خبریں

معاشرتی مسائل

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None

طنز و مزاح

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ریاست مدینہ کی مثالیں دینے والے جج اور عدالت کے سامنے پیش ہوکر جواب دینے کو تیار نہیں ہیں۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نے لاہور میں سیرت النبیﷺ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سیاسی مخالف عمران خان پر طنز کے تیر برساتے ہوئے کہا کہ یہ مثال ریاست مدینہ کی دیتے ہیں مگر جج اور عدالت کو جواب دینے کیلئے تیار نہیں ہیں، کیا ہمارا جذبہ اور ایثار ریاست مدینہ والا ہے، میرا گھر ریگولرائز ہوجائے چاہے دیگر گھر گرادیئے جائیں، کیا ریاست مدینہ میں ایسا ممکن ہے، کیا ریاست مدینہ میں دستور، قانون اور عدالت کو نا ماننے کا تصور موجود ہے؟ انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں تقریبا 3 کروڑ30 لاکھ سیلاب متاثرین تباہی و بربادی کی خاموش تصویر بنے ہوئے ہیں مگر کچھ لوگوں سیلاب زدہ لوگوں کی آبادکاری سے زیادہ اپنی سیاست پیار ی ہے، یہ لوگ وقت اور وسائل بانٹنے کو تیار نہیں ہیں۔ وزیراعظم نے 12 ربیع الاول کی مناسبت سےگفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب انسانیت غلامی کی زنجیر میں جکڑی ہوئی تھی اور بچیوں کو زندہ درگور کردینے والے قابل نفرت رواج قائم تھے تب اللہ تعالیٰ نے نبی کریم ﷺکو لوگوں کی فلاح کے لیے بھیجا، نبی کریمﷺ کے صادق وامین ہونے میں کسی گواہی کی ضرورت نہیں ہے۔ ریاست مدینہ کے حوالےسے بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ریاست مدینہ نے لوگوں کے معاشی بوجھ کو ختم کیا، اس ریاست میں کوئی بھوکا نہیں سوتا تھا، ریاست مدینہ مذہبی اور سیاسی آزادی کی بہترین مثال تھی، اس ریاست میں کسی غیر مسلم کو جبرا مسلمان نہیں کیا جاتا تھا، میں علماء کے جوتوں میں بیٹھنا اپنے لیےسعادت سمجھتا ہوں۔
پشاور کے سب سے بڑے ٹرانسپورٹ منصوبے بی آر ٹی میں مبینہ بے ضابطگیوں کی تحقیقات کیلیے نیب متحرک ہوگیا، نیب نے کرپشن کے خلاف تحقیقات کا آغاز کردیا،سابق ڈائیریکٹر جنرل پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی سلیم وٹو کو طلب کر لیا گیا۔ نیب نے تفتیش اور تحقیقات کے سلسلے میں سلیم وٹو کو 17 اکتوبر کو طلب کیا ہے، جن سے پراجیکٹ میں مبینہ کرپشن کے حوالے سے تحقیقات کی جائیں گی۔ نیب کی جانب سے بھیجے گئے نوٹس میں بتایا گیا کہ سلیم وٹو ڈی جی پی ڈی اے رہے اور اسکے علاوہ بی آر ٹی پراجیکٹ کی ٹیکنیکل ایویلئیویشن کمیٹی کے کے چئیرمین بھی رہے۔ اعلامیے میں کہا گیا کہ بطور چیئرمین ٹیکنیکل اینڈ ایوالیشن کمیٹی پراجیکٹ سے متعلق کئی اہم معاہدے بھی کئے،سابق ڈی جی پی ڈی اے کو 17 اکتوبر دن گیارہ بجے پشاور دفتر میں بذات خود حاضر ہونا ہوگا۔ اس سے قبل پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین نور عالم خان نے نیب پر زور دیا تھا کہ وہ بی آر ٹی منصوبے میں ہونے والی مالی بے ضابطگیوں کی تحقیقات شروع کریں۔ نیب نے تحقیقات کے لیے خیبر پختونخوا حکومت سے بی آر ٹی پشاور منصوبے کا ریکارڈ مانگ رکھا ہے،نیب نےصوبائی حکومت سے بی آر ٹی منصوبہ کا پہلا اور نظرثانی پی سی ون کا مکمل ریکارڈ، ایکنک، پی ڈی ڈبلیو پی اور ٹیکنیکل کمیٹی کے اجلاسوں کے منٹس بھی طلب کررکھا ہے۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے عمران خان کو کہہ دیا کہ پریڈ گراؤنڈ میں دھرنے کا شوق پورا کرلیں ریڈ زون میں داخل نہیں ہونے دیںگے،نوازشریف نے حکومت چھوڑنے کی ہدایت کی تھی۔ اسحاق ڈار نے بتایا کہ23 مئی کو حکومت چھوڑنے کا فیصلہ ہوچکا تھا،انہوں نے شہباز شریف کی بطور وزیر اعظم الوداعی تقریر بھی تیار تھی،عمران خان کے مارچ کے اعلان کے بعد نوازشریف نے فیصلہ تبدیل کیا۔ وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ نئے آرمی چیف کے نام کا اعلان آخری کے دو سے تین ہفتوں میں ہوجائے گا،الیکشن اگلے سال اکتوبر میں ہی ہوں گے،بجلی کی قیمت میں کمی کا منصوبہ ہےمگر عملدرآمد فوری نہیں ہوسکتا،صوبوں نے غیر آئینی کام کیا تو گورنر راج کا آپشن موجود ہے۔ سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کہہ چکے ہیں کہ دھرنے کی کال کبھی بھی دے سکتے ہیں، وفاقی حکومت بھی دھرنے کو روکنے کیلیے تیار ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ اس وقت این آر او 22 ہورہا ہے ، ان خاندانوں کو 1100 ارب جارہے ہیں اور سسٹم مکمل خاموش ہے۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں میڈیا کے نمائندوں سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیرفواد چوہدری نے کہا کہ سابق وزیراعظم بتائیں کہ وہ کس این آر او کے تحت واپس آنے کی کوشش کررہے ہیں، حسن نواز کسی شاہی خاندان کا پڑپوتا ہے؟کیا وہ ایلون مسک کا بھائی ہے؟ فواد چوہدری نے مزید کہا کہ ملک کے اہم ترین دفاتر کے وقار کو مجروح کیا جارہا ہے، صدر ، وزیراعظم کے دفاتر میں کی جانےو الی باتیں ریکارڈ کرکے لیک کی جارہی ہیں، ادارے کرپٹ مافیا کے محافظ نا بنیں بلکہ ملکی سالمیت اور حفاظت کیلئے اقدامات کریں، میری دعا ہے کہ کوئی ایسا شخص آئے جو ان رہنماؤں کی جائیدادوں کی تفصیلات سامنےلے آئے۔ رہنما تحریک انصاف نے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کےوارنٹ گرفتاری سے متعلق کہا کہ رانا ثنا ء اللہ مفرور ہیں، وہ گرفتاری پیش کریں اور اپنی ضمانت کروائیں، اسلام آباد پولیس کی جانب سے وفاقی وزیر کو شیلٹر دینا کسی بھی صورت جائز نہیں ہے۔ مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ پر اپنے ایک بیان میں وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی پریس کانفرنس اداروں کیخلاف چارج شیٹ ہے، ان کے تمام تر الزامات اداروں پر ہیں، بہتر ہو گا رجسٹرار سپریم کورٹ اور آئی ایس پی آر ان الزامات کا جواب دیں۔
وزیراعظم ہاؤس سے آڈیو لیکس سیکیورٹی پر سوالیہ نشان ہے، اس حوالے سے مصطفیٰ نواز کھوکر نے بھی کئی سوالات اٹھادیئے، انہوں نے ٹویٹ میں لکھا کہ اس بات کو ایک طرف رکھتے ہوئے کہ آڈیو لیکس میں کس نے یہ یا وہ کیا کہا، سوال یہ ہے کہ کون سی انٹیلیجنس ایجنسی ملک کے اعلیٰ ترین ایگزیکٹو آفس کی سیکیورٹی کو تار تار کرنے کی جرات رکھتی ہے؟ اکثر ججز اور سیاستدان اس کا شکار ہوتے رہتے ہیں، وائر ٹیپنگ کس قانون کے تحت جائز ہے؟ انہوں نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ اگر وائر ٹیپنگ انٹیل ایجنسیوں کے ذریعہ کی گئی تھی جو کہ غیرقانونی ہے، کیا ایسی ریکارڈنگ محفوظ نہیں رکھنا چاہئے؟اگر ہیکر ان کی خلاف ورزی کر سکتا ہے تو پھر پاکستان مخالف انٹیلی جنس ایجنسیز کے بارے میں کیا کہیں گے؟ہماری قومی سلامتی کو پامال کیا جا رہا ہے۔ وزیراعظم ہاؤس کی آڈیو لیکس کے معاملے پر وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کی زیر صدارت اعلیٰ اختیاراتی تحقیقاتی کمیٹی کام کررہی ہے،حالیہ آڈیو عمران خان کی لیکس ہوئیں، آڈیو میں عمران خان کو کہتے سنا جا سکتا ہے، سائفر کا بہت بڑا اثر پوری دنیا میں چلا گیا ہے۔ عمران خان کی آواز میں کہا جارہا ہے کہ حکمت عملی یہ ہے کہ عوام تو ہمارے ساتھ لگ چکی ہے،آڈیو میں کہا جا رہا ہے کہ میر جعفر اور میر صادق کا جو بیانیہ ہے وہ آپ لوگوں نے فیڈ کرنا ہے۔ نئی آنیوالی آڈیو میں پی ٹی آئی چیئرمین اسد عمر کو مخاطب کرتے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ اسد عمر ایک اور چیز ہے ہائنڈ سائیٹ میں یہ جو ہم اب کر رہے ہیں ناں لیٹر والا، یہ ذرا ہفتہ دس دن پہلے شروع کردینا چاہیے تھا۔ پہلی آڈیو لیک میں عمران خان نے پرنسپل سیکریٹری کو پلان دیا کہ ’’سائفر سے کھیلنا ہے‘‘ ، امریکا کا نام نہیں لینا، اعظم خان نے طریقہ بتایا، شاہ محمود قریشی سائفر پڑھیں گے، میٹنگ منٹس وہ بنائیں گے، منٹس تو ان کے ہاتھ میں ہیں، تبدیل کرکے تجزیہ یہ کریں گے کہ یہ تو سفارتی زبان میں دھمکی ہے۔
سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نےکہا ہے کہ اس وقت جو کچھ ہورہا ہے وہ خانہ جنگی ہے،سڑکوں پر لوگ خود اپنے فیصلے کررہے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری اپنے بیان میں کہا ہے کہ بھوک افلاس اور بے روزگاری سے ستائے عوام کسی بھی کال کا انتظار نہیں کرتے،کراچی کی سڑکوں پر لوگ اپنے فیصلے خود کررہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک عدم استحکام کی جانب جارہا ہے، لوگ اغوا ہورہے ہیں،اسی کو خانہ جنگی کہتے ہیں۔ سابق وفاقی وزیر نے 12 ربیع الاول کی مناسبت سے خاتم النبیین صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم کی ولادت پر قوم کومبارکباد بھی دی۔ اس سے قبل اپنے ایک بیان میں شیخ رشید کا تحریک انصاف کےلانگ مارچ کے خلاف بنائے گئے پلان سے متعلق کہنا تھا کہ حکومت اگر اسلام آباد کے25 لاکھ لوگوں کو قلعہ بند کردے گی تو لوگ اسلام آباد کے اندر اور مارگلہ کی پہاڑیوں سے نکلیں گے، اب تمام افواہیں دم توڑ چکی ہیں، ملک میں فوری طور پر انتخابات کا انعقاد کروانا چاہیے۔
سابق وزیراعظم وچیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے ضمنی انتخابات والے حلقوں میں جلسے کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سابق وفاقی وزیر و سیکرٹری جنرل پاکستان تحریک انصاف اسد عمر نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں لکھا کہ: یہ انتخابات سے بھاگنے کی کوشش کر رہے ہیں اور عمران خان میدان میں اتر رہے ہیں۔ ضمنی انتخابات کے لیے جلسے ننکانہ 11 اکتوبر، شرقپور 12، کرم اور مردان 13 اور کراچی 14 اکتوبر انشاءاللہ!سابق وزیراعظم وچیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے ضمنی انتخابات والے حلقوں میں جلسے کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ دریں اثنا آئی آر آئی ایس کمیونیکیشنز کے ایک سروے میں انکشاف ہوا کہ عوام کی اکثریت کو پی ٹی آئی کے چیئرمین و سابق وزیراعظم عمران خان پر مکمل اعتماد ہے اور وہ سمجھتے ہیں کہ صرف وہ ملک کو بحرانوں سے نکال سکتے ہیں۔ ستمبر کے مہینے میں ہوئے سروے میں 2100 افراد نے حصہ لیا تھا اور اس میں پی ڈی ایم کی موجودہ حکومت کی کارکردگی پر قوم کے عدم اطمینان کا بھی انکشاف کیا گیا تھا۔ رہنما پاکستان تحریک انصاف نے آئی آر آئی ایس کے سروے کے نتائج کو ٹویٹر پر شیئر کرتے ہوئے اپنے پیغام میں لکھا کہ: دو تہائی پاکستان کا کہنا ہے کے فوری انتخابات ہونے چاہیے۔ الیکشن واحدحل! سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اسد عمر نے ضمنی انتخابات سے قبل جلسوں کے شیڈول کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ ضمنی انتخابات سے قبل انشاء اللہ چار جلسے ہوں گے، 11 اکتوبر کو ننکانہ صاحب، 12 اکتوبر کو شیخوپورہ کی تحصیل شرقپور ، مردان اور ضلع کرم میں 13 اکتوبر کو عمران خان خطاب کریں گے جبکہ آخری جلسہ 14 اکتوبر کو کراچی میں کیا جائے گا۔ دوسری جانب الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کو وزارت داخلہ نے پنجاب اسمبلی کے 3 اور قومی اسمبلی کے 9 حلقوں میں ضمنی انتخابات 90 روز کے لیے ملتوی کرنے کی درخواست کی ہے۔ وزارت داخلہ کی طرف سے خط میں لکھا گیا کہ 16 اکتوبر کو ضمنی انتخابات ہونے ہیں مگر انٹیلی جنس رپورٹس کے مطابق 12 اور 17 اکتوبر کے درمیان ایک سیاسی جماعت اسلام آباد کا محاصرہ کرنا چاہتی ہے جبکہ سیلاب کی ہنگامی صورتحال میں پاک فوج اور دیگر ادارے امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں اس لیے ضمنی انتخابات کی تاریخ میں 90 دن کی توسیع کی جائے۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکریٹریٹ نے نیٹ میٹرنگ رولز میں مجوزہ ترامیم کو عوام مخالف قرار دیتے ہوئے نیپراکو ہدایت کی ہے کہ جب تک یہ معاملہ کمیٹی کے زیر غور نہیں آتا اس وقت تک ترامیم کو آگے نہ بڑھایا جائے۔ کمیٹی کا اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں ایم این اے کشور زہرہ کی صدارت میں ہوا۔ کمیٹی نے سیکرٹری کابینہ، سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ اور چیئرمین نیپرا کی اجلاس میں غیر حاضری پر برہمی کا اظہار کیا۔ کمیٹی نے ہدایت دی کہ وہ مذکورہ افسران آئندہ اجلاس میں اپنی شرکت یقینی بنائیں۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ نیپرا نے ان رولز کے حوالے سے عوامی مشاورت شروع کی ہے اور آراء کے پیش نظر حتمی مسودہ کمیٹی کے ساتھ شیئر کیا جائے گا۔ نیپرا کے نمائندے نے بتایا کہ مجوزہ ترمیم کی وجہ سے، سولر پروڈیوسر کی طرف سے فراہم کردہ ہر اضافی یونٹ کو موجودہ ٹیرف کے مطابق استعمال ہونے والے یونٹ کے مقابلے میں فراہم کردہ 3.7 آف پیک یونٹس کے مقابلے میں ایڈجسٹ کیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ اس سے قبل سپلائی کی گئی دو آف پیک یونٹس کو استعمال شدہ ایک یونٹ کے مقابلے میں ایڈجسٹ کیا گیا تھا۔ کمیٹی کے ارکان نے اس طرح کی ترامیم شروع کرنے میں نیپرا کے کردار پر شکوک و شبہات کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ مجوزہ ترامیم سے نہ صرف لوگوں کو قابل تجدید توانائی میں تبدیل کرنے کی حوصلہ شکنی ہوگی بلکہ حکومت پر بوجھ بھی بڑھے گا۔ کمیٹی نے کہا کہ نیپرا صارفین کے مفادات کے تحفظ کے لیے اقدامات کرے اور عوام کو قابل تجدید توانائی کی طرف منتقل کرنے کی ترغیب دے۔ کمیٹی نے مختلف حلقوں کی جانب سے کراچی میں بجلی کے کھمبوں پر لٹکتی تاروں سے کرنٹ لگنے کے واقعات کی ذمہ داری قبول نہ کر نے پر برہمی کا اظہار کیا ۔ کمیٹی کا موقف تھا کہ ہر کوئی ایک دوسرے پر ذمہ داری ڈالنے کی کوشش کر رہا ہے۔ کمیٹی نے اپنے اگلے اجلاس میں کے الیکٹرک کے سی ای او، چیئرمین پیمرا اور پی ٹی اے، کمشنر کراچی اور کیبل آپریٹرز اور انٹرنیٹ سروس پرووائیڈرز کے نمائندوں کو بلانے کا فیصلہ کیا۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ کیبل آپریٹرز اور انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والے اپنی کیبلز کے لیے کے الیکٹرک کے کھمبے استعمال کر رہے ہیں جس کی وجہ سے بجلی کے کرنٹ اور کے الیکٹرک کی خدمات میں خلل پڑ رہا ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کی گرفتاری کے معاملے پر ردعمل دیتے ہوئے اسے افراتفری پھیلانے کی سازش قرار دیدیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ترجمان ن لیگ اور وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر رانا ثناء اللہ کی وارنٹ گرفتاری کے معاملےپرردعمل دیتے ہوئے کہا کہ رانا ثناء اللہ کے وارنٹ گرفتاری عمران خان کے خوف کی وجہ سے جاری ہوئے، عمران کے حکم پر وفاق پر حملہ کرنے کی تیاری کی جارہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وارنٹ گرفتاری جاری ہونا انتشار،فساد، افراتفری پھیلانےکی سازش ہے تاکہ فارن ایجنٹ جھوٹے کی کرپشن ،قومی سلامتی سے کھیل اور عوام کو بیوقوف بنانے کی چالوں سے توجہ ہٹائی جا سکے۔ یادرہے کہ اینٹی کرپشن پنجاب کے اسپیشل جوڈیشل مجسٹریٹ کی جانب سے وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے تھے، آج صبح اینٹی کرپشن پنجاب کی ایک ٹیم وفاقی وزیر داخلہ راناثناء اللہ کی گرفتاری کےوارنٹ جاری ہونے کے بعد عملدرآمد کیلئے اسلام آباد روانہ ہوئی تھی۔
پشتونخوا ملی عوامی پارٹی خطے میں امن کی بحالی اور پختونوں کے حقوق کے لیے جدوجہد جاری رکھے گی، حکومتی اتحاد کو ہر صورت برقرار رکھیں گے۔ تفصیلات کے مطابق پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے موجودہ حکومت کے ساتھ اتحاد پر پارٹی پالیسی پر اختلافات کی خبروں پر کوئٹہ میں ایک تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی (پی کے میپ) محمود خان اچکزئی نے کہا حکمران جماعت ن لیگ اور جے یو آئی (ف) کے ساتھ اتحاد بڑی کوششوں کے بعد انتہائی مشکل حالات میں کیا گیا۔ جن دوستوں کو حکمران جماعت کے ساتھ یہ اتحاد پسند نہیں انہیں چاہیے کہ وہ یہ پارٹی چھوڑ کر اپنی پارٹی بنا لیں ورنہ میں خود انہیں پارٹی سے نکال دوں گا۔ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی خطے میں امن کی بحالی اور پختونوں کے حقوق کے لیے جدوجہد جاری رکھے گی اور یہ حکومتی اتحاد ہر صورت برقرار رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے اختلاف رکھنے والے ساتھیوں کو اس اتحاد کے بارے میں قائل کرنے کی کوشش کی تھی اور بتایا تھا کہ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی سے باہر حکمران جماعت کے ساتھ اتحاد کے حوالے سے پارٹی پالیسی کے خلاف بات کرنا مناست بات نہیں ہے۔ میں نے اس حوالے سے اپنے ساتھیوں کو بات کرنے سے روک رکھا ہے اور اگر انہوں نے تعاون نہ کیا تو میرا مشورہ ہو گا کہ وہ پارٹی چھوڑ دیں ورنہ میں انہیں پارٹی سے نکال دوں گا چاہے تنہا ہی پارٹی میں کیوں نہ رہ جاؤں۔ سابق ممبر قومی اسمبلی اور پاکستان تحریک انصاف سندھ کے نائب صدر لال ملہی نے اس حوالے سے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں لکھا کہ: بیرونی سازش کے تحت قائم ہونے والی امپورٹڈ حکومت کا ساتھ دینے پر پشتونخوا ملی عوامی پارٹی ٹوٹ پھوٹ کا شکار! اعتراض کرنے والے پارٹی چھوڑ جائے ورنہ میں خود نکال دوں گا!! محمود خان اچکزئی نے کہا کہ اگر حکمران جماعت مسلم لیگ ن اور جے یو آئی (ف) خطے کے امن اور پختونوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے ہمارا ساتھ دینے کا وعدہ کرے تو پختونخوا ملی عوامی پارٹی آئندہ انتخابات میں ان کے مقابلے میں اپنے امیدوار کھڑے نہیں کرے گی اور انتخابی مہم بھی نہیں چلائے گی۔
سوشل میڈیا پر ایک ایکسرے کے ساتھ خبر وائرل ہوئی کہ سابق صدر آصف علی زرداری پھیپھڑوں کے کینسر کا شکار ہوگئے ہیں، کینسر اسٹیج فور کا ہے جو ناقابل علاج ہے۔ وفاقی وزیر برائے موسمیات شیری رحمان نے پیپلز پارٹی کے صدر آصف زرداری کی صحت سے متعلق سوشل میڈیا پر زیرگردش افواہوں پر وضاح دے دی۔ شیری رحمان نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ آصف علی زرداری کی صحت کے حوالے سے سوشل میڈیا پر جھوٹی اور من گھڑت خبریں پھیلائی جا رہی ہیں، سوشل میڈیا پر گردش کرنے والا ایکسرے آصف علی زرداری کا نہیں ہے۔ شیری رحمان نے کہا کہ آصف زرداری زیر علاج ہیں اور قوم اور کارکنان کی دعاؤں سے جلد صحتیاب ہوکر ہمارے بیچ ہوں گے۔ آصف زرداری کے معالج ڈاکٹر عاصم حسین نے بتایا تھا کہ آصف علی زرداری کی طبیعت میں مزید بہتری آرہی ہے اور ان کے نظام تنفس کی فزیو کی جا رہی ہے۔
وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے سابق وزیراعظم عمران خان کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہےکہ عمران خان جعلی طریقے سےاقتدار میں آئے، وہ سیلکٹڈ وزیراعظم تھے۔ تفصیلات کے مطابق وزیراطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے کراچی میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم عمران خان کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ عمران خان سیلکٹڈ وزیراعظم تھے، عمران خان وہ واحد وزیراعظم تھے جنہیں آئینی طریقے سے اقتدار سے ہٹایا گیا، جن ووٹوں سے عمران خان کو نکالا گیا ان میں ایک ووٹ بھی پی ٹی آئی کا نہیں تھا۔ شرجیل میمن نے مزید کہا کہ عمران خان نے ملکی سالمیت کا سودا کیا، پیپلزپارٹی آڈیو لیکس کو اچھا نہیں سمجھتی تاہم آڈیو لیکس سے عمران خان کی خط اور سائفر سے متعلق باتیں بھی ایکسپوز ہوگئیں، آڈیو میں کہا کہ اس ملک کا نام نہیں لینا اور خود جلسوں میں نام لیتے رہے، آڈیو لیک میں بتایا کہ 5افراد خریدےگئے ہیں،اب بتایا جائے کہ جو 5 افراد خریدے گئے انہیں کتنے پیسے دیئے گئے، یہ 5ارکان بلین ٹری یا بی آرٹی کےپیسوں سےخریدے گئے۔ صوبائی وزیر اطلاعات نےعمران خان کے خلاف تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے ایف آئی اےسے درخواست کی کہ عمران خان کے خلاف کارروائی کی جائے، عمران خان کے ساتھ لاڈلے والا سلوک بند ہونا چاہیے، آڈیو لیکس عمران خان کے خلاف چارج شیٹ ہے لہذا ان کے خلاف جے آئی ٹی بنانی چاہیے اورقانون و آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے، جیسی سیاست عمران خان کررہےہیں آج تک کسی نے نہیں کی ہوگی، ان کا مذہبی ٹچ صرف اور صرف عوام کو بیوقوف بنانے کیلئےہے۔
ایمان مزاری نے ٹویٹ کیا کہ میں اسد طور کے کار حادثے کے کیس کے لیے جی نائن تھانے میں تھی اور ایس ایچ او کے کمرے کے چھوٹے سے کمرے سے چیخنے کی آوازیں سنائی دیں۔ ایمان مزاری نے مزید لکھا کہ میں نے اندر جا کر دیکھا کہ ایس ایچ او ارشاد نے کو کسی کی تحویل میں لے کر تشدد کررہے ہیں،وہ شخص فرش پر پڑا تھا اور ایس ایچ او ارشاد اس کے منہ پر پاؤں رکھے ہوئے ہیں۔ محمد کامران خان نے ٹوئٹر پر ایک ویڈیو شیئر کی جس میں وکیل ایمان مزاری کہہ رہی ہیں کہ ایک ملزم تھانے لایا گیا، ایس ایچ او نے مارپیٹ شروع کر دی، چیخ و پکار سن کر تھانے میں موجود ایمان مزاری کا اس حراستی تشدد کے خلاف احتجاج کیا۔
حکمران جماعت کے سینئر رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہاہے کہ جو بھی قانون توڑے گا اسے سزا ملے گی، اگر عمران خان نے جرم کیا ہے تو سزا بھگتنے کیلئے تیار ہوجائیں۔ تفصیلات کے مطابق انہوں نے یہ گفتگو سماءٹی وی کے پروگرام"میرے سوال"میں میزبان منصور علی خان کےسوالوں جواب دیتےہوئے کی اور کہا کہ عمران خان نے بغیر کسی الزام کے لوگوں کو گرفتار کیا ، چار وزرائے اعظم کو بغیر کسی الزام کے جیلوں میں ڈالا گیا، عمران خان نے جو کام کیے ماضی میں ان کی مثال نہیں ملتی۔ آڈیو لیکس کے معاملے پر بات کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ آڈیو لیکس میں سامنے آنے والی باتیں باعث شرم ہیں،وزیراعظم ہاؤس کی آڈیو ریکارڈنگ تشویش کی بات ہے، اگر اس ملک میں وزیراعظم کا آفس ہی محفوظ نہیں ہے تو کون سی رازداری رہ گئی ہے، ہمارے ملک کی تاریخ بہت تلخ ہے اور پاکستان کی تاریخ ہمیشہ خود کو دہراتی ہے، سارا ملک جانتا ہے عمران خان کس طرح حکومت میں آئے، انہیں الیکشن چوری کرکےلایا گیا تھا۔ ملکی معیشت کے بارے میں سوال کےجواب میں سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے ملکی معیشت کو دیوالیہ ہونے سے بچایا تھا، اب اسحاق ڈاراس کام کو آگے لےکر چلیں گے،4 سال میں عمران خان نے جو حالات پیدا کردیئے اس کو سنبھالنا مشکل ہے، حالات کو درست کرنےکیلئے سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ آرمی چیف کی تعیناتی کیلئے عمران خان سے مشاورت سےمتعلق سوال کےجواب میں شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ عمران خان نےبھی تقرریاں کی ہیں، کیا انہوں نے اس کیلئے کسی سے مشاورت کی، آئین میں واضح طور پر لکھا ہے کہ آرمی چیف کی تعیناتی کا اختیار وزیراعظم کا ہے۔
ممنوعہ فنڈنگ کیس میں اسلام آباد کی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما حامد زمان کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر وفاقی تحقیقاتی ایجنسی(ایف آئی اے) کے حوالے کردیا ہے۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد کی ضلع کچہری میں جوڈیشل مجسٹریٹ غلام مرتضیٰ ورک نے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں گرفتار حامد زمان کے جسمانی ریمانڈ سے متعلق درخواست پر سماعت کی، اس موقع پر ایف آئی اے نے گرفتار حامد زمان کو عدالت کے روبرو پیش کیا۔ دوران سماعت ایف آئی اے کے وکیل نے ملزم کے14 روزہ جسمانی ریمانڈکی استدعا کی اور موقف اپنایا کہ امریکہ سے بینک اکاؤنٹس چلائے جارہے تھےجن کے ذریعے تقریبا6کروڑ روپےکی رقم لائی گئی، یہ تحقیقات الیکشن کمیشن کی جانب سے کی گئیں، جو رقم منگوائی گئی اس کو اپنے سیاسی مقاصد کیلئےاستعمال کیا گیا۔ حامد زمان کے وکیل خواجہ حارث عدالت میں پیش ہوئے اور انہوں نے صفائی دیتے ہوئے حامد زمان کے خلاف ایف آئی آر میں لگائے گئے تمام الزامات بے بنیاد ہیں، ایف آئی اے خود یہ تسلیم کررہا ہے کہ میرے موکل پیش ہوئے، انہیں سوالنامہ دیا گیا جس کے جوابات دینے تھے، جب ہم تحقیقات میں مکمل تعاون کررہے ہیں پھر گرفتاری کی کیا ضرورت تھی؟ عدالت نے دونوں جانب سےدلائل سننے کے بعد حامد زمان کےجسمانی ریمانڈپر فیصلہ محفوظ کیا ، بعد ازاں یہ فیصلہ سناتے ہوئے حامدزمان کو صرف 2 روز کیلئے جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کردیا ہے۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان کے کرپٹ ترین لوگ عمران خان کے ساتھ ہیں۔ اس نے گزشتہ انتخابات سے قبل کئی وعدے کیے، وزیر اعظم ہاؤس کو یونیورسٹی بنانے کا وعدہ کیا، ایک کروڑ نوکریاں اور 50 لاکھ گھر دینے کا وعدہ کیا جو معلوم نہیں کدھر گئے۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آج راناثنااللہ کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے گئے ہیں لیکن ہمیں پنجاب حکومت کا کوئی خوف نہیں ہے۔ آڈیو لیکس کے بعد بیرونی سازش کا ڈرامہ دھڑام سے زمین پر گر گیا ہے۔ انہوں نے کہا جیب سے خط نکال کے لہرایا گیا لیکن جب خط کا پوچھا گیا پھر کہا گیا کہ پتہ نہیں وہ کہاں گیا۔ عمران خان کا دوغلاپن اور فراڈیوں والی حرکتیں کل کی آڈیو لیک نے ظاہر کر دی ہیں اور نہ جانیں مزید کتنی آڈیوز آنی ہیں۔ لیگی رہنما نے کہا گرفتار کرنا ہے تو کر لیں میرے خلاف کیس کی گفتگو بھی سامنے آ گئی۔ تاریخ میں ایسے کم ہوتا ہے جیسے یہ شخص سامنے آیا ہے اور یہ کسی کا وفادار نہیں ہوسکتا بلکہ جو شخص اپنی اولاد کا وفادار نہیں وہ کسی کا وفادار کیسے ہو سکتا ہے۔ وزیر دفاع نے کہا کہ آہستہ آہستہ انہیں منہ چھپانے کی ضرورت پڑے گی۔ یہ عوام کے ساتھ جھوٹ بولتے ہیں اور پاکستان کے کرپٹ ترین لوگ عمران خان کے ساتھ ہیں۔ خیبرپختونخوا میں نیب بند کر دیا گیا وہاں نیب کی کوئی حیثیت نہیں۔ خواجہ آصف نے کہا کہ سیلاب متاثرین کے لیے عمران خان نے ایک لفظ نہیں کہا لیکن 30، 40 جلسے ضرور کیے۔ انہوں نے اگر نیوٹرل رہنے کا اعلان کیا ہے تو عمران خان کو ان کے نیوٹرل رہنے سے بڑی تکلیف ہوئی ہے۔
وزیر خارجہ بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ ہمیں منافقت کی سیاست سے دور ہونا پڑے گا، ایسا نہیں ہوسکتا کہ آپ کے مخالف کے ساتھ کچھ ہو تو اچھا، آپ کے ساتھ ہو تو برا کہا جائے۔ تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے جرمن ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ملک کا ایک تہائی حصہ ڈوبا ہوا ہے، آپ لانگ مارچ کی کال دیں، یہ کس قسم کی سیاست ہے؟خان صاحب کو پہلے بھی کہا، اب بھی کہوں گا پہلےانسان بنیں پھر سیاستدان، آگے جا کر ہم سیاست اور الیکشن بھی کرسکیں گے لیکن یہ طریقہ ٹھیک نہیں۔ بلاول کا کہنا تھا کہ آڈیو لیکس کی سیاست نامناسب بات ہے، افسوس کی بات یہ ہے کہ خان صاحب یہ خود ہی لے کر آئے۔ خان صاحب اپنے دور حکومت میں سیاسی مخالفین کے خلاف یہ کرتے رہے، کبھی نیب چیئرمین کو قابو کرنے کے لیے کچھ لیک کر دیتے تھے، کبھی اپوزیشن کو بدنام کرنے کے لیے بغیر سیاق و سباق آڈیو لیک کرا دیتے تھے۔ بلاول نے مزید بتایا کہ آصف زرداری کی طبیعت میں بہتری آرہی ہے، آصف زرداری ایک سے 2 روز میں گھر منتقل ہوجائیں گے۔ وزیرِ خارجہ کا کہنا ہے کہ ایک طرف وہ مطالبہ کرتے ہیں الیکشن جلد ہوں لیکن ضمنی انتخابات سے بھاگ رہے ہیں، نظر آرہا ہے کہ وہ عوام کے ری ایکشن سے ڈر رہے ہیں۔ پیپلز پارٹی کے چیئرمین کا یہ بھی کہنا ہے کہ چار پانچ ماہ میں جن ملکوں سے انگیج کیا اس کا بہترین رسپانس ملا، پچھلے چار سال امریکا، عرب اور ہمسایہ دوست ملکوں سے تعلقات متاثر ہوگئے تھے، انگیج کر کے عزت کے ساتھ بات کر کے چار پانچ مہینوں میں تعلقات میں بہت بہتری آئی ہے۔
امریکہ سے آنے والا سائفر وزارت خارجہ میں محفوظ ایسے، ایسے کاغذات کو احتیاط سے رکھا جاتا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ہفتہ وار بریفنگ میں ترجمان دفترخارجہ عاصم نے سائفر کے حوالے سے چلنے والی خبروں پر وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ امریکہ سے آنے والا سائفر وزارت خارجہ میں مکمل طور پر محفوظ ہے، ایسے کاغذات کو وزارت خارجہ میں بہت احتیاط سے رکھا جاتا ہے۔ انہوں نے موسمیاتی تغیر کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہ موسمیاتی تغیر کے باعث ہی پاکستان کو شدید بارشوں اور سیلاب کا سامنا کرنا پڑا، ہماری کوشش ہے کہ سیلاب متاثرین کی جلد بحالی وتعمیرنو کے لیے بین الاقوامی ڈونرز کانفرنس کا انعقاد کیا جائے۔ مصر میں ہونے والی عالمی موسمیاتی کانفرنس میں سیلاب سے ہونے والی تباہی پر تعاون فراہمی کا معاملہ بھی اٹھایا جائے گا۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ یورپی پارلیمنٹیرینز اور پارلیمان نے ملک بھر میں ہونے والی شدید بارشوں اور سیلاب پر پاکستان کی حمایت کرتے ہوئے اس تناظر میں پاکستان کو 30 ملین یورو کی انسانی امداد دینے کا اعلان کیا۔ یورپی یونین کے ہائی کمشنر برائے آفات نے وزیراعظم شہباز شریف سے 4 اکتوبر کو ملاقات کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نئے اعزازی قونصل جنرل انگیج افریقہ پالیسی کے تحت تعینات کر رہا ہے جس کا مقصد افریقی ممالک سے معاشی، اقتصادی تعلقات کو استوار کرنا ہے۔ عاصم افتخار مسئلہ کشمیر کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ، سلامتی کونسل کی قراردادوں میں اس مسئلہ کا حل موجود ہے، اقوام متحدہ کی زیرنگرانی استصواب رائے کرا کر کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دیا جائے، بھارت کو سمجھا ہو گا کہ مسئلہ کشمیر کا حل عالمی قانونی فریم ورک کے تحت ناگزیر ہو چکا ہے۔ انہوں نے بھارت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں مزید8 کشمیریوں کو شہید کیا جا چکا، اگست 2019ء سے اب تک 678 کشمیری شہریوں کو شہید کیا گیا ، بھارت کشمیریوں کے کاروبار، روزگار اور معیشت کو تباہ کر رہا ہے۔ ان کا بریفنگ میں مزید کہنا تھا کہ دنیا کو گمراہ کرنے کیلئے بھارتی وزیر امیت شاہ نے مقبوضہ کشمیر کا دورہ کیا تاکہ بتایا جائے کہ حالات معمول پر ہیں جبکہ مسلمانوں کے ساتھ بھارت میں انتہائی ناروا سلوک جاری ہے، مسلمانوں کا ہندو میلے نووتری کو متاثر کرنے کے مبینہ الزام میں گھیراؤ اور مارپیٹ کے واقعات اسی سلسلے کی ایک کڑی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکی سفیر کا آزاد جموں و کشمیر کا دورہ انتہائی اہم جس سے مسئلہ کشمیر اجاگر ہوا، بھارتی ناظم الامور کو حریت رہنما الطاف احمد شاہ کی گرتی صحت پر طلب کیا گیا تھا۔ خیبر پختونخوا کے اضلاع کو ولایت کا نام دینے کے کالعدم تحریک طالبان کے اقدام پر عاصم افتخار نے کہا کہ آئین پاکستان کے خلاف کسی بات کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔
سابق وزیراعظم وچیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی منافقت نئی آڈیو لیک نے بے نقاب کر دی ہے۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم وچیئرمین پاکستان تحریک عمران کی نئی آڈیو لیک پر ردعمل دیتے ہوئے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں وزیرعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران نیازی کی منافقت نئی آڈیو لیک نے بے نقاب کر دی ہے۔ انہوں نے لکھا کہ وہ شخص جو عوام کو اخلاقیات کا درس دیتے نہیں تھکتا وہ خود ہارس ٹریڈنگ میں ملوث ہے، ان کی فطرت آئے روز بے نقاب ہو رہی ہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی عمران نیازی کے ریاست مخالف اقدامات اسے کسی بھی اعلیٰ عہدے کیلئے نااہل ثابت کرتے ہیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے اس حوالے سے کہا کہ عمران خان کی نئی آڈیو لیک ایک اور تھپڑ ہے،بس محسوس کرنے کی ضرورت ہے۔ ان کا وطیرہ یہی ہے کہ اتنا جھوٹ بولو کہ سچ لگنے لگے،جس دن عمران خان گرفتار ہوگا اس دن انصاف ہو گا۔ ہارس ٹریڈنگ کیخلاف باتیں کرنے والے عمران خان کی اپنی آڈیو بھی سامنے آچکی ہیں، اس نے ایسا کھیل کھیلا کہ معاشرے کو بگاڑ کر رکھ دیا ہے۔ عمران خان کو ملک سے کوئی سروکار نہیں صرف انا عزیز ہے۔ یاد رہے کہ پی ٹی آئی چیئرمین وسابق وزیراعظم عمران خان کی ایک اور مبینہ آڈیو لیک ہوئی ہے جس میں وہ کہہ رہے ہیں کہ: ایسا مت سوچیں کہ سب ختم ہو گیا، میں اپنی طرف سے کئی چالیں چل رہا ہوں جو میں پبلک نہیں کر سکتا، لیک آڈیو میں عمران خان یہ بھی کہہ رہے ہیں کہ 5 تو میں خرید رہا ہوں، یہ میسج دینا ہےکہ وہ جو پانچ ہیں نام وہ بڑے اہم ہیں! جبکہ وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کی زیرصدارت آڈیو لیک معاملے پر اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی کا اجلاس بھی آج ہوگا جس میں آئی بی اور آئی ایس آئی کے نمائندے بھی شریک ہونگے۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی کیپٹل پولیس نے رانا ثناء اللہ کی گرفتاری کے وارنٹ لے کر آنے والی اینٹی کرپشن ٹیم کو واپس بھجوادیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق اینٹی کرپشن پنجاب کی ٹیم وفاقی وزیر داخلہ کو گرفتار کرنے کیلئے وارنٹ لے کر مدد کیلئے اسلام آباد کے تھانہ کوہسار پہنچ گئی، تاہم تھانہ کوہسار کے پولیس حکام نے اینٹی کرپشن کی ٹیم کو آگاہ کیا کہ رانا ثناء اللہ کی رہائش تھانہ کوہسار کی حدود میں نہیں آتی۔ پولیس حکام نے اینٹی کرپشن کی ٹیم کو آگاہ کیا کہ وفاقی وزیر داخلہ کے وارنٹ گرفتاری پر جو ایڈریس درج ہے وہ فیصل آباد کا ہے، کیپٹل پولیس نے 4 افسران پر مشتمل اینٹی کرپشن کی ٹیم کو واپس بھجوادیا ۔ دوسری جانب رانا ثنا ء اللہ کی گرفتاری پر اسلام آباد پولیس کا ردعمل بھی سامنے آگیا ہے، ترجمان اسلام آباد پولیس کے مطابق وارنٹ کی تکمیل کیلئے اگر اینٹی کرپشن کی ٹیم تھانے آئی تو ان سے کاغذات وصول کرلیے جائیں گے اور درخواست کی جائےگی کہ وارنٹ کی تکمیل کیلئے ریکارڈ مہیا کرے جس کےبعد قانون کے مطابق عمل کیا جائے۔ یادرہے کہ اینٹی کرپشن پنجاب کے اسپیشل جوڈیشل مجسٹریٹ کی جانب سے وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے تھے، آج صبح اینٹی کرپشن پنجاب کی ایک ٹیم وفاقی وزیر داخلہ راناثناء اللہ کی گرفتاری کےوارنٹ جاری ہونے کے بعد عملدرآمد کیلئے اسلام آباد روانہ ہوئی تھی۔

Back
Top