نجی ٹی وی چینل جی این این کے پروگرام خبر ہے میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی وتجزیہ نگار عارف حمید بھٹی نے بتایا کہ پاکستان تحریک انصاف کے ممبران صوبائی اسمبلی کو 25، 25 کروڑ روپے کی آفر کی جا رہی ہے۔ 2 ممبران کو میں ذاتی طور پر جانتا ہوں جنہیں 20 سے 25 کروڑ روپے کی آفر کی گئی لیکن انہوں نے کہا کہ چند پیسوں کے لیے اگر عمران خان کا ساتھ چھوڑ دیا تو ہم اپنے حلقوں میں نہیں جا سکیں گے۔
عمران خان جتنا لانگ مارچ کی تاریخ آگے بڑھائیں گے اتحادی حکومت مضبوط ہوتی جائے گی لیکن عوام عمران خان کے ساتھ ہے۔ اگر عمران خان نے لانگ مارچ میں دیر کی تو اپنے 6،7 ارکان سے ہاتھ دھو بیٹھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا میں کہیں ایسا ہوتا ہے کہ 155 سیٹ والا حکومت سے باہر جبکہ 86 سیٹوں والا مجرم اقتدار میں بیٹھا ہے جبکہ آرمی چیف کی تعینات کے حوالے سے فیصلہ میاں محمد نوازشریف کہہ رہے ہیں کہ میں کروں گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مخصوص نشستوں پر بھی لوگوں سے وزیراعظم شہبازشریف کے قریبی ارب پتی ساتھی رابطے میں ہیں، اسی لیے لانگ مارچ سے پہلے پنجاب اسمبلی کا اجلاس ختم نہیں کیا جا رہا کیونکہ اس دوران نہ عدم اعتماد آ سکتی ہے نہ ہی گورنر راج لگایا جا سکتا ہے۔
وزیر دفاع خواجہ آصف کی قومی اسمبلی تقریر میں عمران خان پر تنقید کے حوالے سے عارف حمید بھٹی کا کہنا تھا کہ: انہی صاحب نے اپنا الیکشن بقول ان کے 4 بجے رات کو فون کر کے جیتا! پاکستان کے اداروں کے بارے میں پارلیمنٹ میں جو الفاظ انہوں نے استعمال کیے اس کے بعد بھی یہ وزیر دفاع ہیں یہ بھی سچ ہے!
انہوں نے کہا کہ جب آپ الیکشن ہاریں تو آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی استعفیٰ دے، دھاندلی ہوئی ہے، وزیراعظم بن جائیں تو سب کام جائز ہو جاتے ہیں! انہوں نے کہا کہ اقامے پر میاں محمد نوازشریف کو نااہل جبکہ خواجہ آصف کو گرین چٹ دلوا دی گئی، یہ کیسا قانون ہے؟
عارف حمید بھٹی کے سوال پر کہ "لندن پلان ہے کیا؟" کے جواب میں پروگرام کے میزبان سعید قاضی نے کہا کہ: موڈیز نے آج 5 قومی بینکوں کی ریٹنگ گرادی ہے جن کے نام نہیں بتانا چاہتا کہیں لوگ پریشان نہ ہو جائیں! انہیں پتا ہے کہ وہ جس ملک کو وہ کھوکھلا کر کے گئے ہیں وہاں ان کے تمام پالیسیاں ادھیڑی جا رہی ہیں، اس جنگ میں کچھ بھی ہو سکتا ہے! یہ جو سکرپٹ تیار کر رہے ہیں، یاد رکھیں تاریخ کا بھی ایک سکرپٹ ہوتا ہے، آپ کے گناہ معاشی گناہوں کا نتیجہ آج نکل رہا ہے۔