موجودہ حکومت کی ٹیکسٹائل پالیسی سے کیا ثمرات ملیں گے؟

tx131.jpg


آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما) کے چیئرمین عبد الرحیم کا کہنا ہے کہ نئی ٹیکسٹائل پالیسی سے پاکستان میں ٹیکسٹائل کی 100 نئی صنعتیں قائم ہوں گی، نئی صنعتوں کے قیام سے اس شعبہ کی برآمدات میں 20 ارب ڈالر سالانہ اضافہ ہو گا۔ انہوں نے کہا اس سے برآمدات میں اضافہ کے ساتھ ساتھ روزگار کے سیکڑوں نئے مواقع پیدا ہوں گے۔

چیئرمین اپٹما نے مزید کہا کہ گزشتہ مالی سال کے دوران ٹیکسٹائل کے شعبہ کی برآمدات میں 23 فیصد اضافہ ہوا اور برآمدات کا حجم ساڑھے 12 ارب ڈالر کے مقابلہ میں 15 ارب 40 کروڑ ڈالر تک بڑھا۔ جولائی اور اگست 2021 کے دوران ٹیکسٹائل سیکٹر کی مجموعی برآمدات کا حجم 2 ارب 93 کروڑ ڈالر ریکارڈ کیا گیا ہے جو جولائی اگست 2020 میں 2 ارب 28 کروڑ ڈالر تھا۔

گزشہ مالی سال 21-2020 کے دوران کورونا وبا کے باوجود پاکستان کے ٹیکسٹائل سیکٹر نے نمایاں نمو ظاہر کی اور ٹیکسٹائل برآمدات کا حجم 15 ارب 40 کروڑ ڈالر تک بڑھ گیا۔ اس سے قبل دسمبر 2020 میں وفاقی حکومت نے آئندہ پانچ سالوں کے دوران ٹیکسٹائل اور اپیرل ایکسپورٹس کے لیے 20.86 ارب ڈالر برآمدات کا ہدف مقرر کیا تھا۔

وزارتِ تجارت کے مالی سال 21-2020 کے لیے ٹیکسٹائل برآمدات کا ہدف 13.6 ارب ڈالر مقرر کیا گیا تھا تاہم مالی سال کے اختتام پر ٹیکسٹائل اور اپیرل برآمدات کا مجموعی حجم 15 ارب 40 کروڑ ڈالر تک بڑھ گیا۔ وفاقی حکومت نے مالی سال 22-2021 کے لیے 14.7 ارب ڈالر کا ہدف مقرر کیا ہے۔

جب کہ 23-2022 کے لیے 16.3 ارب ڈالر، 24-2023 کے لیے 18.3 ارب ڈالر اور 25-2024 کے لیے بھی 20.8 ارب ڈالر کی ٹیکسٹائل مصنوعات برآمدات کرنے کا ہدف مقرر کر رکھا ہے۔