ارشد شریف شہید کے حوالے سے تمام تر تفصیلات میرے پاس موجود ہیںلیکن صرف خان صاحب کی ہدایات پر میں چپ ہوں۔
تفصیلات کے مطابق سابق وفاقی وزیر ورہنما پاکستان تحریک انصاف مراد سعید نے آج اسلام آباد میں پریس کانفرنس کی۔ انہوں نے بتایا کہ میں آج تمام حقائق قوم کے سامنے رکھنے کا فیصلہ کر کے آیا ہوں اور میں چاہتا ہوں کہ ایک ہی دفعہ اس کہانی کو ختم کیا جائے۔
لانگ مارچ کے دوران کل عمران خان 3 گولیوں کا نشانہ بنے، وہ زخمی ہوئے لیکن میں نے انہیں چٹان کی مانند مضبوط دیکھا۔ مراد سعید نے انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ ارشد شریف شہید کے حوالے سے تمام تر تفصیلات میرے پاس موجود ہیںلیکن صرف خان صاحب کی ہدایات پر میں چپ ہوں!
پریس کانفرنس سے قبل سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں انہوں نے لکھا کہ: کچھ سوال ہیں جن کو اب اپنی قوم کے سامنے رکھنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں رہا! آج ساڑھے تین بجے اس حوالے سے پریس کانفرنس کر رہا ہوں، باقی اللہ مالک ہے۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے رہنما پی ٹی آئی مراد سعید کا کہنا تھا کہ عمران خان نے تحریک اعتماد سے پہلے ایبسلوٹلی ناٹ کہا تھا اور جب ان کی مقبولیت میں اضافہ ہوا تو قوم نے بھی غلام نہ رہنے کا فیصلہ کیا۔پاکستان کے امن کی خاطر میری والدہ اور بھائی نے بھی گولی کھائی، خدا کا واسطہ ہے یہ بغاوت اور غدار کے فتوے بانٹنے بند کریں، اب یہ چورن نہیں بکے گا۔
شہید ارشد شریف جاتے جاتے مجھے نام دے کر گئے تھے، ان کے حوالے سے تمام تر تفصیلات میرے پاس محفوظ ہیں، میری چیف جسٹس آف پاکستان سے گزارش ہو گی کہ شہید ارشد شریف کی والدہ کے مطالبے پر کمیشن قائم کیا جائے تاکہ میں کمیشن کے سامنے پیش ہو کر تمام حقائق اور ثبوت پیش کروں۔
مراد سعید نے کہا کہ میرے قائد نے ہسپتال سے بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ ابھی زندہ ہوں، ملک کو انتشار کی طرف نہ جانے دیں، سابق وزیراعظم عمران خان کے پر قاتلانہ حملے کی سازش اور شہید ارشد شریف کے قتل کی کڑیاں آپس میں ملی ہوئی ہیں، شہید ارشد شریف کے حوالے سے تمام تر ثبوت میں نے تین مختلف جگہوں پر رکھے ہوئے ہیں اور وہ میں صرف کمیشن میں پیش کروں گا، جو لوگ یہ سوچ رہے ہیں کہ مجھے راستے سے ہٹا کر وہ ثبوت ختم کر دیئے جائیں گے تو وہ کسی غلط فہمی کا شکار ہیں، عمران خان کی تنبیہہ نہ ہوتی تو اور بھی بہت کچھ کہتا۔