بھارتی وزیر داخلہ کی طرف سے اعلان پر میں اپوزیشن کی جانب سے خوب ہنگامہ کیا گیا ، اپوزیشن نے بھارتی حکومت کا یہ فیصلہ تسلیم کرنے سے انکار کیا ہے۔
آرٹیکل 35 اے کی منسوخی سے کشمیر میں غیر کشمیر ی آ کر آباد ہوں گے، ہندوؤں کو کشمیر میں زمیںیں خریدنے کی اجازت ملے گی اور بھارت کشمیر میں مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی سازش کی جائے گی، دفعہ 35 اے کے مطابق غیر کشمیری کشمیر میں نوکری حاصل کرنے، جائیداد خریدنے کے مجاز نہیں ۔ آرٹیکل 35 اے کی آڑ میں کشمیری عوام کو دبانے کی بھارتی سازش جہاں کشمیریوں سے ان کی شناخت کا حق چھین لے گی، وہیں وادی میں قتل وغارت بڑھنے کا امکان ہے
واضح رہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں مزید 70 ہزار فوج طلب کر لی، کشمیر میں کرفیو نافذ ،سیاسی رہنماوں کو بھی گھروں میں نظر بند کر دیا گیا، تعلیمی اداروں میں امتحانات ملتوی کر دئیے گئے، بھارتی فوج نے کشمیر کو قید خانے میں بدل دیا ہے، غیر معینہ مدت کے لئے مقبوضہ کشمیر مٰیں دفعہ 144 نافذ کر دیا گیا، سیاسی رہنما گھروں میں نظر بند کر دئیے گئے، حریت رہنما پہلے ہی جیلوں میں قید ہیں.