
سیاسی جماعتوں نے قانون وآئین کی بالادستی کے لیے مل بیٹھ کر مسئلے حل نہ کیے تو مارشل لاء لگنے کا خطرہ ہے۔
تفصیلات کے مطابق مستونگ میں ’’رحمت العالمین ؐکانفرنس‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے سابق وزیراعظم وچیئرمین پاکستان تحریک انصاف پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان پر حملے سے پنجاب حکومت کی کارکردگی کا پول کھل کر سامنے آ گیا ہے، اگر سابق وزیراعظم کی حفاظت نہیں ہو سکتی تو حکومت 22 کروڑ عوام کو تحفظ کیسے فراہم کرے گی؟ قاتلانہ حملے کی سپریم کورٹ ازخود تحقیقات کروائے۔
ملک بھر میں حکمرانوں کے مابین لڑائی اور شورشرابا مسلسل جاری ہے، سیاسی جماعتوں نے قانون وآئین کی بالادستی کے لیے مل بیٹھ کر مسئلے حل نہ کیے تو مارشل لاء لگنے کا خطرہ ہے۔
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ حکومتوں کی لڑائی ملکی جمہوریت اور سیاست کیلئے خطرہ ہے، سیاسی انتہاپسندی اور تشدد معاشرے میں بگاڑ پیدا کر رہی ہے، پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے درمیان جاری لڑائی سے مارشل لاء کا راستہ ہموار ہو رہا ہے، اب بھی وقت ہے قومی معاملات کو مل بیٹھ کر بات چیت سے حل کر لیا جائے ، مارشل لاء لگ گیا تو یہ سب لوگ جیلوں میں پڑے ہونگے۔
ملکی ترقی میں یہی کرپشن زدہ سیاستدان رکاوٹ بنے ہوئے ہیںسیاست میں برداشت کا کلچر لانا ہو گا، سیاسی جماعتوں اور ان کے کارکنوں کو پرامن رہنے کی اپیل ہے کیونکہ ملک کسی بھی بڑے سانحے کا متحمل نہیں ہو سکتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ادارے اپنی حدود میں رہ کر کام کریں تو ملک کو آگے بڑھنےسے کوئی نہیں روک سکتا، ہر گزرتے دن کے ساتھ عام شہریوں لوگوں میں احساس محرومی بڑھ رہا ہے، مہنگائی، بے روزگاری اور غربت سے تنگ لوگ خودکشیوں پر مجبور ہو چکے، امیر اور غریب کیلئے قانون الگ الگ ہے۔
سارا نظام جھوٹ پر کھڑا ہے جبکہ سودی معیشت اور کرپشن نے اداروں کو تباہ کر دیا اور قوم آئی ایم ایف کا غلام بنا دیا لیکن حکمرانوں کی پالیسیاں قرضہ لو اور ڈنگ ٹپائو تک محدود ہیں، یہ حکمران بدامنی، بیروزگاری اور بدامنی ختم کرنے میں غیرسنجیدہ ہیں، ہمارا مقصد پاکستان کو اسلامی فلاحی مملکت بنانا ہے! جماعت اسلامی کسی فرد کیخلاف نہیں فرسودہ نظام کو بدلنے کی بات کرتی ہے!
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/10sirkajaulhaqmarshallaw.jpg