صحت کے اخراجات، آئندہ برس مریضوں پر ناقابل برداشت بوجھ پڑے گا، میڈیا رپورٹ

qaumai1112.jpg


میڈیا رپورٹ کے مطابق نئے آنے والے سال میں کمزور طبقے پر صحت کے اخراجات کا ناقابل برداشت بوجھ پڑے گا۔

انگریزی خبررساں ادارے ایکسپریس ٹریبون کی شائع کردہ رپورٹ میں پاکستان تحریک انصاف کے دور حکومت میں شروع کیے گئے صحت کارڈ منصوبے کے معطل ہونے کے اثرات پر روشنی ڈالی گئی ہے، رپورٹ کے مطابق صحت کارڈ پروگرام کی بندش سے خبر پختونخوا میں بہت سے کم آمدنی والے خاندانوں کے اخراجات پر مزید بوجھ پڑے گا۔

رپورٹ کے مطابق آنے والے سال میں کسی بھی گھرانے کیلئے بچوں کو اسکول داخل کروانے یا بیمار والدین کی یکے بعد دیگر کیمو تھراپی کے سیشنز کی ادائیگی میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ایک تشویش ناک صورتحال ہوگی،تاہم آنے والے سال میں یہ خوفناک تصورت خیبر پختونخوا کے بہت سے بے سہارا لوگوں کیلئے ایک مانوس حقیقت بن جائے گا جنہیں صحت کارڈ پلس کی بندش کے باعث اپنی جمع پونجی یا پیاروں میں سے کسی ایک کو قربان کرنا پڑے گا۔

خیال رہے کہ خیبر پختونخوا میں شروع کیا گیا صحت کارڈ پلس پروگرام ایک مائیکروانشورنس پروگرام تھا جو خیبر پختونخوا کی سابقہ حکومت کے فلیگ شپ منصوبوں میں سے ایک تھا جس کے تحت شہریوں کو مفت علاج کی سہولت فراہم کی گئی، اس منصوبے کے تحت تقریبا72لاکھ خاندانوں کو 10لاکھ روپے تک کے مختلف بیماریوں کے علاج کی مفت سہولیات دستیاب تھیں۔

تاہم 2023میں خیبر پختونخوا کی 11ویں اسمبلی کی تحلیل اور عبوری حکومت کی تشکیل کے بعد صحت کارڈ پروگرام کو غیر رسمی طور پر معطل کردیا ہے جس سے بہت سے بدقسمت مریضوں اور ان کے خاندانوں کو ایک غیر متوقع پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
 

Melanthus

Chief Minister (5k+ posts)
Sharifs Zardari and generals go abroad for medical check ups and treatment.Why should they care about the ordinary citizens.