹ کیپر اور بلے باز ٹی ٹوینٹی ورلڈ کپ 2022ء فائنل میں محمد کے نام والی شرٹ پہنیں گے، ان کی شرٹ کا نمبر 16 برقرار رہے گا، ان کی ٹوپی کی دھاریوں میں محمد رضوان کی اہلیہ کے نام کا پہلا حرف لکھا ہوا ہے۔ وہ ٹی ٹوینٹی ورلڈ کپ 2022ء اور آسٹریلیا میں ٹی ٹوینٹی سیریز کیلئے ان کی شرٹ پر نام رضوان کی جگہ محمد لکھا ہو گا۔ اس سے پہلے محمد رضوان کی نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی مسجد میں خطبہ دینے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی جسے متعدد سوشل میڈیا ویب سائٹس پر شیئر کیا گیا تھا۔ بلے باز محمد رضوان کو ویڈیوز میں خطبے کے بعد شہریوں کے ساتھ ملتے ہوئے دکھایا گیا جبکہ انہوں نے بچوں کے ساتھ تصاویر بھی بنوائیں۔ مسجد میں اپنے خطاب کے دوران انہوں نے شہریوں کواپنی مذہبی ذمہ داریوں کو پورا کرنے پر زور دیتے ہوئے خدا کو سمجھنے اور روحانیت کی اہمیت بارے کی تھی جس پر سوشل میڈیا پر شہری اپنے خیالات کا اظہار کررہے ہیں۔ ہالینڈ میں بنی ایک ویڈیو میں شائقین کرکٹ نے قرآن پاک پڑھتے ہوئے دیکھا تھا جبکہ ایمسٹرڈیم سے دبئی کے عنوان سے بنی ویڈیو میں ان کے سفر کی جھلکیاں دکھائی گئیں۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ قومی ٹیم کے کھلاڑی گفتگو کرتے ہوئے ہوائی اڈے پر جانے سے پہلے مداحوں سے ملاقات کر رہے ہیں۔ متعدد سوشل میڈیا صارفین نے محمد رضوان کے مذہبی رحجان کو سراہا جبکہ کچھ لوگوں نے اسے دکھاوا قرار دیتے ہوئے ان کی کارکردگی اور کھیل کے انداز پر تنقید کی۔ یاد رہے کہ ستمبر میں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے محمد رضوان کو ٹی ٹوینٹی کا بہترین کھلاڑی قرار دیا تھا۔ بہترین کھلاڑی کی نامزدگی کی دوڑ میں بھارت کے ایکسر پیٹر اور آسٹریلیا کے کیمرون گرین بھی پلیئر آف دی منتھ کی فہرست میں شامل تھے۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی رپورٹ کے مطابق محمد رضوان کھیل کے مختصر ترین فارمیٹ ٹی ٹوینٹی میں بہترین پرفارم کر کے نمبر ون بلے باز رہے۔ قومی بلے باز محمد رضوان نے اس اعزاز کو پاکستان کے سیلاب سے متاثرہ افراد کے نام کرتے ہوئے کہا تھا کہ "امید ہے کہ اس سے ان کے چہروں پر مسکراہٹ آئے گی،"
پیپلز پارٹی کی جانب سے سینئر پارٹی رکن اعتزاز احسن کے خلاف کارروائی سیاسی جماعتوں میں بحث اور گفتگو کا مرکز اور موضوع ہے، ایک عشائیہ کی تقریب میں تقریباً تمام جماعتوں کے عہدیدار شریک تھے اس میں بھی اعتزاز احسن کے خلاف کارروائی کے حوالے سے مختلف خیالات کا اظہار کیا گیا۔ ڈیلی جنگ کے مطابق پی پی کے ایک رکن نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے پر دعویٰ کیا کہ دراصل اعتزاز احسن اپنے صاحبزادے کو تحریک انصاف کا ٹکٹ دلوانا چاہتے ہیں یہ بات پیپلز پارٹی کے حلقوں کو کافی عرصے سے معلوم تھی تاہم بیرسٹر اعتزاز احسن کی قابلیت اور سنیارٹی کے باعث ان کے خلاف کارروائی سے اب تک گریز کیا جا رہا تھا۔ اس سینئر پی پی رہنما نے کہا کہ مگر اب اعتزاز احسن کے بیانات پارٹی پالیسی اور ڈسپلن کے لئے ایک مسئلہ بن رہے ہیں اس لئے بالآخر پارٹی قیادت کی ہدایت پر کارروائی کرنا پڑی۔ دوسری جانب تحریک انصاف کے ایک رکن نے بھی یہ دعوی کیا کہ اعتزاز احسن اپنے بیٹے کو پی ٹی آئی کا ٹکٹ دلوانا چاہتے ہیں۔ جبکہ تقریب میں سینئر وکلا جو اعتزازاحسن کے قریبی سمجھے جاتے ہیں انہوں نے اس تاثر کی تردید کی اور کہا کہ اعتزاز احسن کے خیالات اور سوچ میں یکسوئی نہیں رہی وہ عمر کے اس حصے میں ہیں جہاں ڈسپلن باقی نہیں رہتا اور وہ کبھی بھی کسی بھی طرح کے خیالات کا اظہار کر سکتے ہیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویزالہٰی نے وزیر داخلہ رانا ثنااللہ کو چیلنج دیتے ہوئے کہا کہ وہ پنجاب آکرتو دکھائیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویزالہٰی نے پی کے ایل آئی کا دورہ کیا جہاں انہوں نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ اپوزیشن نےجس دن186ارکان پورے کرلیے، پھر دیکھ لیں گے، شوق کا کوئی مول نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں اپوزیشن اپنے نمبرپورے کرلے پھر تبدیلی کی بات کرے، کیا عمران خان یا پی ٹی آئی گرفتاریوں سے کبھی ڈری ہے؟ وزیراعلیٰ پرویزالہیٰ کا کہنا تھا کہ دو چار دن میں ضمانتیں ہو جاتی ہیں جواسلام آباد میں رہتے ہیں انہیں کچھ نہ کچھ رسک تولینا پڑے گا۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے وزیرداخلہ کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ رانا ثنااللہ پنجاب آکرتو دکھائیں، لانگ مارچ میں ق لیگ پی ٹی آئی کے ساتھ ہوگی۔ وزیراعلیٰ نے بتایا کہ وفاقی حکومت نے سیلاب متاثرین کے لیے پنجاب کو ایک پیسہ بھی نہیں دیا، ہم خان صاحب کے ٹیلی تھون سے جمع ہونے والی رقم خرچ کر رہے ہیں۔
سابق وفاقی وزیر برائے اطلاعات ونشریات فواد چودھری نے کہا ہے کہ امریکی صدر پاکستان کے بارے میں دیئے گئے غیر ذمہ دارانہ بیانات واپس لیں۔ پی ٹی آئی رہنما فواد چودھری نے امریکی صدر کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو بائیڈن نے چند دن پہلے سعودی عرب کے بارے میں ہرزہ سرائی کی اور اب پاکستان پر غیر ذمہ دارانہ بیان دے ڈالا۔ ان کا کہنا ہے کہ لگتا ہے بائیڈن امریکی عوام میں گرتی ہوئی ساکھ سے توجہ ہٹانا چاہتے ہیں۔ امریکی صدر پاکستان کے بارے میں غیر ذمہ دارانہ بیانات واپس لیں۔ فواد چودھری نے کہا کہ ہماری موجودہ ملکی لیڈرشپ کمزور ہو سکتی ہے مگر عوام نہیں۔ واضح رہے کہ امریکی صدر نے جمعہ کے روز ایک تقریب سے خطاب میں کہا ہے کہ وہ پاکستان کو دنیا کے خطرناک ترین ممالک میں سے سمجھتے ہیں کیونکہ اس کے پاس جوہری ہتھیار تو ہے مگر کوئی قاعدہ یا ترتیب نہیں ہے۔ دوسری جانب سابق وزیر داخلہ شیخ رشید امریکی صدر کے غیر موزوں بیان پر ردعمل میں کہا کہ پاکستان کا جوہری پروگرام امریکا کا اصل نشانہ ہے۔ ہماری معاشی، سیاسی، اقتصادی تباہی اس کی ابتدا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کرپٹ سیاست دانوں کومسلط کرنا امریکا کا پہلا قدم ، ملک میں عدم اعتماد، خانہ جنگی اورتفرقہ بازی کرانا دوسرا قدم ہے۔ سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ جمہوریت رہے نہ رہے، ان کے ایجنٹ مسلط رہنے چاہییں۔ قوم فیصلہ کرلے کہ اسے غیرت سے رہنا ہے یا غلام بن کر۔ انہوں نے کہا کہ جوبائیڈن کے بیان نے پاکستان میں تبدیلی کی وجہ بتا دی ہے۔ جن کے پیسے اور جائیدادیں ان کے ممالک میں ہیں، انہیں ایٹمی ٹیکنالوجی کی پرواہ نہیں۔ شیخ رشید نے کہا کہ ہم روایتی اسلحہ میں ہندوستان کا مقابلہ نہیں کر سکتے۔ اس لیےایٹمی ٹیکنالوجی ہی پاکستان کی سالمیت کی ضامن ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ کل2بجےلال حویلی میں اہم پریس کانفرنس کروں گا۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما جاوید لطیف نے کہا ہے کہ عمران خان بتائیں مریم اور شہباز کے بری ہونے پر غدار کسے کہہ رہے ہیں؟ انہوں نے چیئرمین پی ٹی آئی سے سوال کیا کہ سینیٹر اعظم سواتی کو گرفتار کرنے پر وہ کسے شرم دلا رہے ہیں؟ جاوید لطیف نے عمران خان کے بیان کا اداروں سے نوٹس لینے کا مطالبہ کردیا اور کہا کہ چند دن پہلے عدالت نے معافی مانگنے پر عمران خان کو معاف کیا، وہ اب پھر وہی باتیں کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان خوں ریزی اور فساد کے ذریعے اقتدار میں آنا اور اہم کی تقرری روکنا چاہتے ہیں۔ یاد رہے کہ جاویدلطیف ماضی میں یہ بھی کہہ چکے ہیں کہ عمران خان دراصل چابی والا کھلونا ہے، جو کبھی بھی اپنی مرضی سے نہیں ہلتا۔ اُن کا کہنا تھا کہ ہمیں معلوم ہے عمران خان مسلح جتھہ لے کر اسلام آباد آنا اور لاشیں گرانا چاہتا ہے کیونکہ اسے کہا گیا ہے کہ لاشیں گراؤ گے تو امپائر کی انگلی کھڑی ہوگی۔
پاکستان کے ہٹلر کے بہت سے ساتھی اسے چھوڑ چکے، وہ اب اپنے قریبی ساتھیوں کی بات بھی نہیں سنتا۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم وچیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کراچی میں پاکستان تحریک انصاف کے انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سابق صدر وقائد پاکستان پیپلزپارٹی آصف علی زرداری پر تنقید کی جس کا جواب دیتے ہوئے رہنما پیپلزپارٹی وصوبائی وزیر شرجیل میمن نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ فارن فنڈنگ، پشاور بی آر ٹی، منی لانڈرنگ اور دیگر سکینڈلز نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ وہ پاکستان کے سب سے بڑے ڈاکو ہیں! پاکستان کے ہٹلر کے بہت سے ساتھی اسے چھوڑ چکے، وہ اب اپنے قریبی ساتھیوں کی بات بھی نہیں سنتا۔ کاش تحریک انصاف کا کوئی کارکن ان سے پوچھتا کہ 262 ارب اور 11 سو ارب کے کراچی پیکجز کہاں چلے گئے ہیں؟ وہ بتادیں کہ اپنے 4 سالہ دوراقتدار میں کراچی کو کون سا ترقیاتی منصوبہ دیا ہے۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ کراچی کا مینڈیٹ عمران خان کو مصنوعی طریقہ کار سے دیا گیا، جب وہ اقتدار میں آئے تو قرضوں کا حجم 25 ہزار ارب تھا جسے 50 ہزار ارب تک پہنچایا، وہ پاکستانی تاریخ کے ناکام ترین وزیراعظم ثابت ہوئے۔ عمران خان منافق شخص ہیں اور معصوم شہریوں اور نوجوان نسل کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن اب صرف الزامات کی سیاست نہیں چلے گی، اب تو ان کے صدر نے بھی کہہ دیا کہ امریکی سازش کے بیانیہ سے متفق نہیں ہیں۔ آصف علی زرداری پر الزام لگا کر وہ صرف اپنا سیاسی قد بڑھانا چاہتے ہیں۔آئین اور قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے، لاڈلے والا سلاک بند ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کی تیاریاں طویل ہوتی جارہی ہیں، جب تک یہ کارکنان سے پورے پاکستان میں حلف برداری کی تقاریب مکمل کر لیں گے تو اس وقت تک اگست 2023ء آ جائے گا۔ وزیر بلدیات سندھ نے عمرن خان کے انتخابی جلسے میں دیئے گئے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی سندھ والی ٹیم سرکس میں کام کرنے کے قابل ہیں، جگتیں کرنے والے سیاسی مسخروں کو رسوائی کے سوا کچھ نہیں ملے گا، وہ چاہتے ہیں کہ صرف عمران خان اقتدار میں ہو باقی سب نااہل ہو جائیں۔
کراچی کے آرٹلری میدان پولیس سٹیشن کے مال خانے سے 2 کروڑ روپے سے زائد رقم چوری کرنے والے تھانے کے پولیس اہلکار نکلے۔ تفصیلات کے مطابق کراچی کے آرٹلری میدان پولیس سٹیشن کے مال خانے میں کیس پراپرٹی کے رکھے گئے 2 کروڑ 7 لاکھ 75 ہزار روپے چوری ہو گئے تھے جو ماہ فروری میں ایک واردات میں 6 ملزمان کو گرفتار کرنے کے بعد برآمد ہوئے تھے۔ ملزمان نے کراچی کے ایک سنار کی دکان پر ڈکیتی میں ساڑھے 3 کروڑ روپے لوٹے تھے، ملزمان کی گرفتاری کے بعد برآمد شدہ رقم 4 ماہ سے آرٹلری میدان تھانے کے مال خانے میں رکھی تھی جو غائب ہونے کا انکشاف ہوا تھا۔ ایس ایس پی سائوتھ اسد رضا نے بتایا تھا کہ 2 کروڑ سے زائد کی رقم چوری ہونے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں جبکہ تھانے کے تفتیشی افسر محمود، ہیڈ محرر عبداللہ اور ڈیوٹی گارڈ پر مجرمانہ غفلت کا مقدمہ درج کروا کر انہیں باقاعدہ طور پر گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ اس چوری میں ملوث دیگر افسران واہلکاروں کی گرفتاری کا عندیہ دیا گیا تھا۔ ذرائع کے مطابق مال خانے سے 2 کروڑ روپے سے زائد رقم چوری کرنے والا تھانے کا عملہ ہی ہے جس میں ایک منشی اور پولیس اہلکار ہیں، اس بات کا انکشاف دو روز قبل ہوا تھا۔ اینٹی کار لفٹنگ سیل کراچی کے سی سی ٹی وی کیمرے کی ویڈیو میں تھانے کے منشی کو نوٹوں سے بھرا ہوا بیگ لے جاتے ہوئے دیکھا گیا جبکہ پوچھ گچھ کے دوران گزشتہ روز تھانے کے منشی شہباز نے رقم چوری کرنے کا اعتراف کر لیا تھا۔ چوری کی گئی رقم پولیس اہلکاروں نےایک شخص کے پاس رکھوا دی تھی جو برآمد کرنے کے بعد تھانے کے دونوں اہلکاروں سمیت 3 ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ قانونی کارروائی کے ساتھ ساتھ دونوں پولیس اہلکاروں کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی بھی کی جائے گی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے بھارت سے بہتر تعلقات کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ خطے میں خوشحالی و ترقی کیلئے بھارت سے مذاکرات کیلئے تیار ہیں۔ تفصیلات کے مطابق قازقستان کے دارالحکومت آستانہ میں ایشیا میں روابط کے فروغ اور اعتماد سازی کے اقدامات کے حوالے سےمنعقدہ"سیکا" کے چھٹےسربراہی اجلاس سےخطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ہم مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے بھارت کے ساتھ مذاکرات کرنے پر "ایبسیلوٹلی ریڈی"ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں آنے والی نسلوں کیلئےاپنے پیچھے ایک امن و ترقی کی میراث چھوڑ کر جانا چاہتا ہوں، اسی لیےہم بھارت کے ساتھ تجارت، سرمایہ کاری کے شعبوں پر بات چیت کرنے کیلئے تیارہیں بشرطیکہ بھارت بھی اس مقصد کیلئےاخلاص کا مظاہرہ کرے، ہم سرحد کےدونوں جانب مزید غربت اور بے روزگاری کو برداشت نہیں کرسکتے، ہمیں اپنے قلیل وسائل کو مزید پریشانیاں پیدا کرنے پر ضائع نہیں کرنا چاہیے۔ سیکا سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے خطےکےمسائل بشمول مسئلہ کشمیر، افغانستان میں امن کے قیام اور مسئلہ فلسطین جیسے موضوعات پر بات کی اور کہا کہ تمام مسئلوں کا حل بات چیت سے ہی نکالا جاسکتا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ بھارت کے ساتھ مسائل کو نیتجہ خیز حل کی طرف گامزن کرنے کیلئےاب بھارت کی ذمہ داری ہے کہ وہ ضروری اقدامات کرے تعمیری بات چیت کے ذریعے، ہم باہمی اعتماد پیدا کر سکتے ہیں، اگر ہم نے ہنگامی بنیادوں پرامن کی جانب قدم نا اٹھایا تو ہماری آنے والی نسلیں ہمیں معاف نہیں کریں گی۔ بھارت اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکومت کے مظالم سے متعلق بات کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ بھارت اپنی اقلیتوں، پڑوسیوں اور پورے خطے کیلئے ایک خطرہ بن گیا ہے، کشمیریوں کو اپنے حق خود داریت کا انکار کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، دنیا بھر کو بھارت خصوصا مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لینا چاہیے، کیونکہ بھارت نے کشمیر میں بیلٹ پر بلٹ کو ترجیح دیتےہوئے کشمیر میں استصواب رائے سےمتعلق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار دادوں کو بھی کھلم کھلا رد کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت نے کشمیریوں کی جانب سےاپنے حقوق کیلئے اٹھائی جانےو الی آواز کو دبانے کیلئے بے دریغ طاقت کا استعمال کیا ہے۔
مسلم لیگ ن آئین پاکستان اور قانون پر یقین رکھتی ہے، پچھلے 5 سال کے دوران عدالتی عمل کو عزت دیگر عوام اور قانون کی نظروں میں سرخرو ہوئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے اسلام آباد میں احسن اقبال (وفاقی وزیر منصوبہ بندی) کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق وزیراعظم وچیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ 5 سال یہی کہتا رہا کہ ہم اور فوج ایک پیج پر ہیں اور کہا تھا کہ میں اپنے فیصلوں کی ذمہ داری لیتا ہوں، ٹیپنگ کرنے کو اچھی بات کہتا تھا۔ نائب صدر مسلم لیگ ن مریم نوازشریف، وزیراعظم شہباز شریف اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کی بریت پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں لیکن یہ فیصلے ہم نے نہیں عدالتوں نے دیئے ہیں، پچھلے 5 سال میں اس بات کو ثابت کیا کہ مسلم لیگ ن آئین پاکستان اور قانون پر یقین رکھتی ہے، پچھلے 5 سال کے دوران عدالتی عمل کو عزت دیگر عوام اور قانون کی نظروں میں سرخرو ہوئے ہیں۔ وزیر دفاع نے کہا عدلیہ کا احترام کرتے ہیں،ہم نے پچھلے 5 سال میں عدالتیں بھی دیکھیں اور ضمانتی بھی کرائیں لیکن ہمارے فیصلے بلین ٹری، سونامی ٹری اور مالم جبہ کی طرح بند نہیں کیے گئے۔ سابق وزیراعظم وقائد مسلم لیگ ن میاں محمد نوازشریف نے 200 پیشیاں بھگتیں، ن لیگ کے دیگر رہنما بھی عدالتی عمل گزرے، پاکستان کے آئین اور قانون کا احترام کرتے ہیں اور عمران خان نے کابینہ سے بند لفافے کی منظوری کروائی۔ خواجہ آصف نے مزید کہا کہ برطانیہ سے حکومت پاکستان کا پیسہ یہاں منتقل ہوا اور قوم کے 190 ملین پائونڈ ملک ریاض کے اکائونٹ میں ٹرانسفر کر دیئے گئے۔ خواجہ آصف نے پریس کانفرنس میں کہا کہ تحریک انصاف کے دور اقتدار میں متعدد ممالک سے ہمارے تعلقات خراب ہوئے لیکن وزیراعظم شہباز شریف کامیاب دورے کر رہے ہیں، پچھلے 2 ماہ کے دوران انہوں نے 40 سے زائد ممالک کے سربراہان سے ملاقاتیں کیں اور پاکستان کے سفارتی نقصان کو کم کیا۔ آئندہ عام انتخابات آئین پاکستان کے مطابق اپنے وقت پر ہونگے، کوئی فیصلہ کسی کے دبائو میں آکر نہیں کیا جائیگا، یہ میانوالی کے ضلع کونسل کا نہیں پورے پاکستان کا الیکشن ہے۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے اس موقع پر کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی تحریک انتخابات کے لیے نہیں ہے، ہم انہیں ان کے مذموم مقاصد میں کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دینگے۔ عام انتخابات میں حلقہ بندی کے لیے 4 مہینے درکار ہوتے ہیں جبکہ مارچ میں مردم شماری کے نتائج آنے ہیں اس کے بعد ہی آئندہ عام انتخابات کا لائحہ عمل بنایا جائے گا۔
6 مہینے سے پاکستان میں جاہلیت کا زمانہ چل رہا ہے، پاکستان کے بڑے ڈاکوئوں کو ریلیف دے کر ملک کا نقصان کیا جا رہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سابق وفاقی وزیر زلفی بخاری کے ہمراہ فیصل آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے رہنما تحریک انصاف وسابق وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات فواد احمد چوہدری نے کہا کہ یہ انتہائی احمق لوگ ہیں جنہوں نے اب تک صرف 11 استعفے منظوور کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے 6 مہینے سے پاکستان میں جاہلیت کا زمانہ چل رہا ہے، 25 مئی کو پاکستان تحریک انصاف کے خلاف 5200 چھاپے مارے گئے اور گرفتاریاں کی گئیں لیکن جیسے سینیٹر اعظم سواتی کو گرفتار کرنے کے بعد ٹارچر کیا گیا اور انہیں برہنہ کر کے تشدد کیا گیا ایسا انتہاپسندی پہلے کبھی نہیں دیکھی جبکہ پاکستان کے بڑے ڈاکوئوں کو ریلیف دے کر ملک کا نقصان کیا جا رہا ہے۔ فواد احمد چودھری نے کہا کہ نائب صدر مسلم لیگ ن مریم نوازشریف اور وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے بعد اب وزیراعظم شہبا زشریف اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز شریف کو بھی این آر او 2022 دے دیا گیا ہے لیکن ان کی پاکستان سے باہر بھی کوئی عزت نہیں کرتا، جہاں جاتے ہیں انہیں دیکھ کر لوگ چور، چور کے نعرے لگاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ انتخابات سے بھاگنا چاہتے ہیں لیکن اگر جلد انتخابات نہ ہوئے تو ملکی معیشت تباہ ہو جائے گی۔ رہنما تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ کسی بھی سیاسی ورکر کے لیے جیل میں جانا کوئی مسئلہ نہیں ہے لیکن پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ پچھلے 6 مہینے میں جو ظلم کے پہاڑ توڑے گئے ہیں اس کی کوئی مثال نہیں ملتی، عوام سب کچھ دیکھ رہی ہے۔ ایک منصوبے کے تحت پاکستان کو ڈیفالٹ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے جس کے بعد ملکی ایٹمی اثاثوں پر سودے بازی کی جائے گی لیکن ہم ایسا ہونے نہیں دینگے، انتخابات میں عمران خان تمام حلقوں سے کامیاب ہونگے۔
سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ ملک کمیشن خوروں کی منڈی بن گیا ہے جبکہ چور چور ایک بین الاقوامی نعرہ بن گیا ہے۔ مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں سابق وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ مطلوبہ نتائج نہ ملنے پر لانے والے بھی پشیمان ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ حکمرانوں کے کیسز ختم، غریب ختم، بجلی اور گیس غائب ہے۔ انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں مزید کہا کہ زرمبادلہ کے ذخائر کم اور کاروبار ٹھپ ہیں۔ مطلوبہ نتائج نہ ملنے پر ان کو لانے والے بھی پشیمان ہیں اور ملک کمیشن خوروں کی منڈی بن گیا ہے جبکہ چور چور بین الاقوامی نعرہ بن چکا ہے۔ سابق وفاقی وزیر شیخ رشید نے دعویٰ کیا کہ بھارت اور اسرائیل سے تعلقات خفیہ معاہدے کا حصہ ہیں جبکہ برطانیہ سے پاکستانیوں کا عنقریب ڈی پورٹ ہونا بھی خفیہ معاہدے میں شامل ہے۔
سینیئر تجزیہ کار اطہر کاظمی کہتے ہیں کہ اگر 14 ارب شہباز شریف اور انکے ملازمین کے اکاؤنٹ میں غلطی سے آگے اور یہ کہتے پیسہ انکا بھی نہیں تو وہ یہ پیسہ سیلاب فنڈ میں جمع کروا دیں۔ اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دا ریکارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے اطہر کاظمی نے کہا کہ اب لگ رہا کرپشن ریاست اور معاشرے کا مسئلہ ہی نہیں رہا، یہ مشرف صاحب یا میرے اور آپ جیسے لوگوں کا مسئلہ تو ہوسکتا ہے، لیکن ریاست کیلیے نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے معاشرے میں بھی اب کرپشن کے خلاف ایسا ردعمل نظر نہیں آتا، جب اسحاق ڈار جیسا شخص جو پانچ سال سے عدالتی مفرور ہوخصوصی طیارے میں بیٹھ کر پاکستان آئے، کتنے لوگ آپ کو باہر نظر آئے یا احتجاج کرتے نظر آئے۔ اطہر کاظمی نے کہا کہ لندن کی سڑکوں پر لوگ ان کے خلاف نعرے لگا لتیے ہیں، ان کا امریکہ میں تو استقبال ہوا لیکن پاکستان میں عوام احتجاج کیلئے نہیں نکلی،اب یہ سب نارمل ہوگیا ہے اسی طرح سے چیزیں چلتی رہیں گی۔ دوسری جانب وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی واشنگٹن میں آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک حکام سے ملاقاتیں ہوئیں، اسحاق ڈار نے حکام کو پاکستان میں آنے والے سیلاب کی صورتحال سے آگاہ کیا،آئی ایم ایف کی ڈپٹی مینجنگ ڈاٹریکٹر سے ملاقات میں آئی ایم ایف پروگرام پر عمل درآمد کے لیے عزم کا یقین دلایا،اسحاق ڈار کی امریکی وزیر خزانہ کے مشیر سے بھی ملاقات ہوئی۔
چھت پر لاواث لاشوں کی موجودگی پر ملتان میں واقع نشتر اسپتال کی انتظامیہ کی جانب سے وضاحتی بیان سامنے آیا ہے، اسپتال ذرائع کے مطابق نشتر اسپتال کے سرد خانے کے فریزر کئی برسوں سے بند ہیں۔ وضاحتی بیان میں کہا گیا ہے کہ سرد خانے کے کل 5 میں سے صرف ایک فریزر کام کر رہا ہے جبکہ اسپتال کے سرد خانے میں 40 میتیں رکھنے کی جگہ ہے۔ ایک فریزر میں صرف 7 سے 8 میتیں رکھی جاسکتی ہیں، سرد خانے کے اوپر 2 کمرے لاوارث لاشوں سے بھرے ہوئے ہیں۔ اسپتال ذرائع کے مطابق لاوارث لاش کے لواحقین کا ایک ماہ انتظار کیا جاتا ہے، میت وصول نہ کرنے پر لاش تجربہ گاہ بھیج دی جاتی ہے، فریزر خرابی کے باعث لاش دوسرے روز بھی رکھنے کے قابل نہیں رہتی۔ یاد رہے کہ نشتر اسپتال کی چھت اور کمرے میں درجنوں لاشیں گل سڑ رہی ہیں، گزشتہ روز اسپتال کے ڈیڈ ہاؤس کی چھت پر لاوارث لاشیں پھینکنے کا دلخراش واقعہ سامنے آیا تھا۔ اس معاملے پر آج وزیرِ اعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی نے نوٹس لیتے ہوئے ذمے دار عملے کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت جاری کی ہے۔ وزیرِ اعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی کی ہدایت پر سیکرٹری ہیلتھ ساؤتھ پنجاب نے تحقیقات کے لیے 6 رکنی اور نشتر میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے 3 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کےر ہنما افتخار درانی نے چیئرمین پیمرا کو خط لکھ دیا۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے 13 اکتوبر 2022ء کو نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے پروگرام کیپیٹل ٹاک میں مدعو کیا گیا تھا جہاں انہوں نے نجی ٹی وی چینل جیو نیوز پر سابق وزیراعظم وچیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف نہایت نامناسب زبان استعمال کی جس پر پاکستان تحریک انصاف کےر ہنما ڈاکٹر افتخار درانی نے چیئرمین پاکستان میڈیا ریگولریٹری اتھارٹی (پیمرا) کو خط لکھ دیا۔ چیئرمین پاکستان میڈیا ریگولریٹری اتھارٹی (پیمرا) محمد سلیم بیگ کو لکھے گئے خط کے متن کے مطابق پروگرام کے شروع میں ہی وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے نہایت غلیظ اور قابل مذمت زبان استعمال کی جبکہ پروگرام کیپیٹل ٹاک کے میزبان حامد میر کی جانب سے انہیں بیہودہ گفتگو پر ٹوکا گیا نہ ہی ان کی گفتگو حذف کی گئی ۔ ڈاکٹر افتخار درانی نے خط میں لکھا کہ وفاقی وزیر داخلہ کی گفتگو کے اس حصے کو نشر مکرر کے طور پر چلایا گیا اور سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر بھی بغیر کسی تبدیلی کے جاری کیا گیا۔ایسے شرمناک الفاظ کی قومی میڈیا پر پاکستان میڈیا ریگولریٹری اتھارٹی (پیمرا)ضابطہ اخلاق میں کوئی گنجائش نہیں ہے۔ چیئرمین پیمرا محمد سلیم بیگ جیو نیوز پر چلنے والے مذکورہ پروگرام میں قابل اعتراض مواد کا نوٹس لیں اور اسے مین سٹریم میڈیا اور سماجی رابطوں کی ویب سائٹس سے ہٹایا جائےجبکہ مذکورہ پروگرام کے پروڈیوسر، ڈائریکٹر، ایڈیٹر سمیت متعلقہ افراد کے خلاف پیمرا ضابطہ اخلاق ، قانون، نیشنل ایکشن پلان اور Hate Speech کے حوالے سے موجود قوانین کی روشنی میں قانونی کارروائی کریں۔ یاد رہے کہ نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے پروگرام کیپیٹل ٹاک میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا تھا کہ: یہ بندہ اپنے ہوش وحواس کھو چکا ہے، اس کا انجام اب وہی ہو گا جو بائولے کتے کا ہوتا ہے، وہ ہر کسی کو کاٹتا پھرتا ہے!
جیونیوز کے پروگرام رپورٹ کارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے تجزیہ کاروں نے وزیراعظم شہباز شریف اور حمزہ کی بریت پر پی ٹی آئی کی تنقید درست ہے،تجزیہ کاروں شہزاد اقبال، مظہر عباس، حفیظ اللہ نیازی اور محمل سرفراز کا کہنا ہے کہ شہباز شریف اور حمزہ کی بریت پر پی ٹی آئی کی تنقید درست ہے۔ منی لانڈرنگ کیس کے فیصلے پر بادی النظر میں تحریک انصاف کا موقف درست لگ رہا ہے، ایف آئی اے برسوں انکوائری کے باوجود فرد جرم کیوں عائد نہیں کرسکی، میرٹ پر فیصلہ ہوا ہے اسلئے ن لیگ کا موقف درست لگتا ہے۔ شہزاد اقبال نے کہا کہ شریف فیملی کے اثاثوں میں ہوش ربا اضافہ ہوا، یہ اضافہ اس وقت ہوا جب شہباز شریف صاحب وزیراعلیٰ بنے، حمزہ شہباز کو دیکھیں تو ان کے ذرائع اثاثے پتا نہیں کیا ہیں،ان میں بے شمار ٹی ٹیز ہیں، اگر ان کے اکاؤنٹ میں تین سے چار ارب آئے تو وہ کہاں سے آئے، اب تک ایف آئی اے تلاش نہیں کرسکی کہ ان کا تعلق شہباز شریف سے ہے کہ نہیں تو پھر وہ پیسے ملازمین کو دے دینے چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ مقصود چپڑاسی یا کسی کا بھی نام آیا تو وہ یہ پیسے ان کو دے دیں، اگر ان کا تعلق شہباز شریف اور حمزہ شہباز سے نہیں ہے تو وہ پیسے پھر ملازمین کو دے دیئے جائیں جن کی تنخواہ ہی دس پندرہ ہزار ہے۔ شہزاد اقبال نے کہا کہ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ یہ کیس ہی کمزور تھا یا اس طریقےسے نہیں لڑا گیا جس طریقے سے چلنا چاہئےتھا، رقم کس کی ہے نہ بینک ثابت کرسکا نہ ایف آئی اے ثابت کرسکی۔ تجزیہ کار نے کہا کہ جب سے اتحادی حکومت آئی ہےانہوں نے کیا کیا؟ میں نے حمزہ شہباز صاحب سے پوچھا کہ آپ کے ملازم کے اکاؤنٹ میں اربوں روپے آئے ہیں،آپ کیا کہیں گے انہوں نے جواب دیا کہ یہ بزنس ٹرانزیکشن ہےاس میں کوئی کرپشن نہیں ہے۔ شہزاد اقبال نے بتایا کہ میں نے حمزہ شہباز سے کہا کہ بزنس ٹرانزیکشن کسی اور کے اکاؤنٹ میں آئے تو یہ بے نامی اکاؤنٹ ہے،جس میں حمزہ شہباز نے کہا اس پر کسی اور دن بات کریں گے۔ دو روز قبل وزیراعظم شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے سابق وزیر اعلی پنجاب حمزہ شہباز شریف ایف آئی اے کی جانب سے دائر 16 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کیس میں بری ہوگئے۔ لاہور کی خصوصی عدالت نے ایف آئی اے منی لانڈرنگ مقدمے کی سماعت کی، وزیراعظم شہبازشریف اور حمزہ شہباز پیش نہیں ہوئے۔ ان کے وکیل امجد پرویز نے حاضری معافی کی درخواست دائر کردی کہ شہباز شریف سرکاری مصروفیات کے باعث پیش نہیں ہوسکتے اور حمزہ کی طبیعت ناساز ہے۔

Back
Top