ن لیگ کی تاریخ کو یاد رکھیں،مبینہ آڈیو لیکس کے معاملہ پر وزیراعظم کا ردعمل

7audipm.jpg

وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ترجمانوں کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی، سابق چیف جسٹس کی مبینہ آڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ن لیگ کی تاریخ کو یاد رکھیں، یہ وہی ہیں جنہوں نے جسٹس قیوم سے مرضی کے فیصلے کروائے تھے۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ترجمانوں کا اجلاس ہوا جس میں سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی مبینہ آڈیو لیک معاملے پر بحث کی گئی۔

وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ یہ مافیا ہے جو اپنے مرضی کے فیصلے لینے کے لیے ججز پر دباو ڈالتا ہے، یہ مافیا ذاتی مفادات میں اداروں اور شخصیات کو متنازع بناتا ہے، ان کے ایسے ہتھکنڈے اب ملک پر نہیں چلیں گے، حکومت اداروں کا احترام کرتی اور ان کے ساتھ کھڑی ہے، ماضی میں بھی یہ مافیا عدلیہ پر حملہ آور ہوتے رہے۔


وزیراعظم عمران خان آئندہ الیکشن الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر کرانے کے لیے عوام کو اعتماد میں لینے کی ہدایت کی، وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ آئندہ الیکشن ہر صورت ای وی ایم پر ہی کرائیں گے۔ اوورسیز کے ووٹ میں جو رکاوٹیں ہیں دور کی جائیں، بیرون ملک پاکستانیوں کے پاسپورٹ اور نائیکوپ کے ایشوز کو جلد حل کیا جائے، حکومت نے اوورسیز کےساتھ جو وعدہ کیا ہر صورت پورا کریں گے۔

اجلاس میں وزیراعظم نے وزراء اور رہنماؤں کو عوامی رابطوں کو تیز کرنے کی ہدایت کی جبکہ پارٹی رہنماوں کو ووٹر لسٹوں پر بھی کام کرنے کی بھی ہدایت کی۔

اجلاس کے شرکا کو ملک میں مہنگائی کی روک تھام کے اقدامات اور آئی ایم ایف پیکج سے متعلق بریفنگ دی گئی۔

مہنگائی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ مہنگائی گلوبل ایشو ہے، حکومت عوام کو ریلیف دینے کے لیے اقدامات اٹھا رہی، عوام کو دنیا بھر میں مہنگائی سے متعلق اعدادوشمار پر اعتماد میں لیں گے۔
 

hello

Chief Minister (5k+ posts)

یہ آڈیو کبھی تصویریں اور کبھی کسی کا بیان پھر ویڈیو سب ٹوپی ڈرامہ ڈھونگ رچایا جارہا ہے نواز شریف کو صرف عوام میں بے قصور کروانے کے لیےاگر یہ اتنے بڑے ثبوت ہیں تو آئے پاکستان اور پیش کرے عدالتوں میں ان کی کوئی حقیقت نہیں اگر انہوں نے یہ کھیل کھیلنا ہے تو یہ بڑا دور تک جائے گا ایجنسیون کے پاس ہر کسی کا اس سے زیادہ مواد ہوگا اگر لوگ یہ ڈیمانڈ کر دیں کہ حسین نواز کی کیا بات ہوئی تھی
جب پاکستانی کی فوج نے ٹیک اوور کیا تو ہاٹ لائن پر گنگلو کے منہ والے نے ہندوستانی وزیر اعظم واجپائی کو کال کرکے کہا انکل ابو کو اتار دیا آپ پاکستان پر حملہ کر دیں اگر یہ ٹیپ کسی نے مانگ لی اور رلیز کردی تو
اس کے علاوہ جب نواز شریف وزارت اعظمی پر تھا اور کس انڈین گلوکارہ کو فون کرکے اس سے بات کرتا اور اس کے گانے سنتا تھا
اورہاں سابق جج ملک قیوم کی ٹیلیفونک گفتگو کی آڈیو لیک ہوئی تھی یہ تو سب کو یاد ہوگا نواز شریف کا دوسرا دور حکومت ہے۔ نیب سے پہلے احتساب سے متعلق قائم کیے گئے احتساب کمیشن کے سربراہ سیف الرحمان تھے جو آصف زرداری اور بینظیر بھٹو کے خلاف سوئس مقدمات پر تفتیش کر رہے تھے۔سیف الرحمان جو بعد میں مسلم لیگ نواز کے سینیٹر بھی رہے فون پر جج ملک قیوم کو سزا دینے سے متعلق اس وقت کے وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی
ہدایات پہنچا رہے تھے۔
کیا ان سب کی انکوائری ہونی چاہیے ہو سکتا ہے کوئی نواز شریف کے گھر کی گیراج کی ویڈیوز بھی لے آئے
 

Curious_Mind

Senator (1k+ posts)

یہ آڈیو کبھی تصویریں اور کبھی کسی کا بیان پھر ویڈیو سب ٹوپی ڈرامہ ڈھونگ رچایا جارہا ہے نواز شریف کو صرف عوام میں بے قصور کروانے کے لیےاگر یہ اتنے بڑے ثبوت ہیں تو آئے پاکستان اور پیش کرے عدالتوں میں ان کی کوئی حقیقت نہیں اگر انہوں نے یہ کھیل کھیلنا ہے تو یہ بڑا دور تک جائے گا ایجنسیون کے پاس ہر کسی کا اس سے زیادہ مواد ہوگا اگر لوگ یہ ڈیمانڈ کر دیں کہ حسین نواز کی کیا بات ہوئی تھی
جب پاکستانی کی فوج نے ٹیک اوور کیا تو ہاٹ لائن پر گنگلو کے منہ والے نے ہندوستانی وزیر اعظم واجپائی کو کال کرکے کہا انکل ابو کو اتار دیا آپ پاکستان پر حملہ کر دیں اگر یہ ٹیپ کسی نے مانگ لی اور رلیز کردی تو
اس کے علاوہ جب نواز شریف وزارت اعظمی پر تھا اور کس انڈین گلوکارہ کو فون کرکے اس سے بات کرتا اور اس کے گانے سنتا تھا
اورہاں سابق جج ملک قیوم کی ٹیلیفونک گفتگو کی آڈیو لیک ہوئی تھی یہ تو سب کو یاد ہوگا نواز شریف کا دوسرا دور حکومت ہے۔ نیب سے پہلے احتساب سے متعلق قائم کیے گئے احتساب کمیشن کے سربراہ سیف الرحمان تھے جو آصف زرداری اور بینظیر بھٹو کے خلاف سوئس مقدمات پر تفتیش کر رہے تھے۔سیف الرحمان جو بعد میں مسلم لیگ نواز کے سینیٹر بھی رہے فون پر جج ملک قیوم کو سزا دینے سے متعلق اس وقت کے وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی
ہدایات پہنچا رہے تھے۔
کیا ان سب کی انکوائری ہونی چاہیے ہو سکتا ہے کوئی نواز شریف کے گھر کی گیراج کی ویڈیوز بھی لے آئے

نون لیگ کا سپورٹر انکو تمام بُرائیوں سمیت قبول کرنے کو تیار ہے۔
نہ جانے یہ جعلُسازی کرنے کے لیے اتنی محنت کیوں کر رہے ہیں۔

انکو تو اعلان کر دینا چاہیے کہ
“ہم کھاتے ہیں، مگر کھلاتے بھی ہیں”

مُجھے یقین ہے انکے ووٹر کی تعداد میں کوئی فرق نہیں پڑے گا۔