بطورچیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کے کیرئیر پرایک نظر
فوجداری قانون کے ماہر اور کئی کتابوں کے مصنف چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ آج اپنے عہدے کی مدت مکمل ہونے پرسبکدوش ہو جائیں گے۔
آرمی چیف کی مدت ملازمت اور پاناما بنچ کی سربراہی کرنے والے جسٹس آصف سعید کھوسہ اپنے بولڈ فیصلوں کے حوالے سے جانے جاتے ہیں۔
عدالتی اصلاحات اور عدلیہ میں جدید ٹیکنالوجی متعارف کرانا ، 25 سال سے زیر التواء 12 ہزار سے زائد فوجداری مقدمات نمٹانا ان کے اہم ترین اقدامات ہیں۔
جسٹس کھسہ نے ماتحت عدلیہ میں سالہا سال سے زیرالتواء قتل اور منشیات کے مقدمات نمٹانے کیلئے ماڈل کورٹس قائم کیں اور ان کا دائرہ فیملی، کرایہ داری اور سول اپیلوں تک پھیلایا۔ جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے تمام رجسٹریوں کو ویڈیو لنک کے ذریعے منسلک کیا جس سے نہ صرف وکلاء کو سہولت ہوئی بلکہ سائلین کے اخراجات میں کمی کیساتھ ساتھ التواء مانگنے کے رجحان کی بھی حوصلہ شکنی ہوئی۔
جسٹس آصف سعید کھوسہ نے اپنے دور میں کوئی ازخودنوٹس نہیں لیا۔ بطور جج اورچیف جسٹس سپریم کورٹ ممتاز قادری، آسیہ بی بی کیس ، دہشتگردی سمیت حساس ترین فیصلے صادر کیے۔
جسٹس آصف سعید کھوسہ نے پاناما ، آرمی چیف مدت ملازمت اور حراستی مراکز سمیت اہم مقدمات کی سماعت کرنے والے بنچز کی سربراہی کی۔ انہوں نے نوازشریف کو طبی بنیادوں پر ضمانت دینے اور جج ارشد ملک ویڈیو سکینڈل کیس کے فیصلے بھی تحریر کیے۔ سنگین غداری کیس میں پرویز مشرف کا حق دفاع ختم کرنے کا فیصلہ بھی جاری کیا۔
پاناما اور آرمی چیف کی مدت ملازمت سے متعلق کیس کے فیصلوں میں جسٹس آصف سعید کھوسہ کی جانب سے دیے جانے والے حوالہ جات ’’ گاڈ فادر‘‘ اور ’’کنگ جیمزکیس ‘‘ ہیڈلائنز کی زینت بنے۔
ریٹائرمنٹ کے بعد چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ ہارورڈ اور کیمبرج یونیورسٹیز میں درس و تدریس کے عمل سے منسلک ہوجائیں گے۔
بطورچیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کے کیرئیر پرایک نظر
جسٹس کھوسہ بولڈ فیصلوں کے حوالے سے جانے جاتے...;
www.samaa.tv