سپریم کورٹ سے بلاوا آنے پر مصطفیٰ کمال اور فیصل واوڈا کی وضاحتیں

mustahfi11k131.jpg


توہین عدالت ازخود کیس میں فیصل واوڈا اور مصطفیٰ کمال کو سپریم کورٹ نے شوکاز نوٹس جاری کئے جس پر دونوں سیاسی رہنماؤں نے اپنی اپنی وضاحتیں جاری کردی ہیں,گزشتہ روز چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے توہین عدالت ازخود کیس میں ریمارکس دئیے تھے کہ پارلیمان میں بھی ججز کے کنڈکٹ پر بات نہیں کی جا سکتی۔ ایسا لگتا ہے پریس کانفرنسز کسی خاص مقصد کے تحت کی گئیں۔

چیف جسٹس کا اشارہ مصطفیٰ کمال اور فیصل واوڈا کی جسٹس بابر ستار کی دوہری شہریت کے حوالے سے کی گئی میڈیا گفتگو کی طرف تھا۔چیف جسٹس نے کہا تنقید کرنا ہے تو منہ پر آکر کریں، میں نے برا کیا ہے تو نام لے کر کہیں، چیخ و پکار اور ڈرامے کرنے کی کیا ضرورت ہے؟

سپریم کورٹ سے بلاوا آنے کے بعد سینیٹر فیصل واوڈا کہتے ہیں کہ جسٹس بابرستار کی اہلیت پر کبھی سوال نہیں اٹھایا، دہری شہریت پر دہرا معیار نہیں ہونا چاہئے، اس پرقانون سازی ہونی چاہئے۔ ان کا کہنا تھا کہ مجھے کیوں بلایا گیا باقیوں نے بھی پریس کانفرنس کی تھی۔
https://twitter.com/x/status/1791308797509599311
توہین عدالت کا نوٹس ملنے کے بعد بھی فیصل واوڈا ٹاک شوز میں مسلسل نظرآرہے ہیں اور وضاحتیں دے رہے ہیں جبکہ پیمرا اس پر خاموش تماشائی ہے جس پر صحافی سوال کررہے ہیں کہ جن سوالوں کا جواب انہیں عدالت میں دینا چاہئے تھا وہ میڈیا پر کیوں آکر دے رہے ہیں او رپیمرا اس پر نوٹس کیوں نہیں لے رہا؟

ایم کیو ایم کے رہنما مصطفی کمال نے کہا کہ انہوں نے کوئی ایسی غلط بات نہیں کی جس پر نوٹس ملنا چاہئے، کسی جج پر کوئی تنقید نہیں کی، سوشل میڈیا پر چلنے والی چیزوں پر سوال کیا تھا۔

مصطفیٰ کمال نے کہا کہ میں نے کہا تھا جب دہری شہریت پر ایک وزیراعظم کو گھر بھیج سکتے ہیں تو کیا دہری شہریت عدلیہ کیلئے درست بات ہے۔کسی کے کہنے پر بات نہیں کی، ہر کہی بات کو قبول کرتا ہوں۔

جسٹس قاضی فائز کا کہنا تھا کہ مارشل لاء کی توثیق کرنے والوں کا کبھی دفاع نہیں کروں گا، اگر میں نے کچھ غلط کیا ہے تو اس کی سزا دیگر ججز کو نہیں دی جا سکتی، بندوق اٹھانے والا سب سےکمزور ہوتا ہےکیونکہ اس کے پاس کہنے کو کچھ نہیں ہوتا، دوسرے درجے کا کمزور گالی دینے والا ہوتا ہے، مہذب معاشروں میں کوئی ایسی بات نہیں کرتا اس لیے وہاں توہین عدالت کے نوٹس نہیں ہوتے، چیخ و پکار اور ڈرامے کرنے کی کیا ضرورت ہے، تعمیری تنقید ضرور کریں، فیصل واوڈا کے بعد مصطفیٰ کمال بھی سامنے آگئے، دونوں ہی افراد پارلیمنٹ کے ارکان ہیں، ایوان میں بولتے، ایسی گفتگو کرنے کیلئے پریس کلب کا ہی انتخاب کیوں کیا؟

عدالت نے فیصل واوڈا اور مصطفیٰ کمال کو توہین عدالت کا شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔عدالت نے کہا کہ 2 ہفتے میں وضاحت دیں کیوں نہ ان کے خلاف توہین عدالت کی کارورائی کی جائے جب کہ عدالت نے مزید سماعت 5 جون تک ملتوی کردی۔
https://twitter.com/x/status/1791805235133812868
 
Last edited by a moderator:

ranaji

(50k+ posts) بابائے فورم
شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار کتے
مصطفئے کمال فارم سنتالیہ اور
فیصل واڈا جرنیلی چاٹو
 

ranaji

(50k+ posts) بابائے فورم
قاضئ اور انکا مالک سانجھا ہے دونوں ایک ہی مالک کے پالتو وفادار ہیں اس لئے قاضی نے انہیں ریسکیو کر نے اور نا اہلی سے بچانے کے لئے سوموٹو لیا ہے اور جج تو ظاہر ہے اس توہین عدالت پر نا اہل کردیتے جو قاضئ کے مالکوں کو منظور نہیں اس لئے قاضئ نے ان کو بچانے کے لئے معاملہ اپنے ہاتھ میں لیا ہے۔ قاضئ کا فیصلہ جہاں سے آتا ہے سب کو معلوم ہے