SHAHEED OSAMA KAY BAAD by Abdul qadir Hasan

zeshaan

Chief Minister (5k+ posts)
abdul-qadir-hassan.jpg

1101232878-2.gif
http://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1101232878&Issue=NP_LHE&Date=20110504

Yours feed back.
 
Last edited by a moderator:

faqira786

Senator (1k+ posts)
Re: SHAHEED USAMA KAY BAAD by Abdul qadir Hasan

Shaheed Osama my foot. Shayateen bhi Shaheed hotay hain ? Waisay tumhari Shuhada Shayateen ki list mein Mulla Umar urf Kaana Dajjal bhi bohat jald shamil hoga inshaAllah!!!!:)

Why you so angry man on writter? its better to quite bcoz lot of question without answer? as a muslim, its better to be quite and watch
 

behzadji

Minister (2k+ posts)
Re: SHAHEED USAMA KAY BAAD by Abdul qadir Hasan

Shaheed Osama my foot. Shayateen bhi Shaheed hotay hain ? Waisay tumhari Shuhada Shayateen ki list mein Mulla Umar urf Kaana Dajjal bhi bohat jald shamil hoga inshaAllah!!!!:)

Do you mean that Dajjal would also be a 5 times salat sayer and upon living in his custody for 15 days, a radical Christian like Yvonne Radley would become a practicing Muslim and even leaving her parents and family for her religion???????????
Do you have any evidence that in the time of dajjal the whole afghanistan would be a drug free country(which is currently the no.1 exporter of drugs etc.)?
Have you ever heard that mullah umer has ever resurrected(bring back to life from death) any dead person?
Is he able to travel all east and west in the brink of an eye?
Has he ever controlled the weather and when he commanded, it started to rain......
Be careful with your wordings and if you don't have anything except such filth in your brain, then please keep it to yourself and do not spread the stinging smell on this cute forum...
Nb:-The TTP is having entirely no relationship with the original TT and they are just deviant and fasaadees who are killing innocent people in the pakistan. They have nothing to do with the nation or religion.
 

QaiserMirza

Chief Minister (5k+ posts)
شکریہ !شیخ اسامہ بن لادن

شکریہ ! شیخ اسامہ بن لادن

اللہ جانے وہ عالم اسلام کا ہیرو تھا یاولن اس کے بارے میں لا متناہی آراءاور قیاسات ہیں۔کچھ لوگ اسے عالم اسلام کا واحد باغیرت قائد گردانتے اور اس کے ہر اقدام کی تو ثیق کرتے نظر آتے ہیں جبکہ عالم اسلام ہی میں بہت سارے ایسے بھی ہیں جو حضرت شیخ اسامہ کو لاکھوں مسلمانوں کے خون نا حق کا ذمہ دار سمجھتے ہیں ۔کچھ منچلے تو اس سے بھی آگے بڑھ کے اسامہ کو امریکہ کا ایجنٹ اور پٹھو تک قرار دینے سے نہیں چوکتے۔ وہ امریکہ کے ہاتھوں خون مسلم کی ارزانی کا ذمہ دار اسی شخص کو سمجھتے ہیں ۔اب صحیح کیا ہے اور غلط کیا اس کے بارے میں یا تو اصل حقیقت کا علم اس مالک کو ہے جو سارے جہانوں کے غیب سے واقف ہے یاپھر اسامہ کو خود اس کا علم ہوگا یا اس کی حقیقت سے خود امریکہ واقف ہے۔اللہ، امریکہ اور اسامہ ایک ایسی تکون ہے جس کے درمیان ہم غریبوں کی حیثیت پرِکاہ سے بھی کم ہے۔

اسامہ کی وجہ ہی سے امریکہ روس کے ٹکڑے ٹکڑے کرنے میں کامیاب ہوا۔ افغان جنگ میں جہاں امریکیوں نے پیسہ لگایا وہیں اسامہ نے بھی اپنے خزانوں کے منہ کھول دئیے۔نہ صرف اس نے اپنی دولت پانی کی طرح بہائی بلکہ تمام عالم اسلام سے لوگوں کو اکٹھا کر کے روسیوں کے سامنے کھڑ ا کر دیا۔اسامہ کو مجاہد اعظم کا پہلا ٹائٹل بھی ان ہی دنوں امریکیوں ہی کی جانب سے عطا ہوا۔یہ وہ دن تھے جب چار دانگ عالم میں اسامہ کا طوطی بولتا تھا اور جہاں کہیں نہیں بولتا تھا وہاں امریکی خود اسے بولنے پہ مجبور کیا کرتے تھے۔اسامہ کے عرب و عجم سے آئے مجاہدین نے ایک دن روسی ریچھ کو خاک چاٹنے پہ مجبور کر دیا۔عالم اسلام میں چونکہ ہیروز کا بہت کال ہے اس لئے اسامہ مسلمانوں کے دل کی دھڑکن بن چکا تھا لیکن امریکی دراصل اسے ایک کن ٹٹے سے زیادہ کی حیثیت دینے کو تیار نہ تھے۔ان کا مقصد جب پورا ہو گیا تو انہوں نے اپنے سارے کن ٹٹوں کو ان کے حال پہ چھوڑا اور واپس اپنے دیس سدھار گئے۔

ان کے جانے کے بعد حسب عادت وروایت مسلمان افغان راہنماوں میں اقتدار کی جنگ چھڑ گئی۔ہزاروں افغانی اس جنگ کا نشانہ بنے ۔ان چیرہ دستیوں اور مظالم سے تنگ افغانی عوام نے طالبان کی چھتری تلے پناہ تلاش کی۔اسامہ نے طالبان کی حکومت بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔یوں طالبان کو ہمیشہ کے لئے اپنے احسانوں کے بوجھ تلے داب دیا۔یہی وہ وقت تھا جب اسامہ نے شیطان بزرگ امریکہ کے خلاف اعلان جہاد کیا۔امریکہ کا اپنا تیار کردہ مجاہد اب ایک مستند کن ٹٹے کا روپ دھار چکا تھا۔پہلے پہل مختلف ممالک میں امریکی سفارت خانوں پہ حملے کیے گئے اور پھر وہ محیر العقول واقعہ ظہور پذیر ہو ا جسے ماننے سے عقل آج بھی انکاری ہے۔بغیر کسی مملکت کی اشیرباد کے چند نہتے لوگوں نے امریکہ کے دل میں سوراخ کرتے ہوئے مشہور زمانہ ورلڈ ٹریڈ سنٹر اڑا دئیے۔الزام اسامہ پہ لگا اور اس نے بھی بجائے انکار کرنے کے بحسن و خوبی اور بسرو چشم قبول کر لیا۔طالبان پہ اسامہ کی مدد کا
الزام لگا اور یوں امریکہ کو مسلمانوں کا تورا بورا بنانے کا بہانہ مل گیا۔

اس کے بعد امریکہ نے پیچھے مڑ کے نہیں دیکھا اسے جہاں بھی کوئی ایسا مسلمان نظر آیا جو اگلے زمانوں تک بھی اس کے لئے خطرہ بن سکتا تھا اسے صفحہ ہستی سے مٹا دیا گیا۔پاکستان تو ویسے بھی ہے ہی غریب کی جورو اس لئے سب سے پہلے اسے ہی حکم اطاعت ہوا ۔ہمارے یہاں اس وقت ایک ایسے شخص کی شخصی حکومت تھی جس کے بارے میں سنا ہے کہ اس کی ریڑھ میں ہڈی تھی ہی نہیں۔وہ حکم سنتے ہی یوں لیٹ گیا گویا مدت سے اس گھڑی کا منتظر ہو۔اس نے وہ بھی مانا جس کی منوانے والے بھی توقع نہیں رکھتے تھے۔اس کے بعد ہماری دھرتی پہ ایک ایسی لڑائی شروع ہوگئی جس سے ہمارا کوئی تعلق ہی نہیں تھا۔جب آپ کسی کے بچے ماریں گے تو لا محالہ وہ آپ کے بچوں کی جان لینا چاہے گا۔یوں یہ لڑائی افغانستان سے نکل کے پاکستان منتقل ہو گئی۔اب یہاں ہر وہ شخص اور حکومت چڑھ دوڑی جسے پاکستان سے ہلکی سی بھی پر خاش تھی۔اسرائیل امریکہ بھارت اور تو اور افغانستان بھی جس کے لئے کبھی ہم نے اپنی سلامتی بھی داو پہ لگا دی تھی،یہ سب مل کر ہماری گردن ماپنے کا موقع ڈھونڈنے لگے۔ایک وقت ایسا بھی آیا کہ ان کے گماشتے جنہوں نے اپنے آپ کو طالبان کا چولا پہنا رکھا تھا ہمارے دارالحکومت کی دیواروں پہ دستک دینے لگے۔

قدرت کو شاید پاکستان پہ رحم آیا۔ قیادت تبدیل ہوئی سیاسی بھی اور عسکری بھی اور یوں پاکستان جو کہ دشمنوں میں گھر چکا تھا آہستہ آہستہ اپنی گردن سے چمٹے ان خون آشام درندوں کو اتارنے کی سعی کرنے لگا۔ابھی ہم بمشل اس میں کامیاب ہوئے ہی تھے کہ اسامہ صاحب نے دوبارہ ہمارے اوپر ایک اور احسان کر ڈالا اور اپنی شہادت کے لئے پاکستان کے شہر ایبٹ آباد کو پسند فرما ڈالا۔اسامہ صاحب تو شہادت کا درجہ پاکے سمندر کی مچھلیوں کے راستے اس وقت جنت کی حوروں کے ساتھ اٹھکھیلیوں میں مشغول ہوں گے لیکن ادھر پاکستان کی حکومت اور عوام پہ ان شہید عالم اسلامیہ کی وجہ سے ایک نئی افتاد نازل ہونے کو ہے۔طالبان پاکستان کو اب اپنا پہلا ہدف قرار دے کے قرار واقعی سزا دینے کا اعلان کر چکے۔حامد کرزئی جیسا ٹٹ پونجیا بھی اپنی مجلس شوریٰ میں یہ کہتا پایا گیا کہ میں نہ کہتا تھا کہ دہشت گردی کہ جڑیں پاکستان میں ہیں، دیکھا کیسی بڑی جڑ پاکستان میں پائی گئی۔ہندو میڈیا بھی برابر پاکستان ہی کو دہشت گردوں کی پناہ گاہ قرار دے رہا ہے اور رہا مغربی میڈیا تو وہ تو ویسے ہی پاکستان کے وہ دوست ہیں جن کی موجودگی میں دشمنوں کی حاجت نہیں رہتی۔

پاکستان ایک دفعہ پھر دوراہے پہ ہے ۔ساری دنیا کی ملامت بھری نگاہوں کا واحد نشانہ اور قیادت اس شخص کے ہاتھ میں ہے جو پیسے کے لئے کچھ بھی کر سکتا ہے۔اللہ ہی پاکستان کی حفاظت کرے۔یہ وقت دعا ہے۔ شکریہ مسٹر و مولٰنا اسامہ! آپ نے جاتے جاتے بھی ہمارا مکو ٹھپوانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی
 

Raaz

(50k+ posts) بابائے فورم
Re: شکریہ !شیخ اسامہ بن لادن

I think , We need Mush once again....lol

A great change is coming in Pakistan....seriously
 

mrbaig

Senator (1k+ posts)
Re: SHAHEED USAMA KAY BAAD by Abdul qadir Hasan

Kon begairat hai jo keh raha hai Shaheed Usama.
عبدالقادر حسن اور اوریا مقبول جیسے لوگ کہہ رہے ہیں۔اب فیصلہ خود کرلو بے غیرت ہیں یا نہیں۔میں کچھ نہیں کہتا۔ویسے بھی پاکستان میں شہید اور علامہ کثرت سے پائے جاتے ہیں۔
 

zeshaan

Chief Minister (5k+ posts)
Re: شکریہ !شیخ اسامہ بن لادن

His Highness Bilawal is already here.

Who care about this h........,Baap 10 say 100 % hogaya,bacha kia banta hay,iss kaa andaza khud ba khud hoojaay gaa,kionkeh baap say tarbeat jo lay raha hay siasat kee.