سینیٹر اعظم سواتی کی جانب سے مبینہ ویڈیوسے متعلق الزامات کے بعد رجسٹرار سپریم کورٹ کا ردعمل سامنے آگیا ہے، رجسٹرار نے اعظم سواتی کے سپریم کورٹ جوڈیشل لاجز میں قیام کےدعوے کو مسترد کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان کے رجسٹرار کی جانب سے اعظم سواتی کی سپریم کورٹ جوڈیشل لاجز کوئٹہ میں قیام کے دوران غیرمناسب ویڈیو ریکارڈ کرنے سے متعلق الزامات پرر دعمل دیتے ہوئے پریس ریلیز جاری کی۔
پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ جوڈیشل لاجز کوئٹہ کے انتظامی امور رجسٹرار آفس سپریم کورٹ کے پاس ہوتے ہیں، یہ جگہ سپریم کورٹ کے موجودہ و سابقہ ججز کیلئے مختص ہے،جناب محمد اعظم خان سواتی نے کبھی بھی کوئٹہ کے سپریم جوڈیشل لاجز میں قیام نہیں کیا۔
تاہم بلوچستان کی سپیشل برانچ کے مطابق جس دورے سے متعلق اعظم سواتی بات کررہے ہیں اس دوران انہوں نے بلوچستان جوڈیشل اکیڈمی میں قیام کیا تھا،اور بلوچستان جوڈیشل اکیڈمی سپریم کورٹ آف پاکستان کے زیر انتظام نہیں ہے۔
رجسٹرار سپریم کورٹ آف پاکستان کے اس ردعمل پر سابق وفاقی وزیر و رہنما تحریک انصاف فواد چوہدری نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ رجسٹرار نے سپریم کورٹ کے ججز کو تسلی دینے کی کوشش کی ہے، کہ جناب کیمرے آپ کے نہیں ساتھ والے کمروں میں لگے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملک کی کیا حالت ہو گئ ہے جہاں وزیر اعظم کا دفتر گھنٹہ گھر چوک بن جائے باقی کسی جگہ کا کیا تقدس رہنا ہے۔