یہ تجربہ کافی لوگوں کو ہوا ہو گا کہ جب بھی دوسرے شہر جانا ہو تو وہاں پہلے کچھ دنوں میں ہاضمہ خراب ہو جاتا ہے . ڈاکٹروں کے مطابق یہ سب نئی جگہ کے پانی میں نئے قسم کے بیکٹیریا کی وجہ سے ہوتا ہے . انسان کا اندرونی نظام ان نئے جراثیم کو سمجھ نہیں پاتا اور ہاضمہ خراب ہو جاتا ہے
ڈاکٹر ایسی صورت حال کے لئے بیکٹیریا کش ادویات تجویز کرتے ہیں ، یا کچھ دنوں کے بعد جسم خود بخود ان نئے جراثیم کا عادی ہو جاتا ہے اور بندہ ٹھیک ہو جاتا ہے
لیکن ایسی صورت حال سے بچنے کا ایک اسلامی طریقہ بھی ہے وہ یہ کہ انسان سفر کر کے نئی جگہ جائے تو نئی منزل کا پانی پینے سے پہلے ایک بار پچھلی منزل اور نئی منزل کا پانی ملا کر پی لے
یہ طریقہ کوئی بھی آزما کر دیکھ سکتا ہے
. . . . . . . . . . . . . . . . . .
پانی کے ساتھ ساتھ دوسرے شہروں کی ہوا بھی مختلف ہوتی ہے . مثلا لاہور کے مقابلے میں راولپنڈی تین سو میٹر بلندی پر ہے . کیا معلوم اس کے کیا اثرات ہوں
خیر یہ بات تو تقریبا یقینی ہے کہ سفر کے دوران انسان کی قوت مدافعت (ہکا بکا ، ششدر ، یا کمزور ) ہوتی ہے اور انسان کچھ دن نئی جگہ کی آب و ہوا کے مطابق ڈھلنے میں لیتا ہے
کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو دیکھیں تو اس کا پھیلاؤ ، ووہان ، قم ، لندن ، نیو یارک وغیرہ میں زیادہ ہوا ہے . یہ سارے شہر مسافروں کی آماہ جگہ ہیں . پاکستان میں بہت سے بیرون ملک سے آئے مریض ہیں جبکہ یہاں مرض کم پھیل رہا ہے . کرونا جیسے متعدی مرض کے لئے یہ بات انتہائی حیرت ناک ہے
ہم یقین سے تو نہیں کہہ سکتے لیکن اس بات پر سوچ وچار کیا جا سکتا ہے کہ کیا سفر کے دوران قوت مدافعت کے کم ہونے کا کرونا پھیلنے سے کوئی تعلق ہے ؟
ڈاکٹر ایسی صورت حال کے لئے بیکٹیریا کش ادویات تجویز کرتے ہیں ، یا کچھ دنوں کے بعد جسم خود بخود ان نئے جراثیم کا عادی ہو جاتا ہے اور بندہ ٹھیک ہو جاتا ہے
لیکن ایسی صورت حال سے بچنے کا ایک اسلامی طریقہ بھی ہے وہ یہ کہ انسان سفر کر کے نئی جگہ جائے تو نئی منزل کا پانی پینے سے پہلے ایک بار پچھلی منزل اور نئی منزل کا پانی ملا کر پی لے
یہ طریقہ کوئی بھی آزما کر دیکھ سکتا ہے
. . . . . . . . . . . . . . . . . .
پانی کے ساتھ ساتھ دوسرے شہروں کی ہوا بھی مختلف ہوتی ہے . مثلا لاہور کے مقابلے میں راولپنڈی تین سو میٹر بلندی پر ہے . کیا معلوم اس کے کیا اثرات ہوں
خیر یہ بات تو تقریبا یقینی ہے کہ سفر کے دوران انسان کی قوت مدافعت (ہکا بکا ، ششدر ، یا کمزور ) ہوتی ہے اور انسان کچھ دن نئی جگہ کی آب و ہوا کے مطابق ڈھلنے میں لیتا ہے
کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو دیکھیں تو اس کا پھیلاؤ ، ووہان ، قم ، لندن ، نیو یارک وغیرہ میں زیادہ ہوا ہے . یہ سارے شہر مسافروں کی آماہ جگہ ہیں . پاکستان میں بہت سے بیرون ملک سے آئے مریض ہیں جبکہ یہاں مرض کم پھیل رہا ہے . کرونا جیسے متعدی مرض کے لئے یہ بات انتہائی حیرت ناک ہے
ہم یقین سے تو نہیں کہہ سکتے لیکن اس بات پر سوچ وچار کیا جا سکتا ہے کہ کیا سفر کے دوران قوت مدافعت کے کم ہونے کا کرونا پھیلنے سے کوئی تعلق ہے ؟