میں نے اندازہ لگایا ہے کہ یہاں کے ماڈز میں برداشت کا بالکل بھی مادہ نہیں، ان کا رویہ انڈین میڈیا سے کسی طرح بھی کم نہیں، کوی گالیاں دیتا رہے مگر یہ ٹس سے مس نہیں ہوتے، ہاں اگر کوی ایسا معلوماتی سوال پوچھ لے جو ان کے مطابق اچھا نہ ہو تو یہ اس تھریڈ کی تکا بوٹی کردیتے ہیں
دو تھریڈز ڈیلیٹ کروانے کے بعد میں پھر پوچھتا ہوں اور اب کوی تصویر شئیر کیئے بغیر پوچھ رہا ہوں تاکہ میرا تھریڈ اس بنیاد پر ڈیلیٹ نہ کیا جاسکے کہ انڈین جہازوں نے اپنا پے لوڈ مبینہ طور پر جہاں گرایا تھا وہاں ایک گڑھا اور چند درخت جڑ سے اکھڑ گئے تھے ، ایسا کسطرح ممکن ہوا کہ جہازوں پر لوڈ تمام کے تمام بتیس میزائیل اس گڑھے میں ہی گرے اور جہازوں کے پاس اتنا ٹائم کیسے آیا کہ ایک کے بعد دوسرا عین اسی جگہ پر ٹارگٹ بنا کر اپنا پے لوڈ گراتا ، گویا پاکستانی فائٹرز کو دعوت دے رہے تھے کہ آو اور ہمیں مارو ، ایسا سوچنا بھی ناممکن ہے، ہماری فوج نے بھی میڈیا کو ایک گڑھے سے آگے سوچنے، دیکھنے اور واک کرنے کی اجازت کیوں نہیں دی ؟
اسی گڑھے کے اوپر کی طرف چڑھنا شروع کردیں تو پہاڑی کی چوٹی پر ایک مدرسہ ہے جس پر ساری دنیا کی نظریں لگی ہوی ہیں کیونکہ اس مدرسے کو انڈیا تباہ کرنے کا دعویدار ہے
میرا سوال یہ ہے کہ میڈیا کو دس دن بعد بھی اس مدرسے کے اندر کیوں نہیں جانے دیا گیا، حالانکہ دیکھا جاے تو انڈیا کو جھوٹا کرنے کیلئے ان کے پاس سنہری موقع تھا، نیشنل اور انٹرنیشنل میڈیا اندر جاکر ویڈیوز بناتا اور چینلز پر شئیر کرکے انڈیا کو جوتے مارتا؟
کیا اس کا یہ مطلب لیا جاے کہ یہ گڑھا صرف ایک بھٹکے ہوے بم کا نتیجہ ہے ؟ چار جہازوں پر کم سے کم سولہ بم تو لوڈ تھے، پھر باقی کے بم کدھر گئے ؟ کیا یہ درست ہے کہ کچھ بم مدرسے پر گرے اور ایک بم اس گڑھے میں؟
میرا مشورہ اول دن سے یہی تھا کہ انٹرنیشنل میڈیا کو مدرسے میں لے جایا جاتا تاکہ وہ خود دیکھ سکتے مگر آٹھ دن بعد بھی میڈیا کو مدرسہ کے اندر نہیں جانے دیا گیا
اب بھی وقت ہے کہ میڈیا کو مدرسے کے اندر لے جایا جاے، کیونکہ ایک دو کوڑی کے مولوی کی خاطر پچیس کروڑ کے ترقی یافتہ ملک اور اس کی منتخب حکومت کو نیوکلئیر وار کی تباہی دیکھنے کی سزا نہیں دی جاسکتی
دو تھریڈز ڈیلیٹ کروانے کے بعد میں پھر پوچھتا ہوں اور اب کوی تصویر شئیر کیئے بغیر پوچھ رہا ہوں تاکہ میرا تھریڈ اس بنیاد پر ڈیلیٹ نہ کیا جاسکے کہ انڈین جہازوں نے اپنا پے لوڈ مبینہ طور پر جہاں گرایا تھا وہاں ایک گڑھا اور چند درخت جڑ سے اکھڑ گئے تھے ، ایسا کسطرح ممکن ہوا کہ جہازوں پر لوڈ تمام کے تمام بتیس میزائیل اس گڑھے میں ہی گرے اور جہازوں کے پاس اتنا ٹائم کیسے آیا کہ ایک کے بعد دوسرا عین اسی جگہ پر ٹارگٹ بنا کر اپنا پے لوڈ گراتا ، گویا پاکستانی فائٹرز کو دعوت دے رہے تھے کہ آو اور ہمیں مارو ، ایسا سوچنا بھی ناممکن ہے، ہماری فوج نے بھی میڈیا کو ایک گڑھے سے آگے سوچنے، دیکھنے اور واک کرنے کی اجازت کیوں نہیں دی ؟
اسی گڑھے کے اوپر کی طرف چڑھنا شروع کردیں تو پہاڑی کی چوٹی پر ایک مدرسہ ہے جس پر ساری دنیا کی نظریں لگی ہوی ہیں کیونکہ اس مدرسے کو انڈیا تباہ کرنے کا دعویدار ہے
میرا سوال یہ ہے کہ میڈیا کو دس دن بعد بھی اس مدرسے کے اندر کیوں نہیں جانے دیا گیا، حالانکہ دیکھا جاے تو انڈیا کو جھوٹا کرنے کیلئے ان کے پاس سنہری موقع تھا، نیشنل اور انٹرنیشنل میڈیا اندر جاکر ویڈیوز بناتا اور چینلز پر شئیر کرکے انڈیا کو جوتے مارتا؟
کیا اس کا یہ مطلب لیا جاے کہ یہ گڑھا صرف ایک بھٹکے ہوے بم کا نتیجہ ہے ؟ چار جہازوں پر کم سے کم سولہ بم تو لوڈ تھے، پھر باقی کے بم کدھر گئے ؟ کیا یہ درست ہے کہ کچھ بم مدرسے پر گرے اور ایک بم اس گڑھے میں؟
میرا مشورہ اول دن سے یہی تھا کہ انٹرنیشنل میڈیا کو مدرسے میں لے جایا جاتا تاکہ وہ خود دیکھ سکتے مگر آٹھ دن بعد بھی میڈیا کو مدرسہ کے اندر نہیں جانے دیا گیا
اب بھی وقت ہے کہ میڈیا کو مدرسے کے اندر لے جایا جاے، کیونکہ ایک دو کوڑی کے مولوی کی خاطر پچیس کروڑ کے ترقی یافتہ ملک اور اس کی منتخب حکومت کو نیوکلئیر وار کی تباہی دیکھنے کی سزا نہیں دی جاسکتی