ڈاکٹریاسمین راشد نے ادھار پیسے لیکر گھر بنایا؟ کتنی جائیداد؟ انٹرویو

yasmin-rashid-dr-clinic-and-house.jpg


عمران خان کے دور میں پنجاب حکومت میں صوبائی وزیر صحت رہنے والی ڈاکٹر یاسمین راشد نے انکشاف کیا کہ وہ جس گھر میں رہتی ہیں یہ پلاٹ قسطوں پر لیا اور پھر سہیلیوں سے ادھار پیسے لیکر گھر بنایا تاہم اب سارا ادھا چکا دیا ہے۔

نجی پلیٹ فارم کو دیئے گئے انٹرویو میں یاسمین راشد نے بتایا کہ ان کے شوہر اسٹیٹ سیمنٹ کارپوریشن میں کام کرتے تھے، ان کا گھر اسی کارپوریشن کی کالونی میں ہے۔ 77-1976 کے درمیان 6 سے7 ہزار روپے کی قسطوں پر پلاٹ خریدا تھا جس پر 1990 میں گھر بنا۔

انہوں نے کہا جب انہوں نے یہاں گھر بنایا تب ان کے گھر کے علاوہ اور کچھ نہیں دیا شوکت خانم اسپتال بھی بعد میں بننا شروع ہوا تھا۔ تب ہمارے جاننے والے لوگ کہتے تھے کہ اتنی دور گھر کیوں بنا رہی ہو، میں کہتی تھی کہ اس کے علاوہ میری اور کوئی زمین ہی نہیں۔


ان کا کہنا تھا کہ اس کے بعد کچھ پیسے اکٹھے کر کے گھر بنوانا شروع کردیا لیکن پیسے نہ ہونے کی وجہ سے گھر کا کام مکمل نہیں ہو پا رہا تھا، سہیلیوں نے کہا کہ ہم تمہیں قرضہ دیتے ہیں، ایک دوست ڈاکٹر جویریہ نے کہا یہ 50 ہزار لے لو اور مہربانی کرکے گھر کا کام تو مکمل کراؤ۔

انہوں نے کہا ایسے ہی باقی سہیلیوں نے قرضہ دے کر مدد کی، پھر گھر کی چھت بنوائی اور دوسرا ضروری کام کروا کر ہم یہاں شفٹ ہوگئے۔ فرش وغیرہ کا کام دو سال بعد کروایا۔ میں گائناکالوجسٹ بھی تھی، اچھی کمائی ہو جاتی تھی لیکن بچوں کی پڑھائی چل رہی تھی، تو اس پر بھی بہت خرچہ ہوتا تھا۔

ڈاکٹر یاسمین راشد کے مطابق گھر بنانا تھا اور بیٹی کی شادی بھی کرنی تھی مگر اب بیٹی بھی ڈاکٹر ہے اب تو ان پرانی سہیلیوں کا بھی قرض اتار دیا ہے۔ اب اکاؤنٹ میں جتنی بھی بھی رقم ہے اس کا حساب موجود ہے، کوئی مائی کا لال انگلی نہیں اٹھا سکتا۔

انہوں نے بتایا کہ چکوال میں میرے پاس گاؤں میں 108 کنال زمین ہے، دو پرانی گاڑیاں بھی ہیں، اس کے علاوہ میری کوئی ملکیت نہیں ہے اور میں بہت خوش زندگی گزار رہی بھی ہوں۔ ڈاکٹر یاسمین راشد کے مطابق جس عمارت میں ان کا کلینک ہے، وہ اس کا کرایا دیتی ہیں۔

سابق صوبائی وزیر نے انکشاف کیا کہ جب وہ وزیر صحت تھیں تو کلینک کی عمارت کی مالکن نے نوٹس بھیجا کہ مہنگائی بہت بڑھ گئی ہے، کرایا بڑھاؤ، میں نے اسے کہا کہ میرا کلینک چل نہیں رہا، کرایا کیسے بڑھاؤں، اس پر وہ مجھے عدالت میں لے گئی تھی۔

ڈاکٹریاسمین راشد نے بتایا کہ ان کے بچے کہتے تھے کیا آپ سے زیادہ کوئی تَھکا ہوا منسٹر بھی ہوسکتا ہے، میں نے کرایا دگنا دینا شروع کردیا تو پھر کہیں جا کر مالکن نے پیچھا چھوڑا، ہم تو ایسے منسٹر تھے۔

دوسری جانب الیکشن کمیشن پاکستان نے جون 2022 میں پنجاب اسمبلی کے اراکین کے اثاثوں کی تفصیلات جاری کی تھیں، جس میں بتایا گیا سابق وزیرِ صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد 2 کروڑ سے زائد مالیت کے اثاثوں کی مالکن ہیں۔