
وفاقی وزیرداخلہ رانا ثنا کہتے ہیں کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے منی لانڈرنگ نہیں بلکہ ٹیکس بچایا ہے،جیونیوز کے پروگرام نیا پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا نے وزیراعظم شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کو ٹیکس بچانے کا معاملہ قرار دے دیا۔
رانا ثنا نے کیا کہ ایک پکا ایک کچا کھاتا ہوتا ہے، یہ ٹیکس بیلنس کرنا ہے اسے منی لانڈرنگ نہیں کہا جاسکتا، اس معاملے کو اثاثے چھپانا بھی قرار نہیں دیا جاسکتا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ اگر شہباز شریف یا حمزہ شہباز نے کسی جگہ پر ٹیکس نہیں دیئے تو ٹیکس لگائیں، منی لانڈرنگ کیسے بنادیا، الفاضل ٹرسٹ کے نام پر جو منی لانڈرنگ ہوئی، دو سو چالیس کنال فرح گوگی کے نام پر ہے،شہزاد اکبر اب باہر بیٹھا ہے،برطانیہ میں تو کوئی سفارش نہیں چلتی ناں،ان بے شرموں کو ڈوب مرنا چاہئے۔
وزیراعظم شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز ایف آئی اے منی لانڈرنگ کیس میں بری ہوچکے ہیں،اسپیشل سینٹرل کورٹ لاہور نے منی لانڈرنگ کیس میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی بریت کا فیصلہ سنایا تھا۔
11 اکتوبر کو اسپیشل سینٹرل کورٹ نے وزیراعظم شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں بریت کی درخواستوں پر وکلا کو بارہ اکتوبر تک دلائل مکمل کرنےکی ہدایت کی تھی، ایف آئی اے نے عدالت کوبتایا تھا کہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے اکاؤنٹ میں براہ راست پیسے جمع ہونے یا نکلوانے کے کوئی شواہد نہیں۔