خبریں

معاشرتی مسائل

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None

طنز و مزاح

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None
وفاقی وزیر قانون رانا ثنااللہ نے یکم دسمبر کو بیان دیا کہ وہ شہید ارشد شریف کے قتل پر تیار ہونے والی فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ دیکھ چکے ہیں اور اس کے چیدہ نکات پر بھی ان کے ساتھ مشاورت کی جا چکی جبکہ اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ وزیر قانون نے ابھی رپورٹ نہیں دیکھی۔ نجی چینل اے آر وائے کی رپورٹ کے مطابق ارشد شریف سوموٹو نوٹس کیس کی سماعت کے دوران عدالت میں ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ فی الحال وزیر قانون نے نہیں دیکھیں وہ دیکھ لیں پھر عدالت کے سامنے اسے پیش کیا جائے گا۔ تاہم وزیر قانون یکم دسمبر کو ایک بیان میں کہ چکےہیں کہ انہوں نے فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ دیکھ لی ہے اور اس کے اہم نکات پر مشاورت بھی کر لی ہے۔ وزیر قانون یہ بھی واضح کرتے ہیں کہ اس رپورٹ میں جو چیزیں سامنے آئی ہیں وہ صرف فیکٹ فائنڈنگ ہے نہ کہ تفتیشی رپورٹ یا حتمی نتائج ہیں۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل کے عدالت میں دیئے گئے بیان پر بڑاتضاد سامنے آیا ہے جس سےسوال پیدا ہوا ہے کہ آخر رانا ثنا اللہ کس رپورٹ کی بات کر رہے ہیں؟
پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ ہوش کے ناخن لے اور نواز شریف،زرداری اور مولانا فضل الرحمان کی سیاسی لاشیں مسلط نا ہونے دے۔ تفصیلات کے مطابق سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف نے کسی ضدی بچے کی طرح اسٹیبلشمنٹ سے عمران خان کی نااہلی کا مطالبہ کیا ہے، نواز شریف نےاسٹیبلشمنٹ سے کسی ضد ی بچے کی طرح کہا ہے کہ پہلے عمران خان کو نااہل کرواؤ۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں اداروں اور مقتدر حلقوں سے کہنا چاہوں گا کہ بند کمروں میں ہونے والے فیصلے عوام نہیں مانیں گے، عمران خان کو نااہل کرنے کی کوشش کی تو مزید نفرتیں پیدا ہوں گی، عمران خان کروڑوں افراد کے دلوں کی دھڑکن ہیں اگر ایسے لیڈر کو چور دروازے سے باہر کیا گیا تو اداروں کے درمیان بے پناہ فاصلے پیدا ہوں گے۔ رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ آ ج ایک وزیر کےحلف سے غلط تاثر گیا ہے، ملک میں نئے انتخابات کے بغیر استحکام ممکن نہیں ہے، بہتر ہوگا کہ عوام کے فیصلوں کو مانا جائے۔
شہید ارشد شریف قتل کی ایف آئی آر سرکار کی مدعیت میں درج کرنے کے معاملے پر صحافی و وکلاء پھٹ پڑے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان کی جانب سے ارشد شریف قتل پر از خود نوٹس لینے کے بعد اسلام آباد پولیس نے ارشد شریف کی والدہ کے بجائے سرکار کی مدعیت میں مقدمہ درج کرکے 3 ملزمان اور نامعلوم افراد کو نامزد کردیا ہے، اس معاملے پر صحافی برادری اور وکلاء نے اپنے تحفظات کا اظہار کردیا ہے۔ سینئر صحافی و اینکر پرسن عمران خان نے کہا ہے کہ پولیس نے ہوشیاری دکھاتے ہوئے حکومت کی خواہش کے عین مطابق لواحقین کے بجائے سرکار کی مدعیت میں ایف آئی آر درج کردی ہے۔ عادل راجا نے کہا کہ قتل کی ایف آئی آر میں وقار، خرم اور طارق وصی کے نام تو شامل ہیں مگر ماسٹرمائنڈ مجرم"نامعلوم افراد " ہیں جن کا ایف آئی آر میں ذکر موجود ہے، تاہم نام لکھنے سے پہلے ہی وقار اور خرم کا مقدر بھی مقصود چپڑاسی جیسا ہوسکتا ہے۔ وکیل اور چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے فوکل پرسن حسان نیازی نے کہا کہ چیف جسٹس سپریم کورٹ قوم کے ساتھ کھیل رہے ہیں، عمر عطاء بندیال اصل مجرمان کو این آر او 2 دےرہے ہیں، وزیرآباد میں عمران خان پر حملے کی ایف آئی آر بھی سپریم کورٹ کی مدد سے درج کروائی گئی ،وہ بھی ایک لالی پاپ تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ارشد شریف قتل پر از خود نوٹس کیس کی سماعت بھی ایک بڑا لالی پا پ ہے، شرم آنی چاہیے۔ حسان نیازی نے مزید کہا کہ اگر ارشد شریف کو انصاف نا ملا تو اس کی ایک بڑی وجہ چیف جسٹس آف پاکستان ہوں گے۔ وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے چیف جسٹس کے از خود نوٹس لینے پر خیر مقدمی بیان پر ردعمل دیتے ہوئے حسان نیازی نے اسے "فکس میچ" قرار دیا۔
جامشورو میں موجود 500 کے وی کی این کے آئی سرکٹ میں کراچی کو بجلی فراہم کرنے والے ٹاور 463 میں دھماکا ہوا۔ تفصیلات کے مطابق سندھ کے دارالحکومت کراچی کو بجلی فراہم کرنے والی ہائی ٹرانسمیشن لائن کے ایک ٹاور کو جامشورو سے بم دھماکے سے اڑانے کی کوشش کی گئی۔ پولیس کے مطابق گزشتہ شب بھی دہشت گردوں کی طرف سے ایک ٹاور کو بم دھماکے سے اڑانے کی کوشش کی گئی تھی، پولیس حکام کا کہنا تھا کہ جامشورو میں موجود 500 کے وی کی این کے آئی سرکٹ میں کراچی کو بجلی فراہم کرنے والے ٹاور 463 میں دھماکا ہوا، ایسی اہم تنصیبات کو بم دھماکے سے تباہ کرنا تخریب کاری ہے۔ بم ڈسپوزل سکواڈ کے ذرائع کا کہنا تھا کہ دھماکہ کرنے کے لیے 800 گرام بارودی مواد استعمال کیا گیا تھا، دہشت گردوں کی طرف سے ٹاور 463 کو اڑانے کے لیے پلر کے تمام حصوں میں 200 گرام بارودی مواد نصب کیا گیا تھا۔ پولیس حکام نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ دہشت گردوں کی طرف سے گزشتہ شب ٹاور 467 کو بھی دھماکے سے تباہ کرنے کی کوشش ہوئی تھی جس کے لیے 400 گرام بارودی مواد استعمال کیا گیا۔ واپڈا حکام کا کہنا تھا کہ دونوں ٹاورز کے پلر محفوظ رہنے کے باعث کراچی کو بجلی کی فراہمی میں کوئی تعطل پیش نہیں آیا۔ دوسری طرف ذرائع کے مطابق سندھودیش روولیوشنری آرمی کے ترجمان سوڈھو سندھی نے نامعلوم مقام سے میڈیا کو جاری بیان میں ہائی ٹرانسمیشن لائینوں کو جامشورو کے یوسف گوٹھ کے قریب بم دھماکوں سے نشانہ بنانے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے بتایا کہ جامشورو کے یوسف کھوسو گوٹھ کے قریب 500kv ہائی ٹرانسمیشن لائنوں کے دونوں ٹاورز کو بم دھماکوں سے نشانہ بنایا ہے۔
کراچی کے علاقے بلدیہ ٹاؤن سے 11 دن کی بچی کے مبینہ اغوا کے معاملے کا ڈراپ سین ہوگیا، پولیس تحقیقات کے دوران پول کھل کر سامنے آگیا۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مبینہ طور پر بچی کے اغوا کا ڈرامہ کرنے والی خاتون عینی بیگم کے گھر کسی بچی کی پیدائش نہیں ہوئی تھی اور نا ہی نومولود بچی اس کی اپنی اولاد تھی، بلکہ عینی بیگم اپنی سہیلی کی نومولود بچی کو اپنے گھر لائی اور اور اسے اپنی بیٹی قرار دیا۔ بعد ازاں خاتون نے اس بچی کے اغوا کا ڈرامہ رچایا اور پولیس کو دیئے گئے اپنے بیان میں بتایا کہ وہ بچی کو ڈاکٹر کو دکھانے کے بعد واپس آرہی تھی کہ روبی موڑ کے قریب موٹر سائیکل پر سوار نامعلوم ملزمان نے بچی کو چھینا اور فرار ہوگئے، پولیس نے جب خاتون کی درخواست پر تفتیش شروع کی تو نا بچی کا کوئی سراغ ملا اور نا ہی اغوا کے شواہد ،جس پر پولیس نے واقعہ کو مشکوک قرار دیدیا۔ جب پولیس تفتیش کرتے کرتے اس دائی تک پہنچی جس سے متعلق خاتون نے دعویٰ کیا تھا کہ اس نے ڈیلوری کے فرائض سرانجام دیئے ہیں، دائی نے پولیس کو دیکھتے ہی خاتون کی ڈیلوری سے انکار کردیا جس سے پولیس کاواقعہ کے مشکوک ہونے کا شک یقین میں بدل دیا۔ پولیس نےجب عینی بیگم کی والدہ کا بیان ریکارڈ کیا تو اس نے پوری حقیقت بتاتے ہوئے کہا کہ نومولود بچی میری بیٹی کی اولاد نہیں ہے بلکہ کسی اور کی بیٹی ہے جسے میری بیٹی اپنے پاس لے آئی تھی، میری بیٹی نے کہا کہ ہم اس بچی کو پالتے ہیں جس پر میں نے انکار کردیا کہ ہم کسی کی اولاد کیوں پالیں، بچی کی حقیقی والدہ نے بھی اپنی بیٹی کی واپسی کا تقاضہ کیا تو ہم دونوں ماں بیٹی بچی کو جنگل اسکول کے پاس بچی کو اس کی حقیقی والدہ کے حوالے کرنے گئے تھے۔ بچی کی اس کی اصل ماں کے پاس حوالگی کے بعد عینی بیگم نے اس کے اغوا کا ڈرامہ رچادیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ عینی کا شوہر نے دوسری شادی کررکھی ہے اور وہ اپنی دوسری بیوی کے ساتھ ہی رہتا ہے، بادی النظر میں ایسا محسوس ہوتا ہے کہ خاتون نے اپنے شوہر کی توجہ حاصل کرنے کیلئے پہلے بچی کی پیدائش اور پھر اس کےاغوا کاجھوٹ بولا، جھوٹا دعویٰ کرنے اور پولیس کو گمراہ کرنےپر خاتون اور اس کے اہلخانہ کے خلاف قانونی چارہ جوئی شروع کردی گئی ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے امریکی جیل میں قید پاکستانی شہری ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی سے متعلق کیس میں وزارت خارجہ کو معاملہ پاکستان میں امریکی سفیر کے سامنے رکھنے کا حکم دے دیا ہے،اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے کیس کی سماعت کی، درخواست گزار ڈاکٹر فوزیہ صدیقی اپنے وکیل حافظ یاسر عرفات کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئیں۔ جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے کہا 17 اکتوبر کے بعد ڈیڑھ ماہ میں کچھ نہیں کیا گیا، گزشتہ سماعت پر بھی کہا گیا کہ وزارت خارجہ کے سیکریٹری کو عدالت میں بلا لیتے ہیں،جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے عافیہ صدیقی کی صحت کے حوالے سے استفسار کیا، جس پر وزارت خارجہ کے وکیل نے بتایا اس سلسلے میں کوششیں جاری ہیں لیکن تاحال خاطر خواہ رسپانس نہیں ملا۔ درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے امریکا کے ویزے کے لیے اپلائی کیا تھا جسے مسترد کر دیا گیا، ویب سائٹ سے چیک کیا امریکا میں عافیہ صدیقی کا کیس زیرِ التوا ہے اور یہی وزارت خارجہ کا جواب ہے۔ وکیل نے مزید کہا شاید ان کا سورس بھی ویب سائٹ ہے، اگر ہمیں ویزا مل جائے تو اپنے طور پر کچھ کوشش کی جا سکتی ہے، وزارت خارجہ کے خط و کتابت کا کوئی ایسا جواب بتا دیا جائے جس سے ہمیں کوئی روشنی کی کرن نظر آجائے۔ جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے ریمارکس دیے اس کا مطلب ہے کہ ابھی تک کوئی پلان نہیں ہے، وکیل حافظ یاسر عرفات نے کیس پر مزید کام کرنے کے لیے وقت دینے کی استدعا کی۔ جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے استفسار کیا کہ مارچ 2020 میں فارن آفس نے ایک خط لکھا اس کا فالو اپ کیا ہے؟ دفتر خارجہ کے مطابق امریکا کے محکمہ انصاف کو لیٹر لکھا کہ عافیہ صدیقی کی صحت کے بارے میں بتایا جائے، اس خط کا کوئی جواب نہیں آیا۔ وزارت خارجہ کے وکیل نے بتایا کہ امریکا کے محکمہ انصاف کی ویب سائٹ پر اسٹیٹس پینڈنگ آرہا ہے، اس سے زیادہ معلومات دستیاب نہیں ہیں، اور اسلسلے میں محکمے کی جانب سے بھی نہیں بتایا جاتا کہ کیس کس اسٹیج پر ہے۔ جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے استفسار کیا کہ فارن آفس پاکستان میں موجود امریکی سفیر سے کیوں نہیں پوچھتا؟ عدالت نے حکم دیا کہ وزارت خارجہ آئندہ رپورٹ وزیر خارجہ اور سیکرٹری خارجہ کے دستخط سے جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت بیس جنوری تک ملتوی کردی۔ عافیہ صدیقی کو 2010 میں امریکی وفاقی عدالت نے 86 سال قید کی سزا سنائی تھی جب وہ افغانستان میں امریکی حراست میں تھیں اس وقت فوجیوں پر فائرنگ کرنے کے علاوہ 6 دیگر الزامات کے تحت انہیں مجرم قرار دیا گیا تھا۔ 2009 میں ایک جیوری نے انہیں 7 الزامات پر مجرم قرار دیا تھا جن میں قتل کی کوشش کے 2 الزامات بھی شامل تھے، جیوری نے قرار دیا تھا کہ قتل کی کوشش کے الزامات میں کوئی پیشگی ارادہ نہیں تھا،استغاثہ نے الزام لگایا تھا کہ عافیہ صدیقی نے امریکی فوجی کی رائفل سے فوجیوں پر فائرنگ کی تھی۔
کراچی: مغوی شیر خوار بچی کی گمشدگی کا مقدمہ درج کراچی کےعلاقے بلدیہ ٹاؤن میں گیارہ روز کی بچی کےاغوا کا مقدمہ والدہ کی مدعیت میں درج کرلیا گیا،مدعی مقدمہ کے مطابق وہ بچی کو فیملی ڈاکٹر کے پاس لے کر گئی تھی،، واپس میں دو موٹرسائیکل سوار سلیپنگ بیگ میں موجود بچی کو چھین کر فرار ہوگئے۔ پولیس اور بچی کے اہلخانہ مختلف فلاحی اداروں کو بھی چیک کر رہے ہیں کہ ممکنہ طور پر بیگ میں بچی کو دیکھ کر ملزمان اسے چھوڑ گئے ہوں،پولیس کا کہنا ہے کہ بچی کی والدہ نے جو جائے وقوعہ بتایا ہے وہاں کی اور اس کے اطراف کی سی سی ٹی وی ویڈیو چیک کی جارہی ہیں۔ پولیس کے مطابق خاتون کے پہلے چار بچے ہیں، خاتون کے شوہر نے 2 شادیاں کی ہوئی ہیں۔خاتون کے شوہر نے بتایا کہ ’اہلیہ نے بچی کو بیماری کی وجہ سے بیگ میں رکھا ہوا تھا، ملزمان نے جو بیگ چھینا اس میں بیٹی موجود تھی۔
منی لانڈرنگ کیس کے اشتہاری اور وزیراعظم شہباز شریف کے صاحبزادے سلیمان شہباز نے پاکستان واپس آنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اس کے لیے سلیمان شہباز نے حفاظتی ضمانت کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے بھی رجوع کر لیا۔ سلیمان شہباز نے وکیل امجد پرویز کے ذریعے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی جس میں استدعا کی ہے کہ دو ہفتے کی حفاظتی ضمانت دی جائے۔ نومبر 2020 کے ایف آئی اے لاہور سرکل کے مقدمہ میں درخواست دائر کی گئی، ڈی جی ایف آئی اے و دیگر کو درخواست میں فریق بنایا گیا۔ درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ بزنس مین ہوں منی لانڈرنگ کا جھوٹا مقدمہ درج کیا گیا، کبھی پبلک آفس ہولڈر نہیں رہا جبکہ منی لانڈرنگ کے الزامات جھوٹے اور بے بنیاد ہیں، بزنس مین ہونے کے ناطے تمام شیئرز ایس ای سی پی میں رجسٹرڈ ہیں۔ سلیمان شہباز نے کہا کہ 27 اکتوبر 2018 سے برطانیہ میں ہوں لیکن کبھی ایف آئی اے کا نوٹس نہیں ملا، ایف آئی اے نے میرے خلاف مقدمہ میری غیر حاضری میں درج کیا، اس کے بعد 2020 میں اشتہاری قرار دیا گیا لہٰذا عدالت دو ہفتے کی حفاظتی ضمانت منظور کرے۔
سابق صدر آصف علی زرداری اور چوہدری شجاعت حسین کے درمیان ہونے والی حالیہ ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی۔ روزنامہ جنگ کے مطابق آصف علی زرداری نے تجویز دی ہے کہ وزیرِاعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی اسمبلی نہ توڑیں، مشاورت سے نیا سیٹ اپ بنایا جا سکتا ہے۔ ملاقات میں آصف علی زرداری نے چوہدری شجاعت کو یقین دلایا کہ نئے سیٹ اپ میں حمزہ شہباز وزیرِاعلیٰ نہیں ہوں گے۔ چودھری شجاعت نے آصف علی زرداری کو وزیرِ اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی سے بات کرنے یقین دہانی کرائی ہے۔ یاد رہے کہ 5 دسمبر کو ہونے والی ملاقات میں سابق صدر آصف علی زرداری نے نئی سیاسی حکمت عملی پر چوہدری شجاعت حسین کو اعتماد میں لیا۔ ملاقات میں وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ اور رخسانہ بنگش بھی موجود تھیں۔ آصف علی زرداری نے پنجاب اور خیبرپختونخوا کی سیاسی صورتحال اور ممکنہ تحریک عدم اعتماد پر اتحادیوں سے مشاورت شروع کر دی ہے۔ اس سلسلے میں سابق صدر نے اسلام آباد میں ق لیگ کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی تھی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پی ٹی آئی رہنما اسد عمر کیخلاف توہین عدالت نوٹس کی سماعت ہوئی، کیس کی سماعت جسٹس جواد حسن نے کی، سی پی او، کمشنر اور ڈپٹی کمشنر عدالت میں پیش ہوئے۔ اسد عمر نے لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بنچ میں پیشی پر عدالت کے روبرو کہا جو کہا تھا اس پر غیر مشروط معافی مانگتا ہوں اور کیس نہیں چلانا چاہتا، جس پر عدالت نے کہا کہ اچھا کیا معافی مانگ لی معاملہ ختم کر دیا۔ اسد عمر نے کہاکہ میرامقصد عدالتوں یا ججز کو نشانہ بنانا نہیں تھا ،عدالت نے کہا ہم کو اچھے سے علم ہے آپ نے کیا کہا۔ عدالت نے لانگ مارچ کے راستوں کا معاملہ بھی نمٹانے کا عندیہ دے دیا۔ جسٹس جواد حسن نے ریمارکس دیے کہ آزادی مارچ راستوں کی بندش کا معاملہ اب ختم اور مارچ پرامن گزر گیا، عدالت کا کام غیر قانونی اقدام سے روکنا تھا اور مارچ پرامن رہا جبکہ پرامن احتجاج ہر کسی کا بنیادی حق ہے۔ جسٹس جواد حسن نے ریمارکس دیے کہ راستوں کی بندش سے متعلق باقاعدہ فیصلہ جاری کروں گا جو آئندہ کے لیے گائیڈ لائن ہوگی، راستوں کی بندش پٹیشنوں پر تفصیلی فیصلہ جاری کیا جائے گا اور یہ تمام پٹیشنز بھی اسی فیصلہ ساتھ ڈسپوز ہوں گی۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل ساجد تنولی نے کہا کہ عدلیہ کو اسکینڈلائز کرنے کی کوشش کی گئی اس لیے کارروائی ہونی چاہیے۔ عدالت نے کہا کہ ہم غیر مشروط معافی سے مطمئن ہیں۔ عدالت کی جانب سے تمام پٹیشنیں نمٹا دی گئیں۔
پی ٹی آئی رہنما شہباز گل کے خلاف بلوچستان میں درج مقدمے میں انہیں پولیس نے طلب کرلیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق شہباز گل کے خلاف قلعہ عبداللہ میں ایف آئی آر درج ہے، جس میں پیکا ایکٹ کے تحت 7 دفعات شامل کی گئی ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مقدمے کی روشنی میں شہباز گل کو آگاہ کرنے کے ساتھ انہیں طلب بھی کرلیا گیا ہے، تاہم اگر وہ نہیں آتے تو گرفتار گرفتار کریں گے۔ بلوچستان پولیس کے حکام کا کہنا ہے کہ شہباز گل نے کوئٹہ آنے کی حامی بھری ہے، لیکن شہباز گل کے کوئٹہ نہ آنے کی صورت میں بلوچستان پولیس کی ٹیم ان کی گرفتاری کے لیے جائے گی۔ شہباز گل کے خلاف کراچی میں بھی مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
قوم کی حمایت سے دہشت گردی کے خلاف یہ جنگ تب تک جاری رہے گی جب تک پاکستان کو پائیدار امن اور استحکام حاصل نہیں ہو جاتا۔ تفصیلات کے مطابق چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر نے ضلع خیبر کی وادی وادی تیراہ کا دورہ کیا جہاں انہوں نے افغان سرحد پر اگلے مورچوں پر تعینات پاک فوج کے جوانوں کے ساتھ مصروف ترین دن گزارا جہاں انہیں فیلڈ کمانڈر نے مغربی بارڈرز کی مینجمنٹ کی عملی تیاریوں اور بارڈر کنٹرول کے حوالے سے کیے گئے اقدامات کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ جنرل سید عاصم منیر کی طرف سے پاک فوج کے جوانوں کے بلند حوصلوں اور عملی تیاریوں کی تعریف کی گئی۔ پاک فوج کے شعبہ انٹرسروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کی طرف سے جاری کیے گئے اعلامیہ کے مطابق چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر نے جوانوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کی رٹ سکیورٹی فورسز اور قبائلی عوام کی بیش بہا قربانیوں سے قائم کی گئی ہے، پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اب تک جو کامیابیاں حاصل کی ہیں اسے روکنے کی کسی کو کسی صورت اجازت نہیں دینگے۔ قوم کی حمایت سے دہشت گردی کے خلاف یہ جنگ تب تک جاری رہے گی جب تک پاکستان کو پائیدار امن اور استحکام حاصل نہیں ہو جاتا۔ ملکی دفاع ہماری اولین ترجیح ہے جسے ہر قیمت پر یقینی بنائینگے، امن خراب کرنے والوں کی اس مادر وطن میں کوئی جگہ نہیں ہے۔ آئی ایس پی آر کے اعلامیہ کے مطابق چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر نے کورہیڈکوارٹرز پشاور کے دورہ کیا جہاں ان کا کور کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل حسن اظہر حیات نے استقبال کیا، انہیں ٹریننگ، آپریشنل اور فارمیشن کے دیگر امور پر تفصیلی بریفنگ دی گئی اور نئے ضم شدہ اضلاع کی فلاح وبہبود اور اقتصادی وسماجی ترقیاتی منصوبوں کیلئے محفوظ ماحول پیدا کرنے کیلئے کی گئی کوششوں سے آگاہ کیا گیا۔ بعدازاں جنرل سید عاصم منیر نے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے پھولوں کی چادر چڑھائی۔
کمرشل بینکوں نے بیرون ملک سے سبزی کی درآمد کی کلیئرنس کیلئے دستاویزات فراہم کرنے سے انکار کردیا ہے جس سے پیاز، لہسن اور ادرک کے کنٹینرز کراچی بندرگاہ پر پھنس گئے ہیں۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کمرشل بینکوں نے کلیئرنس کیلئے دستاویزات فراہم کرنے کے انکار کیلئے زرمبادلہ کو جواز بنایا ۔ آپ پاکستان فروٹ اینڈ ویجیٹیبل ایکسپورٹرز، امپورٹرزاینڈ مرچنٹس ایسوسی ایشن (پی ایف وی اے) نے اس معاملے پر وفاقی وزارت تجارت سے مدد مانگتےہوئے ایک خط بھی ارسال کیا ہے جس میں بندرگاہ پر پھنسے سبزی کے کنٹینرز فوری طور پر ریلیز کرنے کیلئے اسٹیٹ بینک کو فوری اقدامات یقینی بنانے کی ہدایات کرنےکی درخواست کی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق اس وقت کراچی کی بندرگاہ پر پیاز کے 250، لہسن کے 104 اور ادرک کے63 کنٹینرز پھنسے ہوئے ہیں، ان تمام کنٹینرز میں موجود سبزی کی مجموعی مالیت تقریبا 55 لاکھ ڈالرز بنتی ہے۔ بندرگاہ میں کنٹینرز کے پھنسنے اور جلد ریلیز نا ہونے کی صورت میں مقامی منڈیوں میں پیاز، لہسن اور ادرک کی قلت اور قیمتوں میں اضافے کا خدشہ بھی پیدا ہوگیا ہے۔
سپریم کورٹ آف پاکستان نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو توہین الیکشن کمیشن کیس میں عمران خان سمیت پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف کارروائی جاری رکھنے کی اجازت دیدی ہے۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے توہین الیکشن کمیشن کیس کی سماعت ہوئی، سماعت چیف جسٹس عمر عطاء بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی، دوران سماعت پی ٹی آئی کے وکیل نے موقف اپنایا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ شوکاز نوٹس چیف الیکشن کمشنر کے بجائےکسی اور افسر نے جاری کیے۔ الیکشن کمیشن کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ الیکشن کمیشن نے عمران خان ، اسد عمر اور فواد چوہدری کو شوکاز نوٹس جاری کیے تاہم وہ پیش نہیں ہوتے۔ فریقین کے دلائل سننے کے بعدعدالت عظمی نے الیکشن کمیشن کو سابق وزیراعظم عمران خان، سابق وفاقی وزیر اسد عمر اور فواد چوہدری کے خلاف کارروائی جاری رکھنے کی اجازت دی اور کہا کہ ہائی کورٹس نے الیکشن کمیشن کو ان رہنماؤں کے خلاف کارروائی سے نہیں بلکہ حتمی فیصلے سے روکا۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں ہائی کورٹس میں زیر التوا درخواستوں پر جلد سماعت مکمل کرکے فیصلہ جاری کرنے کی ہدایات دیں اور الیکشن کمیشن کو کارروائی کی اجازت دیتے ہوئے ہائی کورٹس کے فیصلے تک کیس میں حتمی فیصلہ جاری کرنے سے روک دیا ۔
تفصیلات کے مطابق شہید ارشد شریف کی والدہ کے اعلان کے بعد اسلام آباد پولیس نے پھرتیاں دکھانا شروع کردی ہیں۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ارشد شریف کی والدہ نے اعلان کیا تھا کہ وہ شہید ارشد شریف کے قتل کی ایف آئی آر اپنی مدعیت میں درج کروانا چاہتی ہیں۔ تاہم اسلام آباد پولیس نے پھرتیاں دکھاتے ہوئے اسلام آباد کےتھانہ رمنا میں ارشد شریف کی والدہ کی مدعیت کے بغیر ہی مقدمہ درج کرلیا ہے، ایف آئی آر میں تین افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔ اسلام آباد پولیس نے مقدمے میں دفعہ 302 شامل کی ہے،مقدمہ ایس ایچ او تھانہ رمنا کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے، یعنی اسلام آباد پولیس نے والدہ یا خاندان کے کسی افراد کے بجائے سرکار کی مدعیت میں یہ مقدمہ درج کیا ہے اور ایف آئی آر کی کاپی فی الحال سیل کردی گئی ہے۔ خیال رہے کہ شہید ارشد شریف کی والدہ نے اپنے ایک بیان میں اعلان کیا تھا کہ میرا بیٹاقتل ہوا ہے لہذا میری مدعیت میں ہی مقدمہ درج ہوگا اور ایف آئی آر میں وہ دفعات شامل کی جائیں جن کا ذکر انہوں نے اپنی درخواست میں کیا ہے۔
امریکہ میں ایک مفرور ملزم کو پولیس کی سوشل میڈیا پوسٹ پر کمنٹ کرنا مہنگا پڑگیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست جارجیا میں ایک مفرور ملزم کو پولیس کی سوشل میڈیا پوسٹ پر کمنٹ کرنے پر گرفتاری کا سامنا کرنا پڑگیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ انوکھاواقعہ اس وقت پیش آیا جب جارجیا کی راک ڈیل کاؤنٹی سے وابستہ پولیس اسٹیشن کے عملے نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر انتہائی مطلوب ملزمان کی تفصیلات جاری کیں۔ تاہم جارجیا کے ایک مفرور ملزم کرسٹوفر اسپالڈنگ نے پولیس کے پوسٹ پر کمنٹ کرتے ہوئے کہا کہ "میرے بارے میں کیا خیال ہے؟" پولیس حکام نے مفرور ملزم کے کمنٹ پر ردعمل دیا اور کہا کہ آپ نے بالکل درست فرمایا، آپ کے بھی تو 2 وارنٹس ہیں اور ہم آپ کی طرف آرہے ہیں، کچھ دن بعد ہی جارجیا پولیس نے کرسٹوفر کو گرفتار کرکے دوبارہ جیل میں ڈال دیا۔ خیال رہے کہ کرسٹوفر اسپالڈنگ کے سنگین جرائم میں ملوث ہونے پر 2 بار وارنٹ گرفتاری جاری ہوئے تھے تاہم پولیس نے ابھی تک اس پر عملدرآمد نہیں کیا ، کرسٹوفر کو عدلیہ نے جزوقتی طور پر آزاد کیا تھا ، تاہم اس کی سزا مکمل نہیں ہوئی تھی اور وہ اس سے قبل ہی فرار ہوگیا، تاہم پولیس اسے تلاش کررہی تھی۔
کے پی کے علاقے باجوڑ سے تعلق رکھنے والے حنان خان کا سابق وزیراعظم عمران خان کا علاج کرنے والے ڈاکٹرز نے معائنہ کیا تھا۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم وچیئرمین پاکستان تحریک انصاف نے اپنی محبت میں مفت قہوہ تقسیم کرنے والے معذور مداح حنان خان جن کا تعلق باجوڑ سے ہے سے کیا گیا وعدہ پورا کرتے ہوئے اس کی ٹانگ پر مصنوعی بریکٹ لگوا دیا۔ معذور مداح کی سابق وزیراعظم عمران خان سے 2 دن پہلے زمان پارک لاہور میں ملاقات ہوئی تھی جس میں انہوں نے حنان خان کا مفت علاج کروانے کا وعدہ کیا تھا۔ کے پی کے علاقے باجوڑ سے تعلق رکھنے والے حنان خان کا سابق وزیراعظم عمران خان کا علاج کرنے والے ڈاکٹرز نے معائنہ کیا تھا۔ سوشل ایکٹیوسٹ ملک ارسلان اعوان نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر حنان خان کی عمران خان سے ملاقات کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے اپنے پیغام میں لکھا کہ: باجوڑ سے تعلق رکھنے والے قہوہ فروش حنان خان سے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے ملاقات میں مصنوعی ٹانگ کا جو وعدہ کیا تھا وہ آج پورا ہو گیا۔ عمران خان نے جس ڈاکٹر سے اپنا علاج کروایا اسی ڈاکٹر سے قہوہ فروش حنان خان کی ٹانگ کا مفت علاج کروادیا۔ حنان خان کا گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ عمران خان سے بہت سی باتیں ہوئیں، میں ان کیلئے دعاگو ہوں! ہمیشہ ان کو سپورٹ کروں گا، حنان خان کو سابق وزیراعظم عمران خان کی طرف سے سائن کی گئی شرٹ بھی دی گئی! دریں اثنا سابق وزیراعظم وچیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران کی آج ایک اور معذور بچی تقوہ خان سے ملاقات ہوئی جس میں معصوم بچی نےعمران خان کو نظم پڑھ کر سنائی اور قوم کے لئے بھی اہم پیغام دیا! بچی کا کہنا تھا کہ یہ نظم میں نے عمران خان کیلئے لکھی ہے! جس پر عمران خان نے بچی کو شاباش دی اور پیار کا اظہار کیا!
لاہور ہائی کورٹ نے سائفر و آڈیو لیکس کے معاملے پر سابق وزیراعظم عمران خان کو ایف آئی اے کی جانب سے طلبی کا نوٹس معطل کردیا ہے۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں عمران خان کی سائفر و آڈیو لیکس کے معاملے پر ایف آئی کے طلبی نوٹس کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی، سماعت جسٹس اسجد جاوید گھرال نے کی ، دوران سماعت عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے دلائل دیئے۔ سلمان صفدر نے دلائل دیتےہوئے کہا کہ سائفر ایک حساس اور خفیہ سفارتی دستاویز ہوتی ہے، ایف آئی اے نے سیاسی بنیادوں پر یہ انکوائری شروع کی، اس انکوائری کا مقصد عمران خان کی ساتھ کو نقصان پہنچانا ہے، اس انکوائری کیلئے ایف آئی اے نے انٹرنیٹ سے ایک آڈیو اٹھا کر بنیاد بنائی اور یہ بھی تصدیق نہیں کی کہ آیا آڈیو اصلی ہےیا نقلی، وفاقی حکومت ایف آئی اے کو سیاسی مخالفین کے خلاف استعمال کررہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک بھر میں عمران خان کے خلاف مقدمات درج کیے گئے، اس دوران ان پر قاتلانہ حملہ بھی ہوا، عمران خان کو تو ڈاکٹرز نےبیڈ ریسٹ کی ہدایات دی ہیں مگر ایف آئی اے انہیں طلبی کا نوٹس بھیج رہا ہے۔ اس موقع پر جسٹس اسجد جاوید گھرال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم آفس سے آڈیو لیک ہونا ایک حساس معاملہ ہے اس پر کیا کارروائی ہوئی؟درخواست گزار کی جانب سے جو نکات اٹھائے گئے وہ قابل غور اور تصفیہ طلب ہیں، کیا فرانزک کے بغیر کسی آڈیوپر انکوائری شروع ہوسکتی ہے؟ کیا اس معاملے میں مزید لوگوں سے بھی تحقیقات کی جائیں گی یا صرف تین چار لوگوں کی تک محدود رہیں گی؟ عدالت نے ایف آئی اے کی جانب سے عمران خان کوبھجوائے گئے طلبی کے نوٹس کو معطل کردیا اور ایف آئی اے کو تاحکم ثانی نوٹس پر عمل درآمد سے روکتے ہوئے کیس کی سماعت 19 دسمبر تک ملتوی کردی ہے، عدالت نے ایف آئی اے سےآئندہ سماعت پر تفصیلی جواب بھی طلب کرلیا ہے۔
سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہمارے بعض لوگ اسمبلیوں کی تحلیل سے گھبرارہے ہیں ، اسمبلیاں تحلیل ہونے سے ہماری مقبولیت کم نہیں ہوگی۔ تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی نے لاہور زمان پارک میں کرنٹ افیئرز یوٹیوب وی لاگرز سے ملاقات کی، اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے ملکی سیاست اور دیگر امور پر کھل کر بات کی۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت کو مزید وقت دینا معیشت کیلئے ظلم ہوگا، وفاقی حکومت معیشت اور ملک سنبھالے میں ناکام رہی ہے، ہم دوبارہ اقتدار میں آئے تو احتساب کا نظام بہتر کریں گے، گزشتہ دور میں نیب کو میں خود کنٹرول نہیں کررہا تھا۔ چوہدری پرویز الہیٰ کے بیانات کے حوالے سے گفتگوکرتے ہوئےچیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا کہنا تھا کہ اتحادیوں کی ہر بات ہماری لائن و لینتھ پر نہیں ہوسکتی، کسی اتحادی کی بات اچھی نہیں لگتی تو کارکنان نظر انداز کریں، ہمیں ایسی باتوں تو درگزر کرنا چاہیے۔
بھارتی ریاست ایم پی میں بن بلائے شادی کا مہمان بن کر کھانا کھانے والے ایم بی اے کے طالب علم کو بطور سزا برتن دھونا پڑ گئے۔ مدھیہ پردیش میں ایم بی اے کا طالب علم بن بلایا مہمان بن کرکھانا کھانے ایک شادی میں پہنچ گیا۔ شادی کی تقریب کے منتظمین کو جب پتا چلا کہ وہ نہ تو دلہن اور نہ ہی دلہا والوں کا مہمان ہے بلکہ کوئی اجنبی ہے تو انہوں نے بطور سزا طالب علم سے برتن دھلوائے۔ سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں طالب علم کو برتن دھوتے اور ویڈیو بنانے والے کو سوال جواب کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو بنانے والے شخص کے سوال پر طالب علم نے بتایا کہ وہ مقامی تعلیمی ادارے کے ہوسٹل میں مقیم ہے۔ برتن دھونے سے متعلق طالب علم کا کہنا تھا کہ کھانا کھایا ہے تو برتن تو دھونے پڑیں گے۔ البتہ سوشل میڈیا صارفین طالبعلم سے ہونے والے اس سلوک سے زیادہ خوش نہیں ہیں ان کا کہنا ہے کہ اس طرح کھانے کیلئے کسی تعلیم یافتہ نوجوان کے ساتھ ایسا سلوک توہین آمیز ہے۔