GeoG
Chief Minister (5k+ posts)
اپکے سامنے ہزار ہا ثبوت تو پیش کیے جا چکے ہیں کہ الطاف حسین پر انکی غیر موجودگی میں پاکستانی عدالتوں میں پانچ دس نہیں، بلکہ سینکڑوں کی تعداد میں کیسز بنائے گئے ہیں اور تمام نام نہاد ثبوت پاکستانی عدالتوں میں نصیر اللہ بابر اور شعیب سڈل وغیرہ نے پیش کر دیے ہیں۔
مگر دو دہائیاں گذر جانے کے باوجود یہ لوگ اپنے جھوٹے الزامات کو ثابت نہیں کر سکے ہیں۔
یہ عمران خان کا صرف اور صرف سیاسی سٹنٹ تھا جو وہ افتخار حسین کی عدالت کو چھوڑ کر سستی شہرت حاصل کرنے برطانیہ جا پہنچا، مگر وہاں اسکے منہ پر ذلت ہی لگی کہ اسکا کیس عدالت تو کیا سنتی، برطانوی ہوم ڈیپارٹمینٹ نے اسے اس قابل ہی نہیں سمجھا کہ اس کو عدالت میں پیش کرے۔
اب لغو بہانے بنائے جاتے ہیں کہ ہوم ڈیپارٹمینٹ متحدہ کے ساتھ ملا ہوا ہے۔۔۔ مگر پھر آپ اپنے احماقانہ پن پر روئیے کہ پاکستانی عدالت کو چھوڑ کر آپ پھر اس برطانوی عدالت اور حکومت کے پاس کیوں گئے جو کہ بذات خود متحدہ سے ملے ہوئے ہیں؟
ہر دو صورتوں میں آٌپکا تھوکا آپ ہی کے منہ پر آ کر گر رہا ہے۔
اور آپ لوگ اپنی اور عمران خان کی اس منافقت پر کبھی منہ کھولتے ہیں اور نہ کبھی اپنا حساب دیتے ہیں جب عمران خان متحدہ کے خلاف تو لندن عدالت جا پہنچا، مگر شعیب سڈل اور نصیر اللہ بابر جیسے قصائیوں کے ہزاروں معصوموں کے ماورائے عدالت قتل پر آپکے اور عمران خان کے کان پر جوں تک نہیں رینگتی، اور عمران خان شعیب سڈل اور نصیر اللہ بابر سے گلے ملتا اور انکی گود میں بیٹھا نظر آتا ہے بجائے انہیں عدالت میں گھسیٹنے کے۔
تو بتلائیں کہ یہ ہے آپ کا انصاف؟؟؟؟ اسی بنیاد پر بنتے ہیں آپ تحریک انصاف کا نام رکھ کر انصاف کے ٹھیکیدار؟
اور یہی عمران خان حقیقی کے قاتل ٹھیکیداروں کو عدالت میں گھسیٹنے کی بجائے ایک مرتبہ پھر اسلام آباد میں انہیں اپنی گود میں بیٹھائے ہوئے تھا۔
آپ لوگوں کا ایک جھوٹا بہانہ یہ ہوتا ہے کہ پاکستانی عدالتوں میں کیس اس لیے نہیں ہو سکتا کیونکہ انویسٹی گیٹ کرنے والے زرداری کے آدمی ہیں۔
مگر انکی منافقت کی پھر کیا انتہا ہے کہ جب انہیں نظر نہیں آتا کہ نوے کی پوری دہائی میں انویسٹی گیٹر تھے شعیب سڈل اور نصیر اللہ بابر جیسے شخص، انویسٹی گیٹر کے بعد یہی لوگ فریق بھی تھے، اور اسکے بعد یہی لوگ عدالت بھی تھے، اور یہی لوگ ماورائے عدالت قتل کر دینے والے بھی۔
تو اب ہم اپنے ہزاروں پیاروں کی میتییں لے کر کس کے پاس انصاف کے لیے جائیں؟
عمران خان کو یہ ناانصافی نظر نہیں آئی اور وہ انہی شعیب سڈل اور نصیر اللہ بابر اور حقیقی کو اپنی گود میں بٹھا کر ان سے پیار و محبت کی پینگیں لڑا رہا تھا اور ان سے گلے مل رہا تھا۔
کبی تو آپ اپنے گریبانوں میں دیکھیں ۔۔۔ کبھی تو آپ مسائل کو ہمارے نقطہ نگاہ سے بھی دیکھیں۔ ۔۔۔ کاش۔
لگتا ہے کہ محترمہ کو پانی پینے کی ضرورت کم ہی محسوس ہوتی ہو گی سارا دن اپنا تھوکا ہی منہ کو تر رکھتا ہو گا
کلو سرکار بھگوری ملک سے بیس سال سے بھاگی ہوئی ہے اور اگر عدالتوں نے غیر حاضری میں فیصلے سنا دیے تو بھونکنا شروع کر دے گا کہ مجھے سنا ہی نہیں گیا اور روتے ہے تو یہ سور سے بھی غلیظ لگتا ہے ویسے تکلیف کیا ہے کالی ماتا کو پاکستان آ کر عدالتوں کا سامنا کرنے میں
یہ جو تم دوسروں کے منہ پے جوتا مارنے کے الفاظ استعمال کرتی ہو اس حساب سے تو یہ کلو پجاریوں کے منہ سے غلاظت بھرا جوتا ہے -
انجواے